Author: حسین احمد چودھری

  • پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال ،  اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر  سیکیورٹی ہائی الرٹ

    پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی آج احتجاج کی کال کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آج کال دے رکھی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی عدلیہ کے حق میں احتجاج کے موقع پر سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، ہائی کورٹ کے اطراف میں پولیس اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ قیدی وین اور بکتر بند گاڑی بھی پہنچا دی گئیں۔

    پی ٹی آئی ارکان قومی صوبائی اسمبلی آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر جمع ہوں گے، رکان اسمبلی و کارکن عدلیہ سے اظہار یکجہتی کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مجھے امید ہے بانی پی ٹی آئی عید سے پہلے رہا ہوں گے ، بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی قیادت کا بھی ہائیکورٹ کے باہر جمع ہونے کا امکان ہے، 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں بانی اور بشری بی بی کی سزا معطلی کیس تاحال مقرر نہ ہو سکا، تحریک انصاف کی قیادت آج پھر کیس مقرر کروانے کے لیے ہائیکورٹ آئے گی۔

    اس حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر آج بھرپور احتجاج ہوگا، احتجاج میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر عمران خان کےکیسز سنے جائیں، مقدمات کی سماعت میں تاخیرثابت کرتی ہے کیسز جھوٹے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مقدمات میں تاخیرکا مقصد عمران خان کو قید میں رکھناہے، ان کی رہائی سے جعلی حکومت اپنا انجام دیکھ رہی ہے۔

  • 26 نومبر احتجاج کے دوران  گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم

    26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں 26 نومبراحتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    وکلاعلی بخاری، سردار مصروف، زاہد بشیر ڈار و دیگر عدالت پیش ہوئے۔

    عدالت نے گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں اور پی ٹی آئی کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے ضمانتیں منظور کیں، علی بخاری کی کارکنان کے ضمانتی مچلکے کم کرنے کی استدعا منظور
    کرلی۔

    مزید پڑھیں : 26 نومبر احتجاج کیس : گرفتار تمام پی ٹی آئی ورکرز کو فوری رہا کرنے کا حکم

    پی ٹی آئی کے کارکنان کی ضمانتیں 10، 10 ہزارمچلکوں کے عوض منظور کی گئیں۔

    یاد رہے فروری میں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر احتجاج کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے تمام 120 کارکنوں کی ضمانتیں منظور کی تھیں۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفرازڈوگر اورجسٹس محمد آصف نے ضمانتیں منظورکیں اور فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بینچ تبدیلی پر نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بینچ تبدیلی پر نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکٹر ای الیون زمین خرد برد نیب کیس میں بنچ تبدیلی پر ڈویژن بنچ کا اہم حکم آگیا، جس کے بعد قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر نیا ججز روسٹر جاری ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بنچ تبدیلی پر نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا، سیکٹر ای الیون زمین خرد برد نیب کیس بنچ تبدیلی پر ڈویژن بنچ کا اہم حکم آگیا

    ڈویژن بنچ نے حکم دیا کہ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے بینچ میں کیس مقرر کیا جائے۔

    دو رکنی بینچ کے آرڈر کے بعد قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر نیا ججز روسٹر جاری ہوگیا ، نئے ججز ڈیوٹی روسٹر میں جسٹس محسن اختر کیانی کا ڈویژن بنچ ہی ختم کردیا گیا۔

    اب آئندہ ہفتے روسٹر میں جسٹس محسن اختر کیانی کا ڈویژن بنچ ہی موجود نہیں۔

    نیب کے خلاف کیس جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ڈویژن بینچ میں زیر سماعت تھا۔

    28 اپریل کو سماعت کے روز بینچ کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی کازلسٹ منسوخ ہوئی جبکہ 22 مئی کے لیے کیس جسٹس محسن کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے پاس مقرر ہوا۔

    28 اپریل کو ہی قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر نیا ججز روسٹر جاری ہوا ، نئے روسٹر میں جسٹس محسن اختر کیانی کے ساتھ جسٹس ثمن رفعت کا بینچ بنا دیا گیا۔

    8 مئی کو سیکٹر ای الیون زمین خرد برد کیس کی متفرق درخواست نئے بینچ کے سامنے مقرر ہوئی تھی ، وکیل نے بتایا کہ پہلے یہ کیس جسٹس محسن کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق سن چکے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت نے کیس دوبارہ پرانے بینچ میں مقرر کرنے کے لیے آرڈر جاری کردیے گئے۔

  • علیمہ خان  اور رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم

    علیمہ خان اور رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے علیمہ خان اور رؤف حسن کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے علیمہ خان کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی سماعت ہوئی، وکیل علی بخاری ، خالدیوسف چوہدری اورنیاز اللہ نیازی عدالت پیش ہوئے۔

    جسٹس خادم حسین سومرو نے علیمہ خان کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے بیرون ملک جانے کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے رؤف حسن کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کا حکم غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔

    جسٹس انعام امین منہاس نے رؤف حسن کا نام پی سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور کر لی اور بیرون ملک سفر کی اجازت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کی ہدایت کی۔

    عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ رؤف حسن کی درخواست پر قانون کے مطابق جلد فیصلہ کرے، عوکیل کے مطابق رؤف حسن کینسر surviver ہیں، جنہیں چیک اپ کے لیے یو کے جانا ہے اور پٹیشنر پر ایف آئی اے کا مقدمہ ہے جس میں وہ ضمانت پر ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق وکیل نے دلائل دیے کہ محض مقدمہ درج ہونے پر کسی کا نام پی سی ایل میں شامل کرنا بلا جواز ہے، ان کا ہر چھ ماہ بعد یو کے میں چیک اپ ہوتا ہے۔

    فیصلے میں کہنا تھا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے 24 جولائی 2024 کو پٹیشنر کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی، ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے 26 اگست 2024 کو نام پی سی ایل میں شامل کر دیا۔

    عدالت نے مزید کہا کہ کریمنل کیس زیر التوا یا تفتیش جاری ہونا پٹیشنر کا نام پی سی ایل میں شامل کرنے کا جواز نہیں، پٹیشنر اپنے خلاف درج مقدمہ میں ضمانت پر ہے اور ریاست نے ضمانت منسوخی دائر نہیں کی۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت سے رؤف حسن پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی منظوری نہیں لی گئی، پاسپورٹ رولز کے مطابق ملک میں داخلے اور روانگی کو ریگولیٹ کرنے کی اتھارٹی وفاقی حکومت کے پاس ہے۔

  • منشیات کی سپلائی ،  تعلیمی اداروں میں طلبا کو براہ راست اشیاء کی ڈیلیوری روکنے کا حکم

    منشیات کی سپلائی ، تعلیمی اداروں میں طلبا کو براہ راست اشیاء کی ڈیلیوری روکنے کا حکم

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو براہ راست اشیاء کی ڈیلیوری روکنے کا حکم دے دیا اور کہا جو اسکول کالج عملدرآمد نہیں کرتا اسکے خلاف کارروائی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات خاتمے کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی درخواست پر بڑا حکم آگیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں پارسل ڈیلیوری بوائز پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے دیا اور سیکرٹری کابینہ سے رپورٹ طلب کرلی کہ نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل تشکیل دی گئی یا نہیں؟ 2010 کی اینٹی نارکوٹکس پالیسی کے تحت اینٹی نارکوٹکس کونسل تشکیل دی جانی تھی۔

    وکیل کاشف ملک نے بتایا کہ کونسل کے سر براہ وزیر اعظم اور ممبران وزراء اعلیٰ شامل ہونے تھے،منشیات کی روک تھام سے متعلق تعلیمی اداروں میں وزارت تعلیم نے نصاب کا حصہ بنا لیا ، اگلے نصاب میں منشیات روکنے سے متعلق حصہ شامل ہوگا۔

    جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ منشیات سکول کالجوں میں بہت زیادہ استعمال ہو رہی ہے، مجھے اتنا بتائیں کہ کورئیر والوں کی تعلیمی اداروں میں انٹری کیسے ہوتی ہے؟

    اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ طلبہ کو براہ راست ڈیلیوریز روکیں، جو اسکول کالج عملدرآمد نہیں کرتا اسکے خلاف کارروائی کریں۔

    جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیئے جتنے ڈلیوری والے ہیں براہ راست ڈیلیوری پہنچا رہے ہیں اس پر پابندی لگانی ہے، آپ اس پر عملدرآمد کر کے آئندہ تاریخ پر رپورٹ پیش کریں اور چیک کریں کن کن سکولوں کالجوں میں کثرت سے ڈائریکٹ ڈلیوریز ہو رہی ہیں، جو اسکول کالج عملدرآمد نہیں کرتا اُن کے خلاف ایکشن لیں۔

    جسٹس انعام امین نے استفسار کیا نیشنل اینٹی نارکاٹکس کونسل کیوں نہیں بنی؟ یہ بڑی ہائی پاور کونسل ہے، وزیراعظم سربراہ اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شامل ہیں، کیا آپکو معلوم ہے کہ منشیات سکولوں، کالجوں میں داخل کیسے ہوتی ہے؟ کوریئر اور ڈلیوری والوں کے ذریعے سکولوں کالجوں میں منشیات پہنچتی ہیں، چیک کر کے بتائیں کہ کن کن سکولوں کالجوں میں کیا کیا ڈلیوریاں آتی ہیں۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی۔

  • بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا ہے کہ مودی سنٹرل جیل اڈیالہ کا بھی ڈرون حملے کے لیے اہم ٹارگٹ کے طور پر دیکھ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    وزیر اعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے لطیف کھوسہ اور شہباز کھوسہ کے ذریعے درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان کو بھارتی حکومت کی جانب سے جارحیت کا سامنا ہے، مختلف شہروں پر ڈرون حملوں سے عمران خان  کی جان کو جیل میں خطرہ ہے، مودی سنٹرل جیل اڈیالہ کا بھی ڈرون حملے کے لیے اہم ٹارگٹ کے طور پر دیکھ سکتا ہے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ عمران خان  وزیراعظم تھے تو مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی اٹھانا پڑی تھی، سیاسی طور پر بنائے گئے مقدمات میں طویل قید سے ان کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کی قید سے بچنے کے لیے آئین میں پے رول پر رہائی کی ریمیڈی موجود ہے، بانی پی ٹی آئی یقین دہانی کراتے ہیں کہ پے رول پر رہائی کی شرائط پر عمل کریں گے۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ طویل قید سے صحت خراب ہونے کا بھی خطرہ موجود ہے، بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی قوم کو متحد کرنے کے لیے بہت اہم ہے، سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو اس متعلق درخواست دی مگر کئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    دائر درخواست کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے جیل میں قید کے دوران پرزن رولز کی خلاف ورزی نہیں کی، استدعا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پے رول پر رہائی دی جائے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو اڈیالہ میں شدید خطرہ ہے، علی امین گنڈا پور

    بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو اڈیالہ میں شدید خطرہ ہے، علی امین گنڈا پور

    اسلام آباد : وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو اڈیالہ میں شدید خطرہ ہے، مودی جیسے شیخص سے کچھ بھی توقع کی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی امت مسلمہ کے لیڈر ہیں،انکی رہائی کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ مودی کے مظالم پر بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے، بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو اڈیالہ میں شدید خطرہ ہے ، اس وقت بانی کی سیکیورٹی ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مودی کو بھی پتہ ہے بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں ہیں، مودی جیسے شیخص سے کچھ بھی توقع کی جاسکتی ہے۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی کیلئے درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امید ہے ہمیں انصاف ملے گا، عدالتوں سے ہمیشہ درخواست کی ہے جو لوگ عدالتوں کا حکم نہیں مانتے انکے خلاف ایکشن لیں، ملک میں کوئی قانون تو ہے ہی نہیں ۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے انصاف کے لیے جو دروازے ہیں وہ کھٹکھٹانے ہں ، قومی سلامتی اجلاس میں شرکت بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد ہی ممکن ہے ، بانی پی ٹی آئی ہمارے لیڈر ہیں ان سے ہدایت لینے کے لیے ہی اڈیالہ ملاقات کرنا ہے۔

  • عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں کیسا سلوک ہورہا ہے؟ امریکا سے آئے وکیل نے بتادیا

    عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں کیسا سلوک ہورہا ہے؟ امریکا سے آئے وکیل نے بتادیا

    اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکہ میں وکیل کلائیو سمتھ  نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوکر   امریکی جیل میں ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ سلوک کے بارے میں آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ، امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    عافیہ صدیقی کے امریکہ میں وکیل کلائیو سمتھ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں نہایت ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔

    وکیل فوزیہ صدیقی عمران شفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت کی متفرق درخواست ہے کہ پٹیشن کا مقصد پورا ہو چکا نمٹائی جائے، ہم نے درخواست میں ترمیم کی اجازت کیلئے متفرق درخواست دی ہے، 26ویں ترمیم میں یہ لکھا گیا کہ استدعا کے مطابق ریلیف دیا جائے گا، ہماری درخواست میں ایک سے زائد استدعا کی گئی ہے اور مقصد ابھی پورا نہیں ہوا۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے آپ ان گراؤنڈز کا حوالہ دے کر نئی درخواست بھی تو دائر کر سکتے ہیں، جس پر عمران شفیق ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے نئی درخواست دی تو وہ کسی اور بنچ میں بھیج دی جائے گی،یہ کیس اس عدالت سے نکالنے کے مقصد سے یہ متفرق درخواست دائر کی گئی۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ دیکھ لیں کہ وکلاء اب اس سوچ میں بھی پڑ گئے ہیں پہلے یہ نہیں ہوتا تھا تو وکیل نے کہا کہ یہ عدالت متفرق درخواست منظور کرنے کا عبوری آرڈر کرتی ہے تو وہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہو سکتا ہے۔

    جسٹس سردار نے مزید کہا کہ کچھ اور کیسز میں عبوری آرڈرز کے خلاف انٹراکورٹ اپیلیں سنی گئیں اور اسٹے بھی دیا گیا، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست میں یہ استدعا بھی ہے کہ عدالت کوئی ریلیف مناسب سمجھے تو وہ بھی دے سکتی ہے۔

    عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے پاس درخواست کے مندرجات و صورتحال کے مطابق ریلیف دینے کا اختیار موجود ہے، جس پر جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ
    جس نے بھی آرٹیکل 199 کی شق 1 اے ڈرافٹ کی اُس نے سب مکس کر دیا، عدالتوں کے مکمل سوموٹو سے متعلق وہ شق شامل کی جانی تھی، جیسے اخباری تراشے پر سوموٹو لیا جاتا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ اِس شق کو پوری Jurice Prudence کے ساتھ مکس کر دیا، عدالتیں جو ریلیف دے سکتی تھیں اُسکو بھی گڈ مڈ کر دیا گیا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • بشریٰ بی بی کو جیل میں کیا سہولیات میسر ہیں؟ رپورٹ عدالت میں جمع

    بشریٰ بی بی کو جیل میں کیا سہولیات میسر ہیں؟ رپورٹ عدالت میں جمع

    اسلام آباد: ایڈووکیٹ جنرل آفس نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا دی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے دائر درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر ملزمہ کی جانب سے وکیل عثمان گل اور ظہیر عباس پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل آفس کی جانب سے میسر سہولیات سے متعلق جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں الگ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کا دن میں دو بار طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    رپورٹ کے مطابق سابق خاتون اوّل کو میٹرس، کرسی، ٹیبل اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے، ان کے کمرے میں لائٹ اور پنکھے کا انتظام بھی موجود ہے جبکہ موسم گرما میں روم کولر فراہم کیا گیا ہے۔

    اس میں بتایا گیا کہ عمران خان کی اہلیہ کو جیل میں ایل سی ڈی کی سہولت بھی دی گئی ہے، ان کو جیل میں علیحدہ کچن کی صورت میں ککنگ کی سہولت بھی دی گئی، کھانے کا پہلے میڈیکل آفیسر معائنہ کرتا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل سہولیات سے متعلق رپورٹ وکیل درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ رپورٹ دیکھ لیں آئندہ سماعت پر اپنا مؤقف پیش کریں، کیس کی آئندہ سماعت روسٹر کے مطابق جاری کر دی جائے گی۔

    عدالت نے درخواست پر مزید سماعت ملتوی کر دی۔

  • وکلا برادری اور میڈیا کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لیے اہم پیش رفت

    وکلا برادری اور میڈیا کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لیے اہم پیش رفت

    اسلام آباد: وکلا برادری اور میڈیا کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے میڈیا و بار کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی۔

    یہ کمیٹی سیکریٹری بار ایسوسی ایشن منظور ججہ ایڈووکیٹ کی نگرانی اور رہنمائی میں تشکیل دی گئی ہے، ہائیکورٹ بار کا کہنا ہے کہ اس کمیٹی کا مقصد مؤثر ابلاغ، شفافیت، اور ذمہ دار قانونی رپورٹنگ کو فروغ دینا ہے۔

    ہائیکورٹ بار کی سابق فنانس سیکریٹری فرح حسن کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کی گئی ہیں، سیدہ ردا ای بتول ایڈووکیٹ اور نایاب سحر ایڈووکیٹ کمیٹی کی رکن ہوں گی، اس کوارڈینیشن کمیٹی کے قیام کا مقصد عدلیہ کے نمائندوں اور میڈیا کے درمیان پل بنانا ہے۔

    ہائیکورٹ بار کے مطابق کمیٹی کا مقصد یہ ہے کہ عدالتی کارروائیوں اور قانونی پیش رفتوں کی درست اور اخلاقی بنیاد پر ترسیل یقینی بنائی جا سکے، سیکریٹری منظور ججہ نے کہا کہ اس کمیٹی کا قیام بار ایسوسی ایشن کی شفافیت، میڈیا کی آزادی اور عدالتی عمل کی ساکھ کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

    ہائیکورٹ بار نے اس سلسلے میں ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی کابینہ اور ممبران کو تعارفی اجلاس میں شرکت کے لیے باضابطہ دعوت دی، کوارڈینیشن کمیٹی اجلاس گزشتہ روز سیکریٹری جنرل کے دفتر، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میں منعقد ہوا، جس کی صدارت اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید حسین واجد گیلانی نے کی، اجلاس میں سیکریٹری ہائیکورٹ بار منظور احمد ججہ اور نائب صدر افتخار باجوہ سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔

    سیکریٹری ہائیکورٹ بار نے بتایا کہ اس اجلاس کا مقصد بار اور میڈیا کے درمیان باہمی تعاون اور رابطے کے مؤثر نظام پر بات چیت کرنا تھا، جس میں کمیٹی کے اراکین کا تعارف، اس کے اغراض و مقاصد کو واضح کرنا تھا، انھوں نے کہا اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن مستقبل میں میڈیا سے مؤثر رابطے کی توقع رکھتی ہے۔

    اجلاس میں ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر حسین احمد چوہدری اور جنرل سیکریٹری راجہ شہزاد علی و دیگر نے شرکت کی، تعارفی اجلاس میں سینئیر نائب صدر بلال شیخ، نائب صدر رؤف بزمی، جوائنٹ سیکریٹری امبرین علی، سابق صدور اسد ملک، ثاقب بشیر، اویس یوسفزئی، سابق سیکریٹری ذیشان سید، سیکریٹری اطلاعات عون رضا، ممبران ادریس عباسی، ابراہیم عباسی و دیگر بھی شریک ہوئے۔