Author: حسن حفیظ

  • حویلیاں طیارہ حادثے میں لاشوں کی شناخت کرنیوالی فرانزک ماہرین کی ٹیم کو کراچی بھیجنے کا فیصلہ

    حویلیاں طیارہ حادثے میں لاشوں کی شناخت کرنیوالی فرانزک ماہرین کی ٹیم کو کراچی بھیجنے کا فیصلہ

    کراچی : حویلیاں طیارہ حادثے میں لاشوں کی شناخت کرنیوالی فرانزک ماہرین کی ٹیم کو کراچی بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، فرانزک ماہرین لاشوں کے اعضا کے زریعے شناخت میں مدد فراہم کریں گے جبکہ دانتوں سے بھی شناخت کی جاسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی طیارہ حادثے میں لاشوں کی شناخت کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے فرانزک ماہرین کی ٹیم کو کراچی بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ، ٹیم میں ڈاکٹر عروج ، ڈاکٹرہمایوں تیمور، ڈاکٹر منیر احمد، ڈاکٹر خرم شہزاد شامل ہیں ۔

    وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا اور کہا ٹیم میں ایسے ماہرین موجود ہیں جنھوں نے حویلیاں طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت کی تھی، ٹیم لاشوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کرے گی جبکہ فرانزک ماہرین لاشوں کے اعضا کے زریعے شناخت میں مدد فراہم کریں گے اور دانتوں سے بھی شناخت کی جاسکے گی۔

    پروفیسرجاوید اکرم نے کہا کہ یو ایچ ایس کے فرانزک ماہرین کی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی ہدایت پر کیا گیا، اس سانحہ پر ساری قوم افسردہ ہے، اللہ تعالی لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ٹیم پی آئی اے کے خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی جا رہی ہے، اس حوالےسے این ڈی ایم اے کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے، ،یونیورسٹی آف ہیلتھ سائینسز فرنزک ٹیسٹنگ کی صلاحیت رکھنے والی ایشیا کی واحد یونیورسٹی ہے

    دوسری جانب نادرا کی ٹیکنیکل ٹیم جاں بحق افرادکی شناخت کیلئےکراچی پہنچ گئی، نادراٹیم مسافروں کی انگوٹھوں کےذریعےشناخت کرےگی، جاں بحق افرادمیں زیادہ ترافرادجھلس چکےہیں جوناقابل شناخت ہیں، نادراٹیم نے انگوٹھے کے ذریعے3میں سے2 میتوں کی شناخت کرلی ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثےکی میتیں جناح اسپتال میں رکھی گئی ہیں، ضرورت پیش آئی تومیتوں کومتبادل میت خانوں میں منتقل کیاجائےگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے آنے والا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے، حادثے میں بینک آف پنجاب کے سربراہ سمیت 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے، 97 میں سے اب تک صرف 19 افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔

  • ’’بدقسمت طیارے کی خوش قسمت فلائٹ اٹینڈنٹ مدیحہ‘‘

    ’’بدقسمت طیارے کی خوش قسمت فلائٹ اٹینڈنٹ مدیحہ‘‘

    لاہور: بدقسمت طیارے میں ایک خوش قسمت ایئر ہوسٹس طیارے میں سوار نہ ہوسکی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بدقسمت طیارے کی خوش قسمت فلائٹ اٹینڈنٹ مدیحہ ارم نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری فلائٹ پی کے 8303 پر ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔

    مدیحہ ارم کے نے کہا کہ وہ اللہ کے فضل و کرم سے بالکل ٹھیک اور اپنے گھر پر موجود ہیں۔

    ایئر ہوسٹس نے مزید کہا کہ وہ کسی نجی کام کی وجہ سے فلائٹ پر نہیں جاسکی تھیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 54 ہوگئی جبکہ دو مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے، حادثے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جاری ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا، سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثہ میں جاں بحق افراد شہید ہیں میں نے فرنٹ لائن مجاہد کھو دئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے کہ فتنہ پھیلانے والے خود ساختہ ماہرین سے دور رہیں، حادثے کی شفاف انکوائری کرائی جائے گی جبکہ امداد کام مکمل ہونے میں دو سے تین روز لگیں گے۔

  • طیارہ چیکنگ کرنے والے ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر سوالات اٹھ گئے

    طیارہ چیکنگ کرنے والے ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر سوالات اٹھ گئے

    لاہور: پی آئی اے طیارہ حادثے نے جہاز چیکنگ کرنے والے ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ’ایئروردنیس‘ ہر طیارے کی پرواز سے قبل اس کے فٹ ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے۔ ایئروردنیس ڈیپارٹمنٹ نے طیارے کو چیک کیا یا نہیں؟ یہ معمہ بن گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئروردنیس ڈیپارٹمنٹ میں لاک ڈاؤن کے باعث معمول سے کم افراد تھے، طیارہ کو روانگی سے آدھا گھنٹہ قبل روکا گیا، مکمل چیک کرنے کے باوجود دونوں انجنز بند ہونا حیران کن ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایئروردنیس ڈیپارٹمنٹ نے طیارے کو پرواز سے قبل3بارروک کرچیک کیا، پی آئی اے کے فلیٹ میں متعدد طیارے اپنی عمر پوری کرچکے ہیں، حادثے کے شکار ایئربس320 میں پہلے سے ہی فنی خرابی تھی۔

    پی آئی اے کا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ، وزیراعظم کا فوری تحقیقات کا حکم

    ’انجینئرڈیپارٹمنٹ کی جانب سے متعدد بار انتظامیہ کو خطوط لکھے گئے، انجینئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے متعدد بار پرزے منگوانے کی درخواستیں دی گئی تھیں، لاہور سے ٹیک آف سے پہلے بھی اسی طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوئی تھی، کراچی پہنچ تک طیارے کا لینڈنگ گیئرنہ کھلنے کی تحقیقات ہورہی ہیں‘۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی طیارے کا لینڈنگ گیئر نہ کھلے تو اس کا انجن خرابی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، طیارے کا لینڈنگ گیئرنہ کھلنا اور دونوں انجن خراب ہونا سوالیہ نشان ہے۔

  • پی آئی اے نے رعایتی ٹکٹوں پر پابندی لگا دی

    پی آئی اے نے رعایتی ٹکٹوں پر پابندی لگا دی

    لاہور: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) نے اپنے ملازمین اور ٹریول ایجنٹس کے رعایتی ٹکٹوں پر پابندی لگا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے پسنجر سیلز ڈپارٹمنٹ نے سرکلر جاری کرتے ہوئے اپنے ملازمین اور ٹریول ایجنٹس کے رعایتی ٹکٹوں پر پابندی لگا دی ہے۔

    اس پابندی کا اطلاق پی آئی اے کی تمام بین الاقوامی خصوصی پروازوں پر ہوگا، سرکلر کے مطابق خصوصی پروازیں محدود تعداد میں یک طرفہ سفر کرنے والے مسافروں کے لیے ہیں اور یہ پروازیں پسنجر لوڈ کے مطابق اور بنا کسی منافع کے چلائی جا رہی ہیں۔

    سرکلر میں کہا گیا ہے کہ تمام خصوصی پروازیں وزارت خارجہ اور این سی او سی کی ہدایات پر چلائی جا رہی ہیں، تاحکم ثانی ٹریول ایجنٹس اور ملازمین کی بین الاقوامی رعایتی ٹکٹوں پر پابندی برقرار رہے گی۔

    کرونا وائرس ، پاکستان میں علاقائی فضائی آپریشن 56 دن بعد بحال

    سرکلر کے مطابق خصوصی پروازوں میں سفر کرنے کے لیے ایئرلائن ملازمین اور ایجنٹس کو بھی مکمل کرایہ ادا کرنا ہوگا، ذرایع کا کہنا ہے کہ عام کمرشل پرواز میں ملازمین اور ایجنٹس کو بعض صورتوں میں ٹکٹ میں 70 سے 80 فی صد رعایت دی جاتی ہے۔

    گزشتہ روز خصوصی پروازوں پر زائد کرایوں کے معاملے پر ترجمان پی آئی اے نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی تا اسلام آباد یا لاہور یک طرفہ کرایہ بشمول ٹیکس 22826 روپے سے شروع ہوتا ہے، کراچی تا پشاور یک طرفہ کرایہ بشمول ٹیکس 22108 روپے سے شروع ہوتا ہے۔ کراچی تا کوئٹہ اور کوئٹہ تا لاہور یا اسلام آباد یک طرفہ کرایہ بشمول ٹیکس 14448 روپے سے شروع ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت سے مشاورت کے بعد تمام ایئرلائنز نے کرائے عوام کی سہولت کی خاطر برابر رکھے ہیں، کرایوں کے اعلان کا مقصد اس امر کا سدباب ہے کہ کوئی اضافی کرائے وصول نہ کرے۔

  • کرونا متاثر ڈاکٹر کی نومولود بیٹی کی زندگی خطرے میں پڑ گئی

    کرونا متاثر ڈاکٹر کی نومولود بیٹی کی زندگی خطرے میں پڑ گئی

    لاہور: چلڈرن اسپتال میں ڈاکٹر سمیت عملے کے 4 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے، کو وِڈ نائنٹین کے لیے لیے گئے سیمپلز کا نتیجہ 10 دن کی تاخیر کے بعد آیا، جس کی وجہ سے ڈاکٹر کی نومولود بیٹی کی زندگی بھی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے چلڈن اسپتال میں ایک ڈاکٹر سمیت عملے کے چار افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چلڈرن اسپتال سے 10 روز پہلے 52 افراد کے سیمپل لیے گئے، جس کا رزلٹ نہایت تاخیر سے دیا گیا۔

    وائرس سے متاثر ہونے والے ڈاکٹر عمیر کا مؤقف تھا کہ انھیں دس روز بعد بتایا گیا کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر ہیں۔ ڈاکٹر عمیر کا کہنا تھا کہ ان 10 دنوں میں اپنے گھر والوں اور اسپتال کے لوگوں سے ملا ہوں۔

    تشویش ناک امر یہ ہے کہ کرونا وائرس کے شکار ڈاکٹر عمیر کے ہاں 5 روز قبل ایک بیٹی کی پیدایش بھی ہوئی ہے، ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی نوزائیدہ بیٹی سے بھی ملے اور انھیں چوما، اگر وقت پر بتا دیا جاتا تو لوگوں سے نہ ملتا۔

    10 دن بعد رپورٹ ملنے پر اسپتال عملے میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، کیوں کہ عملے کے جن تین افراد کی رپورٹ پازیٹو آئی ہے، وہ بھی دیگر لوگوں سے ملتے رہے ہیں۔ دوسری طرف محکمہ صحت پنجاب نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ کرونا وائرس سے متاثر ڈاکٹرز اور عملے کو آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس سے ملک بھر میں دو سو کے قریب ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ارکان متاثر ہو چکے ہیں جب کہ نرسز سمیت کئی ڈاکٹرز جان سے بھی ہاتھ دھو چکے ہیں۔ ادھر کرونا وائرس ملک بھر میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے، پاکستان میں وائرس کے 26 ہزار 260 مریض زیر علاج ہیں جب کہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 37 ہزار 218 ہو چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 33 اموات ہوئیں جس کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث اموات 803 ہو گئیں۔

  • فیس ماسک اور حفاظتی کٹس کی بیرون ملک اسمگلنگ کی کوشش ناکام

    فیس ماسک اور حفاظتی کٹس کی بیرون ملک اسمگلنگ کی کوشش ناکام

    لاہور: پاکستان سے بیرون ملک فیس ماسک اور کورونا حفاظتی کٹس کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کے فیس ماسک اور کورونا سے حفاظت کا سامان بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    ایئرپورٹ کے کارگو سےحفاظتی سامان برطانیہ اسمگل کیا جارہا تھا تاہم چیکنگ کے دوران کسٹم نے کارگو سے 1لاکھ 53ہزار 900 فیس ماسک اور 4ہزار950حفاظتی کٹس شامل برآمد کر لیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ کنسائنمنٹ رازق انٹرنیشنل اور سید ایسوسی ایٹ کی جانب سے بک کرائی گئی تھی، دونوں پارٹیوں نےفیس ماسک اور میڈیکل کٹس کو کپڑا ظاہر کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام نے فیس ماسک، حفاظتی کٹس قبضےمیں لے کر مالکان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

    واضح رہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پاکستان نے چین سمیت دیگر ممالک سے حفاظتی سامان اور طبی آلات منگوائے ہیں جنہیں ملک بھر کے اسپتالوں میں براہ راست پہنچایا جارہا ہے۔

  • سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات آنا شروع

    سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات آنا شروع

    لاہور : رمضان المبارک میں سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاون میں نرمی کے اثرات آنا شروع ہوگئے، رمضان کے پہلے 9 دنوں میں 1533 نئے تصدیق شدہ رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے رمضان المبارک اور اس سے پہلے کورونا وائرس کے اعدادوشمار جاری کردیئے گئے، جس میں بتایا گیا کہ رمضان المبارک میں سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاون میں نرمی کے اثرات آنا شروع ہوگئے۔

    اعدادوشمار کے مطابق شہر میں رمضان کے پہلے 9 دنوں میں 1533 نئے تصدیق شدہ رپورٹ ہوئے ، پہلے عشرے کے آخری 4 روزوں میں ریکارڈ 1007 مریض سامنے آئے جبکہ پہلے 5 روزوں میں 526 نئے کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

    محکمہ صحت پنجاب نے کہا کہ رمضان کے 9 روز میں اوسطاً رپورٹ ہونے والے مریضوں کی تعداد 170 بنتی ہے، رمضان سے پہلے 42 دنوں میں 943 تصدیق شدہ مریض رپورٹ ہوئے جبکہ رمضان سے پہلے کروناوائرس کے 1 دن میں رپورٹ ہونے والوں مریضوں کی اوسطاً تعداد 22 بنتی تھی۔

    وی سی یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستان میں آنے والے دنوں میں کروناوائرس کے مریضوں میں ریکارڈ اضافہ کا خدشہ ہے، لاک ڈاون میں نرمی کے باعث شہر میں (لوکل ٹرانسمیشن) ایک سے دوسرے فرد میں وائرس کا پھیلاؤ 80 فیصد سے بڑھ چکا ہے۔

    پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ لوکل ٹرانسمیشن کو سیمپلنگ کے ذریعے متاثرہ شخص کو تلاش کر کے ائسولییٹ کر کے ہی توڑا جا سکتا ہے، شہر میں لوکل ٹرانسمیشن بڑھنے کے باعث گھروں کے گھر متاثر ہو رہے ہیں ، شہریوں کا خوف ختم کرنے کیلئے گھروں میں ہوم آئسولیشین کی سہولت دی جائے. پروفیسر جاوید اکرم

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے جولائی تک پاکستان میں کروناوائرس کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز کے اوقات بڑھانے سے متعلق پنجاب حکومت کا بڑا اعلان

    یوٹیلیٹی اسٹورز کے اوقات بڑھانے سے متعلق پنجاب حکومت کا بڑا اعلان

    لاہور : حکومت پنجاب نے شہریوں کی سہولت کےلیے یویلیٹی اسٹورز کے اوقات بڑھاتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز کے صبح 9 سے رات 8 بجے تک کھلے رہنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی گزشتہ کئی روز سے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث غریب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن اب حکومت پنجاب نے عوام کی سہولت کےلیے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لاک ڈاؤن کے دوران بھی دیر تک کھلنے رہنے کا اعلان کیا ہے۔

    صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اب یوٹیلیٹی اسٹورز صبح 9 سےرات 8 بجے تک کھلے رہیں گے۔

    صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے اس سلسلے میں باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے، یوٹیلٹی اسٹورز کے اوقات کار بڑھانے کا فیصلہ عوامی سہولت کے پیش نظر کیا گیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شہری افطار کے بعد بھی خریداری کر سکیں گے، یوٹیلٹی اسٹورز پر کرونا کنٹرول سماجی فاصلے پر عملدر آمد یقینی بنایا جائے گا

    پنجاب حکومت کا مزید کہنا تھا کہ تمام یوٹیلیٹی اسٹورز پر سرکاری نرخ واضح آویزاں کئے جائیں گے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر گاہکوں کے لیے سینٹائزرز کا استعمال بھی یقینی بنایا جائے گا۔

  • لاہور، اوورسیز پاکستانیوں کا کرونا ٹیسٹ رپورٹس نہ ملنے پر احتجاج

    لاہور، اوورسیز پاکستانیوں کا کرونا ٹیسٹ رپورٹس نہ ملنے پر احتجاج

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں بیرون ملک سے آئے پاکستانیوں نے کرونا ٹیسٹ رپورٹس نہ ملنے پر احتجاج کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے احکامات کی خلاف ورزی پر بیرون ملک سے آئے پاکستانی سراپا احتجاج بن گئے۔

    ذرائع کے مطابق بیرون ممالک سے آئے پاکستانیوں کا ہوٹل انتظامیہ سے جھگڑا ہوا، اوورسیز پاکستانیوں نے کرونا ٹیسٹ رپورٹس نہ ملنے پر احتجاج کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے 48 گھنٹوں میں کرونا ٹیسٹ رپورٹس دینے کی ہدایت کی تھی، وزیراعظم کے ہدایت کے باوجود اوورسیز پاکستانیوں کو رپورٹس نہیں دی گئیں۔

     وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے کی صورت میں انہیں فوری گھر بھیج دیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ صحت اور ہوٹل انتظامیہ کی ملی بھگت سے رپورٹس جان بوجھ کر دیر سے بھیجی جاتی ہے تاکہ ہوٹل کے کمروں کا کرایہ زیادہ سے زیادہ وصول کیا جاسکے۔

    دوسری جانب کرونا وائرس ٹیسٹ رپورٹ تاخیر سے ملنے کی ایک وجہ پنجاب حکومت کا سسٹم سست روی کا شکار ہونا بھی بتایا گیا ہے۔

    ہوٹل انتظامیہ سے جھگڑے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی گئی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ان کے رشتے داروں سے ملنے  نہیں دیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر کرونا وائرس کے 5 ہزار ٹیسٹ کیے جارہے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ٹیسٹ کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ افسران کو ہوٹل پہنچ کر تمام انتظامات دیکھنے کی ہدایت کردی۔

  • پی آئی سی کےسینئر پروفیسر بھی کورونا میں مبتلا

    پی آئی سی کےسینئر پروفیسر بھی کورونا میں مبتلا

    لاہور: پنجاب انسٹیٹویٹ آف کارڈیالوجی کے سینئر کارڈیک سرجن پروفیسر آفتاب یونس کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    چیف ایگزیکیٹو پی آئی سی پروفیسر ثاقب شفیع کے مطابق سینئر کارڈیک سرجن پروفیسر آفتاب یونس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، سینئر پروفیسر کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد انہیں سرجری سے روک دیا گیا ہے۔

    پروفیسر آفتاب یونس کو پی کے ایل آئی میں قرنطینہ کردیا گیا جب کہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پرمحکمہ صحت کی ٹیمیں پی آئی سی پہنچ گئیں۔

    ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پی آئی سی کے آئی سی یو عملےکی اسکریننگ کی جارہی ہے اور متاثرہ پروفیسر سے رابطہ کرنے والے ملازمین کےبھی ٹیسٹ کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن کے سپاہی بھی مہلک وبا کا شکار ہونے لگے ہیں، ملک کے دو ڈاکٹرز اس وبا کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذارانہ پیش کر چکے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں گلگت بلتستان کے ڈاکٹر اسامہ اور کراچی کے ڈاکٹر عبدالقادر سومرو شامل ہیں۔