Author: حسن حفیظ

  • لاہور، اسپتال میں زیر علاج کرونا مریض نے اپنے گلے پر چھری پھیر لی

    لاہور، اسپتال میں زیر علاج کرونا مریض نے اپنے گلے پر چھری پھیر لی

    لاہور: پنجاب کے دارالحکومت میں واقع میو اسپتال میں زیر علاج کرونا کے مریض نے خودکشی کرلی۔

    اے آر وائی نویز کے مطابق لاہور کے میو اسپتال میں زیر علاج کرونا سے متاثرہ 35 سالہ مریض نے وارڈ میں چھری سے اپنا گلا کاٹ کر خودکشی کی اور وہ خون بہ جانے کی وجہ سے مر گیا۔

    میواسپتال کی انتظامیہ کے مطابق مریض نے پھل کاٹنے والی چھری کا استعمال کرتے ہوئے اپنا گلا کاٹا، خون زیادہ بہنے کی وجہ سے مریض جانبر نہ ہوسکتا۔

    میواسپتال کے ایم ایس نے بتایا کہ مریض کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی، وہ تین اگست سے اسپتال میں زیر علاج تھا۔

    مریض کی خودکشی کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو طلب کیا، جس نے سب سے پہلے لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے متعلقہ وارڈ منتقل کیا اور کمرے سے شواہد اکھٹے کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا۔

  • عثمان بزدار کی بیگم کا کرونا ٹیسٹ پازیٹو آگیا

    عثمان بزدار کی بیگم کا کرونا ٹیسٹ پازیٹو آگیا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی بیگم کا کرونا ٹیسٹ پازیٹو آ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کی اہلیہ بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں، ان کا پی سی آر ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب 14 اگست حضوری باغ میں ہونے والی مرکزی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔

    دوسری طرف صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ نے ٹیسٹ کا نتیجہ آنے کے بعد خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کی اہلیہ کی طبعیت بہتر ہے، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور ان کے اسٹاف کا بھی گزشتہ روز کرونا ٹیسٹ کروایا گیا تھا، تاہم سب کا ٹیسٹ نیگیٹو آیا۔

  • تشویشناک صورتحال ، پاکستان میں نومولود بچے بھی خطرناک بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا کا شکار ہونے لگے

    تشویشناک صورتحال ، پاکستان میں نومولود بچے بھی خطرناک بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا کا شکار ہونے لگے

    لاہور : پاکستان میں نومولود بچے بھی کورونا کی خطرناک بھارتی ویرینٹ ڈیلٹاکا شکار ہونے لگے، ایم ڈی چلڈرن اسپتال نے بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر3 سے 4 بچے رپورٹ ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں بھارتی کوروناوائرس نومولود بچوں کو بھی متاثر کرنے لگا ، ایم ڈی چلڈرن اسپتال پروفیسرسلیم کا کہنا ہے کہ چلڈرن اسپتال میں 5بچےزیرعلاج ہیں۔

    پروفیسرسلیم نے بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر3 سے 4 بچے رپورٹ ہورہے ہیں، زیادہ تر رپورٹ ہونے والے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہیں جبکہ ذرائع نے کہا ہے کہ بچوں کی ویکسین شروع کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی وائرس اورایپسیلون وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے ،پنجاب میں اس وقت 305 مریض بھارتی وائرس سے متاثرہیں جبکہ ایپسیلون وائرس کےاب تک 12مریض رپورٹ ہوچکےہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق 24گھنٹے میں ایپسیلون وائرس کے 5 اور بھارتی وائرس کے 20مریض رپورٹ ہوئے۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کے وار جاری ہے ، ایک دن میں 79 اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ 4600 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے اور اس دوران مثبت کیسز کی شرح 7.79 فیصد رہی۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ ،  راولپنڈی میں لاک ڈاؤن نافذ

    کورونا کیسز میں اضافہ ، راولپنڈی میں لاک ڈاؤن نافذ

    راولپنڈی : کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر راولپنڈی میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا، تمام مارکیٹس، دفاتر،ریستوران،آفس (سرکاری و پرائیویٹ) ان علاقوں میں بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق راولپنڈی میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا، راولپنڈی میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے پیش نظر19اگست 2021 تک آمد و رفت کنٹرولڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سیکرٹری سارہ اسلم نے کہا کہ راولپنڈی کے100علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا جارہا ہے، تمام مارکیٹس، دفاتر،ریستوران،آفس (سرکاری و پرائیویٹ) ان علاقوں میں بند رہیں گے اور تمام تر مذہبی، ثقافتی، نجی و پرائیویٹ اجتماعات پر مکمل پابندی ہو گی۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن شدہ ایریاز میں صرف اشیاء ضروریہ سے متعلقہ کاروبار اور بڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز میں صرف گروسری/فارمیسی سیکشن کھل سکیں گے، سرکاری دفاتر کے ملازمین کی متعقلہ ڈیپارٹمنٹ سے ڈیوٹی نوٹیفائی کی جائے۔

    انھوں نے کہا کہ جج صاحبان، وکلاء اور عدالتی عملے ، صحت سے متعلقہ ادارے جیسے ہسپتال، کلینک، لیبارٹری اور دیگر اداروں کے اہلکاروں ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار، ضروری اشیاء فراہم کرنے والے افراد کو استثناء دیا گیاہے۔

    سیکرٹری سارہ اسلم کے مطابق لاک ڈاؤن زدہ علاقوں کے افراد صرف قریبی علاقوں سے گروسری اور ادویات لینے جا سکیں گے جبکہ نماز جنازہ اور دیگر ضروری مذہبی رسومات کی تکمیل کی بھی اجازت ہو گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی ، گیس ، پانی غرض تمام یوٹیلٹی سروسز کے ادارے کھل سکیں گے ، کال سینٹرز کو صرف 50 فیصد عملہ کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی، بینک صرف ضروری سٹاف کے ساتھ کھل سکیں گے۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کی سیکرٹری نے کہا ریسٹورنٹس سے ہوم ڈلیوری کی سہولت جاری رہ سکے گی، فری دسترخوان اور فلاحی ادارے کام کر سکیں گے جبکہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے نامزد اخبار فروش اور میڈیا ورکرز کو کام کی اجازت ہوگی۔

    متعلقہ ڈویژن کے کمشنر حسب ضرورت جس کاروبار اور سرگرمی کی اجازت دیں، اس کے علاوہ راولپنڈی کے تمام علاقے 08 اگست 2021 کے آرڈرز کے تحت کھل سکیں گے۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ

    پنجاب میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ روز صوبے میں ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 31 اموات رپورٹ ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی سیکریٹری صحت سارہ اسلم کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر سے 1 ہزار 99 کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے، صوبے میں کرونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 62 ہزار 557 ہوگئی۔

    سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ پنجاب میں فعال کیسز کی تعداد 16 ہزار 580 ہے جبکہ اب تک صوبے میں 3 لاکھ 34 ہزار 807 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ روز پنجاب بھر میں کرونا وائرس سے 31 اموات رپورٹ ہوئیں جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 11 ہزار 170 ہوگئی۔

    سیکریٹری صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 20 ہزار 413 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک مجموعی طور پر 62 لاکھ 96 ہزار 667 کووڈ 19 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صوبے بھر کے تمام شہروں میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی مجموعی شرح 5.4 ریکارڈ کی گئی، صوبائی دارالحکومت لاہور میں مثبت شرح 7.7 ریکارڈ کی گئی، راولپنڈی میں 27.2، فیصل آباد میں 6.1 اور گجرانوالہ میں 4.5 مثبت کیسز کی شرح ریکارڈ کی گئی۔

  • پنجاب میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ،  مثبت  کیسز کی شرح  5.8 تک پہنچ گئی

    پنجاب میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ، مثبت  کیسز کی شرح  5.8 تک پہنچ گئی

    لاہور :  پنجاب میں کورونا کے مثبت  کیسز کی شرح  5.8 تک پہنچ گئی  جبکہ لاہور میں 7.5 ریکارڑ کی گئی ، ایک دن میں صوبہ بھر سے 1,173 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کی شرح اور کیسز میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، پنجاب میں کرونا کی مجموعی مثبت شرح 4.8 سے 5.8 تک پہنچ گئی۔

    سیکرٹری سارہ اسلم کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں مثبت شرح 7.5 ریکارڑ کی گئی جبکہ راولپنڈی میں 23.9، فیصل آباد میں 4.3 اور سیالکوٹ میں 5.5 مثبت شرح رہی۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر سے 1,173 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد صوبہ بھر میں کرونا کے کیسز کی ٹوٹل تعداد 360,494 ہو گئی جبکہ ایکٹیو کیسز کی تعداد 15 ہزار 069 ہو گئی۔

    سارہ اسلم کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور میں کورونا سے 5 افراد جاں بحق ہوئے اور صوبہ بھر میں کورونا وائرس سے 18 اموات ہوئیں ، جس کے بعد صوبہ بھر میں اموات کی کل تعداد 11ہزار 120 ہو گئی۔ ؤ

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 20،096 ٹیسٹ کئے گئے ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 6,255,308 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور میں537، راولپنڈی میں 240 اور فیصل آباد میں 64 ، سیالکوٹ میں 58, ملتان میں 42 اور رحیم یار خان میں 39 ، گجرانوالہ میں 20، بہاولپور میں 17 اور ڈیرہ غازی خان میں 16 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اسی طرح شیخوپورہ اور وہاڑی میں میں 12 بارہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ، سارہگجرات، اوکاڑہ اور راجن پور میں 11 گیارہ ، ساہیوال اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میں 10 دس جبکہ بھکر اور مظفرگڑھ میں 7 سات ، حافظ آباد اور میانوالی میں 6 چھے جبکہ چینوٹ میں 5 کیسز سامنے آئے۔

  • ڈیلٹا وائرس کے بڑھتے کیسز، کراچی کے بعد پنجاب میں بھی لاک ڈاون نافذ

    ڈیلٹا وائرس کے بڑھتے کیسز، کراچی کے بعد پنجاب میں بھی لاک ڈاون نافذ

    لاہور : پنجاب کے 4 اضلاع میں ڈیلٹا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاون نافذ کردیا گیا ، لاک ڈاؤن3 اگست سے31اگست تک نافذالعمل رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 4 اضلاع میں ڈیلٹاوائرس کی تعداد میں تیزی سے ریکارڈ کیا گیا ،جس کے بعد صوبے کے چاروں اضلاع میں لاک ڈاون لگا دیا گیا، اس حوالے سے محکمہ صحت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    سیکرٹری صحت سارہ اسلم نے کہا لاک ڈاؤن3 اگست سے31اگست تک نافذالعمل رہے گا، اطلاق لاہور،راولپنڈی،ملتان،فیصل آباد کےعلاقوں میں ہوگا ، تمام کاروباری مراکز کے اوقات رات8 بجے تک ہوں گے جبکہ ہفتہ اور اتوار چھٹی میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔

    سارہ اسلم کا کہنا تھا کہ میڈیکل سروسز،فارمیسیز،طبی مراکز ویکسی نیشن سینٹرزپورا ہفتہ کھلےرہیں گے جبکہ پمپ،تندور،بیکری،گروسری،کریانہ اسٹور،ڈیری شاپس24گھنٹے کھل سکیں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پھل، سبزی،گوشت،فوڈڈلیوری اینڈای کامرس سروسز ، کورئیر،پوسٹل سروسز،بجلی،گیس،انٹرنیٹ،ٹیلی کام کمپنیز، کال سینٹرز، میڈیا ہاؤسز، آٹوورکشاپس،آئل ڈپو، منڈیاں پورا ہفتہ کھلی رہیں گی۔

    سیکریٹری صحت نے کہا کہ تمام مزارات،سینماگھرمکمل بندرہیں گے، تمام سرکاری ونجی دفاتر50فیصدعملےکیساتھ کام کرسکتےہیں تاہم ان ڈور ڈائننگ پر پابندی اور آؤٹ ڈورڈائننگ ایس اوپیزکیساتھ 10بجے تک ہوگی۔

    منتخب اضلاع میں 8اگست سےان ڈور شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی تاہم آؤٹ ڈورتقریبات کی400افرادکی گنجائش کیساتھ 10بجےتک اجازت ہوگی۔

    جمزمیں صرف ویکسینیٹڈ لوگ ورزش کے لیے آسکتےہیں جبکہ تمام انٹرٹینمنٹ مراکز،تفریحی پارکس،سوئمنگ پول مکمل بندرہیں گے اور صوبہ بھرکےتمام سیاحتی مقامات کوایس اوپیز کے مطابق کام کی اجازت ہے۔

    ثقافتی تہواراوراجتماعات پرمکمل پابندی عائدہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ کوفیصد50گنجائش کےساتھ چلنےکی اجازت ہوگی جبکہ مال بردارگاڑیوں،ایمبولینسز، طبی شعبے کی گاڑیوں، صعنت اورزراعت کےشعبے کو استثنیٰ حاصل ہے۔

    سیکرٹری صحت نے کہا ٹرین سروس کل گنجائش کے70فیصدمسافروں کےساتھ جاری رہے گی ، ضلعی انتظامیہ،پولیس ایس اوپیزکااطلاق یقینی بنائیں گے۔

  • کراچی کے بعد پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز  بڑھنے لگے

    کراچی کے بعد پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے لگے

    لاہور : پنجاب میں کورونا کیسز کی مجموعی مثبت شرح 4.1 اور لاہور میں مثبت شرح 5.4 ریکارڑ کی گئی، ایک دن میں صوبے بھر سے 815 نئے کیسز سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز اور شرح میں اضافہ ہورہا ہے، پنجاب میں کورونا کی مجموعی مثبت شرح 4.1 اور صوبائی دارالحکومت لاہور میں مثبت شرح 5.4 ریکارڑ کی گئی۔

    راولپنڈی میں 12.9، فیصل آباد میں5.8 اور ملتان میں 2.1 مثبت شرح ریکارڈ ہوئی ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر سے 815 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد صوبہ بھر میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 13,472 ہو گئی۔

    سیکرٹری سارہ اسلم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز لاہور میں 1 ہلاکت سمیت صوبہ بھر میں مجموعی 8 اموات رپورٹ ہوئے ، جس کے ساتھ ہی صوبہ بھر میں اموات کی کل تعداد 11,057 ہو گئی

    کورونا ٹیسٹ کے حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 20,049 ٹیسٹ کئے گئے، صوبہ بھر میں اب تک مجموعی طور پر 6,194,891 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور میں385، راولپنڈی میں 162 اور فیصل آباد میں 42 کیسز، ملتان میں 38، رحیم یار خان میں 21، سیالکوٹ میں 15 اور بہاولپور میں 14، ساہیوال اور گجرانوالہ میں 13 تیرہ جبکہ چینوٹ میں 12 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اسی طرح چکوال، گجرات اور جھنگ میں 11 گیارہ جبکہ بھکر اور شیخوپورہ میں 8 آٹھ کیسز ، سرگودھا میں 7جبکہ ڈیرہ غازی خان، لیہ اور مظفرگڑھ میں 6 چھے ، خانیوال میں 5، خوشاب اور راجن پور میں 4 چار کیسز سامنے آئے۔

  • کراچی کے بعد لاہور میں بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کے پھیلاؤ میں تیزی ، اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    کراچی کے بعد لاہور میں بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کے پھیلاؤ میں تیزی ، اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : حکومت پنجاب نے بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیش نظر لاہور کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نافذ  کردیا ، تمام مارکیٹس، دفاتر،ریستوران،آفس (سرکاری و پرائیویٹ) ان علاقوں میں بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں کورونا وائرس کا ڈیلٹا ویرینٹ بڑھ گیا، جس کے پیش نظر حکومت پنجاب کی ہدایات پر لاہور میں پھر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

    لاہور کے 13 علاقوں میں 12اگست 2021 تک آمد و رفت کنٹرولڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، پنجاب حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے 13علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا جارہا ہے، تمام مارکیٹس، دفاتر،ریستوران،آفس (سرکاری و پرائیویٹ) ان علاقوں میں بند رہیں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق تمام تر مذہبی، ثقافتی، نجی و پرائیویٹ اجتماعات پر مکمل پابندی ہو گی، لاک ڈاؤن شدہ ایریاز میں صرف اشیاء ضروریہ سے متعلقہ کاروبار ، بڑے ڈیپارٹمنٹل سٹورز میں صرف گروسری/فارمیسی سیکشن کھل سکیں گے۔

    سرکاری دفاتر کے ملازمین کی متعقلہ ڈیپارٹمنٹ سے ڈیوٹی نوٹیفائی کی جائے تاہم جج صاحبان، وکلاء اور عدالتی عملہ ، صحت سے متعلقہ ادارے جیسے ہسپتال، کلینک، لیبارٹری اور دیگر اداروں کے اہلکاروں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار، ضروری اشیاء فراہم کرنے والے افراد کو بھی استثناء دیا گیاہے، صرف دو افراد مریض کے ساتھ جا سکیں گے۔

    حکومت پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن زدہ علاقوں کے افراد صرف قریبی علاقوں سے گروسری اور ادویات لینے جا سکیں گے ، نماز جنازہ اور دیگر ضروری مذہبی رسومات کی تکمیل کی بھی اجازت ہو گی

    نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی ،گیس ، پانی غرض تمام یوٹیلٹی سروسز کے ادارے کھل سکیں گے اور کال سینٹرز کو صرف 50 فیصد عملہ کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ بینک صرف ضروری اسٹاف کے ساتھ کھل سکیں گے۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس سے ہوم ڈلیوری کی سہولت جاری رہ سکے گی ، فری دسترخوان اور فلاحی ادارے کام کر سکیں گے اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے نامزد اخبار فروش اور میڈیا ورکرز کو کام کی اجازت ہوگی۔

    متعلقہ ڈویژن کے کمشنر حسب ضرورت جس کاروبار اور سرگرمی کی اجازت دیں ، اس کے علاوہ لاہور کے تمام علاقے 30 جون 2021 کے آرڈرز کے تحت کھل سکیں گے۔

  • کورونا وائرس کا بڑھتا ہوا خطرہ ، پنجاب میں گھر گھرکورونا ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ

    کورونا وائرس کا بڑھتا ہوا خطرہ ، پنجاب میں گھر گھرکورونا ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر کورونا ویکسین لگانے کی خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا ، مہم 26جولائی سے 10اگست تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتے خطرہ کے پیش نظر پنجاب کے 5 بڑے شہروں میں کورونا ویکسین لگانے کی خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا گیا، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ،ملتان میں مہم چلائی جائےگی اور یہ مہم 26جولائی سے10اگست تک جاری رہےگی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ خصوصی مہم کےدوران موبائل ٹیمیں شہریوں کوویکسین لگائیں گی جبکہ ٹیمیں مارکیٹوں اوربازاروں میں جاکر دکانداروں سمیت اسپتالوں میں مریضوں ، ان کے تیمارداروں کوویکسین لگائی جائےگی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے خصوصی مہم کو کامیاب بنانے کیلئے انتظامیہ کو متحرک کردار ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہرکا پھیلاؤ روکنے کیلئے ویکسی نیشن ضروری ہے، شہری ویکسین لگواکرکوروناسےمحفوظ رہ سکتےہیں۔

    انھوں نے شہریوں سےاپیل کی ویکسین لگوائیں،ایس اوپیزپربھی عمل کریں، کوروناویکسی نیشن کی خصوصی مہم کی خودنگرانی کروں گا، شہریوں کے تعاون سے ویکسی نیشن کا ہدف حاصل کریں گے۔

    دوسری جانب ڈاکٹر یاسمین راشد نے گھر گھرکورونا ویکسینیشن مہم شروع کرنے کے معاملے پر کہا کہ 14اگست تک لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان کی 18سال سے زائد عمر کی 40 فیصد آبادی اور راولپنڈی کی 70فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کا ہدف دیا ہے۔

    وزیرصحت پنجاب نے ہدایت کی لاہور میں ڈرائیو تھرو ویکسینیشن سینٹرز میں اضافہ کیا جائے، کورونا سے بچاؤ کا واحد حل ویکسینیشن اورایس او پیز پر عمل ہے۔

    چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ این سی او سی کی جانب سے دیئے گئے ویکسینیشن کے اہداف کو پورا کیا جائے گا ، گھر گھر ویکسینیشن کیلئے موبائل ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، شہری ویکسیئن لگوانے کیساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر عمل بھی جاری رکھیں۔

    چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ انتظامیہ اور پولیس خصوصی مہم کے دوران محکمہ صحت کی ٹیموں کو مکمل تعاون فراہم کرے اور تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کے زیر انتظام نواحی علاقوں میں ویکسینیشن کیمپس قائم کئے جائیں۔