Author: جہانگیر اسلم

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو عبوری ضمانت میں انتیس اپریل تک توسیع مل گئی جبکہ نیب کوجواب کے لئے مزید وقت بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی سے استفسار کیا کہ نیب نے ابھی تک جواب داخل نہیں کیا، کب تک جواب داخل کریں گے؟

    اس پر سردار مظفر نے بتایا کہ جواب تیار ہے کل تک داخل کردیا جائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا آپ انکوائری کررہےہیں ہمیں سرپرائزنہ کریں، بتائیں آصف زرداری کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟، یہ بھی بتائیں کہ کون سی انکوائری ہے جس میں فی الحال آصف زرداری کو نہیں بلایا گیا۔

    نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کے خلاف تین انکوائریز اور دو تفتیش چل رہی ہیں۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی جبکہ عدالت نےدونوں رہنماؤں کی ضمانت پر نیب سے شق وار جواب مانگ رکھاتھا تاہم نیب نےجواب کے لئےمزیدوقت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نےمنظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کی تھی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • العزیزیہ ریفرنس کی سزا کیخلاف اپیل، نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    العزیزیہ ریفرنس کی سزا کیخلاف اپیل، نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کے دور ان نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کےخلاف اپیل پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔

    سماعت کے دور ان کمرہ عدالت میں راجہ ظفر الحق ، اقبال ظفر جھگڑا، سینیٹر پرویز رشید سمیت دیگر مسلم لیگی راہنماءموجود تھے ۔

    درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ سے طبی بنیادوں پر چھ ہفتوں کی ضمانت ملی اور ان کے میڈیکل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں جس کے باعث حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے ، لہذا سماعت ملتوی کی جائیے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ آج بحث ہی نہیں کرنا چاہتے ؟نواز شریف کے وکیل نے بتایا کہ ہمیں ابھی تک کیس کی پیپربکس نہیں ملیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے آپ ڈویژن بنچ کے سامنے کھڑے ہیں کوئی لاجک والی بات کریں۔

    عدالت نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

    خیال رہے  سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کو 6 ہفتوں کے لیے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہ ان کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع کردی گئی، قائم علی شاہ کے خلاف دادو اور ٹھٹھہ شوگر مل میں انکوائری چل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کی اپیل پر سماعت ہوئی،سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    قائم علی شاہ اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کےساتھ عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس عامرفاروق نے خوشگوار موڈ میں فاروق نائیک سے استفسار کیا آپ کیوں پیش ہوئے صرف جواب طلب کرنا تھا، جس پر نیب نے جواب داخل کرانے کے لئے وقت مانگ لیا۔

    سماعت کے دور ان عدالت نے سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع کردی۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا قائم علی شاہ کی انکوائری سے متعلق آج جواب نہیں دیا جائے گا، صرف زبانی دلائل دیےجائیں گے، انکوائری رپورٹ پرتحریری جواب تیار کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ضمانت آج ختم ہورہی ہے، عبوری ضمانت میں توسیع نا ہونے کی صورت میں نیب حکام آج انھیں گرفتار کر سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے 10,10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

  • نااہلی کیس : آصف زرداری کونوٹس جاری  ، دو ہفتے میں جواب طلب

    نااہلی کیس : آصف زرداری کونوٹس جاری ، دو ہفتے میں جواب طلب

    اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ نے نااہلی کیلئے دائر درخواستوں پر آصف زرداری کونوٹس کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا ، عدالت نے کہا پہلےبھی ایسےکیس عدالت نے ابتدائی سماعت میں خارج کیے، درخواست گزارکوایف بی جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی نااہلی کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں عثمان ڈار کے وکیل نے کہا آصف زرداری اثاثے چھپانے کے باعث صادق اور امین نہیں رہے، عدالت آصف زرداری کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے، آصف زرداری کی بطور پارٹی سربراہ اور پارلیمنٹ کی رکنیت کے لئے تاحیات نااہل کیا جائے۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے پراپر فورم پارلیمنٹ ہے، اس سے پہلے بھی اس نوعیت کے کیسز بھی عدالت نے ابتدائی سماعت میں خارج کر دیئے ہیں، ہائی کورٹ میں کئی کیسز التوا کا شکار ہیں، درخواست گزار کو ایف بی آر جانا چاہیے۔

    پہلےبھی ایسےکیس عدالت نے ابتدائی سماعت میں خارج کیے، درخواست گزارکوایف بی جانا چاہیے، عدالت 

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا امریکہ کے ایک جج اسٹیپن نے کتاب لکھا ہے عدالتوں کو سیاسی معاملہ میں اگر ریمڈی ہو تو دور ہونا چایئے، پاناما میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پڑھیں تمام فورمز کے بعد عدالت عظمیٰ نے سنا، پاناما فیصلے میں سپریم کورٹ نے جو طریقہ طے کیا اس کے مطابق مطمئن کریں۔

    عدالت نے آصف علی زرداری کو نااہلی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

    آصف زرداری کی نااہلی کے لیےدرخواستیں وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار اور اورخرم شیرزمان کی جانب سےدائرکی گئی ، جس میں اثاثےچھپانےاورغیرقانونی طریقےسےبلٹ پروف گاڑی رکھنے پر آصف زرداری کی نااہلی کی استدعا کی گئی تھی۔

  • نومسلم بہنوں کی عمر کے تعین اور حقائق کیلیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم

    نومسلم بہنوں کی عمر کے تعین اور حقائق کیلیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے دو مسلم بہنوں نادیہ اورآسیہ کی عمر کے تعین اور حقائق کے لیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم دے دیا، کمیشن میں پانچویں رکن کے طور پر مفتی تقی عثمانی شامل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اسلام قبول کر کے شادی کرنے والی لڑکیوں کے مقدمے کی سماعت کی۔

    سماعت کے دور ان پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی جانب سے لڑکیوں کی عمر کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی گئی، آسیہ عرف روینہ اور نادیہ عرف رینہ کی ہڈیوں کے ٹیسٹ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دونوں لڑکیوں عمریں بالترتیب 19 اور 18سال ہیں اور یہ کم عمر نہیں تاہم اس رپورٹ کو رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر درشن کمار اور لڑکیوں کے اہلخانہ نے مسترد کردیا۔

    روینہ اور رینہ کے والد ہری لال نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی، جس میں استدعا کی گئی کہ لڑکیوں کی اصل عمر جانچ کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے اور عدالت سے یہ درخواست بھی کی گئی کہ حکومت ان لڑکیوں کا ایک نفسیاتی ٹیسٹ بھی کرے تاکہ لڑکیوں کی ذہنی حالت اور اسٹاک ہوم سینڈروم کی تشخیص کی جاسکے، اسٹاک ہوم سینڈروم وہ احساس ہے جس میں مغوی کو اکثر مواقعوں پر اس کو اغوا کرنے یا تکلیف دینے والے سے پیار ہو جاتا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے استدعا منظور کرتے ہوئے لڑکیوں کی اصل عمر کی تشخیص کےلئے 5 رکنی کمیشن تشکیل دے دیا اور کمیشن میں پانچویں رکن کے طور پر مفتی تقی عثمانی کو شامل کر دیا جبکہ کمیشن کے دیگر 4 اراکین وہی ہوں گے، جنہیں عدالت نے اس سے قبل اپنی معاونت کے لیے شامل تفتیش کیا تھا۔

    مذکورہ 4 اراکین میں وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، ڈاکٹر مہدی حسن، خاور ممتاز اور آئی اے رحمان شامل ہیں، یہ کمیشن اس بات کا تعین کرے گا کہ مسلمان لڑکوں سے شادی کے وقت وہ کم عمر تو نہیں تھیں اور کہیں ان پر مذہب کی تبدیلی کے لیے دباؤ تو نہیں ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : نومسلم بہنوں کا تحفظ، عدالتی حکم پر لڑکیاں دارالامان منتقل، وزیر انسانی حقوق سے رپورٹ طلب

    عدالت نے پیشگی نوٹس کے باوجود سیکریٹری داخلہ یا حکومت سندھ کے چیف سیکریٹری کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وفاق اور سندھ حکومت کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ آیا ان لڑکیوں کی زبردستی شادی کی گئی یا نہیں اور کہیں لڑکیاں کم عمر تو نہیں۔

    اس موقع پر انہوں نے دہشت گردی کی حالیہ واردات کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت کی مثال پیش کی، جس نے اس تاثر کو زائل کرنے کی کوشش کی کہ معاشرہ مسلمانوں کے خلاف ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے گھوٹکی کی دو لڑکیوں کے بھائی اور والد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی تھیں جن میں انہوں نے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کی دو بیٹیوں کو اغوا کر کے ان پر اسلام قبول کرنے کےلئے دباﺅڈالا جارہا ہے تاہم ساتھ دونوں لڑکیوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی تھیں جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے 24 مارچ کو لڑکیوں کے مبینہ اغوا اور ان کی رحیم یار خان منتقلی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    بعدازاں لڑکیوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ انہوں نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا لیکن منفی پروپیگنڈے سے جان کو خطرات لاحق ہیں لہٰذا عدالت حکومت کو ہمیں تحفظ فراہم کرنے کے احکامات صادر کرے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے ہونے والی سماعت پر نومسلم لڑکیوں کو سرکاری تحویل میں دینے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ڈائریکٹر جنرل ہیومن رائٹس کے حوالے کردیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ پیش ہوں گے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے 10 اپریل تک آصف زرداری اورفریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10،10 لاکھ کے مچلکے کے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی تھی اور پولیس اور  رینجرز کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود تھے۔

    پولیس کے مطابق سیکیورٹی پر پندرہ سو سے زائد پولیس اہلکار اور دو سو رینجرزراہلکارتعینات کردیئے گئے جبکہ نو ڈی ایس پی،سترہ انسپکٹراورترانوے ایس آئی تعینات ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر معتلقہ افراد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی اور ہائی کورٹ جانے کےلیے صرف ایک راستہ استعمال کیا جارہا تھا، سیکورٹی انتظامات کی نگرانی ڈی آئی جی آپرئشنز وقار الدین سید کی خود کی۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، استدعا کی کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنے کاحکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں نیب کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنےکاحکم دیاجائے۔

    رجسٹرارآفس نےدرخواست وصول کرلی اور آصف زرداری کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، کل ابتدائی سماعت ہائی کورٹ میں کی جائے۔

    دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ میں ہی آصف زرداری کی نااہلی کےلئےدرخواست چاراپریل کوسماعت کےلئےمقررکردی گئی، عثمان ڈار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    عثمان ڈارنے موقف اختیارکیاہےکہ آصف زرداری کواثاثے ظاہرنہ کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • نومسلم بہنوں کا تحفظ، عدالتی حکم پر لڑکیاں دارالامان منتقل، وزیر انسانی حقوق سے رپورٹ طلب

    نومسلم بہنوں کا تحفظ، عدالتی حکم پر لڑکیاں دارالامان منتقل، وزیر انسانی حقوق سے رپورٹ طلب

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے نومسلم بہنوں کو دارالامان منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے اُن کے شوہروں کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں رینا ، روینہ اور لڑکوں کی جانب سے دائر  تحفظ کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں جج نے  لڑکیوں کو گرفتار نہ کر نے اور دارالامان منتقل کرنے کا حکم دیا۔

    نومسلم بہنوں کے خاوندوں نے بھی عدالت سے تحفظ کی استدعا کی درخواست کی تھی جس پر ہائی کورٹ نے اُن کی 12 دن کی ضمانت منظور کرلی اور انہیں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ساتھ ہی عدالت نے وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے برکت اور صفدر کی ضمانتیں پچاس پچاس ہزار روپے کے عوض منظور کیں۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد : نو مسلم بہنوں کی عدالت سے تحفظ فراہمی کی درخواست، سماعت کل ہوگی

    دوسری جانب نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے تصدیق کی ہے کہ اُن کے پاس لڑکیوں کے کسی بھی قسم کا ڈیٹا موجود نہیں ہے۔ حکام کے مطابق ڈہر کی سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کا کسی بھی قسم کا ڈیٹا نادرا میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    ترجمان نادرا کے مطابق لڑکیوں کےوالد نےڈہرکی میں بائیس مارچ دوہزار انیس کو پانچ بچوں کےاندراج کی درخواست دی جس میں ان کےتین بچوں کی رجسٹریشن پہلےسےموجودتھی۔ نادرا نے فارم بعد از تصدیق فارم”سی”کےساتھ جمع کرانے ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے کہ ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی گھوٹکی کی دو بہنوں نے تحفظ کے لیے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں  مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، جان کو بھی خطرہ ہے لہٰذا حکومت سیکیورٹی فراہم کرے۔

    مزید پڑھیں: گھوٹکی: ہندو لڑکیوں کی شادیاں، نکاح خواں اور شرکا گرفتار

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ میڈیا میں غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جس کے سبب دونوں بہنوں اور ان کے شوہروں کی جان کو خطرات لاحق ہیں۔

    اسلام قبول کرنے سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بہنیں کافی عرصے سے اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں اور اہل خانہ کے خوف کے باعث اسلام قبول کرنے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا تھا۔ درخواست میں دونوں بہنوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ہم پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں اسلام  اپنی مرضی سے قبول کیا ہے لہذا ہمیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی اور دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنےکاحکم دیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا نیب نے 2 مختلف کیسزکےنوٹس لئےہیں، اگر دوسرے کیس میں ضمانت نہیں کروائی گئی تو نیب گرفتارکرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق وارجسٹس محسن اختر کیانی سابق وزیراعلیٰ سندھ کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ، قائم علی شاہ اپنےوکلاکےساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا نیب نے 2 مختلف کیسزکےنوٹس لئےہیں، آپ صرف ایک کیس کیلئے آئےہیں ، اگر دوسرے کیس میں ضمانت نہیں کروائی گئی تو نیب گرفتارکرسکتی ہے، جس پر قائم علی شاہ کے وکیل نے کہا مجھےسوچنے کی اجازت دیں، آپ زر ضمانت کا حکم دیں جائیداد کا نہ دیں۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے میں آرڈر لکھوا چکا ہوں زرضمانت نہیں دے سکا۔

    جس کے بعد عدالت نے قائم علی شاہ کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری 8اپریل تک منظور کرتے ہوئے دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنےکاحکم دیا اور  جسٹس عامرفاروق نےفریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

    مزیدپڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس : قائم علی شاہ کو گرفتاری کا خوف

    گذشتہ روز سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو 27 مارچ کو طلب کر لیا، قائم علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں طلب کیا گیا اور ولڈ نیب ہیڈکوارٹرز میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب کی جانب سے ٹھٹھہ شوگر مل سے متعلق تمام ریکارڈ بھی ہمراہ لانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈکیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا جائے گا۔

    Comments

  • ڈبلیو ایچ او کا پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    ڈبلیو ایچ او کا پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے پولیو وائرس کا پھیلاؤ عالمی صحت عامہ کیلئے بدستور خطرہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)  نے پاکستان پر عالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے توسیع کا اعلان کا اعلان کردیا اور پولیو وائرس کا پھیلاؤ عالمی صحت عامہ کیلئے بدستور خطرہ قرار دیا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے سفری پابندیوں میں توسیع کا اعلامیہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر پابندیوں میں توسیع تین ماہ کیلئے کی گئی ہے، سفری پابندیوں میں توسیع کا اطلاق 28فروری سے ہو گا، توسیع کی سفارش ڈبلیو ایچ او کی پولیوایمرجنسی کمیٹی نے کی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا سربراہ ڈبلیو ایچ اوکی زیر صدارت اجلاس 19فروری کو جنیوامیں ہوا، اجلاس میں پولیو کی موجودہ صورتحال ،جاری کوششوں کا جائزہ لیا گیا اور پاکستان کی انسداد پولیو کیلئے جاری کوششوں کو سراہا گیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز میں نمایاں کمی خوش آئند ہے اور ویکسین سے محروم بچوں تک رسائی میں بہتری آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آگئے، رواں سال تعداد چار تک پہنچ گئی

    اعلامیے میں مزید کہا گیا پاکستان کے سیوریج میں پولیو کی بدستور موجودگی تشویشناک ہے ، لاہور کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی افسوسناک ہے ، پاکستان میں پولیو وائرس ہائی رسک علاقوں سے باہر نکل رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے انسداد پولیو کیلئے پاکستانی کوششوں کی خصوصی تعریف اور انسداد پولیو کیلئے پاک افغان اعلی سطحی تعاون کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا پاک ،افغان خانہ بدوش تاحال وائرس کے پھیلاؤ کا سبب ہیں ، پاکستان اور افغانستان دو طرفہ رابطوں، تعاون کو فروغ دیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستان پولیو کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سفری پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

    خیال رہے پانچ مئی 2014 میں ڈبلیو ایچ او نے پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے ویکسین کی ایک ڈوز لازمی قرار دینے کا اعلان کیا تھا۔