Author: Irfan Chourbati

  • کراچی کی مویشی منڈی ‘بارش کی تباہ کاریوں کا شکار

    کراچی کی مویشی منڈی ‘بارش کی تباہ کاریوں کا شکار

    کراچی : شہرقائد میں ہونے والی حالیہ بارشوں سے جہاں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کاروبار زندگی متاثر رہا وہیں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران عیدالاضحی کی آمد سے قبل قائم ہونے والی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی بھی متاثر رہی۔

    انتظامیہ کے مطابق یہ مویشی منڈی 950 ایکڑ پر محیط ہے اور اس وقت منڈی میں ۱یک لاکھ سے زائد جانور موجود ہیں جن کی تعداد ایک ہفتے کے اندر چار لاکھ سےبھی زیادہ بڑھ جانے کا امکان ہے۔


    کانگو وائرس۔۔ علامات اوراحتیاطی تدابیر


    کراچی میں ایک طرف تو شہری برسات سے خوب لطف اندوز ہوئے تو دوسری جانب بارش نے کراچی کی اس مویشی منڈی کی رونق کو ماند کر ڈالا۔ جگہ جگہ پانی کھڑا ہو گیا اور کیچڑ پھیلنے کی وجہ بیوپاریوں اور خریداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم بارش کے فورا بعد ہی منڈی انتظامیہ حرکت میں آئی اور نہ صرف نکاسی آب کے لئے موئثر انتظامات کئے گئے بلکہ سوکھی مٹی بچھا کر جانوروں کی رہنے کی جگہ کو خشک بنایا گیا۔

                                                                       WhatsApp Image 2016-08-29 at 8.43.09 PM

    پیر کے روز بہتر انتظامات اور تیز دھوپ کے بعد اب منڈی میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال میں خاصی بہتری آئی ہے اور اس وقت منڈی کی رونق میں ایک دفعہ پھر بھر پور اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے کیونکہ شہر قائد کے رہائشی جہاں دوسرے اہم قومی اور مذہبی رسومات کو بھر پور انداز میں مناتے ہیں وہیں عیدلالضحی کے موقع پر بھی سنت ابراہیمی کی ادائیگی میں کوئی کثر نہیں چھوڑتے۔

    Photo 02

    مویشی منڈی کی انتظامیہ کے اعداد وشمار کے مطابق اس سال مویشی منڈی میں چار لاکھ سے زائد چھوٹے اور بڑے جانور لائے جائیں گے۔ چند ہفتوں کے لئے قائم کی جانے والی اس عارضی مویشی منڈی کی سیکیورٹی کے حوالےسے بھی غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق روز مرہ زندگی کے تمام ضروریات جن میں بجلی، پانی،ہوٹل، بینکس، جانوروں اور انسانوں کے میڈیکل سینٹر مسجد اور ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لئے فائر برگیڈ اور ایمبولینس کی گاڑیاں چوبیس گھنٹے سروس فراہم کرتے ہیں۔

    مویشی منڈی کے اندر قائم کیا گیا میڈیا سینٹر لوگوں کو بروقت معلومات فراہم کرتا ہے اور پارکنگ سمیت جانوروں کی نقل و حمل کے لئے بھی خصوصی انتظامات دیکھنے میں آ رہا ہے۔

    Photo 01

    واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کانگو وائریس سمیت متعدد دیگر امراض کے پیش نظر محکمہ صحت نے مویشی منڈیوں کا رخ کرتے وقت عوام الناس کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہیں۔ محکمہ صحت کی ہدایات کے مطابق منڈیوں کا دورہ کرنے اور جانوروں کی خریداری کے دوران لوگوں کو ہاتھوں پر دستانے اور منہ پر ماسک وغیرہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    دوسری جانب مویشی منڈی جانے والے افرادمنڈی میں کیے گئے انتظامات سے مطمئن نظر نہیں آتے‘ ان کا کہنا ہے کہ منڈی میں پارکنگ ایک دشوار گزار مرحلہ ہے جس کے بعد جانوروں کی تلاش کا معرکہ شروع ہوتا ہے جس میں سب سے بڑی دشواری کچے راستے ہیں جن پر کیچڑ کے سبب چلنا مشکل ہے۔

    خریداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ منڈی انتظامیہ اور بیوپاری دونوں ہی خراب صورتحال کے مشترکہ ذمہ دار ہیں۔

  • قائم علی شاہ کی لنکن لائبریری کی افتتاحی تقریب میں شرکت

    قائم علی شاہ کی لنکن لائبریری کی افتتاحی تقریب میں شرکت

    کراچی: لیاقت میموریل لائبریری کراچی میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اورپاکستان میں تعینات امریکی سفیرڈیویڈ ہیل نے لنکن کارنر لائبریری کا افتتاح کیا۔

    لیاقت میموریل لائبریری کراچی میں امریکی سفارتخانے کی تعاون سے جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ لنکن کارنرلائبریری کے افتتاح کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں سابق وزیراعلیٰ سندھ اورامریکی سفیر سمیت تعلیم کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیرڈیوڈ ہیل کا کہنا تھا کہ لنکن کارنرلائبریریاں دنیا بھرکے ایک سو انہتر ملکوں میں سات سو مقامات پرکام کرورہی ہیں جبکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں اب تک اٹھارہ ایسے لنکن کارنرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے کہ تعلیم کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جائے۔

    امریکی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں امریکہ کی سب سے بڑی سکالرشپ پروگرام جاری ہے، جس کے ذریعے پاکستان کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد امریکہ کی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کرتے ہیں اوراس سال بھی ایک سو پچاس سے زائد طلبہ و طالبات ایم-فل اور پی-ایچ-ڈی کے حصول ک لئے فل برائڈ پروگرام کے ذریعے امریکہ گئے ہیں جو کہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستانی معاشرے کی ترقی میں کردارادا کریں گے۔

    لیاقت میموریل لائبریری کے ڈائریکٹربشیر ابڑو کا کہنا تھا کہ کراچی میں موجود امریکن قونصل خانے کے ساتھ مل کرلائبریری کو مزید جدت دی ہے۔

    تھری ڈی پرنٹراورجدید ٹیکنالوجی سےآراستہ اس لائبریری کے قیام کو طالب علموں نے بھی بے حد سراہا۔

    کراچی کے ایک کالج میں زیر تعلیم طالبہ اقراء سہیل نے کہا کہ ’’معاشرے میں تحقیق کے فروغ کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ لائبریریوں کا قیام ناگزیر ہے‘‘۔

  • امریکن قونصلیٹ کراچی کے زیراہتمام افطارڈنرکا اہتمام

    امریکن قونصلیٹ کراچی کے زیراہتمام افطارڈنرکا اہتمام

    کراچی: شہرقائد کے مقامی ہوٹل میں امریکن کو قونصلیٹ کے زیراہتمام افطارڈنراورامریکہ کی یوم آزادی کے حوالے سے مشترکہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    تقریب میں قونصلیٹ کے نمائندوں کے علاوہ پاکستان میں بسنے والےمختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت سے بین المذاہب ہم آہنگی کا بھی بہترین مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔

    Us-post-1

    تقریب میں ہندو، عیسائی اوردیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے مسلمانوں کے ساتھ افطاری کی اورماہ رمضان کی مبارک دی۔

    قونصل جنرل کراچی برائن ہیتھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ماہ تمام مسلمانوں کے لئے انتہائی اہم ہے، رمضان ہمیں قربانی کا درس دیتا اور یہ ماہ تزکیہ نفس کا بہترین ذریعہ ہے۔

    US-post-2

    انھوں نے کہا کہ وہ مسلم دنیا میں مختلف موقعوں پررمضان کی تقریبات میں شرکت کرچکے ہیں، تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ وہ ماہ رمضان اور آمریکہ کی یوم آزادی ایک ساتھ منا رہے ہیں۔

    اس موقع پر پاکستان یو ایس الیومنائی نیٹ ورک پاکستان کے صدرفیصل ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ ان چند ممالکمیں سے ہیں جن کے ساتھ پاکستان نے آزادی کے ابتدائی ایام میں ہی سفارتی تعلقات قائم کئے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور دونوں ملکوں کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالبہ و طالبات اس بات کی علامت ہے۔

    امریکن قونصل جنرل برائن ہیتھ نے شرکاء کے ساتھ مل کر امریکہ کی یوم آزادی کے حوالے سے بنائی گئی خصوصی کیک کاٹ کاٹا اورافطاری کیا۔

    US-post-3

  • سرکاری نوکری سے جبری برطرف ملازم، کسمپرسی کی زندگی گزارنے پرمجبور

    سرکاری نوکری سے جبری برطرف ملازم، کسمپرسی کی زندگی گزارنے پرمجبور

    کراچی: کراچی کے رہائشی رضی حیدر جو کہ سروس جنرل ایڈمینسٹریشن اینڈ کوارڈینیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت سندہ میں بحیثیت ڈسپیج رائڈر ملازم تھے مگران کا کہنا ہے کہ محکمہ نے مدت ملازمت ختم ہونے سے دو سال قبل ہی انہیں رخصت کر دیا اور مراعات سے متعلق ان کی درخواست پربھی کوئی فیصلہ نہیں سنایا۔

    رضی حیدر کا مزید کہنا ہے کہ انکے بڑے بھائی کا چند سال قبل انتقال ہوا۔ بڑا بھائی وراثت میں معزور بچے اور بیمار بیوی چھوڑ گیا، جن کی پرورش کے اخراجات ان کے بس سے باہر ہو چکے ہیں۔ رضی کی ایک بیٹی کی تو شادی ہو گئی ہے تاہم انکی چھوٹی بیٹی مریم کو تعلیم حاصل کرنے کا شوق ہے اور وہ کراچی کے ایک سرکاری یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔

    محنت کش کے بچے پراسرار بیماری کا شکار*

    رضی کہتے ہیں بڑی بیٹی جسکی چند سال قبل شادی کروائی تھی اب تک اسکے شادی کے اخراجات کا قرضہ نہیں چکا پایا۔

    کراچی یونیورسٹی میں زیر تعلیم انکی چھوٹی بیٹی مریم حیدر کا کہنا ہے کہ تعلیمی اخراجات اور سیمسٹر کی فیسں ادا نہ ہونے سے وہ شدید ذہنی دباو کا شکار ہیں۔ مریم کا مزید کہنا ہے کہ پڑھ لکھ کر باعزت روزگاحاصل کر کے اپنے خاندان کا سہارا بنا چاہتی ہوں جو اب اب انکو ممکن نظر نہیں آتا۔

    سسکتی آہوں کے ساتھ انہوں نے حکومت وقت سے التجا کی ہے کہ وہ انکے بوڑھے باپ کے ریٹائرمنٹ کے مراعات دلو دیں تاکہ وہ نہ صرف اپنے قرضہ ادا کر سکیں بلکہ اس کرایہ کے مکان سے بھی چھٹکارا پا سکیں جس کا مالک آئے روز کرایہ ادا نہ ہونے پر گھر سے زبردستی نکالنے کی دھمکی دیتا ہے۔

    مریم حیدراپنے خاندان کی معاشی بدحالی کی ترجمانی کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ زندگی نے اب انہیں اس مقام پر لا کر کھڑا کر دیا ہے جہاں ان کے قریبی رشتہ دار بھی ان لوگوں سے نظریں چراتے ہیں تاکہ وہ ان سے کچھ مانگ ہی نہ لیں۔

    ملک میں رضی جیسے سینکڑوں ملازمین اپنے مسائل کے حل کے لئے عدلیہ اورمیڈٰیا کی جانب دیکھنے پرمجبورہوچکے ہیں۔

  • عوامی ورکرزپارٹی کے رہنما کی رہائی کے لیے احتجاج

    عوامی ورکرزپارٹی کے رہنما کی رہائی کے لیے احتجاج

    کراچی:عوامی ورکرزپارٹی گلگت بلتستان کے رہنما کامریڈ بابا جان اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کے لیے کراچی پریس کلب کے باہرنیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    مظاہرین نے سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان کی جانب سے کامریڈ بابا جان کو ضمنی الیکشن میں نا اہل قراردینے اور عمرقید کی سزاکے فیصلے کی مذمت کی۔

    مظاہرین نے کامریڈ بابا جان کی عمرقید سزا کے فیصلہ کو سیاسی انتقام قراردیاہے اورگلگت بلتستان میں حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے میرغضنفرکوگورنران کی بیوی کو رکن صوبائی اسمبلی اوربیٹے کو ضمنی الیکشن میں کھڑا کرنے جیسے اقدام کو مسلم لیگ ن کی ملک میں خاندانی نطام سیاست کا سلسلہ قراردیا ہے۔

    مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ کامریڈ بابا جان گلگت بلتستان کے مظلوم طبقے کی آواز ہیں ان کی رہائی اور ضمنی الیکشن میں شرکت کو یقینی بنانے کے کے لئے احتجاجی تحریک کے دائرہ کارکو مزید وسیع کریں گے۔

    feature-image1-890x395_c

    احتجاج میں نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان، انقلابی آدرش فورم کراچی اورنیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن گلگت بلتستان کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    واضح رہے کہ کامریڈ بابا جان کو پہلی باراس وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے حراست میں لیا گیا تھا جب گلگت بلتستان کے اس وقت کے وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ کے پروٹوکول آفیسر نے گولی چلا کرعطا آباد جھیل کے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تھی۔

    جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے دو افراد یعنی باپ اور بیٹے کی موت واقع ہوئی تھی اورکامریڈ بابا جان نے اس موقع پر مشتعل ہونے والے ہنزہ کے عوام کی قیادت کرتے ہوئے مشتعل افرد کے ہمراہ پولیس سٹیشن سمیت چند سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔

    کراچی پریس کلب پرمنعقد کئے جانے والے احتجاج کے موقع پرمظاہرین نے سانحہ عطا آباد کے مظاہرین پرگولی چلانےاوراس واقعہ میں ملوث سرکاری آفیسران پرمقدمہ کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظرعام پرلانے اورملوث افراد کو سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • دنیا کی انوکھی ترین موٹرسائیکل پاکستان میں

    دنیا کی انوکھی ترین موٹرسائیکل پاکستان میں

    کراچی: شہرِ قائد کے رہائشی نے اپنی عام سے موٹرسائیکل کو جدید ٹیکنالوجی کے دلچسپ اور عجیب وغریب شاہکار میں تبدیل کردیا، جسے دیکھنے والا دیکھتا کا دیکھتا رہ جاتا ہے۔

    یہ نایاب موٹرسائیکل بظاہر تو پاکستان کے ایک مقبول برانڈ کی تیار کردہ ہے لیکن اس میں نصب جدید ٹیکنالوجی اس کو لاکھوں میں ایک بنا دیتی ہے۔

    آئی پیڈ، موبائل فون، وائرلیس سیٹ اور منفرد ٹرک آرٹ سے مزین یہ موٹر سائیکل لاکھوں میں ایک ہے۔ دلہن کی طرح سجی اور جدید ٹیلی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے لیز یہ موٹر سائیکل جب کراچی کی گلی کوچوں اور سڑکوں پر نکلتی ہے تو ہرخاص و عام کہ توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔

    bike-post-1

    ملتان سے تعلق رکھنے والے اس خوبصورت سواری کے سواررحیم بخش ڈیفنس میں رہائش پذیرخاندان کے ہاں ڈرائیورکی ملازمت کرتا ہے مگر اس کا شوق کسی امیر کبیر شخص والا ہے۔

    رحیم بخش کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے چھے سالوں سے یہ موٹرسائیکل استعمال کررہا ہے اور وہ اپنی سواری کو سجانے کا کوئی بھی نیا آئیڈیا ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔

    bike-post-2

    ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ اپنی موٹرسائیکل پربیٹھے کسی بھی وقت انٹرنیٹ کا استعمال کرسکتا ہے اور وائرلیس سیٹ سمیت مختلف ماڈل کے کئی موبائل فون سے ہمہ وقت اپنے چاہنے والوں سے رابطے مین رہتا ہے۔

    جی ہاں انسان اگر شوق رکھے تو وہ اسے کسی بھی قیمت پر پورا کرنے کو تیار ہوتا جاتا ہے اور یہی شوق رحیم بخش کو ایک معمولی سے موٹر سائیکل پر اتنے مہنگے آلات نصب کرنے پر آمادہ کرگیا۔