Author: جہانگیر اسلم

  • اداروں کو بغاوت پر اکسانے کا کیس: عمران خان نے  درخواست ضمانت دائر کردی

    اداروں کو بغاوت پر اکسانے کا کیس: عمران خان نے درخواست ضمانت دائر کردی

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں درخواست ضمانت دائر کردی اور آج ہی درخواست ضمانت پر سماعت کی استدعا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اداروں کوبغاوت پر اکسانے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی۔

    عدالت سے آج ہی درخواست ضمانت پر سماعت کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ عدالت درخواست ضمانت منظورکرے۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا قافلہ رواں دواں ہیں، قافلہ لاہوراسلام آبادموٹروے پربھیرہ ریسٹ ایریامیں مختصرقیام کیلئے رک گیا ہے۔

    عمران خان آج آٹھ مختلف مقدمات میں اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوں گے، اشتعال انگیز بیان پر عمران خان کے خلاف سات اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ مجسٹریٹ منظور احمد کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا گیا تھا۔

    جس میں لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی چھبیس اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    دوسری جانب عمران خان کی اسلام آبادہائیکورٹ آمد سے قبل سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کےاطراف تمام دکانیں مکمل طور پر بند ہیں۔

  • عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ آمد سے قبل سیکیورٹی ہائی الرٹ

    عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ آمد سے قبل سیکیورٹی ہائی الرٹ

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ آمد سے قبل سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمان خان کی اشتعال انگیز تقریر سے متعلق مقدمے میں آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی ہے۔ ان کی عدالت آمد سے قبل ہائیکورٹ اور اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف تمام دکانیں مکمل طور پر بند ہیں جب کہ امن و عامہ کے پیش نظر جی ٹین موڑ اور عون محمد رضوی روڈ پر ڈائیورشن لگا دی گئی ہے۔

    دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف تعینات کر دی گئی ہے جب کہ بکتر بند گاڑی بھی عدالت کے باہر پہنچا دی گئی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق عمران خان لاہور سے عدالت میں پیشی کے لیے روانہ ہوچکے ہیں اور ان کا قافلہ لاہور اسلام آباد موٹر وے پر پنڈی بھٹیاں انٹر چینج پہنچ گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اشتعال انگیز تقریر سے متعلق مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے جہاں عدالت میں پیشی کے وقت درخواست ضمانت دائر کی جائے گی۔

    سابق وزیراعظم اپنی درخواست میں آج ہی کیس کی سماعت مقرر کرنے کی استدعا کریں گے۔

  • عمران خان عدالت میں پیشی کیلئے اسلام آباد روانہ

    عمران خان عدالت میں پیشی کیلئے اسلام آباد روانہ

    لاہور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان زمان پارک سے عدالت پیشی کیلئے اسلام آباد روانہ ہوگئے ، عمران خان کی طرف سے ضمانت کی درخواست دائرکی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان زمان پارک سے اسلام آباد روانہ ہوگئے، عمران خان آج آٹھ مختلف مقدمات میں اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوں گے۔

    پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد عمران خان کے ساتھ موجود ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی طرف سے ضمانت کی درخواست دائر کی جائے گی اور درخواست کو آج ہی سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی جائے گی۔

    اشتعال انگیز بیان پر عمران خان کے خلاف سات اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ مجسٹریٹ منظور احمد کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا گیا تھا۔۔

    جس میں لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی چھبیس اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    دوسری جانب عمران خان کی اسلام آبادہائیکورٹ آمد سے قبل سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کےاطراف تمام دکانیں مکمل طور پر بند ہیں۔

    گذشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کی ‘کل میں ایک انتہائی عجیب ایف آئی آرمیں عدالت میں پیش ہوں گا، ایف آئی آرسےتصدیق ہوتی ہےکہ ہم واقعی جنگل کےقانون میں ہیں، طاقتوراورخودکوقانون سے بالاتر سمجھنے والوں نے غداری کامقدمہ کرایا۔

  • توشہ خانہ کیس :  نیب  کا عمران خان اور بشری بی بی کی دائر اپیل پر الگ الگ جواب جمع

    توشہ خانہ کیس : نیب کا عمران خان اور بشری بی بی کی دائر اپیل پر الگ الگ جواب جمع

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی دائر اپیل پر الگ الگ جواب جمع کرا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی دائر اپیل پر نیب نے الگ الگ جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیئے۔

    جواب میں کہا گیا کہ عمران خان کو کیس کے اصل حقائق جاننے کے لیے کال اپ نوٹس جاری کیے گئے، عمران خان قانونی انکوائری کی کارروائی میں شامل نہیں ہو رہے ، انصاف کے مفاد میں عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست کو عدالت خارج کر دے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیب کی جانب جواب میں کہا گیا کہ گزشہ سال جولائی میں نیب کے اجلاس میں انکوائری کا فیصلہ کیا گیا، چیئرمین نیب نے یکم اگست کو خط کے ذریعے ڈی جی نیب راولپنڈی کو اختیارات تفویض کیے،عوامی عہدہ رکھنے والوں اور دیگر کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال، اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی اور تحفے میں دیئے گئے۔

    جواب میں کہنا تھا کہ سرکاری اثاثوں کی فروخت میں غیر قانونی فائدہ اٹھانے کے حوالے سے انکوائری شروع ہوئی، انکوائری کے تحت معاملے کے حقیقی حقائق کا پتہ لگانے کے لیے عمران خان سے معلومات حاصل کرنے کے لیے سوالنامے کے ساتھ کال اپ نوٹسز پیش جاری کیے تھے۔

    جواب میں کہا گیا کہ نیب کے سامنے پیش ہونے یا کال اپ نوٹسز کے ساتھ منسلک سوالنامے کا جواب دینے کے بجائے، عمران خان نے کال اپ نوٹسز کا بے جا جواب دیا اور معلومات فراہم نہیں کیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ عمران خان اگست2018سےاپریل2022 تک پاکستان کےوزیر اعظم رہے، عمران خان اوران کی اہلیہ کو تقریباً 108 ریاستی تحائف پیش کیے گئے، 118 اشیا پر مشتمل 58 تحائف اپنے پاس رکھے۔

    جواب میں کہا گیا کہ عمران خان کو قانون کے مطابق سختی سے معلومات حاصل کرنے کے لیے سوالنامے کے ساتھ کال اپ نوٹس جاری کیے گئے۔ عمران خان نے صاف ہاتھ سے اس عدالت سے رجوع نہیں کیا ہے، عمران خان عدالت سے کسی صوابدیدی ریلیف کا حقدار نہیں ہے۔

    نیب کی جانب سے کہنا تھا کہ درخواست میں حقائق پر مبنی تنازعات شامل ہیں جن کا فیصلہ حقائق کے متنازعہ سوال کی وجہ سے رٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں کیا جا سکتا، عمران خان نے نہ تو جاری انکوائری میں شمولیت اختیار کی ہے اور نہ ہی اس نے انکوائری کے دوران نیب کی طرف سے بھیجے گئے تفصیلی سوالنامے کا جواب دیا ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا عید کی چھٹیوں میں عمران خان کوہراساں نہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا عید کی چھٹیوں میں عمران خان کوہراساں نہ کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عید کے دنوں میں ممکنہ گرفتاری کوعدالت کی پیشگی اجازت سے مشروط کرنے اور مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا سراج الحق زمان پارک آئے، مذاکرات کی اچھی کاوش ہوئی اور اگلی صبح سندھ کے ہمارے صدرکو اٹھا لیا گیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے اِس واقعے سے ایک بیڈ ٹیسٹ پیدا ہوا، وکیل نے کہا خدشہ ہے عید کی پانچ چھٹیوں میں یہ پھر کوئی آپریشن کریں گے۔

    جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے میں مقدمات کی تفصیلات تو طلب کرسکتا ہوں، خالی آرڈر کیسے کروں؟

    بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی درخواست پر عید کی چھٹیوں میں انہیں ہراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاق، پولیس اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیے اورمقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    عدالت نے عمران خان کی درخواست عید کے بعد تک زیر التوا رکھنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست ستائیس اپریل کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرلی۔

  • عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم  سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

    عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی سے سکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کی، جس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا،  عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی عمران خان کو تھریٹس کے لیول کا جائزہ لے کر سکیورٹی فراہم کرے۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی اقدامات کے حوالے سے فیصلے مناسب مگر محسوس ہوتا ہے کہ صرف کاغذوں کی حد تک ہیں۔ پٹیشنر کے وکیل نے کہا عمران خان بطور سابق وزیراعظم جس سکیورٹی کے حقدار ہیں وہ فراہم کی جائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں لکھا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران خان کو فول پروف سکیورٹی دی گئی، تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی تھریٹس کی مناسبت سے سکیورٹی انتظامات کرتی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے حالیہ جان لیوا حملے اور تھریٹ لیول کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹس کا جائزہ لے کر سابق وزیراعظم عمران خان کوسکیورٹی فراہم کی جائے۔

  • دورانِ عدت نکاح کا کیس:عمران خان کے سابقہ قریبی ساتھی بطور گواہ بیان ریکارڈ کرائیں گے

    دورانِ عدت نکاح کا کیس:عمران خان کے سابقہ قریبی ساتھی بطور گواہ بیان ریکارڈ کرائیں گے

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کے کیس میں عون چوہدری بطور گواہ بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کا کیس کی سماعت 19 اپریل کیلئے مقررکردی گئی۔

    درخواست گزار کی جانب سے تیسرے گواہ کا بیان عدالت میں قلمبند کرانے کی تیاری کرلی گئی، ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کے سابقہ قریبی ساتھی عون چوہدری بطورگواہ بیان ریکارڈکرائیں گے۔

    سینئرسول جج نصرمن اللہ بلوچ کی عدالت میں عون چوہدری پیش ہوں گے اور اپنا بیان کل یا اپنی دستیابی پر عدالت میں قلمبند کرائیں گے۔

    بشریٰ بی بی اور عمران خان کے نکاح میں عون چوہدری بطور گواہ شامل تھے، گزشتہ سماعت پر نکاح خواں مفتی محمد سعید احمد نے اپنا بیان قلمبند کروایا تھا۔

  • عمران خان کی 8 مقدمات کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    عمران خان کی 8 مقدمات کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس حسن اورنگزیب نے سماعت کی اور تمام مقدمات میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کردی۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ عمران خان آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو ضمانت منسوخ تصور کی جائے گی۔

    درخواست ضمانت کی سماعت پر عمران خان کی جانب سے شعیب شاہین ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔

    شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران خان آج لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ہیں اور وہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اس عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران خان کے خلاف یہ تمام مقدمات ہیں کیا؟ کیا ان تمام مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات لگی ہیں؟

    عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ جوڈیشل کمپلیکس والے معاملے پر درج مقدمات ہیں۔ ہم نے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی درخواست دی ہوئی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہونا چاہیے لیکن قانون کی منشا کے مطابق ہو۔ عدالت نے عمران خان کو غیرمعمولی ریلیف دیا کہ کوئی غلط مثال قائم نہ ہو۔ اب یہ بتائیں کہ کیا تاریخ رکھ لیں، خود کو یا اس عدالت کو شرمندہ نہ کیجیے گا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان سابق وزیراعظم ہیں اس بات کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ ایسا مت کیجئے گا کہ مجبوراً اس عدالت کو کوئی حکم جاری کرنا پڑے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 8 مقدمات میں 3 مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر وہ 3 مئی کو بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت منسوخ کر دی جائے گی۔ جس کے بعد سماعت 3 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • عدالت کا کراچی کی 6 یونین کونسلز میں دوبارہ پولنگ کا حکم دینے کا عندیہ

    عدالت کا کراچی کی 6 یونین کونسلز میں دوبارہ پولنگ کا حکم دینے کا عندیہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے کراچی کی 6 یونین کونسلز میں دوبارہ پولنگ کا حکم دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ پولنگ کا حکم دینے سے قبل مخالف امید واروں کو بھی سن لیتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جماعت اسلامی کی کراچی کی6یونین کونسلزمیں دوبارہ گنتی روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی ، جماعت اسلامی کی جانب سے وکیل قیصر امام، حسن جاوید اور الیکشن کمیشن کی جانب سے سعد حسن عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

    عدالت نے 6 یونین کونسلز میں دوبارہ پولنگ کا حکم دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ پولنگ کاحکم دینےسےقبل مخالف امید واروں کوبھی سن لیتےہیں۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیئے کہ جو6امیدوارمقابلےمیں تھےانہیں نوٹس کردیتے ہیں، جس پر وکیل قیصر امام نے کہا کہ کراچی کی6یونین کونسلز میں ووٹوں کےتھیلےکھل چکےتھے، فارم 12بھی فراہم نہیں کیا گیا،دھاندلی کے واضح شواہدموجود ہیں۔

    جسٹس سرداراعجازاسحاق خان کا کہنا تھا کہ پھرتوالیکشن کمیشن کودوبارہ پولنگ کی جانب جاناچاہیےتھا، صاف شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے6یونین کونسل میں مخالف امیدواروں کونوٹس جاری کردیا اور کیس کی مزید سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی۔

  • عمران خان کیخلاف  توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کی درخواست خارج

    عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کی درخواست خارج

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس الیکشن کمیشن کی عمران خان کیخلاف جلد سماعت کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی عمران خان کیخلاف کیس کی جلد سماعت مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی، وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ گزشتہ سماعت پرای سی نےخود29اپریل کی تاریخ کی پھرجلدی سماعت کایادآگیا۔

    وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جلدی سماعت کا جواز کیا ہے اس میں پیسےاوروقت دونوں کاضیاع ہے، وکلا کی ہڑتال کی وجہ سے بھی کیس کی سماعت ملتوی ہوئی تھی۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ علی حیدر گیلانی کیخلاف بھی ای سی کاکیس ہےجس میں فردجرم ایک سال سےعائد نہیں ہو سکی، 31 مئی 2022 کو یہ درخواست فائل ہوئی تھی علی حیدر گیلانی کےخلاف۔

    وکیل نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کی توشہ خانہ کیس میں کیا خصوصی دلچسپی ہے،جس نےبھی عمران خان کیخلاف درخواست فائل کی ہے وہ انھیں ٹارگٹ کرناچاہتاہے، 10دن رہ گئے عید کی چھٹیاں آجائیں گی، ہم اپنی تیاری 29 اپریل کی سماعت کے حوالے سے کررہے تھے۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیاکوئی قانونی پابندی ہےکہ اتنےوقت اس کیس پرفیصلہ کرناہے، عدالت نےکمپلینٹ کو میرٹ پر دیکھنا ہے، ملزم کےبھی کچھ حقوق ہوتےہیں جو اس سے چھینےنہیں جاسکتے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کےکیس میں امتیازی سلوک اورٹارگٹ کرنےوالارویہ کیوں ہے، الیکشن کمیشن کےآئینی ادارہ ہونےکی بنیادپرکیس کی جلدسماعت کی درخواست درست نہیں، الیکشن کمیشن نےنیب سمیت دیگراداروں کوکتنےخط لکھےکہ جلدفیصلےکئےجائیں، ملزم کواپنے دفاع کامکمل حق ملنا چاہیے۔

    وکیل پی ٹی آئی چیئرمین نے بتایا کہ عمران خان کی سیکیورٹی کی درخواست ابھی بھی عدالت میں زیر سماعت ہے، درخواستیں دائرہیں کہ خطرات کےباعث حاضری سےاستثنیٰ دیاجائے ، درخواستوں میں استدعا یہ بھی ہے کہ ویڈیولنک پرسماعت کر لی جائے، کیس سے کوئی بھی بھاگ نہیں رہا ہے۔

    خواجہ حارث نےعلی حیدر گیلانی کے زیر التوا کیس کی کاپی بھی عدالت کوفراہم کر دی اور کہا کہ علی حیدرگیلانی کیس میں جلد سماعت کی کتنی درخواستیں دی گئیں، علی حیدر گیلانی کیس میں بھی ڈیڑھ ماہ کی تاریخ دی گئی لیکن ان پربھی ابھی تک فردجرم عائدنہیں ہوسکی، الیکشن کمیشن کی جلدسماعت کی درخواست میرٹ پرنہیں۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن اس کیس میں جانبدار ہوتاتوسمری ٹرائل کا کہتا، الیکشن کمیشن قانون کے تحت جلد سماعت کی درخواست کر سکتا تھا ، اگر ملزم سمجھتا ہے کہ کیس نہیں بنتا تو وہ عدالت آکر کیس کا سامنا کرے، الیکشن کمیشن پرامتیازی سلوک کرنے کا الزام لگانا غلط ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نےفیصلہ دیاکرپٹ پریکٹسز پر 3ماہ کے اندر ٹرائل کورٹ فیصلہ کرے،الیکشن کمیشن کی جانب سے جلدی سماعت کی درخواست میں کچھ غلط نہیں ہے ، عدالت عمران خان کوفری ٹرائل کے حق سے محروم نہیں کررہی ، ان کو خود کو معصوم ثابت کرنے کا پورا حق ہے۔

    جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان کے خلاف 100 سے زائد کیس درج ہو چکے ہیں، عمران خان کو حفاظتی ضمانت لیکر عدالتوں میں پیش ہونا پڑ رہا ہے۔

    خواجہ حارث نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی اور کہا کہ استثنیٰ کی درخواست کی ضرورت نہیں مقصدیہ تھا عمران خان یا وکیل پیش ہوں، علی حیدر گیلانی کیس میں ڈیڑھ ماہ کی تاریخ پڑ گئی تو کچھ نہیں ہوا، عمران خان کیس میں ایک ماہ کی تاریخ ہوئی تو انکو تکلیف ہو گئی،ابھی تو کیس کے قابل سماعت ہونےپر بھی بات ہونی ہے۔

    ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کی جلد سماعت کی درخواست خارج کردی۔

    خیال رہے توشہ خانہ کیس کی جلدسماعت کی درخواست الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔