Author: حسین احمد چودھری

  • چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج انگلینڈ روانہ

    چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج انگلینڈ روانہ

    چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور انگلینڈ روانہ ہو گئے ہیں جو وہاں جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور انگلینڈ روانہ ہو گئے ہیں جو وہاں جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ ان کی لندن ٹریننگ میں نامزدگی سے متعلق 4 اگست کا خط سامنے آ گیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے 4 اگست کو سیشن جج کو خط لکھا اور چیف جسٹس ہائیکورٹ نے جج کی جوڈیشنل کانفرنس میں شرکت کے لیے نامزدگی کی۔

    خط کے متن کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے لکھا ہے کہ جج فیضان حیدر کی جگہ ٹریننگ کیلیے جج ہمایوں دلاور کا نام شامل کیا جائے۔

    جوڈیشل کانفرنس 5 سے 13 اگست تک لندن میں ہوگی اور برطانیہ کی یونیورسٹی آف ہل میں ٹریننگ سیشن ہوگا جس میں جج ہمایوں دلاور شرکت کریں گے۔

     

    واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے گزشتہ روز توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید اور ایل لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ الیکشن ایکٹ کے تحت انہیں 5 سال کے لیے نا اہل بھی قرار دے دیا گیا تھا۔

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا

    عدالت سے سزا سنائے جانے کے بعد لاہور پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ان کی رہائشگاہ زمان پارک سے گرفتار کر لیا تھا اور انہیں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

    توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابلِ سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابلِ سماعت قرار دینے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی، دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

    فیصلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابلِ سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیشن کورٹ دوبارہ سن کر فیصلہ کرے ، ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور ہی کیس سنیں گے۔

    عدالت نے فیصلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کے حق دفاع کی بحالی کی درخواست پرآئندہ ہفتے کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

    عدالت نے توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی اور تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جج ہمایوں دلاور کا فیس بک اکاؤنٹ مستند نہیں ہے۔

    ہائی کورٹ نے جج کی فیس بک پوسٹس کا معاملہ تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو بھیجتے ہوئے ہدایت کی کہ معاملے میں ملوث افراد کو ایف آئی اے طلب کرسکتا ہے۔

    عدالت نے ایف آئی اے کو دس دن میں فیس بک پوسٹس پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف فیس بک پوسٹ پر تجزیاتی رپورٹ عدالت میں جمع

    چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف فیس بک پوسٹ پر تجزیاتی رپورٹ عدالت میں جمع

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف فیس بک پوسٹ سے متعلق تجزیاتی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی گئی۔

    تجزیاتی رپورٹ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے عدالت میں جمع کروا گئی جس میں کہا گیا کہ فیس بک پوسٹیں جج ہمایوں دلاور کے اکاؤنٹ سے نہیں کی گئیں اور پوسٹوں کے اسکرین شارٹس کا کوئی یو آر ایل موجود نہیں۔

    رپورٹمیں کہا گیا کہ فیس بک ہر پروفائل، پیج اور پوسٹ کو خود بخود ایک یو آر ایل دیتا ہے، پوسٹوں کی شناخت یو آر ایل کے بغیر اسکرین شارٹس سے ممکن نہیں، جج ہمایوں دلاور کے فیس بک اکاؤنٹ سے تمام پوسٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    تجزیاتی رپورٹ کے مطابق جج کے اکاؤنٹ سے مذکورہ تین پوسٹوں میں سے ایک بھی موجود نہیں، ہمایوں دلاور کے نام سے اکاؤنٹ کا باقاعدہ یو آر ایل نمبر ہے، اکاؤنٹ 2014 میں بنا جس پر ذاتی پوسٹیں موجود ہیں۔

    رپورٹ کے متن کے مطابق ایف آئی اے کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے تین اسکرین شارٹس بھجوائے گئے، مبینہ اسکرین شارٹس میں سے 21 جولائی 2014 جبکہ ایک یکم مارچ 2014 کا تھا۔

    خیال رہے کہ جج ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹ سے متعلق معاملہ کل سماعت کیلیے مقرر ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کل کیس کی سماعت کریں گے۔

  • القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی دوبارہ رجسٹریشن کیلئے  درخواست دائر

    القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی دوبارہ رجسٹریشن کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی دوبارہ رجسٹریشن کیلئے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کی دوبارہ رجسٹریشن کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور ٹرسٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے درخواست دائر کی، جس میں استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ القادر ٹرسٹ کی دوبارہ رجسٹریشن کا حکم دے۔

    درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ عدالت لیبر اینڈانڈسٹری ڈائریکٹوریٹ کی جانب سےالتواکوخلاف قانون قرار دے اور فریقین کوالقادر ٹرسٹ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے سے روکے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ 1982 کے ٹرسٹ ایکٹ کے تحت رجسٹر کرایا گیا، اسلام آباد ٹرسٹ ایکٹ 2020 کے بعد 1982 کا ایکٹ منسوخ ہو گیا، نئے ایکٹ کے نفاذ کے بعد پہلے سے رجسٹرڈ ٹرسٹ کو دوبارہ رجسٹر کرایا جانا تھا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 22 فروری کو ٹرسٹ کی رجسٹریشن کیلئے لیبر اینڈ انڈسٹری ڈائریکٹ کو درخواست دی، ایکٹ نفاذ کے فوری بعد دوبارہ رجسٹریشن سے متعلق بالکل واضح نہیں تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ اکتوبر2022سےمارچ2023تک درخواستیں دیں لیکن کوئی کارروائی نہ ہوئی، دوبارہ رجسٹریشن کیلئے زبانی طور پر دوبارہ نئی ٹرسٹ ڈیڈ تیار کرنے کا کہا گیا، پھر 30 اپریل 2023 کو نئی ٹرسٹ ڈیڈ تیار کر کے جمع کرائی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ رجسٹریشن اور ہائیکورٹ فیصلے تک ٹرسٹ کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔

  • قائد اعظم کے پورٹریٹ کے سامنے فوٹو شوٹ کا مقدمہ خارج، تفصیلی فیصلہ جاری

    قائد اعظم کے پورٹریٹ کے سامنے فوٹو شوٹ کا مقدمہ خارج، تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے قائد اعظم محمد علی جناح کے پورٹریٹ کے سامنے غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلی فیصلہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نے جاری کیا جس کے مطابق عدالت نے ذوالفقار سہیل کے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا جو مدعی راشد ملک نے 3 اگست 2021 کو پٹیشنر کے خلاف تھانہ کورال میں مقدمہ درج کروایا تھا۔

    فیصلے میں حکم دیا گیا کہ جھوٹا مقدمہ درج کروانے والے مدعی کے خلاف پولیس کارروائی کرے۔ ساتھ ہی پولیس کو سات دن میں متعلقہ عدالت میں قلندرہ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی۔

    تفصیلی فیصلے میں مجسٹریٹ کو 30 دنوں میں فیصلہ کر کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے پاس عمل درآمد رپورٹ جمع کروانے کی ہدائت کی گئی۔

    عدالت نے کہا کہ ڈی ایس پی لیگل اور تفتیشی افسر نے تصدیق کی کہ برہنہ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل نہیں ہوئیں، ایس ایس پی نے ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ سے سوشل میڈیا پر اپلوڈ تصاویر کی رپورٹ طلب کی، اسلام آباد پولیس کے فراہم کردہ انسٹاگرام اکاؤنٹس کی تفصیلات کیلیے ایف آئی اے نے خط بھجوایا۔

    ’انسٹاگرام نے باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ نہ ہونے پر معلومات فراہم نہیں کیں۔ رپورٹ کے مطابق ویب لنک کے بغیر کسی بھی سائبر سرگرمی کو چیک کرنا ممکن نہیں۔ پٹیشنر کے خلاف کوئی عینی شاہد یا فرانزک شواہد بھی موجود نہیں۔‘

  • توشہ خانہ کیس، متعلقہ درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کے لیے مقررکرنے کا حکم

    توشہ خانہ کیس، متعلقہ درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کے لیے مقررکرنے کا حکم

    توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف اپیل پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا، متعلقہ درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کے لیے مقررکرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف اپیل پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر27 جولائی کی سماعت کا حکمنامہ جاری کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو تمام متعلقہ درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔

    حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل نے جج کو متعصب قرار دے کر کیس منتقل کرنے کی استدعا کی، ٹرائل کورٹ کے جج سے منسوب فیس بک پوسٹیں عدالت کو دکھائی گئیں۔

    بتایا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے فیس بک پوسٹوں کو تسلیم کرنے سے انکارکیا، رجسٹرارآفس فیس بک پوسٹوں کا معاملہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کوبھیجے، عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے تحقیق کر کے آئندہ سماعت سے پہلے اپنی رپورٹ جمع کرائے، الیکشن کمیشن بھی اس معاملے پر آئندہ سماعت پرعدالتی معاونت کرے۔

    حکمنامہ میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق کارروائی آگے بڑھانے سے پہلے دائرہ اختیار کا فیصلہ ہونا چاہیے، عدالت کے مطابق وکیل نے کہا کہ طے شدہ قانون ہے دائرہ اختیار طے کیے بغیر کارروائی آگے نہیں بڑھائی جا سکتی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ کیس کے دائرہ اختیار سے متعلق یہ عدالتی کارروائی کا دوسرا راؤنڈ ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف اپیل پہلےمنظور کر چکی ہے۔

    حکمنامہ کے مطابق ہائیکورٹ نے اپیل منظور کر کے ٹرائل کورٹ کو دوبارہ درخواست پر فیصلے کا حکم دیا، ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست دوبارہ مسترد کردی۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کو فوری حکم امتناع نا مل سکا

    چیئرمین پی ٹی آئی کو فوری حکم امتناع نا مل سکا

    چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں فوری حکم امتناع نا مل سکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ سے متعلقہ تمام کیسز آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے حکم امتناع کی درخواست آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کردی۔ اس حوالے سے چیف جسٹس عامر فاروق نے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    عدالت نے آج سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سماعت کی تھی اور خواجہ حارث کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ہمایوں دلاور کی فیس بک پوسٹیں ایف آئی اے کو تصدیق کیلئے بھیج دیں۔

    عدالت نے ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے آئندہ سماعت سے پہلے فیس بک پوسٹوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائے، ایف آئی اے فیس بک پوسٹوں کے جج سے متعلقہ ہونے نہ ہونے کا فرانزک کرے۔

  • شیخ رشید کی بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    شیخ رشید کی بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر  شیخ رشید کی پولیس قبضے میں لی گئیں 2 بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی 2 بلٹ پروف گاڑی واپس لینے کی درخواست پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق خان کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

    شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ 31 مئی کو پولیس نے رات 3 بجے سرچ وارنٹ کےبغیر ایف سیون میں گھر پر چھاپہ مارا، پولیس نے ایک لائسنس گن اور  2 بلٹ پروف گاڑیاں زبردستی قبضے میں لے لیں۔

    وکیل نے عدالت کو  بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے گاڑیاں واپس کرنے کا آرڈر کیا مگر ایس ایچ او نے حکم ماننے سے انکار کردیا، پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئیں گاڑیاں فوری واپس کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

    شیخ رشید کے وکیل نے استدعا کی کہ مس کنڈکٹ اور اختیار کے غلط استعمال پر تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    دوسری جانب سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی دو گاڑیاں پولیس نے غیر قانونی طور پر اٹھالی تھی۔

     شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے آرڈر کے باجود پولیس گاڑیاں نہیں چھوڑ رہی تھی، ہمارے بنیادی حقوق سلب کیے جارہے ہیں، ایک ایس ایچ او اتنا طاقتور ہو گیا ہے کہ عدالت کا حکم بھی نہیں مان رہا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست کی ہے وہ اس میں مسلہ میں اپنا کردار ادا کرے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ آئین کی محافظ اور بنیادی حقوق کی ضامن ہے۔

  • توشہ خانہ فوجداری کیس کیخلاف اپیل پر سماعت سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک ملتوی

    توشہ خانہ فوجداری کیس کیخلاف اپیل پر سماعت سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک ملتوی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دیے جانے کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین کی اپیل پر سماعت عظمیٰ کا فیصلہ آنے تک ملتوی کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کے توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دیے جانے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت شروع ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث اور الیکشن کیشن کے وکیل امجد پرویز عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپیل پر فیصلے تک ٹرائل روکنے کی استدعا بھی کر رکھی ہے۔

    سماعت کے آغاز پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا کہ اس عدالت میں ہماری 4 مختلف اپیلیں سماعت کیلیے مقرر ہیں اور سپریم کورٹ نے چاروں اپیلوں پر اکٹھے فیصلہ کرنے کا کہا ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ وہ آرڈر آ جائے تو پھر دیکھ لیتے ہیں۔ ایک تو جج صاحب کی کسی فیس بُک پوسٹ کا ایشو ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کمپلینٹ کی بنیاد پر پہلے سائبر کرائم ونگ دیکھے گا اس کے بعد سائبر کرائم ونگ آگے تحقیقات کرے گا۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ کل تک میرے پاس ایسا کچھ نہیں آیا۔ فیس بک پوسٹ پر ٹرائل کورٹ کے جج کا کیا موقف ہے؟

    وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جج صاحب نے کہا فیس بک اکاؤنٹ میرا ہے لیکن پوسٹس میری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بھی ایف آئی اے کو لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں تحریری درخواست دیدی ہے تاہم جج صاحب نے اپنے تحریری حکمنامہ میں اس بات کا ذکر نہیں کیا۔

    بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں جو معاملہ ہوا وہ وہیں پر ختم ہو چکا صلح صفائی ہو گئی تھی جب کہ خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نے ٹرائل جج سے معذرت بھی کی تھی۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میرے پاس تو ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر جج ہمایوں دلاور کی طرف سے کچھ نہیں آیا، ایسا کرتے ہیں کہ تمام درخواستوں کو اکٹھا کر کے سن لیتے ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں قانون کے مطابق درخواستوں کو سن کر فیصلہ کیا جائے اور جو ایک شک پیدا ہوا ہے اسے سن کر فیصلہ کرلیا جائے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ نے تمام اپیلیں آج ہی سننے کا کہا ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے بتایا کہ کچھ اپیلیں تو آج سماعت کیلیے مقرر تھیں جب کہ دیگر زیر التوا اپیلوں پر بھی ساتھ ہی سماعت کا حکم دیا۔ ہماری مرکزی اپیل کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی ایک کیس دوسری عدالت منتقلی کی بھی درخواست ہے۔ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دائرہ اختیار اور ٹرانسفر کی درخواستیں سننے کا کہا ہے۔

    وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے کہا کہ ان کا حق ہے یہ کسی بھی فورم پر جا سکتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ سے ہم بھی پتہ کرا لیتے ہیں آفیشل چینل سے ہمیں بھی کاپی آنی ہے۔

    وکیل خواجہ حارث ملزم کی غیر موجودگی میں گواہوں کے بیانات جرح ہوئی، ٹرائل حتمی مرحلے میں ہے جب تک یہ فیصلہ نہیں ہوتا ٹرائل اسٹے ہو جائے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ کا آرڈر آج آنے کا امکان ہے؟ ڈائریکشنز دی گئی ہوں تو ہائیکورٹ کو بھی آفیشلی آرڈر بھیجا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تمام کیسز یکجا کر کے سننے کا کہہ دیا پھر تو ٹھیک ہے، اگر سپریم کورٹ نے نہیں کہا تو پھر میں یکجا کرنے کا آرڈر کر دوں گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے تو کہا ہے کہ آج پیش نہ ہوئے تو نا قابل ضمانت وارنٹ جاری ہو جائیں گے۔ وہ تو ہمیں ہر تاریخ پر کہتے ہیں کہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دینگے۔ اس معاملے کو بھی دیکھ لیں اور کچھ آبزرو کر دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے کہ سب کچھ اچھے طریقے سے ہو جائے گا۔ سپریم کورٹ کے آرڈر کا انتظار کر لیتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے آرڈر کو آنے دیں تب ہی کوئی فیصلہ کریں گے جس کے بعد انہوں نے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کر دی اور فریقین کے وکلا کو ہدایت کہ کہ آج ڈویژن بینچ کے بعد ڈیڑھ دو بجے تک آپ پتہ کرلیں۔

  • ویڈیو لنک حاضری، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ جاری

    ویڈیو لنک حاضری، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ جاری

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالتوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کر دیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 14 صفحات پر مشتمل تفصلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کے دوران استغاثہ کے شواہد ریکارڈ کرتے ملزم کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی جا سکتی ہے دوران ٹرائل ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے بیان کے وقت ملزم کی ذاتی حاضری ضروری ہے۔

    فیسلے کے مطابق جج سے قبل از وقت اجازت لیکر ضمانت قبل از گرفتاری میں ویڈیو لنک حاضری ہو سکتی ہے، ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر پہلی سماعت اور حتمی فیصلے کے وقت ملزم کی حاضری ضروری ہے، ضابطہ فوجداری کی دفعہ 365 اور 554 کے تحت رولز بنانا اس عدالت کا دائر اختیار ہے دوران ٹرائل شواہد کو ریکارڈ کرنے کے حوالے سے جدید ضروریات کے مطابق رولز بننے چاہییں۔

    عدالت نے ویڈیو لنک حاضری کے لیے رولز بنانے سے متعلق اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار آفس رولز بنانے کے لیے مجاز اتھارٹی کو فیصلے کی کاپی بھیجے، مجاز اتھارٹی جدید ڈیوائسز کے استعمال اور شواہد کے دوران ویڈیو لنک حاضری کے رولز بنائے گی۔