Author: جہانگیر خان

  • اسپتالوں میں امپورٹڈ غیر قانونی ادویات اور سرجیکل آلات کے استعمال کا انکشاف

    اسپتالوں میں امپورٹڈ غیر قانونی ادویات اور سرجیکل آلات کے استعمال کا انکشاف

    اسلام آباد : اسپتالوں میں امپورٹڈ غیر قانونی ادویات اور سرجیکل آلات کے استعمال کا انکشاف سامنے آیا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے قانون شکن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتالوں میں امپورٹڈ غیر قانونی ادویات اور سرجیکل آلات کے استعمال کے انکشاف کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے صوبائی حکومتوں کے نام خط لکھ دیا۔

    ڈریپ ذرائع نے بتایا کہ آزادکشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کو مراسلہ ارسال کردیا ہے ، جس میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے قانون شکن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی۔

    ڈریپ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ ادویات، آلات بیچنے، استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں اور ریگولیٹری فیلڈ فورس میڈیسن مارکیٹ کی موثر سرویلنس کریں۔

    غیر قانونی امپورٹڈ ادویات، آلات کی سپلائی چین کی تحقیقات کریں اور سپلائرز کی نشاندہی کی جائے اور مارکیٹ سے غیر قانونی امپورٹڈ ادویات، طبی آلات ضبط کیے جائیں۔

    ادویات کے ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسز کے اسٹاک چیک کیے جائیں ساتھ ہی فیلڈ فورس مارکیٹ سے غیر قانونی ادویات، آلات کا خاتمہ یقینی بنائے۔

    ڈسٹری بیوٹرز، میڈیکل اسٹورز غیر قانونی ادویات، آلات کی فوری اطلاع دیں، ڈاکٹرز مریضوں کو غیر قانونی ادویات و آلات کا استعمال نہ کرائیں۔

  • ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دوبارہ  کب ہوگا؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دوبارہ کب ہوگا؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    اسلام آباد : ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا ، ٹیسٹ کیلئے رجسٹریشن میں امیدواران کی تعداد میں نمایاں کم ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ رواں ماہ کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں ٹیسٹ کا انعقاد 24 نومبر کو ہوگا۔

    اسلام آباد میں ایم ڈی کیٹ کیلئے 30 سے زائد امتحانی مراکز قائم ہوں گے تاہم امیدواران کی دوبارہ رجسٹریشن کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں ٹیسٹ کیلئے 17597 امیدوار رجسٹرڈ ہیں، اس بار رجسٹریشن میں امیدواران کی تعداد میں نمایاں کم ہوئی ہے، گزشتہ رجسٹرڈ 53105 طلبا ٹیسٹ نہیں دے رہے۔

    گزشتہ کم نمبرز والے طلبا ٹیسٹ نہیں دے رہے کیونکہ کم نمبرز والے بیشتر طلبا بیرون ملک جا چکے ہیں، اس کے علاوہ 190 سے زائد نمبرز والے طلبا بھی ٹیسٹ نہیں دے رہے۔

    مزید پڑھیں : ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دوبارہ کب ہوگا اور پیپر کیسا آئے گا؟ طلبا کے لیے اہم خبر آگئی

    عدالت سے رجوع کرنے والے بیشتر طلبا دوبارہ ٹیسٹ دے رہے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اکتوبر کو ٹیسٹ کے ازسرنو انعقاد کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کراچی میں آئی بی اے سکھر نے محکمہ صحت کو یکم دسمبر کو ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لینےکی تجویز دے تھی، اس سلسلے میں انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سکھر نے تیاریاں شروع کردیں۔

    ٹیسٹ میں امیدواروں کو ایم سی کیوز میں 5 کے بجائے 4 جواب کا آپشنز دیا جائے۔

  • یہ انجیکشن نہ خریدیں، ڈریپ نے الرٹ جاری کر دیا

    یہ انجیکشن نہ خریدیں، ڈریپ نے الرٹ جاری کر دیا

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے جعلی امپورٹڈ دوا کی فروخت پر ایکشن لیتے ہوئے امراض خون کے انجکشن روفیلیک کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    ڈریپ نے پروڈکٹ ریکال الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیومن اینٹی ڈی ایمیونوگلوبولن کی دوا ’روفیلیک‘ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، سوئس کمپنی سی ایس ایل بیہرنگ کے تیار کردہ اس انجیکشن کے سیمپل لیبل پر غلط تفصیلات درج ہیں۔

    جعلی دوا کی اطلاع کے پی ڈرگ انسپکٹر اور کراچی کی فارما کمپنی نے دی ہے، روفیلیک انجکشن ملک بھر کی میڈیسن مارکیٹس میں دستیاب ہے، تاہم انجکشن سیمپل کے پیکٹ پر دو مختلف بیچ نمبرز پائے گئے ہیں، بار کوڈ اسکین میں بیچ نمبر الگ ملا۔

    ڈریپ کے مطابق اینٹی ڈی ایمیونوگلوبولن کمرشل بائیولوجیکل اینٹی باڈی ہے، اور یہ انسانی خون کے پلازما سے لیا جاتا ہے، یہ مریض کے سرخ خلیات کو ٹارگٹ کرتا ہے، اس سے تیار کردہ دوا روفیلیک ’امیون تھرمو سائیٹوفینک پرپرا‘ نامی مرض کی دوا ہے، جعلی انجکشن کا استعمال انتہائی مضر صحت ثابت ہو سکتا ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی ادویات کا معیار اور افادیت غیر واضح ہوتی ہے اس لیے استعمال نہ کی جائے، ڈریپ نے ریگولیٹری فورس مارکیٹ سے روفیلیک کا متاثرہ بیچ ضبط کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔

  • پاکستان میں پولیو کی بگڑتی صورت حال سے ناخوش عالمی پارٹنرز کا اظہار تشویش، ڈو مور کا مطالبہ کر دیا

    پاکستان میں پولیو کی بگڑتی صورت حال سے ناخوش عالمی پارٹنرز کا اظہار تشویش، ڈو مور کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کی صورت حال پر عالمی ڈونرز پاکستان سے ناخوش ہو گئے، اور ملک کی جگ ہنسائی ہونے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت کے باوثوق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عالمی اداروں نے پولیو وائرس کے حالیہ پھیلاؤ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیو کی موجودہ صورت حال سے ناخوش عالمی ڈونرز اور ٹیکنیکل پارٹنرز نے حکومت پاکستان کو اپنی تشویش سے آگاہ کر تے ہوئے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے عالمی پارٹنرز کو پھیلتے ہوئے پولیو وائرس پر جلد قابو پانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس کا حالیہ پھیلاؤ روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں، کیوں کہ انسداد پولیو کے فنانشل اور ٹیکنیکل پارٹنرز کو پاکستان سے متعلق تشویش لاحق ہے اور عالمی ادارے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال ملک بھر سے 48 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، رواں سال ملک میں سینکڑوں پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز بھی رپورٹ ہوئے ہیں، پولیو کیسز اور پازیٹو سیوریج سیمپلز چاروں صوبوں سے رپورٹ ہوئے ہیں، رپورٹس کے مطابق کوئٹہ بلاک، کراچی، کے پی کے جنوبی اضلاع پولیو وائرس کا گڑھ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق عالمی سطح پر اس وقت پاکستان اور افغانستان پولیو وائرس کا گڑھ ہیں، اور ان دونوں ممالک سے وائرس کی دوطرفہ منتقلی ہو رہی ہے۔

  • خبردار ! خواتین یہ انجکشن ہرگز نہ لگوائیں

    خبردار ! خواتین یہ انجکشن ہرگز نہ لگوائیں

    اسلام آباد : ڈریپ نے فیمیلا انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی، یہ غیر معیاری انجکشن کراچی میں فروخت ہو رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف برانڈ کے امراض نسواں کا انجکشن غیر معیاری نکلا ، سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے فیمیلا انجکشن کا بیچ غیر معیاری قرار دے دیا۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے فیمیلا انجکشن کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کردیا گیا، جس میں انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ مانع حمل کا انجکشن ضافا فارماسوٹیکل کراچی کا تیار کردہ ہے، مانع حمل کا غیر معیاری انجکشن کراچی میں فروخت ہو رہا تھا۔

    الرٹ میں کہا گیا کہ غیر معیاری انجکشن کا استعمال مضر صحت ہو سکتا ہے، غیر معیاری انجکشن خون میں انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔

    جعلی دوائیں اور پاکستان

    ڈریپ نے نیشنل ریگولیٹری فیلڈ فورس کو مارکیٹ سرویلنس بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریگولیٹری فورس مارکیٹ سے انجکشن کا متاثرہ بیچ ضبط کرے۔

    الرٹ میں ہدایت کی گئی ہے کہ فارما کمپنی انجکشن کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سپلائی نہ کرے اور متاثرہ بیچ مارکیٹ سے واپس منگوائے۔

    ڈریپ کا کہنا تھا کہ فارمیسیز فیمیلا انجکشن کے متاثرہ بیچ کی سیل فوری ترک کریں،ڈاکٹرز اور مریض اس انجکشن کا متاثرہ بیچ استعمال نہ کریں۔

  • کراچی میں میڈیکل اسٹور سے ممنوعہ انجکشن  بوسٹن کی بھاری مقدار برآمد

    کراچی میں میڈیکل اسٹور سے ممنوعہ انجکشن بوسٹن کی بھاری مقدار برآمد

    کراچی : میڈیکل اسٹور سے ممنوعہ انجکشن بوسٹن کی بھاری مقدار برآمد کرلی گئی، یہ انجکشن مویشی کو دودھ کی پیداواربڑھانے کیلئے لگایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے نے کراچی میں مشترکہ کارروائی کی۔

    کارروائی میں ملیر کراچی میں میڈیکل سٹور سے ممنوعہ امپورٹڈ انجکشن کی بھاری مقدار برآمد کرلی۔

    ذرائع نے بتایا کہ میڈیکل اسٹور سے ممنوعہ انجکشن بوسٹن کا بھاری سٹاک ضبط کیاگیا ہے، ڈریپ، ایف آئی اے نےمیڈیکل سٹور پر کارروائی خفیہ اطلاع ملنے پر کی۔

    یہ انجکشن مویشی کو دودھ کی پیداواربڑھانے کیلئے لگایا جاتا ہے، جو مویشی کی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔

    ڈریپ ذرائع نے کہا حکومت نے بوسٹن انجکشن کے استعمال پرپابندی عائد کر رکھی ہے، میڈیکل اسٹور سے برآمدانجکشن ایل جی چیم کوریا کا تیارکردہ ہے۔

    میڈیکل اسٹور سے  انجکشن کے ایک بیچ کا سٹاک برآمد ہوا ہے تاہم میڈیکل اسٹور مالکان کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کردی ہے۔

    بوسٹن انجکشن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے، گوالے دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے مویشی کو انجکشن لگاتے ہیں۔

  • ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: این ای او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل ریفرنس لیب نے بلوچستان سے پولیو کیس کی تصدیق کی ہے جبکہ رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 43 ہوگئی ہے۔

    پولیو وائرس کا کیس چاغی سے رپورٹ ہوا ہے، بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون کی تصدیق ہوئی۔

    این ای او سی کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کی جینیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے، رواں سال بلوچستان سے 22 پولیو کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    رواں سال سندھ میں 12، کے پی سے 7 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، پنجاب میں ایک، اسلام آباد سے بھی ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں پولیو کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، دوسری جانب گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ جوابی فائرنگ سے 3 دہشت گرد مارے گئے۔

    ادھر، کوہاٹ تھانہ ملز ایریا کی حدود میں موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے پولیو ٹیم حفاظت پر مامور پولیس پر فائرنگ کر دی تھی، تاہم پولیس کے جوانوں نے کوئیک رسپانس کرکے حملہ ناکام بنا دیا تھا۔

    دوسری جانب، گزشتہ روز سیکیورٹی خدشات پر 6 اضلاع میں پولیو مہم ملتوی کر دی گئی تھی۔

  • شہری ہوشیار ! بخار، فلو اور  الرجی کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ ادویات ہرگز نہ خریدیں !

    شہری ہوشیار ! بخار، فلو اور الرجی کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ ادویات ہرگز نہ خریدیں !

    اسلام آباد : ڈریپ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ بخار، فلو اور الرجی کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ ادویات ہرگز نہ خریدیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے بخار، فلو، الرجی، امراض معدہ ،قے، متلی کی چار ادویات مضر صحت قرار دے دیں۔

    ڈریپ نے ہیڈازول، وومیٹول، زونڈ سسپنشن اور ٹریٹاڈن سیرپ کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کردیا ہے۔

    جس میں کہا ہے کہ پنجاب ڈرگز کنٹرول ڈائریکٹوریٹ نے ادویات کو مضر صحت قرار دے دیا ہے ، ادویات کے سیمپلز میں ایتھیلین گلائیکول کی زائد مقدار ثابت ہوئی ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا کہ ادویات پشاور، حطار، فیصل آباد میں واقع کمپنیز کی تیارکردہ ہیں،ہیڈازول سسپنشن بیچ زیڈ 266 کے سیل و استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔

    اس کے علاوہ زونڈ سسپنشن بیچ 7037 ، وومیٹول سسپنشن بیچ 1347 اور ٹریٹاڈن سیرپ بیچ 005 کے فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔

    ڈریپ کا کہنا تھا کہ ایتھیلین گلائیکول کا محلول سازی میں استعمال مضر صحت ہو سکتا ہے،ڈائی ایتھیلین گلائیکول، ایتھیلین گلائیکول سے زہریلا کمپاونڈ بنتا ہے۔

    ہیڈازول، زونڈ، وومیٹول، ٹریٹاڈن کے متاثرہ بیچز کی سپلائی پر پابندی عائد کرتے ہوئے ڈریپ نے کمپنیز کو ادویات کے متاثرہ بیچز مارکیٹ سے اٹھوانے کی ہدایت کی ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ فارمیسز ہیڈازول، زونڈ، وومیٹول، ٹریٹاڈن کے متاثرہ بیچ کی سیل روکیں، ڈاکٹرز مریضوں کو ادویات کے متاثرہ بیچز کا استعمال نہ کرائیں۔

  • ملک سے پولیو وائرس ختم نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

    ملک سے پولیو وائرس ختم نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : ملک میں شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کو انسداد پولیو کی راہ کی میں رکاوٹ قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک سے پولیو وائرس ختم نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں ، شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی انسداد پولیو کی راہ کی رکاوٹ ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ جنوری 2023 کی پولیو مہم کےنتائج اےآر وائی نیوزنےحاصل کرلیے ، جنوری 2023میں کے پی سے پولیو ویکسین مخالف 1534کیس تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں 1534 والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے، شمالی وزیرستان کے 577 والدین پولیو ڈراپس پلانے کے مخالف تھے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ ضلع مہمند میں 346 والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے، کرک 465، بنوں کے61 والدین نے پولیو ویکسی نیشن سے انکار کیا، جنوبی وزیرستان کے85 والدین پولیو ڈراپس پلانے کے مخالف تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ضلع کرک میں 465 والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے، کرک کی یو سی ایس جی خیل کےوالدین ویکسی نیشن سے انکاری تھے، کرک میں پختہ سڑک نہ بنوانے پروالدین نے ویکسی نیشن نہیں کرائی تھی۔

    ذرائع کے مطابق ضلع مہمند یو سی کمالی میں 346 والدین نےپولیو ویکسی نیشن نہیں کرائی تھی، مہمندیو سی کمالی میں والدین بجلی کی عدم فراہمی پر ویکسی نیشن مخالف تھے۔

    اس کے علاوہ جنوبی وزیرستان میں 85 والدین ، ساؤتھ وزیر یو سی زالئی میں باڑ مخالف 51 والدین ، ساؤتھ وزیر یو سی خمرنگ میں 34 والدین نے ویکسی نیشن نہیں کروائی تھی۔

    خمرنگ کے والدین سکول، سڑک، صاف پانی نہ ملنے پر ویکسین مخالف تھے، بنوں کی یوسی کھنڈر خان خیل میں 61 والدین اور شمالی وزیرستان میں 577 والدین پولیو ویکسین کےمخالف تھے۔

    ذرائع نے کہا بنوں یوسی کھنڈر خان خیل میں والدین اراضی تنازعات پر، میر علی میں 140 والدین موبائل سروس کی عدم فراہمی پر اور نارتھ وزیر یو سی میر علی میں 437 شہری ٹیوب ویل نہ ملنے پر ویکسین مخالف تھے۔

  • پاکستان میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ

    پاکستان میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ

    ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا۔ نیشنل ریفرنس لیب نے خیبرپختونخوا سے پولیو کیس کی تصدیق کر دی۔ رواں سال کے پولیو وائرس کیسز کی تعداد 40 ہو گئی۔

    ذرائع کے مطابق پولیو وائرس کا کیس کوہاٹ سے رپورٹ ہوا ہے متاثرہ بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو سے متاثرہ بچے کی عمر ڈھائی سال ہے۔ پولیو کیس کوہاٹ کی تحصیل درہ آدم خیل سے سامنے آیا ہے اور کیس کی جینیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے۔

    رواں سال کوہاٹ سے پولیو وائرس کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔کوہاٹ سے پہلا پولیو وائرس کیس گذشتہ ماہ سامنے آیا تھا۔

    رواں سال کوہاٹ سے چار پولیو پازیٹیو سیوریج سیمپلز رپورٹ ہوئے ہیں۔ رواں سال بلوچستان سے 20 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ رواں سال سندھ 12، کے پی سے 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، رواں سال پنجاب ایک، اسلام آباد سے ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔