Author: حسن حفیظ

  • کسٹمز انٹیلجس کا بھارتی پیکنگ کرنے والی فیکٹری پر چھاپہ، سامان ضبط ، فیکٹری سیل

    کسٹمز انٹیلجس کا بھارتی پیکنگ کرنے والی فیکٹری پر چھاپہ، سامان ضبط ، فیکٹری سیل

    لاہور: بھارتی پیکنگ کرنے والی فیکٹری پر کسٹمز انٹیلجس نے چھاپہ مار کر جعلی پیکنگ کرنے والی مشینیں تحویل میں لے کر فیکٹری سیل کر دی اور مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں کسٹم انٹیلی جنس نے ایڈیشنل ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلجنس حسن فرید کی سربراہی میں ہنجروال میں جعلی ہئیر کلر بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا، جہاں پر جعلی ہئیر کلرز کے ڈبوں پر بھارتی پیکنگ کی جا رہی تھی۔

    اے ڈی کسٹمز حسن فرید کا کہنا تھا کہ فیکٹری سے بھارتی پیکنگ والے 200 کاٹن قبضہ میں لے لئے گئے اور ہیئر کلرز پر بھارتی پیکنگ کرنے والی مشین بھی تحویل میں لے لی گئی ہے۔

    حسن فرید نے بتایا ہیئر کلرز میں استعمال ہونے والا کیمیکل بھی جعلی تھا، تاہم فیکٹری کو سیل کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کسٹم انٹیلی جنس حکام نے خفیہ اطلاع پر فیصل آباد میں کارروائی کرتے ہوئے بھارت سے سمگل شدہ کپڑا برآمد کرتے ہوئے تین ملزمان کو بھی گرفتار کیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی کپڑا 3گاڑیوں میں لوڈ کر کے فیصل آباد مارکیٹ میں لایا جا رہا تھا جہاں سے اسے ملک کے دیگر حصوں میں سپلائی کیا جانا تھا تاہم چھاپے کے دوران لاکھوں میٹر بھارتی کپڑا پکڑ لیا گیا ہے جس کی مالیت لاکھوں میں ہے۔

  • پنجاب میں کورونا  کیسز کی شرح ایک فیصد سے بھی نیچے آگئی

    پنجاب میں کورونا کیسز کی شرح ایک فیصد سے بھی نیچے آگئی

    لاہور : پنجاب میں کورونا کیسز کی شرح ایک فیصد سے بھی نیچے آگئی ، ایک دن میں صوبہ بھر میں کورونا وائرس سے کل7 اموات ہو ئیں اور 144 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ، سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے کہا ہے کہ گزشتہ روز صوبہ بھر کے تمام شہروں میں کرونا مثبت کیسز کی شرح 0.8 رہی۔

    سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے بتایا صوبائی دارالحکومت لاہور میں مثبت شرح ایک اعشاریہ چار فیصد رہی جبکہ راولپنڈی میں 0.5، فیصل آباد میں0.6 ، ملتان میں0.8ریکارڈ کی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 144 نئے کیسزسامنے آئے، جس سےکل تعداد تین لاکھ چھیالیس ہزار 180 ہو گئی جبکہ صوبہ بھر میں کورونا وائرس سے کل7 اموات ہو ئیں، جس میں سے لاہور میں 2 افراد جان سے گئے۔

    سارہ اسلم نے کہا گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور میں 70، راولپنڈی میں 23، ملتان میں10،گجرانوالہ میں8 ، سرگودھا میں7، فیصل آباد میں 6، خانیوال میں 4، گجرات میں 3، اٹک میں 2، ڈیرہ غازی خان میں 2 اور خوشاب میں 2 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • آکسیجن مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کیخلاف اہم فیصلہ

    آکسیجن مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کیخلاف اہم فیصلہ

    حکومت پنجاب نے آکسیجن مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کیخلاف اہم فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے آکسیجن مصنوعات کی ذخیرہ ‏اندوزی کی موجودہ پابندی میں توسیع کا اعلان کر دیا۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 28 جون ‏‏2021 سے پابندی میں توسیع کر دی جائے گی جو 12 جولائی تک برقرار رہے گی۔‎ ‎

    انہوں نے کہا کہ آکسیجن اور اس سے متعلقہ آلات جیسے سیلنڈر، ریگولیٹر،آکسیمیٹر کو منافع ‏خوری کے لیے مصنوعی قلت پیدا کر کے مہنگے داموں بیچا جاتا تھا عوام الناس کو منافع خوروں ‏کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہیں پر آکسیجن سپلائز ‏کی مصنوعی قلت کی جار ہی ہو توانتظامیہ کو اطلاع دیں۔ ‏

  • جگر اور گردے کی پیوندی کاری کیلئے بیرون ممالک سے مریض پاکستان کا رخ کرنے لگے

    جگر اور گردے کی پیوندی کاری کیلئے بیرون ممالک سے مریض پاکستان کا رخ کرنے لگے

    لاہور : بھارت، سوڈان اور افغانستان سے آئے مریضوں کی لاہور کے اسپتالوں میں جگر اور گردوں کی کامیاب پیوندی کاری کردی گئی،مریض پیوندکاری کے لیے ڈونر ساتھ لائے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق جگر،گردے کی پیوندی کاری کیلئےبیرون ممالک سےمریض پاکستان کارخ کرنےلگے ،بھارت، سوڈان اور افغانستان کے3مریضوں کی لاہورکے اسپتالوں میں جگر ،گردوں کی کامیاب پیوندی کاری کی گئی۔

    پیوندکاری کی منظوری پنجاب ہیومین آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی نے دی تھی ، مریض پیوندکاری کے لیے ڈونر ساتھ لائے تھے۔

    یاد رہے ماضی میں پاکستان سے مریض گردوں اور جگر کی پیوند کاری کے لئے ہندوستان جاتے تھے ، جس کی وجہ سے لاکھوں روپے کی آمدنی ملک سے باہر جاتی تھی۔

    اس ماہ کے آغاز میں راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں پہلا کڈنی ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل کیا تھا ، ماہر ڈاکٹرز نے 4 گھنٹے تک آپریشن کر کے مریض کی جان بچائی۔

    خیال رہے کہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یاب لاکھوں افراد گردوں کے امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں لاکھوں افراد کو ممکنہ طور پر گردوں کے ڈائیلاسز یا پیوند کاری کی ضرورت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

  • جوہر ٹاؤن دھماکا، مشکوک گاڑی کی تفصیلات سامنے آگئیں

    جوہر ٹاؤن دھماکا، مشکوک گاڑی کی تفصیلات سامنے آگئیں

    لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی مشکوک گاڑی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جوہر ٹاؤن میں دھماکے میں استعمال ہونے والی مشکوک گاڑی کے مالک کا تحقیقاتی اداروں نے پتا لگالیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماے میں استعمال گاڑی چوری کی ہے، گاڑی اوپن لیٹر پر چلائی جارہی تھی، کالے رنگ کی گاڑی 2010 ماڈل ٹیوٹا کرولا ہے۔

    ایکسائز ذرائع کے مطابق گاڑی حافظ آباد کے رہائشی نے دو سال پہلے فروخت کی تھی، گاڑی گوجرانوالہ میں ایک شخص نے اپنے لیٹر پر فروخت کی تھی، تحقیقاتی اداروں نے گاڑی کے انجن کا کچھ حصہ قبضے میں لے لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بارود سے بھری گاڑی ناکوں سے ہوکر جائے وقوعہ پر پہنچی، گاڑی کے اصل مالک کا تعلق حافظ آباد سے ہے، گاڑی کے اصل مالک کو حراست میں لے لیا گیا۔

    مزید پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکے سے قبل آنیوالی مشکوک گاڑی کی فوٹیج سامنے آگئی

    واضح رہے کہ جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 24 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں میں خواتین سمیت دو بچے بھی شامل ہیں۔

    وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے بھی جوہرٹاؤن لاہور دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔
    وزیر داخلہ نے دھماکے سے زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لئےدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کاپتہ لگایاجارہاہے، وفاقی ادارےتحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کررہے ہیں۔

  • جوہر ٹاؤن دھماکے سے قبل آنیوالی مشکوک گاڑی کی فوٹیج سامنے آگئی

    جوہر ٹاؤن دھماکے سے قبل آنیوالی مشکوک گاڑی کی فوٹیج سامنے آگئی

    لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے سے قبل آنے والی مشکوک گاڑی کی فوٹیج سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکے سے قبل سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کالے رنگ کی گاڑی گلی کے کونے پر کھڑی ہے۔

    ویڈیو میں نیلے شلوار قمیص میں ملبوس شخص اترتے دیکھا جاسکتا ہے، مشکوک شخص گاڑی میں بیٹھ کر دوبارہ اترتا ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ متعلقہ شخص گاڑی دھماکے سے آدھا گھنٹے قبل کھڑی کرکے چلا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جوہرٹاؤن لاہور میں دھماکا کیسے ہوا؟ ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشافات

    واضح رہے کہ جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 24 افراد زخمی ہوگئے تھے، زخمیوں میں خواتین سمیت دو بچے بھی شامل ہیں۔

    وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے بھی جوہرٹاؤن لاہور دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    وزیر داخلہ نے دھماکے سے زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لئےدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کاپتہ لگایاجارہاہے، وفاقی ادارےتحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کررہے ہیں۔

  • پنجاب یونیورسٹی کے گیٹ سے شراب کی بوتلیں پکڑی گئیں

    پنجاب یونیورسٹی کے گیٹ سے شراب کی بوتلیں پکڑی گئیں

    لاہور: پنجاب یونیورسٹی کے سیکیورٹی اسٹاف نے کارروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی کے گیٹ سے شراب کی بوتلیں پکڑ لیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے گیٹ نمبر ایک پر سیکیورٹی اسٹاف نے بڑی مقدار میں شراب کی بوتلیں پکڑ لیں، ذرائع کے مطابق ملزم طلبا تنظیم کے ناظم کا نام لے کر شراب کی 20 بولتیں یونیورسٹی ہاسٹل پہنچا رہا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار بیگز میں شراب کی 20 بولتیں یونیورسٹی ہاسٹل لے جارہا تھا، سیکیورٹی گارڈز نے مشکوک بیگز دیکھ کر گیٹ نمبر ایک پر موٹر سائیکل سوار کو پکڑ لیا۔

    یونیورسٹی انتظامیہ نے شراب کی بوتلیں قبضے میں لینے کے بعد پولیس کو طلب کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نے طالب علم کو معطل کرکے کارروائی کا آغاز کردیا جبکہ طالب علم اور موٹر سائیکل سوار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی سیکیورٹی انسپکشن کے بغیر یونیورسٹی کی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

  • خاتون اول کی خصوصی دلچسپی کے باعث  جی سی یو میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز

    خاتون اول کی خصوصی دلچسپی کے باعث جی سی یو میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز

    لاہور: خاتون اول بشریٰ عمران کی خصوصی دلچسپی کے نتیجے میں پاکستان کی سب سے قدیم اور معتبر درسگاہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے لئے بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں 1.84 بلین کی رقم سے چار ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں پنجاب حکومت جی سی یو میں گرلز ہاسٹل، سوئمنگ پول اور صوفزم سینٹر کے قیام کے لئے فنڈز فراہم کریگی،تینوں منصوبے بجٹ دستاویز میں پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہیں۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے بھی جی سی یونیورسٹی کے نئے کیمس کے فیز- ٹو کے لئے 1158 ملین دے گی، مالی سال 2021-22 میں ان منصوبوں کے آغاز کے لئے بجٹ دستاویز ات میں 410 ملین روپے مختص کیئے گئے جس میں 143ملین روپے سے جی سی یو میں شیخ ابوالحسن اشھدلی تصوف، سائنس اینڈٹیکنالوجی سینٹر قائم کیا جائے گاجبکہ سوئمنگ پول پر 100ملین اور گرلز ہاسٹل پر 440ملین روپے کی لاگت آئے گی۔

    وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کا کہنا تھا کہ جی سی یو پاکستان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کی سب سے قدیم اور معتبر درسگاہ ہے اور سابقہ حکومتوں کی جانب سے جی سی یو کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔چند سو کیلئے تعمیر کردہ کیمپس میں 14ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے طالبات اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے جی سی یو آتی ہیں لیکن بدقسمتی سے دو سو کی گنجائش والا صرف ایک ہاسٹل ہے، اب سائنس بلاک میں تین سو سے زائد طلبا کی گنجائش والا چار منزلہ ہاسٹل تعمیر کیا جائے گا۔

    پروفیسر زیدی کا کہنا تھا کہ جی سی یو انٹر کالج اور انٹر یونیورسٹی سوئمنگ چیمپین شپ کا فاتح ہے، لیکن ہمارے طلبا کو سوئمنگ پول کی سہولت میسر نہیں ہے، وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جی سی یو میں صوفی سینٹر پاکستان کی خاتون اول محترمہ بشری عمران کا اہم اقدام ہے۔

  • لاہور ایکسپو سینٹر میں کورونا ویکسین ختم ہونے پر شہری پھٹ پڑے ، دروازے توڑ کر اندر داخل

    لاہور ایکسپو سینٹر میں کورونا ویکسین ختم ہونے پر شہری پھٹ پڑے ، دروازے توڑ کر اندر داخل

    لاہور : ایکسپو سینٹرمیں کورونا ویکسین ختم ہونے پر شہری دروازے توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور شیشے توڑ ڈالے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویکسین ختم ہوچکی ہے شہری واپس جانے کوتیارنہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ایکسپو سینٹرمیں کورونا ویکسین کی کمی پر شہری پھٹ پڑے اور ایکسپوسینٹر کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہوگئے، اس دوران شہریوں نے دروازوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔

    شہریوں کا کہنا تھا کہ صبح سےکھڑےہیں لیکن ویکسین نہیں لگائی جارہی جبکہ انتظامیہ نے عملے کو کاؤنٹرزبندکرنےکاحکم دے دیا تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ویکسین ختم ہوچکی ہے شہری واپس جانے کوتیارنہیں۔

    دوسری جانب لاہور کے ایکسپوسینٹر میں آسٹرازینیکاکا اسٹاک بھی ختم ہوگیا ، ریسکیوعملے نے ویکسین ختم ہونے کا اعلان کیا لیکن لوگ رکاوٹیں توڑ کر ہال
    میں گھس گئے ، جس کے بعد شہریوں کوایکسپوسینٹرسے واپس بھجوایا جانے لگا۔

    گذشتہ روز محکمہ صحت نے کورونا ویکسین کی قلت کے باعث دو روز کیلئے ویکسین کے عمل روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں ایک دن اسٹاک موجود ہے، ویکیسن کی دو لاکھ ڈوزز اتوار کی شام تک پہنچ جائیں گی۔

  • کورونا ویکسین کی قلت ، پنجاب میں 2 دن کیلیے ویکسینیشن روکنے کا فیصلہ

    کورونا ویکسین کی قلت ، پنجاب میں 2 دن کیلیے ویکسینیشن روکنے کا فیصلہ

    لاہور : محکمہ صحت نے کورونا ویکسین کی قلت کے باعث دو روز کیلئے ویکسین کے عمل روکنے کا فیصلہ کرلیا ، ویکیسن کی دو لاکھ ڈوزز اتوار کی شام تک پہنچ جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا ویکسین کی قلت پیدا ہوگئی، جس کے بعد محکمہ صحت نے 2 دن کیلئے ویکسی نیشن روکنے کا فیصلہ کرلیا،ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ایک دن سٹاک موجود ہے ، ویکیسن کی دو لاکھ ڈوزز اتوار کی شام تک پہنچ جائیں گی۔

    خیال رہے دو ماہ گزر گئے پنجاب حکومت کرونا ویکسین نہ خرید سکی، ویکسین کی دس لاکھ ڈوز خریدنے کا عمل سیکرٹری ہیلتھ کی غفلت سے سست روی کا شکار ہے۔

    کرونا ویکسین کی 10 لاکھ ڈوز خریدنے کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کے فنڈ بھی منظور کیے گئے لیکن محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ویکسین کی خریداری پر کوئی پیش رفت نہ کرسکا جبکہ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ سارا اسلم ویکسین کی خریداری پر موقف دینے سے گریزاں ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل بھی پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے ویکسین سینٹرز میں ایک بار پھر ویکسین کا اسٹاک ختم ہوگیا تھا ، جس پر لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک طرف حکومت ویکسین لگانے کی مہم چلا رہی ہے دوسری طرف ویکسین ہی نہیں ہیں۔