Author: حسن حفیظ

  • پنجاب میں کورونا کی بگڑتی صورتحال،  15 اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب میں کورونا کی بگڑتی صورتحال، 15 اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر پنجاب کے 15اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے ، 15 ہائی رسک اضلاع میں آج سے 12ستمبرتک پابندیاں ہوں گی۔

    ‌تفصیلات کے مطابق کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر پنجاب کے 15اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ، صوبے کےمنتخب 15ہائی رسک اضلاع میں لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے ، 15 ہائی رسک اضلاع میں آج سے 12 ستمبرتک پابندیاں ہوں گی۔

    سیکریٹری صحت عمران سکندر کا کہنا تھا کہ ہائی رسک والے اضلاع میں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، خانیوال ، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، شیخوپورہ، بہاولپور، گوجرانوالہ میں ، رحیم یارخان، گجرات، سیالکوٹ اور بھکرہائی شامل ہیں۔

    عمران سکندر نے کہا کہ اضلاع میں کاروباری سرگرمیاں رات 8 بجے تک جاری رہیں گی، ہفتہ اور اتوار کو محفوظ دن کے طور پر ہوگا، ان ڈورڈائننگ پرپابندی ہوگی جبکہ آؤٹ ڈور رات10بجے تک کھلے گی۔

    سیکریٹری صحت نے بتایا ہے کہ ان ڈورشادیوں کی تقریبات پرمکمل پابندی ہے اور آؤٹ ڈورشادیوں کی تقریبات رات 10بجے، 300افراد کے ساتھ ہوں گی جبکہ ہائی رسک اضلاع میں سینما ، تمام جمز اور تمام مزارات مکمل طور پر بند رہیں گے۔

    عمران سکندر کا کہنا تھا کہ تمام قسم کے ان ڈور آؤٹ ڈور اجتماعات پرپابندی ہوگی تاہم تمام سرکاری نجی دفاتر چلتے رہیں گے لیکن حاضری 50 فیصد ہوگی، اس دوران اضلاع کے درمیان چلنے والی ٹرانسپورٹ مکمل بند رہے گی جبکہ چلنے والی ٹرانسپورٹ کی زیادہ سے زیادہ گنجائش 50 فیصد ہوگی۔

    سیکریٹری صحت کے مطابق پارکس، سوئمنگ پولز اور واٹراسپورٹس بند رہیں گے تاہم پبلک پارکس کوروناایس او پیز کے مطابق کھل سکیں گے۔

  • دل کے ایکسپائر اسٹنٹس، حکام کا متاثرہ مریضوں سے متعلق اہم فیصلہ

    دل کے ایکسپائر اسٹنٹس، حکام کا متاثرہ مریضوں سے متعلق اہم فیصلہ

    لاہور: پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں جن مریضوں کو دل کے ایکسپائر اسٹنٹس لگائے گئے تھے، ان سے حکام نے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی سی میں مریضوں کو ایکسپائر اسٹنٹس ڈالنے کے معاملے پر سیکریٹری صحت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے  دل کے ماہرین کے ساتھ رات گئے ہنگامی اجلاس میں ملاقات کی۔

    ہنگامی اجلاس وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ہدایت پر کیا گیا، اجلاس میں پی آئی سی میں ایکسپائر اسٹنٹس ڈالے جانے والے مریضوں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    پنجاب، دل کے مریضوں کو ایکسپائر اسٹنٹ ڈالنے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

    سیکریٹری صحت نے ہدایت کی کہ ان مریضوں سے فوری رابطہ کیا جائے، ان کے طبی معائنے کو یقینی بنایا جائے گا، نیز ایکسپائرڈ اسٹنٹس کے استعمال میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

    پنجاب کے سب سے بڑے اسپتال میں دل کے مریضوں کو ایکسپائر اسٹنٹس ڈالے جانے کا انکشاف

    یاد رہے کہ یکم ستمبر کو پنجاب کے سب سے بڑے امراض قلب کے اسپتال میں سنگین غفلت کا انکشاف ہوا تھا، رپورٹ سامنے آئی تھی کہ دل کے مریضوں کو زائد المیعاد اسٹنٹس ڈال دیے گئے ہیں، پی آئی سی میں 15 مریضوں کو زائدالمعیاد اسٹنٹس ڈالے گئے تھے۔

    آج لاہور ہائی کورٹ میں زائد المیعاد اسٹنٹ لگانے کے خلاف ایک شہری نے درخواست بھی دائر کر دی ہے۔

  • پنجاب میں کورونا ہائی الرٹ، لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب میں کورونا ہائی الرٹ، لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب کے مختلف اضلاع میں کورونا ہائی الرٹ جاری کر کے 25اضلاع میں 15 ستمبر تک لاک ڈاون نافذ کر دیا گیا۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر عمران سکندر بلوچ نے لاک ڈاون آرڈر کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ‏جس کے مطابق 11ہائی رسک اضلاع میں 27 اگست 2021 کا نوٹیفیکیشن لاگو ہوگا۔

    سیکرٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ زیادہ کیسز والے اضلاع میں لاہور، راولپنڈی ، فیصل آباد، ملتان، ‏خانیوال، میانوالی، سرگودھا، خوشاب ، بہاولپور، گوجرانوالہ اور رحیم یار خان شامل ہیں۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق مارکیٹیں اور کاروباروں کے اوقات کار رات 10:00 بجے تک مقرر کیے گئے ہیں۔ اتوار کے ‏روز اشیاء ضروریہ کی دکانوں اور کاروباروں کے علاوہ باقی تمام بند رہیں گے۔

    ریسٹورنٹس میں 50 فیصد گنجائش کے ساتھ صرف ویکسینیٹڈ افراد کورات 11:59 بجے تک کی اجازت ہوگی جب ‏کہ آؤٹ ڈور ڈائننگ میں رات 11:59 تک مکمل کورونا ایس او پیز کے ساتھ کھلے رہنے کی اجازت ہو گی۔

    ان ڈور شادیوں کی تقریبات میں صرف 200 افراد کی شمولیت کی اجازت ہوگی آؤٹ ڈور شادی کی تقریب میں ‏‏400افراد کی موجودگی کی اجازت ہوگی۔

    صوبہ بھر کے تمام مزارات کھلے رہیں گے اور صرف ویکسی نیٹڈ افراد کو داخلے کی اجازت دی جائے گی، 30 سال ‏سے زائد عمر کے افراد ہی مزارات پر جا سکتے ہیں۔

    تمام سینما گھر بند رہیں گے۔ تمام مذہبی ثقافتی اور دیگر ان ڈور تقریبات پر مکمل پابندی ہو گی البتہ آؤٹ ڈور ‏میں 300 افراد کی اجازت ہو گی۔

    کراٹے ، رگبی ، مارشل آرٹس، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر پابندی ہو گی۔ تمام جمزمیں صرف ویکسنیٹڈ لوگوں ‏کو ورزش کی اجازت ہو گی۔

    تمام سرکاری و نجی دفاتر میں 100فیصد عملے کے ساتھ نارمل اوقات کار سے کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ پبلک ‏ٹرانسپورٹ میں مسافروں کی گنجائش 70 سے 50 فیصد کی کر دی گئی ہے۔ ریلوے کو صرف 70 فیصد افراد کے ‏ساتھ چلنے کی اجازت ہو گی۔ ‏

    تفریحی پارکس، سوئمنگ پولز اور واٹر سپورٹس میں صرف 50 فیصد عملے کی اجازت ہو گی۔ تمام شہریوں کے لیے ‏ماسک پہننا لازم ہے صرف ویکسی نیٹڈ لوگوں کو تفریحی مقامات پر جانے کی اجازت ہے۔

  • کورونا وبا کے دوران محکمہ صحت کے افسران کی کرپشن کا انکشاف

    کورونا وبا کے دوران محکمہ صحت کے افسران کی کرپشن کا انکشاف

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کورونا وبا کے دوران محکمہ صحت کے افسران کی کرپشن کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بدعنوانی میں ملوث ہونے کے شبے میں 7افسران کے خلاف وزیراعلیٰ کی ہدایت پر چیف سیکریٹری نے انکوائری کا حکم دے دیا۔ ایس اینڈ جی اے ڈی نے افسران کے خلاف انکوائری کا مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

    مراسلہ میں ایڈیشنل سیکریٹری ڈویلپمنٹ عمر فاروق علوی، ٹیکنیکل سیکرٹری عاصم الطاف، سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر اسد نعیم، ڈائریکٹر آؤٹ سورسنگ احسن نسیم، پراجیکٹ منیجرعمیر انجم، فیضان رحیم اور محمد ندیم کے خلاف انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔

    اس مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افسران پر اختیارات کے تجاوز اور کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

    مراسلہ کے مطابق مذکورہ افسران نے جعلی فرمز کو ٹھیکے دیکر سرکاری خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا، سیکریٹری کو آپریٹو احمدرضا سرور انکوائری کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔

    انکوائری کمیٹی کو 2ماہ میں رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

  • لاہور کے اسکولوں میں بھی طلبا کورونا وائرس میں مبتلا ہونے لگے

    لاہور کے اسکولوں میں بھی طلبا کورونا وائرس میں مبتلا ہونے لگے

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول عوان ٹاؤن کی دو مزید طالبات کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ، جس کے بعد اسکول میں کورونا وائرس میں مبتلا ٹیچر اورطالبات کی تعداد 5 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سکولوں میں بھی طلبا کورونا وائرس میں مبتلا ہونے لگے ، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول عوان ٹاؤن کی دو مزید طالبات کرونا وائرس کا شکار ہوگئیں ، جس کے بعد عوان ٹاون سکول میں کورونا وائرس میں مبتلا ٹیچر اورطالبات کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔

    آٹھویں جماعت کی طالبات عائشہ اور کومل کی کورونا رپورٹس بھی مثبت آ گئیں جبکہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول عوان ٹاون کی 3 طالبات اور 1 ٹیچر پہلے ہی کرونا وائرس میں مبتلا ہوئی تھی۔

    ذرائع اساتذہ کا کہنا ہے کہ اسکول میں مزید افراد کا ٹیسٹ کرنے کے لیے کورونا ٹیمیں نہیں پہنچیں،اس حوالے سے محکمہ تعلیم پنجاب کا کہنا ہے کہ تمام طلبا کے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، ایک دن میں 85 اموات ہوئیں اور 4 ہزار553کورونا کیسز سامنے آئے اور اس دوران ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 7.4فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک میں مجموعی طور پر11 لاکھ 35 ہزار 858 کورونا کیس سامنے آچکے ہیں جبکہ 5 ہزار 400 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

  • لاہور میں کورونا مثبت شرح 12.4 تک پہنچ گئی

    لاہور میں کورونا مثبت شرح 12.4 تک پہنچ گئی

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں کورونا مثبت شرح 12.4 تک پہنچ گئی ، گزشتہ روز لاہور میں کورونا سے 11 اموات اور صوبہ بھر میں 48 اموات رپورٹ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کی چوتھی لہر کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے ، لاہور میں کورونا مثبت شرح 12.4 تک پہنچ گئی ، سیکرٹری سارہ اسلم نے بتایا کہ گزشتہ روز صوبہ بھر کے تمام شہروں میں کرونا کی مجموعی مثبت شرح 7.0 ریکارڈ کی گئی۔

    دیگر شہروں کے حوالے سے سارہ اسلم کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں 14.1 اور فیصل آباد میں 4.7 ، ملتان میں 5.3 اور بہاولپور میں 11.7 مثبت شرح ریکارڈ کی گئی۔

    پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر میں 21 ہزار 217 ٹیسٹ کئے گئے ، جس میں سے 1ہزار 488 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 382,333 ہو گئی۔

    سیکرٹری صحت، سارہ اسلم نے کہا اب تک صوبہ بھر میں 346,680 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ صوبہ بھر میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 24,050 ہو گئی۔

    سیکریٹری صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ روز لاہور میں کورونا سے 11 اموات اور صوبہ بھر میں کورونا سے 48 اموات رپورٹ ہوئیں ، جس کے بعد اموات کی کل تعداد 11 ہزار603 ہو گئی۔

    خیال رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 91 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 25 ہزار 94 ہوگئی جبکہ اس دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 75 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • ٹک ٹاکرز پر بڑی پابندی عائد

    ٹک ٹاکرز پر بڑی پابندی عائد

    پنجاب کے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارکس اینڈہارٹیکلچر اتھارٹی پنجاب نے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر ‏پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    وی سی پی ایچ اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر کو پارکوں میں داخلے سے پہلے اجازت نامہ جمع کرانا ‏ہو گا اور باضابطہ اجازت نامے کے بعد انہیں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کی اجازت ہو گی۔

    اتھارٹی کی جانب سے 2 سے زائد مردوں کے ایک ساتھ پارک میں داخلے پر پابندی پر بھی غور کیا ‏جارہا ہے تاہم فیملیز پر کوئی پابندیاں عائد نہیں کی جارہیں البتہ ایس او پیز پر سختی سے عمل ‏کرنا ہوگا۔

    اتھارٹی نے پابندی کافیصلہ گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنےکےباعث کیا ہے۔ ساتھ ہی ‏سیکورٹی مزید سخت اور انتظامی امور کو بہتر بنایا جارہا ہے۔

  • ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم سے متعلق اہم خبر

    ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم سے متعلق اہم خبر

    وحشی ہجوم کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پنجاب ‏انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔

    ٹک ٹاکر نرس عائشہ اکرم نے اسپتال سے 10 روز کی چھٹیاں لے لی ہیں۔ ڈپٹی چیف آف نرسنگ ‏سپرنٹنڈنٹ ساجدہ ظہور کے مطابق عائشہ اکرم نے 2016 میں بطور سٹاف نرس پی آئی سی میں ‏جاب شروع کی، عائشہ اکرم کی ساری پروفائل کو چیک کیا گیا ہے ان کے خلاف کوئی شکایت نہیں۔

    ساجدہ ظہور نے کہا کہ عائشہ اکرم پی آئی سی میں اپنی ڈیوٹی احسن طریقے سے سرانجام دے ‏رہی ہیں، عائشہ اکرم کی تمام حاضریاں اوقات کار میں کوئی کوتاہی نہیں پائی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی آئی سی کی تمام نرسنگ سٹاف عائشہ اکرم کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ عائشہ اکرم کو ڈیوٹی کے دوران بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا شوق رہا ‏ہے، جس کے باعث انھیں موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹسز جاری ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ لاہور گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے وقت اچانک وحشی ہجوم ‏نے عائشہ اکرم پر حملہ کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون نے کہا کہ ‏مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اپنے شہر ہی میں محفوظ نہیں ہوں۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ایک کلپ ہی بنایا تھا کہ 400 سے 500 لوگوں نے مجھ پر حملہ کر دیا، ‏میرے ساتھ 10 سے 12 ساتھی تھے، لوگوں نے ان سب کو الگ کر کے مجھے قابو کیا، مجھ پر ‏تشدد کیا گیا، کوئی عریاں لباس بھی نہیں پہنا تھا مناسب لباس میں تھی، مجھے بار بار ہوا میں ‏اچھالا گیا، پتا ہی نہیں میرا قصور کیا ہے۔

    انھوں نے کہا میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا واقعہ ہو جائے گا، اب تک یقین نہیں آ ‏رہا میرے ساتھ یہ سب ہوا، بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں۔

  • مینار پاکستان واقعہ: متاثرہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشافات

    مینار پاکستان واقعہ: متاثرہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشافات

    لاہور : مینار پاکستان میں لڑکی پر تشدد اور ہراساں کرنے کے معاملے پر میڈیکل رپورٹ میں متاثرہ لڑکی کے جسم پر متعدد نشانات کی تصدیق ہوگئی۔

    لاہور مینار پاکستان میں 400 ملزموں کے ہاتھوں دست دراز ی اور تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی عائشہ کا میڈیکل کروا لیا گیا، میڈیکل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور عائشہ کے پورے جسم پر درجنوں اسکریچز اور نیلگوں کے واضع نشانات موجود ہیں۔

    میڈیکل ٹیم نے لاہور کے گریٹر پارک مینار پاکستان میں لڑکی پر تشدد سے متعلق میڈیکل رپورٹ مکمل کرلی گئی، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ کے جسم پر متعدد نشانات ہیں، متاثرہ لڑکی کے دائیں بازو پر سوجن ہے جب کہ گردن پر ناخن کے نشانات ہیں۔

    ایم ایس ڈاکٹر گلزار کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل نواز شریف یکی گیٹ اسپتال میں کروایا گیا، جس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لڑکی کے دونوں کانوں پر بھی سوجن پائی گئی اور گردن پر نوچنے کے نشانات ہیں۔

    میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پورے جسم پر نیلگوں اور اسکریچز کے نشانات ہیں، جب کہ سینے کے دائیں طرف تین اسکریچز ہیں، بائیں بازو پر اور کہنی کے اوپر بھی تین اسکریچز ہیں۔

    رپورٹ میں تصدیق ہوئی ہے کہ متاثرہ لڑکی کی کمر اور دونوں پاؤں پر بھی اسکریچز ہیں، پورے جسم پر 13 نشانات واضح ہیں جب کہ درجنوں نیلگوں نشانات ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر موجود خاتون عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد، جنسی حملے اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے پر پولیس نے 3 روز بعد مقدمہ درج کیا تھا۔

    گزشتہ رات گئے لاہور پولیس نے راوی روڈ، بادامی باغ، لاری اڈا اور شفیق آباد کے علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں بھی کی ہیں اور 15 افراد کو حراست میں لے کر تھانہ لاری اڈا منتقل کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے زیر حراست افراد کے موبائل نمبرز کی 14 اگست کی لوکیشن ٹریس کی جائے گی اور زیر حراست افراد کو ویڈیوز میں نظر آنے والے ملزمان سے میچ کیا جائے گا۔

  • ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    لاہور: وحشی ہجوم کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔

    پی آئی سی اسپتال انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ عائشہ اکرم کا تعلق مسیحائی کے شعبے سے ہے، وہ پی آئی سی کی ایمرجنسی میں بطور اسٹاف نرس کام کرتی ہیں۔

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عائشہ اکرم تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس خدمات انجام دیتی تھیں، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ عائشہ اکرم کو ڈیوٹی کے دوران بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا شوق رہا ہے، جس کے باعث انھیں موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹسز جاری ہو چکے ہیں۔

    ٹک ٹاک ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اسٹاف نرس کےیونیفارم میں ملبوس ہیں، عائشہ اکرم کو پی آئی سی میں بھی دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ’بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں‘

    یاد رہے کہ لاہور گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے وقت اچانک وحشی ہجوم نے عائشہ اکرم پر حملہ کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اپنے شہر ہی میں محفوظ نہیں ہوں۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ایک کلپ ہی بنایا تھا کہ 400 سے 500 لوگوں نے مجھ پر حملہ کر دیا، میرے ساتھ 10 سے 12 ساتھی تھے، لوگوں نے ان سب کو الگ کر کے مجھے قابو کیا، مجھ پر تشدد کیا گیا، کوئی عریاں لباس بھی نہیں پہنا تھا مناسب لباس میں تھی، مجھے بار بار ہوا میں اچھالا گیا، پتا ہی نہیں میرا قصور کیا ہے۔

    انھوں نے کہا میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا واقعہ ہو جائے گا، اب تک یقین نہیں آ رہا میرے ساتھ یہ سب ہوا، بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں۔