Author: جہانگیر اسلم

  • عمران خان کے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست پر آج سماعت کی استدعا مسترد

    عمران خان کے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست پر آج سماعت کی استدعا مسترد

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے توشہ خانہ ریفرنس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر آج سماعت کی استدعا مسترد کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے درخواست پر کل رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوگی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کل سماعت کریں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان کے وکلا کی جانب سے آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی تھی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں عمران کان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ اسد قیصر، شبلی فراز لیگل ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود ہیں۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا تھا ہے کہ عمران خان کا بائیومیٹرک نہیں کروایا گیا ہے۔

  • توشہ خانہ ریفرنس، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست دائر

    توشہ خانہ ریفرنس، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست دائر

    اسلام آباد: توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران خان کے وکلا کی جانب سے آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں عمران کان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اسد قیصر، شبلی فراز لیگل ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود ہیں۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عمران خان کا بائیومیٹرک نہیں کروایا گیا ہے۔

  • نور مقدم کیس :  مرکزی ملزم  ظاہر جعفر کی سزائے موت کا حکم برقرار

    نور مقدم کیس : مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی سزائے موت کا حکم برقرار

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق نور مقدم کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا۔

    چیف جسٹس ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سنایا، فیصلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ظاہر جعفر کی سزا کا حکم برقرار رکھنے کا حکم دیا اور 2 شریک مجرمان کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی مسترد کردیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا اور ظاہر جعفر کو زیادتی مقدمے میں سزائے موت کا حکم دیا۔

    یاد رہے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی تھی۔

    عدالت نے کیس کے شریک ملزمان جان محمد اور افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی ، سزا پانے والا مجرم افتخار چوکیدار اور مجرم جان محمد مالی تھے۔

    عدالت نے تھراپی ورکس کے ملزمان سمیت ظاہرجعفر کے والدین کو اعانت جرم کے الزام سے بھی بری کردیا تھا۔

  • اسلام آباد میں مساج سینٹر پر پولیس، مجسٹریٹ کی مبینہ ملی بھگت سے غیر قانونی چھاپے کا انکشاف

    اسلام آباد میں مساج سینٹر پر پولیس، مجسٹریٹ کی مبینہ ملی بھگت سے غیر قانونی چھاپے کا انکشاف

    اسلام آباد: پولیس اور مجسٹریٹ کی مبینہ ملی بھگت سے اسلام آباد میں ایک مساج سینٹر پر جعلی صحافیوں کے غیر قانونی چھاپے کا انکشاف ہوا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس پر پولیس اور انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک مساج سینٹر پر جعلی صحافیوں کے چھاپے اور رقم بٹورنے کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست پر سماعت ہوئی، ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شہری شاہ فیصل کی درخواست پر سماعت کی۔

    ہائیکورٹ نے تمام ذمہ داروں کیخلاف پرچہ درج کرنے کا حکم دے دیا، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس میں کہا کہ اسلام آباد کو درہ آدم خیل نہ بنائیں، غیر قانونی چھاپے میں مجسٹریٹ ملوث تھے توان کے خلاف بھی کارروئی کی جائے۔

    عدالت نے کہا کہ اگر پولیس نے شفاف تحقیقات نہ کیں تو کیس ایف آئی اے اور آئی ایس آئی یا نیب کو دے دیں گے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے دس دن میں رپورٹ پیش کی جائے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے کہا تھا کہ پرائیویٹ میڈیا پرسنز نے چھاپا مار کر 5 لاکھ 75 ہزار روپے وصول کیے، چھاپا مار ٹیم کے ہمراہ پولیس اہل کار یا مجسٹریٹ موجود نہیں تھے، تاہم واقعے کی شکایت پر پولیس مقدمہ درج نہیں کر رہی ہے، بلکہ رقم واپسی کے تقاضے پر واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ فوٹیج کے مطابق پرائیویٹ افراد نے چھاپا مارا، دروازوں پر دستک دے کر لوگوں کو باہر نکالا گیا اور مار پیٹ کی گئی۔

    عدالتی ریمارکس کے مطابق ان افراد نے وائرلیس تھام رکھے تھے اور کاؤنٹرز سے رقم بھی وصول کی، عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز کو انکوائری کر کے ذمہ داران کے تعین کا حکم دیا۔

  • ‘عمران خان آج نہیں آئے تو وارنٹ جاری کردوں گا،

    ‘عمران خان آج نہیں آئے تو وارنٹ جاری کردوں گا،

    اسلام آباد : سول جج رانا مجاہد رحیم نے خاتون جج کودھمکی دینے کے کیس میں ریمارکس دیئے کہ عمران خان نہیں آتے تو وارنٹ جاری کردوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف خاتون جج کودھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سول جج رانا مجاہد رحیم کی عدالت میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ پیش ہوئے اور عمران خان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

    سیکیورٹی خدشات پر عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ، جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان نہیں آتے تو وارنٹ جاری کردوں گا، عدالتی اوقات میں نہ آئے تو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کروں گا۔

    سیشن عدالت نے ساڑھے 12 بجے تک سماعت میں وقفہ کردیا۔

    خیال رہے عدالت نے عمران خان کو کیس کی کاپیاں دینے کے لیے آج طلب کر رکھا ہے، ان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے۔

  • تنخواہوں پر ٹیکس عائد، پی آئی اے کے پائلٹس کا استعفے دینے کا انکشاف

    تنخواہوں پر ٹیکس عائد، پی آئی اے کے پائلٹس کا استعفے دینے کا انکشاف

    اسلام آباد : قومی ایئرلاین پی آئی اے کے پائلٹس نے تنخواہوں پر35 سے 40 فیصد تک ٹیکس عائد ہونے کے بعد استعفے دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق  قومی ایئرلائن کے پائلٹس نے تنخواہوں پر پینتیس سے چالیس فیصد تک ٹیکس کے خلاف مستعفی ہونا شروع کردیا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ  پی آئی اے نے پائلٹس کی تنخواہوں پر پینتیس سے چالیس فیصد ٹیکس عائد کر دیا ہے۔

    جس کے بعد آٹھ لاکھ تنخواہ لینے والے پائلٹ کو ساڑھے تین لاکھ روپے اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے، جس کے باعث دو درجن سے زائد پائلٹس نے استعفے دے رکھے ہیں، جنھیں منظور نہیں کیا جا رہا۔

    رکن کمیٹی سائرہ بانو نے انکشاف کیا پی آئی اے حکام کی جانب سے استعفوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ  پائلٹس کے استعفے موصول ہوئے ہیں۔

    پی آئی اے نے 250 نئے پائلٹ بھرتی کرنے کے لیے حکومت کو لکھا ہے تاہم   حکومت نے پائلٹس کی نئی بھرتیوں پر تاحال جواب نہیں دیا۔

    چیف کمرشل آفیسر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

  • منشیات کے جرم میں اب سزائے موت نہیں عمر قید

    منشیات کے جرم میں اب سزائے موت نہیں عمر قید

    نارکوٹکس کنٹرول 2022 ترمیمی بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے منظور کر لیا، صرف عالیہ کامران نے بل کی مخالفت کی، اب منشیات کے جرم سزا موت نہیں عمر قید کی سزا ملے گی۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک نے صدارت کی، کمیٹی اجلاس میں حکومت کی جانب سے نارکوٹکس کنٹرول 2022 کا ترمیمی بل کمیٹی میں پیش کیا گیا۔

    وزارت قانون و انصاف نے سزائے موت کی جگہ عمر قید کی سزا ترمیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اس بل کی وجہ سے آج کا اجلاس رکھا گیا تھا، عالیہ کامران نے کہا کہ بیرونی اشارے کہ وجہ سے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اس بل میں سزائے موت رہنی چاہیے اس ترمیم کی مخالفت کرتی ہوں۔

    نفیسہ شاہ نے سیکرٹری داخلہ سے کہا کہ آج تک کتنی سزائیں ہوئی ہیں ریکارڈ پیش کیا جائے، چیرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر آج تک کسی کو بھی سزا موت نہیں ہوئی تو پھر سزا موت لکھنے کی بھی کیا ضرورت ہے۔

    قادر مندوخیل نے کہا کہ اگر جی ایس پی پلس ایکسٹینڈ ہوتا ہے تو ہمیں 16 ہزار ارب ڈالر کی سبسڈی ملتی ہے، اگر ہمیں دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو یہ ترمیم کرنی پڑے گی، اگر نارکوٹکس والے کچھ نہیں کر رہے تو ملک کو رسوا کرنے کی کیا ضرورت۔

    زہزا ودود فاطمی نے کہا کہ بات کلچر یا مذہب کی نہیں ہے بات اصول کی ہے، ہر بات میں اسلام کو درمیان میں نہیں لانا چائیے ہمیں بین الاقوامی کمیونٹی کے ساتھ مل کر رہنا ہے، اگر سب نے سرمایہ کاری بند کر دی تو پاکستان کا کیا ہو گا، آج ہم ایک بات مانیں گے تو کل دنیا کی ڈیمانڈ ہم سے ذیادہ ہو جائے گی۔

    عالیہ کامران نے کہا کہ ہم اپنی حدود کی سزاوں کو ختم نہیں کر سکتے، سکرٹری قانون انصاف راجہ نعیم اکبر نے کہا کہ ہم سزا ختم نہیں کر رہے کوئی مجرم کسی سزا کے بناء نہیں رہے گا، چیرمین کمیٹی نے کہا کہ اچھی بات ہے قانون و انصاف کی کمیٹی میں آج سب سے ذیادہ خواتین شریک ہیں۔

  • سپریم کورٹ کی ارشد شریف قتل کی تحقیقات میں اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے مدد لینے کی ہدایت

    سپریم کورٹ کی ارشد شریف قتل کی تحقیقات میں اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے مدد لینے کی ہدایت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کل تک ارشد شریف قتل کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کے تمام نام طلب کرلئے اور تحقیقات میں اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے مدد لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل کیس پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ کا مؤقف بھی سنیں گے، صحافی نے شکایت کی پولیس نے ارشد شریف کے اہلخانہ کیساتھ درست رویہ نہیں اپنایا۔

    جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وہیل چیئر کیلئے لفٹ تبدیل کر رہے ہیں اس پرمعذرت خواہ ہوں، پولیس والا معاملہ بھی دیکھ لیں گے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کینیا کے حکام سے تحقیقاتی ٹیم نے معلومات حاصل کیں، فائرنگ کرنے والے تین اہلکاروں سے ملاقات کرائی گئی جبکہ چوتھے اہلکار کے زخمی ہونے کے باعث ملاقات نہیں کرائی گئی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کینیا میں متعلقہ وزیر ،سیکرٹری کابینہ سے ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں، کینیا میں ہائی کمیشن متعلقہ حکام کیساتھ رابطے میں ہے اور ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والے کون ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے کینیا پولیس کے اہلکار ہیں تو جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنیوالوں نے پاکستانی ٹیم کو کیا بتایا رپورٹ میں نہیں لکھا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے رات ایک بجے عدالت کو رپورٹ فراہم کی گئی ہے، بہیمانہ قتل کے اصل شواہد کینیا میں ہیں ، کینیا کے حکام کیساتھ معاملہ اٹھانا ہوگا، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا کام قابل ستائش ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے جے آئی ٹی تشکیل دیدی ہے، جس پر جسٹس مظاہر نقوی نے کہا فائرنگ کرنیوالے اہلکاروں کے نام تک رپورٹ میں نہیں لکھےگئے۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ مقدمےمیں کس بنیاد پر تین لوگوں کو نامزد کیا گیاہے ؟ فائرنگ کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف مقدمہ کیوں درج نہیں کیا گیا؟

    جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جائزہ لینا ہوگا غیر ملکیوں کیخلاف مقدمہ ہو سکتا ہے یا نہیں ،انکوائری رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنے گی۔

    جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تنبیہ کر رہا ہوں حکومت بھی سنجیدگی سے لے، عدالت صرف آپ کو سننے کیلئے نہیں بیٹھی ہوئی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کابینہ نے آئی ایس آئی، آئی بی ،ایف آئی اے افسران شامل کرنے کی منظوری دی ، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جنرل رپورٹ کے مطابق مقدمہ میں نامزد ملزمان کے اہم شخصیات سے رابطے ہیں، حکومت کا کام ہے کہ ایسے افسران لگائے جو آزادانہ تحقیقات کر سکیں۔

    والدہ ارشد شریف نے عدالت میں کہا کہ جس طرح پاکستان سے ارشد کو نکالا گیا وہ رپورٹ میں لکھا ہے، یواےای سے جیسے ارشد کو نکالا گیا وہ بھی رپورٹ میں ہے، مجھے صرف اپنے بیٹے کیلئے انصاف چاہیے۔

    جسٹس مظاہر نقوی نے ارشد شریف کی والدہ سے مکالمے میں کہا کہ آپ کو تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرانا ہوگا، جس پر انھوں نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم کو بیان پہلے بھی ریکارڈ کرا چکی ہوں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ نے کئی لوگوں کے نام دیے ہیں، حکومت قانون کے مطابق تمام زاویوں سے تفتیش کرے، فوجداری مقدمہ ہے اس لیے عدالت نے کمیشن قائم نہیں کیا۔

    چیف جسٹس پاکستان کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیس شروع ہی خرم اور وقار سے ہوتا ہے، جے آئی ٹی میں ایسا افسر نہیں چاہتے جو انکے ماتحت ہو جن کا نام آ رہا ہے، ارشد شریف کی والدہ دو شہداکی ماں ہیں، شہید کی والدہ کا مؤقف صبر اور تحمل سے سنا جائے۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کینیڈا میں پاکستانی خاتون کےقتل پر اقدامات کرتےتوشاید یہ نہ ہوتا، ان کا بیٹا تو جا چکا اب دوسروں کے بچے بچانا چاہتےہیں، واقعےکے بعد شور کرنے کے بجائے پہلے کچھ نہیں کیا جاتا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر مختصر ہے کیونکہ تفتیش ہوئی نہ ہی کوئی چشم دید گواہ ہے ، بتایا گیا تفتیش کیلئے اسپیشل جے آئی ٹی بنائی جا رہی ہے، کل تک جے آئی ٹی کے تمام ناموں سے آگاہ کیا جائے اور تفتیش سینئر اور آزاد افسران سے کرائی جائے، جے آئی ٹی ارکان معاملہ فہم اور دوسرے ملک سےشواہد لانے کے ماہر ہوں۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ تفتیش اور تحقیقات کیلئےدیگرممالک کی ایجنسیز اور اقوام متحدہ سےرابطہ قائم کیا جائے، وزارت خارجہ شواہد جمع کرنے میں جے آئی ٹی کی مکمل معاونت کرے۔

    سپریم کورٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے بھی معاونت ضروری ہو تو وزارت خارجہ تعاون کرے، ارشد شریف کے اہلخانہ سے تمام معلومات شیئر کی جائیں، یقینی بنانا ہے کہ قابل اور اہل افسران قانون کے مطابق اپنا کام کریں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی والدہ خود آنا چاہیں تو آسکتی ہیں، وکیل اہلیہ ارشد شریف نے استدعا کی کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے، جسٹس مظاہر علی نقوی نے بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پبلک ہے۔

    بعد ازاں ارشد شریف قتل کیس پر ازخود نوٹس کی سماعت کل ساڑھے 12بجے تک ملتوی کردی گئی۔

  • اسلام آباد کے شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی معاملہ، مال انتظامیہ کا موقف سامنے آگیا

    اسلام آباد کے شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی معاملہ، مال انتظامیہ کا موقف سامنے آگیا

    اسلام آباد میں سینٹوس مال میں آتشزدگی واقعے پر مال کے جنرل منیجر عامر خواجہ کا کہنا ہے کہ آگ مال کے ایک ہوٹل کے کچن سے لگی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینٹورس مال کے جنرل منیجر عامر خواجہ نے عمارت میں آتشزدگی واقعے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آگ عمارت میں ہوٹل کے ایک کچن سے لگی تھی، کچن میں آگ عموماً لگتی رہتی ہیں یہ ایک چھوٹا سا آگ کا واقعہ تھا جو باہر نکلا، ہم نے پوری تحقیقات کی ہیں اندرونی طور پر زیادہ نقصان نہیں ہوا، صرف کچن کی ایک جگہ نقصان ہوا ہے۔

    عامر خواجہ نے مزید کہا کہ جب کوئی بھی حادثہ ہوتا ہے تو اس کی مختلف ویڈیو یا نیوز بنائی جاتی ہیں، ہم نے اور ہماری ٹیم نے تحقیقات کی ہے اور ہم نے دو گھنٹے کے اندر آگ کو قابو پایا، ہم خود بھی اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور اس کو میڈیا کے سامنے لائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں شاپنگ مال آتشزدگی واقعہ، آزاد کشمیر حکومت کے وفاقی حکومت پر الزامات

    ان کا کہنا تھا کہ اس مال کی انتظامیہ کشمیر کی ہے اور کشمیریوں کا بھی پیسہ یہاں پر لگایا گیا ہے، اس مال کے اندر اوورسیز پاکستانیوں کا پیسہ لگا ہوا ہے، ہم سیاست کو اس میں نہیں لانا چاہتے یہاں لوگوں کا روزگار موجود ہے، انتظامیہ کی جانب سے پلازہ کو خالی کرنے کا کہا جا رہا ہے، اسلام آباد انتظامیہ انتقامی کارروائی نہ کرے۔

  • اسلام آباد میں شاپنگ مال آتشزدگی واقعہ، آزاد کشمیر حکومت کے وفاقی حکومت پر الزامات

    اسلام آباد میں شاپنگ مال آتشزدگی واقعہ، آزاد کشمیر حکومت کے وفاقی حکومت پر الزامات

    اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی کے واقعے پر وزیراعظم آزاد کشمیر کے ترجمان اور وزرا نے وفاقی حکومت پر بڑے الزامات عائد کیے ہیں۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر کے ترجمان راجا عثمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سینٹورس مال میں آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی ہے، کیونکہ پی ڈی ایم حکومت کو آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت برداشت نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    ترجمان آزاد کشمیر حکومت کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے کی ذمے دار اسلام آباد انتظامیہ ہے اور آتشزدگی کے واقعے میں آئی جی، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد براہ راست ملوث ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ منگل کو آزاد کشمیر کے صدر، وزیراعظم ہزاروں کشمیریوں کیساتھ دھرنا دیں گے۔
    وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبدالماجد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مال وزیراعظم آزاد کشمیر کی ملکیت ہے جس کی وجہ سے یہ کاروائی کی جا رہی ہے، اس طرح کی صورتحال ہم پہلے سے آزاد کشمیر میں دیکھ رہے ہیں، ہم سیاسی رنگ نہیں دے رہے اور نہ دینا چاہتے ہیں، لیکن اگر اس پر کوئی بات نہیں کی جاتی تو احتجاج کیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس مال میں لوگوں کا اربوں روپے کا کاروبار ہے، اس وقت ان کو ساتھ دینا چاہیے نہ کہ روش اختیار کیا جائے۔

    وزیر خوراک نے کہا کہ آزاد کشمیر کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اگ کو لیکر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے، مال کے مالک اور ان کے اہل خانہ پر ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے، سردار تنویر الیاس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں، اگر انتظامیہ نے یہ مال نہ کھولا تو دھرنا بھی دیں گے اور احتجاج بھی کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں آتشزدگی کا مقدمہ درج

    وزیر ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت انتقامی کاروائی کر رہی ہے، رانا ثنا اللہ زیادتی کر رہے ہیں، اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے اور مال نہ کھولا گیا تو احتجاج کریں گے، لانگ مارچ بعد کی بجائے ہم کل کر دیں گے۔