Author: حسن حفیظ

  • رمضان المبارک کیلیے ویکسی نیشن سینٹرز کے اوقاتِ کار جاری

    رمضان المبارک کیلیے ویکسی نیشن سینٹرز کے اوقاتِ کار جاری

    پنجاب حکومت نے رمضان المبارک میں سحری تک کورونا ویکسین لگانے کا فیصلہ کر لیا۔

    کورونا ویکسینیشن سنٹئرز کے رمضان المبارک کے اوقات کار جاری کر دیے گئے۔ ترجمان پرائمری اینڈ ‏سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسینیشن سنٹرز دو شفٹوں میں کام کریں گے۔ ‏

    رمضان المبارک میں پہلی شفٹ صبح 10 سے سہ پہر 4 بجے تک ہو گی جب کہ دوسری شفٹ رات ‏‏9 بجے سے صبح 1 بجے تک ہو گی۔

    ترجمان نے کہا کہ رمضان المبارک کے اوقات کار اطلاق یکم رمضان المبارک سے ہو گا اور یہ اوقاتِ ‏کار صوبے بھر کے لیے ہوں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ رمضان المبارک میں عوام کی سہولت کے لیے ویکسینیشن سنٹرز دو شفٹوں میں ‏کام کریں گے۔

  • لاہور میں  کورونا بے قابو،  اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھرگئے

    لاہور میں کورونا بے قابو، اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھرگئے

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھر گئے، جس کے بعد مزید 100 وینٹی لیٹرز منگوا لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا خطرناک صورتحال اختیار کر گیا ، لاہور کے اسپتالوں میں تمام وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے بھر گئے ، جس کے بعد مزید 100 وینٹی لیٹرز منگوا لیے گئے ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح19فیصدتک پہنچ گئی ، مریض بڑھنےسےوینٹی لیٹرزکی طلب میں بھی اضافہ ہوا ، پنجاب میں 100 مزید وینٹی لیٹرز منگوا لئے ہیں، جس میں سے 50 وینٹی لیٹرز لاہور کو دئیے گئے ہیں۔

    وزیرصحت پنجاب کاکہنا تھا کہ 24گھنٹےکےدوران کورونامیں مبتلا29افراد لاہور میں جاں بحق ہوئے، جن میں سے 14 کا میو اسپتال، 6 کا جناح اسپتال اور 4 کا جنرل میں انتقال ہوا جبکہ 3پنجاب انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسز،ایک نجی اسپتال میں جاں بحق ہوا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے ، اسوقت 1186کورونامریض لاہورکے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    خیال رہے پنجاب میں کورونا پھیلاؤکی شرح میں خطرناک حدتک اضافہ کے بعد پنجاب حکومت نے 2 ہفتے کے مکمل لاک ڈاؤن کی سفارشات تیار کرلی ، مکمل لاک ڈاؤن سے کورونا کے بڑھتے کیسز کو روکا جاسکتا ہے۔

    پنجاب کے5بڑےشہروں میں مثبت کیسزکی تعداد15فیصدسےزائدہوچکی ہے اور صوبے میں7بڑےاسپتالوں میں اوپی ڈیز 20 اپریل تک بند کردی گئیں ہیں۔

  • لاہور: لاک ڈاؤن والے علاقوں میں تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رکھنے کا فیصلہ

    لاہور: لاک ڈاؤن والے علاقوں میں تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رکھنے کا فیصلہ

    لاہور : کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا، لاک ڈاؤن والے علاقوں میں تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق لاک ڈاؤن والے علاقوں میں شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس بند رہیں گے البتہ متاثرہ علاقے میں مکینوں کی محدود نقل و حمل کی اجازت ہوگی، اور انتہائی ضرورت کے پیش نظر ایک فرد ایک سواری استعمال کرسکے گا۔

    حکومت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق متاثرہ علاقے میں ہر قسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔

    لاک ڈاؤن والے علاقوں میں اسپتال سمیت تمام میڈیکل سروسز، میڈکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے جبکہ دودھ اور گوشت کی دکانیں، بیکریاں صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن والے علاقے میں پیٹرول پمپس صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک کھل سکیں گے جبکہ گروسری اسٹورز، جنرل اسٹورز اور آٹا چکیاں، فروٹ اور سبزیوں کی دکانیں بھی صبح 9 بجے سے شام 7 بجے کھلی رہیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں : لاہور میں کرونا سے اموات کی شرح میں خطرناک اضافہ

    خیال رہے کہ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا تھا کہ لاہور میں کرونا سے اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور کئی روز سے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح بھی 19 فیصد سے زائد آرہی ہے۔

    صوبہ پنجاب کی ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ عوام نے احتیاط نہیں برتی تو آخری آپشن لاک ڈاؤن ہوگا۔

  • پنجاب: سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈی، سرجری بند کرنے کا فیصلہ

    پنجاب: سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈی، سرجری بند کرنے کا فیصلہ

    ملاہور: پنجاب میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیشِ نظر 7 اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی، سرجری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 7 اضلاع کی او پی ڈی اور سرجری بند کردی گئیں، محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے مراسلہ جاری کردیا۔

    مراسلے کے مطابق اضلاع میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، گجرات، سیالکوٹ اور راولپنڈی شامل ہیں، تمام اسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سرجریز کی جائیں گی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ رہیں گی، اضلاع کے اسپتالوں کی او پی ڈی، سرجریز 10 روز تک بند کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کرونا کے وار جاری! ایک روز میں مزید 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث فیصلہ کیا گیا ہے، 20 اپریل کے بعد او پی ڈی کھولنے یا بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کورونا کے 2628 کیسز رپورٹ ہوئے اور 57 مریض انتقال کرگئے، پنجاب کے کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 6908 تک جاپہنچی ہے۔

  • 29 سے زائد ہم خیال ارکان پارلیمنٹ، رہنماؤں نے جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    29 سے زائد ہم خیال ارکان پارلیمنٹ، رہنماؤں نے جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    لاہور: چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں تحقیقاتی ادارے کی تفتیش کا سامنا کرنے والے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے پارٹی کے ہم خیال رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا، جس میں 29 سے زائد ارکان پارلیمنٹ اور رہنماؤں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے آج پارٹی رہنماؤں کے اعزاز میں ایک بڑا عشائیہ دیا، جس میں شریک رہنماؤں نے جہانگیر ترین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، شرکا نے اعلان کیا کہ وہ جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہیں، جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے کے شرکا حکومت کی پالیسیوں پر برس پڑے، رہنماؤں نے وزیر اعظم عمران خان کو مسلسل غلط معلومات فراہم کیے جانے پر اظہار افسوس کیا۔ رہنماؤں نے عشائیے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ذاتیات پر مبنی انتقامی کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں، پارٹی رہنماؤں اور ورکرز کی دل آزاری ہو رہی ہے، نان الیکٹڈ لوگوں کی وجہ سے معاملات بگڑ رہے ہیں، اور  پی ٹی آئی کو سازش کے تحت گروپ بندی کا شکار کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، جہانگیر ترین نے شرکا کو میڈیا پر ان کا مقدمہ پیش کرنے کی بھی اجازت دے دی، انھوں نے کہا میں اپنی بےگناہی ثابت کروں گا، میرا دامن صاف ہے، میں تحریک انصاف میں ہوں، دوستوں سے ملاقات اور کھانا چلتا رہتا ہے۔

    صوبائی وزیر اجمل چیمہ نے جہانگیر ترین کو مزید 10 ارکان اسمبلی سے رابطے کی یقین دہانی کرائی، انھوں نے کہا مزید 10 ارکان اسمبلی بہت جلد سامنے آ جائیں گے۔ فیصل جبوانہ نے جھنگ کے ورکرز اور ٹکٹ ہولڈرز کی حمایت کا دعویٰ کیا، انھوں نے کہا ہمیں تحریک انصاف کی حکومت سے انصاف چاہیے۔ امیر محمدخان نے ہر پلیٹ فارم پر جہانگیر ترین کی کھل کر حمایت کا اعلان کیا، اور کہا جہانگیر ترین نے وفاق اور پنجاب میں حکومت پلیٹ میں رکھ کر دی تھی۔

    نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ نے 2 ایم این ایز اور 2 ایم پی ایز کا پینل بنانے کی تجویز دی، جو وزیر اعظم سے بات کرے، اور انھیں قائل کرے کہ جہانگیر ترین سے متعلق غلط گائیڈ کیا جا رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے میں شریک رہنما وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے، ملاقات کے لیے درخواست بھی تیار کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین سے یک جہتی کے لیے ایم این ایز، ایم پی ایز کل صبح 7 بجے جمع ہو کر گاڑیوں کے قافلے میں ان کی رہائش گاہ سے عدالت جائیں گے، جب کہ ورکرز بسوں کے ذریعے قافلے میں شریک ہوں گے۔

    عشائیے میں کون کون شریک ہوا؟

    جہانگیر ترین کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں متعدد ایم پی ایز اور ایم این ایز نے شرکت کی، پنجاب کے 2 وزرا شریک ہوئے، 5 مشیر و معاونین وزیرا علیٰ پنجاب بھی شریک ہوئے، جن میں نعمان لغاری، اجمل چیمہ، عبدالحئی دستی، امیر محمد خان، رفاقت علی خان، فیصل جبوانہ شامل ہیں۔ عشائیے میں شریک ارکان قومی اسمبلی کی تعداد 8، اور ارکان پنجاب اسمبلی کی تعداد 21 رہی۔

    ارکان قومی اسمبلی میں راجہ ریاض، سمیع گیلانی، ریاض مزاری، خواجہ شیراز، مبین عالم، جاوید وڑائچ، غلام لالی، غلام بی بی بھروانہ شامل تھے۔ ایم پی ایز میں خرم لغاری، مہر اسلم بھروانہ، نذیر چوہان، آصف مجید، عون چوہدری، بلال وڑائچ، عمر آفتاب ڈھلوں، طاہر رندھاوا، زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، امین چوہدری، افتخار گوندل، غلام رسول، سمن نعیم، سجاد وڑائچ شامل تھے۔

    نعمان لنگڑیال

    عشائیے میں صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے بھی شرکت کر کے جہانگیر ترین سے اظہار یک جہتی کیا، انھوں نے کہا جہانگیر ترین پارٹی کا اثاثہ ہیں، ہم جتنے پارلیمنٹیرین اکھٹے ہوئے ہیں سب وزیر اعظم کے پاس ملاقات کے لیے جائیں گے، اور اپیل کریں گے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ انصاف ہو۔

    شیخ سلمان نعیم

    شیخ سلمان نعیم نے کہا اخلاقی حمایت کے لیے سب جہانگیر خان ترین کے ساتھ جائیں گے، جہانگیر ترین کے خلاف کون عناصر ہیں، انھیں سامنے لایا جائے، فارورڈ بلاک بنانے کا کوئی مقصد نہیں نہ کوئی ایسا پلان ہے، جہانگیر ترین پی ٹی آئی کو کوئی نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، وزیر اعظم کو دیکھنا ہوگا کہ کون سے عناصر پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    شیخ سلمان کا کہنا تھا کچھ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ جہانگیر ترین عمران خان کے قریب جائیں، غیر منتخب لوگ ہیں جو اس قسم کی سازشیں کر رہے ہیں، اور انھی غیر منتخب لوگوں نے وزیر اعظم کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

    زوار وڑائچ

    ایم پی اے زوار وڑائچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج جہانگیر ترین کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے ہم اکٹھے ہوئے، جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، کل پیشی پر بھی ہم ساتھ جائیں گے، ہر محاذ پر جہانگیر ترین کے ساتھ ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان میں 80 سے زائد شوگر ملز ہیں، لیکن مقدمات صرف جہانگیر ترین کے خلاف ہو رہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے، ہم نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں اپنا مؤقف پیش کریں گے۔

    عون چوہدری

    عون چوہدری نے جہانگیر ترین کے عشائیے میں دھواں دھار خطاب کیا، کہا جہانگیر ترین نے بد ترین حالات میں بھی پارٹی کا ساتھ دیا، آج ان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، پارٹی کے حقیقی مخلص لوگ آج پارٹی سے دور ہیں۔

  • لاہور میں کرونا اور پولیو کے بعد ایک اور وائرس سر اٹھانے لگا

    لاہور میں کرونا اور پولیو کے بعد ایک اور وائرس سر اٹھانے لگا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس اور پولیو وائرس کے بعد ڈینگی وائرس بھی پھیلنے لگا، صحت حکام کے مطابق کرونا وائرس اور انسداد پولیو مہم کی وجہ سے ڈینگی مہم متاثر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس اور پولیو وائرس کے بعد ڈینگی وائرس نے بھی سر اٹھانا شروع کردیا۔ لاہور میں گزشتہ 2 ہفتوں میں ڈینگی کے 45 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ عملے کی کمی، کرونا وائرس اور انسداد پولیو مہم میں کام کرنے سے ڈینگی مہم متاثر ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق شہر میں 15 سے زائد علاقے ڈینگی ہاٹ اسپاٹ قرار دیے گئے ہیں، اسپتالوں میں ڈینگی کاؤنٹرز بھی غیر فعال ہیں۔

    سی ای او ہیلتھ لاہور کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس، پولیو اور دیگر مہمات کی وجہ سے ڈینگی مہم متاثر ہوئی۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہاٹ اسپاٹس کی زیادہ سے زیادہ نشاندہی کر کے ڈینگی لاروا کی تلفی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ڈی ایگ کی سفارشات کے مطابق ایس او پیز پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام سے اپنے گھروں، دکانوں اور دفاتر کو صاف ستھرا رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی کا بھی مربوط حکمت عملی کے تحت مقابلہ کرنا ہوگا، صوبے بھر میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کو سخت محنت کرنا ہوگی۔

  • پنجاب میں کورونا  خطرناک صورتحال اختیار کرگیا، مزید 62 اموات

    پنجاب میں کورونا خطرناک صورتحال اختیار کرگیا، مزید 62 اموات

    لاہور: پنجاب میں کورونا کیسز کی صورتحال ابتر ہوگئی اور کوروناکیسزکی شرح 14فیصدرہی جبکہ مزید 62 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا خطرناک صورتحال اختیار کرگیا، صوبے میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ ایک روز کے دوران کورونا وائرس سے مزید 62 افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد وائرس سے اموات کی کل تعداد 6 ہزار793 ہو گئی۔

    ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کورونا کے 2990 نئے کیسز سامنے آئے اور کنفرم مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 40 ہزار584 ہو گئی۔

    محکمہ صحت پنجاب نے بتایا کہ کورونا کیسز میں لاہور شہر سرفہرست ہے، صوبے میں کورونا کیسز کی شرح 14فیصد جبکہ لاہور میں کورونا کیسز کی شرح 22 فیصد رہی، پنجاب میں 21 ہزار 325 ٹیسٹ کئے گئے، جس میں سے 2990 مثبت آئے۔

    اعدادو شمار کے مطابق لاہورمیں 1575، ننکانہ میں 4، قصور میں 33، شیخوپورہ میں 34، راولپنڈی میں 232، جہلم میں 25 ، چکوال میں 24، اٹک میں 28، مظفرگڑھ میں 1، حافظ آباد میں 13 اور گوجرانوالہ میں 75 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اسی طرح سیالکوٹ میں 69، نارووال میں 9، گجرات میں 40، منڈی بہاؤالدین میں 15، ملتان میں 87، خانیوال میں 25
    ،راجن پور میں 8، لیہ میں 20، ڈیرہ غازی خان میں 19 اور وہاڑی میں 42 ، فیصل آباد میں 176، چنیوٹ 21 کیسز سامنے آئے جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ 50، جھنگ 20 اور رحیم یار خان میں 72 ، سرگودھا 77، میانوالی 10، خوشاب 4، بہاولنگر 22، بہاولپور 61، لودھراں 1، بھکر 35، ساہیوال 39 ، پاکپتن 10 اوراوکاڑہ میں 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • اداکارہ میرا کو پاگل خانے بھیج دیا گیا، والدہ کا ویڈیو بیان

    اداکارہ میرا کو پاگل خانے بھیج دیا گیا، والدہ کا ویڈیو بیان

    لاہور : امریکہ میں مقیم پاکستانی اداکارہ میرا کو پاگل قرار دے کر پاگل خانے داخل کروا دیا گیا ہے۔ یہ بات ان کی والدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہی۔

    اس حوالے سے اداکارہ میرا کی والدہ شفقت زہرہ بخاری نے ایک ویڈیو  میں بیٹی کو  پاگل خانے بھجوانے کی تصدیق کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ میرا کو امریکا کے ایک  پاگل خانے میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

    انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پانچ اپریل کو میری بیٹی نے فون کرکے بتایا کہ اسے پاگل خانے لے جارہے ہیں، میرا نے بتایا کہ وہ چیختی چلاتی رہی کہ وہ پاگل نہیں ہے لیکن پھر بھی اسے لے جایا گیا۔

    والدہ اداکارہ میرا نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ میری بیٹی کو بازیاب کرایا جائے، میری بیٹی پاگل نہیں اس دنیا میں وہی میرا ایک سہارا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ میرا جو ان دنوں امریکہ میں مقیم ہیں اور کورونا ویکسی نیشن کے بعد بخار محسوس کر رہی تھیں جس کے بعد وہ اپنا طبی معائنہ کرانے کیلئے ڈاکٹر کے پاس گئیں تو وہاں فالتو باتیں شروع کردیں۔

    ذرائع کے مطابق اداکارہ نے کہا کہ وہ ایک شوبز اسٹار ہیں لہٰذا خصوصی پروٹوکول دیا جائے، کیا آپ جانتے نہیں کہ میں کون ہوں، میرا وی آئی پی طور پر چیک اپ کیا جائے۔

    پاکستانی اداکارہ کی بدتمیزی بڑھی تو ڈاکٹر نے ان پر واضح کیا کہ آپ شوبز اسٹار ہوں گی، لیکن میں اصول کے مطابق ہی مریضوں کو دیکھتا ہوں، تاہم اداکارہ کی جانب سے اوٹ پٹانگ باتیں جاری رہیں تو ڈاکٹر نے ذہنی امراض کے سینٹر فون کرکے عملے کو طلب کرلیا۔

    مزید پڑھیں : اداکارہ میرا کا غریبوں کے نام پرمبینہ طور پر لاکھوں روپے کا فراڈ سامنے آگیا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے اداکارہ میرا نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں ۔

  • پی آئی اے نے تاریخ رقم کر دی

    پی آئی اے نے تاریخ رقم کر دی

    لاہور: قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) نے لاہور سے شمالی علاقہ جات کیلئے براہ راست پروازوں کا آغاز کردیا، شمالی علاقہ جات کیلئے ہفتہ وار 2پروازیں چلائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے تاریخ میں پہلی مرتبہ لاہور سے شمالی علاقہ جات کیلئے براہ راست پروازوں کا آغاز کردیا ، افتتاحی پرواز 153 مسافر کو لے کر لاہور سے اسکردو روانہ ہوئی، مسافروں کی جانب سے پی آئی اے کی نئی پرواز کا خیر مقدم کیا گیا۔

    لاہور سے شمالی علاقہ جات کیلئے ہفتہ وار 2پروازیں چلائی جائیں گی، اس موقع پر سی ای اوپی آئی اے ارشد ملک نے کہا مسافروں کی سہولت کیلئے فضائی رابطے سے منسلک کررہےہیں۔

    پی آئی اے سیاحت کے فروغ کے لئے قومی کردار ادا کر رہی ہے ، لاہور سے سوات کیلئےبھی پروازیں شروع کی گئی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں سیدو شریف ائیرپورٹ پر سترہ سال بعد فلائٹ آپریشن بحال کیا گیا تھا ، اسکردو، گلگت اور چترال کے بعد یہ چوتھا سیاحتی مقام ہے، جس کیلئے قومی ائیرلائن نے اپنے فضائی آپریشن کا آغاز کیا۔

  • دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کورونا ویکسین لگانے میں بہت پیچھے،تحقیقاتی رپورٹ

    دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کورونا ویکسین لگانے میں بہت پیچھے،تحقیقاتی رپورٹ

    لاہور :بلوم برگ نے پاکستان میں ویکسین لگنے کی رفتار کو سست ترین قرار دے دیا اور کہا موجودہ رفتار سے ویکسینیشن کرنے پر اگلے 10 برس میں 75 فیصد آبادی کو ہی ویکسین دی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوم برگ کی تحقیقاتی رپورٹ نے پاکستان میں ویکسین لگنے کی رفتار کو سست ترین قرار دیتے ہوئے کہا دوسرے ممالک کی نسبت پاکستان آبادی کو کورونا ویکسین لگانے میں بہت پیچھے ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں موجودہ رفتار سے ویکسینیشن کرنے پر اگلے 10 برس میں 75 فیصد آبادی کو ہی ویکسین دی جاسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ پنجاب میں کرونا ویکسین لگانے کا سلسلہ بھی سست روی کا شکار ہے، لاہور کے لئے یہ مدت 11 سال سے زائد بنتی ہے، جس میں تمام آبادی کو ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔

    بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا ویکسینیشن کا آغاز دو ماہ قبل 3 فروری سے کیا گیا ، فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق صوبہ بھر میں اب تک 1 لاکھ 24 ہزار سے زائد ہیلتھ کئیر ورکرز کو ویکسین لگائی گئی جبکہ 2لاکھ 22ہزار سے زائد عام شہری ویکسین لگوانے میں شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 11 کروڑکی آبادی میں اب تک صرف 3 لاکھ 47ہزار 561افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے، اس اعتبار سے روزانہ کی بنیاد پر 5ہزار 7سو 92افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے، اگر اسی رفتار کو اوسط مانا جائے تو اگلے پونے 53 سالوں میں پنجاب کی کل آبادی کو ویکسین لگائی جا سکے گی۔

    بلومبرگ نے کہا ہے کہ لاہور کی سوا کروڑ کی آبادی میں سے اب تک صرف 1لاکھ 77ہزار 3سو 69افراد کو ویکسین لگائی جاسکی ہے ، لاہور میں روزانہ 29سو سے زیادہ شہریوں کو ویکسین دی گئی ، جس سے لاہور میں اوسط یہ عرصہ 11سال بنتا ہے ۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ، یوکرین ، ایران اور بنگلہ دیش کو اپنی آبادی کا 75 فیصد کی ویکسی نیشن میں 10 سال لگیں گے، فلپائن کو 5 سال تک کا عرصہ درکار ہوگا جبکہ بھارت 4 اور ارجنٹائن 3 سال میں اپنی آبادی کے 75 فیصد عوام کو کورونا ویکسین لگا سکیں گے ۔

    ترکی ، برازیل ، جرمنی ، فرانس ، اسپین اور اٹلی کو ایک سال درکار ہوگا اور اسی طرح برطانیہ ، امریکہ ، اسرائیل اور چلی سمیت چند دیگر ممالک ایک سال سے بھی کم عرصے میں اپنی آبادی کے 75 فیصد حصے کو کرونا ویکسین لگا سکیں گے۔