Author: جہانگیر خان

  • کے پی سینیٹ ضمنی الیکشن میں پی پی اور ن لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گئی

    کے پی سینیٹ ضمنی الیکشن میں پی پی اور ن لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گئی

    اسلام آباد: خیبرپختونخوا سے سینیٹ کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ہو گیا، پی پی ن لیگی امیدوار کے حق میں دست بردار ہو گئی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مابین سینیٹ کے ضمنی الیکشن پر معاملات طے پا گئے ہیں، دونوں جماعتوں نے الیکشن مل کر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے ن لیگی امیدوار کے مقابلے میں اپنی امیدوار راحیلہ بی بی کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے ریٹرننگ آفیسر کے پی کو درخواست دے دی، پیپلز پارٹی نے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی درخواست پی پی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکریٹری شجاع شازی خان کے ذریعے جمع کرائی ہے۔


    الیکشن کمیشن کا تین حلقوں میں ضمنی الیکشن کروانے کا اعلان


    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے جنرل الیکشن میں تعاون پر ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا ہے، حالیہ سینیٹ الیکشن میں ن لیگ نے پی پی کی امیدوار سینیٹر روبینہ خالد کو ووٹ دیا تھا۔

    خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی خواتین کی نشست پر ضمنی الیکشن کل ہوگا، پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر ثانیہ نشتر اکتوبر 2024 میں سینیٹ کی اس نشست سے مستعفی ہو گئی تھیں اور ان کا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے مارچ 2025 میں منظور کیا تھا۔

  • پاکستان کی بڑی کامیابی، عالمی ادارہ صحت سے بچوں کے کینسر کی ادویات کی مفت فراہمی کا معاہدہ

    پاکستان کی بڑی کامیابی، عالمی ادارہ صحت سے بچوں کے کینسر کی ادویات کی مفت فراہمی کا معاہدہ

    اسلام آباد (29 جولائی 2025): پاکستان کو بڑی کامیابی ملی ہے اور عالمی ادارہ صحت سے بچوں کے کینسر کی ادویات کی مفت فراہمی کا معاہدہ ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے درمیان بچوں کے کینسر کی ادویات کی مفت فراہمی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں اسلام آباد میں تقریب منعقد ہوئی جس میں بچپن کے کینسر کی دوا تک رسائی کے عالمی پلیٹ فارم ایل او اے پر دستخط کیے گئے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس موقع پر نیشنل ہیضہ کنٹرول پلان 28-2025 کا بھی افتتاح کیا۔

    وفاقی وزیر صحت نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 8 ہزار بچے کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس معاہدے سے پاکستان گلوبل پلیٹ فارم برائے چائلڈ ہوڈ کینسر میـڈیسن میں شامل ہوگا اور اس معاہدے کا مقصد بچوںمیں کینسر سے بچنے کی شرح 30 سے بڑھا کر 60 فیصد کرنا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں بچوں کی کینسر سے شرح اموات 70 فیصد ہے۔ اگر ہم بیماریوں کو روکنے میں ناکام رہے تو ملک میں صحت کا بڑا بحران جنم لے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے لیے ایک بڑا دن ہے، ہم عالمی پروگرام کے وصول کنندہ بنے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت، وزارت صحت کے ساتھ مل کر تیکنیکی و عملی معاونت فراہم کرے گا جب کہ یونیسیف ادویات کی خریداری اور پاکستان کو فراہمی کی ذمہ داری سنبھالے گا۔

    وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ہمارا خواب ایک صحت مند معاشرہ ہے، جس کی بنیاد ماں اور بچے کی صحت سے شروع ہوتی ہے۔ لیکن پاکستان کا صحت کا نظام دباؤ کا شکار ہے، ہمیں مسائل کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے حکومت اور عوام مل کر اپنے اپنے حصے کا کام کرے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہیلتھ کیئر کا اصل مقصد مریض کو بیمار ہونے سے بچانا ہے۔ ہماری قوم کو یہ بات سمجھنا ہوگی اور ویکسین لگانے میں تعاون کرنا ہو گا۔ آپ کے دروازے پر ورکرز ویکسین لیکر کھڑے ہیں۔ اپنے بچوں کو 12 بیماریوں سے بچانے کے لیے ویکسین لگوائیں۔ بچوں کو مستقل معذوری سے بچانے کے لیے پولیو کے قطرے پلائیں۔

  • ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: حکومت نے اوپن مارکیٹ سے ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے مارکیٹ سروے کیا جائے گا۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیسن پرائس چیک سروے 10 اگست سے شروع ہونے اور رپورٹ 20 ستمبر تک آنے کا امکان ہے، اس سروے میں نان ای ایم ایل لسٹ کی ٹاپ 100 ادویات کی قیمتیں معلوم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سروے میں میڈیسن پرائسز کی ڈی ریگولیشن کا آزادانہ جائزہ لیا جائے گا، ڈی ریگولیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ چیک ہوگا، اور موجودہ قیمتوں کا سابقہ سے تقابل کیا جائے گا، سروے کے دوران ادویات کی فروخت و دستیابی کی شرح جانچی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق مارکیٹ سروے کے لیے فنڈنگ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی فراہم کرے گی، جب کہ پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس چیک سروے نجی فرم کرے گی، سروے کے لیے 2 نجی فرمز نے ٹینڈر جمع کرائے ہیں، میڈیسن پرائس سروے کی ٹیکنیکل بڈ اوپن کر دی گئی ہے جب کہ فنانشل بڈ کی اوپننگ باقی ہے۔


    ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں کچھ امراض سے اموات میں اضافہ ہو جائے گا، بین الاقوامی جریدے کا انکشاف


    میڈیسن پرائس سروے صوبائی دارالخلافوں، دو چھوٹے شہروں میں ہوگا، اور چھوٹے شہروں کا انتخاب نجی فرم کرے گی، اس دوران شہری اور دیہی علاقوں کی فارمیسز، اسپتالوں، ڈسٹری بیوٹرز سے ڈیٹا لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میڈیسن پرائس سروے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، اور سروے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے وضح کردہ طریقہ کار کے تحت ہوگا، عالمی ادارہ صحت اور ڈریپ میڈیسن پرائس سروے رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس سروے کی ہدایت کی ہے، نگران حکومت نے فروری 2024 میں ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ نگران حکومت نے غیر ضروری ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں۔

  • ملک میں ایک روز کے دوران پولیو کے 3 کیس سامنے آ گئے

    ملک میں ایک روز کے دوران پولیو کے 3 کیس سامنے آ گئے

    اسلام آباد: پاکستان میں ویکسینیشن کے ذریعے کی جانے والی کوششوں کے باوجود پولیو کیسز کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے، اور ملک میں ایک روز کے دوران وائرس کے 3 کیس سامنے آ گئے ہیں۔

    خیبر پختونخوا سے 2، اور سندھ سے ایک نئے پولیو کیس کی تصدیق ہو گئی ہے، نیشنل ای او سی کا کہنا ہے کہ کیسز شمالی وزیرستان، لکی مروت اور عمر کوٹ سے سامنے آئے ہیں۔

    نیشنل ای او سی کے مطابق رواں سال اب تک رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے، یہ وائرس کمزور قوت مدافعت والے بچوں کو نشانہ بناتا ہے، قومی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچے دوسروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے اس سے بچاؤ صرف بار بار ویکسین پلوانے سے ہی ممکن ہے۔


    بلوچستان میں پولیو کے حوالے سے بڑی خبر، کئی علاقوں سے وائرس ختم


    ذرائع نے تازہ ترین کیسز کے حوالے سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ لکی مروت کی یو سی تختی خیل کی 15 ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، اور شمالی وزیرستان کی یو سی میر علی 3 کی 6 ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی۔ سندھ میں عمر کوٹ کی یونین کونسل کھجرو کا رہائشی 5 سالہ بچہ پولیو سے متاثر نکلا ہے۔

    رواں سال اب تک خیبرپختونخوا سے 10، سندھ سے 5 کیسز سامنے آ چکے ہیں، رواں سال اب تک پنجاب سے ایک اور گلگت بلتستان سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

  • نور مقدم قتل کیس کا مجرم ظاہر جعفر نفسیاتی طور پر صحت مند قرار

    نور مقدم قتل کیس کا مجرم ظاہر جعفر نفسیاتی طور پر صحت مند قرار

    اسلام آباد : نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر کو نفسیاتی طور پر صحت مند قرار دے دیا گیا اور کہا کوئی نیورولوجیکل کمزوری یا نقص کی نشاندہی نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر کے نفسیاتی معائنہ کی رپورٹ وزارت قومی صحت کو ارسال کردی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ظاہر جعفر کی نفسیاتی و نیورولوجیکل جانچ نارمل ہے ، مجرم کا معائنہ پمز کے دو رکنی میڈیکل بورڈ نے21 جولائی کیا، طبی معائنہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست پر کیا گیا۔

    پمز کے ماہر امراض نفسیات اور نیورو نےمجرم ظاہر کا تفصیلی معائنہ کیا اور کہا ذہنی و نفسیاتی طور پر مکمل صحت مند اور مزاج نارمل پایا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مجرم ظاہر میں کوئی نیورولوجیکل کمزوری یا نقص کی نشاندہی نہیں ہوئی، وہ مکمل ہوش و حواس میں اور حالات سے باخبر پائے گئے۔

    مزید پڑھیں : نور مقدم قتل کیس: سزائے موت پانیوالے مجرم ظاہر جعفر کی صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تیاریاں

    ذرائع نے بتایا کہ ان کا دماغی نظام مکمل طور پر درست حالت میں تھا اور ان میں نفسیاتی بیماری یا دماغی خرابی کے شواہد نہیں ملے۔

    ظاہر جعفر کےلواحقین صدارتی رحم کی اپیل دائر کرنے پر غور کر رہے ہیں، 2023 میں ٹرائل کورٹ نے ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی تھی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجرم کی سزائے موت برقرار رکھی تھی بعد ازاں سپریم کورٹ نے ماتحت عدالتوں سے ظاہر کی سزائے موت برقرار رکھی۔

    یاد رہے جولائی 2021 میں ظاہر جعفر کے گھر سے نور مقدم کی لاش ملی تھی، جسے بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔

  • خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی، پیپلزپارٹی کا اہم فیصلہ

    خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی، پیپلزپارٹی کا اہم فیصلہ

    پیپلزپارٹی نے خیبرپختونخوا حکومت کی کل جماعتی کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر پاکستان پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا سید محمد علی شاہ باچا نے بیان میں کہا کہ کے پی حکومت کی اے پی سی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے پیپلزپارٹی کل ہونے والی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔

    محمد علی شاہ باچا کے مطابق کے پی حکومت کا رویہ انتہائی غیرسنجیدہ ہے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے مسائل پر متعدد بار بات چیت ہو چکی ہے صوبائی حکومت سنجیدہ ہوتی تو سیکورٹی مسائل حل ہو چکے ہوتے، خیبرپختونخوا حکومت کی ماضی کی بات چیت نتیجہ خیز نہیں رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت  احتجاج سے فارغ ہو تو عوامی مسائل پر توجہ دے۔

  • پارلیمنٹیرینز کے بعد ڈاکٹرز بھی تنخواہوں میں اضافے کے لیے میدان میں آ گئے

    پارلیمنٹیرینز کے بعد ڈاکٹرز بھی تنخواہوں میں اضافے کے لیے میدان میں آ گئے

    اسلام آباد: پارلیمنٹیرینز کے بعد ڈاکٹرز بھی تنخواہوں میں اضافہ کے لیے میدان میں آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ کر دیا ہے، اس سلسلے میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطالبے پر سربراہ پمز نے وزارت صحت کو خط لکھا ہے۔

    سیکریٹری صحت کے نام مراسلے میں پمز کے سربراہ پروفیسر عمران سکندر نے اسپتال کے زیر تربیت ڈاکٹروں کے کم ماہانہ اعزازیہ پر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ پوسٹ گریجویٹ ریزیڈنٹس اور ایچ اوز کا اعزازیہ بڑھانے کا مطالبہ جائز ہے۔

    سربراہ پمز کا کہنا تھا کہ اسپتال کے پوسٹ گریجویٹ ریزیڈنٹس اور ہاؤس آفیسرز کا اعزازیہ کم ہے، ٹرینی ڈاکٹرز ماہانہ ایک لاکھ 4390 اعزازیہ وصول کر رہے ہیں، یہ اعزازیہ پنجاب، کے پی، آزاد کشمیر سے کم ہے، جہاں انھیں ڈیڑھ لاکھ اعزازیہ دیا جاتا ہے۔

    انھوں نے مراسلے میں لکھا کہ وفاقی اسپتالوں کے ٹرینی ڈاکٹرز کا اعزازیہ 2020 کے بعد نہیں بڑھایا گیا ہے، مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث اب اعزازیے میں اضافہ ناگزیر ہے۔


    سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر


    ان کا کہنا تھا کہ پمز کے پی جیز اور ایچ اوز کا مریضوں کی دیکھ بھال میں اہم کردار ہے، یہ اسپتال کے فعال نظام کا اہم جزو ہیں، یہ طویل اور آن کال ڈیوٹی کرتے ہیں، اب یہ کم اعزازیے پر اضطراب کا شکار ہیں، اور ڈاکٹروں کے مورال میں کمی سے پیشنٹ کیئر سروسز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    سربراہ پمز نے مطالبہ کیا کہ اسپتال کے پی جیز اور ہاؤس افسران کا اعزازیہ دیگر صوبوں کے برابر کیا جائے، اعزازیہ بڑھنے سے ڈاکٹرز کو بنیادی ضروریات پورا کرنے میں آسانی ہوگی۔ دریں اثنا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں پی جیز اور ایچ اوز ڈاکٹرز 1 ہزار سے زائد ہیں۔

  • ایوان صدر میں اہم بیٹھک کا احوال سامنے آگیا

    ایوان صدر میں اہم بیٹھک کا احوال سامنے آگیا

    اسلام آباد (17 جولائی 2025): صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیر اعظم شہباز شریف کی حال ہی میں ہونے والی اہم ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، دونوں نے ایک دوسرے اور اہل خانہ کی خیریت دریافت کی۔

    آصف علی زرداری اور شہباز شریف کی ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن پر گفتگو ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: صدر زرداری سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت سے وزیر اعظم کی ملاقات کا مقصد غلط فہمی اور قیاس آرائیاں رد کرنا تھا، ایوان صدر سے متعلق گردش افواہوں اور قیاس آرائیوں میں صداقت نہیں، شہباز شریف نے آصف علی زرداری کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔

    وزیر اعظم نے ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا، حکومت نمبر گیم پورا ہونے کے باوجود اتحادی جماعت کو ساتھ لے کر چلے گی۔

    ملاقات میں گفتگو ہوئی کہ حکومت کو روز اوّل کی طرح پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے، مخصوص نشستوں کے فیصلے پر حکومتی رویے میں واضح تبدیلی آئی ہے، پیپلز پارٹی میں پارٹی سطح پر حکومتی رویے میں تبدیلی کو محسوس کی گئی تھی۔

    پیپلز پارٹی نے مشترکہ دوستوں کو حکومتی رویے میں تبدیلی سے آگاہ کیا تھا، مشترکہ دوستوں نے حکومت کو اتحادی جماعت کے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات 15 جولائی 2025 کو ہوئی تھی جس کا مقصد پیپلز پارٹی کے خدشات دور کرنا تھا۔

  • سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد: حکومت نے خواتین میں سروائیکل کینسر کی شرح میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس سے بچاؤ کی ویکسین متعارف کرانے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے انسداد سروائیکل کینسر ویکسینیشن پائلٹ پراجیکٹ تیار کر لیا ہے، جس کے تحت بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے ایچ پی وی ویکسین لگائی جائے گی۔

    پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 9 تا 14 سالہ بچیوں کو ہیومن پیپے لوما وائرس (HPV) ویکسین لگائی جائے گی، یہ ویکسین مرحلہ وار متعارف کرائی جائے گی، اور یہ ویکسینیشن مہم 15 تا 27 ستمبر منعقد ہوگی۔

    پہلے مرحلے میں سندھ، پنجاب، آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں ایچ پی وی کی ویکسینیشن کی جائے گی، 2026 میں ایچ پی وی ویکسین خیبرپختونخوا میں متعارف کرائی جائے گی، اور 2027 میں بلوچستان، گلگت بلتستان میں ایچ پی وی کی ویکسینیشن ہوگی۔


    "کینسر کا علاج ہے لیکن پولیو کا نہیں”


    9 تا 14 سالہ بچیوں کو ایچ پی وی ویکسین کی ایک ڈوز لگائی جائے گی، جو فکسڈ سائٹ، کمیونٹی سینٹرز پر دستیاب ہوگی، ویکسین موبائل ویکسینیشن یونٹس پر بھی دستیاب ہوگی، ویکسینیشن ٹیمیں اسکولوں میں ایچ پی وی ویکسین لگائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایچ پی وی ویکسین روٹین ایمونائزیشن میں شامل کی جائے گی اور 9 سالہ بچیوں کو لگائی جائے گی، ایک کروڑ 80 لاکھ بچیوں کو ایچ پی وی ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں 14 سال تک عمر کی 80 لاکھ بچیاں اسکولوں سے باہر ہیں۔

    ایچ پی وی ویکسین گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ ایمونائزیشن فراہم کرے گا، ملک میں ہیومن پیپے لوما وائرس ویکسین نجی شعبے میں دستیاب ہے، جہاں ویکسین کی ڈوز 4 تا 7 ہزار میں دستیاب ہے۔

    واضح رہے کہ 2020 میں پاکستان میں 5008 سروائیکل کینسر کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جب کہ اسی برس ملک میں سروائیکل کینسر سے 3197 خواتین کی اموات ہوئیں۔

  • پیپلز پارٹی  کا اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ

    پیپلز پارٹی کا اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا ن لیگ، جے یو آئی، اے این پی، پی ٹی آئی پی ملکر الیکشن لڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں میں کے پی سینیٹ الیکشن پر فارمولہ طے نہ پاسکا، ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن ملکر لڑنے کا مشورہ دے دیا.

    پی پی نے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا ن لیگ، جے یو آئی، اے این پی، پی ٹی آئی پی ملکرالیکشن لڑیں۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کہا اپوزیشن جماعتوں کے انفرادی فیصلوں کا اجتماعی نقصان ہو گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نہ بننے پر کے پی سے ایک سینیٹ سیٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے تاہم صدر پی پی خیبرپختونخوا محمد علی شاہ باچہ کے اپوزیشن پارٹیز سے رابطے میں ہے ، اپوزیشن جماعتوں نےمثبت رسپانس کا یقین دلایا۔

    ذرائع کے مطابق پی پی کے پی اسمبلی کے آزاد اراکین اورتمام جماعتوں سے ووٹ مانگے گی تو متحدہ اپوزیشن کے خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 5 سیٹیں جیتنے کا امکان ہے۔