Author: جہانگیر خان

  • افغانستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آ گیا

    افغانستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آ گیا

    اسلام آباد: افغانستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آ گیا ہے۔

    قومی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق این آئی ایچ کی ریجنل ریفرنس لیب نے افغانستان میں رواں سال کے پہلے پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو کیس افغان صوبہ بادغیس کے ضلع بالا مرغاب سے رپورٹ ہوا ہے، پولیو وائرس سے متاثرہ بچی کی عمر 5 سال ہے، متاثرہ افغان بچی میں پولیو کی علامات 27 جنوری کو ظاہر ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے پولیو سیمپلز این آئی ایچ کی ریجنل ریفرنس لیب میں ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

    ادھر ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اور رواں سال یہ تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    رواں سال تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکل آئے

    دونوں صوبوں کے اضلاع کی سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے، ٹیسٹ کے لیے سیوریج سے سیمپلز 15 تا 24 جنوری لیے گئے تھے، بلوچستان سے 5 اور کے پی کے سئ 3 اضلاع کے سیمپلز پولیو پازیٹیو نکلے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال پاکستان میں 2 پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جن کا تعلق بدین اور ڈی آئی خان سے تھا، جب کہ گزشتہ سال 74 پولیو کیس، اور 493 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے تھے۔

  • رواں سال تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکل آئے

    رواں سال تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکل آئے

    اسلام آباد: ملک کے 8 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، رواں سال یہ تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے، ٹیسٹ کے لیے سیوریج سے سیمپلز 15 تا 24 جنوری لیے گئے تھے، بلوچستان سے 5 اور کے پی کے سئ 3 اضلاع کے سیمپلز پولیو پازیٹیو نکلے ہیں۔

    بلوچستان میں کوئٹہ، کیچ، بارکھان کے سیوریج سیمپلز پولیو سے آلودہ نکلے ہیں، گوادر اور سبی کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے، کے پی میں ڈی آئی خان، لوئر جنوبی وزیرستان اور بنوں کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    واضح رہے کہ رواں سال ملک میں 2 پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جن کا تعلق بدین اور ڈی آئی خان سے تھا، جب کہ گزشتہ سال 74 پولیو کیس، اور 493 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے تھے۔

  • خبرادار! یہ اینٹی بائیوٹک کیپسول اور پین کلر کی ٹیبلٹ ہرگز استعمال نہ کریں

    خبرادار! یہ اینٹی بائیوٹک کیپسول اور پین کلر کی ٹیبلٹ ہرگز استعمال نہ کریں

    کراچی کی میڈیسن مارکیٹ سے دو جعلی ادویات پکڑی گئیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے دو جعلی ادویات کے ریپڈ الرٹ جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی نے مارکیٹ میں جعلی ادویات کی نشاندہی کی ہے، جس کے بعد کراچی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے دو ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے۔

    ڈریپ کے مطابق جعلی اینٹی بائیوٹک کیپسول، پین کلر ٹیبلٹ کے دو بیچ مارکیٹ میں موجود ہیں، ڈریپ نے ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کو مضر صحت قرار دے دیا ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کی فروخت، استعمال پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ ایوسیف 250 ایم جی کیپسول کا بیچ ایچ ایف 001 اور ٹرامیکنگ 225 میگا ٹیبلٹ کا بیچ ٹی آر ڈی 2002 جعلی ہے، ادویات کے سیمپلز کوالٹی ٹیسٹ کے معیار پر پورا نہیں اترے، ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ جعلی سالٹ سے تیار کردہ ہے۔

    ڈریپ کے مطابق جعلی ادویات کا معیار، افادیت غیر واضح علاج پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، جعلی ادویات کا استعمال جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

    ڈریپ نے فیلڈ فورس کو ایووسیف، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کے بیچز ضبطگی کی ہدایات جاری کردی ہے اور کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسز سٹاک میں ایووسیف، ٹرامیکنگ کی پڑتال کریں۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ فارمیسی، میڈیکل سٹورز جعلی کیپسول اور ٹیبلٹ کی فروخت روکیں، ڈریپ کی ریگولیٹری فیلڈ فورس کو مارکیٹس سرویلنس تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ڈریپ نے جعلی ادویات کے سپلائرز کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

  • ملک بھر کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    ملک بھر کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    آزادکشمیر اور چاروں صوبوں کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ نکلی، پولیو کا موذی وائرس آزاد کشمیر پہنچ گیا ہے۔

      ذرائع این آئی ایچ کے مطابق آزاد کشمیر کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، 2025 میں دوسری بار ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کے 21 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے جس کے بعد رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 47 تک پہنچ گئی، سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کیلئے سیوریج لائنز سے سیمپلز 8 تا 23 جنوری لئے گئے تھے، بلوچستان کے 8 اضلاع کے سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹیو نکلے ہیں، خیبرپختونخوا کے 4، پنجاب کے 6 اضلاع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد کے ماحولیاتی نمونے پولیو سے آلودہ نکلے ہیں، سندھ، آزادکشمیر کے ایک، ایک ضلع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، ڈیرہ بگٹی، حب، خضدار، نوشکی کے ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو ہیں۔

    نصیر آباد، اوستہ محمد، ژوب، لسبیلہ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، جھنگ، ملتان، رحیم یار خان، پشاور، چارسدہ، صوابی، ٹانک کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، کراچی ایسٹ کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ نکلی ہے۔

     واضح رہے کہ گزشتہ سال میرپور آزاد کشمیر کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی تھیاس کے علاوہ رواں سال ملک میں ایک پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکا ہے گزشتہ سال 73 پولیو کیس اور 493 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں آزاد کشمیر سے پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

  • چہرہ چمکدار بنانے اور جھریاں مٹانے کے لئے یہ دوا بالکل استعمال نہ کریں!

    چہرہ چمکدار بنانے اور جھریاں مٹانے کے لئے یہ دوا بالکل استعمال نہ کریں!

    چہرہ چمکدار بنانے اور جھریاں مٹانے کے خواہشمند افراد خبردار اور ہوشیار ہوجائیں کیوں کہ چہرہ چمکدار بنانے، جھریاں مٹانے والے جعلی انجکشن کی مارکیٹ میں بھرمار ہے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے مطابق جعلی انجکشن کی اطلاع ملٹی نیشنل فارما کمپنی روشے پاکستان نے دی ہے، روشے پاکستان نے کوربائن پلاٹینیم انجکشن کو جعلی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن چہرہ چمکدار بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے، ڈریپ نے جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن کی تصاویر جاری کر دیں۔

    ڈریپ نے خبردار کیا ہے کہ جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن ملک بھر میں سپلائی ہوا ہے، کوربائن پلاٹینیم انجکشن روشے جرمنی کا پراڈکٹ ہے، روشے نے 2005 میں کوربائن پلاٹینیم انجکشن کی تیاری روک دی تھی ساتھ ہی انجکشن پراڈکٹ بائیر اے جی کو سیل کر دیا تھا۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ جعلی لاروس کوربائن انجکشن کا استعمال جان لیوا ہو سکتا ہے اس کے استعمال سے آپ کی جلد کو نقصان بھی ہوسکتا ہے، اس لیے ڈاکٹرز بھی مریض کو جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن استعمال نہ کرائیں۔

    ڈریپ نے ملک بھر سے لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن ضبط کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے، ڈریپ کا کہنا ہے کہ فیلڈ فورس مارکیٹ سے جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن ضبط کرے اور صوبائی حکومتیں جعلی انجکشن کی سپلائی چین کی تحقیقات کریں۔

  • عمرہ زائرین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    عمرہ زائرین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    اسلام آباد : عمرہ پر جانے والے زائرین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی، گردن توڑ بخار ویکسین کی قلت پر عمرہ زائرین پریشان تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گردن توڑ بخار ویکسین کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی، ڈریپ زرائع نے بتایا ہے کہ ویکسین کی 37500 ڈوز پاکستان لائی گئی ہیں۔

    ویکسین فائزر پاکستان نے برآمد کی ہے، فارما کمپنی یہ ویکسین صوبوں کو فراہم کرے گی۔

    فارما کمپنی نے پنجاب کیلئے گردن توڑ بخار کی کھیپ روانہ کر دی ہے، ویکسین کی ڈوز 7 فروری تک موصول ہوں گی ، ویکسین کی 16 ہزار ڈوز پنجاب کو فراہم کی جائیں گی۔

    یہ ویکسین دیگر صوبوں کو حسب ضرورت فراہم ہوگی تاہم ویکسین بارے صورتحال کی مانیٹرنگ جاری ہے اور ویکسین کی قلت خاتمے کیلئے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ ویکسین بارے فارما کمپنیز سے رابطہ ہے،ویکسین بارےصوبائی حکومتوں سے رابطے ہیں، ویکسین کی صورتحال میں جلد بہتری آئے گی، ویکسین بارے صورتحال چند روز میں نارمل ہوگی۔

    پاکستان میں ویکسین فائزر، سنوفی برآمد کرتی ہیں، ماضی میں ملک میں گردن توڑ بخار ویکسین کی قلت نہیں رہی، ملک میں ویکسین کی ماہانہ کھپت ایک ہزار ڈوز تک ہے۔

    سعودی حکومت کے لازم قرار دینے پر ویکسین کی قلت ہوئی، مین انجائٹس ویکسین قلت ہونےپر بلیک میں مہنگے داموں سیل ہو رہی تھی،اس ویکسین کی مد میں ناجائز منافع خوروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    عمرہ زائرین کیلئے سفر سے دس روز قبل یہ ویکسین لگوانا لازم ہے تاہم پنجاب میں ویکسین کی قلت پر عمرہ زائرین پریشان تھے اور ویکسین خریدنے کیلئے فارمیسیز پر شدید رش تھا۔

  • میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    اسلام آباد: میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انسپکشن کے لیے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت مکمل ہو گئی۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انسپکشن کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت مکمل ہو گئی، یہ ماسٹر ٹرینرز اب انسپکشن کے لیے انسپکٹرز کو تربیت دیں گے۔

    ملک کے تمام سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انسپکشن پی ایم ڈی سی کرے گی، جو ایک سال میں مکمل ہونے کا امکان ہے، انسپکشن کے لیے حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق انسپکشن کے دوران میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کا معیار چیک کیا جائے گا، کالجز کے انفراسٹرکچر اور فیکلٹی کی جانچ ہوگی، اور پی ایم ڈی سی قواعد پر عمل درآمد کا معیار چیک ہوگا، اس مقصد کے لیے پی ایم ڈی سی نے پیمانہ بھی ترتیب دے دیا ہے، اور انسپکشن پروفارما آسان بنایا گیا ہے، جس میں نرمی کی گئی ہے۔

    67 فیصد مریضوں کا سرکاری اسپتال میں علاج، صحت کا نظام بہتر ہوا، وزیر اعلیٰ کے پی

    وزارت صحت کے مطابق قانون شکن میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کو فوری سزا نہیں ہوگی، بلکہ انھیں 6 ماہ کی مہلت دی جائے گی، غیر معیاری کالجز کو بہتری کا موقع دیا جائے گا، اور ان کے داخلوں پر پابندی عائد نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی گزشتہ انسپکشن 2019 میں ہوئی تھی، گزشتہ 5 سال میں 121 نجی میڈیکل، ڈینٹل کالجز کی جانچ نہیں ہوئی، جب کہ ملک بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی کل تعداد 187 ہے، سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی تعداد 66، نجی کالجز کی تعداد 121 ہے۔

  • خبردار ! شہری اس  اینٹی بائیوٹک دواکا  استعمال ہرگز نہ کریں!

    خبردار ! شہری اس اینٹی بائیوٹک دواکا استعمال ہرگز نہ کریں!

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے میزپان سسپنشن کا استعمال ممنوعہ قرار دیتے ہوئے سپلائی اور فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں جعلی اینٹی بائیوٹک انجکشن کی سپلائی کا انکشاف سامنے آنے کے بعد ڈریپ نے جعلی مرزپان سسپنشن کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کر دیا۔

    ڈریپ نے الرٹ میں قرار دیا ہے کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کوئٹہ نے میرزپان کا بیچ 007 جعلی قرار دیا ہے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے میزپان سسپنشن کا استعمال ممنوعہ قرار دے دیا اور میرزپان سسپنشن 100 ایم جی کی سپلائی اور فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

    ڈریپ کا کہنا تھا کہ دوا کا سیمپل کوالٹی ٹیسٹ معیار پر پورا نہیں اترا، سیمپل میں سیفگزائم سالٹ کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    دوا کے 100 ایم جی کے پیک پر فرضی تفصیلات درج ہیں اور 5 ایم ایل کے پیک پر میراز فارما قصور کا پتہ درج ہے جبکہ سیمپل کے پیک پر جعلی رجسٹریشن نمبر درج تھا۔

    الرٹ میں کہا گیا کہ جعلی اینٹی بائیوٹک کا استعمال مریض کیلئے خطرناک ہو سکتا ہے، فیلڈ فورس مارکیٹ سے جعلی میرزپان سسپنشن کا بیچ ضبط کرے۔

    ڈریپ نے ہدایت کی کہ فیلڈ فورس، صوبائی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی مارکیٹ سرویلنس بڑھائیں اور بلوچستان حکومت جعلی دوا کے سپلائرز کی نشاندہی کرے۔

    الرٹ میں کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز اسٹاک میں جعلی دوا کی جانچ کریں، کے متاثرہ بیچ کی ڈریپ کو اطلاع دی جائے، ڈاکٹرز، مریض جعلی سسپنشن کا استعمال نہ کریں۔

  • ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی

    ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی

    اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کے حوالے سے تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، پی ایم ڈی سی کی خصوصی کمیٹی نے تحقیقات کی ہیں، جس کے لیے 9 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

    انکوائری رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جو ہائیکورٹ میں جمع کرائی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ میں گریس مارکنگ ثابت نہ ہو سکی، شکایت کنندہ ری ٹیسٹ میں گریس مارکنگ ثابت نہ کر سکے۔

    یاد رہے کہ ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی نے عدالتی حکم پر ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ کرایا تھا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ری ٹیسٹ کے امیدواران نے گریس مارکنگ کا الزام لگایا تھا، تاہم ری ٹیسٹ میں گریس مارکنگ نہیں ہوئی۔

    تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایم ڈی سی کونسل بیرسٹر سلطان منصور تھے، جب کہ سرکاری و نجی میڈیکل جامعات کے نمائندے بھی کمیٹی میں شامل تھے، وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن کمیٹی کے رکن تھے۔

    دیگر کمیٹی ارکان میں وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر، پرنسپل آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میجر جنرل سہیل امین، وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر جواد احمد، شفا تعمیر ملت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال خان، رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر شائستہ فیصل، ڈائریکٹر امتحانات ڈاکٹر امداد علی، رکن پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایڈووکیٹ جہانگیر جدون شامل تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پی ایم ڈی سی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس 27 جنوری کو منعقد ہوا تھا جس میں شکایت کنندگان اور زیڈ ایس بی ایم یونیورسٹی کے نمائندے شریک ہوئے تھے، شکایت کنندگان نے تحقیقاتی کمیٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، اور گریس مارکنگ کے الزامات لگائے۔

    30 دسمبر 2024 کو منعقد ہونے والے ایس زیڈ بی ایم یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ میں ملک بھر سے 12500 امیدوار شریک ہوئے تھے، اس سے قبل ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 22 ستمبر 2024 کو ہوا تھا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ اور ری ٹیسٹ میں مقابلے کے امتحان کے مروجہ طریقہ کار اپنائے گئے، اور یونیورسٹی نے ری ٹیسٹ کا پری اور پوسٹ ہاک اینالیسز کرایا، تفصیلی تجزیے میں تمام نکات کا جائزہ لیا گیا، جس میں گریس مارکنگ کی نشان دہی نہیں ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایم ڈی کیٹ ری ٹیسٹ میں 2061 طلبہ نے 170 سے زائد نمبر لیے، پنجاب کے 1496 طلبہ، اسلام آباد کے 123 طلبہ، سندھ کے 29 طلبہ، بلوچستان کے 1496 طلبہ، خیبرپختونخوا کے 179 طلبہ، آزاد کشمیر کے 171 طلبہ، گلگت بلتستان کے 28، اور سابقہ فاٹا کے 14 طلبہ نے 170 سے زائد نمبر لیے۔

  • پیپلز پارٹی نے پیکا ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا، ذرائع

    پیپلز پارٹی نے پیکا ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا، ذرائع

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے پارٹی مخالفت کے باوجود پیکا ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی ایوان بالا میں پیکا ایکٹ کی حمایت کرے گی، حالاں کہ پی پی کی سی ای سی نے ایکٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سی ای سی کے تحفظات پر پیکا ایکٹ کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا گیا تھا، جس پر پارلیمانی کمیٹی نے ایکٹ پر تحفظات سے حکومت کو آگاہ کر دیا۔

    اب پی پی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے پیکا ایکٹ پر تحفظات دور کر دیے ہیں، اور سی ای سی نے ایکٹ پر واضح مؤقف اپنانے کا مطالبہ بھی کیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی نے اب ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ’حکومت نے پیکا آرڈیننس پر میڈیا سے دھوکا کیا‘

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ایکٹ میں متنازع ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے، سیکریٹری داخلہ نے بتایا قانون لوگوں کے تحفظ کے لیے لایا گیا، سینیٹر عرفان صدیقی نے طنزاً کہا کہ اس ملک میں کسی کو ہتھکڑیاں لگانے کے لیے ضروری نہیں کہ کسی قانون کی ضرورت ہو۔

    پی ایف یو جے کی پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کیخلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال

    سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اس بل میں بہت سی کمزوریاں ہیں، فیک نیوز کی تشریح نہیں ہے، کیسے فیصلہ ہوگا کہ فیک نیوز کیا ہے؟ انھوں نے تنبیہہ کی جو متنازع قوانین کی بنیاد رکھتا ہے وہی اس کی زد میں آ جاتا ہے۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ میں خود بھی فیک نیوز کا متاثر رہا ہوں، فیک نیوز کے خلاف مقدمات کریں گے تو صرف وکیلوں کو ہی ادائیگیاں کرتے رہیں گے۔

    گزشتہ روز پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس (پی ایف یو جے) نے پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کے خلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی ہے۔