Author: جہانگیر اسلم

  • گیس میٹر کے کرایوں میں اضافے کو جماعت اسلامی نے چیلنج کر دیا

    گیس میٹر کے کرایوں میں اضافے کو جماعت اسلامی نے چیلنج کر دیا

    جماعت اسلامی نے گیس میٹر کا ماہانہ کرایہ 40 روپے سے بڑھا کر 516 کرنے کا حکومتی فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گیس میٹر کے کرایوں میں اضافے کے خلاف امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے درخواست دائر کر دی۔ سراج الحق نے پٹیشن دائر کرنے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کروائی۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ لوگوں سے اربوں روپے بٹورنے کی تیاری کی گئی ہے ہماری درخواست غریبوں کو ریلیف دلانے کے لیے ہے۔

    عمران خان کی گرفتاری پر سراج الحق نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پر تلخیاں بڑھ چکی ہیں ملک میں جاری سیاسی بحران مزید بڑھ گیا ہے سیاسی جماعتوں کو بات چیت کے دروازے بند نہیں کرنے چاہیے مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔

    https://urdu.arynews.tv/gas-meter-rent-increased-to-rs-500/

    گیس ٹیرف کے بعد ماہانہ میٹر چارجز بھی بڑھا دیے گئے، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گیس میٹر کے کرائے میں یک مشت ناقابل یقین حد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

    صارف گیس استعمال نہ بھی کرے تو اسے ہر ماہ کم از کم بل 500 روپے دینا ہوگا، یہ چارجز جنوری 2023 سے لاگو ہوں گے، صارفین کو 3 ماہ کے بقایا جات میٹر، رینٹ اور گیس ٹیرف کی مد میں اضافی دینا ہوں گے۔

    ترجمان سوئی ناردرن کے مطابق یہ اوگرا کا فیصلہ ہے جو لاگو کیا گیا ہے، یہ نومبر دسمبر میں 0.9 کیوبک ہیکٹر سے کم صارفین پر لاگو نہیں ہوگا، کم گیس استعمال والے صارفین میٹر رینٹ سے مستثنیٰ ہوں گے۔

  • سابق وزیراعظم عمران خان کو بڑا ریلیف مل گیا

    سابق وزیراعظم عمران خان کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ، 31 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری ہوا۔

    عدالت نے عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی اور درخواست گزارساجد محمود کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کی۔

    یاد رہے درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان نے برطانیہ میں ٹیریان وائٹ کی کفالت کے انتظامات کیے لیکن اپنے کاغذات نامزدگی میں اور الیکشن لڑنے کے حلف نامے میں اس کا ذکر نہیں کیا۔

    درخواست گزار کے وکیل کے طور پر پیش ہونے والے سابق اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان کی جانب سے 18 نومبر 2004 کے ڈیکلیریشن پر مشتمل اضافی دستاویز پیش کی۔

  • جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیا وہ توہین آمیز ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

    جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیا وہ توہین آمیز ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ایسی مثالیں موجود ہیں جب عدالت کے احاطے میں گرفتاریاں کی گئیں تاہم جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیاوہ توہین آمیز ہے

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 2مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    تھانہ رمنا اور تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی ، اسلام آبادہائیکورٹ کےچیف جسٹس عامر فاروق نے گزشتہ روزکی سماعت کاتحریری حکم جاری کیا۔

    جس میں آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 16 مئی کو طلب کرلیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کے احاطے سے گرفتاری فی الفور غیر قانونی نہیں ہے، ایک ایسی چیز ہے، جسے وقتاً فوقتاً سراہا نہیں گیا اور اس سےگریز کیا جانا چاہیے۔

    اسلام آبا ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ایسی مثالیں موجود ہیں جب عدالت کے احاطے میں گرفتاریاں کی گئیں، وکلا کی بڑی تعداد سے ہاتھا پائی کی گئی اور ان میں سے کچھ زخمی ہوئے، عدالتی عملہ اورہائیکورٹ کےاحاطےمیں تعینات کچھ پولیس اہلکار بھی شامل تھے،اسلام آبادہائیکورٹ کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

    تحریری حکم کے مطابق جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیاوہ توہین آمیز ہے، یہ عدالت کی عزت ،وقار کو مجروح کرنے کے مترادف اور شائدتوہین آمیز ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ رجسٹراراملاک کو نقصان پہنچانے،وکلا،عملےکو چوٹ پہنچانے کے ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ کیلئےافسرتعینات کریں اور رجسٹرار اس واقعے کی انکوائری بھی کریں اور 10دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں اگر وہ مناسب سمجھے توکسی ایجنسی سے مدد لے سکتا ہے، آئی جی پولیس ،سیکریٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کارروائی شروع کی جاتی ہے۔

  • توشہ خانہ کیس میں  عمران خان پر فردِ جرم عائد

    توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فردِ جرم عائد

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فردجرم عائد کردی گئی تاہم انھوں نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی فوجداری کارروائی پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فردجرم عائد کردی گئی ، ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاورنے عمران خان پر فرد جرم عائد کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے صحت جرم سے انکار کردیا ، جس کے بعد عمران خان کے وکلاء نے کیس کسی اور جج کو منتقل کرنے کی استدعا کی۔

    عدالت کی جانب سے عمران خان کے وکلا کی استدعا مسترد کر دی گئی، وکیل عمران خان نے کہا کہ عدالت نے فرد جرم عائد کرنا چاہے ہم بائیکاٹ کر کے باہر آ گئے ہیں۔

    گذشتہ سماعت میں عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا تھا کہ توشہ خانہ کیس کےقابل سماعت ہونے پر درخواست دائر کی گئی، درخواست الیکشن ایکٹ سیکشن 190اے کے تحت دائر کی گئی، سیشن عدالت توشہ خانہ کیس کی براہ راست سماعت نہیں کرسکتی۔

    عمران خان کےوکیل خواجہ حارث نےعدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے عدالت میں الیکشن ایکٹ کا سیکشن 190 اور 193 پڑھ کر سنایا تھا۔

    بعد ازاں سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی عدالت کے دائرہ اختیار اور درخواست کے ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔

    سیشن عدالت نے فیصلہ کیا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فرد جرم 10مئی کو عائد کی جائے گی جبکہ عدالت نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں 10مئی کو طلب کر لیا۔

  • خفیہ اطلاع،    شاہ محمود قریشی گرفتار ہونے سے بچ گئے

    خفیہ اطلاع، شاہ محمود قریشی گرفتار ہونے سے بچ گئے

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو خفیہ اطلاع ملنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماشاہ محمود قریشی گرفتار ہونے سے بچ گئے، خفیہ اطلاع ملنے پر انھیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ کردیا گیا۔

    پولیس کی ٹیم ہائیکورٹ کے انٹری اورپارکنگ گیٹ پر شاہ محمودکاانتظارکرتی رہی ، شاہ محمودقریشی پبلک انٹری گیٹ سے ہائیکورٹ کےاندرداخل ہوئےتھے لیکن جانے کے مخصوص گیٹ استعمال کیا۔

    شاہ محمود قریشی کےجانے کے بعد انٹری گیٹ اورمخصوص گیٹ کوسیل کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے انسداد دہشت گردی کے سکواڈ نے اسد عمر کو گرفتار کر لیا تھا۔

    اسد عمر اور شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے جہاں وہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے کی درخواست دائر کرنا چاہتے تھے۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کو گرفتارکرنےکافیصلہ کرلیا گیا ہے ، رہنماؤں کو ایم پی اوکےتحت گرفتار کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سےٹیمیں تشکیل دےدی گئیں ہیں اور ضلعی انتظامیہ نےبھی پولیس کوایم پی اوکےتحت گرفتار کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

  • اسلام آباد بار کا عدالتی عملے اور وکلا پر تشدد کے خلاف احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد بار کا عدالتی عملے اور وکلا پر تشدد کے خلاف احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے عمران خان کی گرفتاری کے دوران عدالتی عملے اور وکلا پر تشدد کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔

    سیکرٹری اسلام آباد بار ایسوسی ایشن رضوان شبیر کیانی نے آج عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے ہائی کورٹ کی ڈائری برانچ میں شیشے توڑنے اور تشدد کے واقعے کی عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    رضوان شبیر کیانی نے کہا کہ آئین پاکستان کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کو غیر قانونی اقدامات سے باز رہنے کی وارننگ دیتے ہیں۔

    سیکرٹری اسلام آباد بار ایسوسی ایشن رضوان شبیر کیانی نے کہا کہ عدلیہ اور وکلا آئین کے تحفظ کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

  • القادر یونیورسٹی کیس: عمران خان کی اہلیہ نے نیب انکوائری کو عدالت میں چیلنج کردیا

    القادر یونیورسٹی کیس: عمران خان کی اہلیہ نے نیب انکوائری کو عدالت میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے القادر یونیورسٹی کے معاملے میں نیب انکوائری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق القادر یونیورسٹی کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری عمران خان نے نیب انکوائری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    درخواست میں چیئرمین اور ڈی جی نیب راولپنڈی کو فریق بنایا گیا اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی مخالفین نے بے بنیاد الزامات پر نیب تحقیقات کا آغاز کیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نیب کی انکوائری کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔

  • آنکھیں بند کرکے غیر قانونی عمل پرخاموش نہیں رہوں گا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے عمران خان کی گرفتاری پر ریمارکس

    آنکھیں بند کرکے غیر قانونی عمل پرخاموش نہیں رہوں گا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے عمران خان کی گرفتاری پر ریمارکس

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی نیب اورپراسیکیوٹرجنرل نیب کو طلب کرلیا اور کہا آنکھیں بند کرکے غیرقانونی عمل پرخاموش نہیں رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی، چیف جسٹس نے استفسار کیا سیکریٹری داخلہ موجودکیوں نہیں ہیں، 15منٹ کاوقت دیاتھا45منٹ گزر گئے۔

    چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ عدالت کےساتھ مذاق بندکیاجائے، آئی جی پولیس روسٹرم پرآجائیں،آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ نیب نےعمران خان کوگرفتارکیاوارنٹ میرےپاس موجودہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جس پر نیب نےگرفتار نہیں کیا، ،سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عمران خان کوتشدد کرکے گرفتار کیا گیا ہے ، عمران خان کیساتھ بیرسٹرگوہرعلی بھی تشدد کا شکار ہوئے، تو چیف جسٹس نے جواب میں کہا کیا۔

    دوران سماعت ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بھی اسلام آبادہائیکورٹ پہنچ گئے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے عدالت کیساتھ یہ کیامذاق کیا جارہا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نیب ایک غیرجانبدارادارہ ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نیب غیر جانبدار ادارہ ہے تو رینجرز وزارت داخلہ کے انڈر ہے، وفاق اپنی ذمہ داریوں سے بھاگ نہیں سکتا، آنکھیں بند کرکے غیرقانونی عمل پرخاموش نہیں رہوں گا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کے حوالے سے قانون واضح ہے، اس بارہائیکورٹ پرحملہ کرکےگرفتاری عمل میں لائی گئی، ہائیکورٹ کےانسٹیٹیوشن برانچ میں توڑپھوڑ کی گئی ہے۔

    انھوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ میں اس واقع پر سمجھنا چاہتا ہوں، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا، گرفتاری کیلئے کیا ہائیکورٹ ہی ملی تھی تو یڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ہم باہرگرفتارکرتے تو مزاحمت زیادہ ہوتی۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج جوعمل ہواقابل معافی نہیں ،میں اسکی تہہ تک جاؤں گا، ڈی جی نیب اورپراسیکیوٹرجنرل نیب آدھے گھنٹے میں پیش ہوں۔

    چیف جسٹس نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو حکم دیتے ہوئے کہا اس کیس پرمزید سماعت آدھے گھنٹے بعد دوبارہ کی جائےگی۔

  • عمران خان کی گرفتاری پر  چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ برہم، آئی جی اسلام آباد سمیت اعلیٰ حکام 15 منٹ میں طلب

    عمران خان کی گرفتاری پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ برہم، آئی جی اسلام آباد سمیت اعلیٰ حکام 15 منٹ میں طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور سیکرٹری داخلہ کو 15 منٹ میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ کی حدودکےاندرعمران خان کوگرفتار کیاگیاہے، گرفتاری کےدوران اسلام آبادہائیکورٹ کےشیشےبھی توڑے گئے۔

    ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے برہم ہوتے ہوئے کہا یہ آپ نے کیا کیا ہے؟ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہے، میں تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہوں، آئی جی اسلام آباد،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور سیکرٹری داخلہ 15منٹ میں پیش ہوں، اگر 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو وزیراعظم کو طلب کرلوں گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پیش ہو کر بتائیں کہ کیوں کیا، کس مقدمے میں کیا؟ آپ نے غلط کام کیا ہے جس نے بھی کیا ہے۔

    چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ فوری طور پر بتائیں عمران خان کو کس نے گرفتار کیا۔

  • عمران خان  اور اسلام آباد پولیس  کے درمیان نئی قانونی جنگ کا آغاز

    عمران خان اور اسلام آباد پولیس کے درمیان نئی قانونی جنگ کا آغاز

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مختلف مقدمات میں شامل تفتیش ہونے سے متعلق ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے درمیان نئی قانونی جنگ کا آغاز ہوگیا، عمران خان نے مختلف مقدمات میں شامل تفتیش ہونے سے متعلق ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    عمران خان نے اپنے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے متفرق درخواست دائر کردی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں، شامل تفتیش ہونے کے لیے آئی جی اسلام آباد ، ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو خط لکھا۔

    درخواست میں بتایا ہے کہ شامل تفتیش ہونے کے لیے لکھے گئے خط کا جواب تک نہیں دیا گیا، شامل تفتیش ہونا چاہتے ہیں مگر سیکورٹی ادارے حکومت کے آلہ کار بن چکے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف سیاسی انتقام پر مبنی سو سے زائد مقدمات درج کئے گئے، سیاسی انتقام سے متعلق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا بیان موجود ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بار بار خط لکھنے کے باوجود مجھے شامل تفتیش ہونے سے متعلق سہولت فراہم نہیں کی جارہی، استدعا ہے کہ عدالت میرے شامل تفتیش ہونے سے متعلق مناسب احکامات جاری کرے۔