Author: جہانگیر خان

  • کانگو وائرس کا پھیلاؤ، علامات اور احتیاطی تدابیر

    کانگو وائرس کا پھیلاؤ، علامات اور احتیاطی تدابیر

    عید الضحی سے قبل ملک میں کانگو وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے پر قومی ادارہ صحت نے کانگو وائرس بارے ہنگامی ایڈوائزری جاری کر دی۔

    ایڈوائزری وفاقی، صوبائی وزارت صحت، نجی، سرکاری اسپتالوں کو ارسال کی گئی ہے۔ کانگو وائرس بارے ایڈوائزری قومی ادارہ صحت کے ماہرین نے تیار کی ہے۔

    ہدایت نامہ کا مقصد شہریوں، طبی ماہرین کو کانگو بارے معلومات فراہم کرنا ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق عید الاضحیٰ سے قبل مویشیوں کی ملک گیر نقل و حمل ہوتی ہے عید الاضحی سے قبل انسانوں کا جانوروں سے میل جول بڑھتا ہے ان دنوں میں کانگو وائرس کے پھیلائو کا خدشہ ہوتا ہے ہدایت نامہ کا مقصد شہریوں،متعلقہ اداروں کو کانگو وائرس بارے محتاط کرنا ہے۔

    ایڈوائزری کے مطابق کانگو وائرس کا پھیلائو روکنے کیلئے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں بروقت حفاظتی اقدامات سے کانگو وائرس کا پھیلاؤ روکنا ممکن ہے متعلقہ ادارے کانگو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پیشگی اقدامات کریں، کانگو بخار خطرناک نیرو نامی وائرس سے لاحق ہوتا ہے کانگو کیسز میں اموات کی شرح 40 فیصد تک ہے جب کہ دنیا بھر میں سالانہ 15 ہزار کانگو کیسز، 500 اموات رپورٹ ہوتی ہیں۔

    وائرس کیسے پھیلتا ہے

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کانگو وائرس کا پہلا کیس 1976 میں رپورٹ ہوا تھا بلوچستان کانگو وائرس کے حوالے سے حساس علاقہ ہے ملک میں بیشتر کانگو کیس بلوچستان سے رپورٹ ہوتے ہیں گزشتہ سال ملک میں 101 کانگو وائرس کیسز سامنے آئے تھے کانگو وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑ میں پایا جاتا ہے گائے، بکری، بھیڑوں، پالتو جانوروں کی جلد کانگو کی پناہ گاہ ہے کانگو وائرس چیچڑ کے ذریعے ایک سے دوسری جگہ منتقل ہوتا ہے اور متاثرہ چیچڑ کے کاٹنے سے کانگو وائرس انسان کو منتقل ہوتا ہے، نیرو وائرس انسانوں کو کانگو بخار لاحق ہونے کا سبب بنتا ہے کانگو وائرس سے انسان ہیموریجک بخار میں مبتلا ہوتا ہے۔

    علامات

    کانگو بخار سے ہلاکتوں کی شرح 10 تا 40 فیصد ہو سکتی ہیں جانوروں میں کانگو بخار کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں یہ وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلے میں پایا جاتا ہے، گلہ بان ،قصاب کانگو وائرس سے جلد متاثر ہو سکتے ہیں، تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد ،قے کانگو کی علامات ہیں، متلی ،گلے کی سوزش، جسم پر سرخ دھبے کانگو کی اہم علامات ہیں، منہ ،ناک، اندرونی اعضاء سے خون بہنا کانگو کی اہم علامات ہیں، ہدایت نامہ

    احتیاطی تدابیر

    عید پر خریدار پوری آستین والے کپڑے پہن کر مویشی منڈی جائیں شہری مویشی منڈی سے واپسی پر فورا نہا کر نئے کپڑے پہنیں، خریدار بچوں کو مویشی منڈی لے جانے سے گریز کریں محکمہ لائیو سٹاک مویشی منڈی میں جانوروں پر چیچڑ مار سپرے کرے، شہری و قصاب قربانی کے وقت دستانوں کا استعمال کریں، شہری قربانی کے وقت خود کو زخم و جانوروں کے خون سے بچائیں شہری قربانی کا گوشت دھوتے وقت دستانوں کا استعمال کریں احتیاطاً قربانی کے گوشت کو اچھی طرح پکا کر کھائیں۔

    کانگو وائرس کی باقاعدہ ویکسین تاحال ایجاد نہیں ہوئی لہذا شہری احتیاطی تدابیر اپنا کر کانگو وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں، طبی عملہ کانگو کے مریض کا علاج کرتے وقت خصوصی احتیاط کریں طبی ماہرین کانگو کے مصدقہ مریض کو آئیسولیشن روم میں رکھیں این آئی ایچ میں کانگو وائرس کی تشخیصی سہولیات دستیاب ہیں، ڈاکٹرز کانگو کے مشتبہ مریض کے نمونے فورا این آئی ایچ بھجوائیں، مناسب احتیاطی تدابیر اپنا کر کانگو وائرس سے بچائو ممکن ہے۔

  • میڈیکل ایجوکیشن کیلیے حکومت کا بڑا اقدام

    میڈیکل ایجوکیشن کیلیے حکومت کا بڑا اقدام

    ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے مسائل کے حل کیلئے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے میڈیکل ایجوکیشن بارے 25 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کے چئیرمین نامزد کیے گئے ہیں۔

    وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر قانون اعظم تارڑ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر امور صحت ڈاکٹر مختار، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، میجر جنرل ر ڈاکٹر اظہر کیانی، اسپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ، سیکرٹری صحت، چیئرمین ایچ ای سی، صدر پی ایم ڈی سی رکن میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی ممبران مقرر کیے گئے ہیں۔

    وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر طارق اقبال، صوبائی سیکریٹریز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، سیکرٹری ہیلتھ کمیٹی، ڈین خیبر میڈیکل کالج پشاور ڈاکٹر محمود اورنگزیب، وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی،ہیلتھ سائنسز پروفیسر سعید قریشی، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمود ایاز، وائس چانسلر شفا تعمیر ملت یونیورسٹی پروفیسر اقبال خان، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور پروفیسر احسن وحید، ڈین آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کراچی ڈاکٹر عادل حسین، پرنسپل بولان میڈیکل کالج کوئٹہ پروفیسر راز محمد کاکڑ رکن کمیٹی کے ارکان میں شامل ہیں۔

    کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز اور یونیورسٹی کے معیار کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز کی صورتحال و درپیش چیلنجز پر غور کرے گی۔ خصوصی کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز سے متعلق تجاویز پیش کرے گی۔ کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز، یونیورسٹیز میں سیٹوں کی کمی کا جائزہ لے گی۔

    مراسلے کے مطابق کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کے طلب و رسد کے فرق پر غور کرے گی اور میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے ایکشن پلان مرتب کرے گی، کمیٹی نجی میڈیکل کالجز کی منظوری کے عمل پر نظرثانی کرے گی۔

    کمیٹی غیر منظورشدہ فارن میڈیکل کالجز میں طلبا کے داخلوں پر غور کرے گی اور کمیٹی غیر ملکی میڈیکل کالجز میں داخلوں بارے پالیسی تجویز کرے گی۔ کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کیلئے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی دس روز میں میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے رپورٹ پیش کرے گی۔

  • آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی، پی پی قیادت نے کئی ماہ سے جاری ہوم ورک پر پانی پھیر دیا

    آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی، پی پی قیادت نے کئی ماہ سے جاری ہوم ورک پر پانی پھیر دیا

    اسلام آباد: آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کی خواہش ادھوری رہ گئی، پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے کئی ماہ سے جاری ہوم ورک پر پانی پھیر دیا۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پی پی آزاد کشمیر کی تنظیم عدم اعتماد لانے کی خواہش مند تھی، اور اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے ہوم ورک بھی مکمل کر لیا گیا تھا، اس کے لیے پلاننگ کئی ماہ سے کی جا رہی تھی، اور چند روز قبل مرکزی قیادت کو اس لہ تجویز پیش کی گئی۔

    تاہم قیادت نے آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کی تجویز یکسر مسترد کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر پیپلز پارٹی تقسیم تھی، بعض مقامی رہنما تحریک عدم اعتماد لانے کے مخالف تھے، جب کہ حامی رہنما قیادت کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق اِن ہاؤس تبدیلی کے مخالف رہنماؤں نے مرکزی قیادت کو مضمرات سے آگاہ کیا، اور کہا کہ موجودہ حالات میں اِن ہاؤس تبدیلی درست فیصلہ نہیں، عدم اعتماد کی کوشش پر پی پی کے بارے میں منفی تاثر جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی کو آزاد کشمیر حکومت کا ساتھ دینے کی ہدایت کر دی ہے، اور کہا کہ پارٹی آزاد کشمیر حکومت کے استحکام میں کردار ادا کرے۔

  • خبردار میڈیکل اسٹورز سے یہ دوا نہ خریدیں!

    خبردار میڈیکل اسٹورز سے یہ دوا نہ خریدیں!

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے آئرن کی کمی پوری کرنے کے لیے تیار کردہ غیر معیاری دوا کی فروخت پر ایکشن لے لیا ہے۔

    ڈریپ نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نووارائز (Novarise) نامی سیرپ 50 ملی گرام، 5 ایم ایل کا ایک بیچ غیر معیاری نکلا ہے، جس کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

    ڈرگ ریکال الرٹ کے مطابق سینٹرل ڈرگ لیب کراچی نے نووارائز سیرپ کا بیچ 113 غیر معیاری قرار دیا، جسے شاروق فارما لاہور نے تیار کیا ہے، جب کوالٹی ٹیسٹ کے لیے اس کا سیمپل چیک کیا گیا تو وہ معیار پر پورا نہیں اترا۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ نووارائز سیرپ کے سیمپل میں ایتھیلین گلائیکول کی زائد مقدار کی تصدیق ہوئی ہے، اس لیے متاثرہ بیچ کی سپلائی، سیل، اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، سیرپ کے سیمپل میں 0.78 فی صد ایتھیلین گلائیکول پایا گیا، یہ منفی اثرات کا حامل زہریلا مادہ ہے اور اس کا سیرپ کی تیاری میں استعمال خطرناک ہے، کیوں کہ دوا میں ایتھیلین گلائیکول کی معمولی مقدار بھی جان لیوا ہو سکتی ہے۔

    الرٹ کے مطابق ڈائی ایتھیلین گلائیکول اور ایتھیلین گلائیکول جب آپس میں ملتے ہیں تو یہ ایک زہریلا کمپاونڈ بناتے ہیں، جو کہ دل، گردہ، مرکزی اعصابی نظام کے لیے نقصان دہ ہے۔ ڈریپ نے کمپنی کو متاثرہ بیچ مارکیٹ سے واپس منگوانے کا حکم دے دیا ہے، اور میڈیکل اسٹورز اور ڈاکٹرز کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس بیچ کی دوا مریضوں کو نہ دیں۔

  • نگراں حکومت کے دوران اہم عہدے پر متنازع تعیناتی کا انکشاف

    نگراں حکومت کے دوران اہم عہدے پر متنازع تعیناتی کا انکشاف

    اسلام آباد : پاکستان نرسنگ کونسل (پی این ایم سی) کی تشکیل میں وزارت صحت کامبینہ فراڈ پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کے دوران اہم عہدے پر متنازع تعیناتی کا انکشاف سامنے آیا، پاکستان نرسنگ کونسل ( پی این ایم سی) کی تشکیل میں وزارت صحت کامبینہ فراڈ پکڑا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کوٹہ پرسندھ کی خاتون کو پی این ایم سی کا رکن نامزد کیا گیا، فرزانہ ذوالفقار سندھ کاڈومیسائل رکھتی ہیں۔

    جی بی حکومت نے وزارت صحت کو سرتاج کی نامزدگی کا خط لکھا تھا لیکن پی این ایم سی کیلئے جی بی کا نامزدگی لیٹر مبینہ طور پر ظاہر نہیں کیا گیا۔

    جی بی حکومت نے فرزانہ ذوالفقار کی تعیناتی پر وفاق سے احتجاج کیاتھا جبکہ گلگت بلتستان حکومت نےوزارت صحت کو یاددہانی مراسلے بھجوائے، لیکن وزارت صحت نے گلگت بلتستان کے مراسلوں پرردعمل ظاہر نہیں کیا۔

    وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سیکرٹریٹ نے وزارت صحت کوایک اورخط بھی لکھا ، جس میں گلگت بلتستان حکومت نے فرزانہ ذوالفقارکی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خط میں کہا گیا فرزانہ ذوالفقار کی جی بی کوٹے پر کونسل ممبرکی تعیناتی غیرقانونی ہے، وہ گلگت بلتستان کی رہائشی نہیں ہیں۔

    مراسلے کے مطابق فرزانہ ذوالفقار گلگت کے نجی اسپتال میں بطورنرس کام کر رہی تھیں جبکہ سرتاج گلگت بلتستان میں گریڈ16 کی سینئر نرس ہیں، سرتاج کو ممبرنرسنگ کونسل تعینات کیا جائے۔

    فرزانہ ذوالفقار بطور رکن صدر پاکستان نرسنگ مڈوائفری کونسل منتخب ہوئی تھیں۔

  • پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا چیلنج قبول کر لیا

    پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا چیلنج قبول کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا چیلنج قبول کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بلاول بھٹو کو گورنر ہاؤس میں داخلے سے روکنے کی دھمکی دی تھی، پی پی نے علی امین گنڈاپور کا چیلنج قبول کر لیا ہے۔

    پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی پارٹی نے بلاول بھٹو کو گورنر ہاؤس پشاور مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ آئندہ ہفتے پشاور کا دورہ کریں گے، ان کے دورہ پشاور کی حتمی تاریخ طے کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری گورنر ہاؤس پشاور میں قیام کریں گے، اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنان سے ملاقاتیں کریں گے۔ گورنر خیبر پختونخوا کی تعیناتی کے بعد یہ بلاول بھٹو کا پشاور کا پہلا دورہ ہوگا۔

  • پاکستان کے 12  شہروں میں  پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    پاکستان کے 12 شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسلام آباد : پاکستان کے 12 شہروں کے سیوریج پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے چاروں صوبوں کی سیوریج میں پولیووائرس کاپھیلاؤتیزی سےجاری ہے۔

    ذرائع وزات صحت نے بتایا کہ  12شہروں کے 18 سیوریج سیمپلزمیں پولیو کی تصدیق ہوگئی ، جس کے بعد رواں سال کےپولیوپازیٹوسیوریج سیمپلز کی تعداد 134 ہو گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سیوریج میں وائلڈپولیووائرس ون،وائے بی تھری اے کلسٹرپایاگیا ، پشاور، بنوں، لکی مروت ، صوابی، سوات، کوہاٹ کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ نکلی۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ایسٹ، ساؤتھ، کورنگی ، لاہور،کوئٹہ، لسبیلہ، پشین، سبی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، رواں برس 38 اضلاع کے 134 سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ 12 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئےسیمپلنگ 17 تا 25 اپریل تک کی گئی تھی ، کوئٹہ، پشین کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔

    کراچی ایسٹ  کی سیوریج کا پولیو  کا وائرس جینیاتی طور مقامی ہے جبکہ کراچی ساؤتھ کےپولیو کا وائرس کا جینیاتی تعلق میرپور خاص سے ہے۔

    رواں برس پشاور کے 11 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے جبکہ  لکی مروت، بنوں کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے۔

  • پیپلز پارٹی سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنے پر مشکل میں گرفتار ہو گئی

    پیپلز پارٹی سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنے پر مشکل میں گرفتار ہو گئی

    اسلام آباد: سردار سلیم حیدر کی گورنر پنجاب کے لیے نامزدگی پیپلز پارٹی کے لیے درد سر بننے لگی ہے، مشاورت کے بغیر اہم فیصلہ لینے پر پنجاب سے پارٹی کے متعدد سنیئر رہنما ناراض ہو گئے ہیں، اور پارٹی قیادت کو تحفظات سے آگاہ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    باوثوق ذرائع کے مطابق وسطی اور جنوبی پنجاب سے پیپلز پارٹی کے متعدد سینئر رہنما سردار سلیم حیدر کی گورنر پنجاب کے لیے نامزدگی پر خاصے نالاں ہیں، اے آر وائی نیوز سے آف دی ریکارڈ خصوصی گفتگو میں پنجاب سے پیپلز پارٹی کے متعدد سینئر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سینئر رہنماؤں کی بجائے سردار سلیم حیدر کی نامزدگی سے پارٹی میں خاصی مایوسی پائی جاتی ہے۔

    قیادت نے گورنر پنجاب کے لیے نامزدگی سے قبل نہ تو مشاورت کی اور نہ ہی پارٹی کو اعتماد میں لیا گیا، گفتگو کے دوران رہنماؤں نے سردار سلیم حیدر کی نامزدگی کو اصولوں کی بجائے دھڑے بندی کی جیت قرار دیا، انھوں نے کہا کہ مستقل قیادت نہ ہونے کے باعث پنجاب میں پارٹی شدید دھڑے بندی کا شکار ہے۔

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری نامزدگیوں کا فیصلہ کس نے کیا؟

    رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے پاس سلیم حیدر سے زیادہ قربانیاں دینے والے وفادار کارکن اور سینئر رہنما موجود ہیں، قیادت نے اگر وسطی پنجاب سے گورنر کا انتخاب کرنا تھا تو وہ دستیاب سینئر رہنماؤں اور سردار سلیم حیدر کی بجائے کسی نئے چہرے کو گورنر نامزد کر دیتی۔

    رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت نے پی ڈی ایم کے سابقہ دور حکومت میں سلیم حیدر کو وزیر مملکت بنوا کر نوازا تھا، سردار سلیم حیدر کی نامزدگی اس وقت بھی خلاف میرٹ تھی، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے متعدد رہنما غور کر رہے ہیں کہ وہ انفرادی طور پر یا پھر پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں قیادت کو گورنر پنجاب کے لہے نامزدگی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کریں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ سردار سلیم حیدر کو پارٹی کے سینٹرل پنجاب کے مضبوط دھڑے کی حمایت حاصل تھی اور وہ اس دھڑے کی حمایت سے گورنر پنجاب نامزد ہوئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سے ایک سینئر پارٹی رہنما سلیم حیدر کے بڑے حمایتی تھے، رہنما کو پنجاب کی گورنر شپ کی پیشکش کی گئی تھی تاہم رہنما نے گورنر بننے سے معذرت کر لی تھی۔ رہنما کا دعویٰ ہے کہ گورنر بننے سے معذرت کرنے والے سنیئر رہنما نے ہی گورنر پنجاب کے لیے سردار سلیم حیدر کا نام پارٹی قیادت کو تجویز کیا تھا اور اسلام آباد سے سینئر رہنما نے سردار سلیم حیدر کے نام کی حمایت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ان دو سینئر رہنماؤں کی تجویز پر گورنر پنجاب کے لیے سردار سلیم حیدر کا نام تجویز کیا، گفتگو کے دوران رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ نامزد گورنر پنجاب پیپلز پارٹی راولپنڈی ڈویژن کے صدر ہیں، تاہم ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔

    سلیم حیدر بطور ڈویژنل صدر راولپنڈی میں پیپلز پارٹی کو منظم کرنے میں ناکام رہے ہیں، سلیم حیدر کے دور صدارت میں پیپلز پارٹی گزشتہ دو عام انتخابات کے دوران گوجر خان کے علاوہ راولپنڈی سے ایک نشست پر بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہے۔

  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں تحریری معاہدہ کن باتوں پر ہوا ہے؟

    پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں تحریری معاہدہ کن باتوں پر ہوا ہے؟

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان پنجاب کے حوالے سے ایک اہم معاہدہ ہوا ہے، پی پی ذرائع کے مطابق یہ تحریری معاہدہ صوبہ پنجاب کے امور سے متعلق ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اور ن لیگ کے مابین یہ تحریری معاہدہ مرکز میں حکومت سازی کے دوران دونوں پارٹیوں کی باہمی رضا مندی سے ہوا تھا، جس کا مقصد اعتماد سازی کی فضا بنانا تھا۔

    اس معاہدے پر پی پی اور ن لیگی مذاکراتی کمیٹیوں کے اراکین کے دستخط ہیں، تحریری معاہدے کی نقول ن لیگ اور پیپلز پارٹی قیادت کے پاس ہے۔

    معاہدے کے تحت ن لیگ پنجاب میں پیپلز پارٹی کو اسپیس دینے کی پابند ہوگی، ن لیگ پنجاب میں پی پی ورکرز کا خیال رکھے گی، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن رواں سال کرائے گی، اور صوبے میں بھرتیاں میرٹ پر کرائی جائیں گی۔

    معاہدے کے رو سے پنجاب میں پی پی مخالف انتظامی افسران تعینات نہیں ہوں گے، پنجاب کے مخصوص اضلاع میں تعیناتیاں پی پی کی مشاورت سے ہوں گی، اور پی پی کے اراکین پنجاب اسمبلی کو یکساں ترقیاتی فنڈز جاری ہوں گے۔

  • پاکستان کے 2 شہروں کے چار سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان کے 2 شہروں کے چار سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: پولیو وائرس پھر سے پنجے گاڑنے لگا، پاکستان کے 2 شہروں کے چار سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیوریج لائنوں میں موذی پولیو وائرس کا پھیلاو تیزی سے جاری ہے، نیشنل پولیو ٹیسٹنگ لیبارٹری کی سیوریج سیمپلز ٹیسٹ رپورٹ تیار کرلی گئی جس کے مطابق کراچی کے مختلف اضلاع سے جمع کیے گئے 3 اور پشین سے جمع کیے گئے ایک نمونے میں پولیو کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نمونے جینیاتی طور پر وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 کے درآمد شدہ وائے بی تھری اے کلسٹر سے منسلک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق رواں برس 33 اضلاع کے 112 سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، رواں برس صرف کراچی ایسٹ کے 15 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے ہیں جبکہ ان دو شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ یکم سے 17 اپریل تک لی گئی تھی۔

    ذرائر کے مطابق کراچی ایسٹ کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور لوکل ہے، کراچی ملیر کے لانڈھی بختاور ویلج کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے، ملیر کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    ذرائع کے مطابق پشین کے علاقہ تروا کی انوائرمنٹل سائٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، رواں برس پشین کے دو سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، یہاں کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔