Author: جہانگیر اسلم

  • آصف زرداری کی    تمام کیسز میں  عبوری  ضمانت میں توسیع

    آصف زرداری کی تمام کیسز میں عبوری ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی تمام درخواستوں میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آصف زرداری کی 7 اور فریال تالپورکی 3 درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری،فریال تالپور ضمانت میں توسیع کے لیے چوتھی بار عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کےخلاف نیب میں25انکوائریاں چل رہی ہیں، چیئرمین نیب کوملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار ہےضمانت دی جائے اور مشتاق اینڈسنزسےمتعلق کیس کوالگ کرنے کی استدعا کردی۔

    عدالت نے کہا آصف زرداری کیخلاف کیسز کی نوعیت کے اعتبار سے الگ کریں گے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کیسز عید کے بعد رکھنے کی استدعا کردی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جب بھی کوئی کیس میچورہوتاہےتوان کی پٹیشن آجاتی ہے، جوپٹیشن میچورہوچکی ہیں اس میں نیب وارنٹ جاری کرچکی ہے ۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا نئے نئے طلبی کے نوٹسز آرہے ہیں، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    عدالت نے 5 کیسز میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں12 جون تک اور اوپل225انکوائری میں زرداری وفریال کی ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔

    بلٹ پروف گاڑیوں اورتوشہ خانہ تحائف کے کیس میں 20جون، میگامنی لانڈرنگ کیس میں29مئی ، ہریش کمپنی میں آصف زرداری کی ضمانت میں30 مئی جبکہ مشکوک ٹرانزیکشنزکےکیس میں زرداری کی ضمانت میں18 جون تک توسیع کردی گئی۔

    خیال رہے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں نیب کےکال اپ نوٹس پر سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور کی عبوری ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔

    دوسری جانب آصف زرداری نے وکیل کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے مزید 2درخواستیں دائر کیں تھیں جبکہ نیب کی جانب سے دو مزید کال اپ نوٹس جاری کیے گئے تھے، آصف علی زرداری کی پیشی کال اپ نوٹس کے مطابق کل ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا تھا ، نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی تھی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا تھا کہ زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی تھی کہ عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں،  نیب  نے جواب  جمع کرادیا

    آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق صدر کی درخواست ضمانت پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔

    نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ آصف زرداری کےجعلی اکاؤنٹ کیسز نیب میں زیرتفتیش ہیں، ان سے مختلف مقدمات میں تفتیش جاری ہے۔

    تحریری جواب میں کہا گیا عدالتی حکم پرنیب کی جانب سےجواب داخل کرایاجا رہا ہے، زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔

    نیب کا کہنا تھا زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی تھی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • نااہلی کیس : پی ٹی آئی کی 3 ممبران قومی اسمبلی کو نوٹس جاری

    نااہلی کیس : پی ٹی آئی کی 3 ممبران قومی اسمبلی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نا اہلی کی درخواست پر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی ملائکہ بخاری، تاشفین صفدر اور کنول شوذب اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی ملائکہ بخاری ، تاشفین صفدر اور کنول شوذب کی نا اہلی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

    ملائکہ بخاری اور تاشفین صفدر نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔

    دوسری جانب رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز بخاری اور کنول شوزب کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، وکیل شائستہ پرویز بخاری نے بتایا میڈیا کے ذریعے کیس کا معلوم ہوا، جس پر عدالت نے کہا آپ پھر ابھی نوٹس وصول کر لیں۔

    میاں عبدالروف ایڈووکیٹ نے کہا مخصوص سیٹ پر دونوں خواتین رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھیں، مخصوص سیٹ حاصل کرنے کے بعد دہری شہریت واپس کی گئی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی نا اہلی کی خواہشمند پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اپنی اہلیت خطرے میں

    رکن قومی اسمبلی کنول شوزب کے وکیل نے نوٹس کورٹ روم میں وصول کر دیا، میاں عبدالروف ایڈووکیٹ کا کہنا تھا درخواست کے فیصلے تک اسمبلی رکنیت معطل کی جائے۔

    میاں عبدالروف ایڈووکیٹ نے کہا ملائکہ بخاری کو دوہری شہریت رکھنے، کنول شوزب کو الیکشن کمیشن کو غلط معلومات دینے پر نااہل کیا جائے، 62 ون ایف کے تحت دونوں ممبر اسمبلی کو نااہل کیا جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے ملائکہ بخاری، تاشفین صفدر اور کنول شوذب اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا اور دونوں کیسز کی سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

    یاد رہے (ن )لیگ نے دو ممبران اسمبلی نے پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اہلیت کو چیلنج کررکھا ہے، درخواست گزار کے مطابق دو کی دوہری شہریت ایک نے ہائی کورٹ میں غلط معلومات دیں تھیں۔

    درخواست گزار کے مطابق کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ تک ملائیکہ بخاری دوہری شہریت رکھتی تھیں۔

    درخواست گزار کے مطابق کنول شوزب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ووٹ تبدیلی پر غلط بیانی کی، استدعا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ممبران کو نااہل کیاجائے۔

  • ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ہارش کمپنی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سےعبوری ضمانت حاصل کرلی ، نیب نے آصف زرداری کو کل طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر آصف زرداری عبوری ضمانت کےلئے اسلام آبادہائی کورٹ پہنچے، سابق صدر کی بیٹی آصفہ بھٹو بھی ان کے ہمراہ تھی۔

    آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت سلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر اور جسٹس محسن اختر کیانی  نے کی،  آصف علی زرداری اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    آصف زرداری کے وکیل نے کہا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، آصف علی زرداری کو نیب نےایک اورکال اپ نوٹس جاری کیا ہے،  ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو آصف زرداری کیخلاف تمام مقدمات کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد سابق صدر کی پندرہ مئی تک عبوری ضمانت منظورکرلی اور  پانچ لاکھ کےمچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ  آئندہ سماعت تک نیب کو آصف زرداری کی گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

    ہارش کمپنی کیس میں کل نیب کی جانب سے طلب کئے جانے پرسابق صدرآصف زرداری نے آج ضمانت قبل از گرفتار ی کی ایک اور درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔

    درخواست میں وفاق، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران کو فریق بنایا گیا ہے

    دوسری جانب آصف زرداری نے درخواست ضمانت پرجلد سماعت کی متفرق درخواست بھی دائرکی تھی، جس میں استدعا کی گئی کہ ہائی کورٹ سےآج ہی درخواست ضمانت پرسماعت کرے۔

    مزید پڑھیں : پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف علی زرداری کی ضمانت سے متعلق 4 درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نےآصف زرداری کوغیرقانونی ٹھیکوں سےمتعلق ہارش کمپنی کیس میں کل طلب کررکھاہے،  نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہےکہ ہارش اینڈ کمپنی نے ‘سندھ اسپیشل انیشی ایٹو’ سے واٹر سپلائی کا ٹھیکہ لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیںہوا اور ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

  • منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد، عدالت نے کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں

    منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد، عدالت نے کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے منرل واٹر کمپنیوں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کمپنیوں کے خلاف انتظامیہ کی کارروائیاں درست قرار دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کی منرل واٹر کمپنیوں کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دی گئیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکم جاری کر دیا۔

    کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق انتظامیہ کسی بھی کمپنی کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے کارروائیاں روکنے کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔

    کیس کی پیروی کے لیے فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر اسلام آباد اقبال یوسف ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ کمپنیوں سے سیمپل لے کر قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایک ہفتے میں نظام ٹھیک کرلیں ورنہ کمپنیاں بند کر دیں گے، چیف جسٹس کی منرل واٹرکمپنیوں کو وارننگ

    فوڈ اتھارٹی کی جانب سے تفصیلات کے پیش کیے جانے کے بعد عدالت نے کمپنیوں کی درخواست مسترد کر کے ان کے خلاف کارروائیاں درست قرار دے دیں۔

    خیال رہے کہ فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں کے خلاف 6 منرل واٹر کمپنیوں نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ان چھاپوں کو روکا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال تین دسمبر کو سابق چیف جسٹس نے ایک کیس کی سماعت کے دوران منرل واٹر کمپنیوں کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا ایک ہفتے میں اپنا نظام ٹھیک کر لیں ورنہ کمپنیاں بند کر دی جائیں گی۔

    کیس کی سماعت کے دوران کمیشن نے رپورٹ دی کہ منرل واٹر کمپنیاں دریائے سندھ اور نہر کا پانی منرل واٹر بتا کر فروخت کر رہی ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی ۔

    قائم علی شاہ اورانکے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ پیراوائز کمنتس عدالت میں جمع کرادیئے ، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا پیراوائز کمنٹس کی کاپی ہمیں نہیں ملی، وکیل صفائی فاروق ایچ نائک کی جانب سے مزید دس دن کیلئے ضمانت میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ تمام جعلی اکاونٹس کیسز کو 15 مئی کیلئے مقرر نہیں کرسکتے،تمام کیسز کو الگ الگ لے کر چلنا ہے۔

    فارو ق ایچ نائیک کا کہنا تھا سوموار کو عمرے پر جا رہا ہوں آگے کی تاریخ دے دیں، جس پر جسٹس عمر فاروق نے کہاکہ تو آپ جمعرات کو پیش ہو جائیں۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع

    فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ استدعا ہے 6 کے بجائے 8 مئی کی تاریخ رکھ لیں، جس پر عدالت نے وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک کی استدعا منظور کرتے ہوئے 8 مئی تک توسیع دے دی۔

    خیال رہے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔

    یاد رہے جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

  • الیکشن کمیشن کے پاس فورتھ شیڈول میں شامل ممبراسمبلی کونااہل کرنےکااختیارنہیں، عدالتی فیصلہ

    الیکشن کمیشن کے پاس فورتھ شیڈول میں شامل ممبراسمبلی کونااہل کرنےکااختیارنہیں، عدالتی فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے فورتھ شیڈول میں شامل ممبراسمبلی کی نااہلی پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کے پاس فورتھ شیڈول میں شامل ممبراسمبلی کونااہل کرنے کا اختیار نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ”فورتھ شیڈول میں شامل ممبراسمبلی کی نااہلی ہوسکتی ہے یانہیں “کے حوالے سے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، جسٹس عامرفاروق نے خیبرپختونخواہ سے ایم پی اے کی درخواست پرمختصرفیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس فورتھ شیڈول میں شامل ممبراسمبلی کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں۔

    پی کے 89 بنوں سے پی ٹی آئی ایم پی اے شاہ محمد نے درخواست دائرکی تھی، ایم پی اے شاہ محمد خان کی جانب سے ڈاکٹربابر اعوان نے کیس کی پیروی کی، ایم پی اے شاہ محمد اور ممبر ضلع کونسل بنوں کو فورتھ شیڈول میں نام کی وجہ سے نااہل کیا گیا تھا۔

    یاد رہے 21 ستمبر2017کو الیکشن کمیشن نے ایم پی اے، ممبر ضلع کونسل کی نااہلی کا حکم سنایا تھا، خیبر پختونخواہ سے پی ٹی آئی ایم پی اے شاہ محمد خان اور ممبر ضلع کونسل بنوں گل باز خان نااہل ہوئے تھے۔

    واضح رہے فروری 2019 میں وفاقی وزارتِ داخلہ نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے مشکوک افراد پر پاسپورٹ آفس کے دروازے بند اور بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے تھے۔

    فورتھ شیڈول کیا ہے؟

    فورتھ شیڈول انسداد دہشت گردی قانون کے تحت ترتیب دی جانے والی وہ فہرست ہے جس میں ان شخصیات کے نام شامل کیے جاتے ہیں جن کے متعلق دہشت گردانہ یا فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہو یا پھر ایسے خدشات ہوں کہ ان کا تعلق کالعدم جماعتوں یا مشکوک افراد کے ساتھ ہو۔

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد کسی بھی قسم کی مذہبی یا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں، فہرست میں نام صوبائی حکومت کی سفارش پر شامل کیا جاتا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں ایک بارپھرتوسیع

    جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں ایک بارپھرتوسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں ملوث پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زر داری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔

    دوران سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کمرہ عدالت میں موجودتھے، سماعت شروع ہوئی تو وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ پارک لین، توشہ خان اورپنک ریزیڈنسی میں نیب انکوائری کررہاہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نیب کے جواب کی کاپی آپ کو مل گئی ہے، جس پرفاروق ایچ نائیک نے بتایاکہ جی تمام جوابات مل گئے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے نیب سے استفسار کیا کہ نیب نے کس انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔

    سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا پارک لین میں نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں، جس پر فاروق نائیک نے کہاکہ ابھی جواب ملا ہے اس کو دیکھ کر جواب الجواب دیں گے، ڈاکٹر ڈنشا کیس میں ضمانت ہوئی اور نیب نے دوسرے کال اپ نوٹس میں گرفتار کرلیا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ نیب بتائے ان کو کسی انکوائری میں اس سٹیج پر گرفتار تونہیں کرنا تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا ایک انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ آپ ان کو سرپرائز نہیں دیں گے، نمبر مسئلہ نہیں لیکن پتہ چلے کہ ان کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا جس سٹیج پران کا رول آئےگا تو ان کے بارے میں بتادیں گے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ عجیب بات ہے جس کے خلاف کیس چل رہا ہے اس کو بتانا بھی نہیں ہے اور نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ جتنی بھی انکوائریز ان کے خلاف چل رہی ہیں ان کے بارے میں بتادیں، اگر کسی انکوائری میں یہ مطلوب نہیں تو نیب اتھارٹیز سے پوچھ کر بیان دے۔

    بعد ازاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کردی اور سابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف انکوائری سے متعلق نیب سے تحریری جواب طلب کرلیا ۔

  • ایف بی آر انٹیلی جنس انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قرار

    ایف بی آر انٹیلی جنس انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قرار

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قرار دے دیا، چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے تین صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیڈرل بورڈریونیوانٹیلی جنس ونگ کےاختیارات کیس میں بڑا فیصلہ جاری کر دیا ، تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں کہاگیا کہ انٹیلی جنس ونگ کو انکم ٹیکس معاملات میں کارروائیوں کامکمل اختیارحاصل ہے۔

    تحریری فیصلہ نے بتایاکہ ڈائریکٹر جنرل اینٹلی جنس قانون کے مطابق اختیارات استعمال کرسکتے ہیں۔

    ایف بی آر اینٹلی جنس ونگ کی کارروائیوں کے اختیار کو شہری عابد حسین نے چیلنج کیا تھا، عدنان حیدر رندھاوا ایڈووکیٹ نے ایف بی آر کی طرف سے کیس کی پیروی کی۔

    وکیل عدنان رندھاوا نے کہا کہ انٹیلی جنس ونگ ایف بی آر کے فوجداری نوعیت کے معاملات کی نگرانی کرتاہے، ٹیکس فراڈ ،ٹیکس چھپانے ، اثاثے چھپانے سمیت دیگر معاملات ان کی زیر گرانی آتے ہیں۔

    وکیل کے مطابق ایف بی آر نے اینٹلی جنس ونگ کو نو فروری 2015 کو اختیارات دئیے تھے۔

    خیال رہے چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری افراد کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے سیلز ٹیکس وصولی کیلئےایف بی آرکاازخود اختیار غیرقانونی قرار دیا تھا، حکم نامےمیں کہاگیا تھا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آرکو پہلے غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹرکرنا ہوگا۔

  • پولوگراؤنڈ ریفرنس:  عدالت کاآصف علی زرداری کی بریت سے متعلق نیب سے ریکارڈ طلب کرنے کا حکم

    پولوگراؤنڈ ریفرنس: عدالت کاآصف علی زرداری کی بریت سے متعلق نیب سے ریکارڈ طلب کرنے کا حکم

    اسلام آباد: : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارسس ٹریکٹر اور پولو گراونڈ ریفرنس میں آصف علی زرداری کی بریت سے متعلق نیب سے ریکارڈ طلب کرنے کا حکم جاری کر دیا ، نیب نے 2014 میں آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بنچ پر مشتمل چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ارسس ٹریکٹر اور پولو گراونڈ ریفرنس میں آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیلوں پر سماعت کی۔

    وکیل نیب نے بتایا نیب کی جانب سے 2 اپیلیں زیر سماعت ہیں، ملزم سابق صدر پاکستان ہے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کی کیاکنٹنشن ہے، احتساب عدالت کا اختیار نہیں تھا، وکیل نیب کا کہنا تھا 21 اپریل 2016 کو عدالت نے ریکارڈ احتساب عدالت سے طلب کیا تھا۔

    عدالت نے آصف علی زرداری کی بریت سے متعلق نیب سے ریکارڈ طلب کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی

    خیال رہے احتساب عدالت نے آصف زرداری کو 28 مئی 2014 کو پولو گراونڈ ریفرنس میں اور اسی سال 12 دسمبر کو ارسس ٹریکٹر ریفرنس میں بری کردیا تھا، جس کے بعد نیب نے 2014 اور 2015 میں آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔

    آصف زرداری پر سرکاری خرچ پر وزیراعظم ہاو س میں پولو گراونڈ تعمیر کروانے اور ارسس ٹریکٹرز کی خریداری کے ٹھیکے میں کک بیک (رشوت) وصولی کے الزامات تھے۔

    مزید پڑھیں : تین سال بعد آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیل سماعت کے لیے مقرر

    یاد رہے 17 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کی 4 اپیلوں میں سے 2 اپیلیں سماعت کے لئے مقرر کی تھی۔

    واضح رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا تھا، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔