Author: جہانگیر خان

  • خبردار ! بخار اور درد   کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں !

    خبردار ! بخار اور درد کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں !

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ بخار اور درد کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں بخار اور درد کی غیرمعیاری دوا کی فروخت کے انکشاف کے بعد ڈریپ نے پروماس انفیوژن کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ پروماس انفیوژن کا ایک بیچ 034غیرمعیاری قرارپایا، ڈرگ انسپکٹرنےڈی آئی خان مارکیٹ سےپروماس کاسیمپل لیاتھا، لیب نے سیمپل میں غیر ضروری ذرات کی تصدیق کی۔

    ڈریپ الرٹ میں کہنا تھا کہ پروماس انفیوژن ٹریٹ فارماسوٹیکل بنوں کی تیارکردہ دواہے اور پیراسٹامول سےتیارشدہ بخار،جسمانی دردکی دواہے،ڈریپ

    غیرمعیاری دوا کااستعمال ری ایکشن کرسکتا ہے اور اس سے بخار، شریانوں کی بندش، کپکپی ہو سکتی ہے جبکہ یہ اعضاکوخون کی سپلائی متاثرکرسکتا ہے۔

    ڈریپ کی کمپنی کوپروماس انفیوژن کا متاثرہ بیچ سپلائی نہ کرنے،مارکیٹ سےاٹھانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیمسٹ پروماس انفیوژن کامتاثرہ بیچ فارماکمپنی کوواپس بھجوائیں۔

  • ایم ڈی کیٹ میں نقل کے حوالے سے اہم انکشاف سامنے آگیا

    ایم ڈی کیٹ میں نقل کے حوالے سے اہم انکشاف سامنے آگیا

    اسلام آباد : ایم ڈی کیٹ میں نقل کے حوالے سے اہم انکشاف سامنے آگیا نقل کے آلات کے استعمال کی پیشگی اطلاعات تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پی ایم ڈی سی نے ایم ڈی کیٹ میں نقل کے حوالے سے اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کیٹ میں نقل کے آلات کے استعمال کی پیشگی اطلاعات تھیں، سیکورٹی ایجنسیز نے نقل آلات استعمال کی اطلاع 19 ستمبر کو دی تھی، ایک گروہ کی جانب سے نقل آلات استعمال کی اطلاعات ملی تھیں۔

    پروفیسر رضوان تاج کا کہنا تھا کہ سکیوریٹی ایجنسیز سے نقل مافیا کو بے نقاب کرنے کی درخواست کی تھی ، نقل مافیا کے حوالے سے سیکورٹی ایجنسیز سے مسلسل رابطہ تھا ، سیکورٹی ایجنسیز نے نقل کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات یقینی بنائے۔

    صدر پی ایم ڈی سی نےبتایا کہ نقل مافیا کے خلاف سیکورٹی ایجنسیز کے تعاون سے فوری کارروائیاں کیں اور نقل آلات کے ممکنہ استعمال کے پیش نظر سخت حفاظتی اقدامات کئے جبکہ ایم ڈی کیٹ کے امتحانی مراکز میں جا کر مانیٹرنگ کی۔

    ڈاکٹر تاج نے ذاتی طور پر کئی امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا شفاف انعقاد یقینی بنانے کیلئے بھرپور اقدامات کئے ، سوشل میڈیا پر ایم ڈی کیٹ پرچہ لیک ہونے کی خبر افواہ تھی، ایم ڈی کیٹ پرچہ لیک ہونے کی افواہ خوف پھیلانے کی کوشش تھی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ پرچہ لیک ہونے کی افواہ کی تحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں پرچہ لیک ہونے کے ٹھوس شواہد نہیں ملے،سوشل میڈیا پر پرچہ لیک کی افواہ اڑانے کا مقصد ایم ڈی کیٹ کو متاثر کرنا تھا، طلبہ اور والدین ایم ڈی کیٹ نظام کی شفافیت پر بھروسہ کریں۔

    پی ایم ڈی سی نے ایم ڈی کیٹ بارے جھوٹا پراپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کیٹ امتحانی عمل کو بدنام کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی اور امتحان کے بارے جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔

  • حکومت کا سربراہ پاکستان بیت المال کی تعیناتی کا فیصلہ، آصف زرداری کے ترجمان سمیت تین نام شارٹ لسٹ

    حکومت کا سربراہ پاکستان بیت المال کی تعیناتی کا فیصلہ، آصف زرداری کے ترجمان سمیت تین نام شارٹ لسٹ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان بیت المال کی سربراہی کے لیے تین ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، کیوں کہ حکومت پی پی کا تجویز کردہ امیدوار ایم ڈی کے طور پر تعینات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیت المال کے ایم ڈی کے عہدے کے لیے آصف علی زرداری کے ترجمان عامر فدا پراچہ، سندھ سے پیپلز پارٹی کے ایک رہنما اور راولپنڈی سے پارٹی رہنما سمیرا گل کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

    پیپلز پارٹی ایم ڈی کے لیے حتمی نام جلد حکومت کو بھجوائے گی، عامر پراچہ پی ڈی ایم دور حکومت میں بھی ایم ڈی بیت المال رہ چکے ہیں، جب کہ سمیرا گل این اے 55 راولپنڈی سے پی پی کی ٹکٹ ہولڈر رہ چکی ہیں۔

    پی پی ذرائع کے مطابق ایم ڈی کے لیے عامر فدا پراچہ مضبوط امیدوار ہیں۔ یاد رہے کہ حکومت نے اس سلسلے میں تعیناتی کا اختیار پی پی کو دیا ہے، اور حکومت پی پی کے تجویز کردہ امیدوار ہی کو ایم ڈی تعینات کرے گی۔

  • وفاقی حکومت کا ‘نکوٹین پاؤچز’ کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا ‘نکوٹین پاؤچز’ کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ‘نکوٹین پاؤچز’ کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ورکنگ گروپ کےقیام کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ‘نکوٹین پاؤچز’ کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹوبیکو کنٹرول سیل کے نام مراسلہ جاری کردیا ہے، جس میں ڈریپ نے نیکوٹین پاوچز پر ورکنگ گروپ کےقیام کی سفارش کی ہے، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز ورکنگ گروپ میں شامل ہوں۔

    نکوٹین پاوچز سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز ورکنگ گروپ میں شامل ہوں، ورکنگ گروپ پاوچز پر عالمی ریگولیٹری پالیسیز زیر غورلائے گا اور اپنی سفارشات مرتب کرے گا۔

    ڈریپ زرائع کا کہنا تھا کہ پاؤچز پر سفارشات عالمی ریگولیٹری پالیسیز کی روشنی میں تیار ہوں گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ‘نکوٹین پاؤچز’ کے سیمپلز کاسنٹرل ڈرگ لیب کراچی میں تجزیہ کیا گیا، ان پاوچز کی مصنوعات بطور ڈرگ رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    سال 2023میں انٹرنیشنل نکوٹین پاوچز مارکیٹ کا حجم 2.3 بلین ڈالر تھا اور ان کی عالمی مارکیٹ کے حجم میں مسلسل اضافہ جاری ہے، پاکستانی کمپنی خلیجی ممالک، جاپان کو پاؤچز برآمد کر رہی ہے۔

    پاکستانی کمپنی سالانہ پچاس ملین ڈالر کی نکوٹین پاؤچز ایکسپورٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاوچز ایکسپورٹ پروگرام حکومتی برآمدات ویژن کے تحت چل رہا ہے اور دنیا بھر کے تینتیس ممالک میں یہ پاؤچز فروخت ہو رہے ہیں۔

    نکوٹین پاوچز کی تین اقسام تمباکو، تمباکو فری، مصنوعی کیمیای طور پر تیار کردہ دنیا میں استعمال ہوتی ہیں اور دنیا کے بیس ممالک میں پاوچز کو ریگولیٹ کیا جاچکا ہے، زرائع

    دس ممالک بشمول ارجنٹینا, بنگلہ دیش، انڈونیشیا، پولینڈ میں صرف تمباکو نکوٹین پاوچز پر تمباکو کیٹیگری کے تحت قانون سازی کی گئی ہے جبکہ برطانیہ میں تمباکو فری نکوٹین پاوچزکو جنرل کنزیومر پروڈکٹ کے تحت قانون سازی کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔

  • چکن گونیا کی روک تھام کے حوالے سے ایڈوائزری جاری

    چکن گونیا کی روک تھام کے حوالے سے ایڈوائزری جاری

    اسلام آباد: قومی ادارہ برائے صحت نے چکن گونیا کی روک تھام کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چکن گونیا کے بڑھتے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے بروقت اور مناسب اقدامات کے لیے صحت کے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار برتھ کا کہنا تھا کہ چکن گونیا وائرل بیماری ہے اور یہ ’ایڈیس‘ نامی مچھر سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ چکن گونیا ڈینگی سے ملتی جلتی بیماری ہے، زیادہ کیسز افریقا، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا سے رپورٹ ہوتے ہیں۔

    ڈاکٹر مختار کے مطابق پاکستان میں کراچی کے علاوہ مختلف حصوں سے چکن گونیا کیسز رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

    علامات

    مچھر کے کاٹنے کے بعد اس بیماری کی علامات 3 سے 7 دن کے دوران نظر آتی ہیں۔

    یہ علامات مچھروں سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں جیسے ڈینگی بخار سے ملتی جلتی ہوتی ہیں۔

    بخار، جوڑوں میں تکلیف، سردرد، مسلز میں درد، خارش اور جوڑوں کے ارگرد سوجن وغیرہ چکن گونیا کی عام ترین علامات ہیں۔

    مگر خسرہ جیسے دانے، قے اور متلی بھی اس کی ایسی علامات ہیں جن کا سامنا کم افراد کو ہوتا ہے۔

    تشخیص

    درحقیقت ڈینگی یا دیگر امراض سے ملتی جلتی علامات کے باعث چکن گونیا کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ ہی ممکن ہوتی ہے۔

    چونکہ ڈینگی بخار زیادہ جان لیوا مرض ہے جس کا علاج نہ ہو تو موت کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے تو اس موسم میں بخار ہونے پر خون کا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے جب مچھروں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

    علاج

    اس وائرس سے اموات کی شرح محض 0.1 فیصد ہے مگر علامات بہت تکلیف دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    بیشتر مریضوں کا بخار ایک ہفتے میں ٹھیک ہوجاتا ہے مگر جوڑوں میں تکلیف کا تسلسل کئی ماہ بلکہ ایک سال تک برقرار رہ سکتا ہے۔

    چکن گونیا کے علاج کے لیے کوئی مخصوص دوا موجود نہیں، اس لیے ڈاکٹروں کی جانب سے آرام اور زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    البتہ بخار اور جوڑوں کی تکلیف میں کمی کے لیے ڈاکٹر مختلف ادویات تجویز کرسکتے ہیں۔

    اس بیماری سے بچاؤ کے لیے ابھی کوئی ویکسین تیار نہیں ہوسکی مگر امریکا میں اس حوالے سے ایک ویکسین کی آزمائش کی جارہی ہے۔

  • پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹیرینز تاحال آئینی ترامیم کے حوالے سے لاعلم

    پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹیرینز تاحال آئینی ترامیم کے حوالے سے لاعلم

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹیرینز تاحال عدلیہ سے متعلق متوقع آئینی ترامیم کے حوالے سے لاعلم ہیں۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹیرینز کے اعزاز میں دوسرا عشائیہ دیا گیا۔ اس سے قبل عشائیہ 9 ستمبر کو ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرادری کی جانب سے دیا گیا تھا۔

    آج کے عشائیے میں پارٹی کے پارلیمنٹیرینز آئینی ترامیم کے حوالے سے لاعلم اور قیادت نے ان کو آئینی ترامیم کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

    پیپلز پارٹی سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ آئینی ترامیم کیا اور کتنی ہیں قیادت نے آگاہ نہیں کیا، قیادت کی ہدایت پر آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دیں گے، قیادت کے علاوہ کسی پارلیمنٹیرین کو ترامیم کا علم نہیں۔

    عشائیے میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہال کے باہر مہمانوں کا استقبال کیا جبکہ دعوت پر آئے مہمانوں کی ٹیبل پر فرداً فرداً ملاقات کی۔

    آصف علی زرداری نے مہمانوں کی روانگی کے بعد پارٹی اراکین سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے قیادت پر اعتماد سے متعلق استفسار کیا تو پارلیمنٹیرینز نے قیادت پر غیر مشروط مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے عدلیہ سے متعلق متوقع آئینی ترامیم کے سلسلے میں اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے لیا۔

    انہوں نے حکمران اور اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا اور انہیں کل ہونے والے اہم اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    دوتہائی اکثریت کیلیے 224 ارکان کی حمایت درکار

    عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم کیلیے دونوں ایوانوں میں دوتہائی اکثریت لازمی ہے۔ قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد 214 ہے جبکہ ترامیم منظوری کیلیے مزید 10 ووٹ درکار ہیں۔

    سینیٹ میں حکومتی اتحاد کو 60 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ موجودہ ارکان کی تعداد 85 ہے۔ دوتہائی اکثریت کیلیے درکار ووٹوں کی تعداد 64 ہے۔

    حکومت نے تمام ترامیم براہ راست منظور کرانے کی حکمت عملی پر غور کیا ہے۔ حکومتی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ نمبرز پورے ہیں۔

    ادھر قومی اسمبلی اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ ایجنڈے میں آئینی ترامیم کا بل شامل نہیں ہے، آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

    حکومتی ارکان کے متضاد بیانات

    مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری کے مطابق آئینی ترامیم سے متعلق بل پر ابھی کوئی حتمی چیز نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے ہفتے کے روز اجلاس بلانے پر اعتراض پر کہا کہ اس میں کیا دو نمبری ہے؟

    دوسری طرف مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کہتے ہیں کہ ان کے نمبرز پورے ہیں اور حکومت آج ججوں سے متعلق آئینی ترامیم لا رہی ہے، یہ کسی شخص یا فرد واحد ککیلیے نہیں بلکہ اس کا اطلاق تمام ججز کی عمر پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کئی بار آئینی ترامیم لائی گئی ہیں اور آئندہ بھی لائی جاتی رہیں گی۔

    پی ٹی آئی کے رہنما لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی ارکان بھی آئینی پیکج سے بے خبر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو نہیں معلوم آئین میں کیا ترامیم کی جا رہی ہیں، اتفاق رائے کے بغیر آئین میں ترمیم نہیں کی جانی چاہیے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قانون سازی ہوتی ہے تو ہو جائے لیکن آئین کے مطابق ہو، ہمارے ایم این ایز کے کاندھوں پر کوئی ترمیم نہیں ہونی چاہیے۔

  • منکی پاکس کے چاروں مریضوں کی صحت یابی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آ گئی

    منکی پاکس کے چاروں مریضوں کی صحت یابی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آ گئی

    اسلام آباد: ایم پاکس (منکی پاکس) کیسز کی تفصیلات قومی ادارہ صحت کو موصول ہو گئی ہیں، چاروں مریض صحت یاب ہو گئے۔

    ذرائع این آئی ایچ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے ایم پاکس کیسز کی رپورٹ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کو بھجوا دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایم پاکس کے چاروں مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔

    پی سی آر ٹیسٹ سے مریضوں میں وائرس ختم ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے، ایم پاکس کے 3 مریض پولیس سروسز اسپتال پشاور میں زیر علاج تھے، جن کا تعلق مردان، پشاور، اورکزئی اور ایک مریض کا تعلق نوشہرہ سے تھا۔ ان میں سے تین کیسز ایئرپورٹ اور ایک کمیونٹی سے رپورٹ ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ایم پاکس کا پہلا کیس 13 اگست، دوسرا 22 اگست، تیسرا اور چوتھا کیس 29 اگست کو رپورٹ ہوا تھا، تین کیسز کی نشان دہی بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے کی تھی اور پہلا کیس خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور سے رپورٹ ہوا تھا، جب کہ گزشتہ ماہ میں ایم پاکس کے 28 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ایم پاکس کے تین مریضوں میں سے ایک جدہ اور ایک یو اے ای سے واپس پہنچا تھا، جب کہ ملک میں چاروں ایم پاکس ’کلیڈ ٹو اسٹرین‘ تھے۔

  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی، اب رقم براہ راست نکلوا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی) فرنچائز سسٹم میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف ہوا، جس کے بعد بی آئی ایس پی کا فرنچائز سسٹم ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ بی آئی ایس پی میں فرنچائز سسٹم خاتمے کا فیصلہ کرپشن شکایات پر ہوا ہے، بی آئی ایس پی کے وظائف تقسیم کیلئے چھ بینکوں سے معاہدے طے پا گئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی وظائف کی تقسیم ایزی پیسہ، جاز کیش سے ہو گی اور بی آئی ایس پی کارڈ ہولڈر کا وظیفہ بینک اکاونٹ میں ٹرانسفر ہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے فرنچائز سنٹرز کے خفیہ دورے کئے تھے، روبینہ خالد نے فرنچائز سنٹرز پر خواتین کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا تھا، فرنچائز سنٹرز پر خواتین نے روبینہ خالد سے کرپشن کی شکایات کی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق بی آئی ایس پی کے تمام پروگراموں کے صارفین کو ادائیگیاں براہ راست ہونگی، صارفین ایزی پیسہ، جاز کیش سے رقم براہ راست نکلوا سکیں گے، رقوم کی براہ راست منتقلی سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔

  • ملک کے 29 شہروں کے زیر زمین پانی سے متعلق خوفناک انکشاف

    ملک کے 29 شہروں کے زیر زمین پانی سے متعلق خوفناک انکشاف

    اسلام آباد: وزارت آبی وسائل نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خوفناک انکشاف کیا ہے کہ ملک کے 29 شہروں کا زیر زمین 61 فی صد پانی مضر صحت ہے۔

    وزارت آبی وسائل کے مطابق پاکستان میں پینے کے پانی کے 50 فی صد سے زائد ذرائع مائیکروبیل یا کیمیائی آلودگی کی وجہ سے غیر محفوظ پائے گئے ہیں، یہ انکشاف محکمے کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا گیا۔

    61 فی صد پانی کے ذرائع بنیادی طور پر مائیکروبیل آلودگی کے باعث پینے کے لیے غیر محفوظ ہیں، جب کہ 50 فی صد پانی کے ذرائع کیمیائی آلودگی کی وجہ سے غیر محفوظ ہیں۔

    وزارت آبی وسائل کے مطابق بہاولپور میں 76 فی صد، فیصل آباد میں 59 فی صد، ملتان میں 94 فی صد، سرگودھا میں 83 فی صد، شیخوپورہ میں 60 فی صد، ایبٹ آباد اور خضدار میں 55 فی صد، کوئٹہ میں 59 فی صد پانی غیر محفوظ ہے۔

    کراچی کا زیر زمین پانی 93 فی صد، اور سکھر میں 67 فی صد پانی پینے کے لیے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

  • مالی امداد کے منتظر ہزاروں شہریوں کے لیے بیت المال کی جانب سے بڑی خوشخبری

    مالی امداد کے منتظر ہزاروں شہریوں کے لیے بیت المال کی جانب سے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: مالی امداد کے منتظر شہریوں کے لیے خوش خبری ہے کہ وفاقی حکومت نے پاکستان بیت المال کے فنڈز ریلیز کر دیے۔

    ذرائع بیت المال کے مطابق حکومت نے پاکستان بیت المال کو 2 ارب فنڈز جاری کر دیے ہیں، جس کے بعد بیت المال میں زیر التوا ہزاروں درخواستوں پر کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے، اور شعبہ صحت اور تعلیم سے متعلقہ درخواستوں پر فنڈز جاری ہونا شروع کر دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے 28 ہزار سے زائد درخواستیں زیر التوا تھیں، جن میں علاج، تعلیمی وظائف، مالی امداد کی ہزاروں درخواستیں شامل ہیں، میڈیکل کیسز کی بھی 13 ہزار سے زائد درخواستیں زیر التوا تھیں۔

    ذرائع پی بی ایم کے مطابق فنڈز کی عدم دستیابی سے کینسر کے سینکڑوں مریض متاثر ہو رہے تھے، کینسر کے مریضوں کی کیمو تھراپی، شعاعیں لگنے کا عمل تعطل کا شکار تھا، کینسر، ڈائیلائسز، امراض قلب، اور جگر کے مریضوں کے چیکس جاری نہیں ہو رہے تھے۔

    فنڈز کے اجرا کے بعد بیت المال کے وفاقی و صوبائی دفاتر کے ہزاروں ڈیلی ویجز ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی شروع ہو گئی ہے، جن کی تنخواہیں 2 ماہ سے واجب الادا تھیں۔