Author: Jahangeer Aslam

  • دوبچیوں کے اغوا کاکیس، یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بچیاں ہر حال میں چاہییں، جسٹس شوکت صدیقی

    دوبچیوں کے اغوا کاکیس، یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بچیاں ہر حال میں چاہییں، جسٹس شوکت صدیقی

    اسلام آباد : دو بچیوں کے اغوا کے کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بچیاں ہر حال میں چاہییں، سمجھ لیں دونوں بچیاں میری اپنی بیٹیاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ڈیڑھ سال سے لاپتہ دوبچیوں سمعیہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی ، سیکرٹری داخلہ ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایس ایس پی ساجد کیانی ،ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ افسوس اسلام آبادپولیس بچیوں کوبازیاب نہ کرا سکی۔

    جس پر پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کوشش کررہی ہے،جلدبچیاں بازیاب ہوں گی۔

    جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس میں کہاکہ پولیس کی کوششوں میں وہ تڑپ نظر نہیں آ رہی، ذہن نشین کرلیں بچیاں ہر حال میں چاہئیں،سمجھ لیں دونوں بچیاں میری اپنی بیٹیاں ہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایاکہ بچیاں ہماری بھی بیٹیاں ہیں۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قطری شہزادوں کو شکار سے روکنے کیلئے درخواست پر10دن میں جواب طلب

    قطری شہزادوں کو شکار سے روکنے کیلئے درخواست پر10دن میں جواب طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے قطری شہزادوں کو شکار سے روکنے کے لیے درخواست پر وفاق، سیکرٹری خارجہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10دن میں جواب طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماعت اسلام آبادہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے قطری شہزادوں کو شکار سے روکنے کے لیے درخواست پر سماعت کی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر وفاق، سیکرٹری خارجہ اوروزیر اعلیٰ پنجاب کو نوٹس کردیا اور 10دن میں جواب طلب کرلیا۔

    جس پر وکیل جی ایم چودھری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ جواب طلب کرنے سےمعاملہ حل نہیں ہوگا، عدالت حکم امتناع دے اور محکمہ داخلہ پنجاب کانوٹی فکیشن غیر آئینی قرار دیا جائے۔

    جی ایم چودھری ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اس کیس کی سماعت مکمل ہونے تک عدالت قطری شہزادے کو شکار سے روکے‌۔

    عدالت نے کیس سے متعلق مزید دستاویزات طلب کرتے ہوئے سماعت 10دن کے لیے ملتوی کر دی۔

    قطری شہزادوں کو پاکستان میں شکار سے روکنے کے لیے درخواست دائر

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں قطری شہزادوں کو پاکستان میں شکار سے روکنے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی ، درخواست جی ایم چودھری ایڈووکیٹ نے دائر کی، جس میں وفاق، سیکرٹری خارجہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کوفریق بناتے ہوئے کہا گیا کہ چوبیس نومبر کو خبر چھپی کہ پنجاب حکومت نے شکار کی اجازت دی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ شیخ حماد کو بہاولنگر،شیخ جاسم کو بھکر، جھنگ اور لیہ کا علاقہ دیاگیا،اجازت جانوروں کی حفاظت ایکٹ انیس سو بارہ کی خلاف ورزی ہے، یہ وہی ہیں جن کا پاناماکیس میں ذکرہوا لیکن یہ پیش نہیں ہوئے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات اور شہزادوں کی سیکیورٹی کیلئے اخراجات کی تفصیل طلب کرے، یہ بھی معلوم کیا جائے کہ جو فصلیں تباہ کی جاتی ہیں اس کی کتنی رقم ملتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔