Author: جہانگیر اسلم

  • سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا امریکا میں کامیاب آپریشن

    سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا امریکا میں کامیاب آپریشن

    سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا امریکا میں آپریشن کامیاب ہو گیا انہوں نے ہارورڈ ٹیچنگ اسپتال میں پاؤں کی سرجری کرائی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ جو علاج کے لیے امریکا گئے تھے وہاں ان کا کامیاب آپریشن ہوگیا ہے۔ ہارورڈ ٹیچنگ اسپتال میں ان کے پاؤں کی سرجری کی گئی۔

    صادق سنجرانی کی امریکا میں پاکستان نژاد پروفیسر ڈاکٹر حمار سرور نے سرجری کی۔ اس موقع پر پاکستان نژاد مشہور شخصیت شاہد احمد خان بھی موجود تھے۔

  • دہشت گردی سے متاثرہ پُل 15 اکتوبر تک ٹرین آپریشن کے لیے کھولا جائے گا

    دہشت گردی سے متاثرہ پُل 15 اکتوبر تک ٹرین آپریشن کے لیے کھولا جائے گا

    اسلام آباد: بلوچستان میں دہشت گردی سے متاثرہ ریلوے پل کو 15 اکتوبر تک ٹرین آپریشن کے لیے کھول دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردی سے تباہ ہونے والے ریلوے پل کی بحالی کا 40 فی صد کام مکمل کر لیا گیا ہے، سی ای او ریلوے کی ہدایت پر پُل کی بحالی کا عمل دو شفٹوں میں جاری ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ متاثرہ ریلوے پل 15 اکتوبر تک ٹرین آپریشن کے لیے کھول دیا جائے گا، پُل کی بحالی ریلوے اپنے وسائل سے کر رہا ہے، سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد بلوچستان کا ملک بھر سے ریل رابطہ فوری بحال کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان ریلویز کی آڈٹ رپورٹ میں یہ تشویش ناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ محکمے کو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 2022-23 میں زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلویز کو مالی سال 2022-23 میں 48195.28 ملین روپے کے خسارے کا سامنا ہوا، ریلوے انتظامیہ کئی برسوں سے ریلوے کے نقصانات کو صفر کرنے میں ناکام رہی، گزشتہ برسوں سے خسارہ 2.04 فی صد زیادہ تھا۔

    پاکستان ریلویز کو ایک سال میں 48 ہزار ملین روپے سے زائد کا خسارہ

    گزشتہ مالی سال ریلوے کی آپریشنل لاگت 111914.79 ملین روپے رہی، اس کے مقابلے ریلوے نے 63717.92 ملین روپے کمائے، ریلوے کو آپریشنل لاگت کی مد میں 48,196.87 روپے کے نقصان کا سامنا ہوا۔

  • پاکستان ریلویز کو ایک سال میں 48 ہزار ملین روپے سے زائد کا خسارہ

    پاکستان ریلویز کو ایک سال میں 48 ہزار ملین روپے سے زائد کا خسارہ

    اسلام آباد: پاکستان ریلویز کو ایک سال میں 48 ہزار ملین روپے سے زائد کا خسارہ اٹھانا پڑا ہے، یہ انکشاف ریلوے آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز کی آڈٹ رپورٹ میں یہ تشویش ناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ محکمے کو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 2022-23 میں زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلویز کو مالی سال 2022-23 میں 48195.28 ملین روپے کے خسارے کا سامنا ہوا، ریلوے انتظامیہ کئی برسوں سے ریلوے کے نقصانات کو صفر کرنے میں ناکام رہی، گزشتہ برسوں سے خسارہ 2.04 فی صد زیادہ تھا۔

    گزشتہ مالی سال ریلوے کی آپریشنل لاگت 111914.79 ملین روپے رہی، اس کے مقابلے ریلوے نے 63717.92 ملین روپے کمائے، ریلوے کو آپریشنل لاگت کی مد میں 48,196.87 روپے کے نقصان کا سامنا ہوا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی

    وفاقی حکومت نے سبسڈی کی صورت میں ریلوے کو 47500 ملین روپے بھی فراہم کیے تھے، حکومت کی جانب سے سبسڈی ریلوے کے نقصانات میں کمی کے لیے تھی۔ رپورٹ کے مطابق اوور ڈرافٹ پر 5.9 بلین کا انٹرسٹ پاکستان ریلویز کے کھاتوں میں درج ہی نہیں کیا گیا۔

  • عدالت نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

    عدالت نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کی سول جج شائستہ خان کنڈی نے وزیر اعلیٰ کے پی کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت کی، عدالت نے علی امین گنڈاپور کی طبعی بنیادوں پر کیس میں عدالت حاضری سے معافی کی درخواست مسترد کر دی، اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بارہ کہو کو کل علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے میڈیا نمائندگان کو بھی کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا، بعد ازاں کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

    علی امین گنڈاپور کے وکیل ظہور الحسن راجہ عدالت میں پیش ہوئے، جج شائستہ کنڈی نے استفسار کیا ملزم کہاں ہے صبح سے 3 بار کیس کال ہوا وہ پیش نہیں ہوئے، معاون وکیل فتح اللہ برکی نے بتایا کہ پشاور میں سیلاب کی صورت حال ہے۔ خاتون جج نے کہا کیا آپ کو پتا ہے گزشتہ تاریخ پر وکیل صاحب کو کہا تھا کہ کیا آپ کے یہی معاملات چلتے رہیں گے، وکیل ظہور الحسن سے استفسار کرتے ہوئے انھوں نے کہا آپ کا انڈر ٹیکنگ کیا تھا؟ یاد ہے نا آپ کو۔

    گورنرکے پی نے وزیر اعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ کر دیا

    وکیل ظہور الحسن ایڈووکیٹ نے کہا علی امین گنڈاپور کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائیں گے، ان کی طبیعت ناساز ہے، جج شائستہ کنڈی نے کہا آپ کے وکیل نے کہا کہ سیلاب کا مسئلہ ہے اور آپ کہہ رہیں ہیں طبیعت ناساز ہے، آپ کو میں نے پچھلی بار بھی ریلیف دیا آپ نے کہا لمبی تاریخ دیں میں نے دی۔

    ایڈووکیٹ نے کہا 5 کیسز تھے ابھی فری ہو کر عدالت میں پیش ہوا ہوں، ہماری بریت کی درخواست التوا میں ہے، جج نے کہا سپریم کورٹ ججمنٹ ہے کیس آخری مراحل میں ہو تو میرٹ پر فیصلہ کیا جائے، 8 ویں بار 342 کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا پھر کہتے ہیں فئیر ٹرائل کا حق نہیں ملتا۔

    وکیل نے کہا یہ زیادتی ہے ملزم ایک صوبے کے چیف منسٹر ہیں، میں موجود ہوں آپ اس کے باوجود سخت آرڈر کر رہی ہیں، جج نے کہا اگر کیس میں کچھ نہیں تو بہادر بنیں عدالت کا سامنا کریں۔

  • ’پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے پکوڑے کی دکان لگا لوں‘ اختر مینگل قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی

    ’پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے پکوڑے کی دکان لگا لوں‘ اختر مینگل قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی

    بی این پی سربراہ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے کہ پکوڑوں کی دکان لگا لوں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے آج اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ملکی سیاست پر اپنے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں سیاست سے بہتر ہے کہ پکوڑوں کی دکان لگا لوں۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر محمود خان اچکزئی اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں سردار اختر مینگل نے کہا کہ ملک میں حکومت نام کی رہ گئی ہے اور میں آج قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔

    سردار اختر مینگل نے مزید کہا کہ حکومت کو بلوچستان کے مسئلے پر دلچسپی نہیں ہے اور یہ لوگ صوبے کے مسئلے کو سمجھ نہیں سکے۔ اب کسی ادارے پر یقین نہیں رہا، ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں عزت سے بات کرنا سکھایا۔

    واضح رہے کہ سردار اختر مینگل رواں سال 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں بلوچستان سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 256 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

  • ہم اشاروں پر نہیں چلتے، اگر اشارے ملتے تو اسمبلی میں ہوتے: حافظ نعیم

    ہم اشاروں پر نہیں چلتے، اگر اشارے ملتے تو اسمبلی میں ہوتے: حافظ نعیم

    راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اشاروں والے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں کوئی اشارہ نہیں ملا ہے، ہم اشاروں پر نہیں چلتے اگر اشارے ملتے تو ہم اسمبلی میں ہوتے۔‘‘

    آج جمعرات کو پریس کانفرنس میں حافظ نعیم نے کہا کہ جن کو اشارے ملے ہیں وہ فارم 47 والے ہیں، ہم وہ نہیں جنھیں اشارے ملتے ہیں۔ چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ’’اس جماعت کو اشارہ کہیں سے مل گیا ہوگا، اسی لیے دھرنے پر بیٹھ گئے، ویسے بھی وہ جماعت اشاروں پر دھرنے کرتی ہے۔‘‘

    راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھرنا ’’حق دو عوام کو‘‘ اب چودھویں روز میں داخل ہو گیا ہے، دھرنے کی قیادت کرنے والے حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، اب تک 4 مذاکرات ہو چکے ہیں اور آج پانچویں بار حکومت سے مذاکرات کریں گے۔ انھوں نے کہا ’’یہ پارٹی کا ایجنڈا نہیں ہے، ہم صرف عوامی مطالبات لے کر آئے ہیں، ابھی تک تو مذاکرات چل رہے ہیں تاہم پوائنٹ آف نو ریٹرن تک نہیں پہنچے ہیں۔‘‘

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج مارچ اور عظیم الشان جلسہ بھی کیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے محاذ آرائی نہیں چاہتے، پرامن مارچ کریں گے، یہ جماعت اسلامی ہے، ہم مارچ کریں گے اور جلسہ عام بھی کریں گے۔

    انھوں نے مطالبہ دہرایا ’’آئی پی پیز نے تباہی مچائی ہوئی ہے، آئی پی پیز کے مسئلے کا سو فی صد حل چاہیے، تنخواہ دار طبقہ پریشان ہے تنخواہ کی حیثیت ختم ہو گئی ہے، ان پر ٹیکس ختم کیا جائے۔‘‘

  • حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا

    حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا

    راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’حق دو عوام کو‘ دھرنا 12 دن سے جاری ہے، میں میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ اس نے ہماری آواز پوری دنیا میں پہنچائی، مطالبات کی منظوری تک یہ جہدوجہد جاری رہے گی، اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کی تلاش گمشدہ ہونے کا اشتہار جلد میڈیا میں جاری کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، حکومت کو جمہوری رویے کا مظاہرہ کر کے مذاکرات کرنے چاہئیں، لوگ اپنی تنخواہوں سے راشن، بجلی بل اور بچوں کی فیسیں کس طرح ادا کریں گے۔

    انھوں نے کہا 11 اگست کو لاہور، 12 اگست کو پشاور میں دھرنا دیا جائے گا، 14 اگست کے بعد تاجروں کی مشاورت سے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم نے بتایا کہ وہ دھرنا مارچ کے حوالے سے تفصیلات کل بتائیں گے، مری روڈ پر پُر امن مارچ ہوگا، دھرنا اور مذاکرات بھی جاری رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کب تک کمیٹیاں بناتے رہیں گے، مسئلے کو ڈی فیوز کرنے کے لیے کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں، اور جن کی وجہ سے عوام ہر بوجھ ہے ان ہی کو ٹاسک فورس میں شامل کر دیا گیا ہے، ٹاسک فورس میں تو تاجر، چیئرمین واپڈا، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا ہم ملک کے حالات خراب نہیں کرنا چاہتے، ملک کے حالات خراب کرنے میں بہت سے لوگ ملوث ہے۔

  • نادرا کے واجبات کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد میں اہم سروس بحال

    نادرا کے واجبات کی ادائیگی کے بعد اسلام آباد میں اہم سروس بحال

    اسلام آباد: نادرا نے وفاقی دارالحکومت میں ڈیتھ اینڈ برتھ رجسٹریشن سروسز بحال کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈیتھ اینڈ برتھ رجسٹریشن سروسز کی معطلی پر چیف کمشنر و چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے سخت نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا سے رابطہ کیا۔

    میونسپل کارپوریشن اسلام آباد نے نادرا کے تمام واجبات فوری ادا کر دیے، چیف کمشنر اسلام آباد کی ہدایات کے بعد شہریوں کو ایم سی آئی سروسز بھی فوری طور پر بحال کر دی گئیں۔

    محمد علی رندھاوا نے حکام کو آئندہ نادرا کے واجبات ادا کرنے کے لیے مستقل اقدامات کی ہدایت کی، انھوں ڈی ایم اے کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کو دی جانے والی سہولیات میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • ریل گاڑیاں اکثر پٹری سے اتر جاتی ہیں، وجہ کیا ہے؟

    ریل گاڑیاں اکثر پٹری سے اتر جاتی ہیں، وجہ کیا ہے؟

    اسلام آباد: ریلوے حادثات بالخصوص ریل اور مال گاڑیوں کی پٹری سے اترنے اور ریلوے کے دیگر مسائل کے حوالے سے قائمہ کمیٹی نے ایک سب کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو اس سلسلے میں تحقیقات کرے گی۔

    آج پیر کو رائے حسن نواز کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری ریلوے کی طرف سے وزارت ریلوے کی کارکردگی سے متعلق کمیٹی ممبران کو بریفنگ دی گئی۔

    چیئرمین کمیٹی نے نشان دہی کی کہ ریلوے کے حادثات سے متعلق آئے دن سنتے ہیں، مال گاڑیاں اکثر پٹری سے اتر جاتی ہیں، اس کی وجوہ کیا ہیں؟ پاکستان میں 279 ٹریک نان فنکشنل ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ریلوے مسائل کے حوالے سے ایک سب کمیٹی تشکیل دے دی۔ ریلوے اراضی سے متعلق معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی، چیئرمین نے کہا ریلوے کی زمینوں پر قبضہ مافیا قابض ہے۔

    ذیلی کمیٹی کے کنوینر رمیش لال ہوں گے، اس کے ارکان میں وسیم قادر، ذوالفقار علی اور احمد سلیم صدیقی شامل ہوں گے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ریلوے کے انچارج منسٹر میٹنگ میں نہیں آئے، انھیں کمیٹی کی آئندہ میٹنگ میں ضرور آنا چاہیے۔

    اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا ریلوے کا منافع وزارت ریلوے کی ڈیولپمنٹ پر خرچ ہو رہا ہے؟ پچھلے 10 سال میں کتنے لوگ رکھے گئے ہیں، کتنی سیاسی بھرتیاں ہوئیں؟ ریلوے کے ٹریک جو کام نہیں کر رہے ان سے متعلق کیا حکمت عملی ہے؟ پاکستان بننے کے بعد پاکستان ریلوے نے کتنے نئے ٹریک بنائے ہیں؟ ایم ایل ون کا کیا اسٹیٹس ہے؟

    سیکریٹری ریلوے نے ارکان کو بتایا کہ دنیا بھر میں ایک بار پھر سے ریلوے کو بحال کیا جا رہا ہے، ہم اپنے مشن کو نیشنل ٹرانسپورٹ وژن کے تحت لے کر آ رہے ہیں، ہم سرمایہ کاری کی بنیاد پر سولر سسٹم لگوانا چاہتے ہیں اور ریلوے میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کروا رہے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایم ایل فور ہماری پلاننگ مرحلے میں ہے، مستقبل میں دو نئی لائنیں بھی بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت ریلوے کے مسائل میں سے فیول اور پنشن بڑے مسائل ہیں، ریلوے کا 95 فی صد بجٹ پنشن اور فیول میں جا رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری بھی ریلوے میں کم ہے، 2022 کے سیلاب میں بلوچستان اور سندھ میں ٹریک کو بھاری نقصان بھی پہنچا۔

    ایک ممبر کمیٹی نے بتایا کہ چارسدہ میں ریلوے ٹریک موجود ہے مگر ریلوے سروس نہیں ہے، ریلوے کی قیمتی زمین خالی پڑی ہے کسی نے قبضہ نہیں کیا، انھوں نے سوال اٹھایا کہ چارسدہ کی ریلوے کی زمین کو لیز پر دینے یا کارآمد بنانے کے لیے وزارت ریلوے نے کیا کردار ادا کیا ہے؟

  • چین سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا وعدہ پورا ہو گیا، پاکستان میں ریلوے ویگنیں تیار

    چین سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا وعدہ پورا ہو گیا، پاکستان میں ریلوے ویگنیں تیار

    اسلام آباد: چین سے ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا وعدہ پورا ہو گیا، پاکستان میں جدید ریلوے ویگنیں تیار کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے نے مال گاڑیوں کی بین الاقوامی معیار کی ویگنیں مقامی طور پر تیار کر لی ہیں، سی ای او ریلوے نے لاہور کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ان ویگنوں کا افتتاح کیا۔

    چینی ٹیکنالوجی سے بننے والی 40 ہائی کپیسٹی ویگنیں ریلوے فلِیٹ میں شامل کر دی گئی ہیں، جدید ڈیزائن کی حامل یہ ویگنیں کنٹینروں کو بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکیں گی، ان میں 70 ٹن لوڈ لے جانے کی صلاحیت موجود ہے۔

    ان ویگنوں کے بعد اب مال گاڑی بھی 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکے گی، مالی سال 26-2025 کے اختتام پر ایسی 820 کوچز ریلوے سسٹم میں شامل ہو جائیں گی۔

    سی ای او ریلوے عامر بلوچ کے مطابق مقامی طور پر ویگنوں کی تیاری سے فارن ایکسچینج ریزرو کی بچت ہوگی، اور ہر سال آمدن میں 9 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگا، نیز ان ویگنوں کی مقامی سطح پر تیاری خود انحصاری کی جانب اہم اقدام ہے۔