Author: جہانگیر اسلم

  • ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی  کو عدالت میں چیلنج کردیا

    ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کو عدالت میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی اور نوٹس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی کی تشکیل اور نوٹس کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ دو مئی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کی، اسپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی غیر قانونی ہے، انہیں ایسا کرنے کا اختیار بھی نہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ پچیس مئی کو سیکرٹری اسمبلی کی جانب سے ایک نوٹس جاری کیا گیا،پچیس مئی کے نوٹس میں میرے والد کو ذاتی حیثیت میں کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کا کہا گیا۔

    درخواست میں کہنا تھا کمیٹی کا اجلاس ہوئے بغیر ہی طلبہ کا نوٹس بھیج دیا گیا، استدعا ہے اسپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی کو غیر قانونی قرار دیا جائے،آپریشنز کو بھی معطل کیا جائے۔

    نجم الثاقب نے استدعا کی اس درخواست پر فیصلہ ہونے تک کمیٹی کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کیخلاف کسی بھی ایکشن سے روکا جائے۔

  • غیر ملکی پرواز کی کراچی میں ایمرجنسی لینڈنگ، طیارے میں بچے کی پیدائش

    غیر ملکی پرواز کی کراچی میں ایمرجنسی لینڈنگ، طیارے میں بچے کی پیدائش

    کراچی: جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک غیر ملکی پرواز نے ایمرجنسی لینڈنگ کی، طیارے میں ایک غیر ملکی خاتون نے بچے کو جنم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر ایئرویز کی فلائٹ کیو آر 934 نے رات گئے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کی، فلائٹ دوحہ سے منیلا جا رہی تھی۔

    ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ فلائٹ پر ایک حاملہ خاتون کو اچانک تکلیف شروع ہونے پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی، طیارے کے اترتے ہی فلپائن سے تعلق رکھنے والی خاتون جورابل ہرموسیلا کو جہاز ہی پر ضروری طبی امداد دی گئی۔

    ترجمان کے مطابق طیارے کے اترنے کے بعد ڈاکٹر اور ایمبولینس بھی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے تھے، تاہم بچے کی پیدائش ہو چکی تھی۔

    کوالالمپور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا مسافر طیارہ روک لیا گیا

    فلپائنی خاتون جورابل ہرموسیلا اور ان کے نوزائیدہ بچے کو مزید نگہداشت کے لیے میمن اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • اسد عمر کی  راہداری ضمانت کیلئے درخواست دائر

    اسد عمر کی راہداری ضمانت کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کیلئےدرخواست دائر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کیلئےدرخواست دائر کر دی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار تعلیم یافتہ اور با عزت شہری ہیں،الزامات بے بنیاد ہیں، اسد عمر کانام بلا وجہ سیاسی مفاد کے لیے ایف آئی آر میں شامل کیاگیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ اسد عمر متعلقہ عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں ،آئینی طور پر ضمانت کے حقدار ہیں ،وہ ایف آئی آر میں درج کسی بھی معاملےمیں ملوث نہیں ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت دو ہفتوں کی راہداری ضمانت منظور کرے، اسد عمر کیخلاف لاہور تھانہ گلبرگ میں دہشتگردی کامقدمہ درج ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اسد عمر کی راہداری ضمانت کی درخواست پر بینچ تشکیل دے دیا اور اسد عمر کی درخواست ڈویژن بنچ 2 میں سماعت کے لئے مقرر کر دی۔

  • شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظربندی سے رہا کرنے کا حکم

    شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظربندی سے رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظربندی سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی‌ ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں شاہ محمود قریشی کی احتیاطی نظر بندی کا حکم غیر قانونی قرار دیا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا کہ پولیس کی خصوصی رپورٹ میں کوئی خاصیت نہیں ہے، شاہ محمود قریشی کی طرف سے مسلح افواج کے خلاف دیے گئے کسی خاص بیان کو غلط قرار نہیں دیتی، اس مواد کی بنیاد پر میرا خیال ہے کہ ایم پی او کے سیکشن 3 کے تحت ایسا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا۔ سیکشن 3 ایم پی او کے تحت کوئی حکم قیاس پر مبنی نہیں ہو سکتا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ 3 ایم پی او کے تحت بنیاد ٹھوس شواہد پر ہونی چاہیے، جن بنیادوں کی بنیاد پر کسی شخص کی نظر بندی کا حکم جاری کیا جاتا ہے، آئین کے آرٹیکل 9 کے مطابق کسی بھی شخص کی زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلی فیصلے میں کہنا تھا کہ 3 ایم پی او کے تحت لوگوں کو حراست میں رکھنے کے لیے قانون کے ذریعے فراہم کردہ اختیارات کے علاوہ کسی اور بنیاد پر استدعا نہیں کی جا سکتی۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق جو اتھارٹی 3 ایم پی او کے تحت احتیاطی نظر بندی کا حکم جاری کرتی ہے۔ اسے خود کو مطمئن کرنا ہوگا کہ اس کے سامنے پیش کیا گیا مواد/شواہد نظر بندی کے حکم کو درست ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں نظر بندی کا حکم آئین کے آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہو گا، ان کارروائیوں میں یہ فیصلہ نہیں کر رہا ہوں کہ شاہ محمود قریشی نے کوئی جرم کیا ہے یا نہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے جو پہلے ہی تیرہ دن کی قید کاٹ چکے ہیں کو امن عامہ کو برقرار رکھنے کے مقصد سے مزید مدت کے لیے قید رکھا جا سکتا ہے، اس عدالت کو مطمئن کرنے کے لیے شاہ محمود قریشی نے دفعہ 144 کے تحت دیے گئے حکم کا احترام کریں گے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی کے وکیل نے ہدایات لینے کے بعد حلف نامہ جمع کرایا، عدالت میں جمع کرائی گئی بیان حلفی کی خلاف ورزی عدالت کی توہین کے مترادف ہو گی۔ شاہ محمود قریشی نے اگر بیان حلفی کی خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظر بندی سے رہا کرنے کا حکم دیا۔

  • کیا اسد قیصر کا ابھی پریس کانفرنس کا موڈ نہیں بنا؟ جسٹس ارباب طاہر کے ریمارکس پر کمرۂ عدالت میں قہقہے

    کیا اسد قیصر کا ابھی پریس کانفرنس کا موڈ نہیں بنا؟ جسٹس ارباب طاہر کے ریمارکس پر کمرۂ عدالت میں قہقہے

    اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ میں  دوران سماعت جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا ہے کہ کیا اسد قیصرکا ابھی پریس کانفرنس کا موڈ نہیں بنا؟ جس پر کمرۂ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد پولیس نے چھ ایف آئی آرز کا ریکارڈ عدالت میں پیش کردیا، جسٹس ارباب طاہر نے اسد قیصر کے وکیل سےاستفسار کیا ۔۔۔ کیا اسد قیصرکا ابھی پریس کانفرنس کا موڈ نہیں بنا؟ پریس کانفرنس کریں اور معاملے کو ختم کریں۔

    جسٹس اربابِ محمد طاہر کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

    گذشتہ روز عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسد عمر کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے،جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے، اسد عمر کے دو ٹویٹس ہیں وہ تو فوراً ڈیلیٹ کروائیں۔

  • شیریں مزاری کی دوبارہ گرفتاری پر توہین عدالت کیس: آئی جی اسلام آباد  ذاتی حیثیت میں طلب

    شیریں مزاری کی دوبارہ گرفتاری پر توہین عدالت کیس: آئی جی اسلام آباد ذاتی حیثیت میں طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کی دوبارہ گرفتاری پر توہین عدالت کیس میں آئی جی کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیر شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔

    ایڈووکیٹ ایمان مزاری اپنے وکیل زینب جنجوعہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں ، آئی جی اسلام آباد کی عدم موجودگی پر عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کیا آئی جی نہیں آئے ؟یہ توہین عدالت کا کیس ہے ،آئی جی کو یہاں ہونا چاہیے تھا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آئی جی صاحب بینچ ون کے سامنے ہیں کچھ دیر تک آجائیں گے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے
    پہلے دن بتا دیتے ریاست کی پوری مشینری کیوں ایکٹیوہے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ پہلےبتادیتےشیریں مزاری کی گرفتاری کاایم پی اوکےساتھ کوئی تعلق نہیں،یہ بھی بتادیتےجوکچھ ہورہاہےان کامقدمات سےکوئی تعلق نہیں تھا، عدالت کو بتا دیتے یہ سب کچھ سیاست ہورہی ہےان کامقدمات سےکوئی تعلق نہیں ، بادی النظرمیں آئی جی نے ڈی سی راولپنڈی کےآرڈرکواس عدالت کےآرڈرزپرترجیح دی۔

    عدالت نےآئی جی اسلام آباد کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب جمع کرائیں۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت31 مئی تک ملتوی کردی۔

  • عمران خان کو 8 کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری

    عمران خان کو 8 کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 8 کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، عدالت نے کہا امید ہے آئندہ تاریخ سے قبل عمران خان کو جےآئی ٹی شامل تفتیش کر لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 8 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے 2 صفحات پرفیصلہ جاری کیا، جس میں کہا ہے کہ پراسیکیوٹرکے مطابق جے آئی ٹی نےعمران خان کو تفتیش میں معاونت کیلئے نوٹسزجاری کئے، پراسیکیورٹر کےمطابق متعدد بار جے آئی ٹی نوٹسزکےباوجودعمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے، عمران خان جےآئی ٹی کی بتائی ہوئی تاریخ اورجگہ پرشامل تفتیش نہیں ہوئے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وکیلِ ملزم کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث دی گئی تاریخ پر پیش نہیں ہوئے، جےآئی ٹی عمران خان کوزمان پارک میں شامل تفتیش کرلے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ وکیل ملزم کے مطابق اس سے قبل بھی جے آئی ٹی نے زمان پارک میں عمران خان سےتفتیش کی ، عمران خان سےتفتیش کیلئےجگہ کا تعین کرنے پر عدالتی معاونت درکار نہیں۔

    فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت کی جانب سےتفتیش کیلئےجگہ کاتعین کرناعدالتی مداخلت بھی ہوسکتی، قانون کومدنظررکھتےہوئےتفتیش کی جگہ کاتعین فریقین کو باہمی رضامندی سے دیکھنا ہوگا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ امید ہے آئندہ تاریخ سےقبل عمران خان کوجےآئی ٹی شامل تفتیش کرلےگی، فریقین باہمی رضامندی سےعمران خان کابیان ریکارڈ کرنے کے طریقے کار کا تعین کرنے پر آزاد ہیں ، فریقین عمران خان کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری پر دلائل کیلئے 8 جون کو عدالت پیش ہوں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا اسد عمر کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا اسد عمر کو رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسد عمر کی کیسوں کی تفصیلات فراہمی اور گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    اسد عمر کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسد عمر کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تو آپ کو نہیں چھوڑیں گے،جب تک آپ پریس کانفرنس نہیں کریں گے، اسد عمر کے دو ٹویٹس ہیں وہ تو فوراً ڈیلیٹ کروائیں۔

    جس پر اسد عمر کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ پریس کانفرنس تو ہم نہیں کریں گے، اگرچہ یہ خبر ہے لیکن ہم آپ کے حکم کی تعمیل کریں۔

    بابر اعوان نے اسد عمر کو عدالت میں پیش کرنے کی استدعا کی تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اسد عمر کے خلاف کیسز میرے سامنے ہیں ، اگر میں کوئی آرڈر کر دوں تو کل کیا ہوگا مجھے نہیں معلوم۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے کیسوں کی تفصیلات فراہمی اور حفاظتی ضمانت کی درخواست دی تھی، ہم چاہتے ہمیں دو دن دے دیں تاکہ اگر رہائی ہو تو ہم متعقلہ عدالت میں سرینڈر کر دیں،جو کریمنل کیس درج ہیں ہم ان میں حفاظتی ضمانت چاہتے ہیں۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے شاہ محمود قریشی کو بھی بیان حلفی جمع کرانے کا کہا تھا ، اس میں یہی تھا کہ 144 سیکشن کی خلاف ورزی نہ ہو۔

    بابر اعوان نے کہا کہ اس سے قبل لوگ عدالتوں کو دھمکیاں دیتے رہے، احتجاج ہمارا حق ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ جن دو کیسوں میں ضمانت مانگ رہے ہیں وہ فیصلہ محفوظ کر رہے ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے اسد عمر کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔

  • انویسٹی گیشن میں شامل ہونے  کے لئے  تیار ہوں، عمران خان

    انویسٹی گیشن میں شامل ہونے کے لئے تیار ہوں، عمران خان

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان نے عدالت میں کہا ہے کہ انویسٹی گیشن میں شامل ہونے کے لئے تیار ہوں، چاہتا ہوں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی طرز پر جے آئی ٹی انویسٹی گیشن کرلے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق وزیراعظم عمران خان کے کیسز کی سماعت ہوئی، عمران خان روسٹرم پر آئے۔

    سابق وزیر اعظم نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ جب بھی گھر سے نکلتا ہوں جان کو رسک پر ڈالتا ہوں، وزیر داخلہ بھی کہہ چکے کہ میری جان کو خطرات ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انویسٹی گیشن میں شامل ہونے کے لئے تیار ہوں، چاہتا ہوں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی طرز پر جے آئی ٹی انویسٹی گیشن کرلے۔

    جس پر عدالت نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی آج عدالت میں بھی موجود نہیں ، جے آئی ٹی سنجیدہ ہوتی تو آج عدالت میں موجود ہوتی، جے آئی ٹی ٹیم عدالت آکر بتائے کہ وہ کیسے شامل تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی آدھےگھنٹےمیں آکر بتائے کہ وہ کیسےعمران خان کوشامل تفتیش کرنا چاہتے ہیں ، بعد ازاں عدالت نے عمران خان کو جانے کی اجازت دے دی۔

  • عمران خان کی 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع

    عمران خان کی 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 8 مقدمات میں  سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کیسز کی سماعت ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے سماعت کی۔

    وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ عمران خان کے خلاف 8کیسزہیں، جے آئی ٹی ٹیم عمران خان کو شامل تفتیش کر چکی ہے، ہم پرصرف109کاالزام ہے، جس پر جج نے ریمارکس دیئے آپ صرف ابھی تک ایک مقدمےمیں شامل تفتیش ہوئےہیں۔

    وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات میں جوائنٹ انویسٹی گیشن بنائی گئی ہے، جے آئی ٹی بنی اور ہم شامل تفتیش ہو گئے ہیں ، انا کا مسئلہ نہیں ہے، لاہور اےٹی سی نےتفتیشی سے کہا جو پوچھنا ہے ابھی پوچھ لیں ، یہاں بھی اگر کوئی اضافی سوالات ہیں تو جواب دینے کو تیارہیں۔

    سلمان صفدر نے بتایا کہ عمران خان اوربشریٰ بی بی کو ابھی نیب میں بھی پیش ہونا ہے، اسلام آبادہائیکورٹ میں8جون کی تاریخ ہے، گزارش ہے تمام مقدمات میں ایک ہی دن دلائل دینے کی اجازت دی جائے۔

    جس پر عدالت نے کہا کہ آپ ایک کیس میں تو دے ہی سکتے ہیں، عمران خان شامل تفتیش ہوچکے ہیں، وکیل نے بتایا کہ ہم نے نیب میں بھی پیش ہونا ہے، عمران خان کی اہلیہ بھی ساتھ ہیں،عدالت اجازت دے تو آئندہ سماعت پر دلائل دوں گا۔

    پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 4 کیسز میں جے آئی ٹی بنی ہے، انہوں نے جے آئی ٹی کو انویسٹی گیشن کیلئے جوائن نہیں کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے انویسٹی گیشن جوائن کرنے کا کہا، عمران خان کی جانب سے جواب آیا کہ ٹانگ ٹھیک نہیں، ضمانت قبل از گرفتاری کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کہ انویسٹی گیشن کو جوائن کیا جائے۔

    جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے ہائی کورٹ نے کہا کہ انہوں نے نہیں آپ نے انویسٹی گیشن کیلئے جانا ہے، کیا آپ نے عمران خان کو سوالنامہ دیا۔

    وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ لارجر بینچ کے حکم پر جے آئی ٹی زمان پارک آئی، ایک شخص نے جانا ہو تو اس کے خزانے پر کیا اخراجات آتے ہیں ، اگر جے آئی ٹی آتی ہے تو اس کے اخراجات کیا ہونگے ،درخواست گزارکو سیکیورٹی خدشات ہیں۔

    جج راجہ جواد عباس نے سوال کیا کہ 2دن عمران خان تحویل میں تھے تب آپ کہاں تھے، لاہور کی جے آئی ٹی زمان پارک جاکر تفتیش کرسکتی ہے تو اسلام آباد کی جے آئی ٹی کیوں نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان پر 160 مقدمات ہو چکے ہیں، انویسٹی گیشن آفیسر اپنی کرسی سے اٹھنے کو تیار نہیں، ایک بیان ہی تو ریکارڈ کرنا ہے، سوالنامہ دیں ہم3دن میں جواب دے دیں گے، سامنے بیٹھ کر کونسی چائے پینا ہے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 8جون تک توسیع کردی۔