Author: جہانگیر اسلم

  • دوران عدت نکاح کا الزام : عمران خان کا نکاح پڑھانے والے گواہ مفتی سعید کا بیان ریکارڈ نہ ہوسکا

    دوران عدت نکاح کا الزام : عمران خان کا نکاح پڑھانے والے گواہ مفتی سعید کا بیان ریکارڈ نہ ہوسکا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور بشریٰ بی بی کے دوران عدت نکاح کیخلاف درخواست پر گواہ مفتی سعید کے عمرہ پر ہونے کی وجہ بیان ریکارڈ نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر عدت کے دوران نکاح کے الزام پر درخواست کی سماعت ہوئی،سینئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے درخواست پر سماعت کی ۔

    گواہ مفتی سعید کے عمرہ پر ہونے کی وجہ بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، وکیل نے استدعا کی کہ گواہ مفتی سعید عمرہ پر گئے ہیں، عدالت آئندہ کی تاریخ رکھ دے ، عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف درخواست پر سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی ۔

    یاد رہے دو روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر عدت کے دوران نکاح کے الزام پر درخواست دائر کی گئی تھی۔
    یہ بھی پڑھیں

    شہری نے دونوں کے خلاف سیکشن 496 کے تحت کارروائی کے لیے درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی نے عدت پوری کیے بغیر نکاح کیا جو غیرقانونی ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کی کاپی بھی شکایت کے ساتھ منسلک ہے۔

  • عمران خان کی 8 مقدمات میں 18 اپریل تک ضمانت میں توسیع

    عمران خان کی 8 مقدمات میں 18 اپریل تک ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی 8 مقدمات میں 18 اپریل تک ضمانت میں توسیع کر دی اور آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی مقدمات کی ضمانت میں توسیع کی درخواستوں پر سماعت ہوئی چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    سماعت شروع ہونے پر عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے بتایا کہ آج رجسٹرار آفس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔ ان کے موکل کو پولیس نے تاحال تفتیش کے لیے نہیں بلایا ہے۔ جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا کہ عمران خان پولیس تفتیش میں پیش ہونا نہیں چاہتے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عدالت نے پہلے ہی پولیس کو بتایا تھا فیصل ایڈووکیٹ کے ذریعے تفتیش کریں۔ وہ پولیس کے ساتھ کو آرڈینیشن کریں گے۔

    اس موقع پر عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ حتمی طور پر تو ہم نے ٹرائل کورٹ ہی جانا ہے۔ عید کے بعد دوسرے یا تیسرے ورکنگ ڈے تک ریلیف دیں کیونکہ اتنے کیسز ہیں اور تفتیش بھی جوائن کرنی ہے۔ آج پی ایم نے آنا ہے اور سیکورٹی وہاں ضروری ہے۔

    چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل کی جانب سے عید کے بعد تک ضمانت میں توسیع کی استدعا پر کہا کہ ابھی تو 15 رمضان ہے اور عید میں آدھا مہینہ ہے۔ ضمانت قبل از گرفتاری میں دو ہفتے کی ڈیٹ کیسے دیں؟

    اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ سیکیورٹی تھریٹ تو ان کو زندگی بھر رہیں گی۔ سیکیورٹی پر کروڑوں روپے خرچ آتا ہے۔ یہ ایک ڈیٹ بتا دیں کس تاریخ کو پیش ہونگے؟

    تفتیش جوائن کرنا انا کا مسئلہ نہیں ہے۔ عام حالات میں تھانے جا کر تفتیش میں شامل ہوتے ہیں۔ ہم نے کہا ہے سوالنامہ دیدیں، ہم جواب دے دیتے ہیں، یہ بھی آپشن دیا کہ الزامات کے جواب میں تحریری بیان جمع کرا دیتے ہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں سوال اٹھایا کہ اگر یہ آئندہ بھی سماعت پر نہیں آتے تو کیا ہوگا؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ضمانت کے لیے پٹیشنر کا خود پیش ہونا ضروری ہے۔ اگر نہیں آتے تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ ہم پہلے سے آرڈر میں کچھ لکھ کر ہاتھ نہیں باندھنا چاہتے۔

    اس موقع پر چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ اسیسمنٹ کمیٹی تھریٹ کا جائزہ لے کر سیکیورٹی بڑھاتی ہے؟ آپ نے عمران خان کے لیے فُول پروف سیکورٹی کا نوٹی فکیشن دکھایا ہے لیکن آپ نے انہیں بطور سابق وزیراعظم سیکیورٹی نہیں دی تو اس کو سیکیورٹی واپس لینا ہی تصور کیا جائے گا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئی جی کے پاس اختیار ہے کہ وہ سیکیورٹی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ عمران خان کو چاہیے کہ آنے سے قبل آگاہ کریں کہ وہ کب آ رہے ہیں۔

    عدالت نے درخواست گزار کے وکیل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی 8 مقدمات میں 18 اپریل تک ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی۔

  • تھانیدار نے عدالت میں شیخ رشید کی شکایت لگا دی

    تھانیدار نے عدالت میں شیخ رشید کی شکایت لگا دی

    اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ کے ایس ایچ او اشفاق وڑائچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جج سے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کی شکایت لگا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے سے متعلق کیس کی سماعت پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او اشفاق وڑائچ نے عدالت کے سامنے شیخ رشید کی شکایت لگا دی اور ان کی موجودگی میں جذباتی گفتگو کی۔

    ایس ایچ او نے کہا کہ میں روزے سے ہوں اور باوضو بھی ہوں حلفاً کہتا ہوں کہ میں منشیات فروش نہیں لیکن شیخ رشید بار بار میڈیا پر آکر مجھے منشیات فروش کہتے ہیں۔ ان کے الفاظوں سے میری ہتک عزت ہوئی بچے مجھ سے اس بارے میں سوال کرتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ پاپا کیا آپ منشیات بیچتے ہیں؟

    اس موقع پر شیخ رشید نے تھانیدار کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھی روزے سے ہوں میرا سامان اور ٹیلی فون انہوں نے نہیں دیا۔

    عدالت نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ آپ سپرداری دائر کرکے لے سکتے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ یہ دو پہلے بھی اسی طرح دے گئے تھے باقی سامان بھی دے دیں۔

    جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ آئی جی ہو سپاہی ہو یا کوئی اور سب ہمارے لیے عزت قابل احترام ہے۔ اگر کسی نے کام ٹھیک نہ بھی کیا ہو تو میں اہلکار کو عزت سے بلاتا ہوں۔

    اس موقع پر عدالت کا ایس ایچ او سے مکالمہ ہوا۔ عدالت نے تھانیدار سے کہا کہ آپ تحریری لکھ کر دیں کہ جو بھی ہوا قانون خود دیکھ لے گا۔ جس پر ایس ایچ او نے کہا کہ میں تحریری بھی لکھ کر دوں گا اور ویڈیو بھی دوں گا۔

    شیخ رشید کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ان سے یہ بھی پوچھ لیں کہ کیا کوئی جونئیر اس طرح ایس ایچ او بن سکتا ہے؟ جس پر عدالت نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کچھ معلومات ہیں تو آپ الگ سے وہ درخواست متعلقہ جگہ دے سکتے ہیں۔

    اس موقع پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئندہ ایسی بات نہیں کریں گے جس پر انہوں نے یقین دہائی کرائی کہ وہ آئندہ ایسی بات نہیں کریں گے۔

    اس موقع پر ایس ایچ او دوبارہ عدالت کے سامنے بول پڑے اور کہا کہ جو بات پہلے کی ہے اس پر معذرت کریں گے؟ جس پر شیخ رشید نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ پہلے جو ہوگیا وہ ہوگیا۔

  • پی ڈی ایم کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے امیدوار ہی نہیں، شیخ رشید

    پی ڈی ایم کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے امیدوار ہی نہیں، شیخ رشید

    پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں الیکشن کی تیاریاں ہیں صرف پی ڈی ایم فراری ہیں کیونکہ ان کے پاس الیکشن لڑنے کیلیے امیدوار ہی نہیں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں الیکشن کی تیاریاں ہیں صرف پی ڈی ایم فراری ہیں کیونکہ ان کے پاس الیکشن لڑنے کیلیے امیدوار ہی نہیں ہیں۔ پنجاب میں صرف ن لیگ کے ایک دو ہی امیدوار ہوں گے۔ اب تک 13 پارٹیوں میں سے صرف تین نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کسی کیخلاف فیصلہ نہیں دیا یہ نہیں کہا کہ ن لیگ یا پی ٹی آئی کو ووٹ دو کہا صرف یہ کہا کہ 90 دن میں الیکشن کرائیں۔ اس فیصلے پر کابینہ نے عدلیہ کیخلاف فیصلہ کیا ہے تو اس کے منٹس پبلک کریں۔ اگر آپ میں ہمت ہے تو فیصلہ ریویو پر لے جائیں۔ الیکشن شیڈول آگیا ہے ہمت ہے تو 3 ججز کیخلاف ریفرنس لاؤ۔ صرف مریم اور نواز شریف ہی ریفرنس لانا چاہتے ہیں باقی پارٹی اس کی حامی نہیں ہے۔

    سینیر سیاستدان نے کہا کہ غریب پر اس سے برا وقت نہیں آسکتا جتنا آیا ہوا ہے۔ ایک سال میں ان نے اتنی حماکتیں کی ہیں کہ عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پوری قوم عدلیہ اور سپریم کورٹ کیساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ آپ سازشوں کو استعمال کریں اور ہم عوام کی طاقت کو استعمال کرکے الیکشن کرائیں گے۔ عمران خان نے تو یہ بھی کہا ہے کہ اکتوبر میں انتخابات کرانے کی کوئی رائے ہے تو پہلے بتائیں۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ ان کی سیاسی ماں مری ہوئی ہے اور یہ عوام میں جانے کے قابل نہیں ہیں۔ کل 5 بندے بیٹھے تھے قومی اسمبلی میں اور قرار داد پاس کرنے جا رہے ہیں۔ مریم نواز اور نواز شریف چاہتے ہیں کہ ریفرنس آئے لیکن کابینہ ایسا نہیں چاہتی۔

  • عمران خان کو سیکیورٹی فراہمی کیس، عدالت کا وفاق اور وزارت داخلہ کو نوٹس

    عمران خان کو سیکیورٹی فراہمی کیس، عدالت کا وفاق اور وزارت داخلہ کو نوٹس

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی سیکیورٹی فراہمی کی درخواست پر عدالت نے وفاق اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکیورٹی فراہمی کی درخواست کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی اور عدالت نے وفاق اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔

    درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کو بطور سابق وزیراعظم سیکیورٹی نہیں مل رہی ہے؟

    عمران خان کے وکیل فیصل فرید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی تھی۔

    عدالت نے درخواست کے وکیل کا جواب سننے کے بعد وزارت داخلہ اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 6 اپریل کو جواب طلب کرلیا ہے اور سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے دھمکی آمیز بیان پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکیورٹی فراہمی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

    عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشری بی بی کی نیب تحقیقات کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ پیر کو دونوں درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بینچ میں شامل ہیں۔

    عمران خان اور بشری بی بی نے 16 مارچ اور 17 فروری کے نیب کال اپ نوٹسز ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھے ہیں۔ عمران خان ،بشری بی بی نے وکیل خواجہ حارث کے ذریعے درخواست دائر کر رکھی ہیں۔

    بشری بی بی نے وکیل خواجہ حارث کے ذریعے درخواست دائر کی ، جس میں بشری بی بی نے 16 مارچ اور 17 فروری کےنیب کال اپ نوٹسزہائیکورٹ میں چیلنج کردیے ہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ 17فروری اور 16 مارچ کے نیب کال اپ نوٹس غیر قانونی قرار دیے جائیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیلی سے روکا جائے اور کال اپ نوٹسز کی بنیاد پر پٹشنزکے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔

    درخواست میں چیئرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی فریق بنایا گیا ہے۔

    عمران خان نے بھی توشہ خانہ نیب تحقیقات کیخلاف رجوع کر رکھا ہے، جس میں اور 16 مارچ،17 فروری کے نیب کال اپ نوٹس ہائیکورٹ میں چیلنج کئے گیے ہیں۔

  • پیپلزپارٹی کی شدید مخالفت کے باوجود مسلم لیگ ن کا ‘فری آٹا اسکیم’ شروع کرنے کا انکشاف

    پیپلزپارٹی کی شدید مخالفت کے باوجود مسلم لیگ ن کا ‘فری آٹا اسکیم’ شروع کرنے کا انکشاف

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی شدید مخالفت کے باوجود مسلم لیگ کا فری آٹا اسکیم شروع کرنے کا انکشاف سامنے آیا ، پیپلزپارٹی نے فری آٹا کے بجائے شہریوں کو پیسے دینے کی تجویز دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق فری آٹا اسکیم پر مسلم لیگ ن کے سولو فلائٹ لینے کا انکشاف سامنے آیا ، ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ نے اتحادیوں کی مخالفت کے باوجود فری آٹا سکیم کا آغاز کیا، پیپلزپارٹی نے فری آٹا سکیم کی شدید مخالفت کرتے ہوئے وزیراعظم، کابینہ میں تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پیپلزپارٹی کی مخالفت کے باوجود مفت آٹا اسکیم شروع کی، پیپلزپارٹی نے فری آٹا کے بجائے شہریوں کو پیسے دینے کی تجویز دی تھی، پیپلزپارٹی کی بزریعہ بینظیر سپورٹ پروگرام پیسے دینے کی تجویز تھی۔

    ذرائع نے کہا کہ شہریوں کو نقد امداد کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ڈیٹا موجود تھا اور پیپلزپارٹی نے ماہ رمضان میں فری آٹا تقسیم میں مشکلات اور سنگین مسائل کی نشاندہی کی تھی۔

    پی پی ذرائع نے بتایا کہ مسائل کی نشاندہی کے باوجود فری آٹا سکیم کے آغاز پر افسوس ہوا، حکومت اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے فری آٹا سکیم کا آغاز میڈیا پر تشہیر کیلئے کیا ہے، وزیراعظم کا فری آٹا اسکیم معائنہ کیلئے ہیلی کاپٹر پر جانا مضحکہ خیز ہے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ فری آٹا سکیم عالمی سطح پر ملک کی جگ ہنسائی کا سبب بن گئی ہے ، شہریوں کی لمبی قطاروں کو عالمی میڈیا دکھا رہا ہے جبکہ سندھ میں فری آٹا کے بجائے نقد امداد کا منصوبہ کامیاب رہا۔

    فری آٹا اسکیم اسکینڈل کی صورت حکومتی گلے کی ہڈی بنے گا، پحکومت کی فری آٹا اسکیم اب تک متعدد شہریوں کی جانیں لے چکی ہے۔

  • توشہ خانہ کیس : بشری بی بی نے نیب تحقیقات کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

    توشہ خانہ کیس : بشری بی بی نے نیب تحقیقات کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    بشری بی بی نے وکیل خواجہ حارث کے ذریعے درخواست دائر کی ، جس میں بشری بی بی نے 16 مارچ اور 17 فروری کےنیب کال اپ نوٹسزہائیکورٹ میں چیلنج کردیے ہیں۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ 17فروری اور 16 مارچ کے نیب کال اپ نوٹس غیر قانونی قرار دیے جائیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیلی سے روکا جائے اور کال اپ نوٹسز کی بنیاد پر پٹشنزکے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔

    درخواست میں چیئرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی فریق بنایا گیا ہے۔

    اس سے قبل عمران خان نے بھی توشہ خانہ نیب تحقیقات کیخلاف رجوع کر رکھا ہے، جس میں اور 16 مارچ،17 فروری کے نیب کال اپ نوٹس ہائیکورٹ میں چیلنج کئے گیے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ 17فروری،16مارچ کے نیب کال اپ نوٹس غیر قانونی قرار دیئےجائیں اور کیس کے حتمی فیصلے تک انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیلی سے روکا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ کال اپ نوٹسز کی بنیاد پر پٹشنر کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔

  • خاتون جج دھمکی کیس : عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو  قابل ضمانت میں تبدیل کرنے کا حکم

    خاتون جج دھمکی کیس : عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت میں تبدیل کرنے کا حکم

    اسلام آباد : خاتون جج کودھمکی دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت میں تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں خاتون جج کودھمکی دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے فیصلے پر نظرثانی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندر خان نے نظرثانی اپیل پر فیصلہ سنایا ، جس عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت میں تبدیل کرنے حکم دے دیا۔

    عدالت نے نئےقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے 20ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔

    اس سے قبل سماعت میں جونیئرسرکاری وکیل نے بتایا کہ رضوان عباسی پبلک پراسیکیوٹر ہیں لیکن سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، پراسیکیوٹر رضوان عباسی آرہےہیں، ساڑھے11تک سماعت میں وقفہ کیا جائے۔

    جج نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کے وکالت نامہ میں قیصرامام اور علی بخاری کا نام ہے، جس پر جونیئروکیل عمران خان نے کہا کہ
    علی بخاری اسپتال میں ہیں،منگل تک سماعت ملتوی کردیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ عمران خان کے وکالت نامہ میں قیصرامام کا بھی نام ہے، وہ کہاں ہیں؟ تو پھر وارنٹ دوبارہ بحال کردیتےہیں اگر آپ کی طرف سے وکیل نہیں آرہے۔

  • توشہ خانہ کیس : عمران خان کا نیب تحقیقات کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

    توشہ خانہ کیس : عمران خان کا نیب تحقیقات کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

    اسلا آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نیب تحقیقات کے خلاف اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ، جس میں نیب کال اپ نوٹس چیلنج کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کیخلاف چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    عمران خان نے وکیل خواجہ حارث کے ذریعے درخواست دائر کی ، جس میں اور 16 مارچ،17 فروری کے نیب کال اپ نوٹس ہائیکورٹ میں چیلنج کردیئے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ 17فروری،16مارچ کے نیب کال اپ نوٹس غیر قانونی قرار دیئےجائیں اور کیس کے حتمی فیصلے تک انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیلی سے روکا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کال اپ نوٹسز کی بنیاد پر پٹشنر کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے، درخواست میں چیئرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی کوفریق بنایاگیا ہے۔