Author: جہانگیر اسلم

  • چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا اور اس کیس کو دیگر کیسز سے منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم کی تعمیل نہ کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف اسسٹنٹ کمشنر عبداللہ کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، درخواست گزار کی جانب سے راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عمران خان کو پیشی کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تھا۔

    راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ اس لیے معطل کیے کہ عمران خان عدالت میں پیش ہوں گے اور عدالت نے حکم دیا تھا کہ عمران خان پر امن طریقے سے عدالت میں پیش ہوں۔

    جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس حوالے سے آئی جی پولیس اسلام آباد سے رپورٹ طلب کر چکے ہیں۔

    عدالت نے رجسٹرار آفس کو حکم دیا کے اس کیس کو عمران خان کے دیگر کیسز سے منسلک کردیں، جس کے بعد عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کے ساتھ توہین عدالت کیس کو بھی منسلک کردیا گیا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔

  • عمران خان کا بھانجا حسان  نیازی  2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    عمران خان کا بھانجا حسان نیازی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں حسان خان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل سیشن جج امید علی بلوچ نے سماعت کی، تھانہ رمنا کے تفتیشی آفیسر اے ایس آئی ساجد عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ نے حسان خان نیازی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ہم نے حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ کیوں اس طرح لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں ، جس پر تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ حسان خان نیازی کے خلاف مقدمہ درج تھا اس لیے گرفتار کیا ہے۔

    جج نے پولیس افسر کو ہدایت کی کہ گیارہ بجے حسان خان نیازی کے وکیل پیش ہو گئے آپ نے ملزم کو لازمی عدالت میں پیش کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ حسان خان نیازی کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنا چاہ رہے ہیں اسکے بعد ادھر لے آئیں گے، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ آپ حسان نیازی کے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ لائیں گے یہاں جو درخواست ہے اس متعلق اپنا فیصلہ بھی دوں گا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے استدعا کی کہ حسان نیازی وکیل ہیں عدالت میں ہتھکڑی کو کھولا جائے تو تفتیشی افسر نے کہا کہ گاڑی جو بھاگی ہے وہ ریکور کرنا ہے اور جو ساتھی تھا اس کو بھی پکڑنا ہے، ابھی تک حسان نیازی نے ساتھی کا نام بھی نہیں بتایا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر غلط یا ٹائم گرفتاری غلط ہے، عدالت نے دیکھنا ہے اور فیصلہ کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر کی جانب سے حسان نیازی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، حسان نیازی کے وکیل علی بخاری نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میرا موکل اپنے کولیگز کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس میں دہشتگردی عدالت میں پیش ہوا۔ دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد صاحب نے ضمانت منظور کی۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ کون سا بیرئر ہے جوڈیشل کمپلیکس میں آپ نے بھی دیکھا ہوا ہے، ویڈیوز موجود ہیں سی سی ٹی وی ویڈیوز منگوا لیں گے وکلا کے درمیان سے حسان کو گرفتار کیا گیا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے سوال کیا تفتیشی نے کیا تفتیش کرنی ہے، کہ گاڑی کا کلر کون سا ہے،کہاں سے آرہے تھے، دستاویزات سے ثابت ہے کہ غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، پولیس کو شو کاز نوٹس جاری کیا جائے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ حسان نیازی کو مختلف تھانوں میں گھماتے رہے، تھانے سے ایک پین بھی لیکر نکلا جائے تو اس کا اندراج ہو تا ہے، پولیس کے تمام اقدامات غیر قانونی ہیں جن کو تحفظ نہیں دیا جاسکتا۔ میرے موکل کو ایف آئی آر سے قبل گرفتار کیا گیا مختلف تھانوں میں گھمایا گیا پھر ایف آئی آر درج کی گئی، غیر قانونی عمل پر مقدمہ خارج کیا جائے،ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    عمران خان کے بھانجے کے وکیل نے کہا کہ پولیس کے بقول ایف آئی آر گیارہ بجے ہوئی ، ایف آئی آر بعد میں دی گئی بندہ پہلے اٹھایا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کی مداخلت پر ایف آئی آر دی گئی ورنہ انھوں نے ہمیں دہشت گرد بنا دینا تھا۔

    وکیل نے بتایا کہ وکلاء کو بلا کر حسان نیازی سے ملنے بھی نہیں دیا گیا، عمران ریاض اور جمیل فاروقی کی مجسٹریٹ نے کھڑے کھڑے ہتھکڑیاں کھلوائیں تھیں، جو بیریئر توڑا گیا پولیس کی جانب سے وہ تحویل میں لیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی روڈ پر بیریئر کہاں موجود ہے، جوڈیشل کمپلیکس کے داخلی راستے پر کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں، پولیس کیسے ثابت کرے گی کہ ناکہ توڑا گیا، ناکہ توڑنے کیلئے ناکے کا ہونا بھی ضروری ہے، بے بنیاد ایف آئی آر پر ریمانڈ نہیں دیا جانا چاہیے۔

    وکیل نے مزید بتایا کہ سینیئر وکلاء کے سامنے حسان نیازی کو اغوا کیا گیا، پولیس نے گاڑی تلاش کرنا ہے تو سی سی ٹی وی اور سیف سٹی کیمروں سے تلاش کرے، آئی جی اسلام آباد نے جج ظفر اقبال کی عدالت میں سیاسی تقریر کی، ایف آئی آر کو ڈسچارج کیا جائے یا ضمانت دی جائے۔

    پراسکیوٹر نے کہا کہ حسان نیازی پر اقدام قتل کی ایف آئی آر ہے، سادہ نوعیت کا کیس نہیں سیاسی تناظر میں بھی عدالت دیکھے، عدالت دیکھے پولیس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، پولیس کو ڈنڈوں سے مارا جارہا ہے پتھرائو کیا جارہا ہے، گاڑی کی ریکوری کرنی ہے، پولیس کی تفتیش کو متاثر نہیں کیا جاسکتا پہلا ریمانڈ مانگا جارہا ہے، حسان نیازی نامزد ہیں ان کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    دلائل کے بعد عدالت نے عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

  • توشہ خانہ کیس :عمران خان کے وارنٹ منسوخی کی درخوست غیر موثر قرار

    توشہ خانہ کیس :عمران خان کے وارنٹ منسوخی کی درخوست غیر موثر قرار

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ منسوخی کی درخوست غیرموثر قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نےتوشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست پرسماعت کی۔

    عمران خان کے وکیل خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر پیش ہوئے ، چیف جسٹس نے عمران خان کی سیشن عدالت کے فیصلے کیخلاف درخواست غیر موثر قرار دے دی۔

    چیف جسٹس عامرفاروق نے عمران خان کی حاضری کی فائل گم ہونے سے متعلق آئی جی اسلام آباد اور ٹرائل کورٹ سے دس روز میں رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے کیس کی سماعت سات اپریل تک ملتوی کردی گئی، عمران خان نے بیان حلفی تسلیم نہ کرنے سے متعلق سیشن کورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

    سیشن عدالت نے عمران خان کے جوڈیشل کمپلیکس آمد پروارنٹ منسوخ کردیے تھے۔

  • عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی بازیابی کیلئے  درخواست دائر

    عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی بازیابی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بازیابی کیلئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست ایڈووکیٹ فیصل چوہدری اور سلمان نیازی نے دائر کی ہے، پی ٹی آئی کے وکلا چیف جسٹس ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔

    وکیل فیصل چوہدری نے موقف اپنایا کہ حسان نیازی کو نامعلوم افراد نے اٹھا لیا ہے، جس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا آپ درخواست دائر کریں آج ہی سنیں گے ۔

    یاد رہے عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ حسان نیازی کو ناکے پر مزاحمت اور بدتمیزی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

    دوسری جانب وکیل نعیم حیدر نے بتایا تھا کہ حسان خان نیازی عدالت سے میرے ساتھ نکلے، ان کو ضمانت مل چکی تھی اس کے باوجود ایس پی نوشیروان انہیں گاڑی میں بٹھاکر ساتھ لے گئے۔

  • اسلام آباد میں عمران خان کیخلاف درج تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب

    اسلام آباد میں عمران خان کیخلاف درج تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کی حد تک پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کیخلاف درج ایف آئی آر کا ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی جب کہ عمران خان کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری پیش ہوئے۔

    فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران خان کی پیشی پرجوڈیشل کمپلیکس میں میرا بھی داخلہ بند کر دیا تھا۔ اسلام آباد میں آپ کی ہائیکورٹ کے علاوہ اور کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہمارے پاس عدالتوں کے علاوہ اور کوئی جگہ نہیں ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں ہفتے کو بھی کچھ مناسب بات نہیں ہوئی۔ میں بھی غلطی کروں اور آپ بھی تو پھر کیا فرق رہ جائے گا۔

    عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کے خلاف 47 مقدمات اسلام آباد میں درج ہوگئے ہیں، وفاقی پولیس نے کچھ ایف آئی آرز چھپائی ہیں۔

    عدالت نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایف آئی آر پبلک دستاویزات ہے وہ سیل نہیں ہوسکتی، پولیس تحقیقات کے لیے بلا لیتی ہے۔

    عمران خان کے وکیل نے اسلام آباد کی حد تک درج تمام مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کی استدعا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار تک فریقین کو نوٹسز جاری کرتا ہوں۔

    عدالت نے اسلام آباد کی حد تک عمران خان کے خلاف درج تمام مقدمات کے ریکارڈ سے متعلق سیکریٹری داخلہ، آئی جی پولیس اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

  • عمران خان کو گرفتاری کا خدشہ ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    عمران خان کو گرفتاری کا خدشہ ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے پیش ںظر اسدعمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے نیب سمیت کسی بھی ادارے کوگرفتاری سے روکا جائے۔

    درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم نے اسلام آباد ہائیکور ٹ سے رجوع کر لیا ، خواجہ حارث ،فیصل فرید ودیگروکلانے آرٹیکل 189 کے تحت درخواست جمع کرا دی۔

    جس میں عمران خان کے خلاف تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے اور عمران خان کی گرفتاری کو عدالت کی پیشگی اجازت سے مشروط کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

  • عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل ، پولیس کو  گرفتار کرنے سے روک دیا

    عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل ، پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل کر دیئے اور پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ پرسیشن عدالت کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی ، عمران خان کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات ہیں، جس پر وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ بائیومیٹرک کا واٹس ایپ کاپی مل گیا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات دور کر دیئے، وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ عدالتی احکامات پر انڈر ٹیکنگ سیشن عدالت میں پیش کر دیئے۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ قانون کے آگےسب برابر ہیں، آپ کو معلوم ہے کہ انڈرٹیکنگ ایک قانونی معاملہ ہے، یہ جان لیں یہ انڈرٹیکنگ عدالت کےسامنے بیان کے مترادف ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے خبردار کیا کہ اس بیان کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کے نتائج ہوں گے ، اگر خلاف ورزی کی گئی تو پھر توہین عدالت کی کارروائی ہو گی۔

    خواجہ حارث نے بتایا کہ عدالت نے معاملہ طے نہیں کیا، ٹرائل کورٹ کو بھجوایا تھا،یہ بھی اعتراض تھا جو معاملہ پہلے ہی طے ہوچکا وہ دوبارہ کیسے سنا جا سکتاہے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ کو کہا تھا کہ وہ انڈر ٹیکنگ کے معاملے کو دیکھے۔

    وکیل نے مزید کہا کہ ٹرائل کورٹ انڈرٹیکنگ سے مطمئن نہیں ہوئی، عمران خان خود رضاکارانہ طور پر عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، انڈرٹیکنگ نہ صرف موجود ہے بلکہ ہم نے ایک اور درخواست بھی دی،ہم نے ایڈمنسٹریشن کو سیکورٹی فراہم کرنے کا بھی کہا ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے قانون کے سامنے سب برابر ہیں، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ انڈرٹیکنگ کے ساتھ ایسے اقدامات بھی کئےجس سے پتہ چلے کہ عمران خان پیش ہوناچاہتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا اب آپ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں اور یقین دہانی کرا رہے ہیں؟ تو خواجہ حارث نے کہا کہ حکومت کو بھی عمران خان کو ملنے والی سیکورٹی تھریٹ سے آگاہ کرے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل کر دیئے اور پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ عمران خان کو کل عدالت پیش ہونے کا موقع دیا جائے، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور اسلام آباد پولیس سیکورٹی کیلئےاقدامات کرے اور عمران خان کل عدالتی اوقات کےدوران ٹرائل کورٹ میں پیش ہوں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئےمقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر کردی۔

    عمران خان کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پربھی سماعت ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کچھ دیر بعد سماعت کریں گے۔

    عمران خان کی جانب سے خواجہ حارث درخواست کی پیروی کریں گے ، وکیل خواجہ حارث،شبلی فراز اور بیرسٹر گوہرعلی ایڈووکیٹ کمرہ عدالت پہنچ گئے ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتائے بغیر عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے، درخواست

    عمران خان کی جانب سے 2 درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئیں، درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتائے بغیر عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    عمران کے دوسری درخواست پیر کے روز سماعت کے لئے مقرر کی گئی ہے ، دوسری درخواست درج ایف آئی آرزکو یکجا کرنےکے حوالے سے ہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار

    اسلام آباد توشہ خانہ کیس میں ہائیکورٹ نے عمران خان کی وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پر حکم نامہ جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے انہیں سیشن عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان ن ےجو انڈر ٹیکنگ دی وہ متعلقہ عدالت میں جاکر دیں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ عدالت وارنٹ گرفتاری اور انڈر ٹیکنگ پر فیصلہ کرے گی لہٰذا عمران خان اپنی درخواست سیشن عدالت میں دائر کریں۔

    خیال رہے کہ عمران خان کی لیگل ٹیم نےگزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں وارنٹ منسوخ کرنے اور فوری سماعت کی استدعا کی گئی تھی تاہم رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر اعتراض عائد کیاکہ عمران خان کا بائیومیٹرک نہیں کرایا گیا۔

    ہائی کورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پرکل (منگل) کو سماعت کی استدعا مسترد کردی تھی اور درخواست آج بروز بدھ سماعت کے لیے مقرر کی۔

  • عمران خان کے وارنٹ معطل کرنے کیلئے درخواست پر اعتراضات دور کردیئے گئے

    عمران خان کے وارنٹ معطل کرنے کیلئے درخواست پر اعتراضات دور کردیئے گئے

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کےوارنٹ معطل کرنے کیلئے درخواست پر بائیومیٹرک اور دستخط کے اعتراضات دور کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کےوارنٹ معطل کرنےکیلئےدرخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کی جانب سے خواجہ حارث، علی گوہر، علی بخاری، بابر اعوان و دیگر عدالت پیش ہوئے۔

    شبلی فراز، سیمی ایزیدی، عامر کیانی، شہزاد وسیم، صداقت علی عباسی بھی کمرہ عدالت موجود ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تو آپ کی درخواست فکس نہیں ہوئی، فکس ہوگی تو سماعت کروں گا، جس پر وکیل خواجہ حارث کی آج ہی درخواست پر سماعت کرنے کی استدعا کردی۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس عدالت نے درخواست سن کرڈائرکشن دی تھی مگر افسوس کہ کیا ہوا توخواجہ حارث کا کہنا تھا کہ
    آپ ہمیں سن لیں ہم قانون کے تحت عدالت کو مطمئن کریں گے۔

    اس عدالت نے پہلے ریلیف دیا تھا مگر اس عدالتی احکامات کا کیا بنا، عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہ ہوا اسکے کیا نتائج ہوسکتے ہیں دیکھیں گے۔

    دوران سماعت اسلام آبادہائیکورٹ نے بائیو میٹرک اور دستخط کے اعتراضات دور کر دئیے ، چیف جسٹس ہائیکورٹ کی عمران خان کے وکیل کو باقی اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کی۔

    چیف جسٹس نے مسکرا کر ریمارکس دیئے آپ لوگ پریشان ہیں بخاری صاحب بھی پریشان ہیں ، جس پر ، وکیل خواجہ حارث نے کہا سارا ملک ہی پریشان ہے۔