Author: جہانگیر اسلم

  • القادر ٹرسٹ کیس : عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت

    القادر ٹرسٹ کیس : عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادرٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوشامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کوملی عبوری ضمانت کاتحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان تفتیش میں رکاوٹ ڈالیں تونیب ضمانت منسوخی کی درخواست کرسکتاہے، تفتیشی کو جب بھی ضرورت ہوعمران خان ان کےسامنےپیش ہوں۔

    حکمنامے میں کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اورایڈیشنل اٹارنی جنرل نےکہاآرٹیکل245کانفاذہےعمران خان کوریلیف نہیں مل سکتا، ایڈووکیٹ جنرل اورایڈیشنل اٹارنی جنرل کایہ موقف جارحانہ ہے۔

    عدالتی حکم میں مزید کہا ہے کہ اس موقف کامطلب وہ بنیادی حقوق غصب کرناہےجوجمہوری اوراسلامی ریاست کی بنیادہیں ، تصورنہیں کیاجاسکتاایک ذمہ دارحکومت شہریوں کیلئےانصاف کی رسائی میں یہ رکاوٹ ڈالےگی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرٹیکل245 کے نفاذ میں عدالت تک رسائی کے نکتےپر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان سے اہم آئینی نکتے پر معاونت طلب کرلی۔

    عدالت نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل اورایڈیشنل اٹارنی جنرل نےمتعلقہ فورم احتساب عدالت ہونےکااعتراض بھی اٹھایا، عمران خان کوسپریم کورٹ احکامات پرہائیکورٹ پیش کیا گیا، ایڈوکیٹ جنرل اورایڈیشنل اٹارنی جنرل کااعتراض درست نہیں، ہائی کورٹ کوڈآف کرمنل پروسیجر کی سیکشن561اے کے تحت بھی کیس سننےکااختیاررکھتی ہے۔

  • ’عمران خان کی گرفتاری کے وقت کی فوٹیج چوری‘

    ’عمران خان کی گرفتاری کے وقت کی فوٹیج چوری‘

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کے وقت کی سی سی ٹی وی چوری ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو عبدالقادر ٹرسٹ کیس میں اس وقت رینجرز نے اسلام آبادہائیکورٹ کے ڈائری روم سے گرفتار کیا تھا جب وہ بائیومیٹرک کے لیے وہاں موجود تھے۔

    واقعے کی موبائل سے بنائی گئی چند ویڈیوز میڈیا پر آئی تھیں جس میں عمران خان کی گرفتاری کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-video-before-arresting/

    آج جب اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو عدالت نے گرفتاری کےوقت کی سی سی ٹی وی چوری ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے کہ ہائیکورٹ سےسی سی ٹی وی فوٹیج چوری ہوئی ہے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہےکہ ہائیکورٹ سے بھی فوٹیج چوری ہوگئی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا 17مئی تک عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا 17مئی تک عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تمام مقدمات میں ضمانت منظور کرلی اور بدھ تک پولیس کو ان کی گرفتاری روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دیگر کیسزپردرخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کی اسلام آبادکےتمام مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا آج کی تاریخ تک اسلام آبادمیں جتنے کیسزہیں تمام میں ضمانت دیدی گئی ہے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ مقدمات کی سماعت آئندہ جمعرات تک کوہوگی، عمران خان کو 9 مئی کی گرفتاری کےبعددرج کسی مقدمےمیں گرفتار نہ کیاجائے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے بدھ 17 مئی تک عمران خان کی گرفتاری روک دی اور کہا 17مئی تک عمران خان کوکسی نئےمقدمہ میں گرفتار نہ کیا جائے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کیے۔

    بعد ازاں اسلام آبادہائی کورٹ سے عمران خان کی واپسی کی تیاری مکمل کرلی گئی اور سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

  • القادریونیورسٹی ٹرسٹ کیس : عمران خان کی  ضمانت منظور

    القادریونیورسٹی ٹرسٹ کیس : عمران خان کی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادریونیورسٹی ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دو ہفتے کیلئے ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں القادر یونیورسٹی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے ڈویژن بینچ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی ، ڈویژن بینچ میں میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عدالت میں پیش ہوئے ، عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا عمران خان کوکال اپ نوٹس 2 مارچ کودیا گیا، کال اپ نوٹس میں کوئی چیز واضح نہیں تھی۔

    خواجہ حارث نے بتایا کہ نیب اس وقت جانبدار ہے،نئےنیب قانون کےمطابق کیس تفتیش کی سطح پرتووارنٹ جاری کیےجاسکیں گے، انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنےکامقصدعمران خان کی گرفتاری تھی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے خواجہ حارث سے مکالمے میں کہا کہ کال اپ نوٹس پڑھ کر سنائیں، جس پر ،وکیل نے بتایا کہ صرف ایک کال اپ نوٹس دیا گیا۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ یہ درخواست ہم 9مئی کو دائر کررہے تھے کہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا،ایک اور درخواست میں ہم نے استدعا کی انکوائری تفتیش میں بدلنے کی معلومات دیں۔

    القادریونیورسٹی ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی دو ہفتے کیلئےضمانت منظور کرلی۔

    اس سے قبل جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت کے باہرشدید رش کے باعث عمران خان کے وکلا کی ٹیم کوشش کے باوجود کمرہ عدالت میں نہ جاسکی۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمیں اندر نہیں جانےدیاجارہاتو سماعت کیسے کرین گے جبکہ میڈیا کو کمرہ عدالت میں جانےسے روک دیا گیا۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو دوبارہ اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی اور کہا تھا کہ آپ کو اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ ماننا ہوگا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں عمران خان نے گھر جانے کی اجازت مانگی تھی ، جس پر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گھر (بنی گالہ) جانے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور کہا کہ انہیں پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں عمل میں لائی گئی تھی اور گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا گیا تھا۔

  • اسد عمر نے اپنی  گرفتاری اسلام آباد  ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

    اسد عمر نے اپنی گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے ایم پی او کے تحت اپنی گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے گرفتاری کو چیلنج کردیا گیا۔

    اسدعمر کی جانب سے بابراعوان اورآمنہ علی نے آئینی درخواست دائرکی ، درخواست میں سیکریٹری داخلہ،آئی جی پولیس اوردیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری غیر قانونی ہے ، سپریم کورٹ فیصلے کےمطابق ہائیکورٹ سےایسےگرفتارنہیں کیاجاسکتا۔

    عمر نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے دوران میرے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے۔

    انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی گرفتاری کو ختم کیا جائے اور رہائی کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کو 10 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کو آئی ایچ سی سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی درخواست دائر کرنے پہنچے تھے۔

    خیال رہے شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، فلک ناز چترالی اور ملیکہ بخاری، شیریں مزاری، قاسم سوری، علی محمد خان سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں کو لوگوں کو تشدد پر اکسانے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • میرے تمام کیسز کو یکجا کیا جائے، عمران خان کی جانب سے ایک اور درخواست دائر

    میرے تمام کیسز کو یکجا کیا جائے، عمران خان کی جانب سے ایک اور درخواست دائر

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تمام کیسز یکجا کرنے کے لئے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سےایک اوردرخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست عمران خان کےوکیل سلمان صفدرنےدائرکی ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرے خلاف جتنے کیسزہیں سب کو یکجا کیا جائے اور جتنی ایف آئی آردرج ہیں ان کا ریکارڈاور کاپیاں فراہم کی جائیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی حفاظتی ضمانت کیلئےمزید4درخواستیں دائر کردی۔

    خیال رہے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈویژن بینچ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس سمن امتیازرفعت شامل ہیں،القادرٹرسٹ کیس کی سماعت میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں بینچ کرے گا۔

    عمران خان نے القادریونیورسٹی کیس درخواست ضمانت دائر کی ہے، درخواست میں نیب اوروفاق کوفریق بنایا گیا ہے۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو دوبارہ اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی اور کہا تھا کہ آپ کو اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ ماننا ہوگا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں عمران خان نے گھر جانے کی اجازت مانگی تھی ، جس پر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گھر (بنی گالہ) جانے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور کہا کہ انہیں پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا۔

  • عمران خان کی درخواست ضمانت  کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ تشکیل

    عمران خان کی درخواست ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ تشکیل

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے کیس کیلئے بینچ تشکیل دے دیا، ڈویژنل بینچ کچھ دیر میں سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت کیلئےڈویژن بینچ تشکیل دے دیا۔

    بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس سمن امتیازرفعت شامل ہیں،القادرٹرسٹ کیس کی سماعت میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں بینچ کرے گا۔

    عمران خان نے القادریونیورسٹی کیس درخواست ضمانت دائر کی ہے، درخواست میں نیب اوروفاق کوفریق بنایا گیا ہے۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو دوبارہ اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی اور کہا تھا کہ آپ کو اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ ماننا ہوگا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں عمران خان نے گھر جانے کی اجازت مانگی تھی ، جس پر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گھر (بنی گالہ) جانے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور کہا کہ انہیں پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں عمل میں لائی گئی تھی اور گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا گیا تھا۔

  • القادریونیورسٹی کیس : عمران خان کی درخواست ضمانت دائر

    القادریونیورسٹی کیس : عمران خان کی درخواست ضمانت دائر

    اسلام آباد : القادریونیورسٹی کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی درخواست ضمانت دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے القادریونیورسٹی کیس درخواست ضمانت دائر کردی۔

    عمران خان کی جانب سےبیرسٹر علی گوہر نے درخواست دائرکی، درخواست میں نیب اوروفاق کوفریق بنایا گیا ہے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ کاڈویژنل بینچ درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا، عمران خان عدالت میں پیش ہوں گے۔

    ہائیکورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے کیس پر بینچ تشکیل دینے کے بعد سماعت ہوگی، چیف جسٹس کی جانب سے ڈویژنل بینچ تشکیل دیا جائے گا۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو دوبارہ اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی اور کہا تھا کہ آپ کو اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ ماننا ہوگا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں عمران خان نے گھر جانے کی اجازت مانگی تھی ، جس پر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گھر (بنی گالہ) جانے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور کہا کہ انہیں پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمران خان 10 سے 12 بندے ساتھ رکھیں جو ان کے ساتھ ہی رہیں گے اور وہیں سوئیں گے، کیا عمران خان کل 11 بجے عدالت پیش ہو سکتے ہیں؟ انہیں جہاں رکیں گے اس کی سکیورٹی سخت رکھی جائی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ میں نے ہمیشہ امن اور انصاف کی سیاست کی ہے، 25 مئی سمیت جب بھی انتشار کا خدشہ ہوا میں نے اپنا احتجاج ختم کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ امید ہے آپ اپنا تعاون اور کردار ادا کریں گے، دوسرے فریق سے بھی یہی امید ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں عمل میں لائی گئی تھی اور گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا گیا تھا۔

  • توشہ خانہ کیس : عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری

    توشہ خانہ کیس : عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تحریری فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ فرد جرم کی کارروائی سے قبل عمران خان کے وکلاکی جانب سےاعتراضات اٹھائےگئے، وکیل ملزم کی جانب سے لگائے اعتراضات کو مسترد کیا جاتا ہے اور ملزم پر فرد جرم عائد کی جاتی ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم کی جانب سے عدالت کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا گیا اور ملزم نے چارج شیٹ پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت استغاثہ کے گواہان کو 13 مئی کیلئے نوٹس جاری کرتی ہے اور 13مئی کو گواہان پیش ہو کے اپنے بیانات قلمبند کروائیں۔

    فیصلے کے مطابق خواجہ حارث کی جانب سے عدالت پر اعتراض اٹھایا گیا اور جج تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی، اعتراض اٹھایا گیا 5 مئی کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں، جب تک اپیل پر فیصلہ نہیں ہو جاتا عدالت کیس نہیں سن سکتی۔

    تحریری فیصلے میں کہنا تھا کہ اعتراض اٹھایا گیا سماعت سے ایک دن قبل عدالت کا مقام تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، مقام تبدیل کرنا انصاف کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ قرار دیا جبکہ ملزم کی جانب سے5مئی کاآرڈرتاحال نہ چیلنج کیاگیانہ ہی اس پرکوئی اسٹے دیا گیا۔

  • عمران خان کو ذاتی معالج سے ملاقات اور اہلیہ سے بات کرنے کی اجازت مل گئی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ذاتی معالج سے ملاقات اور اہلیہ سے بات کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ذاتی معالج کی ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے عمران خان کا طبی معائنہ کرنیوالی ٹیم میں ڈاکٹر فیصل کو بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے دوران ریمانڈ سابق وزیر اعظم عمران خان کو اپنی اہلیہ سے بات کرنے کی بھی اجازت دے دی اور کہا دوران ریمانڈ عمران خان کے وکلا ملاقات کرنا چاہیں تواجازت ہوگی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کا القادر ٹرسٹ کیس میں 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا، نیب نے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    عمران خان نے دوران سماعت عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ وہ 24 گھنٹے سے واش روم نہیں گئے ہیں انہوں نے اپنے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل کو بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ میرے ساتھ بھی مقصود چپڑاسی والا کام ہو۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں عمل میں لائی گئی تھی اور گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا گیا تھا۔