Author: جہانگیر خان

  • پی پی سندھ اور بلوچستان کابینہ کب تشکیل دے گی؟

    پی پی سندھ اور بلوچستان کابینہ کب تشکیل دے گی؟

    پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ اور بلوچستان میں اپنی حکومت بنا لی ہے تاہم دونوں صوبوں میں کابینہ تشکیل نہیں دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاق چاروں صوبوں میں سربراہان حکومت نے حلف اٹھا لیے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ اور بلوچستان میں اپنی حکومت قائم کی ہے تاہم ان دونوں صوبوں میں تاحال کابینہ کی تشکیل نہیں ہو سکی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی قیادت کی اس وقت ساری توجہ صدر مملکت کے الیکشن پر ہے جو 9 مارچ کو ہونا ہے۔ صدارتی انتخاب کے فوری بعد ہی دونوں صوبوں میں کابینہ تشکیل دی جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ اور بلوچستان کابینہ پر ابتدائی مشاورت مکمل کر لی ہے اور دونوں صوبوں میں وزرا، مشیران اور معاونین کی فہرست تیار کر لی گئی ہے جن کے ناموں کی حتمی منظوری چیئرمین پی پی بلاول بھٹو دیں گے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سندھ کابینہ میں متعدد نئے چہرے شامل کیے جانے کا امکان ہے جب کہ بلوچستان کابینہ میں نومنتخب سنیئر رہنماؤں کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق میر صادق عمرانی اور ظہور بلیدی بلوچستان کابینہ کا حصہ ہوں گے۔

  • پیپلزپارٹی کو این اے 148 ملتان پر ضمنی الیکشن میں شکست کا خوف، بڑا فیصلہ کرلیا

    پیپلزپارٹی کو این اے 148 ملتان پر ضمنی الیکشن میں شکست کا خوف، بڑا فیصلہ کرلیا

    لاہور : پیپلزپارٹی نے این اے 148 میں ضمنی الیکشن پر ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کرلیا، این اے 148 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونے پر پی پی کی جیت یقینی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کو این اے 148 ملتان پر ضمنی الیکشن میں شکست کا خوف ہے ، پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی سیٹ بچانے کیلئے ن لیگ سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    پیپلزپارٹی نے این اے 148 میں ضمنی الیکشن پر ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کرلیا، پی پی قیادت نے این اے 148 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔

    پی پی زرائع کا کہنا ہے کہ این اے 148 پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے ن لیگ سے جلد رابطہ کیا جائے گا، جس میں ن لیگ سے این اے 148 پر امیدوار کھڑا نہ کرنے کی اپیل کی جائے گی،این اے 148 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونے پر پی پی کی جیت یقینی ہے۔

    زرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی این اے 148 پر 104 ووٹوں کی لیڈ سے کامیاب ہوئے تھے تاہم یوسف رضا گیلانی سینیٹر منتخب ہونے پر قومی اسمبلی سے مستعفی ہوں گے، یوسف رضا گیلانی کی نشست پر قاسم گیلانی امیدوار ہونگے۔

    این اے 148 سے ن لیگی امیدوار 57 ہزار ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر تھے جبکہ یوسف رضا گیلانی پیپلزپارٹی کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے۔

  • ڈاکٹرز، اسپتال ملازمین کے بیرون ملک مفت سیر سپاٹے پر پابندی عائد

    ڈاکٹرز، اسپتال ملازمین کے بیرون ملک مفت سیر سپاٹے پر پابندی عائد

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے ڈاکٹرز اور اسپتال ملازمین کے بیرون ملک مفت سیر سپاٹے پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت سے ڈاکٹرز کے غیر ملکی دوروں سے متعلق ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے، وزارت صحت نے وفاقی اسپتالوں کی انتظامیہ کو ایک مراسلہ لکھ کر ڈاکٹرز کے غیر ملکی دورے مشروط کر دیے ہیں۔

    مراسلے کے مطابق ڈاکٹرز پر چھٹی کی درخواست کے ساتھ بیان حلفی دینے کی شرط بھی عائد کر دی گئی ہے، ڈاکٹرز غیر ملکی دورے سے متعلق بیان حلفی جمع کرانے کے پابند ہوں گے، وہ بیرون ملک سیمینار یا کانفرنس میں عدم شرکت کا بیان حلفی دیں گے۔

    مراسلے کے مطابق ڈاکٹر، افسران کو غیر ملکی دورے کے اسپانسرڈ نہ ہونے کی گارنٹی دینا ہوگی، ڈاکٹرز کے غیر ملکی دورے کا خرچہ کمپنی اور ڈونر برداشت نہیں کرے گا، اس حکم نامے کا اطلاق وفاقی اسپتالوں کے ڈاکٹرز، افسران، اور عملے پر ہوگا۔

  • پیپلزپارٹی کا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ

    پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) نے سینیٹر یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پی پی قیادت نے یوسف رضاگیلانی کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے بتایا کہ یوسف رضاگیلانی صدارتی الیکشن میں بطور ایم این اے ووٹ دیں گے، اور پھر اپنی سیٹ چھوڑ دیں گے جس کے بعد ان کی نشست پر قاسم گیلانی الیکشن لڑیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں گے، وہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین سینٹ کے امیدوار ہونگے، سینیٹ کیلئے وہ جلد کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائیں گے۔

    یار رہے کہ یوسف رضا گیلانی نے 29 فروری کو ملتان سے قومی اسمبلی کی نشست جیتنے کے بعد رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا تھا اور گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو ووٹ دیا تھا۔

     گزشتہ دنوں وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان طے شدہ پاور شیئرنگ فارمولے کے مطابق یوسف رضا گیلانی  کو سینیٹ کا چیئرمین بنایا جائے گا۔

    سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے چوہدری الیاس مہربان سے ہوگا، جس کے لیے 14 مارچ کو قومی اسمبلی میں پولنگ ہوگی۔

  • ملٹی وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹ سے متعلق اہم اعلان

    ملٹی وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹ سے متعلق اہم اعلان

    نگران وفاقی حکومت کا فیصلوں پر یوٹرن، ملٹی وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹ تجویز کرنے پر عائد پابندی اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرائع کے مطابق ملٹی وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹ تجویز کرنے پر عائد پابندی ختم کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    اس حوالے سے اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے مراکز صحت کے نام مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ہیلتھ اتھارٹی نے وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹ تجویز کرنے کی اجازت دی ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ملٹی وٹامنز، فوڈ سیپلیمنٹ کی تجویز پر پابندی رواں ماہ لگائی تھی۔ وزارت صحت نے وفاقی، صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز کو  احکامات جاری کئے تھے

    وزارت صحت نے پی ایم ڈی سی، صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کو ہدایات جاری کی تھیں۔ لٹی وٹامنز، فوڈ سیپلیمنٹ کے نسخہ جات لکھنے پر پابندی لگائی گئی تھی۔

    وزارت صحت نے فارمیسیز کو  ملٹی وٹامنز خصوصی  شیلف میں رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

  • معروف برانڈز کی جعلی و غیر معیاری ادویات کی فروخت کا انکشاف

    معروف برانڈز کی جعلی و غیر معیاری ادویات کی فروخت کا انکشاف

    اسلام آباد: پنجاب کی مارکیٹس میں معروف برانڈز کی جعلی و غیر معیاری ادویات کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے جس کی نشاندہی ریگولیٹری فیلڈ فورس نے کی تھی۔

    ریگولیٹری فیلڈ فورس پنجاب نے جعلی دواؤں کے سیمپلز ٹیسٹنگ لیب بھجوائے تھے جبکہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز نے دواؤں کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے۔

    ڈریپ سے جعلی و غیر معیاری دواؤں کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کر دیا گیا جس میں بریسٹ کینسر، امراض نسواں اور اینٹی بائیوٹک دوا کے تین بیچ کو جعلی قرار دیا گیا۔

    متعلقہ: 5 معروف بین الاقوامی کمپنیوں کی جعلی ادویات تیار ہونے کا انکشاف

    الرٹ کے مطابق متاثرہ دواؤں جعلی سالٹ سے تیار کی گئی تھیں، جعلی دواؤں کے پیکٹس پر معروف فارما کمپنیز کی تفصیلات درج تھیں۔ فارما کمپنیز نے ادویات کے تینوں بیچز سے اظہار لاتعلقی کیا ہے۔  کمپنیز ادویات کے تینوں بیچز کی تیاری اور سپلائی سے انکاری ہیں۔

    امراض نسواں کی گولی ڈوفیسٹون کا بیچ 223298، چھاتی کے سرطان کی گولی فیمیرا کا بیچ TTT60، اینٹی بائیوٹک انجکشن اوکسیڈل کا بیچ 050K کو جعلی و غیر معیاری قرار دیا گیا۔

    پراڈکٹ کے مطابق جعلی دواؤں کی سیفٹی و کوالٹی غیر واضح ہے، ان ادویات کے استعمال سے علاج متاثر ہو سکتا ہے۔

    دوسری جانب ڈریپ کی فیلڈ فورس کو مارکیٹ میں سرویلنس بڑھانے اور جعلی ادویات ضبط کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔

  • بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ذرائع وزارت صحت کا بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج لائن میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، ذرائع وزارت صحت نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

     ذرائع وزارت صحت کے مطابق لسبیلہ کی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا جبکہ لسبیلہ کی یونین کونسل اتھل جمالی محلہ کی سیوریج بھی پولیو پازیٹو ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہاں کی سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپل 23 جنوری کو لیا گیا تھا، لسبیلہ کی پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ کراچی سے ہے۔

     ذرائع وزارت صحت نے مزید بتایا کہ رواں سال 31 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • پیپلزپارٹی کی بلوچستان سے ایک اور سیاسی کامیابی

    پیپلزپارٹی کی بلوچستان سے ایک اور سیاسی کامیابی

    پیپلزپارٹی کو بلوچستان سے ایک اور سیاسی کامیابی مل گئی۔ پیپلزپارٹی کے بلوچستان سے نو منتخب آزاد ایم پی اے سے معاملات طے پا گئے۔

    ذرائع کے مطابق آزاد رکن بلوچستان اسمبلی بخت محمد کاکڑ کا پی پی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے بخت محمد کاکڑ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    آزاد ایم پی اے بخت محمد کاکڑ آج پیپلزپارٹی قیادت سے ملاقات کریں گے اور پی پی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/two-newly-elected-independents-join-pml-n/

    بخت محمد کاکڑ پی بی 39 کوئٹہ سے آزاد حیثیت میں ایم پی اے منتخب ہوئے تھے انہوں نے جے یو آئی کے سید عبدالواحد کو شکست دی تھی۔

    بلوچستان سے کامیاب تین آزاد امیدوار پی پی میں شمولیت کر چکے ہیں۔ بخت کاکڑ کے بعد پی پی میں شامل ہونے آزاد امیدواروں کی تعداد چار ہو جائے گی۔

    بلوچستان سے کل چھ امیدوار آزاد حیثیت میں ایم پی اے منتخب ہوئے ہیں۔ چار آزاد امیدوار پیپلزپارٹی، دو ن لیگ میں شمولیت اختیار کر گئے ہیں۔ اسفندیار کاکڑ، مولوی نور اللہ، لیاقت لہڑی پی پی میں شامل ہو چکے ہیں۔

  • کمپنیوں کو ادویات کی قیمتیوں سے متعلق کُھلی چھوٹ مل گئی

    کمپنیوں کو ادویات کی قیمتیوں سے متعلق کُھلی چھوٹ مل گئی

    ادویات کی قیمتیں بے لگام کرنے کا باضابطہ نوٹفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت صحت سے ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس سے فارما کمپنیز کو نان اسینشل ادویات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار مل گیا۔

    فارما کمپنیز، امپورٹرز نان اسینشل ادویات کی قیمتیں مقرر کر سکیں گی جب کہ فارما کمپنیز این ای ایم ایل ادویات کی قیمتوں کا تعین نہیں کر سکیں گی۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتیں ڈریپ مقرر کرے گی۔

    میڈیسن پرائسز ڈی ریگولیٹ کرنے کی سفارش وزارت صحت نے کی تھی۔ کابینہ نے 8 فروری کو میڈیسن پرائسز ڈی ریگولیٹ کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    پیپلزپارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کو بلوچستان میں حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پی پی سمیت اتحادی جماعت ن لیگ کے بعض اراکین ثنا اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کی ممکنہ نامزدگی کے مخالف نکلے۔

    پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق وزیراعلی بلوچستان کے امیدوار نواب ثنا اللہ زہری، سرفراز بگٹی کے نام پر تحفظات اٹھنے لگے، پی پی اور ن لیگ کے ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی اور ن لیگ کے بعض ارکان ثنا اللہ زہری اور سرفراز بگٹی کی نامزدگی کے مخالف نکلے ہیں، پی پی ذرائع نے کہا پی پی کارکنان کی جگہ نئے شامل ہونے والوں کی نامزدگی افسوسناک ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ثنا اللہ زہری، سرفراز بگٹی کی نامزدگی پر ووٹوں کی تقسیم کا خدشہ ہے، مسلم لیگ ن بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری سے شدید نالاں ہے، بلوچستان میں ن لیگ کے بیشتر ایم پی ایز کے ثنا اللہ زہری پر تحفظات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ثنا اللہ زہری بلوچستان میں اپنی جگہ بنانے میں تاحال ناکام ہیں، ان کا بطور وزیر اعلیٰ بلوچستان پیپلز پارٹی سے رویہ امتیازی تھا۔ ذرائع نے کہا کہ پی پی کے سنیئر اراکین کی موجودگی میں سرفراز بگٹی کی نامزدگی افسوسناک ہوگی، سرفراز بگٹی کا جارحانہ طرز سیاست پیپلز پارٹی سے یکسر مختلف ہے اور بلوچستان جارحانہ طرز سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

     پیپلزپارٹی ذرائع نے مزید کہا کہ بلوچستان کو مفاہمت پسند وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے، بلوچستان کے مسائل گھمبیر ہے احتیاط سے چلنے کی ضرورت ہے، آئندہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو حالات کے مطابق فیصلے کرنا ہوں گے۔