Author: جہانگیر خان

  • پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    اسلام آباد (20 اگست 2025): حکومت پاکستان نے لو ٹرانسمیشن سیزن (پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کے موسم) میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آئندہ ماہ ذیلی قومی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع نے کہا ہے کہ لو ٹرانسمیشن سیزن میں پولیو مہم کا مقصد اس وائرس کی منتقلی کو روکنا ہے، اس سے وائرس کنٹرول ہو سکے گا، ذیلی قومی انسداد پولیو مہم 1 سے 7 ستمبر تک جاری رہے گی، 5 روزہ مہم میں 2 کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جن میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پولیو مہم میں 2 کروڑ 87 لاکھ 16528 بچوں کی ویکسینیشن ہوگی، یہ مہم آزاد کشمیر، جی بی، چاروں صوبوں کے 99 اضلاع میں چلے گی، 80 اضلاع میں مکمل، 19 اضلاع میں جزوی طور پر منعقد ہوگی، جس میں 4373 یونین کونسلوں کو کور کیا جائے گا۔پولیو وائرس پاکستان

    کے پی کے 27 اضلاع کی 1093 یونین کونسلز میں، 57 لاکھ 2202 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، سندھ کے 25 اضلاع کی 1041 یونین کونسلز میں 89 لاکھ 7077 بچوں، اسلام آباد کی 80 یوسیز میں 461125 بچوں کی، بلوچستان کے 26 اضلاع کی 601 یو سیز میں 21 لاکھ 82301 بچوں، آزاد کشمیر کے دو اضلاع کی 61 یونین کونسلز میں 168915 بچوں، گلگت بلتستان کے دو اضلاع کی 15 یونین کونسلز میں 1 لاکھ 8017 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    مہم کے دوران 2 لاکھ سے زائد فرنٹ لائن پولیو ورکرز ڈیوٹی دیں گے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور صوبوں میں صوبائی ٹاسک فورس کی زیرنگرانی پولیو مہم کی تیاریاں جاری ہیں، حساس علاقوں میں مہم ایمرجنسی آپریشن سینٹرز چلائے گی، اور ہائی رسک، ترجیحی ایریاز میں ٹیکنیکل ماہرین تعینات ہوں گے، یہ ماہرین حساس ایریاز میں پولیو مہم تیاری اور انعقاد کے ذمہ دار ہوں گے۔

  • اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    اسلام آباد (19 اگست 2025): پمز سے فرار ہونے والے منکی پاکس مریض کو اٹک میں گھر پر ٹریس کر لیا گیا ہے، اور اسے گھر ہی پر آئسولیٹ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع قومی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ ملک میں ایک اور منکی پاکس کا کیس سامنے آ گیا ہے، جس سے رواں سال رپورٹ ہونے والے ایم پاکس کیسز کی تعداد 9 تک پہنچ گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق منکی پاکس کا 42 سالہ مریض اٹک کا رہائشی ہے، جو 15 اگست کو دبئی سے اسلام آباد پہنچا تھا، بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے مریض میں ایم پاکس کی نشان دہی کی تھی اور علامات کی تصدیق کی۔

    مسافر میں ایئرپورٹ پر دوران اسکریننگ منکی پاکس علامات پائی گئی تھیں، جس پر مریض کو ایئرپورٹ سے پمز منتقل کیا گیا، ٹیسٹ کے لیے مریض کا سیمپل 16 اگست کو لیبارٹری بھیجا گیا تھا، جس کے بعد قومی ادارہ صحت نے 18 اگست کو مریض میں ایم پاکس کی تصدیق کر دی۔

    ’ذیابطیس کے مریضوں میں ذہنی امراض، جان لیوا ڈپریشن کی شرح 50 فیصد ہو گئی‘

    ذرائع کے مطابق ایم پاکس کے مریض کو ایئرپورٹ سے پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ آئیسولیشن وارڈ سے فرار ہو گیا تھا، جسے اٹک کے قریب محکمہ صحت کے تعاون سے دوبارہ ٹریس کیا گیا۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کے مریض کو گھر پر آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے، اور اس کی حالت تسلی بخش ہے، رواں سال ملک میں منکی پاکس کے 9 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ایم پاکس کو اگست 2024 میں انٹرنیشنل ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیر کیا گیا تھا، جب کہ اگست 2024 کے بعد پاکستان میں 15 ایم پاکس کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • پاکستان میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    پاکستان میں ایک روز میں 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں ایک روز میں مزید دو پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد رواں سال کیسز کی تعداد بڑھ کر 21 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں ایک ہی روز کے دوران دو نئے پولیو کیس سامنے آئے ہیں، نئے کیسز ضلع لوئر کوہستان (خیبر پختونخوا) اور ضلع بدین (سندھ) سے رپورٹ ہوئے۔

    ای او سی کا کہنا تھا کہ رواں سال اب تک ملک بھر میں پولیو کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 21 ہوگئی ہے۔

    حکام نے کہا کہ پولیو ایک لاعلاج مرض ہے جس سے بچاؤ صرف بروقت ویکسینیشن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملک بھر میں انسدادِ پولیو کی خصوصی مہم یکم ستمبر سے شروع کی جائے گی۔ والدین سے اپیل ہے کہ وہ بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رہ سکیں۔

    حکام کا مزید کہبا تھا کہ پولیو ویکسین کے ساتھ حفاظتی ٹیکوں کا کورس بھی بروقت مکمل کروانا نہایت ضروری ہے، انسدادِ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے والدین، کمیونٹی اور مقامی قیادت کا بھرپور کردار اہم ہے۔

    نیشنل ای او سی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کریں کیونکہ یہ بچوں کے محفوظ اور بہتر مستقبل کے لیے ناگزیر ہے۔

  • پاکستان نے یونیسیف سے ویکسین کی جلد سپلائی کا مطالبہ کر دیا

    پاکستان نے یونیسیف سے ویکسین کی جلد سپلائی کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد (10 اگست 2025): بھارت کی جانب سے پاکستان کے لیے ویکسین کی سپلائی روکنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اسلام آباد نے یونیسیف سے جلد سپلائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع وزارتِ صحت کے مطابق پاکستان نے یونیسیف سے ویکسین کا معاملہ جلد حل کرنے کی درخواست کی ہے، جس پر عالمی ادارے نے یہ معاملہ جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیسیف نے ویکسین سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا سے خریدی ہے، پاکستان کے لیے خریدی جانے والی ویکسین کی ڈوزز کی تعداد 17 ملین سے زائد ہے، جس کی مالیت 27 ارب مالیت ہے۔

    ویکسین کی 60 فی صد رقم یونیسیف جب کہ 40 فیصد پاکستان نے ادا کی ہے، پاکستان نے یونیسیف سے ویکسین فراہمی کی درخواست کی تھی، جس کے بعد عالمی ادارے نے بھارت سے ویکسین خرید لی جو اس نے یونیسیف کو جولائی کے آغاز پر سپلائی کرنی تھی۔


    پاکستان کی بڑی کامیابی، عالمی ادارہ صحت سے بچوں کے کینسر کی ادویات کی مفت فراہمی کا معاہدہ


    تاہم اب پاک بھارت ناخوش گوار تعلقات کے پس منظر میں بھارتی کمپنی ویکسین سپلائی میں تاخیری حربے استعمال کرنے لگی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیسیف کی پاکستان کے لیے ویکسین خریداری بھارتی علم میں نہیں تھی، تاہم جب سے اسے علم ہوا ہے وہ دانستہ طور تاخیر کر رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کے لیے یونیسیف نے بی سی جی، پینٹا ویلنٹ، نمونیہ ویکسین، پولیو، ٹائیفائیڈ، خسرہ و روبیلا اور ہیضے سے بچاؤ کی ویکیسن خریدی ہے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو ملاقات آج ہوگی

    وزیراعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو ملاقات آج ہوگی

    وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی ملاقات آج شام 6 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو ملاقات کے بعد آج رات واپس کراچی روانہ ہوں گے۔

    اس کے بعد بلاول بھٹو 15 اگست کو کراچی سے واپس اسلام آباد پہنچیں گے۔

    اس سے قبل مئی میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت وفد نے ملاقات کی تھی جس میں اہم دارالحکومتوں میں پاکستانی مؤقف کو اجاگر کرنے پر بات چیت کی گئی تھی۔

    بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت وفد میں سینیٹر شیری رحمٰن اور سابق وفاقی وزیر حنا ربانی کھر شامل تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے دنیا کی اہم دارالحکومتوں میں پاکستانی موقف کو اجاگر کرنے اور بھارتی جارحیت اور اشتعال انگیز ایجنڈے کو دنیا کے سامنے رکھنے کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف سے رہنمائی لی تھی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اس قومی سفارتی کام کے حوالے سے ان پر اعتماد کرنے اور ان کو پاکستانی وفد کی قیادت سونپنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا تھا۔

  • پاکستان فارمیسی کونسل میں کرپشن اور بے قاعدگی کی شکایات پر تحقیقات شروع

    پاکستان فارمیسی کونسل میں کرپشن اور بے قاعدگی کی شکایات پر تحقیقات شروع

    اسلام آباد (07 اگست 2025): وفاقی حکومت نے پاکستان فارمیسی کونسل کے حوالے سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم معائنہ کمیشن نے پاکستان فارمیسی کونسل سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کرپشن کی شکایات موصول ہونے پر پاکستان فارمیسی کونسل سے متعلق تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، گزشتہ روز وزارت صحت سے متعلق اجلاس میں وزیر اعظم نے سیکریٹری صحت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ان کے ہٹانے کے احکامات جاری کیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے وزارت صحت کے ماتحت اداروں میں کرپشن پر برہمی کا اظہار کیا ہے، اور فارمیسی کونسل میں خلاف ضابطہ تقرریوں کی تحقیقات کی جائیں گی، ملک میں فارمیسی کے تعلیمی اداروں کے قیام کی بھی تحقیقات ہوں گی۔


    جان بچانے والی غیر ملکی ادویات سے متعلق اہم فیصلہ


    ذرائع کے مطابق گزشتہ برسوں میں فارمیسی اسکولوں اور کالجز کی رجسٹریشن کی انکوائری ہوگی، اور صبغت منصور رانا کی اسسٹنٹ سیکریٹری فارمیسی کونسل تقرری کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    وزیر اعظم معائنہ کمیشن نے وزارت صحت کو انکوائری کے لیے مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں اسے فارمیسی کونسل پر بریفنگ کی ہدایت کی گئی ہے، کمیشن نے فارمیسی کونسل کے سابق صدور کو بھی طلب کیا، ذرائع کے مطابق انکوائری ٹیم کا اجلاس 11 اگست کو ہوگا۔

  • جان بچانے والی غیر ملکی ادویات سے متعلق اہم فیصلہ

    جان بچانے والی غیر ملکی ادویات سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد (6 اگست 2025): حکومت نے جان بچانے والی غیر ملکی ادویات سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا ہے اور امپورٹرز کیلیے شرائط عائد کر دی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جان بچانے والی درآمدی ادویات کے اجازت نامہ میں توسیع کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جان بچانے والی غیر ملکی ادویات کو استثنیٰ دینے کا نیا حکم نامہ تیار کیا گیا ہے جس میں مذکورہ ادویات کی درآمد میں پانچ سال کی توسیع کی گئی ہے اور یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ جان بچانے والی ناپید ادویات مشروط طور پر منگوائی جا سکیں گی۔ کینسر، امراض قلب، جان بچانے والی ادویات کی امپورٹ پر استثنی ہو گا۔ تاہم ادویات کی امپورٹ ڈریپ کی پیشگی اجازت سے مشروط ہوگی۔

    ڈرگز ایکٹ 1976 کی سیکشن 36 کے تحت ایس آر او کا اجرا ہوا ہے جس کے تحت سرکاری اور نجی اسپتال غیر رجسٹرڈ یا ناپید ادویات درآمد کر سکیں گے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس آر او کے مطابق اسپتال درآمد شدہ غیر ملکی ادویات علاج کے لیے صرف اسپتال میں استعمال کرنے کے پابند ہوں گے۔ وہ یہ ادویہ مارکیٹ میں فروخت اور تقسیم نہیں کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ درآمد شدہ ادویات کے کلینیکل ٹرائل، ٹیسٹ اور تحقیق کیلئے استعمال پر پابندی ہو گی۔

    امپورٹڈ ادویات کی کسٹم کلیئرنس سے قبل ڈریپ سے سرٹیفکیٹ لیا جائے گا۔ درآمد کنندگان ادویات کے استعمال کا ریکارڈ مرتب کرنے کے پابند ہوں گے اور وہ صرف ڈبلیو ایچ او کوالیفائڈ ادویات ہی درآمد کر سکیں گے۔

  • پارلیمنٹ ہاؤس میں ارکان اسمبلی کے کھانے کی میز پر ’کاکروچ‘ امڈ آئے

    پارلیمنٹ ہاؤس میں ارکان اسمبلی کے کھانے کی میز پر ’کاکروچ‘ امڈ آئے

    پارلیمنٹ ہاؤس میں ارکان اسمبلی کے کھانے کی میز پر کاکروچ اُمڈ آئے۔

    قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں لنچ کے دوران کھانے کے لیے آنے والے رکن اسمبلی نے روٹیوں پر موجود کاکروچ کی ویڈیو بنائی۔

    ارکان نے کاکروچ نکلنے پر اظہار برہمی کیا اور معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

    ایم این ایز نے پارلیمنٹ لابی میں صفائی کی ابتر صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ کیٹرنگ کمپنی اجلاس کے دوران ارکان اسمبلی کو کھانا فراہم کرتی ہے، ارکان اسمبلی کے لیے ظہرانے میں بوفے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

  • کیا پمز میں سانپ کے کاٹے کی ویکسین نہیں ہے؟ زیر گردش ویڈیو کے حقائق سامنے آ گئے

    کیا پمز میں سانپ کے کاٹے کی ویکسین نہیں ہے؟ زیر گردش ویڈیو کے حقائق سامنے آ گئے

    اسلام آباد (02 اگست 2025): وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر پمز اسپتال سے متعلق سانپ کے کاٹے کی زیر گردش ویڈیو کا نوٹس لے لیا ہے، اور اسپتال انتظامیہ سے واقعے پر رپورٹ طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پمز انتظامیہ نے واقعے کی انکوائری رپورٹ تیار کر لی جو وزیر اعظم آفس کو جمع کرائی جائے گی۔

    دوسری طرف سوشل میڈیا پر پمز اسپتال کی زیر گردش ویڈیو کے حقائق بھی سامنے آ گئے ہیں، سانپ کے کاٹے کے کیس سے متعلق اسپتال کا الیکٹرانک ریکارڈ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سانپ کے کاٹے سے متاثرہ بچہ شاہ اللہ دتہ کے علاقے سے 31 جولائی صبح 8:35 پر پمز لایا گیا تھا، شعبہ ایمرجنسی میں ڈاکٹرز نے بچے کا معائنہ کیا، اور 17 منٹ کے اندر بچے کا معائنہ اور ٹیسٹ کے لیے سیمپلز بھجوائے جا چکے تھے۔

    متاثرہ بچے کو اینٹی وینم ویکسین کے 10 انجکشن لگائے گئے، بچے کو دیگر ادویات بھی شروع کرائی گئی تھیں، اور بچے کی حالت بگڑنے پر مزید 10 اینٹی وینم ویکسین انجکشن لگائے گئے، جب کہ اس ویکسینیشن کے دوران سینئر فزیشن اور آئی سی یو ٹیم نے بچے کا معائنہ کیا۔

    ڈاکٹرز نے حالت بگڑنے پر بچے کو وینٹی لیٹر پر ڈالنے کا فیصلہ کیا، بچے کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا، لیکن پمز اسپتال میں وینٹی لیٹر خالی نہ ہونے پر بچے کو ریفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اور پھر ریفرنگ سے قبل نجی اسپتال سے وینٹی لیٹر دستیابی کی تصدیق لی گئی۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے وینٹی لیٹر کی عدم دستیابی پر بچے کو ریفرل لیٹر جاری کیا تھا، جب کہ پمز کے اسٹاک میں اینٹی وینم ویکسین کے 680 سے زائد وائلز موجود ہیں۔

  • پاکستان پر عائد مشروط عالمی سفری پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع

    پاکستان پر عائد مشروط عالمی سفری پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان پر عائد مشروط عالمی سفری پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان پر عائد پولیو سے متعلق عالمی سفری پابندیوں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مزید تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

    یہ فیصلہ ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کے 42ویں اجلاس میں کیا گیا، جو 18 جون کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا، جس میں پولیو سے متاثرہ ممالک کے حکام نے شرکت کی۔

    ڈبلیو ایچ او اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس میں وائلڈ پولیو وائرس ون (WPV1) کے عالمی پھیلاؤ، بالخصوص پاکستان اور افغانستان میں جاری خطرات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

    ادارے نے پاکستان اور افغانستان کو پولیو وائرس کے عالمی پھیلاؤ کا مستقل خطرہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان دونوں ممالک کے درمیان وائرس کی منتقلی بدستور جاری ہے، جو زیادہ تر سرحدی آمدورفت اور بے گھر مہاجرین کی نقل و حرکت کے ذریعے ہو رہی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق جنوبی خیبرپختونخوا، کوئٹہ بلاک، کراچی، پشاور اور جنوبی افغانستان میں پولیو وائرس کا مسلسل پھیلاؤ دیکھا گیا ہے۔ سال 2023 کے وسط سے پاکستان میں وائلڈ پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے اور رواں سال اب تک 245 پولیو مثبت سیوریج سیمپلز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ تین ماہ میں 8 تصدیق شدہ پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ حساس علاقوں سے وائرس کا پھیلاؤ اور ویکسین سے محروم بچوں کی موجودگی پاکستان کے ایمونائزیشن نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو 2025 میں پاکستان کا انسداد پولیو کا ہدف پورا ہونا ممکن نہیں ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت نے گلگت بلتستان سے پولیو کیس سامنے آنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ لو ایمونائزیشن کوریج والے علاقوں میں وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ ادارے کے مطابق پاکستان میں اس وقت پولیو وائرس کے تین جینیاتی کلسٹر فعال ہیں، جو وائرس کے لو ٹرانسمیشن سیزن میں بھی پھیلاؤ کا ثبوت ہیں۔

    اعلامیے میں سیکورٹی وجوہات، والدین کے انکار اور بائیکاٹ کو ویکسینیشن میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کو حساس علاقوں میں موثر پولیو مہمات یقینی بنانی چاہئیں اور مقامی کمیونٹی کی مدد حاصل کرنی چاہیے۔

    ڈبلیو ایچ او نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان انسداد پولیو کے لیے جاری دوطرفہ تعاون کو سراہا اور مشترکہ پولیو مہمات کو ہائی ویکسینیشن کوریج کے لیے اہم قرار دیا۔ اعلامیے کے مطابق 2025 میں دونوں ممالک نے چار مشترکہ پولیو مہمات کامیابی سے مکمل کی ہیں۔

    پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والے تمام شہریوں کے لیے پولیو ویکسینیشن بدستور لازمی قرار دی گئی ہے، جبکہ ڈبلیو ایچ او آئندہ تین ماہ بعد پاکستانی انسداد پولیو اقدامات کا دوبارہ جائزہ لے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان پر پولیو سے متعلق عالمی سفری پابندیاں پہلی بار مئی 2014 میں عائد کی گئی تھیں، جو تاحال برقرار ہیں۔