Author: جہانگیر اسلم

  • چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی،  پی ٹی آئی کی  اجازت کیلئے درخواست دائر

    چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی، پی ٹی آئی کی اجازت کیلئے درخواست دائر

    لام آباد:تحریک انصاف نے کل اسلام آباد میں چیف جسٹس اظہار یکجہتی ریلی کی اجازت کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے ہر ہفتے کے روز ریلیوں کے انعقاد کے معاملے پرتحریک انصاف نے کل 6 مئی کو اسلام آباد میں ریلی کی اجازت کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ریلی کی این او سی کیلئےڈی سی سے رجوع کیا مگر انہوں نے انکار کردیا،استدعا ہےڈی سی کو حکم دیاجائےکہ وہ ریلی کو سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کریں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی آئی کے پرامن کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

    پی ٹی آئی نے عدلیہ سے اظہار یکجہتی کیلئے ہفتے کو ملک بھر ریلیاں نکالنے کا اعلان کررکھا ہے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے اظہار یکجہتی کے لیے خصوصی پیغام جاری کیا۔

    اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا تھا کہ قوم بروز ہفتہ چیف جسٹس سے اظہاریکجہتی کیلئے باہر نکلے ہمارا ملک ایک فیصلہ کن تاریخ کے موڑ پر کھڑا ہے۔

  • الیکشن کیس، سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی کوئی ہدایت نہیں کی، سپریم کورٹ

    الیکشن کیس، سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی کوئی ہدایت نہیں کی، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: ملک میں عام انتخابات ایک ہی دن کرانے کے کیس میں سپریم کورٹ نے 27 اپریل کو ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی کوئی ہدایت نہیں کی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذاکرات ان کی اپنی کوشش ہے۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا 14 مئی کو انتخابات کروانے کا حکم اپنی جگہ برقرار ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتی صرف آئین پرعمل چاہتی ہے، سیاسی جماعتیں آئین کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھیں۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ عدالت کا کوئی حکم نہیں صرف تجویز ہے، قومی مفاد اور آئین کے تحفظ کے لیے اتفاق نہ ہوا تو جیسا ہے ویسا ہی چلےگا۔

    بعدازاں حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوئے، ان مذاکرات پر یہ اتفاق تو ہوگیا کہ ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن ہونا چاہیے تاہم الیکشن کی تاریخ پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔

    تحریک انصاف نے مذاکرات کے حوالے سے رپورٹ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں جمع کرادی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت جمعے کو صبح ساڑھے 11 بجے مقرر کی گئی ہے۔

  • عمران خان کی 9 مقدمات میں عبوری ضمانت اور توسیع

    عمران خان کی 9 مقدمات میں عبوری ضمانت اور توسیع

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 7 مقدمات میں 10 دن کی عبوری ضمانت منظور کرلی جب کہ کچہری کے دو مقدمات میں 9 مئی تک توسیع کردی گئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کیسز کی سماعت کی۔

    عمران خان وہیل چیئر پر اپنے وکیل سلمان صفدر کے ہمراہ ہائیکورٹ کے کمرہ عدالت پہنچے۔ شاہ محمود قریشی، اسد عمر ودیگر پی ٹی آئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جب کہ ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور اسٹیٹ کونسل زوہیب گوندل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ڈویژن بینچ نے کہا تھا کہ آپ ٹرائل کورٹ سے براہ راست رجوع کریں۔ کچھ وجوہات کی وجہ سے ہم ڈائریکٹ ٹرائل کورٹ نہیں گئے۔

    انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کی پیشی پر آج بھی پولیس کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔ ہم عدالت پُر امن طریقے سے آتے ہیں پولیس جان بوجھ کر ہراساں کر رہی ہے۔ چیف کمشنر اور آئی جی کو بلایا جائے کہ بار بار ایسا کیوں ہورہا ہے؟ پولیس سے پوچھا جائے اگر کوئی مقدمہ درج اور ابھی تک بتایا نہیں تو وہ بتائے۔

    عمران خان کے وکیل نے کہا معزز ججز سے کہا کہ مقدمات کی تفصیلات آپ ہی کی درخواست پر آپ کو مل گئی ہے اور میرا موکل عدالتی حکم پر آج وہیل چیئر پر عدالت پیش ہوا ہے۔ آج انسداد دہشتگردی عدالت پیش ہونا چاہتے تھے مگر سیکیورٹی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔

    عدالت نے کہا کہ ہم آپ کی ضمانت میں توسیع کرتے ہیں مگرآپ کو ٹرائل کورٹ پھر بھی جانا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ادھر ادھر نہ جائیں کیونکہ آپ ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

    سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کرمنل کیسز سے متعلق سب کچھ واضح ہے۔ ہم ایک مہینے سے کہہ رہے ہیں کہ بیان لیں لے مگر یہ نہیں لے رہے۔

    اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ اگر آپ نہیں ہیں تو سیکیورٹی کی بات کرتے ہیں اور اگر ہو تو انتظامیہ پر بات ڈالتے ہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم آرڈر کریں کہ آئندہ سماعت پر سیکیورٹی نہ ہو؟

    عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہم یہاں 7 ضمانتوں کے لیے آئے ہیں ، ہم شامل تفتیش ہونا اور ان تمام مقدمات میں ایک وقت پر پیش ہونا چاہتے ہیں ہم ابھی ان کو جواب دیتے ہیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ آپ تحریری جواب دیں اور طریقہ کار کو فالو کریں۔

    اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی جانب سے جو میڈیکل سرٹیفکیٹ دیا گیا وہ جعلی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت نے میڈیکل سرٹیفکیٹ منظور نہ کرتے ہوئے ہی بلایا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان زخمی حالت میں عدالت میں پیش ہوگئے ہیں۔ ان پر 121 کیسز میں لاہور ہائی کورٹ نے فل کورٹ بنایا ہے۔

    عدالت نے فواد چوہدری اور جہانگیر جدون کی باتوں پر برہمی کا اظہار کیا اور چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ لوگ ایسا کر رہے ہیں تو ہم فیصلہ دیں گے۔ جس کے بعد عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں عمران خان کیخلاف دو مقدمات عسکری ادارے کے افسران کے خلاف بیان بازی اور شاہنواز رانجھا کی مدعیت میں درج اقدام قتل کیس میں ضمانتوں پر توسیع کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے سماعت کی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف مقدمات میں کارروائی روکنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے درخواست پر نمبر لگانے اور اس کی سماعت 9 مئی کو مقرر کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی جانب سے میڈیکل رپورٹ صرف سرکاری اسپتال کی جمع کرائی جائے۔

    اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ جب تک ڈسٹرکٹ کورٹس نئی بلڈنگ میں شفٹ نہیں ہوتیں یہی عدالت سماعت کرے جس پر عدالت نے کہا کہ اس معاملے پر نہ جائیں، وکلا تو کہتے ہیں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد شفٹ کریں۔ آپ وڈیو لنک والی درخواست پر مٹیریل دیں تاکہ فیصلہ کریں۔

    سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل پر 3 ماہ میں 140 مقدمات درج کیے گئے۔ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کرکے کریمنل مقدمات کرائے گئے۔ ہم اس کیس میں ٹرائل کورٹ بھی گئے تھے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ شامل تفتیش تو ہوجائیں پہلے، اگر آپ نے کبھی طبی بنیاد پر حاضری سے استثنیٰ مانگنی ہے تو ضرور مانگیں لیکن قانونی طور پر نجی اسپتال کی میڈیکل رپورٹ منظور نہیں کی جاتی۔

    اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون کا چیف جسٹس سے مکالمہ ہوا اور انہوں نے کہا کہ ہمیں اور کوئی اعتراض نہیں صرف ٹانگ پر اعتراض ہے، آپ میٹھے ماحول میں ریلیف دے رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تو پھر کیا کریں؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ ایک بھی مقدمہ بتائیں جو جعلی ہو۔

    عمران خان کے وکیل نے عدالت نے ضمانت میں 12 دنوں کی توسیع کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ویڈیو لنک پر حاضری سے متعلق آپکی ایک درخواست زیر سماعت ہے۔ ویڈیو لنک پر حاضری سے متعلق اسپیشل پراسیکیوٹر سے قانونی دستاویز فراہمی کا کہا تھا۔

    اس موقع پر وکیل سلمان صفدر نے ویڈیو لنک پر حاضری سے متعلق بھارتی عدالت میں نرسیما راؤ کیس کا حوالہ دیا تو ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ درخواست گزار تفتیش کیلیے آئے تو ہم فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے وکلا نے بھی شکایت لگائی تھی۔ سابق وزیراعظم اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت یہاں موجود ہوتی ہے۔ ہم سیکیورٹی میں مداخلت کریں اور خدانخواستہ کچھ ہوجائے تو پھر؟ ہم سیکیورٹی کم نہیں کرسکتے اور نہ ہی مداخلت کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل کو خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو کمشنر آفس نے کہنا ہے ہائیکورٹ آرڈر تھا۔ اگر آپ کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جائے تو ایکشن لیا جاسکتا ہے۔ سیکیورٹی جن کی ذمے داری ہےان کو اپنا کام کرنے دیں ہم مداخلت نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے کچہری کے دو مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 9 مئی تک توسیع کر دی بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کی 7 مقدمات میں بھی 10 دن کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور انہیں متعلقہ عدالتوں سے 10 دنوں میں رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

  • امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے، عمران خان

    امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے۔

    عمران خان نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں کے سوال کا جواب دیا، امریکیوں کے ساتھ میٹنگز ہونے کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ 27  سال ہو گئے، ہم ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ میں پانچ رکنی بینچ کا نام بتایا ہے جس سے جان کو خطرہ ہے، اس کا نام لوں گا تو وہ آپ کو اخبار نام نہیں چھاپے گا، اسی لیے میں اس کو ڈرٹی ہیری کہتا ہوں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کیئر ٹیکر گورنمنٹ وہ چلا رہا ہے، بلاول کے انڈیا کے دورہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ بلاول کے لیے کشمیر کا ایشو نہیں ہے؟

    عمران خان نے مزید کہا کہ دوستی سب سے چاہتے ہیں، امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے۔

  • 9 مقدمات میں عبوری ضمانت ختم، عمران خان کی آج پیشی

    9 مقدمات میں عبوری ضمانت ختم، عمران خان کی آج پیشی

    اسلام آباد: 9 مقدمات میں عبوری ضمانت آج ختم ہونے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین آج اپنے مقدمات کے سلسلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے آئی جی اور ضلع انتظامیہ کو سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت کر دی گئی۔

    عمران خان کی 9 مقدمات کی عبوری ضمانت آج ختم ہو رہی ہے، ان کی درخواست ضمانت پر سماعت دن 2:30 بجے ہوگی۔

    ہائیکورٹ کے مطابق کورٹ روم نمبر 1 میں وکلا اور صحافیوں کا داخلہ خصوصی پاس کے ذریعے ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ملازمین اور عدالتی عملہ خصوصی پاس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    عمران خان کے ساتھ 15 وکلا کو کمرہ عدالت جانے کی اجازت ہوگی، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل آفس سے 10 وکلا کمرہ عدالت جا سکیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے 30 ممبران کو کمرہ عدالت جانے کی اجازت ہوگی۔

    ہائیکورٹ کے مطابق انتظامیہ کو خصوصی پاس اور ڈیپارٹمنٹ کارڈ ہونے والوں کو احاطہ عدالت سے نہ روکنے کی ہدایت کی گئی ہے، خصوصی پاسز رکھنے والے افراد کو کمرہ عدالت نمبر ایک میں جانے کی اجازت ہوگی۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب آج کیسز پر سماعت کریں گے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت دیتے ہوئے کہا عمران خان کل تک پیش نہیں ہوتے تو ضمانت خارج ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

    وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ ہمارے2 کیسزسنگل اور باقی ڈویژن بینچ میں لگے ہیں، جو ایک کیس یہاں ہے اسی طرح کا ایک کیس لاہور ہائی کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے، میرا مؤکل لاہورہائیکورٹ میں بھی پیش ہوئے،یہاں بھی پیش ہونا چاہتے تھے لیکن گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں پیشی پرعمران خان کی ٹانگ میں مسئلہ آگیا ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کے موکل ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے، آپ کا موکل ضمانت ملنے کے بعد عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، تو ہم کیا کریں ؟

    وکیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ میں بھی میں نے شامل تفتیش ہونےکا بیان حلفی جمع کرایا اور عمران خان کی طرف سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی رپورٹ پرائیویٹ اسپتال کی ہے، آپ سرکاری اسپتال سے کیوں میڈیکل نہیں کراتے؟ جس پر وکیل سلمان صفدر نے جواب دیا کہ شروع دن سے میرا موکل شوکت خانم اسپتال سے علاج کرارہا ہے ،ہم سرکاری اسپتال سے بھی میڈیکل کرانے کو تیار ہیں۔

    سلمان صفدر نے کہا کہ درخواست گزار 5 دن پہلے آپکی عدالت پیش ہوئے ہیں، ہم عدالت میں آنے سے کتراتے نہیں،پیشی کی یقین دہانی کراتے ہیں، جس پرجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آپ کی یقین دہانی سے کچھ نہیں ہوتاکیونکہ آپ کو گرفتار نہیں کرتے، کل کو کوئی بھی بندہ آکر کہیں گےتھریٹس ہیں، ٹانگ میں زخم ہیں۔

    وکیل نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ 150کے قریب مقدمات کسی کے خلاف پہلی بار ہوئے، عدالت نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ کے پاس متعلقہ عدالت کا فورم موجودہے،وہاں جائیں۔

    عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج ہم صرف طبی بنیادوں پر درخواست کررہے ہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ ہم کیا کریں ؟ کیا ہم اپنے کہیں ہوئے الفاظ کو واپس لیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے عمران خان کی ضمانت میں توسیع کی مخالفت کردی ، جس پر عدالت نے عمران خان کو کل تک پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کیخلاف اداروں کیخلاف بیانات کے کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواستوں پر سماعت کی۔

    وکیل نے یقین دہانی کرائی عمران خان کو کل ایمبولینس میں بھی پیش ہونا پڑا تو ضرور آئیں گے، دوکیسز الگ ہیں، ان کی کچہری منتقلی کےبعدمتعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونگے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جس دن سورج اچھی طرح نکلاہو گا، چڑیاں چہچہارہی ہوں گی توپیش ہوجائیں گے؟ عمران خان کل تک پیش نہیں ہوتے تو ضمانت خارج ہوجائے گی۔

    ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم نےآج بھی سیکورٹی انتظامات کرائے تھے اور کل پھر کریں گے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جب وہ لاہور سے نہیں نکلےتو آپ انتظامات ہی نہ کرتے۔

    عمران خان کی ڈویژن بینچ میں زیر سماعت7 مقدمات اور اداروں کیخلاف بیانات کےکیس میں عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی اور کل تک پیش ہونے کی مہلت دے دی۔

  • 9 مقدمات میں پیشی: عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دائر

    9 مقدمات میں پیشی: عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 9 مقدمات میں میڈیکل گراؤنڈ کی بنیاد پر حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 9مقدمات میں عبوری درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان نے حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دائرکردی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ میڈیکل گراؤنڈ کی بنیادپرہائیکورٹ حاضری سےاستثنیٰ منظورکرے۔

    اسلام آباد:درخواست کیساتھ شوکت خانم کی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کل لاہور ہائی کورٹ پیشی کے دوران دھکم پیل سے پاؤں میں چوٹ لگی، چوٹ لگنے سے گولی لگنے والے زخم دوبارہ تازہ ہوگئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہونا چاہتے تھے لیکن عمران خان چلنے پھرنے سے قاصر ہیں،ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    رجسٹرارآفس نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست وصول کرلی ہے۔

  • عمران خان آج پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کردینگے، چیف جسٹس

    عمران خان آج پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کردینگے، چیف جسٹس

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عسکری اداروں کے خلاف بیان پر تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو آج ہی عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں  عسکری اداروں کے خلاف بیان پر عمران خان کی تھانہ رمنا میں درج مقدمے کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق عمران خان کی عدم پیشی  پر برہم ہوگئے اور سوال کیا کہ کہاں ہیں درخواست گزار؟

    عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے بتایا کہ وہ نہیں آئے، استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ کہاں ہے استثنیٰ کی درخواست؟ جس پر وکیل عمران خان نے کہا کہ درخواست دائر ہو گئی ہے جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یا ہم نیچے آگئے ہیں یا وہ اوپر آ گئے ہیں۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عدالتوں کو مزاق بنا کر رکھ دیا ہے، ہائیکورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہےکیا۔

    چیف جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا کہ عدالتی وقت ختم ہونے تک عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کردیں گے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔

  • جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: عمران خان  کی عبوری ضمانت میں توسیع

    جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس میں عمران خان سمیت تمام نامزد رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں17 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگرپی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت ہوئی۔

    اےٹی سی جج راجہ جوادعباس نے کیس کی سماعت کی ، آباد:اسدعمر، عمرایوب، علی نواز، حماداظہر ، حسان نیازی، اعظم سواتی ، راجہ خرم نواز اور فرخ حبیب اے ٹی سی عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل نے کہا کہ عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3مئی کو درخواست سماعت کیلئے مقرر ہے، درخواست ضمانت پر سماعت تک عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔

    عدالت نے عمران خان سمیت تمام نامزدرہنماؤں کی عبوری ضمانت میں17مئی تک توسیع کردی جبکہ شبلی فراز ، اسدقیصر اور زلفی بخاری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    خیال رہے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ گولڑہ اور سی ٹی ڈی میں مقدمات درج ہیں۔

  • ڈیم فنڈ پر سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی درخواست خارج

    ڈیم فنڈ پر سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی درخواست خارج

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈیم فنڈز پر سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی درخواست خارج کردی اور کہا بظاہر رجسٹرار سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ کھولنے پرکوئی پابندی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈیم فنڈز پر سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں عدالت نے ڈیم فنڈز پر سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی درخواست خارج کردی۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ بظاہر رجسٹرار سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ کھولنے پرکوئی پابندی نہیں، اسٹیٹ بینک اکاؤنٹس کا معاملہ ریگولیٹ کرنے کیلئے موجود ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ اکاونٹ کھولنے میں قانون کی خلاف ورزی ہوتی تو اسٹیٹ بینک معاملہ اٹھا سکتا تھا۔