Author: حسن حفیظ

  • اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن ، ڈاکٹرز کے استعفیٰ منظور ہونا  شروع

    اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن ، ڈاکٹرز کے استعفیٰ منظور ہونا شروع

    لاہور : محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ڈاکٹرز کے استعفے منظور کرنا شروع کردیئے، استعفی دینے والے ڈاکٹرز کی تعداد 52 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ڈاکٹرز کے رکے ہوئے استعفے قبول کرنا شروع کر دیے، ابتدائی طور پر 4 مزید ڈاکٹروں کے استعفے قبول کر لیے گئے ہیں۔

    محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر میں استعفی دینے والے ڈاکٹرز کی تعداد 52 ہوگئی، ڈاکٹرز نے الزام لگایا ہے کہ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر میں ڈاکٹرز کے استعفے قبول کرنے کے لئے رشوت وصول کی جاتی ہے۔
    .
    سیکریٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نبیل اعوان نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کے استعفے قبول کرنے کے لیے رشوت مانگنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    خیال رہے اے آر وائی نیوز نے محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹرز کے استعفے روکنے کی خبر بریک کی تھی۔

    یاد رہے محکمہ صحت پنجاب نے ڈاکٹرز کے استعفے روک لیے تھے، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ انھیں استعفے دیے 6 ماہ ہو گئے ہیں لیکن حکومت نے تاحال انھیں قبول نہیں کیا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت پنجاب کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ڈاکٹرز استعفے دینے پر مجبور ہیں، اور اب محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اپنی ناقص کارکردگی چھپانے کے لیے ڈاکٹرز کا استعفی روکے بیٹھے ہیں۔

    یاد رہے کہ 5 جولائی کو پنجاب کے محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا تھا، مستعفی ہونے والے ڈاکٹرز میں میو اسپتال کے 14 اور جناح اسپتال کے 7 ڈاکٹرز شامل تھے۔

  • پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے اثرات، 24 گھنٹوں میں صرف 5 اموات

    پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے اثرات، 24 گھنٹوں میں صرف 5 اموات

    لاہور : پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات نمایاں ہونے لگے ، 24 گھنٹوں میں پنجاب میں کورونا کے 313 نئے کیسز اور صرف 5 اموات سامنے آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا کیسزمیں کمی کا سلسلہ بدستورجاری ہے، ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے313نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد صوبے میں کنفرم مریضوں کی تعداد91،129 ہو گئی۔

    ترجمان کے مطابق رپورٹ ہونے والے کیسز میں لاہور کے 101، ننکانہ 1، قصور 2، شیخوپورہ 5،راولپنڈی 17، جہلم 1، اٹک 6 اور گوجرانوالہ کے 21 کیسز شامل ہیں۔

    پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں 8، گجرات 17، حافظ آباد 3، منڈی بہاؤالدین 5، ملتان 14،خانیوال 1، وہاڑی 5، فیصل آباد23، چنیوٹ 2، ٹوبہ 7، جھنگ4 اور رحیم یار خان میں 2 کیسز سامنے آئے جبکہ سرگودھا میں 6، میانوالی1، خوشاب 9، بہاولپور 3، لودھراں 8، ڈی جی خان میں 4، مظفرگڑھ میں 5، راجن پور میں 1، ساہیوال میں 8 ، اوکاڑہ میں 2، راجن پور میں 17 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کے مطابق کورونا وائرس سے 5 مزید اموات ہوئی ، جس کے بعد اموات کی کل تعداد 2،100 ہو چکی ہیں جبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 66،802 ہو چکی ہے

    پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے مزید کہا کہ صوبہ پنجاب میں مجموعی طور پر اب تک670، 624 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • محکمہ صحت پنجاب پر ڈاکٹرز کا استعفوں کی منظوری کے لیے رشوت لینے کا الزام

    محکمہ صحت پنجاب پر ڈاکٹرز کا استعفوں کی منظوری کے لیے رشوت لینے کا الزام

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے ڈاکٹرز کے استعفے روک لیے ہیں، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انھیں استعفے دیے 6 ماہ ہو گئے ہیں لیکن حکومت نے تاحال انھیں قبول نہیں کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈہاک ڈاکٹرز نے محکمہ صحت پنجاب پر ان کے استعفے منظور نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ 6 ماہ سے استعفے دے رکھے ہیں لیکن قبول نہیں کیے جا رہے۔

    ڈاکٹرز نے الزام لگایا ہے کہ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے دفتر میں استعفیٰ قبول کرنے کے لیے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے، جو ڈاکٹرز پیسے دے دیتے ہیں، صرف ان کا استعفیٰ قبول کر لیا جاتا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ استعفیٰ قبول کرنے کے لیے بھی رقم کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کی جانب سے ترجمان محکمہ صحت پنجاب سید حماد سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کوئی بھی مؤقف دینے سے انکار کر دیا۔

    ڈاکٹرز نے استعفیٰ کیوں دیا؟ حقیقت سامنے آ گئی

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت پنجاب کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ڈاکٹرز استعفے دینے پر مجبور ہیں، اور اب محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اپنی ناقص کارکردگی چھپانے کے لیے ڈاکٹرز کا استعفی روکے بیٹھے ہیں۔

    یاد رہے کہ 5 جولائی کو پنجاب کے محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا تھا، مستعفی ہونے والے ڈاکٹرز میں میو اسپتال کے 14 اور جناح اسپتال کے 7 ڈاکٹرز شامل تھے۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس کے 300 سے زائد نئے کیسز

    پنجاب میں کرونا وائرس کے 300 سے زائد نئے کیسز

    لاہور: صوبہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 372 نئے کیسز سامنے آگئے جبکہ 5 مریض جاں بحق ہوگئے، کرونا وائرس کیسز کی سب سے زیادہ تعداد لاہور میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے 372 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 90 ہزار 816 ہوگئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں 182، گوجرانوالہ میں 49، فیصل آباد میں 21، راولپنڈی میں 20، بہاولپور میں 19، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 14 اور راجن پور میں 11 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کے مطابق ملتان میں 8، گجرات، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان اور میانوالی میں 5، 5، اٹک میں 4، جہلم اور سرگودھا میں 3، سیالکوٹ، منڈی بہاؤ الدین، شیخوپورہ، بہاولنگر اور ساہیوال میں 2، 2 کیس رپورٹ ہوئے۔

    اسی طرح ننکانہ صاحب، وہاڑی، چنیوٹ، رحیم یار خان، خوشاب، بھکر، لودھراں، لیہ اور اوکاڑہ میں 1، 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس سے مزید 5 اموات ہوئی ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی اموات کی تعداد 2 ہزار 95 ہوچکی ہے۔

    صوبے میں اب تک 6 لاکھ 63 ہزار 539 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جبکہ اب تک 66 ہزار 425 مریض وائرس سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا  روز

    پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا روز

    لاہور : پنجاب کے 3 اضلاع میں انسداد پولیو مہم آج دوسرے روز بھی جاری ہے، پہلے روز پنجاب بھر میں 92000 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں انسداد پولیو مہم کا آج دوسرا روز ہے، جس میں 900 سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

    پنجاب پولیو پروگرام کے مطابق لاہور میں پہلے روز 12840 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے جبکہ فیصل آباد میں 75000 اور اٹک میں 17000 سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

    ڈی ڈی ایچ او راوی ٹاؤن ڈاکٹر نادیہ کا کہنا ہے کہ بہت سارے بچے اپنے گھروں میں موجود نہیں تھے، والدین سے گذارش ہے بچوں کو لازمی پولیو کے قطرے پلائیں اور رہ جانے والے بچوں کو آنے والے دنوں میں قطرے پلائے جائیں گے۔

    پنجاب پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ والدین پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔

    کوئٹہ کی دس یونین کونسل میں ایک لاکھ دس ہزارسےزائد بچوں کو انسداد پولیو کےدو بوندپلانے کا ہدف ہے جبکہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا،انگوراڈا سمیت مختلف علاقوں میں انسداد پولیو مہم جاری ہے، پولیو ٹیموں کی سیکورٹی کیلئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

  • پنجاب میں کروناوائرس کے نئے کیسز سامنے آگئے

    پنجاب میں کروناوائرس کے نئے کیسز سامنے آگئے

    لاہور: ترجمان ہیلتھ کیئر پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے 253 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ترجمان ہیلتھ کیئر کے مطابق نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پنجاب میں کرونا کے کیسز کی مجموعی تعداد 90444 ہوگئی، صوبے میں کرونا سے 7 مزید اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی کل تعداد 2090 ہوگئی ہے۔

    پنجاب میں اب تک656104ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں، کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 66021 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت پنجاب نے4 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے، اس حوالے سے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نےنوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    پنجاب کے 4 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    نوٹیفکیشن کے مطابق سیالکوٹ، واہ کینٹ، گجرات اور گوجرنوالہ کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، جن علاقوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوگا ان میں سیالکوٹ میں کلاں لدھڑ، غازی پور، واہ کینٹ میں وارڈ3اور8اور یو سی سرائے کالا شامل ہیں۔

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے 40 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ این سی او سی کے مطابق نئے اور مہلک کرونا وائرس سے ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 40 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں سے 36 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے جب کہ 4 کا انتقال اسپتال سے باہر ہوا ہے۔

  • پنجاب کے 4 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب کے 4 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور: حکومت پنجاب نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے صوبے کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا، مذکورہ علاقوں میں بنیادی اشیائے ضروریہ میسر رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت پنجاب نے4 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے، اس حوالے سے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نےنوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سیالکوٹ، واہ کینٹ، گجرات اور گوجرنوالہ کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، جن علاقوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوگا ان میں سیالکوٹ میں کلاں لدھڑ، غازی پور، واہ کینٹ میں وارڈ3اور8اور یو سی سرائے کالا شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ گجرات میں محلہ کالو پورہ،چاہ ترنگ، گاؤں مدینہ سیداں اور گوجرانوالہ میں نندی پور،اروپ ٹاون، قلعہ دیدار سنگھ میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں عوام کو بنیادی اشیائے ضروریہ میسر ہوں گی، حکومت پنجاب کے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن کا بنیادی مقصد کورونا کے زیادہ کیسز والے علاقوں سے لوگوں کی آمد و رفت کو محدود کرنا ہے۔

  • انسداد پولیو مہم کا پنجاب کے3 اضلاع میں آغاز

    انسداد پولیو مہم کا پنجاب کے3 اضلاع میں آغاز

    لاہور: صوبہ پنجاب کے تین اضلاع میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، پولیو مہم کرونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار تھی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے تین اضلاع میں آج سے چار روزہ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، انسداد پولیو مہم کے لیے 9 سو سے زائد پولیو ٹیمیں فیلڈ میں کام کر رہی ہیں۔

    نمائندہ اے آروائی نیوز حسن حفیظ نے لاہور میں راوی ٹاؤن کی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نادیہ سے سوال کیا کہ پولیو مہم کے دوران ایس او پیز کا کس حد تک خیال رکھا جا رہے ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیر استعمال کرتے ہوئے ہم نے ٹیموں کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کیے ہیں۔

    ڈاکٹر نادیہ کا کہنا تھا کہ لاہور کی 6 یونین کونسلز میں 3 سو سے زائد پولیو ورکرز 56 ہزار 22 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

    پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے جوابدہی ہوگی: عثمان بزدار

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے، پنجاب میں انسداد پولیو کی مہم میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔

    سردار عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ پولیو کیس آنے پر ڈپٹی کمشنر سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

  • لاہور: محکمہ ایکسائز کی کارروائی، 5 سو لیٹر شراب برآمد

    لاہور: محکمہ ایکسائز کی کارروائی، 5 سو لیٹر شراب برآمد

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں محکمہ ایکسائز نے کارروائی کے دوران 5 سو لیٹر جعلی شراب برآمد کر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ اسٹاپ پر محکمہ ایکسائز نے مخبر کی اطلاع پر منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے گاڑی (LEB-08-4570) سے شراب کی بوتلوں کو قبضے میں لے لیا۔

    ایکسائز انسپکٹر قمر شاہ کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران 500 لیٹر جعلی شراب برآمد کر کے ملزم شہزاد احمد کو گرفتار کر لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    پاکستان میں چرس اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، ٹرک پکڑا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قبل ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ انفورسمنٹ اینڈ کمپلائنس کوئٹہ نے افغانستان سے پاکستان چرس اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنائی تھی۔

    کسٹمز کے عملے نے ٹرک کو تحویل میں لے کر مکمل تلاشی کے دوران خصوصی خفیہ خانوں سے 20 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کی ایک ٹن چرس برآمد کی تھی۔

  • لاہور میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ و مشتبہ مریضوں میں 60 فیصد کمی کا انکشاف

    لاہور میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ و مشتبہ مریضوں میں 60 فیصد کمی کا انکشاف

    لاہور : کرونا وائرس کے تصدیق شدہ و مشتبہ مریضوں میں 60 فیصد کمی کا انکشاف سامنے آیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں اوسطاً کورونا ٹیسٹ 4 ہزار کے لگ بھگ کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کی ڈیٹاسورس تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی، جس میں لاہور میں کورونا کے تصدیق شدہ ومشتبہ مریضوں میں 60 فیصد کمی کا انکشاف ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں 8سرکاری لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں اور 8 سرکاری لیبارٹریوں کی یومیہ ٹیسٹنگ استعداد 5750 ہے۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں اوسطاً کرونا ٹیسٹ 4 ہزار کے لگ بھگ کیے جا رہے ہیں، گذشتہ 7 روز سے یومیہ مریضوں کی تعداد 200 سے  زائد سامنے آ رہی ہے جبکہ جولائی سے پہلےیومیہ مریضوں کی تعداد 1000سے زائد تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شہر کی 8 سرکاری لیبارٹریوں میں صرف پنجاب ریفرنس لیب میں سب سے زیادہ ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، نسٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ، پی کے ایل آئی،  جناح ہسپتال اور لاہور جنرل ہسپتال میں کیسپسٹی سے کم ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    سیکرٹری صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری کیپٹین ریٹائرڈ محمد عثمان نے کہا ہے کہ شہر کی لیبارٹریوں میں معمول کے مطابق ٹیسٹ جاری ہیں، گذشتہ چند دنوں میں پازیٹو ٹیسٹ کی شرح 50 فیصد تک کم ہوئی ہے، اسپتالوں میں تشویشناک اور علامات والے مریضوں میں کمی ہوئی ہے۔