Author: جہانگیر خان

  • بیرون ملک سے اسمگل امراض چشم کا یہ انجیکشن محفوظ نہیں، استعمال سے گریز کریں

    بیرون ملک سے اسمگل امراض چشم کا یہ انجیکشن محفوظ نہیں، استعمال سے گریز کریں

    اسلام آباد: امراض چشم کی معروف برانڈ کی امپورٹڈ دوا کی اسمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے، لوسنٹس (Lucentis) انجکشن کی کھیپ بیرون ملک سے پاکستان اسمگل کی گئی ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق امراض چشم کا لوسنٹس انجکشن ڈریپ کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے لیکن یہ مختلف شہروں میں کھلے عام فروخت ہو رہا ہے، یہ نووارٹس سوئٹزرلینڈ کا تیار کردہ ہے، تاہم ملٹی نیشنل دوا ساز کمپنی نووارٹس پاکستان نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رابطہ کر کے غیر قانونی دوا کی نشان دہی کی۔

    نووارٹس پاکستان نے مارکیٹ میں دستیاب لوسنٹس انجکشن سے اظہار لاتعلقی کیا ہے، اور کہا کہ اس نے یہ انجکشن مارکیٹ میں سپلائی نہیں کیا، نووارٹس پاکستان کی درخواست پر ڈریپ نے پراڈکٹ الرٹ جاری کر کے لوسنٹس انجکشن کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے، اور انجکشن کی فروخت اور استعمال ممنوعہ قرار دے دی ہے۔

    لوسنٹس انجیکشن کس بیماری کے لیے ہے؟

    یہ انجکشن ڈھلتی عمر میں لاحق ہونے والے امراض چشم کی دوا ہے، اور نیو ویسکیولر، میکیولر ڈی جنریشن کا علاج ہے، میکیولر ڈی جنریشن انسانی بصارت دھندلانے، زائل ہونے کا مرض ہے، جب کہ نیو ویسکیولر انسانی آنکھ میں خون کی اضافی شریانیں بننے کی بیماری ہے۔

    لوسنٹس سولوشن ریٹینل وین اوکلوژن کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ریٹینل وین اوکلوژن آنکھ کی شریانوں میں بلاکج کی بیماری ہے، اس لیے اس انجکشن کو آنکھ کی شریانوں کی بندش کھولنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور یہ سرنج سے انسانی آنکھ میں لگایا جاتا ہے۔

    ڈریپ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں دستیاب لوسنٹس سولوشن رجسٹرڈ دوا نہیں ہے، اس کے پیکٹ پر نووارٹس سوئٹزرلینڈ کا پتہ درج ہے، اس کا بیچ نمبر ایس کے وی جے 1 غیر قانونی ہے، غیر قانونی دوا آلودہ، غلط فارمولے کے تحت تیار شدہ ہو سکتی ہے، اور اس کا معیار اور افادیت غیر واضح ہے۔

    ڈریپ نے خبردار کیا ہے کہ لوسنٹس انجکشن سے بصارت زائل ہو سکتی ہے، یا آنکھ کی پتلی کی علیحدگی، اور انفیکشن بھی ہو سکتا ہے، صوبائی حکومتیں لوسنٹس سولوشن کی سپلائی چین کی تحقیقات کریں، اور مارکیٹ میں غیر قانونی ادویات سپلائی کرنے والوں کی نشان دہی کی جائے۔

    ڈریپ نے ملک بھر سے لوسنٹس سولوشن ضبط کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

  • سال  2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم 100 فیصد ہدف حاصل کرنے میں ناکام

    سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم 100 فیصد ہدف حاصل کرنے میں ناکام

    اسلام آباد : سال 2024 کی آخری انسدادپولیو ذیلی مہم میں مقررہ ہدف 89 فیصد حاصل ہوسکا، ذرائع کا کہنا ہے دوران مہم 11 لاکھ 22 ہزار 537 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم 100 فیصد ہدف حاصل نہ کرسکی ، ذرائع نے بتایا کہ ذیلی قومی انسداد پولیو مہم 98 فیصد ہدف حاصل کرسکی اور مہم میں 11 لاکھ 22 ہزار 537 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیومہم کا ہدف 3 کروڑ 63 لاکھ 60ہزار37 بچوں کی ویکسی نیشن تھا، پولیو مہم میں 3 کروڑ 57 لاکھ 12 ہزار 922 بچوں کی ویکسی نیشن ہو سکی جبکہ مہم میں 7 لاکھ 39 ہزار 201 بچے ویکسی نیشن کیلئے دستیاب نہیں تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ذیلی پولیومہم میں 71ہزار330 والدین قطرے پلانے سے انکاری تھے، جس کے باعث 3 لاکھ 2 ہزار 6 بچے ویکسی نیشین سے محروم رہے۔

    ذرائع نے کہا کہ ملک میں کامیاب ترین پولیو مہم گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں چلی، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں 100فیصدبچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب، سندھ، بلوچستان میں 99 فیصد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن اور خیبرپختونخوا میں کم ترین 95 فیصد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوئی جبکہ آزاد کشمیر میں 98 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا سکے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں 1 لاکھ 78 ہزار 406 بچے ، سندھ میں 94 ہزار 229 بچے، خیبرپختونخوا میں 3 لاکھ 42 ہزار 513 بچے اور بلوچستان میں 28 ہزار 705 بچے اور آزاد کشمیر میں 4 ہزار 103 بچے ذیلی مہم میں ویکسین سے محروم رہے۔

    سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم دو مراحل میں چلی تھی، مہم کا پہلا فیز 16 سے 22 دسمبر تک منعقد ہوا تھا جبکہ دوسرا فیز 30 دسمبر سے5 جنوری تک منعقد ہوا ، یہ مہم 143 اضلاع کی 7396 یو سیز میں چلائی گئی تھی۔

  • میڈیکل کالجز کو فیس وصولی سے روک دیا گیا

    میڈیکل کالجز کو فیس وصولی سے روک دیا گیا

    اسلام آباد : میڈیکل کالجز کو فیس وصولی سے روک دیا گیا،سال 25-2024 کی فیس وصولی پر پابندی لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایم ڈی سی نے میڈیکل کالجز کو فیس وصولی سے روک دیا، ذرائع نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل کالجز کی فیس وصولی پر پابندی لگائی ہے۔

    اس حوالے سے پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کو مراسلہ بھجوا دیا، جس میں کہا کہ سال 25-2024 کی فیس وصولی پر پابندی لگائی گئی ہے۔

    رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر شائستہ فیصل نے کالجز کو خط لکھا ہے، جس میں بتایا کہ سینیٹ کمیٹی کی سفارش پر کالجوں کی فیس وصولی پر پابندی عائد ہوئی ہے، سینیٹ کی ذیلی کمیٹی صحت نے فیس وصولی روکنے کی سفارش کی تھی، میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی سفارشات آنے تک فیس وصولی پر پابندی عائد رہے گی۔

    وزیراعظم نے میڈیکل ایجوکیشن بارے 25 رکنی کمیٹی قائم کر رکھی ہے، میڈیکل ایجوکیشن بارے خصوصی کمیٹی اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم ہے، اعظم نذیر تارڑ، احد چیمہ، ڈاکٹر مختار برتھ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ کمیٹی میں شامل ہیں۔

    سپیشل سیکرٹری خارجہ، صحت، چیئرمین ایچ ای سی ، سرکاری نجی میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کمیٹی رکن ہیں، کمیٹی نجی میڈیکل یونیورسٹیز ، کالجوں کے معیار، مسائل کا جائزہ لے رہی ہے۔

    خصوصی کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کے مسائل کے حل کیلئے کام کر رہی ہے اور نجی میڈیکل کالجوں کی فیسوں پر نظرثانی کر رہی ہے۔

    نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجوں پر من مانی فیسیں وصول کرنے کا الزام ہے، نجی میڈیکل کالجوں پانچ سال میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔

  • پاکستان میں پولیو کے ایک اور کیس کی تصدیق

    پاکستان میں پولیو کے ایک اور کیس کی تصدیق

    ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ سامنے آ گیا، نیشنل ریفرنس لیب کی خیبر پختونخوا سے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی۔

     ذرائع کے مطابق کے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 69 تک پہنچ گئی ہے، پولیو سے متاثرہ 13 ماہ کی بچی کا تعلق ضلع ٹانک سے ہے، متاثرہ بچی میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی میں 25 نومبر کو پولیو کی علامات ظاہر ہوئی تھیں، بچی کے نمونے گزشتہ سال دسمبر میں پولیو لیبارٹری کو موصول ہوئے تھے، 2024 میں ضلع ٹانک سے رپورٹ ہونے والا یہ پانچواں کیس ہے، 2024کے دوران صوبے میں پولیو کیسز کی تعداد 21 ہوگئی۔

    گزشتہ روز گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشیٹو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیو کیخلاف جنگ میں افغانستان پاکستان سے آگے نکل گیا، جہاں کیسز میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

    عالمی رپورٹ کے مطابق دنیا میں صرف افغانستان اور پاکستان میں پولیو کیسز سامنے آرہے ہیں، گزشتہ سال افغانستان میں صرف 25 اور پاکستان میں 68 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    پاکستان میں کیسز کے تشویشناک حد تک اضافے پر وزیراعظم شہبازشریف نے نوٹس لیا ہے، اور پولیو کے خاتمے کیلئے نئی ٹیم تشکیل دی ہے، تاکہ پولیو وائرس کی روک تھام کی جاسکے۔

    https://urdu.arynews.tv/polio-virus-confirmation-sewage-lines-of-three-provinces/

  • پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مذاکرات پر مشاورت کے لیے مہلت دے دی

    پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مذاکرات پر مشاورت کے لیے مہلت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں معاملات تاحال طے نہیں ہو سکے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مذاکرات پر مشاورت کے لیے مہلت دے دی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے مذاکرات پر وسط جنوری تک مہلت مانگ لی ہے، ن لیگ پارٹی سطح پر مشاورت کرنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مشاورت کے لیے مہلت دے دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ پی پی کے مطالبات پر مشاورت کر کے جواب دے گی، ن لیگ نے تحریری معاہدے پر عمل درآمد پر مشاورت کرنی ہے، دونوں پارٹیوں کے مذاکرات میں پنجاب پاور شیئرنگ فارمولا اہم رکاوٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو پنجاب کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں، وہ کسی صورت پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اسپیس نہیں دینا چاہتی، اس لیے مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے، پیپلز پارٹی ن لیگ سے مذاکرات بارے زیادہ پرامید نہیں ہے۔

    پیپلز پارٹی قیادت نے رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی

    پی پی ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ پنجاب کے علاوہ مطالبات تسلیم کرنے پر آمادہ ہے، اس لیے پنجاب سے متعلق تمام مطالبات پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے، البتہ سندھ، کے پی اور بلوچستان بارے بیش تر مطالبات مان لیے جائیں گے۔

  • ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک کے تین صوبوں کی سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک کے تین صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں ملک 3 صوبوں کے 12 اضلاع کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کے 12 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے، جس میں حب، اوستہ محمد، ڈیرہ بگٹی کی سیوریج لائنز میں پولیو پازیٹیو نکلی ہیں۔

    ملک سے پولیو وائرس ختم نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

    اس کے علاوہ کوئٹہ، نصیر آباد کی سیوریج لائنیں پولیو پازیٹیو ہیں، ڈی آئی خان، ٹانک، بنوں کی سیوریج میں پولیو وائر سپایا گیا ہے، اٹک، جھنگ، ملتان، خانیوال کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ خانیوال کی سیوریج لائنوں میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، پولیو ٹیسٹ کیلئے سیوریج لائنز سے سیمپلز نومبر، دسمبر میں لئےگئے تھے۔

  • پیپلز پارٹی قیادت نے رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی

    پیپلز پارٹی قیادت نے رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے اپنے صوبائی و مرکزی رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی ہے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے حکومتی پالیسیوں پر کھل کر تنقید کا فیصلہ کر لیا ہے، اور اس سلسلے میں قیادت نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر کھل کر تنقید کرے گی، قیادت نے اس کے لیے پارٹی رہنماؤں کو گائیڈ لائنز دے دی ہیں، جس کے تحت وفاق اور پنجاب میں حکومت کی غلط پالیسیوں پر کھل کر تنقید ہوگی۔

    یاد رہے کہ پارٹی نے قیادت کو حکومتی پالیسیوں پر تحفظات سے آگاہ کیا تھا، اور قیادت کو حکومتی پالیسیوں پر خاموشی ترک کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، یہ کہا گیا تھا کہ حکومتی کی غلط پالیسیوں پر خاموشی حمایت کے مترادف ہے، غلط حکومتی پالیسیوں پر خاموشی سیاسی طور نقصان دہ ہے۔

    پارٹی تنظیم نو، پی پی بلوچستان کے رہنماؤں نے عہدوں کے لیے لابنگ شروع کر دی

    پی پی ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے غلط کاموں اور ناقص پالیسیوں کا نزلہ پی پی پر گرنا تھا، اور پیپلز پارٹی غلط حکومتی فیصلوں کا نزلہ خود پر نہیں گرنے دے سکتی، اس لیے پیپلز پارٹی کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید کر سکتے ہیں۔

  • پارٹی تنظیم نو، پی پی بلوچستان کے رہنماؤں نے عہدوں کے لیے لابنگ  شروع کر دی

    پارٹی تنظیم نو، پی پی بلوچستان کے رہنماؤں نے عہدوں کے لیے لابنگ شروع کر دی

    اسلام آباد: پارٹی تنظیم نو کے دوران پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنماؤں نے عہدوں کے لیے لابنگ شروع کر دی۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی بلوچستان میں اختلافات شدت اختیار کرنے کے باعث پارٹی قیادت نے صوبے میں تنظیم نو رواں ماہ کرنے کا حکم دے دیا ہے، پیپلز پارٹی بلوچستان کی تنظیم نو آئندہ 2 ہفتوں میں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پی پی بلوچستان کے رہنماؤں نے عہدوں کے لیے لابنگ شروع کر دی ہے، اور پارٹی قیادت سے رابطوں میں تیزی آ گئی ہے، صدر پی پی بلوچستان کے لیے 5، جب کہ جنرل سیکرٹری کے لیے 2 امیدوار مدمقابل ہیں۔

    صدر پی پی بلوچستان کے لیے صادق عمرانی اور ثنا اللہ زہری میں مقابلہ ہے، صدارت کے لیے صابر بلوچ، علی حسن زہری، اور عمر گوریج کی جانب سے بھی لابنگ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ میر علی حسن زہری صدر پیپلز پارٹی بلوچستان کے لیے مضبوط امیدوار ہیں، وہ آصف زرداری کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق جنرل سیکریٹری پیپلز پارٹی بلوچستان کے لیے سربلند جوگیزئی اور نورالدین کاکڑ مدمقابل ہیں، تاہم سربلند جوگیزئی فیورٹ ہیں۔

    یاد رہے کہ پارٹی قیادت کے حکم پر 28 ستمبر کو بلوچستان تنظیم تحلیل کی گئی تھی، اور صدر پی پی بلوچستان چنگیز جمالی اور جنرل سیکریٹری روزی خان کو ہٹایا گیا تھا، پی پی بلوچستان ڈویژنل، ضلعی عہدیدار صوبائی تنظیم کے مخالف تھے۔

    صوبے میں پارٹی کی تنظیم نو کے لیے ری آرگنائزنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے، بلوچستان ری آرگنائزنگ کمیٹی تنظیم نو پر سفارشات قیادت کو دے گی، یہ کمیٹی صادق عمرانی، عمر گورگیج، اقبال شاہ پر مشتمل ہے، اور ثنا اللہ زہری، میرباز کھیتران، صابر بلوچ ری آرگنائزنگ کمیٹی کا حصہ ہیں۔

  • اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا

    اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا

    اسلام آباد : اویس گلشن کو اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا، وہ تاحکم ثانی سی ای او ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت میں مستقل کے بجائے عارضی تعیناتیاں جاری ہیں، زرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا عارضی سربراہ مقرر کردیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اویس گلشن کو اسلام آباد ہیلتھ اتھارٹی کا عارضی چارج دےدیا گیا ہے ، اویس گلشن ڈپٹی ڈائریکٹر رجسٹریشن آئی ایچ آر اے ہیں، وہ تاحکم ثانی سی ای او ہوں گے۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا تھا کہ امیدوار ان کی دستیابی کے باوجود عارضی تعیناتی کی گئی ، وزارت صحت مبینہ طور شارٹ لسٹ امیدوار تعینات نہیں کرنا چاہتی، وزارت صحت آئی ایچ آر اے میں من پسند تعیناتی چاہتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مستقل سربراہ آئی ایچ آر اے کیلئے امیدواران کے انٹرویوز مکمل کرلئے ہیں ، سی ای او آئی ایچ آر اے کیلئے انٹرویوز گذشتہ ماہ ہوئے، سربراہ آئی ایچ آر اے کیلئے 2 درجن امیدواران کے انٹرویو ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر خالد مسعود سی ای او آئی ایچ آر اے کیلئے فیورٹ امیدوار ہے تاہم وزارت صحت ڈاکٹر خالد مسعود کو سربراہ ہیلتھ اتھارٹی نہیں لگانا چاہتی ۔

    وزارت صحت نے کہا کہ ڈاکٹر خالد مسعود خیبرپختونخوا محکمہ صحت کے گریڈ 19 کے ملازم ہیں جبکہ سی ای او آئی ایچ آر اے ڈاکٹر قائد سعید گزشتہ ماہ ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔

  • میڈیکل یونیورسٹیز  میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    میڈیکل یونیورسٹیز میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : میڈیکل یونیورسٹیز میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی ، ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے ایک صوبے کا رزلٹ ملک بھر کیلئے موثر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی میڈیکل یونیورسٹیز کو آئندہ سیشن کیلئے داخلوں کی اجازت مل گئی ، زرائع نے بتایا کہ یونیورسٹیز کو ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس داخلوں کی اجازت دی گئی ہے۔

    پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے صوبائی میڈیکل یونیورسٹیز کے نام مراسلہ ارسال کردیا، پی ایم ڈی سی نے مراسلہ سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کو ارسال کیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ صوبائی سرکاری میڈیکل جامعات داخلوں کا عمل مکمل کریں، صوبائی میڈیکل یونیورسٹیز سیشن 25-2024 کیلئے داخلے کریں۔

    پی ایم ڈی سی کا کہنا تھا کہ میڈیکل جامعات پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022 کے تحت اور میڈیکل، ڈینٹل انڈر گریجویٹ ایجوکیشن پالیسی قواعد 2023 کے تحت داخلے کریں۔

    مراسلے میں مزید کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے ایک صوبے کا رزلٹ ملک بھر کیلئے موثر ہو گا، ایم ڈی کیٹ کا رزلٹ اسلام آباد آزادکشمیر، جی بی پر نافذ العمل ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر شائستہ فیصل نے یونیورسٹیز کو مراسلہ بھجوایا ہے، یو ایچ ایس لاہور، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو ، بولان میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز یونیورسٹی کوئٹہ ، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام اباد اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کو مراسلہ ارسال کیا۔