Author: حسن حفیظ

  • تشویشناک صورتحال، لاہور کے بڑے اسپتالوں کے آئی سی یوز 95 فیصد بھر گئے

    تشویشناک صورتحال، لاہور کے بڑے اسپتالوں کے آئی سی یوز 95 فیصد بھر گئے

    لاہور : پنجاب میں کورونا قابو سے باہر ہوگیا ، لاہور کے بڑے اسپتالوں کےآئی سی یوز95 فیصد بھر گئے، ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاہور میں 50نئے وینٹی لیٹرز اور 300 بیڈز کااضافہ کیا گیا

    تفصیلات کے مطابق کوروناکی تیسری لہر کے دوران لاہور کے بڑے اسپتالوں کےآئی سی یوز95 فیصد بھر گئے، بڑے اسپتالوں میں میو ،جناح ،کوٹ خواجہ سعید ،نواز شریف اسپتال شامل ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں کورونا کے 250 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں اور 600سے زائدہائی آکسیجن وارڈز میں زیر علاج ہیں۔

    محکمہ صحت پنجاب ذرائع کے مطابق پنجاب میں24گھنٹےمیں کورونا سے 104 مریض انتقال کرگئے ہیں اور لاہور کے اسپتالوں کے آئی سی یو وارڈزمیں مریضوں کاتناسب 89 فیصد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی آکسیجن والےیونٹس میں94فیصد اور کم آکسیجن والے یونٹس میں45فیصد مریض ہیں۔

    اس حوالے سے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ لاہور میں 50نئے وینٹی لیٹرز اور 300 بیڈز کااضافہ کیا گیا، کوروناکےمریض اسپتالوں میں داخلے کیلئےریسکیو 1122سےرابطہ کریں۔

  • ‌ُُُُُُُُُُُپاکستان میں کورونا کی خطرناک لہر،ایک دن میں مزید 2 بچے جاں بحق، 3 کی حالت انتہائی تشویشناک

    ‌ُُُُُُُُُُُپاکستان میں کورونا کی خطرناک لہر،ایک دن میں مزید 2 بچے جاں بحق، 3 کی حالت انتہائی تشویشناک

    لاہور : چلڈرن اسپتال میں ایک دن میں کورونا میں مبتلامزید 2 بچےدم توڑگئے جبکہ 3 بچوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی خطرناک لہر سے بچے بھی دم توڑنے لگے، ​24 گھنٹوں میں لاہور کے چلڈرن اسپتال میں کورونا میں مبتلا مزید 2 بچوں کا انتقال ہوگیا۔

    چیف کوآرڈینیٹر کورونا پروفیسر اسد اسلم کا کہنا ہے کہ چلڈرن اسپتال میں کورونا سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔

    پروفیسر اسد اسلم نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ 3 بچوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ، تشویشناک بچوں کو وینٹی لیٹرز پر رکھا گیا ہے، اسپتال انتظامیہہ

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق چار بچے اس وقت آئسولیشن وارڈز میں زیر اعلاج ہیں جبکہ چلڈرن اسپتال میں کورونا سے زیر علاج بچوں کی تعداد 7 ہے۔

    خیال رہے  24 گھنٹوں میں  پنجاب میں ایک روز کے دوران کورونا وائرس سے مزید 104 جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی کل تعداد 7 ہزار561 تک جا پہنچی۔

    محکمہ صحت پنجاب نے کہا گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کورونا وائرس کے 3228 نئے کیسز سامنے آئے ، صرف لاہور میں ایک روز میں 1748 کیسز رپورٹ کئے گئے جبکہ صوبے بھر میں اب تک 43 لاکھ 54ہزار 179 کیے جا چکے ہیں۔

  • کورونا کی خطرناک صورتحال، پنجاب میں  ایک روز میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات ریکارڈ

    کورونا کی خطرناک صورتحال، پنجاب میں ایک روز میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات ریکارڈ

    لاہور : پنجاب میں کورونا کے وار تیزی سے جاری ہے ، صرف ایک روز میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا تیسری لہر کی خطرناک صورت حال اختیار کر گئی ہے ، محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ایک روز کے دوران کورونا وائرس سے مزید 104 جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی کل تعداد 7 ہزار561 تک جا پہنچی۔

    محکمہ صحت پنجاب نے کہا گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کورونا وائرس کے 3228 نئے کیسز سامنے آئے ، صرف لاہور میں ایک روز میں 1748 کیسز رپورٹ کئے گئے جبکہ صوبے بھر میں اب تک 43 لاکھ 54ہزار 179 کیے جا چکے ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق ننکانہ میں 76، قصور میں 44، شیخوپورہ میں 40، راولپنڈی میں 139، جہلم میں 41، چکوال 22، اٹک میں 4، مظفرگڑھ 5، حافظ آباد 46 اور گوجرانوالہ میں 51 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ 70، نارووال 17، گجرات 39، منڈی بہاؤالدین 49، ملتان 102 ، خانیوال 5، راجن پور 3، لیہ 7، ڈیرہ غازی خان 8 اور وہاڑی میں 25 کیس سامنے آئے

    اسی طرح فیصل آباد 146، چنیوٹ 7، ٹوبہ ٹیک سنگھ 98، جھنگ 13 اور رحیم یار خان میں 44 ، سرگودھا 105، میانوالی 8، خوشاب 6، بہاولنگر 20، بہاولپور 53، لودھراں 10، بھکر 8، ساہیوال 32، پاکپتن 37 اوراوکاڑہ میں 100 کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • سابق آئی جی کے پی کے کورونا سے جاں بحق

    سابق آئی جی کے پی کے کورونا سے جاں بحق

    سابق انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس ناصر دورانی کورونا وائرس سے انتقال کر گئے۔

    ایم ایس میو اسپتال کے مطابق ناصر دورانی سربراہ پنجاب پولیس ریفارمز بھی تعینات رہے، سابق ‏آئی جی کے پی کے گذشتہ ایک ماہ سے میو اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    ایم ایس کا کہنا ہے کہ سابق آئی جی کے پی کے ناصر دورانی کو سانس لینے دشواری سمیت ‏متعدد مسائل کا سامنا تھا اور وہ آج کورونا سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے۔

  • ڈاکٹرز نسخے پر دوائی کا نام لکھنے کے بجائے فارمولا لکھنے کے پابند، نوٹی فکیشن جاری

    ڈاکٹرز نسخے پر دوائی کا نام لکھنے کے بجائے فارمولا لکھنے کے پابند، نوٹی فکیشن جاری

    لاہور: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے تمام ڈاکٹرز کو نسخے میں ادویات کا برانڈ اور نام لکھنے سے روکنے کے احکامات جاری کردیے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈریپ کی جانب سے ڈاکٹرز کو مراسلہ ارسال کیا گیا جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مریض کو نسخے میں دوائی کا نام اور برانڈ لکھ کر نہ دیں۔

    ڈریپ کی جانب سے مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ ڈاکٹرز  مریض کو دیے جانے والے نسخے میں صرف دوائی کا فارمولا لکھیں گے، نجی اور سرکاری سطح  پر ڈاکٹرز بااثر میڈیسن کمپنیوں کا مہنگا نسخہ لکھ دیتے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ’ڈاکٹرز کی جانب سے نسخے میں برینڈ کا نام لکھنے سے مریض مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں، جس سے عام مریض پر بوجھ پڑتا ہے ‘۔

    ڈریپ نے ہدایت کی کہ ڈاکٹرز ادویات کے برینڈ کے نام کی  بجائے سالٹ لکھیں گے اور انہیں صرف ادویات کا فارمولا لکھنے کی اجازت ہوگی، نسخے پر کسی بھی کمپنی یا اُس کی دوا کا نام لکھنا غیر قانونی اقدام میں شمار کیا جائے گا۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اپنے نوٹی فکیشن میں لکھا کہ ’پرائم منسٹر ڈلیوری یونٹ کو متعدد بار بااثر میڈیسن کمپنیوں  کے برینڈ نام لکھنے کی  شکایات موصول ہوئیں تھیں، اسی بنیاد پر ادویات کا نام لکھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے‘۔

  • پنجاب میں کورونا سے اموات کی تعداد میں بدستور اضافہ

    پنجاب میں کورونا سے اموات کی تعداد میں بدستور اضافہ

    لاہور: پنجاب میں کورونا وائرس سے اموات میں خوفناک اضافہ ہوگیا ، ایک دن میں مزید 68 اموات ریکارڈ کی گئی ، اموات کی کل تعداد 7 ہزار 209 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے تازہ اعدادو شمار جاری کئے گئے ہیں۔

    جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک روز میں کورونا وائرس سے مزید 68 افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد کورونا سے اموات کی کل تعداد 7 ہزار 209 ہو گئی۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ ایک روز میں پنجاب میں کورونا وائرس کے 2870 نئے کیسز سامنے آئے ، صوبے میں کورونا کے کنفرم مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 58 ہزار 441 ہو گئی۔

    اعدادو شمار کے مطابق لاہورمیں 1726، ننکانہ میں 5، قصور میں 17، شیخوپورہ میں 37، راولپنڈی میں 145، جہلم میں 5 ، چکوال میں 2، اٹک میں 14، مظفرگڑھ میں 8، حافظ آباد میں 11 اور گوجرانوالہ میں 29 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ 55، نارووال 11، گجرات 24، منڈی بہاؤالدین 11، ملتان میں 65، خانیوال 12، راجن پور 1، لیہ 8، ڈیرہ غازی خان 13 اور وہاڑی میں 9 فیصل آباد 181، چنیوٹ 14، ٹوبہ ٹیک سنگھ 47، جھنگ 42 اور رحیم یار خان میں 62 کیسز سامنے آئے۔

    اسی طرح سرگودھا 91، میانوالی 11، خوشاب 20، بہاولنگر 13، بہاولپور 71، لودھراں 8، بھکر 18، ساہیوال 49، پاکپتن 1 اوراوکاڑہ میں 34 کیس سامنے آئے، صوبے میں اب تک 4,159,640 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • مظاہرین کا لاہور جنرل اسپتال کی ایمرجنسی کے گیٹ پر دھاوا

    مظاہرین کا لاہور جنرل اسپتال کی ایمرجنسی کے گیٹ پر دھاوا

    لاہور: لاہور میں سیاسی مذہبی جماعت کے مشتعل کارکنان نے لاہور جنرل اسپتال پر دھاوا بول دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دو روز سے احتجاج کرنے والے سیاسی ومذہبی جماعت کے کارکنان کی جانب سے پر تشدد کارروائیاں جاری ہے، مشتعل کارکنان اور پنجاب پولیس کے درمیان کیشدگی کے باعث اب تک اسی سے زائد پولیس اہلکار و افسران زخمی ہوچکے جبکہ ایک اہلکار جاں بحق بھی ہوچکا ہے۔

    سیاسی ومذہبی جماعت کےکارکنان نے آج لاہور جنرل اسپتال کے گیٹ پر دھاوا بول اور گیٹ توڑ ڈالا، جس کے باعث اسپتال میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔

    اس موقع پر اسپتال میں تعینات پولیس اہلکاروں نے مشتعل کارکنان کو روکنے کی کوشش تو انہوں نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا، مشتعل مظاہرین کی کثیر تعداد کے باعث پولیس اور اسپتال سیکیورٹی گارڈز بھی حملہ آور بے بس نظر آئے۔

    دوسری جانب مذہبی جماعت کے کارکنوں نے کینال روڈ پر ٹریفک کو زبردستی روکنے کی کوشش کی، اس موقع پر افسوسناک مناظر بھی دیکھنے کو ملے، ڈنڈا بردار کارکنان نے گاڑیاں نہ روکنے والوں پر پتھراؤ کیا اور متعدد گاڑیوں کے ٹائر پنکچر کردئیے، مذہبی جماعت کےکارکنان گاڑیاں پنکچر ،پتھراؤ کےبعدگلیوں میں چھپ گئے ہیں۔

    پنکچر گاڑیاں سڑک کے درمیان کھڑی ہونے پر شہریوں کو آمدروفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اور روزے میں شہری کینال روڈ پر اہل خانہ کے ساتھ بے یارو مددگار کھڑے ہیں۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات میں خطرناک اضافہ

    پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات میں خطرناک اضافہ

    لاہور: پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، ایک روز میں مزید 80 مریض جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ایک روز میں کرونا وائرس سے مزید 80 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد صوبے میں وبا سے اموات کی تعداد 7 ہزار 141 ہوگئی۔

    ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں پنجاب میں کرونا وائرس کے 2 ہزار 775 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نئے رپورٹ شدہ کیسز میں لاہور سے 14 سو 35، راولپنڈی سے 439، فیصل آباد سے 174، سرگودھا سے 143 اور ملتان سے 91 کیسز سامنے آئے۔

    اسی طرح رحیم یار خان میں 48، سیالکوٹ میں 32، اٹک اور گوجرانوالہ میں 31، 31، شیخوپورہ میں 29، ساہیوال اور بہاولپور میں 26، 26، قصور میں 25، ڈیرہ غازی خان میں 24، وہاڑی میں 23، جھنگ میں 22، اور گجرات اور چکوال میں 20، 20 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق جہلم اور لیہ میں 18، 18، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 17، حافظ آباد میں 13، خانیوال میں 11، منڈی بہاؤ الدین میں 10، میانوالی، پاکپتن اور بہاولنگر میں 8، 8، چنیوٹ میں 5، راجن پور، اوکاڑہ اور ننکانہ صاحب میں 4، 4، نارووال میں 3، خوشاب میں 2، اور بھکر اور مظفر گڑھ میں 1، 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 55 ہزار 571 ہوچکی ہے، اب تک صوبے میں 41 لاکھ 21 ہزار 865 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

  • رمضان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ایس اوپیز جاری

    رمضان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ایس اوپیز جاری

    لاہور : حکومت پنجاب نے ماہ رمضان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز جاری کردی ، جس میں رمضان بازاروں میں خریداری، مساجد اور عبادت گاہوں میں مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے خصوصی ہدایات کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے ماہ رمضان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز تیار کر لی گئی ، اس حوالے سے سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے ایس او پیز کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹی فیکیشن میں رمضان بازاروں میں خریداری، مساجد اور عبادت گاہوں میں مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے خصوصی ہدایات کی گئیں ہیں۔

    ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ مساجد ،عبادت گاہوں، رمضان بازار اور مزارات میں داخلہ کے مقام پر ہینڈ سیناٹائزر یا صابن سے ہاتھ دھونے کا انتظام ہو اور ان جگہوں پر ماسک کی فراہمی کا اہتمام کرنا لازمی ہو گا، ماسک کے بغیر مساجد میں داخلہ کی اجازت نہیں ہو گی۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا ہے کہ کھانسی اور بخار کا شکار افراد گھر پر عباد ت کریں ، تاہم مساجد میں سحرو افطار کا انتظام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ 60سال سے کم عمر افراد ایس او پیز کے ساتھ مسجد میں جا کر نماز ادا کر سکیں گے ، کیونکہ 60سال سے زائد عمر کے افراد کو قوت مدافعت میں کمی کے باعث کورونا وائرس کا خطرہ زیادہ ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق بزرگ افراد ویکسینیشن ضرور لگوائیں، کرونا سے بچاو کی ہدایات کو مناسب مقامات پر آویزاں کیا جائے اور بازاروں، مساجد اور بازاروں میں آنے والوں کے لیے الگ الگ داخلی اور خارجی راستے بنائے جائیں گے۔

    ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ مساجد یا امام بارگاہوں کے بند کمروں کے اندر نماز کی ادائیگی نہ کی جائے ، صحن یا کھلی جگہوں پر عبادت کا اہتمام کیا جائے۔

    سارہ اسلم نے کہا کہ مساجد میں 3 فٹ کے فاصلے پر نمازیوں کے لیے نشان لگا کر جگہ مختص کی جائے، قالین کی بجائے فرش پر نماز کی ادائیگی کی جائے ، تاہم گھروں سے جائے نماز لانے کی اجازت ہو گی۔سارہ اسلم

    نوٹیفیکیشن کے مطابق اجتماعی اعتکاف کی بجائے انفرادی طور پر گھروں میں اعتکاف کے لیے جگہ مختص کریں اور مساجد میں ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے مکمل پرہیز کیا جائے۔

    ایس او پیز میں کہنا ہے کہ رمضان بازروں،مساجد اور مزاروں میں روزانہ کی بنیاد پر مشترکہ استعمال میں آنے والی اشیاء کو ڈس انفیکٹ کو یقینی بنایا جائے ، مساجد اور عبادت گاہوں میں کمیٹی تشکیل دی جائے ، جو ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

    سیکرٹری صحت نے کہا ماہ مبارک کے دوران رمضان بازاروں،مساجد،مزاروں اور امام بارگاہوں میں لائن کی پابندی اور سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص نشان لگائے جائیں۔

  • پنجاب کے شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کب تک نافذ رہے گا؟

    پنجاب کے شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کب تک نافذ رہے گا؟

    لاہور: حکومت پنجاب نے کرونا وبا کی تیسری لہر کے باعث شہروں میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی ہے۔

    پنجاب سمیت ملک بھر میں کرونا وبا کی تیسری لہر کی ہلاکت خیزی جاری ہے، روزانہ سو سے زائد افراد اس مہلک وبا کا شکار ہورہے ہیں اور اسپتالوں پر شدید دباؤ آچکا ہے۔

    ایسی صورت حال میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے پنجاب کے سولہ شہروں میں جاری اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی ہے اور اس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن والے شہروں میں لاہور، راولپنڈی،ملتان، فیصل آباد، سرگودھا،گوجرانوالہ شامل ہیں، اس کے علاوہ آٹھ فیصد سے زائد کیسز والےشہروں میں رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، چنیوٹ، حافظ آباد، قصور، ننکانہ صاحب، پاکپتن، ٹوبہ ٹیک سنگ اور شیخوپورہ شامل ہیں۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق یکم اپریل سےلگایاگیا اسمارٹ لاک ڈاؤن چھبیس اپریل تک نافذالعمل رہےگا،آٹھ فیصد سے زائدمثبت شرح والےشہروں میں تقریبات پر پابندی ہوگی اور ان شہروں میں مزار بھی بند رہیں گے۔

    جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق پنجاب میں ٹرین سروس ستر فیصد مسافروں کے ساتھ جاری رہے گی، پنجاب میں کاروباری مراکز شام چھ بجےبند جبکہ ہفتہ اوراتوار کو مکمل بند رہیں گے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھر چکے ہین جس کے بعد مزید 100 وینٹی لیٹرز منگوا لیے گئے ہیں۔

    گذشتہ روز وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح19فیصدتک پہنچ گئی ، مریض بڑھنےسےوینٹی لیٹرزکی طلب میں بھی اضافہ ہوا ، پنجاب میں 100 مزید وینٹی لیٹرز منگوا لئے ہیں، جس میں سے 50 وینٹی لیٹرز لاہور کو دئیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں کورونا بے قابو، اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھرگئے

    وزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 24گھنٹےکےدوران کورونامیں مبتلا29افراد لاہور میں جاں بحق ہوئے، جن میں سے 14 کا میو اسپتال، 6 کا جناح اسپتال اور 4 کا جنرل میں انتقال ہوا جبکہ 3پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسز،ایک نجی اسپتال میں جاں بحق ہوا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے ، اسوقت 1186کورونامریض لاہورکے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، پنجاب کے پانچ بڑےشہروں میں مثبت کیسزکی تعداد15فیصدسےزائدہوچکی ہے اور صوبے میں7بڑےاسپتالوں میں اوپی ڈیز 20 اپریل تک بند کردی گئیں ہیں۔