Author: حسن حفیظ

  • میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ

    میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ

    لاہور: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات قریب ہیں، تاہم پنجاب کے مختلف تعلیمی بورڈز میں چئیرمین، کنٹرولر اور سیکریٹری سمیت اہم عہدے خالی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب کے 9 میں سے 7 تعلیمی بورڈز میں اس وقت 11 اہم عہدے عرصہ دراز سے خالی پڑے ہیں، لاہور بورڈ میں کنٹرولر کی سیٹ خالی ہے، جب کہ سیکریٹری کی سیٹ پر اضافی چارج سے کام چلایا جا رہا ہے۔

    ملتان بورڈ میں چیئرمین، سیکریٹری اور کنٹرولر کے عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں، گوجرانوالا بورڈ میں سیکریٹری کا عہدہ خالی ہے، ڈیرہ غازی خان بورڈ میں کنٹرولر امتحانات کا عہدہ خالی پڑا ہوا ہے۔

    بہاولپور بورڈ میں سیکریٹری اور کنٹرولر کے عہدے خالی پڑے ہیں، فیصل آباد بورڈ میں کنٹرولر امتحانات اور راولپنڈی بورڈ میں سیکریٹری کا عہدہ خالی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اہم ترین عہدے خالی ہونے سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں بد انتظامی کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

  • لاہور کے ویکسین سینٹرز میں ایک بار پھر ویکسین کا اسٹاک ختم

    لاہور کے ویکسین سینٹرز میں ایک بار پھر ویکسین کا اسٹاک ختم

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے ویکسین سینٹرز میں ایک بار پھر ویکسین کا اسٹاک ختم ہوگیا ، ویکسین ختم ہونے پر لوگوں نے احتجاج کیا اور کہا ایک طرف حکومت ویکسین لگانے کی مہم چلا رہی ہے دوسری طرف ویکسین ہی نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ویکسین سینٹرز میں ایک بار پھر ویکسین کا اسٹاک ختم ہوگیا ، ویکسین سینٹرز میں ویکسین ختم ہونے پر لوگوں کا احتجاج جاری ہے ، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم گرمی میں صبح سے قطار میں کھڑے ہیں اب واپس بھیجا جا رہا ہے، ایک طرف حکومت ویکسین لگانے کی مہم چلا رہی ہے دوسری طرف ویکسین ہی نہیں ہیں۔

    شہری کا کہنا تھا کہ میری ٹانگ خراب ہے صبح سے لائن میں کھڑا ہوں اب واپس بھیج رہے ہیں، ہم مزدور لوگ ہیں دیہاڑی چھوڑ کر ویکسین لگوانے آئے تھے۔

    گذشتہ روز بھی لاہور کے ایکسپو سینٹر میں شہریوں کی بڑی تعداد ویکسی نیشن کرانے کے لئے پہنچی تو سیکیورٹی گارڈز انہیں یہ کہہ کر واپس بھیج رہے ہیں کہ کرونا کی ویکسین ختم ہوچکی ہے۔

    ایکسپو انتظامیہ نے بھی ویکسین ختم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپو سینٹرز میں صرف 300 ڈوزز کا اسٹاک موجود ہے جبکہ اس کے برعکس محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ ویکسین کا وافر اسٹاک موجود ہے، ایکسپو سینٹر ڈیٹا انٹری کا مسئلہ درپیش ہے، جسے جلد ہی حل کرلیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں پنجاب میں کرونا ویکسینیشن کا عمل سست روی کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا، اس سلسلے میں محکمہ پرائمری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تین دن میں مقررہ ٹارگٹ کا 40 فیصدہدف مکمل ہوا، گوجرانوالہ میں ویکسین لگانے کی کارکردگی مایوس کن رہی ، گوجرانوالہ میں 3دن میں 19فیصدافرادکوویکسین لگی۔

  • دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کیلئے سوشل سیکیورٹی کا بڑا اقدام

    دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کیلئے سوشل سیکیورٹی کا بڑا اقدام

    لاہور: صوبائی وزیر لیبر عنصر مجید خان کی خصوصی ہدایات پردائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کےریفرل سسٹم کوختم کردیاگیا ، مریض اب براہ راست سوشل سیکیورٹی اسپتال کےاستقبالیہ سےرابطہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر لیبر عنصر مجید خان کی خصوصی ہدایات پر دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کیلئے سوشل سیکیورٹی کا بڑا اقدام اٹھایا گیا ، سوشل سیکیورٹی کے تحت دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا ریفرل سسٹم کو ختم کر دیا گیاہے ، جس کے بعد دائمی بیماری میں مبتلا مریض براہ راست R-5 کارڈ کے ساتھ نامزد سوشل سکیورٹی ہسپتال کے استقبالیہ سے رابطہ کریں گے

    صوبائی وزیر لیبر نے کہا ہے کہ اسپتال استقبالیہ سے دستاویزات کی چیکنگ کے بعد مریض متعلقہ سپیشلسٹ سے علاج کی سہولیات حاصل کر سکے گا، ورکرز اور اُن کے اہل خانہ کو جدید علاج و معالجہ کی جدید سہولیات پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کا رلائے جا رہے ہیں۔

    عنصر مجید خان کا کہنا تھا کہ پنجاب سوشل سیکیورٹی کے تحت سرگودھا، فیصل آباد اور تونسہ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال تعمیر کئے جا رہے ہیں، سوشل سیکیورٹی اسپتالوں میں جدید آلات کی تنصیب یقینی بنائی جارہی ہے۔ صوبائی وزیر لیبر

    انھوں نے مزید کہا کہ نئے تعمیر ہونے والے اسپتالوں کیلئے نئی میشنری کی خریداری کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دیں گئیں جبکہ مزدوروں اور اُن کے اہل خانہ کیلئے سوشل سیکیورٹی اسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں نئے وارڈز اور ڈائلسسز سنٹر کی تعمیر تیزی سے جاری ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں مزدوروں اور اُن کے اہل خانہ کی بہتری کیلئے مثالی اقدامات اُٹھا رہے ہیں۔

  • پنجاب میں کرونا ویکسین کی قلت، عوام پریشان

    پنجاب میں کرونا ویکسین کی قلت، عوام پریشان

    لاہور: صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب میں کرونا ویکسین کی قلت پیدا ہوگئی ہے، جس کے باعث عالمی وبا کے خلاف ویکسی نیشن مہم تعطل کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ایکسپو سینٹر میں شہریوں کی بڑی تعداد ویکسی نیشن کرانے کے لئے پہنچی تو سیکیورٹی گارڈز انہیں یہ کہہ کر واپس بھیج رہے ہیں کہ کرونا کی ویکسین ختم ہوچکی ہے، ویکسین ختم ہوجانے پر لاہور کے ایکسپو سینٹر کے باہر شہریوں کا بے تحاشہ رش موجود ہے۔ایکسپو انتظامیہ نے بھی ویکسین ختم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپو سینٹرز میں صرف 300 ڈوزز کا اسٹاک موجود ہے۔

    اس کے برعکس محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ ویکسین کا وافر اسٹاک موجود ہے، ایکسپو سینٹر ڈیٹا انٹری کا مسئلہ درپیش ہے، جسے جلد ہی حل کرلیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں پنجاب میں کرونا ویکسینیشن کا عمل سست روی کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا، اس سلسلے میں محکمہ پرائمری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تین دن میں مقررہ ٹارگٹ کا 40 فیصدہدف مکمل ہوا، گوجرانوالہ میں ویکسین لگانے کی کارکردگی مایوس کن رہی ، گوجرانوالہ میں 3دن میں 19فیصدافرادکوویکسین لگی۔

    یہ بھی پڑھیں: محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب کورونا ویکسین کا ٹارگٹ پورا کرنے میں ناکام

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہورمیں 39 فیصد افراد کو ویکسین لگ سکی، 3دن میں 12 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگانے کا ٹارگٹ تھا جبکہ پنجاب کا روزانہ 4 لاکھ 30ہزار افراد کو ویکسین لگانے کا ٹارگٹ ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان نے ایک کروڑ افراد کی ویکسینیشن کا سنگ میل عبور کیا تھا ، اس موقع پر این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دسمبرتک 7کروڑ افراد جو ویکسین لگانے کا ہدف ہے، روزانہ تقریبا ساڑھے 3 لاکھ افراد رجسٹریشن کر رہے ہیں۔

  • لاہور: 65 سے زائد بھینسوں کی بھیانک موت، دل دہلا دینے والی ویڈیو (کمزور دل افراد نہ دیکھیں)

    لاہور: 65 سے زائد بھینسوں کی بھیانک موت، دل دہلا دینے والی ویڈیو (کمزور دل افراد نہ دیکھیں)

    لاہور: پنجاب کے دارالحکومت میں بجلی کی تاریں گرنے سے 65 سے زائد بھینسیں ہلاک ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے سبزہ زار لانے میں بجلی کی تاریں بھینسوں پر گرپڑیں جس کے باعث جانوروں کی موت واقع ہوئی، پولیس نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    سبزہ زار لانے میں بھینسوں کی اموات پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    علاقہ مکینوں نے متعلقہ انتظامیہ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگا دیے کہا متعدد بار آگاہ کیا تاروں کو ٹھیک کریں لیکن واپڈا حکام نے ایک نہ سنی جس کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔

    لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے بروقت تاروں کا مسئلہ حل کردیتے تو آج متعدد بھینسوں کی جانیں نہ جاتیں۔ واقعے کی اصل حقیقت جاننے کے لیے پولیس تحقیقات کررہی ہے۔

    علاقہ مکینوں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ انہیں انصاف ملے گا۔

  • طلبا کیلئے خوشخبری، جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کا سنہری موقع!

    طلبا کیلئے خوشخبری، جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کا سنہری موقع!

    لاہور: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی(جی سی یو) کے طلبا کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ وہ جرمنی میں تعلیم حاصل کرسکیں گے۔ جرمن یونیورسٹی سے اہم معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جی سی یونیورسٹی اور جرمن یونیورسٹی کے مابین ہونے والے معاہدے کے تحت دونوں یونیورسٹیز ہر سال 10 طلبا کا تبادلہ کریں گے، جی سی یونیورسٹی سے 10طلبا ہر سال جرمن یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے جائیں گے، طلبا کو جرمن یونیورسٹی کو ٹیوشن فیس بھی ادا نہیں کرنا پڑے گی۔

    جی سی یو کا یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز نیبرینڈن برگ، جرمنی کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے۔

    جی سی یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی اور جرمن یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر گریڈ ٹیسکے نے مفاہمت کی یادداشت پر آن لائن دستخط کر دیئے۔ 16 نکاتی معاہدہ میں فیکلٹی کے تبادلے، تحقیقی تعاون اور سٹاف کی تربیت کی شکیں بھی شامل ہی۔ یونیورسٹیوں کے سربراہان اور عہدیداروں کے درمیان ویڈیو کانفرنس بھی ہوئی۔

    دریں اثنا وائس چانسلر پروفیسر اصغر زیدی کا کہنا ہے کہ جی سی یونیورسٹی بھی جرمن یونیورسٹی کے طلبا سے فیس نہیں لے گا، جرمن طلبا کو یونیورسٹی کے اندر رہائش بھی دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک یونیورسٹیز سے روابط استوار کرنا جی سی یو کے اسٹریٹجک وژن کا پانچواں ستون ہے۔ دونوں یونیورسٹییز نے مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے آغاز پر بھی اتفاق کیا ہے۔

  • ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بلاک؟

    ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بلاک؟

    لاہور: پنجاب میں لازمی ویکسینیشن کے لیے پابندیوں سے متعلق تجاویز تیار کرلی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کی زیر صدارت کورونا سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں ویکسینیشن سے متعلق مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں ویکسینیشن نہ کرانے والوں کی شاپنگ مالز، ہوٹل میں داخلہ بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ویکسینیشن نہ کرانے والوں کا موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔

    وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ لوگوں کی صحت اور زندگیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، کورونا سے چھٹکارہ ویکسینیشن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، این سی او سی کی گائیڈ لائنز کے مطابق صوبے بھر میں ویکسینیشن کے ہدف کو ہر صورت پورا کیا جائے گا۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے ہر ضلع کے لیے روزانہ ویکسینیشن کا ہدف مقرر کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن اہداف کے حوالے سے کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، ویکسینیشن سے متعلق اضلاع کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔

    چیف سیکریٹری نے کم ویکسینیشن والے اضلاع میں ویکسین لگانے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اہداف پورا نہ کرنے والے اضلاع کے افسران سے باز پرس ہوگی۔

  • طلبہ و والدین کیلئے اہم خبر،  اسکولوں کے اوقات کار تبدیل ، نیا شیڈول جاری

    طلبہ و والدین کیلئے اہم خبر، اسکولوں کے اوقات کار تبدیل ، نیا شیڈول جاری

    لاہور: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اسکولوں کے نئے اوقات کار جاری کردیے ، نئے اوقات کار کا اطلاق پیر سے ہوگا، جس کے تحت 50 فیصد طلبا ایک دن میں اسکول حاضرہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ای او لاہور پرویزاختر نے اسکول کے نئے اوقات کارجاری کردئیے ، جس کے تحت 50 فیصدطلباایک دن میں اسکول حاضرہوں گے اور کوئی بھی طالب علم لگاتار2دن اسکول نہیں آئے گا۔

    اوقات کار کے مطابق نرسری سے مڈل تک کی طالبات کی کلاسز کے اوقات کار7:15سے11:15تک ہوں گے جبکہ میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے اوقات کار 7:15 سے 11:45 تک ہوں گے۔

    نرسری سے مڈل تک طلباکے اسکول کے اوقات کار7:30سے11:30تک ہوں گے جبکہ میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے طلبا کی کلاسز7:30سے 12بجے تک ہوں گی
    تاہم کلاسزکے دوران کوئی بریک نہیں ہوگی۔

    خیال رہے پنجاب حکومت نے 7 جون سے صوبے بھر کے تمام اسکولز کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تعلیمی ادارے ہفتے میں 4 ‏دن کھولےجائیں، تعلیمی ادارےمیں ایک دن میں50فیصدحاضری ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ تعلیمی ادارےمکمل ایس اوپیز کے تحت کھولےجائیں گے۔

  • ویکسینیشن سے متعلق پنجاب حکومت کے اہم فیصلے

    ویکسینیشن سے متعلق پنجاب حکومت کے اہم فیصلے

    صوبہ بھر میں ویکسینیشن مہم کو مزید تیز بنانے کے لیے حکومت پنجاب نے اہم فیصلے کیے ‏ہیں۔

    رواں سال کے اختتام تک صوبہ بھر میں 7 کروڑ سے زائد شہریوں کو ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ‏گیا ہے۔

    ویکسینیشن کے عمل کی موثر نگرانی کے لئے صوبائی سطح پر پروونشل ٹاسک فورس بنائی جائے ‏گی، پروونشل ٹاسک فورس کی سربراہی وزیر صحت پنجاب کریں گی۔

    صوبائی ٹاسک فورس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر ‏اور محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے سیکریٹریز شامل ہیں۔ ڈائرکٹر جنرل ‏ہیلتھ سروسز اور دیگر سینئر افسران بھی شامل ہیں۔ ‏

    محکمہ صحت کے مطابق ضلعی سطح پرڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں خصوصی ٹاسک فورس بنائی ‏گئی ہے جب کہ تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنران کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دی گئی ‏ہیں۔

    اہداف حاصل کر نے کے لئے ویکسینیشن مراکز کی تعداد اور عملہ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ‏گا، موثر پلاننگ سے تمام اہداف وقت پر مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔

    ویکسینیشن سینٹر بنانے، ویکسین لگانے، ڈیٹا انٹری، ویکسین اسٹوریج ہر طرح کی اہم ضروریات کو ‏مدنظر رکھ موثر پلاننگ کی گئی ہے، تربیت یافتہ عملہ ویکسینیشن سنٹرز پر رکھا جائے گا۔

  • پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کرونا ویکسینیشن

    پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کرونا ویکسینیشن

    لاہور: صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کرونا ویکسینیشن کی گئی، صوبے میں اب تک مجموعی طور پر 39 لاکھ شہریوں کو کرونا ویکسین لگ چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ کرونا ویکسینیشن کی گئی، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق گزشتہ روز 1 لاکھ 80 ہزار شہریوں کو ویکسین لگائی گئی۔

    سیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ این سی اوسی کا ہدف جلد حاصل کرلیں گے، گزشتہ 2 ماہ میں پنجاب میں ویکسینیشن اور سینٹرز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، 2 ماہ قبل پنجاب میں صرف 98 ویکسینیشن سینٹرز قائم تھے۔

    محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں اب تک مجموعی طور پر 39 لاکھ شہریوں کو کرونا ویکسین لگ چکی ہے، 3 لاکھ 55 ہزار 208 ہیلتھ کیئر ورکرز کی ویکسین کی پہلی اور 2 لاکھ 18 ہزار 973 ورکرز کو دونوں ڈوزز لگائی جاچکی ہیں۔

    پنجاب میں اب تک 26 لاکھ 47 ہزار 913 افراد کو ویکسین کی پہلی اور 7 لاکھ 15 ہزار 536 افراد کو دونوں ڈوزز دی جاچکی ہیں۔

    سیکریٹری کا کہنا ہے کہ پہلی بار پنجاب کے تعلیمی اداروں، پریس کلبز، عدلیہ، اور میڈیکل کے طلبا کے لیے خصوصی طور پر ویکسینیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ پہلی بار قیدیوں کی ویکسینیشن کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا۔

    محکمہ صحت کے مطابق شہریوں کی سہولت کی خاطر ہوم ویکسینیشن بھی بڑھا دی گئی ہے، جون اور جولائی میں ویکسینیشن کی تعداد کو دو گنا کر دیا جائے گا۔