Author: حسن حفیظ

  • پنجاب میں کورونا کا زور ٹوٹنے لگا، مسلسل چوتھے روز کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی

    پنجاب میں کورونا کا زور ٹوٹنے لگا، مسلسل چوتھے روز کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی

    لاہور : پاکستان میں کورونا کا زور ٹوٹنے لگا، پنجاب میں مسلسل چوتھے روز کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جبکہ 99 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں بتدریج کمی آرہی ہے ، 24 گھنٹوں میں پنجاب میں کورونا وائرس کے 99نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد96,057 ہو گئی۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ لاہور میں 36، راولپنڈی 6، جہلم 1اورگوجرانوالہ میں 12 کیسز ، سیالکوٹ 3، نارووال 2، گجرات1، حافظ آباد1 ،ملتان 8، خانیوال2، فیصل آباد 9، ٹوبہ 2 اور رحیم یار خان میں 1، سرگودھا3، میانوالی 1، بہاولنگر 1، بہاولپور 2، ڈیرہ غازی خان5، مظفر گڑھ 1، راجن پور1، ساہیوال 1اور پاکپتن میں 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کے مطابق کورونا وائرس سے مزید کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، جس کے بعد اموات کی کل تعداد 2،188 ہوگئی جبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 91,134 ہو چکی ہے۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ اب تک857,216ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں اور کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراََ1033 پر رابطہ کریں۔

  • سگریٹ نوش طلبہ کے لیے بری خبر

    سگریٹ نوش طلبہ کے لیے بری خبر

    لاہور: سگریٹ نوش طلبہ ہوشیار ہو جائیں، سگریٹ نوشی کرنے اور دیگر نشہ کرنے والے طلبہ کو کسی کالج میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہاں صوبہ پنجاب میں فرسٹ ایئر میں داخلہ لینے کے لیے طلبہ تیاری کر رہے ہیں، وہاں حکومت نے خبر دار کر دیا ہے کہ سگریٹ نوش اور دیگر نشہ کرنے والے طلبہ کو کسی کالج میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں فرسٹ ایئر میں داخلہ لینے کے لیے ہیلتھ پروفارما مکمل کروانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، ڈی پی آئی کالجز پنجاب نے یہ سمری شعبہ ہایئر ایجوکیشن کو ارسال کر دی ہے۔

    پروفارما میں جنرل ہیلتھ پروفائل کے ساتھ کالج اور طالب علم کا نام بھی شامل ہوگا، ہیلتھ پروفارما میں پارٹ اے، بی، سی، ڈی اور ای مکمل کرنا ہوگا۔

    ماہر نفسیات طالب علم کی جسمانی حالت چیک کر کے ایک اجازت نامہ دے گا، شک پڑنے پر سائیکاٹرسٹ پیشاب یا خون ٹیسٹ تجویز کر سکتا ہے۔

    ماہر نفسیات یہ بھی دیکھے گا کہ طالب علم کا رویہ کیسا ہے، وہ اپنا خیال رکھتا ہے یا نہیں، وہ کسی بھی صورت حال میں کس طرح ریسپانس دیتا ہے، سوالات کے جواب کس طرح دیتا ہے۔

  • محرم الحرام کے حوالے سے ایس اوپیز جاری

    محرم الحرام کے حوالے سے ایس اوپیز جاری

    لاہور : حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے حوالے سےایس اوپیز جاری کر دیے، جس میں دوران مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام اور سینیٹائزر ہونا لازم قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے محرم الحرام کےحوالے سےایس اوپیزجاری کر دیے ، ایس او پیز کا نوٹیفکیشن محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرنےجاری کیا۔

    ایس اوپیز کے مطابق شرکاء کسی بھی چیز بالخصوص سبیلوں میں استعمال ہونے والے برتن، ٹرالی، دروازوں اور دیگر اشیاء کو چھونے کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں اور دوران ِ مجالس موقع پر ہاتھ دھونے کا انتظام، سینی ٹائزر، ٹشو، کوڑے دان کا ہونا لازم ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ جس ہال میں مجلس کا اہتمام کیا گیا ہو وہاں کوڑا بشمول ماسک کے تدارک کے لئے ڈھکن والے کوڑے دان لازمی ہوں، بلاضرورت کسی بھی چیز کی سطح کو پکڑنے یا چھونے سے پرہیز کریں۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ مجالس، جلوس اور دیگر سرگرمیوں کے دوران شرکاء کے پاس ہر وقت سینیٹائزر ہونا لازم ہے اور محرم الحرام کے جلوس، ریلیوں میں تمام شرکاء اور عزاداروں کا ماسک پہننا لازمی ہے جبکہ مجالس میں صرف ان ذاکرین کو بیان کی اجازت ہو گی جن کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ذاکرین کے کورونا وائرس کے مفت ٹیسٹ کروانے کا انتظام لازمی کریں، ترجیحاً موقع پر ٹیسٹ رپورٹ پاس ہونی چاہیے اور مجالس میں ذاکرین کے لئے ماسک یا فیس شیلڈ کا انتظام کریں یا ترجیحاً ٹرانسپیرنٹ شیٹ نصب کریں۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ کھانسنے، چھینکنے کے دوران رومال، ٹشوپیپر کا استعمال یقینی بنائیں یا بازو سے منہ کو ڈھانپ لیں، مجلس ہال کو کل گنجائش کے 50 فیصد سے زائد پر نہ کریں جبکہ زیادہ استعمال ہونے والے کمروں یا ہال میں مجلس کا انتظام کرنے کی صورت میں مناسب وینٹیلیشن سسٹم کا لازمی انتظام کیا جائے۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ کھانسنے، چھینکنے یا ماسک کو ہاتھ لگانے کے فوری بعد ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائز کریں، یاد رکھیئے کورونا وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے،چھینکنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ننھے ذرات سے پھیل سکتا ہے۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق 6 فٹ کے سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے مجالس کی حدود میں نشانات لگائیں، ہاتھ ملانے، بغل گیر ہونے سے مکمل پرہیز کریں اور آپس میں ماسک کا تبادلہ ہرگز نہ کریں اور تنگ اور بند ہال، عمارتوں کی بجائے کھلی جگہ پر مجالس کا اہتمام کریں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ مجالس کا دورانیہ 1 گھنٹے تک محدود رکھیں، ذوالجناح کے جلوس کے اوقات کار متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق مقرر کریں، سماجی فاصلے کو برقرا ررکھنے کے لئے رضاکار تعینات کریں۔ رضاکار یقینی بنائیں کہ مجالس میں داخلہ باقاعدہ قطار کی صورت میں ہو۔

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تنگ گلیوں، جگہوں میں جلوس کے شرکاء گروہ کی صورت میں اکٹھے ہونے سے گریز کریں، مجالس میں بچوں، بزرگ اور دائمی امراض میں مبتلا افراد کی شمولیت ممنوع ہے۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان نے کہا یو م ِ عاشورہ کی مناسبت سے منعقدہ مجالس، ریلیوں میں صفائی ستھرائی کے سخت انتظامات کو یقینی بنائیں، ہال میں قالین وغیرہ ہرگز نہ بچھائیں، ضرورت کے تحت ڈس انفیکٹ کی گئی پلاسٹک شیٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ ماتم داروں کے لئے نیاز کو ڈبوں مین پیک شدہ تھیلیوں میں بانٹیں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا موقع پر کھانے کی بجائے عزاداروں کو نیاز گھر لے جانے کی ہدایات دیں، ہر مجلس کے بعد صفائی ستھرائی، احاطے کی ڈس انفیکشن کا خصوصی خیال رکھا جا ئے اور ماتم داری اور زنجیر زنی کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء (چین، چاقو، چھری، زنجیر) کا مشترکہ استعمال ہرگز نہ کریں۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق زیادہ استعمال ہونے والی جگہوں، گیٹ، فرنیچر، بنچیز، ہینڈلز، واش بیسن، ٹوائلٹس کو بار بار صاف اور سینٹائز کیا جائے، ائیر کنڈیشنڈ ہالز میں مجالس کا اہتمام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔

    کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ صفائی کا عملہ مکمل حفاظی کٹ (گلوز، ایپرن، لانگ بوٹ، ماسک، گوگلز اور ہیڈ کور) کا استعمال لازمی کریں گے، تولیہ اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء آپس میں تبدیل نہ کریں اور مجالس میں عزاداروں کو شبیہ ذوالجناح، علم، پالکی اور دیگر چیزوں کو چھونے کی بچنے روکا جائے۔

    یاد رہے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ڈویژنل کمشنرز،آر پی اوز کا اجلاس ہوا تھا، جس میں محکمہ داخلہ نے پنجاب کی سطح پر محرم الحرام سے متعلق سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے 9 اور 10 محرم کوموبائل سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی اور کہا گیا تھا کہ موبائل سروس جلوسوں کے راستوں پر بند کی جائیں گی۔

    خیال رہے وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت علما کرام اور دیگر محکموں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے محرم میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

    پیر الحق قادری نے وبا کے حوالے سے کہا تھا کہ کرونا وبا کی صورت حال بہتر ہے لیکن لاپرواہی تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے، اس لیے مسلکی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ہم آہنگی کو عام کیا جائے۔

  • پنجاب میں کرونا کے صرف 58 نئے کیسز رپورٹ

    پنجاب میں کرونا کے صرف 58 نئے کیسز رپورٹ

    لاہور: ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں کرونا وائرس کے صرف 58 نئے کیسز سامنے آئے۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق پنجاب میں کرونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد95,800 ہو گئی، اب تک 848,779 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، کرونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 90,210 ہو چکی ہے۔

    پنجاب میں کرونا وائرس سے آج کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، اموات کی کل تعداد2,186 ہوچکی ہیں۔

    پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے عوام سے گزارش کی کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراَ 1033 پر رابطہ کریں۔

    صوبے میں کرونا کے نئے کیسز کچھ یوں رپورٹ ہوئے۔ لاہور میں 24، شیخو پورہ3، راولپنڈی6 اور گوجرانوالہ میں3کیسز رپورٹ ہوئے۔ گجرات1، ملتان4، فیصل آباد 4 اور جھنگ میں 2کیسز سامنے آئے۔

    اسی طرح سرگودھا 1، ڈیرہ غازی خان1، مظفرگڑھ1، راجن پور 7 اور ساہیوال میں1کیس رپورٹ ہوا ہے۔

  • پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی

    پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی

    لاہور : پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی سامنے آرہی ہے ، صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے131نئے کیسز جبکہ کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے131نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد95،742 ہو گئی ہے۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ لاہورمیں 68، ننکانہ 1،شیخو پورہ3،راولپنڈی3،اٹک 1اورگوجرانوالہ میں 20کیسز ، سیالکوٹ5، نارووال 1، گجرات7، ملتان3، فیصل آباد 6، ٹوبہ3 اور جھنگ میں 1 کیس سامنے آیا جبکہ سرگودھا 1،بھکر1،بہاولپور 2، ڈیرہ غازی خان4اورمظفر گڑھ میں 1کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کے مطابق 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے مزید1 ہلاکت رپورٹ ہوئی اور کل اموات کی تعداد 2،186 ہوچکی ہیں جبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 90،150 ہوگئی ہے، صوبے میں اب تک841,229 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے عوام سے گزارش کی کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں اور کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراََ1033 پر رابطہ کریں۔

  • صحت انصاف کارڈ کے حامل افراد کے کیلئے بڑی خبر

    صحت انصاف کارڈ کے حامل افراد کے کیلئے بڑی خبر

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے 18 نجی اسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ مکمل فعال کردیا گیا ، صحت انصاف کارڈ پر 7 لاکھ 20ہزار روپے تک مفت علاج کرایا جا سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صحت انصاف کارڈکے حامل افراد کے کیلئے خوشخبری آگئی ، لاہور کے18 نجی اسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ مکمل فعال کردیا گیا ہے۔

    کارڈ کے ذریعے فری علاج کرانے والے اسپتالوں میں شریف میڈیکل سٹی، فاروق اسپتال، اختر سعید اسپتال، رشید اسپتال، بحریہ آرچرڈ اسپتال، لاہور کئیر اسپتال، سرجی میڈ اسپتال، انمول اسپتال، حسین میموریل اسپتال، الشفیع اسپتال، سینٹرل پارک اسپتال، آرتھوپیڈک میڈیکل کیمپلکس، عارف میموریل اسپتال، چوہدری اکرم اسپتال، لائف کئیر اسپتال، ایوسینا اسپتال، بیگم اختر ٹرسٹ اسپتال شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ صحت انصاف کارڈ پر 7 لاکھ بیس ہزار روپے تک کا مفت علاج کروایا جا سکے گا، شہر میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 17 ہزار صحت انصاف کارڈ تقسیم کیے جانے ہیں ، اب تک شہر میں 2 لاکھ 80 ہزار افراد میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دو لاکھ 37 ہزار افراد کو مزید صحت انصاف کارڈ مہیا کیے جائیں گے جبکہ 5 ہزار معذور افراد جبکہ 1600 خواجہ سراوں میں بھی صحت انصاف کارڈ تقسیم کیے گئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت انصاف کارڈ پر کینسر، امراض قلب، حادثاتی چوٹیں، گردوں و جگر کی بیماریاں، ڈائلیسیز اور دیگر پیچیدہ بیماریاں شامل ہیں جبکہ اوپی ڈی، جنسی و نفسیاتی بیماریوں، شراب نوشی و خود کشی اور بانچھ پن کی بیماریوں کا علاج نہیں کیا جائے گا۔

    وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کی تقسیم کا عمل شفافیت سے جاری ہے، صحت انصاف کارڈ غریب شہریوں کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں صحت انصاف کارڈ سے علاج معالجہ جاری ہے۔

  • گاڑیوں کے یونیورسل نمبرز اور ای آکشن کا آج سے اجرا ہو گیا

    گاڑیوں کے یونیورسل نمبرز اور ای آکشن کا آج سے اجرا ہو گیا

    لاہور: صوبائی وزیر ایکسائز پنجاب حافظ ممتاز احمد نے گاڑیوں کے یونیورسل نمبر پلیٹس اور ای آکشن سسٹم کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سے گاڑیوں کے یونی ورسل نمبرز اور ای آکشن کا اجرا شروع ہو گیا، ملک بھر سے شہری گھر بیٹھے گاڑیوں کے پرکشش نمبروں کی نیلامی میں ای آکشن کے ذریعے حصہ لے سکیں گے۔

    اس سلسلے میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا محکمہ ایکسائز کو اسمارٹ ٹیکنالوجی پر منتقل کر دیا ہے، یونیورسل نمبر سے گاڑیوں کی ری سیل میں حائل مشکلات کا خاتمہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا موٹر وہیکل رجسٹریشن کی موجودہ سیریز ہر کیٹیگری میں ضلع کی بنیاد پر کی جا رہی تھی، رجسٹریشن کا سال نمبر پلیٹ پر دیا جاتا تھا اور الفا نومیرک اسکیم ہر سال دہرائی جاتی تھی، جس کی وجہ سے ہِٹ اینڈ رَن سچویشن میں اکثر گاڑیوں کے نمبر نوٹ کرنے میں کنفیوژن رہتی تھی، اب یونی ورسل رجسٹریشن سیریز سے سہولت کے ساتھ ساتھ ان مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

    صوبائی وزیر ایکسائز حافظ ممتاز احمد گاڑیوں کے یونیورسل نمبر پلیٹس اور ای آکشن سسٹم کا افتتاح کر رہے ہیں

    صوبائی وزیر کے مطابق اب یونی ورسل سیریز کے تحت تمام اضلاع میں یکساں رجسٹریشن ممکن ہو گئی ہے، عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نا خوش گوار حالات میں گاڑی کا نمبر رپورٹ کرنے میں آسانی ہوگی، پلیٹ اور حروف کے سائز میں اضافے سے سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں تمام گاڑیوں کو ایک جیسے یونی ورسل نمبر جاری کیے جائیں گے اور یہ صوبے بھر کے لیے ہوگا، نمبر پلیٹ بھی ایک جیسی ہوگی، تمام اضلاع کے سیریل نمبر ختم کر دیے گئے ہیں۔

    حافظ ممتاز احمد نے بتایا کہ ای آکشن کا نظام شفافیت اور سہولت پر مبنی ہے، پبلک سیکٹر میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا جدید منصوبہ ہے، جو عوامی سہولت کے ساتھ محکمہ کے لیے ریونیو کا بھی بڑا ذریعہ ہوگا۔

    اس منصوبے کے تحت اب گاڑیوں کو AAA کے نام سے نمبر جاری کیے جائیں گے، موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ بھی AAA کے نام سے جاری ہوگی، موٹر سائیکل نمبروں کی سیریل 1001 تا 9999 تک جاری ہوگی، کمرشل گاڑیوں کو CAA کے نام کی سیریل جاری ہوگی، اور 1 تا 9999 تک نمبر جاری ہوں گے، سرکاری گاڑیوں کی سیریل نمبر GAA سے شروع ہوگی، ان کو 1 تا 998 تک نمبر جاری ہوں گے، سیمی گورنمنٹ گاڑیوں کو SAA کی سیریل جاری ہوگی اور ان کو 1 تا 998 تک نمبر جاری ہوں گے۔

  • پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس میں 99 فیصد تک کمی

    پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس میں 99 فیصد تک کمی

    لاہور : پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس میں 99 فیصد تک کمی سامنے آئی اور صرف 56نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ کورونا سے مزید کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے ، ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ کورونا وائرس کے صرف 56 نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد 95،447 ہو گئی۔

    ترجمان کے مطابق لاہور میں 15، ننکانہ3 ، شیخو پورہ 4،راولپنڈی1 اور گوجرانوالہ میں 7 کیسز ، سیالکوٹ 3، گجرات2، منڈی بہاؤالدین 6، ملتان 5 اور رحیم یار خان میں 1 کیس سامنے آیا جبکہ سرگودھا 1، میانوالی 1، خوشاب 1، بہاولنگر1، لودھراں 1، ڈیرہ غازی خان1، لیہ 1، اوکاڑہ 1اور پاکپتن میں 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے ترجمان نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید کوئی ہلاکت نہیں ہوئی اور اموات کی کل تعداد 2 ہزار 182 ہوچکی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اب تک 832،296 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 88،698 ہو گئی ہے۔

    پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے عوام سے گزارش کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں اورکورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراََ 1033 پر رابطہ کریں۔

  • لاہور کے 70فیصد تک سیوریج میں کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف

    لاہور کے 70فیصد تک سیوریج میں کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف

    لاہور: یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈاینیمل سائنسز نے پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے 70فیصد تک سیوریج میں کوروناوائرس کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے ، ڈاکٹرطاہریعقوب کا کہنا تھا کہ شہر کے تمام ڈسپوزل پمپس سے سیمپل لئے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈاینیمل سائنسز کے اسٹول ٹیسٹنگ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈسپوزل پمپس کے سیمپلز میں70سے 80 فیصد کورونا وائرس پایا گیا۔

    ڈاکٹرطاہریعقوب کا کہنا تھا کہ شہر کے تمام ڈسپوزل پمپس سے سیمپل لئے گئے تھے، لاہور میں بہت سی جگہوں پر کورونا ہاٹ اسپاٹ موجود ہیں۔

    یاد رہے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور واسا (واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی) مل کر سیوریج کے نمونوں سے کرونا وائرس کا پتہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا تھا کہ سیوریج ٹیسٹ کے ذریعے پتہ چلے گا کہ کس محلے میں کتنا وائرس پھیلا۔

    لاہور کے 30 علاقوں سے سیوریج کے نمونے لے کر آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ سیمپلنگ کے ذریعے آبادی کے لحاظ سے کم ٹیسٹ کیے گئے، اسمارٹ لاک ڈاون میں لوگوں کو علاقے بند کرنے پر تحفظات ہیں۔

    پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی واسا سے مل کر سائنٹفک اسٹڈی کرنے جا رہی ہے، پنجاب حکومت کو بھی سائنٹفک اسٹڈی سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی کارروائی، گردوں کی پیوند کرنے والا گروہ گرفتار

    ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی کارروائی، گردوں کی پیوند کرنے والا گروہ گرفتار

    لاہور : پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی نے کارروائی کرکے پیوند کرنے والا آپریشن تھیٹر سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری ایک ایک بڑا کاروبار بن گیا ہے، اسی طرح پاکستان میں مفاد پرست لوگوں نے گرودوں کی پیوند کاری کو اپنا کاروبار بنوالیا ہے۔

    پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی کارروائی کرکے کڈنی ٹرانسپلانٹ کرنے والا آپریشن تھیٹر ہی بند کردیا۔

    ویجیلنس سیل کا کہنا تھا کہ کارروائی گردوں کی پیوند کاری کروانے والے افراد کی نشاندہی پر کی گئی ہے، گروہ کے ایجنٹوں نے اسلام آباد،راولپنڈی میں آپریشن تھیٹرز بنا رکھے تھے۔

    ویجیلنس سیل کا کہنا تھا کہ انتہائی مطلوب گینگ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے اہم ٹاسک تھا، گرفتار ملزمان کروڑوں روپے گردوں کی پیوندکاری سے لوٹ چکے ہیں ۔

    گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث اہم ملزم گرفتار

    خیال رہے کہ اس سے قبل 2017 میں انسانی گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری کرنے والے افراد کو گرفتار کیا تھا۔

    ایف آئی اے نے  گردوں کی غیرقانونی پیوند کاری میں ملوث مفرور ڈاکٹر ظفر جاوید کو اُن کے آبائی علاقے سانگھڑ سے گرفتار کیا، گرفتار ڈاکٹر ظفر میو ہسپتال میں انیستھیزیا اسپیشلسٹ ہے۔