Author: حسن حفیظ

  • اسکولز کے پہلے 3 دن میں کتنے بچے کرونا وائرس کا شکار ہو گئے؟ تفصیل جاری

    اسکولز کے پہلے 3 دن میں کتنے بچے کرونا وائرس کا شکار ہو گئے؟ تفصیل جاری

    لاہور: پنجاب بھر میں اسکول کھلنے کے پہلے 3 دنوں میں 34 بچے کرونا وائرس کا شکار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کی وبا پر قابو پائے جانے کے بعد 15 ستمبر سے ملک بھر میں مرحلہ وار اسکول کھول دیے گئے تھے۔

    ابتدائی تین دنوں میں صوبہ پنجاب میں 34 بچوں میں کرونا وائرس کی منتقلی کی تصدیق کی گئی ہے، گوجرانوالہ میں 24 طلبہ، ننکانہ صاحب میں 7 بچوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق بھکر میں ایک بچہ، ایک سکول ملازم اور لودھراں میں ایک سکول ملازم میں کرونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔

    کراچی : 88 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ 19 کی تصدیق

    ترجمان نے بتایا کہ کرونا کیسز کی وجہ سے ننکانہ صاحب میں گورنمنٹ گرلز ہائر سکینڈری اسکول شاہ کوٹ اور گیریزن اسکول ننکانہ صاحب کو بند کر دیا گیا ہے۔

    ضلع گوجرانوالہ میں مختلف اسکولوں میں بچوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اب تک 14746 سرکاری، 1566 پرائیویٹ اسکولوں کے بچوں کے نمونے لیے جا چکے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اب تک 13796 نمونے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں 34 بچوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ دو سے زائد بچوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہونے پر اسکول کو 5 دن کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ جب کہ متاثرہ بچوں کے گھر والوں کی کونٹیکٹ ٹریسنگ کر کے ان کے کرونا وائرس ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

  • پنجاب میں پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا

    پنجاب میں پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا

    لاہور: پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا، بچی کی عمر 21 ماہ ہے، بچی تین ماہ قبل خاندان کے ہمراہ رحیم یار خان منتقل ہوئی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ابتدائی طور پر بچی کے دونوں ہاتھ اور پاؤں پولیو سے متاثر ہوئے جبکہ بچی کی حالت اب بہتر بتائی جارہی ہے۔

    انسداد پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ نئے کیس کے بعد پنجاب میں پولیو کیسز کی تعداد 9 ہوگئی جبکہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں:  لاہور میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور کے علاقے راوی ٹاؤن میں 26 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، بچہ جون میں فالج کا شکار ہوا تھا جس کے بعد نیشنل لیبارٹری نے وائرس کی تصدیق کی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی، اچھی کارکردگی پر ڈپٹی کمشنرز اور ٹیم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، انسداد پولیو مہم میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو ورکرز ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال لازمی کریں ، فیلڈ میں جانے سے قبل انسداد پولیو ورکرز کی اسکریننگ ہوگی۔

  • لاہور میں ڈاکٹرز پر کورونا وائرس کا ایک بار پھر حملہ

    لاہور میں ڈاکٹرز پر کورونا وائرس کا ایک بار پھر حملہ

    لاہور : صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور شہر میں ڈاکٹروں پر کورونا کے جان لیوا حملے بڑھ گئے، شیخ زید اسپتال میں 9 ڈاکٹرز کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں کورونا وائرس نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا ، شیخ زید اسپتال میں 9 ڈاکٹرز کورونا وائرس کا شکار ہو گئے، کورونا کا شکار ہونے والوں میں ڈاکٹر محمد عمر، ڈاکٹر احمد زمان، ڈاکٹر ارسلان اور ڈاکٹر حیدر ، ڈاکٹر نعیم حیدر، ڈاکٹر وقار احمد، ڈاکٹر شرجیل، ڈاکٹر حسن ،ڈاکٹر ماریہ یاسمین اور عبداحنان شامل ہیں۔

    کوروناوائرس کا شکار ہونے والے ڈاکٹرز نے اپنے گھروں میں قرنطینہ کر لیا ہے جبکہ شیخ زید ہسپتال میں 5 کورونا وائرس مریض زیر علاج ہیں۔

    خیال رہے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 4 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 383 ہوگئی۔

    نیشنل کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 539 نئے کیسز سامنے آئے، ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ 2 ہزار 20 ہوچکی ہے جبکہ کورونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 5 ہزار 831 ہے اور 2 لاکھ 89 ہزار 806 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • پاکستان کے پہلے چلڈرن ہارٹ اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

    پاکستان کے پہلے چلڈرن ہارٹ اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

    لاہور: پاکستان کے پہلے چلڈرن ہارٹ اسپتال اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پہلے چلڈرن ہارٹ اسپتال اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب لاہور کی نجی یونیورسٹی میں منعقد ہوئی۔

    تقریب میں سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد، ٹیسٹ کپتان اظہر علی، عابد علی، محمد حفیظ، وہاب ریاض، محمد عباس، احمد شہزاد سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی سی ایچ ایف کے بورڈ ممبر اور چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی ذات کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اچھے کام کا حصہ بنا، عوام سے اپیل ہے زیادہ سے زیادہ عطیہ کریں تاکہ مستحق بچوں کا مفت علاج ممکن ہوسکے۔

    مزید پڑھیں: مصباح الحق کا لاہور میں 125 بستروں کا چائلڈ ہارٹ اسپتال بنانے کا اعلان

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی سمیت کرکٹ فیملی نے اس پراجیکٹ کو شروع کرنے میں بہت ساتھ دیا۔

    دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ غریب عوام کی خدمت کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہےہمارا وژن ہے کہ بچوں کے علاج کیلئے بہترین سہولیات مہیا کریں۔

    واضح رہے کہ دو سال قبل مصباح الحق نے لاہور میں 2 ارب کی لاگت سے 125 بستروں کاچائلڈ ہارٹ اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں دل کے امراض میں مبتلا بچوں کے لیے کوئی کام نہیں ہوا، اس جانب توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

  • کانگو وائرس کا شکار مریض جاں بحق، رابطے میں آنے والوں کی ٹریسنگ شروع

    کانگو وائرس کا شکار مریض جاں بحق، رابطے میں آنے والوں کی ٹریسنگ شروع

    شیخوپورہ: پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں کانگو وائرس سے متاثر ہونے والا مریض جاں بحق ہو گیا ہے، محکمہ صحت نے اس کے ساتھ رابطے میں آنے والے افراد کی ٹریسنگ شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ کا رہائشی کانگو وائرس کا شکار مریض رضا علی دوران علاج دم توڑ گیا، رضا علی پیشے کے لحاظ سے قصاب تھا۔ سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ رضا علی کے رابطے میں آنے والوں کی کونٹیکٹ ٹریسنگ کی جا رہی ہے۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے بتایا کہ اب تک رضا علی کے رابطے میں آنے والے 15 افراد کو ٹریس کیا جا چکا ہے، جانوروں کے پاس جانے میں بے احتیاطی سے شہری کانگو کا شکار ہوا تھا، رضا علی 5 دن سے میو اسپتال میں زیر علاج تھا۔

    انھوں نے کہا کانگو وائرس جانوروں کی جلد خصوصا کانوں کے پیچھے موجود چچڑیوں سے پھیلتا ہے، اس میں تیز بخار، کمر یا سر میں شدید درد کی علامات ظاہر ہوتی ہیں، قے آنا یا ناک سے خون بہنے جیسی علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔

    سیکریٹری ہیلتھ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ جانوروں کے پاس بلا وجہ جانے سے مکمل گریز کریں، ضرورت کے تحت جانوروں کے پاس جائیں تو احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کریں۔

  • محکمہ صحت پنجاب کو ساڑھے 3 کروڑ روپے کا نقصان

    محکمہ صحت پنجاب کو ساڑھے 3 کروڑ روپے کا نقصان

    لاہور: سروسز اسپتال کے ریڈیالوجی ٹاور کے افتتاح سے قبل ہی ساڑھے 3 کروڑ روپے کی فلورو اسکوپی مشین کو زنگ لگ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کو حکام کی مبینہ غفلت کے باعث ساڑھے 3 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑ گیا، سروسز اسپتال کے ریڈیالوجی ٹاور کے افتتاح سے قبل ہی ساڑھے 3 کروڑ روپے کی فلورو اسکوپی مشین زنگ آلود ہو گئی ہے۔

    ریڈیالوجی ٹاور کا افتتاح وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کرنا ہے، ریڈیالوجی ٹاور کے لیے فلورو اسکوپی مشین ساڑھے 3 کروڑ روپے میں خریدی گئی تھی، معاملے پر ہیڈ آف ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے چیئرمین انسپکشن کمیٹی کو خط لکھ دیا۔

    چیئرمین انسپکشن کمیٹی وسیم حیات اور پروفیسر وارث فاروق کی سربراہی میں یہ مشین خریدی گئی تھی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلورو اسکوپی مشین فرانسیسی ساختہ ہے، اور مشین براہ راست اسپتال ہی پہنچائی گئی تھی، مشین پر ڈبل پیکنگ کی گئی تھی، تاہم مشین کے کور کے بڑے حصے پر زنگ واضح طور پر موجود ہے۔

    واضح رہے کہ اس مشین کی انسپکشن نیو ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ شمائلہ سیمیں ملک نے انسپکشن کمیٹی ارکان کی موجودگی میں گزشتہ ماہ 26 تاریخ کو کی تھی، انھوں نے اپنی رپورٹ میں واضح طور پر لکھ دیا تھا کہ باکس نمبر 5 کا کالم اور اسٹرکچر پرانا، استعمال شدہ اور زنگ آلود ہے، مشین میں خرابی بھی ہے اور کمپنی کے نمائندے کی جانب سے پارٹس بھی فراہم نہیں کیے گئے۔

    سروسز اسپتال لاہور کی پروفیسر شمائلہ سیمیں نے کہا کہ ان خرابیوں کے باعث یہ مشین مکمل طور پر تبدیل ہوگی اور اس کی جگہ نئی لائی جائے، مریضوں اور ادارے کے مفاد میں اس مشین کو کسی بھی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔

  • پنجاب میں کورونا  کیسز اور اموات میں بتدریج کمی ، صرف 28 کیسز رپورٹ

    پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں بتدریج کمی ، صرف 28 کیسز رپورٹ

    لاہور : پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 28نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور ایک شہری جاں بحق ہوا،جس کے بعد اموات کی تعداد 2198 اور کیسز کی تعداد 96769 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے28نئے کیسز سامنے آئے ، جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 96769 ہوگئی ہے۔

    ترجمان ہیلتھ کیئر نے کہا ہے کہ لاہورمیں 12،گوجرانوالہ 3، بہاولپور میں 2،گجرات میں 1کیس ، فیصل آباد6، جھنگ ،سرگودھا میں بھی2،2 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کے مطابق کورونا سے مزید ایک شہری جاں بحق ہوا، جس کے بعد اموات کی تعداد2198 ہوگئی جبکہ کورونا کو شکست دینے والوں کی تعداد92481 تک جا پہنچی ہے۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنجاب میں کرونا کی صورت حال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا پنجاب میں حکومتی اقدامات کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، صوبے میں کرونا کے 2020کیسزرہ گئے جبکہ اب تک 2195 افراد کرونا سے جاں بحق ہوئے۔

    وزیراعلیٰ نے مزید کہا تھا کہ محرم الحرام کے دوران بھی ایس او پیز پرعمل درآمد یقینی بنایا جا رہا ہے، کرونا ابھی ختم نہیں ہوا، عوام کو احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔

  • کرونا وائرس: پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں صرف ایک موت

    کرونا وائرس: پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں صرف ایک موت

    لاہور: صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 42 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ روز کرونا وائرس سے مزید 1 ہلاکت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے 42 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد صوبے میں کرونا مریضوں کی تعداد 96 ہزار 741 ہوگئی۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ لاہور میں 11، راولپنڈی میں 8 اور فیصل آباد میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اسی طرح ڈیرہ غازی خان میں 3، جہلم، سیالکوٹ، لیہ اور بہاولپور میں 2، 2 جبکہ گجرات، چنیوٹ، جھنگ، اوکاڑہ، بہاولنگر اور وہاڑی میں 1، 1 کیس سامنے آیا۔

    ترجمان کے مطابق کرونا وائرس سے صوبے میں مزید 1 موت ہوئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 2 ہزار 196 ہوگئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک پنجاب میں 9 لاکھ 43 ہزار 160 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کی تعداد 92 ہزار 471 ہو چکی ہے۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے مزید کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کر کے خود کو محفوظ بنائیں اور کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراً 1033 پر رابطہ کریں۔

  • ڈائریا، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس، ٹائفائیڈ جیسی بیماریاں پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا

    ڈائریا، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس، ٹائفائیڈ جیسی بیماریاں پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا

    لاہور: مسلسل بارشوں کے سبب پانی سے پھیلنے والی بیماریوں (واٹر بورن) کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اس سلسلے میں سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے 8 اضلاع کے لیے الرٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری ہیلتھ کیئر نے ضلعی صحت حکام کو پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    سیکریٹری کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ آلودہ پانی سے ڈائریا، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس (اے اینڈ ای) اور ٹائیفائیڈ جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا اندیشہ ہے، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، سیالکوٹ، جہلم، سرگودھا، حافظ آباد اور فیصل آباد میں کیسز کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ اسپتالوں کے ان ڈور اور آؤٹ ڈور علاج معالجہ کے تمام انتظامات یقینی بنائے جائیں، متوقع بیماریوں کے مریضوں کا تمام ریکارڈ ڈی ایس ایس ڈیش بورڈ پر فوری اپ لوڈ کیا جائے، اور ڈسٹرکٹ ریپڈ ریسپانس فورس ہنگامی صورت حال میں متاثرہ علاقوں میں فوری اقدامات کریں۔

    سیکریٹری ہیلتھ نے فیلڈ ٹیموں کی مسلسل نگرانی کے ساتھ ساتھ ٹیموں کے حفاظتی اقدامات بھی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی، اور کہا اسپتالوں میں موجود ادویات کے اسٹاک کو چیک کیا جائے، تاکہ مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی یقینی ہو۔

    انھوں نے موجودہ صورت حال کے پیش نظر آر آر ٹیز کو ہفتہ وار کارکردگی جائزہ اجلاس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • پنجاب: 24گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 533 مشتبہ کیسز رپورٹ

    پنجاب: 24گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 533 مشتبہ کیسز رپورٹ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 533 مشتبہ مریض سامنے آگئے، ممکنہ ڈینگی متاثرین کو سرویلنس میں رکھ کر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے 533مشتبہ مریضوں کو سرویلنس میں رکھ کر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، مشتبہ مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دی جارہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق پنجاب میں اب تک ڈینگی کے مریضوں کی کل تعداد 45ہے، صوبے میں ڈینگی کے3مریض زیر علاج جبکہ 42 صحت یاب ہوچکے ہیں، صوبہ بھر میں رواں سال ڈینگی سے کوئی قیمتی جان ضائع نہیں ہوئی۔

    پنجاب میں ڈینگی بخار کے 5 مزید کیسز رپورٹ

    پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتےمیں صوبہ بھر کے 8,843 مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا، عوام سے گزارش ہے کہ اردگرد کے ماحول کو خشک اور صاف رکھ کر ڈینگی وائرس سے محفوظ رہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈینگی کی علامات ظاہر ہونے پر طبی رہنمائی کے لئے 1033پر رابطہ کریں، اگر ڈینگی ٹیمیں آپ کے علاقے میں نہ پہنچیں تو 1033 پر شکایت درج کروائیں۔