Author: حسن حفیظ

  • کورونا کے بعد ایک اور وائرس نے  سر اٹھانا شروع کردیا

    کورونا کے بعد ایک اور وائرس نے سر اٹھانا شروع کردیا

    لاہور : کورونا وائرس کے بعد ڈینگی نے بھی سر اٹھانا شروع کر دیا، پنجاب میں ڈینگی کے کنفرم مریضوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے بعد ڈینگی بھی بے قابو ہوگیا، شہر کے مختلف علاقوں سے ڈینگی کے 8 کنفرم مریض رپورٹ ہوئے، جس کے پنجاب میں ڈینگی کے کنفرم مریضوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے۔

    اسپتالوں میں ڈینگی کاوئنٹر ختم کر دئیے گئے جبکہ اسپتالوں میں ڈینگی آئسولیشین وارڈز بھی کرونا وارڈز میں تبدیل ہو چکے ہیں جبکہ کرونا کے باعث ڈینگی سرویلنس اور لاروا تلف کرنے کی کیمپین بھی غیر موثر ہیں۔

    سی ای او ہیلتھ لاہور ڈاکٹر شعیب گرمانی کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے تصدیق شدہ تمام مریضوں کی حالت بہتر ہے، تمام مریضوں کا علاج معالجہ جاری ہے، ڈینگی کی روک تھام کیلئے شہر بھر میں سرویلنس و دیگر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ  پنجاب میں کورونا سےزیادہ ٹائیفائیڈ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، شہر کے تدریسی اور نجی اسپتالوں میں ٹائیفائیڈ کے سینکڑوں مریض رپورٹ ہوئے، 10 روزمیں پنجاب بھر میں ٹائیفائیڈ کے 20ہزار سےزائد مریض سامنے آئے۔

    اسپتال ذرائع کےمطابق لاہورکے 5 بڑے ہسپتالوں میں 8 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے، زیادہ کیسز سروسز، جناح، میو،جنرل اور چلڈرن ہسپتال میں رپورٹ ہوئے۔
    یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وی سی پروفیسرڈاکٹرجاوید اکرم نے کہا تھا  کورونا اورٹائیفائیڈ سےاموات کی شرح 70فیصد سے زائد ہے، ٹائیفائیڈ سے 40 فیصد اموات ہو رہی ہیں۔
  • پنجاب میں کورونا جیسی علامات والی وبا بے قابو ،10 روز میں 20ہزار سےزائد کیسز رپورٹ

    پنجاب میں کورونا جیسی علامات والی وبا بے قابو ،10 روز میں 20ہزار سےزائد کیسز رپورٹ

    لاہور: پنجاب میں کورونا وائرس کے بعد ٹائیفائیڈ بخار کی وبا بے قابو ہوگئی اور 10 روزمیں پنجاب بھر میں ٹائیفائیڈ کے 20ہزار سےزائد کیسز رپورٹ ہوئے، پروفیسرڈاکٹرجاوید اکرم نے کہا کورونا اورٹائیفائیڈ سےاموات کی شرح 70فیصد سے زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا سےزیادہ ٹائیفائیڈ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، کورونا اور ٹائیفائیڈ کی ملتی جلتی علامات سےڈاکٹرزتذبذب کاشکار ہیں جبکہ علامات ایک جیسی ہونے کے باعث مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کے تدریسی اور نجی اسپتالوں میں ٹائیفائیڈ کے سینکڑوں مریض رپورٹ ہوئے، 10 روزمیں پنجاب بھر میں ٹائیفائیڈ کے 20ہزار سےزائد مریض سامنے آئے۔

    اسپتال ذرائع کےمطابق لاہورکے 5 بڑے ہسپتالوں میں 8 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہوئے، زیادہ کیسز سروسز، جناح، میو،جنرل اور چلڈرن ہسپتال میں رپورٹ ہوئے۔

    یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وی سی پروفیسرڈاکٹرجاوید اکرم نے کہا کورونا اورٹائیفائیڈ سےاموات کی شرح 70فیصد سے زائد ہے، ٹائیفائیڈ سے 40 فیصد اموات ہو رہی ہیں۔

    رکن ایڈوائزری کورونا گروپ ڈاکٹر صومیہ کا کہنا تھا کہ اموات کی بڑی وجہ ٹائیفائیڈ بخار بھی ہے، رکن ڈاکٹرجاوید حیات نے کہا گندہ پانی، مضرصحت خوراک، ٹائیفائیڈ کی بڑی وجہ ہیں، بخار،کھانسی،جسم درد،پیٹ کی خرابی ٹائیفائیڈ اورکورونا کی علامات ہیں۔

    پروفیسرڈاکٹر جاوید حیات کا کہنا تھا کہ کورونا میں بخار ہلکا رہتا ہے جبکہ ٹائیفائیڈ میں بخار 103 اور 104 تک ہوتا ہے۔

  • پاکستان میں‌ کرونا کے 80 فیصد مریض کون سے علاج سے صحت یاب ہورہے ہیں؟

    پاکستان میں‌ کرونا کے 80 فیصد مریض کون سے علاج سے صحت یاب ہورہے ہیں؟

    لاہور: ماہر امراضِ ہیماٹالوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا کے 80 فیصد مریض پلازمہ تھراپی سے صحت یاب ہورہے ہیں کیونکہ یہ انجکشن کی نسبت بہتر اور اچھا علاج ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ٹوسیلیزو ماب انجکشن اور دوسری تجرباتی ادویات قوت مدافعت پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹوسیلوزیماب انجکشن مہنگا اور اسکے سائیڈ ایفیکٹ بہت زیادہ ہیں جبکہ کرونا کے 80 فیصد وہ مریض جن کی حالت تشویشناک تھی وہ پلازمہ تھراپی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: حکومت اینٹی باڈیز ٹیسٹ بھی شروع کرے: ڈاکٹر طاہر شمسی

    ڈاکٹر طاہر شمسی نے بتایا کہ پلازمہ کا صرف ایک فیصد سائیڈ ایفیکٹ ہے اور وہ الرجی کی صورت میں سامنے آتا ہے، پلازمہ تھراپی قدرت کا بنایا نظام ہے جس میں اینٹی باڈیز موجود ہوتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پلازمہ میں موجود اینٹی باڈیز  وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کو صحت یاب کرتے ہیں۔ معروف ہیمٹالوجسٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کروناوائرس کے کیسز کی تعداد 20 لاکھ تک جانے کا خدشہ ہے،  وائرس کب تک رہے گا اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ہی مہلک وائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے، ہم ویکسین پر انحصار نہیں کرسکتے کیونکہ اُس کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہے۔

  • ‘کورونا کے شدید بیمار مریضوں کو فورا وینٹیلٹر پر منتقل نہ کیا جائے’

    ‘کورونا کے شدید بیمار مریضوں کو فورا وینٹیلٹر پر منتقل نہ کیا جائے’

    لاہور:وی سی یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ کورونا کے شدید بیمار مریضوں کو فورا وینٹیلٹر پر منتقل نہ کیا جائے، وینٹیلٹر پر ڈالنے کا مطلب 99 فیصد موت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسرجاوید اکرم نے پریس بریفنگ میں کہا کوروناکےشدیدبیمارمریضوں کوفوراًوینٹی لیٹر پر منتقل نہ کیاجائے، وینٹی لیٹر پر ڈالنے کا مطلب 99 فیصد موت ہے، سب سے زیادہ ضرورت تربیت یافتہ ہیلتھ ورکرز کی ہے۔

    ایکٹیمرا انجکشن کے حوالے سے پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ، ایکٹیمرا دوا بلیک ہونا شروع ہو چکی ہے، اس برینڈ نیم کو پروموٹ نہ کیا جائے، اس کے متبادل دوائیں موجود ہیں، فزیشنزکوفیصلہ کرنے دیں۔

    وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے کہا یہ افواہ غلط ہے کہ کورونا سب کوہوکررہے گا، ابھی تک 20 فیصد لوگ بھی اس کا شکار نہیں ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہیلتھ کئیر ورکز کی جانیں بچانے کیلئے چین کی مثال کی پیروی کریں، ہیلتھ کئیر ورکز کے حفاظتی لباس کے سات حصار ہونے چاہئیں۔

    پروفیسر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ کورونا میں انسان کا اپنا مدافعتی نظام بعض اوقات پھپھڑوں میں سوزش پیدا کردیتا ہے، جو اینٹی باڈیز آپ میں بن گئیں وہ بیماری کے بعد آپ کے کام کی نہیں، اس لیے ان اینٹی باڈیز کو پلازما کی شکل میں عطیہ کر دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی علامات ہیں تو ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں، کورونا کابلاوجہ ٹیسٹ کراکر لوگوں کی تجوریاں نہ بھریں۔

  • کورونا کے تمام تشویشناک مریضوں کو ‘ایکٹیمرا انجکشن’ دینے پر پابندی

    کورونا کے تمام تشویشناک مریضوں کو ‘ایکٹیمرا انجکشن’ دینے پر پابندی

    لاہور: کورونا کے تمام تشویشناک مریضوں کو ایکٹیمراانجکشن دینے پر پابندی عائد کردی گئی، کوروناایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پرانجکشن500 آئی سی یو میں زیر علاج مریضوں پر استعمال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ نے کورونا کے تمام تشویشناک مریضوں کو ایکٹیمراانجکشن دینے اور انجکشن کی عام مارکیٹ میں فروخت پرمکمل پابندی عائد کردی اور اس حوالے سے ایس او پیز جاری کردیے۔

    ایس او پیز کے مطابق ایکٹیمرا انجکشن صرف ٹرائل کی بنیاد پر مخصوص اسپتالوں میں ہی استعمال ہوگا، ابتدائی طور پرانجکشن500 آئی سی یو میں زیر علاج مریضوں پر استعمال کیا جائے گا۔

    ایڈوائزی گروپ ایکٹیمراانجکشن کےاستعمال کےلیےاسپتالوں کی منظوری دےگا ، سرکاری اسپتالوں میں انجکشن کااستعمال ایکسپرٹ گروپ اور پرائیوٹ اسپتالوں میں انجکشن کااستعمال پنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن دیکھے گا۔

    مزید پڑھیں : کورونا سے بچانے والے انجکشن کی براہ راست خریداری پر پابندی

    ایس او پیز میں کہا گیا اسپتال کی کمیٹی ایکٹمیراانجکشن استعمال کرنے کی منظوری دے گی اور مخصوص پرفارما منظوری کے بعد نجی کمپنی انجکشن جاری کرے گی ، ضرورت کےمریضوں کو انجکشن کی فراہمی کاعمل 24گھنٹےجاری رہےگا۔

    کوروناایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کا کہنا ہے کہ ایکٹیمراانجکشن کےحوالے سےاسپتال اورنجی کمپنی ریکارڈ محفوظ رکھے گی جبکہ انجکشن سے صحت یاب اور جاں بحق افراد کا ڈیٹا بھی لیا جائے گا۔

    جاری ایس او پیز کے مطابق پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن نجی کمپنی اور اسپتال کاآڈٹ کرنےکامجازہو گا اور انجکشن کےاستعمال کاریکارڈ کورونا ایکسپرٹ گروپ کو جمع کرایا جائے۔

  • کورونا سے بچانے والے انجکشن  کی براہ راست خریداری پر پابندی

    کورونا سے بچانے والے انجکشن کی براہ راست خریداری پر پابندی

    لاہور :  پنجاب حکومت نے اسپتالوں پر کورونا سے بچانے والا انجکشن خریدنے پر پابندی لگادی اور کہا کوئی اسپتال انجکشن خریدنا چاہتا ہے تو سیکریٹری ہیلتھ کیئر کو آگاہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسپتالوں کے براہ راست ٹوسلی ذوماب’’ایکٹیمرا‘‘انجکشن خریدنے پرپابندی عائد کردی گئی، انجکشن خریدنے سے متعلق سیکریٹری ہیلتھ کئیر نے تمام اسپتالوں کے سربراہان کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا اسپتالوں کےسربراہان نے منظوری کے بغیر ٹوسلی ذوماب انجکشن خریدنا شروع کیا، اسپتال کمپنی سے انجکشن کی خریداری کے لیے براہ راست رابطہ کرنے لگے، کوئی اسپتال انجکشن خریدنا چاہتا ہے توسیکریٹری ہیلتھ کیئر کو آگاہ کرے۔

    محکمہ صحت پنجاب نے کہا کہ انجکشن کورونا مریضوں کو تجویز ،لگانے کیلئے ایکسپرٹ کی ضرورت ہوتی ہے، متعلقہ انجکشن کےاستعمال کا فیصلہ کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کرے گا۔

    خیال رہے کورونا وائرس  کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والا ایکٹیمرا انجیکشن اچانک نایاب ہو گیا، 29 ہزار روپے کا یہ انجیکشن اب 1 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

    ہول سیل کیمسٹ کونسل آف پاکستان کے صدر عاطف بلو نے وزیر اعظم اور چیف جٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ انجیکشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    میڈیسن سیلرز کے مطابق پورے پاکستان میں اس انجیکشن کی ڈیماینڈ ہے لیکن اسٹاک شارٹ ہو چکا ہے، ڈریپ اور وفاقی حکومت نے صورت حال کو فوری کنٹرول نہ کیا تو مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس بے قابو،  مریضوں کی تعداد میں اضافہ

    پنجاب میں کرونا وائرس بے قابو، مریضوں کی تعداد میں اضافہ

    لاہور: لاک ڈاؤن ختم کیے جانے، مارکیٹیں اور ٹرانسپورٹ کو اجازت ملنے کے بعد صوبہ پنجاب مین کرونا وائرس بے قابو ہو گیا، مریضوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ سامنے آ رہا ہے۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا وائرس کے 1916 کیس سامنے آ گئے ہیں، پنجاب میں کرونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 40 ہزار 819 ہو گئی۔

    لاہور میں سب سے زیادہ 967 کیسز سامنےآ ئے، 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 48 افراد جاں بحق ہوئے، پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 773 ہو گئی۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے مطابق اب تک پنجاب میں 2 لاکھ 99 ہزار 97 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں،کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 8293 ہو چکی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے ریکارڈ 105 افراد انتقال کر گئے

    ترجمان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ننکانہ 1، قصور 17، شیخوپورہ 13، راولپنڈی 118، اٹک 14، گوجرانوالہ 34، اور سیالکوٹ میں 58 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نارووال میں 1، گجرات 13، حافظ آباد 33، ملتان 143، خانیوال 4، وہاڑی 13، فیصل آباد 210، چنیوٹ 2، ٹوبہ ٹیک سنگھ 38، جھنگ 35 اور رحیم یار خان میں 27 کیسز سامنے آئے۔

    سرگودھا میں 3، میانوالی 4، خوشاب 3، بھکر 3، بہاولنگر 23، بہاولپور 19، لودھراں 2، ڈی جی خان 40، مظفر گڑھ 22، ساہیوال 43 اور اوکاڑہ 13 کیسز سامنے آئے۔

  • ایئرپورٹ کارگو میں کرپشن، ملوث اہل کاروں کو سزائیں مل گئیں

    ایئرپورٹ کارگو میں کرپشن، ملوث اہل کاروں کو سزائیں مل گئیں

    لاہور: ایئر پورٹ کارگو میں سروس چارجز کی مد میں کرپشن کے انکشاف پر ہونے والی انکوائری کے بعد سول ایوی ایشن (سی اے اے) کے ملوث اہل کاروں کو سزائیں مل گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرپشن میں ملوث سی اے اے کے اہل کاروں کو سزائیں دینے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، اہل کاروں نے لاہور ایئرپورٹ کارگو میں سروس چارجز کی مد میں 7 کروڑ روپے کی کرپشن کی تھی۔

    کرپشن کے معاملے کی انکوائری رپورٹ بھی سامنے آ گئی، سی اے اے گریڈ ٹو کے آفیسر فرحان احمد کو نوکری سے معطل کر دیا گیا ہے، جب کہ گریڈ ٹو کے آفیسر بختاور گل کو ایک گریڈ تنزلی کی سزا دی گئی۔

    انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارگو سروس چارجز کی مد میں سی اے اے اہل کاروں نے سات کروڑ کا فراڈ کیا تھا، اہل کاروں نے سروس چارجز کے پیسے خزانے میں جمع نہیں کرائے، ملزمان کو سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کے ذریعے پکڑا گیا۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق فراڈ میں ملوث اہل کاروں نے 2 کروڑ روپے کی رقم بھی خزانے میں جمع کرا دی ہے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں کرونا ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئیں

    سرکاری اسپتالوں میں کرونا ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئیں

    لاہور: پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال، سروسز اسپتال، جنرل اسپتال اور میو اسپتال میں کرونا وائرس کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ کی کٹس ختم ہو گئیں۔

    سرکاری اسپتالوں میں صبح سے مریضوں کے کرونا نمونے نہیں لیے گئے، کرونا لیب انچارج کا کہنا تھا کہ کرونا ٹیسٹ کٹس گزشتہ رات ہی کو ختم ہو گئی تھیں، جس کے بعد سے ابھی تک نئی کٹس نہیں ملیں۔

    لیب انچارج کے مطابق مذکورہ اسپتالوں کو ابتدائی طور پر 100 کٹس دی گئی تھیں، جو ایک گھنٹے میں ختم ہو گئیں، کٹس ختم ہونے کے بعد تاحال نئی کٹس نہیں ملیں۔ اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں کرونا کے آنے والے مریضوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔

    پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی، 7 لاکھ ٹیسٹ مکمل

    واضح رہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا وائرس سے 32 افراد جاں بحق ہوئے، محکمہ صحت پنجاب کے مطابق کرونا وائرس کے چوبیس گھنٹوں میں مزید 1813 نئے کیس سامنے آئے، اور اب تک کنفرم مریضوں کی تعداد 38903 ہو گئی ہے۔

    ادھر کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 15 واں ملک بن گیا ہے، اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، اب مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

  • پنجاب میں کرونا کے مزید 1782 نئے کیسز سامنے آگئے

    پنجاب میں کرونا کے مزید 1782 نئے کیسز سامنے آگئے

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے صوبے میں کروناوائرس کے مزید 1782 نئے کیسز کی تصدیق کردی، جس کے بعد پنجاب میں وبائی بیماری کے مریضوں کی تعداد 37090 ہوگئی ہے۔

    ترجمان ہیلتھ کیئر پنجاب کا کہنا ہے کہ نئے 1782 آنے والے کرونا کیسز میں زیادہ تر مریضوں کا تعلق لاہور سے ہے، لاہور میں 691 نئے کیس سامنے آئے، پنجاب میں کرونا وائرس سے 24 مریض انتقال چکے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ پنجاب میں وبا سے اموات کی تعداد 683 ہوگئی، صوبے میں اب تک 282807 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں، جبکہ پنجاب میں مہلک وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 8109ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا سے اموات کے ساتھ ساتھ نئے کیسز کی شرح میں بھی خوف ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 67 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جب کہ 4,960 نئے کیسز سامنے آئے۔

    پاکستان میں کرونا کیسز کا گراف مزید بلند، دنیا کا 15 واں ملک بن گیا، 2 ہزار جاں بحق

    کرونا وائرس کی عالمگیر وبا میں پاکستان کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 مملک میں دنیا کا 15 واں ملک بن گیا ہے، گزشتہ دو دن میں کیسز کا گراف تیزی سے بلند ہوا جس کے بعد پاکستان 17 ویں نمبر سے 15 ویں نمبر پر آ گیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 98,943 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,002 ہو گئی ہے۔