Author: حسن حفیظ

  • کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز،  لاہور کے مزید 6 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز، لاہور کے مزید 6 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور : کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاہور کےمزید 6 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگادیا گیا ، اسمارٹ لاک ڈاؤن کا مقصد کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں سے لوگوں کی آمدورفت کو محدود کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاہور کے مزید علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگادیا گیا ، کیپٹن (ر) محمدعثمان نے کہا ہے کہ زیادہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والوں علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ لاہور کے مزید 6علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا ، جن میں گلی نمبر4 اے بلاک، بلڈنگ  نمبر 20،سیکٹر ایف،گلی نمبر2 اے بلاک عسکری10 شامل ہیں۔

    کیپٹن (ر) محمدعثمان نے کہا ہے کہ گلی نمبر3 زیڈبلاک فیز3اورمین غازی روڈ ایس بلاک فیز2 ڈی ایچ اے اورگلی نمبر7 سرور کالونی، مین سٹریٹ فضل پارک شادباغ میں بھی اسمارٹ لاک ڈاون لگا دیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق لاک ڈاؤن والے علاقوں میں تمام شاپنگ مالز،ریسٹورانٹ،دفاتر(نجی اور سرکاری)بند رہیں گے، علاقہ مکینوں کی نقل و حمل محدود ہو گی اور انتہائی ضرورت کے پیش نظر ایک فرد ایک سواری استعمال کر سکے گا۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ ہر قسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہو گی ، تمام میڈیکل سروسز، فارمیسی، میڈیکل اسٹور، لیبارٹریاں، کولیکشن پوائنٹس،ہسپتال اور کلینکس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان کے مطابق ملک شاپس،چکن اور گوشت/مچھلی کی شاپس اور بیکریاں صبح 7سے شام 7بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ گروسری اسٹورز، جنرل سٹورز،آٹا چکیاں،فروٹ،سبزی کی دوکانیں، تندور اور پیڑول پمپس 9بجے سے شام 7بجے کھل سکیں گی۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کا مقصد کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں سے لوگوں کی آمدورفت کو محدود کرنا ہے ، متاثر ہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن سے ہی کورونا سے زیادہ لوگوں کو متاثر ہونے کے خطرے سے بچا یا جا سکتاہے۔

    ترجمان نے کہا کہ احتیاط نہ کرنے سے کورونا وائرس دوبارہ تیزی سے پھیل سکتا ہے،یاد رکھیے پہلے سے زیادہ احتیاط کر کے ہی اس موذی بیماری دوبارہ پھیلاؤ سے بجا جا سکتا ہے۔

  • پنجاب میں ہیلتھ پروفیشنلز کورونا ویکسین لگوانے میں خوف و ہراس کا شکار

    پنجاب میں ہیلتھ پروفیشنلز کورونا ویکسین لگوانے میں خوف و ہراس کا شکار

    لاہور : پنجاب میں ہیلتھ پروفیشنلز کورونا ویکسین لگوانے میں خوف و ہراس کا شکار ہیں جبکہ ہیلتھ پروفیشنلز کی رجسٹریشن کروانے کے باوجود کوڈ جاری نہ ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ہیلتھ پروفیشنلز کو کرونا ویکسین لگانے کا عمل سست روی کا شکار ہے اور ہیلتھ پروفیشنلز کورونا ویکسین لگوانے میں خوف و ہراس کا شکار بھی ہیں۔

    دوسرے صوبوں کی نسبت پنجاب میں ہیلتھ پروفیشنلز ز ویکسین لگوانے میں سب سے پیچھے ہیں جبکہ محکمہ صحت کا آن لائن سسٹم بھی غیر فعال ہیں، جس کے باعث ہیلتھ پروفیشنلز کی رجسٹریشن کروانے کے باوجود کوڈ جاری نہ ہوسکے۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ جب تک ہیلتھ پروفیشنلز کو ویری فیکیشن کوڈ جاری نہیں ہوگا ویکسین نہیں لگے گی، ہیلتھ پروفیشنلز کی بڑی تعداد تاحال کوڈ نہ ملنے کی وجہ سے ویکسینیشن سے محروم ہیں۔

    محکمہ صحت کی پورٹل ڈاکٹرز کو ڈاکٹرز ماننے انکاری ہے ، ویکسین کیلئے اکثر ڈاکٹرز کو پورٹل پر غیر ڈاکٹرز ہونے کی میسج آنے لگے۔

    محکمہ صحت کی رجسٹریشن پورٹل ڈاکٹرز کی درد سر بن گئی ہے ، ڈاکٹر اویس سروسز اسپتال کا کہنا ہے کہ میں نے میسج کیا تو مجھے نان ڈاکٹر کا میسج آ گیا۔

  • قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی طبیعت خراب، اسپتال منتقل

    قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی طبیعت خراب، اسپتال منتقل

    لاہور: گرفتار قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کی طبیعت خراب ہوگئی ہے، طبیعت خرابی کے باعث انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق صدر مسلم لیگ نون اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو طبیعت خرابی کے باعث لاہور کے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان کے ضروری ٹیسٹ لئے جارہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو پی ای ٹی اسکین کے لیے اسپتال منتقل کیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ صحت پنجاب نے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے لیے 6 سرکاری ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دے رکھا ہے، بورڈ شہباز شریف کی درخواست پر ان کے تین معالجین سے بھی رائے لے سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عدالت کا شہباز شریف کی اہلیہ اور بچوں کا ٹرائل علیحدہ کرنے کا حکم

    پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے پروفیسر خالد محمود کنوینر ہیں، میڈیکل بورڈ میں پروفیسر سعید احمد، پروفیسر صائمہ امیر اور پروفیسر رانا دل آویز، پروفیسر خدیجہ اور ڈاکٹر عباس کھوکھر شامل ہیں، میڈیکل بورڈ شہباز شریف کا جیل جا کر طبی معائنہ کرے گا اور اپنی رپورٹ محکمہ صحت کو جمع کرائے گا۔

    یاد رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کے بیٹے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی اس وقت گرفتار ہیں۔

  • عوام کی سخت تنقید، شاعر مشرق کا مجسمہ ہٹانے کا فیصلہ

    عوام کی سخت تنقید، شاعر مشرق کا مجسمہ ہٹانے کا فیصلہ

    لاہور: پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) نے وزیراعلیٰ پنجاب کے نوٹس اور عوام کی سخت تنقید کے بعد شاعر مشرق علامہ اقبال کا مجسمہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان پی ایچ اے کے مطابق گلشن اقبال پارک سے علامہ اقبال کا مجسمہ ہٹانےکا فیصلہ کیا گیا ہے، مجسمے کو آج رات ہٹاکر دوبارہ درست طریقے سے نصب کیا جائے گا۔

    ترجمان پی ایچ اےنادیہ طفیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ علامہ اقبال کا مجسمہ "مالیوں” نے بنایا تھا، اس پر کوئی سرکاری پیسہ نہیں لگایا گیا، شاعر مشرق کے مجسمہ تبدیل کرکے نیا مجسمہ بنایا جائے گا۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ علامہ اقبال کا مجسمہ بناکر عوام کیلئے”سیلفی پوائنٹ” بنایا گیا تھا۔

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گلشن اقبال پارک میں شاعر مشرق کا مجسمہ رکھنےکا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پی ایچ اے سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور پارک میں حکیم الامت کا مجسمہ رکھنے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ جامع انکوائری کرکےذمہ داروں کا تعین کیا جائے، کوتاہی برتنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی ہو گی۔

    واضح رہے کہ علامہ اقبال کا اقبال پارک میں مجسمہ نصب کیا گیا تھا، مجسمہ بنانے میں فنی مہارتوں کو نظر انداز کیا گیا تھا، درست مجسمہ سازی نہ ہونے کے باعث عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔

  • شادی ہالز، ریسٹورنٹس اور دفتری ملازمین سے متعلق اہم فیصلے

    شادی ہالز، ریسٹورنٹس اور دفتری ملازمین سے متعلق اہم فیصلے

    حکومت پنجاب نے کورونا وائرس کے حوالے سے بدلتے حالات کے پیش نظر ایس او پیز جاری کر دیے ہیں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن(ر)محمد عثمان کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام سرکاری اور نجی ادارے 50فیصد ملازمین گھر سے (ورک فرام ہوم) کریں گے۔

    فوڈ پوائنٹس ریسٹورانٹ کو رات 10بجے بند کرنے کی پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ تمام کھانے پینے کے پوائنٹس رات 10بجے کے بعد بھی کھلے رکھے جا سکتے ہیں۔ ریسٹورانٹ،ہوٹل اور تمام قسم کے فوڈ پوائنٹس کھانے پینے کے انتظامات صرف کھلی جگہوں پر کر سکتے ہیں۔

    کھانے کے لیے بیٹھنے کا انتظام باہر کھلے ایریا میں ایس او پیز کے مطابق سماجی فاصلے کو قائم رکھتے ہوئے کیا جا سکتا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق تمام پارکس تفریحی مقامات شام 6بجے بندکر دیے جائیں گے۔

    شادی بیاہ و دیگر تقریبات کے انتظامات بھی صرف کھلی جگہوں پر کیے جا سکیں گے، کسی بھی تقریب کا انتظام ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے کھلی جگہوں پر زیادہ سے زیادہ 300افراد کے لیے کیا جا سکتا ہے جب کہ بند یا ہالز کے اندر کسی بھی قسم کی پر ہجوم تقریب پر مکمل پابند ی عائد ہو گی۔

    سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ جاری کردہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں اور فوڈپوائنٹس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کوروناسے بچاؤ کے پیش نظر فوڈ پوائنٹس پر انڈور کھانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • لاہورسمیت پنجاب بھر کے تعلیمی ادارے آج سے مرحلہ وار کھلنا شروع

    لاہورسمیت پنجاب بھر کے تعلیمی ادارے آج سے مرحلہ وار کھلنا شروع

    لاہور : پنجاب میں تعلیمی ادارے آج سے مرحلہ وار کھلنا شروع ہوگئے، وزیرتعلیم نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں 9ویں سے 12 ویں جماعت کے طلباء کو بلایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا کی دوسری لہر اور موسم تعطیلات کے بعد آج سے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے دوبارہ بحال ہونا شروع ہوگئے۔

    پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ طلبا کو متبادل دنوں میں تعلیمی اداروں میں بلانے کی اجازت دی گئی تاہم پہلے مرحلے میں 9 ویں سے 12 ویں جماعت کے طلبا کو بلایا گیا ہے۔

    مراد راس نے کہا کہ ایک روز میں صرف پچاس فیصد طلبا کو آنے کی اجازت ہوگی جبکہ اساتذہ کو تعلیمی اداروں میں آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اساتذہ اور طلبا کو احتیاطی تدابیر اور کرونا ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرنے کا کہا گیا ہے۔

  • کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کا اسٹیٹس بحال، آرڈیننس جاری

    کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کا اسٹیٹس بحال، آرڈیننس جاری

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا 2021 کا ترمیم شدہ آرڈیننس جاری کر دیا۔

    آرڈیننس میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کا اسٹیٹس بحال کر دیا گیا ہے۔

    آرڈیننس کے تحت کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اپنے الحاق شدہ کنگ ایڈورڈ کالج اور دیگر اداروں کے انتظامی امور دیکھے گی۔

    آرڈیننس کے مطابق کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کی تمام پراپرٹی جو کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کو ٹرانسفر کی گئی تھی واپس کر دی گئی ہے۔

    کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کا بھی اسٹیٹس بحال کر دیا گیا ہے اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق شدہ ہوگا۔
    آرڈیننس کے مطابق کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں موجود ملازمین جو پنجاب حکومت کے ملازمین ہیں ان کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالجز میں ٹرانسفر کر دیا جائے گا۔

  • کیا برطانیہ میں پھیلی ہوئی کورونا کی نئی قسم پنجاب پہنچ گئی؟

    کیا برطانیہ میں پھیلی ہوئی کورونا کی نئی قسم پنجاب پہنچ گئی؟

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے صوبے میں کوروناوائرس کی نئی قسم کے کیس رپورٹ ہونے کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں پھیلی ہوئی کورونا وائرس کی نئی قسم کے حوالے سے محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے میں اس کیس کا مریض رپورٹ نہیں ہوا، برطانیہ سے آئے افراد کا کورونا پازیٹو آنے پر ان کے نمونے جین سیکونسنگ (gene sequencing) کے لیے این آئی ایچ بھجوائے جاتے ہیں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن ریٹائرڈ محممد عثمان نے بتایا کہ نجی ہوٹل میں کورونا پازیٹو آنے والی خاتون کی جین سیکیونسنگ (gene sequencing) نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ بغیر جین سیکونسنگ کورونا وائرس کی قسم کو ڈکلئیر کرنا ممکن نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ضروری نہیں برطانیہ سے متاثر ہو کر آنے والے مریضوں میں نئی قسم کا وائرس ہو، جین سیکونسنگ کے نتائج آنے پر ہی پنجاب میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کی تصدیق ہو سکے گی۔

    برطانیہ سے آنے والے 3 مسافروں میں کرونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق

    یاد رہے کہ 29 دسمبر کو محکمہ صحت سندھ نے برطانیہ سے آنے والے 12 میں سے 3 مسافروں میں کرونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق کی تھی۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا تھا کہ برطانیہ سے آنے والے 12 مسافروں میں سے 6 کرونا وائرس مثبت ہیں، 6 میں سے 3 کرونا مثبت کیسز نئے وائرس سے مشابہ ہیں۔

    محکمہ کے مطابق وائرس جینو ٹائپنگ کی قسم سے بھی مشابہت رکھتا ہے جو برطانیہ میں سامنے آیا۔

  • پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار

    لاہور: پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے کے الزام میں اینٹی کرپشن نے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن لاہور نے پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پیپر لیک کرنے والا غضنفر نامی شخص ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے، دوسرا ملزم وقار پبلک سروس کمیشن میں ڈیٹا آپریٹر تھا، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان پہلے بھی کافی پرچے لیک کر کے فروخت کر چکے ہیں۔

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ ہر پرچا لیک کرنے کے بعد ملزمان مکان تبدیل کر لیا کرتے تھے، چاروں ملزمان کی گرفتاری کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن نے انھیں میڈیا کے سامنے بھی پیش کر دیا۔

    اینٹی کرپشن کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی، ہزاروں ایکڑ ارضی واگزار

    ڈائریکٹر ویجلینس اینٹی کرپشن عبدالسلام  عارف نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن بڑا حساس ادارہ ہے، یہاں سے آنے والے لوگ ملک کی بھاگ ڈور سنبھالتے ہیں، لیکن کچھ کالی بھیڑوں کی وجہ سے یہ ادارہ بدنام ہوا۔

    انھوں نے بتایا کہ ملزمان کو گرفتار کرنے سے پہلے موک پریکٹس کی گئی اور پوری مکمل پلاننگ کی، ملزمان 15 لاکھ ایک پیپر کا مانگ رہے تھے، امیدواروں کے ساتھ 8 لاکھ میں ڈیل طے پائی تھی، وہ اپنے نمبر بدل کر ہمیں کال کرتے رہے، ملزمان نے کافی امیدواروں کو صبح چار بجے لاہور سے خود پک کیا، وہ پنجاب یونی ورسٹی کے ہاسٹل سے باہر نکلے اور آخر کار لاہور نہر سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ آج لاہور اینٹی کرپشن نے قبضہ مافیا کے خلاف بھی ایک کارروائی کی اور محکمہ مال اور محکمہ آب پاشی کی کروڑوں روپے مالیت کی ہزاروں ایکڑ اراضی واگزار کرائی۔

  • کرونا سے متاثرہ ماں بچے کو دودھ کیسے پلائے؟

    کرونا سے متاثرہ ماں بچے کو دودھ کیسے پلائے؟

    لاہور: پنجاب کے محکمہ صحت نے ہدایت کی ہے کہ کرونا سے متاثرہ مائیں بچوں کو ایس او پیز کے ساتھ دودھ پلائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ پنجاب نے یکم جنوری سے کرونا سے متاثرہ دودھ پلانے والی ماؤں کی آگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    ڈا ئریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ہارون خان نے بتایا کہ اس مہم کا بنیادی مقصد کرونا سے متاثرہ خواتین میں شعور اجاگر کرنا ہے، اگر والدہ کرونا سے متاثر ہے تو بھی وہ بچے کو دودھ پلا سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کرونا سے متاثرہ مائیں ایس او پیز کے ساتھ بچوں کو دودھ پلائیں، بچے کو دودھ پلانے سے قبل مائیں اچھی طرح اپنے ہاتھ دھوئیں، اور ماسک پہن کر بچوں کو دودھ پلائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بچوں کی استعمال کی اشیا باقاعدگی سے کلورین کے پانی سے صاف کریں، اگر بچے کو کرونا کا مرض ہے تو صرف ماں ہی بچے کا خیال رکھے۔

    ہارون خان کا کہنا تھا کہ اس بات کے شواہد نہیں ملے ہیں کہ ماں کا دودھ پلانے سے کرونا جراثیم بچے میں منتقل ہوتے ہیں، اگر ماں یا بچے کو سانس لینے میں دشواری جیسی علامات محسوس ہوں تو نزدیکی مرکز صحت سے رابطہ کریں۔