Author: جہانگیر اسلم

  • شہباز گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    شہباز گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی ، پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی اور شہباز گل کے وکیل مرتضیٰ طوری عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران جج طاہر عباس نے گل کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی اور مسلسل غیر حاضری پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    عدالت نے کہا شہباز گل کو پیش ہونا ہوگا یا پھر ناقابل ضمانت وارنٹ پر عملدرآمد ہوگا، بعد ازاں سیشن عدالت نے بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت چھبیس جون تک ملتوی کردی۔

    یاد رہےمارچ میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو 29 مارچ کو چار ہفتوں کے لیے امریکہ جانے کی اجازت دی تھی۔

    اس سے قبل فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) نے شہباز گل کو لاہور ایئرپورٹ سے سعودی عرب جانے سے روک دیا تھا، ایف آئی اے امیگریشن ونگ نے شہباز گل کو ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں موجود ہونے پر روکا تھا۔

  • ملکی ایئرپورٹس پر آئس جدید مشینوں سے بھی ڈیٹیکٹ نہ ہونے کا انکشاف

    ملکی ایئرپورٹس پر آئس جدید مشینوں سے بھی ڈیٹیکٹ نہ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: ڈی جی سول ایوی ایشن نے انکشاف کیا ہے کہ ملکی ایئرپورٹس پر آئس منشیات جدید مشینوں سے بھی ڈیٹیکٹ نہیں ہو پاتی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے انکشاف کیا کہ بدقسمتی سے آئس ڈرگ کو جدید مشین سے بھی پکڑا نہیں جا سکتا۔

    ایئرپورٹس پر نئے اسکینرز لگانے اور پرانے اسکینرز کی اپ گریڈیشن کے معاملے میں ڈی جی سی اے اے نے کہا آئس جدید مشینوں سے بھی ڈیٹیکٹ نہیں ہوتی، اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا مجھے یہ نہیں معلوم کہ آئس ڈرگ برآمد کیا جا رہا ہے یا درآمد کیا جا رہا ہے؟ ڈی جی نے کہا کہ آ بھی رہا ہے اور جا بھی رہا ہے۔

    سول ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کی شکایات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیے گئے ہیں، نارکوٹس حکام کی جانب سے مسافروں کو تنگ کرنے کی شکایات آتی ہیں، اور مجبور مسافر رشوت دے کر جان چھڑاتے ہیں۔

    علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر نئے ٹرمینل کے حوالے سے ڈی جی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ ٹرمینل کے لیے بڈنگ پراسس 3 بولیاں آ چکی ہیں، ابھی کسی کو حوالے نہیں کیا گیا ہے، اگر ٹرمینل ہم خود بنائیں تو دو اڑھائی سال لگیں گے۔

    ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئرپورٹس پر نارکوٹکس کی جانب سے بین الاقوامی مسافروں کو تنگ کرنے کی شکایات میں بے تحاشا اضافے پر کہا کہ مسافروں کی شکایات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا نارکوٹس حکام مسافروں کو کونے میں لے جا کر رشوت کی غرض سے تنگ کرتے ہیں، اور کہتے ہیں آپ کے پیٹ میں ڈرگ ہیں، آپ کو اسپتال لے جاؤں یا کچھ لے دے کر معاملہ ختم کرنا چاہتے ہیں، مجبور مسافر فلائٹ ضائع ہونے کی وجہ سے رشوت دے کر جان چڑاتے ہیں۔

  • شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کا کیس: آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی رینجرز  پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب

    شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کا کیس: آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی رینجرز پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کی بازیابی کیس میں آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی رینجرز پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کے بھائی مراداکبر کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی رینجرز کو پیر کو ذاتی حیثیت میں اسلام آبادہائیکورٹ طلب کرلیا، جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے آئندہ سماعت پر ڈی جی رینجرز کے خلاف شوکازنوٹس جاری کروں گا۔

    عدالت نے وزارت دفاع کے نمائندے کو ہدایت کی کہ ڈی جی رینجرزکوکہیں آئندہ سماعت پرخود آئیں، اگر بندہ نہ آیا تو اگلی تاریخ پر وزیر داخلہ کوبلاؤں گا اور اگر پھر بھی بندہ نہ آیا تو وزیر اعظم کو بلاؤں گا۔،

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ 36کلومیٹر کے ایریا میں اگر امن کایہ عالم رہا تو آپ پھر اپنے گھر چلے جائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے مراد اکبر کی بازیابی کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

  • کیا آئین و قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اسلام‌آباد ہائی کورٹ

    کیا آئین و قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اسلام‌آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل سے معاونت طلب کی ہے کہ کیا آئین و قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکے بیٹے کو آڈیو لیک پر خصوصی کمیٹی میں طلبی کے سمن معطل کرنے کا حکمنامہ جاری کردیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں عدالت نے شہریوں کی آڈیو ٹیپ اور آڈیو لیکس پراٹارنی جنرل سےمعاونت طلب کرتے ہوئے وفاق، وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور پی ٹی اے کو بھی پٹیشن میں فریق بنانے کی ہدایت کردی۔

    سیکرٹری قومی اسمبلی سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پٹیشن پر پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کی ہدایت کی اور اعتزاز احسن، مخدوم علی خان، رضا ربانی اور محسن شاہنواز رانجھا کو عدالتی معاونین مقرر کردیا۔

    عدالت نے کہا کہ کیا آئین و قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اگر فون ریکارڈنگ کی اجازت ہے تو کونسی اتھارٹی یا ایجنسی کس میکنزم کی تحت ریکارڈنگ کر سکتی ہے؟

    حکمنامے میں کہا گیا کہ آڈیو ریکارڈنگ کو خفیہ رکھنے اور اس کا غلط استعمال روکنے کے حوالے سے کیا سیف گارڈز ہیں؟ اگر اجازت نہیں تو شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر کونسی اتھارٹی ذمہ دار ہے؟

    عدالت نے سوال کیا غیر قانونی طور پر ریکارڈ کی گئی کالز کو ریلیز کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہو گی؟ بتائیں کہ پارلیمنٹ کسی پرائیویٹ شخص کے معاملے پر انکوائری کر سکتی ہے؟

    حکمنامے میں سوال کیا گیا کہ کیا رولز اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ اسپیکر پرائیویٹ اشخاص کی گفتگو لیک ہونے پرخصوصی کمیٹی بنائیں؟ پارلیمنٹ کے احترام میں تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن معطل نہیں کیا جا رہا،پٹیشنر نجم الثاقب کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے طلب کرنے کا سمن 25 مئی تک معطل رہے گا۔

  • شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کیلئے ڈی آئی جی آپریشنز کو 2 روز کی مہلت

    شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کیلئے ڈی آئی جی آپریشنز کو 2 روز کی مہلت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو سابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر کی بازیابی کے لئے 2 روز کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالتی حکم پر ڈی آئی جی آپریشنزشہزاد بخاری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ وکیل درخواست گزارقاسم ودود عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے شہزاد اکبر کے بھائی کی بازیابی کیلئے ڈی آئی جی آپریشنز کو 2 روز کا وقت دے دیا اور کہا 2 دن کا وقت ہے مراد اکبر کو پیش کریں، بعد ازاں سماعت 2 جون تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے چند روز قبل سلام آباد ہائی کورٹ میں شہزاد اکبر کے بھائی مرزا مراد اکبر جنہیں گھر پر چھاپے بعد پولیس مبینہ طور پر اپنے ہمراہ لے گئی تھی کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔

    شہزاد اکبر کے وکیل قاسم ودود کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب مرزا شہزاد اکبر کے بھائی مرزا مراد اکبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چھاپے کے وقت ہم سے گھر میں پہلے شہزاد اکبر پھر مرزا مراد اکبر سے متعلق پوچھا گیا، اب پولیس افسران، ایف آئی اے اور نیب اہلکار کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں۔

  • کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے سے متعلق اہم خبر

    کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے سے متعلق اہم خبر

    کوئٹہ: کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے آپریشنل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے (13L/31R) کی اپ گریڈیشن مکمل ہو گئی اور اسے آپریشنل کر دیا گیا ہے۔

    مین رن وے پر پہلی پرواز پی کے 325 صبح 6 بجکر 20 منٹ پر اتری، جو اسلام آباد سے کوئٹہ کے لیے تھی، لینڈنگ کے موقع پع ایئرپورٹ منیجر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر موجود تھے۔

    اپ گریڈ ہونے والے رن وے پر اترنے کے بعد جہاز کے پائلٹس نے ایئرپورٹ منیجر سے ملاقات کی، اور انھیں پراجیکٹ مکمل ہونے پر مبارک باد دی۔ انھوں نے کہا ’’ہم نے ایک ہموار اور خوب صورت لینڈنگ کا لطف اٹھایا، رن وے پر نصب پاپی لائٹس شان دار ہیں۔‘‘

    ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق رَن وے کی اپ گریڈیشن پر 5 ارب روپے لاگت آئی ہے، رن وے کو جدید ترین ایئر فیلڈ لائٹنگ سسٹم سے لیس کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایکاؤ کوڈ 4 ای (ICAO code 4E) طیارے جیسا کہ بوئنگ 777 اور اس کے مساوی جہاز ہر قسم کے موسم (دن/رات) میں اس رن وے پر اتر سکیں گے۔

  • ‘سلام ہے مریم نواز  کو جو پہلے روز کہا تھا وہ کر دکھایا’

    ‘سلام ہے مریم نواز کو جو پہلے روز کہا تھا وہ کر دکھایا’

    اسلام آباد : سینئر قانون دان لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ سلام ہے مریم کو جو پہلے روز کہا تھا وہ کر دکھایا، انھوں نے کہا تھا انہیں ویسے ہی کرش کریں جیسےن لیگ کوکیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان لطیف کھوسہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا لیول پلیئنگ فیلڈہی تو سارا ایجنڈا ہے، مریم نواز نے جو کہا تھا وہ کر دکھایا ، مریم نواز نے کہا تھا کہ انہیں ویسے ہی کرش کریں جیسے پہلے مسلم لیگ ن کو کیا گیا۔

    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز اب اپنے والد کو لے کر آئیں گی جو پارک لین میں بیٹھا ہوا ہے، نواز شریف اسلام آباد ہائیکورٹ کا مفرور ہے ،ریڈ وارنٹ نکلے ہوئے ہیں۔

    سینئر قانون دان نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے پانامہ لیکس آنے کے بعد میری سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی، میرے علاؤہ فاروق ایچ نائیک،اعتزاز احسن اور نیئر بخاری کمیٹی میں شامل تھے۔

    انھوں نے بتایا کہ بلاول بھٹو کی بنائی گئی کمیٹی نے پانامہ لیکس کے بعد نواز شریف کیخلاف کیسز کئے تھے، پانامہ کیس فول پروف اور کرپشن کے اوپن اینڈ شٹ کیسز تھے۔

    نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیٹھے بھی پارک لین میں اور مانتے بھی نہیں۔

  • خان صاحب سے ملنے جا رہے ہیں؟ صحافی  کے سوال پر اسد عمر نے کیا جواب دیا

    خان صاحب سے ملنے جا رہے ہیں؟ صحافی کے سوال پر اسد عمر نے کیا جواب دیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے عمران خان سے ملنے کے سوال پر جواب دیا کہ پہلے اپنے کیس تو بھگت لوں، فی الحال انسداد دہشت گردی کی عدالت جا رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر پیشی کے لئے انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچے ، اس موقع پر صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔

    صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی کے عہدے چھوڑنے کا کوئی افسوس ہے، کیا خان صاحب سے ملنے جارہے ہیں، جس پر اسد عمر نے کہا کہ فی الحال انسداد دہشت گردی کی عدالت جا رہا ہوں، پہلے اپنے کیس تو بھگت لوں۔

    صحافی نے پوچھا مشکل وقت میں خان کے ساتھ کیوں نہیں کھڑے تو اسد عمر کا کہنا تھا کہ آپ ہی فیصلہ کرلیں مجھ سے کیوں پوچھ رہے ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا پی ٹی آئی کا مستقبل کیا دیکھ رہے ہیں؟ لیکن اسدعمر یہ سوال بھی گول کرگئے اور کہا آپ بتائیں آپ صحافی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے پی ٹی آئی کے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں ان حالات میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اور قیادت کی ذمہ داری نہیں نبھا سکتا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا مجھ پر کوئی دباؤ نہیں تھا سیکریٹری جنرل کا عہدہ اور کور کمیٹی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا ہے پارٹی چھوڑنے کی بات نہیں کی۔

  • 16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے اغوا پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اغوا شدہ لڑکی کو پیش نہ کرنے پر لودھراں تھانے کے ایس ایچ او کو عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے مبینہ اغوا کے معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    عدالت نے ایس ایچ او سٹی پولیس تھانہ لودھراں کی سخت سرزنش کی۔

    اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پنجاب کے شہر لودھراں میں جیو فینسنگ کے ذریعے برآمد کیا تھا، اغوا شدہ لڑکی کی برآمدگی کے بعد متعلقہ تھانے سے ضروری کارروائی کے لیے رجوع کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لودھراں کے متعلقہ پولیس تھانے نے برآمد شدہ لڑکی کو لے جانے کی اجازت نہیں دی۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے لودھراں سٹی پولیس کے ایس ایچ او سے کہا کہ جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر لڑکی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تو تم منہ اٹھا کر کیوں آگئے؟

    انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود لڑکی کو پیش نہ کرنا حکم عدولی ہے۔

    سیخ پا ہونے پر عدالت نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ ایس ایچ او لودھراں کو عدالت سے گرفتار کر لیں جس کے بعد عدالتی حکم پر نائب کورٹ نے ایس ایچ او لودھراں کو گرفتار کر لیا۔

    سرکاری وکیل نے آئندہ سماعت میں اغوا شدہ لڑکی کو پیش کرنے کا یقین دلایا جبکہ ایس ایچ او لودھراں نے عدالت سے معافی مانگی۔

    ایس ایچ او نے کہا کہ عدالتی حکم دیر سے ملنے کی وجہ سے تعمیل نہیں ہو سکی۔

    عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت میں اگر پنجاب پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پیش نہیں کیا تو ایس ایچ او سٹی لودھراں اور آئی جی پنجاب عدالت میں ہوں گے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب پولیس بدمعاش بنی ہوئی ہے، ایک آڈر پاس کر دوں تو ساری زندگی عدالتوں سے انصاف مانگتے پھریں گے۔

    درخواست کی مزید سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • متنازع ٹوئٹ کیس : اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ

    متنازع ٹوئٹ کیس : اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسپیشل جج سینٹرل نے متنازع ٹوئٹ کیس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کیخلاف متنازع ٹوئٹ کیس کی سماعت ہوئی۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ وارنٹ کی تعمیل کی کارروائی کی ہے، وارنٹ کی تعمیل کے وقت اعظم سواتی اپنے گھر میں موجود نہیں تھے۔

    وکیل سہیل خان کا کہنا تھا کہ میرا اعظم سواتی سے رابطہ نہیں ہو سکا ،تفتشی افسر وارنٹ کی تعمیل کیلئے کہاں گئے ،کیسے تعمیل کرائی،تفتیشی افسر کی جانب سے تعمیلی رپورٹ پر وکیل کا نمبر دیا گیا، جب تعمیل نہیں کرائی گئی تو پراسس کو دوبارہ دہرایا جاتا ہے۔3

    وکیل نے کہا کہ اعظم سواتی کی مستقل رہائش اسلام آباد میں ہے ،آبائی علاقہ مانسہرہ ہے، جس پر عدالت نے وارنٹ کی تعمیل کرانے والے اہلکار کو طلب کر لیا

    اعظم سواتی کے متنازع ٹوئٹ کیس میں وارنٹ کی تعمیل کرانے والا ایف آئی اے اہلکار عدالت میں پیش ہوا ، اہلکار نے بتایا کہ اعظم سواتی کے گھر کے دروازے بند تھے کسی نے وارنٹ موصول نہیں کیا، ان گاؤں کا ایڈریس ہمارے پاس نہیں۔

    جج اعظم خان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن کیسے پہنچے گی جب دروازے بندکئے ہوئے ہیں، جس پرپراسیکیوٹر رضوان عباسی نے بتایا کہ اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے جائیں، وکیل صاحب کے کلائنٹ کو ڈھونڈنے کیلئے الٰہ دین کا چراغ نہیں، اعظم سواتی نے عدالت کو شورٹی بانڈ دے رکھے ہیں وہ عدالت میں پیش ہوں گے۔

    عدالت نے اعظم سواتی کی عدم حاضری پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر کردی، ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی۔

    جس پر عدالت نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ سےمتعلق عدالت نےفیصلہ محفوظ کر لیا۔