Author: حسن حفیظ

  • ‘پلازمہ اور ڈیکسامیتھاسون کورونا کا علاج نہیں’

    ‘پلازمہ اور ڈیکسامیتھاسون کورونا کا علاج نہیں’

    کراچی: کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کا کہنا ہے کہ پلازمہ، ڈیکسامیتھاسون اور ایکٹمرا کورونا کا علاج نہیں ہے۔

    برطانوی ماہرین نے ڈیکسا میتھاسون کو کورونا کے شدید مریضوں پر استعمال کو موثر قرار دیا تھا جس کے بعد پاکستان میں اس کے استعمال پر غور کیا گیا جب کہ پلازمہ کے کامیاب نتائج کے بعد ملک بھر میں کورونا مریضوں کا پلازمہ سے علاج کیا جارہا ہے۔

    اس صورتحال پر کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کا ماننا ہے کہ پلازمہ، ڈیکسامیتھاسون اور ایکٹمرا کورونا کا علاج نہیں ہے بلکہ یہ صرف مزیدحالت خراب ہونےکو کم کرتی ہے اور کسی عام شخص کومعلوم نہیں کہ ان دواؤں کے بعدکیانتائج ہوسکتےہیں۔

    ایڈوائزری گروپ کے مطابق پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں 13.6ملین ڈیکسامیتھاسون انجکشن موجودہیں، ڈیکسامیتھاسون بہت سستی دوا ہےاس کی کوئی شارٹیج نہیں، میڈیاخبریں چلاکردواؤں کی شارٹیج نہ ہونےدے۔

    ایکسپرٹ گروپ کا کہنا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکئین کی کوئی افادیت نہیں بلکہ نقصان زیادہ ہیں، ہائیڈروکسی کلوروکئین کی فروخت کالائسنس واپس لےلیاگیا، پاکستان میں ہائیڈروکسی کلوروکئین کےتمام ٹرائلزروک دیےگئےہیں۔

    واضح رہے کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم ڈیکسا میتھاسون کو دو دھاری تلوار قرار دے چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ڈیکسا میتھاسون کا فائدہ وینٹی لیٹر کے مریضوں پر ہے لیکن پاکستان میں یا دنیا میں اس کا کوئی بھی کلینیکل فائدہ نہیں ہے۔

    ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ میں درجنوں مریضوں کو ٹریٹ کررہا ہوں جو مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں یا جو مریض گردے کے مرض میں مبتلا ہیں ان کے لیے ہم دیگر دوائیں استعمال کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیکسا میتھاسون کو ذخیرہ اندوزی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس کے بہت سائیڈ ایفیکٹس ہیں اس دوا کے استعمال سے فالج اورگردوں کے مرض کا خطرہ ہے۔

  • کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پنجاب میں منہ ڈھانپنا لازمی قرار

    کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پنجاب میں منہ ڈھانپنا لازمی قرار

    لاہور : محکمہ صحت پنجاب میں منہ ڈھانپنے کی پانبدی عائد کردی، پابندی قانون برائے امتناع وبائی امراض پنجاب 2020 کے سیکشن 4 اور 5 کے تحت لگائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی وبا نے تیزی سے پھیلنا شروع کردیا ہے اور اب تک ملک بھر میں 1 لاکھ سے زائد تصدیق شدہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے وائرس کے سدباب کےلیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جارہا ہے، پنجاب کے محکمہ صحت نے وائرس کا پھیلاو روکنے کےلیے پنجاب بھر میں منہ ڈھانپنے کی پابندی عائد کردیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ کیپٹن (ر) محمد عثمان کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پابندی قانون برائے امتناع وبائی امراض پنجاب 2020 کے سیکشن 4 اور 5 کے تحت لگائی گئی۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عوام کے لیے عوامی مقامات پر منہ ڈھانپنا لازم ہو گا، منہ ڈھانپے بغیر آئے گاہکوں کو کسی قسم کی سروس فراہم نہ کی جائے اور ضلعی انتظامیہ اور پولیس پابندی پر سختی سے عمل درآمد کروایں۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے کہا کہ پابندی کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر لگائی گئی ہے، منہ ڈھانپنے سے کورونا وائرس کے پھیلاو میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ پابندی کا اطلاق فی الفور ہوگا اور پابندی تاحکم ثانی لاگو رہے گی۔

  • آکسیجن کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف دفعہ 144 نافذ

    آکسیجن کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف دفعہ 144 نافذ

    لاہور: پنجاب حکومت نے آکسیجن کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صوبے بھر میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔

    پنجاب کے سیکریٹری ہیلتھ کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا تھا کہ محکمہ ہیلتھ کیئر کی سفارش پر آکسیجن کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دفعہ 144 نافذ ہونے کے بعد آکسیجن سلینڈر، ریگولیٹر،کنسنٹریٹرکی ذخیرہ اندوزی پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔سیکریٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ فی الفور ہوگا اور یہ پابندی دو ماہ تک لاگو رہے گی۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے بتایا کہ  وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار صحت کے معاملات کی خود نگرانی کررہے ہیں، دفعہ 144 کے نفاذ سے ذخیرہ اندوزی روکنے میں مدد ملےگی اور مجبور لوگوں کی ضرورت بھی پوری ہوگی۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے پنجاب میں ہونے والی آکسیجن کی مصنوعی قلت کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے صوبائی حکومت  کی اس معاملے کی طرف توجہ مبذول کروائی تھی۔

    قبل ازیں اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے اسسٹنٹ کمشنر پنجاب کے ہمراہ لاہور میں مہنگے داموں گیس فروخت کرنے والی دکانوں پر چھاپے مارے تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر پنجاب نے مہنگے داموں گیس فروخت کرنے والے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور اُن کی دکانوں کو سیل کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متعدد شہریوں نے بتایا کہ صوبے میں آکسیجن سلینڈر نایاب ہوگئے ہیں اور گیس کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں ہیں جس کی وجہ سے اُن کے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • مریض کو آکسیجن نہ ملنے پر لاہور اسپتال میں انتظامیہ اور لواحقین میں شدید لڑائی

    مریض کو آکسیجن نہ ملنے پر لاہور اسپتال میں انتظامیہ اور لواحقین میں شدید لڑائی

    لاہور: مریض کو آکسیجن نہ ملنے پر جناح اسپتال لاہور میں انتظامیہ اور مریض کے رشتہ داروں میں شدید لڑائی ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مریض کو آکسیجن نہ ملنے جناح اسپتال لاہور میں انتظامیہ اور مریض کے ساتھ آنے والے افراد کے درمیان شدید لڑائی ہو گئی، جھگڑے کے دوران ڈنڈوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

    جناح اسپتال میں لڑائی کی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوئی ہے، جس کے مطابق جھگڑا ایم ایس جناح اسپتال کے دفتر کے باہر ہوا، فوٹیج میں دیکھا گیا کہ انتظامیہ اور لواحقین میں ڈنڈوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

    اسپتال میں لڑائی کے باعث مریضوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، واضح رہے کہ کرونا وائرس مریضوں کے سبب ملک بھر کے اسپتالوں کو آکسیجن اور وینٹی لیٹرز کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

    دوسری طرف مافیا نے آکسیجن سلنڈرز اور آکسیجن گیس مہنگی کر دی ہے، نیز اس کی مصنوعی قلت بھی پیدا کر دی گئی ہے، جس سے مریضوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

    ادھر اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے اے سی سٹی تبریز مری اور پولیس کے ساتھ غیر قانونی آکسیجن سلنڈرز فروخت کرنے والوں کے خلاف چھاپے مارے، جس میں راوی روڈ اور شاہدرہ کے علاقوں میں 2 گیس فلنگ یونٹس سیل کر دیے گئے۔

    اسسٹنٹ کمشنر تبریز مری کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس اور لوگوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر غیر قانونی آکسیجن سلنڈر فروخت کیے جا رہے تھے، گیس فلنگ یونٹس میں غیر قانونی طور پر آکسیجن گیس دگنی قیمت پر بیچی جا رہی تھی، یونٹس مالکان کے پاس لائسنس بھی موجود نہیں تھا۔

    چھاپے کے دوران گیس یونٹس کو سیل کر کے مالکان کو حراست میں لے لیا گیا، اور یونٹس پر موجود سلنڈرز کو بھی قبضے میں لیا گیا۔

  • ایئر پورٹس پر مسافروں کی کرونا وائرس اسکریننگ کا طریقہ کار تبدیل

    ایئر پورٹس پر مسافروں کی کرونا وائرس اسکریننگ کا طریقہ کار تبدیل

    لاہور: ایئر پورٹس پر مسافروں کی کرونا وائرس اسکریننگ کا طریقہ کار تبدیل کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کو فلائٹس کی اسکریننگ کے لیے نیا طریقہ کار موصول ہو گیا، جس کے تحت اب بغیر علامات والے مسافروں کو ایئر پورٹ سے گھر جانے کی اجازت ہوگی۔

    این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ نظرثانی شدہ قواعد کے مطابق کرونا وائرس کے علامات والے مسافروں کو گھر جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ایئر پورٹ پر موجود محکمہ صحت کی ٹیمیں مسافروں کا معائنہ کریں گی۔

    بغیر علامات والے مسافر اپنے گھروں میں 14 دن قرنطینہ رہیں گے جب کہ کرونا علامات والے مسافر ٹیسٹ رپورٹ آنے تک حکومتی قرنطینہ مرکز میں رہیں گے۔

    قواعد کے مطابق علامات والے مسافروں کو منفی رپورٹ آنے پر ہی گھر جانے کی اجازت ہوگی، مثبت رپورٹ آنے والے مریض خود گھر یا اسپتال میں آئسولیٹ ہوں گے، دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے مثبت مریض مسافر 14 دن قرنطینہ میں رہنے کے بعد اپنے صوبے کو سفر کر سکیں گے۔

    نئی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ 20 جون سے تمام ایئر لائنز جو پاکستان کے لیے روٹین کے مطابق پروازیں چلاتی ہیں، کو پاکستان کے لیے اندرونی ٹریفک آپریٹ کرنے کی اجازت ہوگی، جن کی تعداد ملک کے اندر ہفتے میں 200 سے 275 فلائٹس ہیں۔

  • ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کرونا کی نئی دوا کی فروخت پر پابندی عائد

    ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کرونا کی نئی دوا کی فروخت پر پابندی عائد

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ڈیکسا میتھاسون نامی انجیکشن اور ٹیبلیٹس کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ایک سرکاری مراسلے میں ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر اس کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کو صحت یاب کرنے والی دوا ڈیکسا میتھاسون کے سلسلے میں پنجاب کی سطح پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، ڈیکسا میتھاسون کو ذخیرہ اندوزی سے بچانے کے لیے چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب نے سخت احکامات جاری کر دیے۔

    چیف ڈرگ کنٹرولر نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ پنجاب کے ڈرگ انسپکٹرز اس دوا کی تقسیم کو مانیٹر کریں، اور ڈیکسا میتھاسون سے متعلق پنجاب بھر سے اسٹاک کا ریکارڈ رکھا جائے۔

    ظفر مرزا کا کرونا کے علاج کے لیے ڈیکسا میتھاسون سے متعلق اہم بیان

    چیف ڈرگ کنٹرولر نے مراسلے میں کہا ہے کہ ڈیکسا میتھاسون کو بنانے والے ڈسٹری بیوٹرز سے کوائف اکٹھے کیے جائیں، اور ڈرگ انسپکٹرز مارکیٹ میں ڈیکسا میتھاسون کے برینڈز کی بھی معلومات اکٹھی کریں۔

    خیال رہے کہ ڈیکسا میتھاسون سے متعلق برطانوی طبی ماہرین نے کہا ہے کہ آزمائش میں اس دوا کے استعمال سے مریضوں میں اموات کی شرح ایک تہائی کم ہوئی ہے، وینٹی لیٹر اور آکسیجن پر ڈالے گئے مریضوں کو یہ دوا دینے سے ان میں اموات کی شرح 20 فی صد کے قریب کم ہوئی۔

  • آکسیجن سلنڈر و طبی اشیاء پر ناجائز منافع کمانے والوں کیخلاف گھیرا تنگ

    آکسیجن سلنڈر و طبی اشیاء پر ناجائز منافع کمانے والوں کیخلاف گھیرا تنگ

    لاہور : سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ نے آکسیجن سلنڈر اور دیگر طبی اشیاء بلیک کرکے ناجائز منافع خوری کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی اس وبائی صورتحال کے دوران بھی ملک بھر میں ایسے افراد سرگرام ہیں جو آکسیجن سلنڈر اور دیگر طبی اشیا پر ناجائز منافع خوری میں ملوث ہیں اور لوگوں کی مجبوریوں کو اپنے کاروبار کا ذریعہ بنالیا ہے تاہم متعلقہ حکام نے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیپٹن (ر) محمد عثمان نے دفعہ 144نافذ کرنے کی سفارش کردی اور سمری محکمہ داخلہ کو بھجوا دی۔

    کیپٹن عثمان نے صوبہ بھر میں آکسیجن سلنڈر اور طبی سامان کے حوالے سے دفعہ 144 کی سفارش کی ہے، سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ نے سمری میں استدعا کی ہے کہ آکسیجن سلنڈر کی ذخیرہ اندوزی سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

    سمری کے متن میں کہا گیا ہے کہ آکسیجن سلنڈر کی عدم دستیابی سے حکومت کو کرونا وائرس کے علاج میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو بھجوا دی گئی، جس کے بعد ناجائز منافع خوروں کے جلد ایکشن متوقع ہے۔

  • پنجاب؛ لاک ڈاؤن میں 30 جون تک توسیع کر دی گئی

    پنجاب؛ لاک ڈاؤن میں 30 جون تک توسیع کر دی گئی

    لاہور: کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر پنجاب میں جاری لاک ڈاؤن میں 30 جون تک کی توسیع کر دی گئی۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے لاک ڈاؤن میں 30 جون تک نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق مزید ترمیم تک لاک ڈاؤن کی صورت حال گزشتہ نوٹیفکیشن والی رہے گی۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کیپٹن (ر) محمد عثمان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں یو ایچ ایس کو سپلیمنٹری امتحانات لینے کی اجازت دی گئی ہے۔ بی ڈی ایس، بی ایس سی نرسنگ، ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی اور بی ایس سی الائیڈ ہیلتھ سائنسز آخری سال کے ضمنی امتحانات لیے جا سکیں گے۔

    نوٹیفکیش میں کہا گیا ہے کہ یو ایچ ایس امتحان کے علاوہ کسی بھی انڈسٹری کو چھوٹ نہیں دی گئی جب کہ نوٹیفکیشن کا اطلاق فی الفور ہو گا اور تاحکم ثانی لاگو رہے گا۔

    کورونا وبا کے باعث پنجاب حکومت نےگزشتہ ہفتے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر انتظام ہونے والے ایم بی بی ایس کے ضمنی امتحانات کو منسوخ کر دیا تھا تاہم ضمنی امتحانات نہ ہونے کی صورت میں ایم بی بی ایس فائنل ایئر کے سینکڑوں طلبا کا ایک سال ضائع ہونے سے بچانے کے لیے اب حکومت نے ضمنی امتحانات کی اجازت دے دی ہے۔

  • پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی اسپتالوں کی لوٹ مار کا نوٹس لے لیا

    پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی اسپتالوں کی لوٹ مار کا نوٹس لے لیا

    لاہور: پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی اسپتالوں کی لوٹ مار کا نوٹس لے لیا، تمام نجی اسپتالوں کو اپنی ریٹ لسٹ کو فروری 2020 کی حد پر منجمد کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اسپتالوں کی لوٹ مار روکنے کے لیے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن میدان میں آگیا، کمیشن نے نجی اسپتالوں کی ریٹ لسٹ کو فروری 2020 کی حد پر منجمد کرنے کا مراسلہ جاری کردیا۔

    کمیشن کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نجی اسپتال مریضوں سے مقررہ ریٹس سے زائد وصول نہیں کرے گا۔ مراسلے میں نجی اسپتالوں کو ریٹ لسٹ آویزاں کرنے کے بھی احکامات جاری کردیے گئے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نجی اسپتال ریٹ لسٹ اپنی ویب سائٹس پر بھی جاری کریں، اور اسپتال میں اپنے ریٹس نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں۔

    کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ نجی اسپتال لسٹ میں بیڈ روم، آئسولیشن وارڈز اور وینٹی لیٹرز چارجز آویزاں کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ ایکٹیمرا انجکشن رکھنے والے نجی اسپتال اس کی قیمت بھی آویزاں کریں۔

  • لاہور میں آج رات 12 بجے کن علاقوں کوسیل کیا جائے گا ، تفصیلات سامنے آگئیں

    لاہور میں آج رات 12 بجے کن علاقوں کوسیل کیا جائے گا ، تفصیلات سامنے آگئیں

    لاہور : پنجاب کا دارلحکومت لاہور  کورونا وائرس کا گڑھ بن گیا، شہر میں آج رات 12 بجے سیل کئے جانے والے علاقوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، لاہور کے 9 ٹاؤنز میں 81 علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کا پھیلاؤ تیز ہوگیا، جس کے بعد حکومت نے شہر کے مختلف علاقوں کو آج رات بارہ بجےسے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،لاہور کے 9 ٹاؤنز میں 81 علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

    سیل کئے جانے والے علاقوں میں راوی ٹاؤن سےبیگم کورٹ،بارہ دری روڈ،راوی کلفٹن شاہدرہ، حنیف پارک بادامی باغ، ملک پارک بادامی باغ،سیدمٹھابازار، سمن آبادٹاؤن سےستلج،جہانزیب،راوی، کشمیر،نرگس،ہما اور رچنا بلاکس شامل ہیں۔

    رضا، کامران،عمر،کریم، مہران،نشتراورسکندربلاکس ، کینٹ ٹاؤن سے ڈی ایچ اےفیز1،2،3،4،5،8،صدر،سرورروڈ،کیولری گراؤنڈ، آفیسرزکالونی،کینٹ ٹاؤن سےعسکری8،9،10،علاالدین روڈ کو سیل کی جائے گا۔

    داتاگنج بخش ٹاؤن میں ساندہ،گوالمنڈی،راج گڑھ،چمن باغ،پیر مکی ، جیل روڈ،جی اوآر،قلعہ گجرسنگھ کےعلاقے، علامہ اقبال ٹاؤن میں جوہرٹاؤن کے بلاکس، مصطفیٰ ٹاؤن ،کنال ویوسوسائٹی ، ای ایم ای سوسائٹی،واپڈاٹاؤن،پی سی ایس آئی آرفیز2 بھی سیل ہوں گے۔

    سیل کئے جانے والے علاقوں میں واہگہ ٹاؤن کےمناواں،محلہ شاہ نورداروغہ والا،بسمہ اللہ ہاؤسنگ اسکیم ، گلبرگ ٹاؤن میں گارڈن ٹاؤن احمد بلاک، ٹیپو بلاک، بابر بلاک، اورنگزیب بلاک، طارق بلاک شیرشاہ بلاک،گلبرگ 1،3 ، قصوری روڈ،ایم ایم عالم روڈ ، گرومانڈروڈاے1بلاک،بی1بلاک کبوتر پورہ، نبی پورہ کے علاقے بھی شامل ہیں۔

    حکومت کی جانب سے گلبرگ3، ظفر علی روڈ،ظہورالہٰی روڈ،صدراقبال روڈ،مین مارکیٹ، سینٹ میری کالونی، گجرپورہ،رحمت پورہ،بیگم پورہ،چاہ میراں، بلال پارک، مکہ پورہ ، کوٹ خواجہ سعید،شاد باغ، وسن پورہ، فیض باغ، کراؤن پارک کے علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ مادھولال حسین،محمدن کالونی،باغبان پورہ،انگوری باغ،مجاہدہ باغ ، کنال بینک ہاؤسنگ اسکیم،نبی پورہ،نصرت کالونی،مدینہ اسٹریٹ نمبر 35، گلستان کالونی،نورکالونی غازی آباد،شاہ عالم کالونی نظام آبادتاجپورہ بھی سیل ہوں گے۔