Author: حسن حفیظ

  • جناح اسپتال میں زیرعلاج نوازشریف کا میڈیکل بورڈ آج معائنہ کرے گا

    جناح اسپتال میں زیرعلاج نوازشریف کا میڈیکل بورڈ آج معائنہ کرے گا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا جناح اسپتال میں علاج کا دوسرا روز ہے، میڈیکل بورڈ آج نوازشریف کا معائنہ کرکے مزید علاج کی حکمت عملی طے کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کو عارضہ قلب کے باعث گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل سے لاہور کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کے اہل خانہ ملاقات کے لیے آج جناح اسپتال آئیں گے، شہبازشریف کی بھی جناح اسپتال آمد متوقع ہے۔

    جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرعاصم حمید کے مطابق آج نوازشریف کی ایکو کی جائے گی۔ میڈیکل بورڈ آج نوازشریف کا معائنہ کرکے مزید علاج کی حکمت عملی طےکرے گا ۔

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نوازشریف کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا ، جہاں 6 روز بعد نواز شریف نے پی آئی سی اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے جیل جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، جس میں واضح لکھا گیا کہ نوازشریف کو مزید اسپتال میں نہ رکھا جائے۔

    میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کے نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے، ڈاکٹر عارف تجمل

    نواز شریف کے نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے، ڈاکٹر عارف تجمل

    لاہور :ڈاکٹرعارف تجمل  کا کہنا ہے نوازشریف کی پرانی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا، اگر نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے ، جناح اسپتال میں تمام ٹیسٹوں کی سہولت موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج ڈاکٹرعارف تجمل نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف کے نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے، جناح اسپتال میں آنیوالا ہر مریض ہمارے لئے اہم ہے، دیگر مریضوں کو دی جانیوالی سہولتیں نواز شریف کو دی جارہی ہیں۔

    ڈاکٹرعارف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی پرانی رپورٹس کا جائزہ لیاجائے گا ، وہ ایک جگہ سیٹل ہوگئے تو بورڈ اپنا کام شروع کرےگا، گائنی یونٹ میں رکھنے کا فیصلہ انتظامیہ معاملات دیکھ کر کیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا نواز شریف کے ساتھ سیکیورٹی ہے اس کی وجہ سے انتظامات کرنے پڑے، جناح اسپتال میں تمام ٹیسٹوں کی سہولت موجود ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم نواز شریف کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں کوٹ لکھپت جیل سےجناح اسپتال پہنچایا گیا ، پروفیسرعارف تجمل کا کہنا تھا کہ اسپتال میں ہر علاج کی سہولت ہے،چیک اپ سے پہلےکچھ کہناقبل ازوقت ہے، کارڈیالوجی کی سہولت ہے اور اچھے پروفیسرز ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    جناح اسپتال منتقل کرنےسے جیل کے ڈاکٹرزنے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا، ان کا بلڈ پریشر،شوگرسمیت دیگرٹیسٹ کیےگئے ، ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کو آج بھی ہلکا بخار ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو جناح اسپتال منتقل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

    دوسری جانب لاہور پولیس نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی اور سیکیورٹی کیلئے پلان تشکیل دے دیا ہے، اسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کئے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، دو انسپکٹر اور 80 اہلکار ایک شفٹ میں تعینات ہوں گے۔

    ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری تعینات ہو گی اور سیکیورٹی کے انچارج ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم ہوں گے، نوازشریف کےکمرےکوسب جیل ڈکلیئرکردیاجائےگا اور وارڈکےباہرجیل عملہ تعینات ہوگا۔

    صرف حکومت کے تشکیل کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کو کمرہ تک رسائی ہو گی اورنواز شریف کے کمرے کو جانے والے راستے پر تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی تین جگہ چیکنگ کی جائے گی۔

  • نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف کو ایک بار پھر طبی معائنے کے لیےجناح اسپتال منتقل کردیا گیا، نواز شریف کو کارڈیک سرجری وارڈ میں رکھاجائےگا ۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں کوٹ لکھپت جیل سےجناح اسپتال پہنچا دیا گیا، اس موقع پر جناح اسپتال کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کوکارڈیک سرجری وارڈ میں رکھاجائےگا، کارڈیک سرجری وارڈ تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    جناح اسپتال منتقل کرنےسے جیل کے ڈاکٹرزنے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا، ان کا بلڈ پریشر،شوگرسمیت دیگرٹیسٹ کیےگئے ، ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کو آج بھی ہلکا بخار ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو جناح اسپتال منتقل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

    اسپتال انتظامیہ نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلیں ہیں اور نواز شریف کے علاج کیلئے پرائیویٹ روم تیارکرلیا گیا ہے، پروفیسرعارف تجمل کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ہرعلاج کی سہولت ہے،چیک اپ سے پہلےکچھ کہناقبل ازوقت ہے، کارڈیالوجی کی سہولت ہے اور اچھے پروفیسرز ہیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی اسپتال منتقلی، لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا

    دوسری جانب لاہور پولیس نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی اور سیکیورٹی کیلئے پلان تشکیل دے دیا ہے، اسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کئے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، دو انسپکٹر اور 80 اہلکار ایک شفٹ میں تعینات ہوں گے۔

    ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری تعینات ہو گی اور سیکیورٹی کے انچارج ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم ہوں گے، نوازشریف کےکمرےکوسب جیل ڈکلیئرکردیاجائےگا اور وارڈکےباہرجیل عملہ تعینات ہوگا۔

    صرف حکومت کے تشکیل کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کو کمرہ تک رسائی ہو گی اورنواز شریف کے کمرے کو جانے والے راستے پر تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی تین جگہ چیکنگ کی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نوازشریف کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا ، جہاں 6 روز بعد نواز شریف نے پی آئی سی اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے جیل جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، جس میں واضح لکھا گیا کہ نوازشریف کو مزید اسپتال میں نہ رکھا جائے۔

    میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام، 9 بڑی بیماریوں کے علاج کا 70 فیصد خرچہ حکومت اٹھائے گی

    پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام، 9 بڑی بیماریوں کے علاج کا 70 فیصد خرچہ حکومت اٹھائے گی

    لاہور: حکومت پنجاب نے شعبہ صحت میں انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے ہیلتھ کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان کردیا جس کے تحت 9 بڑی بیماریوں کا علاج کراویا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخواہ کی طرز پر اب صوبے کے 36 اضلاع میں بھی صحت کارڈ تقسیم کیے جائیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کارڈ سے استفادہ کرنے والی 30 فیصد آبادی کے 70 فیصد میڈیکل اخراجات حکومت ادا کرے گی جبکہ مریض کو صرف 30 فیصد بل ادا کرنا ہوگا۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں 40 فیصد سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر کے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں، حکومت پنجاب 7 لاکھ 20 ہزار مالیت کے کارڈ جاری کرے گی تاکہ شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے، سرکاری کے علاوہ پرائیوٹ اسپتالوں میں بھی ہیلتھ کارڈ استعمال کیا جاسکے گا‘۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈ کے پہلے مرحلے کا آغاز کردیا

    اُن کا کہنا تھا کہ ’حکومت نے ہر ضلعے میں اسپتال مختص کردیے جہاں لوگوں کو سہولیات فراہم کی جائیں گے، صحت کارڈ کی تقسیم کا عمل پنجاب کے پس مانندہ علاقے راجن پور سے شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں ڈیرہ غازی خان اور مارچ کے آخر تک مظفر گڑھ میں کارڈ تقسیم کیے جائیں گے‘۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 72 لاکھ فیلمیز استفادہ کریں گی جبکہ اس کارڈ میں فوتگی کا 10 ہزار بیریل الاؤنس بھی رکھا گیا ہے۔

    ہیلتھ کارڈ  نو بیماریوں اور سرجریز پر  کے لیے قابلِ استعمال ہوگا جن میں ایکسڈینٹ (ٹریفک حادثات)، ہیڈ انجری، نیورو سائنسس، عارضہ قلب اور اسٹنٹ ڈالنے کی سہولت بھی میسر ہوگی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے تعاون سے یہ کارڈ دیئے جا رہے ہیں جو تین سال کے لیے قابل استعمال ہوگا جبکہ ذائد المعیاد ہونے پر اسے ری نیو کرایا جاسکے گا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے اعلان کیا کہ ’ہیلتھ کارڈ کی تقسیم کا عمل 22 فروری سے ہوگا، پنجاب کے تمام پسماندہ علاقوں اس کی تقسیم ہوگی جبکہ ماضی کی حکومت نے صرف تین اضلاع میں یہ سہولت فراہم کی تھی اور انشورنس کمپنی کو رقم بھی فراہم نہیں کی تھی جبکہ لوگوں کو اس کے استعمال کی آگاہی بھی نہیں تھی’۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومتی صحت کارڈ سے عام آدمی کتنے روپے تک کا علاج کرواسکے گا؟

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ڈھائی لاکھ جبکہ ہم نے 7 لاکھ 20 ہزار روپے مالیت کے کارڈ تقسیم کیے، صحت کے شعبے میں تقسیم کا مقصد کوئی سیاسی نہیں بلکہ غریب عوام کو فائدہ اور سہولیات فراہم کرنا ہے۔

  • نوازشریف کوامراض قلب کےاسپتال میں منتقل کیا جائے: میڈیکل بورڈ

    نوازشریف کوامراض قلب کےاسپتال میں منتقل کیا جائے: میڈیکل بورڈ

    لاہور: میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق سابق وزیر اعظم  عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انھیں ہمہ وقت ماہرامراض قلب کی ضرورت ہے.

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے اسپیشل میڈیکل بورڈ کی سفارشات اے آروائی نیوز نے حاصل کر لیں، جس کے مطابق انھیں‌ ماہرین امراض‌قلب کی ضرورت ہے.

    میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق نوازشریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، نوازشریف کےتھیلئم اسکین ٹیسٹ میں انجائنا کا مسئلہ سامنے آیا.

    رپورٹ میں‌ میڈیکل بورڈ نے تجویز دی ہے کہ نوازشریف کوامراض قلب کےاسپتال میں منتقل کیا جائے.

    نوازشریف کی کچھ ادویات تبدیل، کچھ کا اضافہ کیا گیا ہے ، سابق وزیر اعظم کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول کنٹرول ہے.

    میڈیکل بورڈ نے تجویز دی ہے کہ نوازشریف کے بلڈ پریشر، شوگر کے باقاعدہ چارٹ بنائے جائیں، نواز شریف کوکم نمک،کم چکنائی،کم پروٹین والی غذااستعمال کرنی چاہیے.

    مزید پڑھیں: ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیر اعظم کو سخت سیکیورٹی میں سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا، وہ چھ روز سروسز اسپتال رہے.

    اس دوران اسپیشل میڈیکل بورڈ نے ان کی مکمل معائنہ کیا. میڈیکل بورڈ نے انھیں جیل کے بجائے اسپتال میں رکھنے کی سفارش کی تھی.

  • جناح اسپتال کی ڈاکٹرپراسرارحالات میں مردہ پائی گئیں

    جناح اسپتال کی ڈاکٹرپراسرارحالات میں مردہ پائی گئیں

    لاہور:جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر پراسرار حالات میں مردہ پائی گئیں، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر صحت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر عروشہ مرزا گرلز ہاسٹل کے اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئیں ، ان کے ہاتھ پر’کینولا‘ بھی لگا ہوا تھا ، خیال کیا جارہا ہے کہ کسی غلط انجکشن کے سبب ان کی موت واقع ہوئی ۔۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزادر نے سی سی پی او کو ہدایت کی کہ جامع تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے اور واقعے سے متعلق حقائق جلد منظرعام پرلائے جائیں۔دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی ڈاکٹر کی پراسرار موت کے واقعے کا نوٹس لے کر ایم ایس جناح اسپتال کو واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

    محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق تحقیقات کے بعد ہی لیڈی ڈاکٹر کی موت کا سبب معلوم ہو پائے گا، تاہم ڈاکٹر کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا ہے۔ لیڈی ڈاکٹر کا تعلق پنجاب کے شہر گجرات سے تھا۔

    جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہل عروشہ مرزا پوسٹ گریجوایشن کررہی تھیں، وہ ایم ایس گائنی کی اسٹوڈنٹ تھیں اور روٹیشن پر سرجیکل یونٹ ون میں کام کررہی تھیں۔

  • لاہور: ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    لاہور: ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق رائیونڈ کے علاقے میں بھٹہ مزدور کی بیوی کو زچگی کے لیے لایا گیا تاہم اسپتال کے عملہ نے سہولیات نہ ہونے کا کہہ کر خاتون کو نکال دیا۔

    خاتون جب گھر پہنچی تو واش روم میں ہی بچے کو جنم دے دیا جس کے بعد نومولود بچے کی طبیعت ناساز ہونے پر ماں اور بچہ دونوں کو دوبارہ اسپتال لایا گیا۔

    مزید پڑھیں: لاہور میں خاتون نے بچے کو راہداری میں جنم دے دیا

    متاثرہ خاتون نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ خادم اعلیٰ پنجاب اسپتالوں کو بند کردیں اگر غریبوں کو سہولیات میسر نہیں۔


    انکوائری کمیٹی تشکیل

    محکمہ صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے واقعے کے بعد 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ انکوائری کمیٹی کو آج شام 4 بجے تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ چند ماہ قبل بھی رائیونڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ایک خاتون نے سڑک پر بچے کو جنم دے دیا تھا۔

    بعد ازاں صوبائی وزیر صحت پنجاب عمران نذیر نے رائے ونڈ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عامر اور گائنا کولوجسٹ ڈاکٹرعاصمہ کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔