Author: جہانگیر خان

  • پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف

    پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف

    اسلام آباد: پمز نرسنگ کالج کےداخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کاانکشاف ہوا، داخلوں میں کوٹہ سیٹوں کا غلط استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پمزنرسنگ کالج کے داخلوں سے متعلق تحقیقات مکمل کرکے انکوائری رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    جس میں پمز نرسنگ کالج کےداخلوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا انکشاف سامنے آیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں کوٹہ سیٹوں کاغلط استعمال کیاگیا، پمزنرسنگ کالج کےداخلوں میں صنفی تناسب کی خلاف ورزی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    انکوائری کمیٹی نے ڈین پمز،ای ڈی،پرنسپل نرسنگ کالج کے خلاف تادیبی کارروائی اور ڈین پمز پروفیسر رضوان تاج کی برطرفی کی سفارش کی ہے۔

    رپورٹ میں کہنا ہے کہ ڈین پمز نرسنگ کالج داخلوں کی مانیٹرنگ، سپروائز کرنے میں ناکام رہے جبکہ سربراہ پمز نرسنگ کالج کے داخلوں میں غفلت کے مرتکب قرار دیئے گیے ہیں۔

    سابقہ پرنسپل پمز نرسنگ کالج کو داخلوں کے نتائج میں ردوبدل کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ پرنسپل پمزنرسنگ کالج نےداخلوں کے نتائج میں ردوبدل کیا۔

    کمیٹی نے سابقہ پرنسپل پمز نرسنگ کالج کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی سفارش کی، غزالہ اقبال بطور پرنسپل پمز نرسنگ کالج داخلہ کمیٹی کی سربراہ تھیں اور نرسنگ کالج داخلوں کے دوران ریٹائرڈ ہو چکی تھیں۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ غزالہ اقبال ریٹائرمنٹ کے باوجود نرسنگ داخلوں کے معاملات ڈیل کرتی رہیں، انھوں نے داخلوں کا ریکارڈ نئی پرنسپل کو حوالے نہیں کیا، وزارت صحت نےشکایات پرپمزنرسنگ کالج کےداخلے روک دیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پمز نرسنگ کالج میں 50 فیصد نشستیں خواتین کیلئے مختص تھیں،پمز نرسنگ کالج میں خواتین نشست پر مرد امیدوار بھرتی ہوئے ، پمز نرسنگ کالج میں 34 مرد، 16 خواتین کے داخلے کئے گئے۔

    پمز نرسنگ کالج داخلوں میں بے ضابطگی کے 5 شکایت کنندہ تھے، بے ضابطگی کے چار شکایت کنندہ پیش نہیں ہوئے، ڈین رضوان تاج کےدور میں کرپشن، کوٹہ خلاف ورزی کےکیسزآئےجبکہ ڈین پمز پی جی ٹرینی، نرسنگ داخلوں کے شفاف انعقاد میں ناکام رہے۔

    سربراہ پمز اسپتال کا کہنا ہے کہ کالج کےداخلوں میں مداخلت نہیں کی، نرسنگ کالج داخلہ کمیٹی کا رکن نہیں تھاا۔

  • این اے 44: مولانا فضل الرحمان کیخلاف اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا

    این اے 44: مولانا فضل الرحمان کیخلاف اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا

    سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے خلاف آبائی حلقے ڈیرہ اسماعیل خان سے اہم سیاسی اتحاد سامنے آگیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز میں دو نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ طے پا گئی۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ 44 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ 111 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز این اے 44 پر فیصل کریم کنڈی کو سپورٹ کرے گی۔

    متعلقہ: مولانا فضل الرحمان نے الیکشن التوا کی حمایت کر دی

    اسی طرح پیپلز پارٹی پی کے 111 پر پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے امیدوار احتشام جاوید اکبر کو سپورٹ کرے گی۔ احتشام جاوید اکبر پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن کے پی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق احتشام جاوید اکبر پی ٹی آئی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز میں شامل ہوگئے تھے، پی ٹی آئی پی سے دیگر نشستوں پر بھی ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہے۔

  • اسلام آباد میں پہلے اینٹی ریپ کرائسز سیل کا افتتاح

    اسلام آباد میں پہلے اینٹی ریپ کرائسز سیل کا افتتاح

    وفاقی دارالحکومت کے پہلے انسداد عصمت دری کرائسز سیل کا افتتاح کر دیا گیا۔

    پمز اسپتال میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں وزارت قانون و صحت کے حکام سمیت یو این ایف پی کے نمائندے شریک ہوئے۔ انسداد عصمت دری کرائسز سیل، وزارت قانون و انصاف اور وزارت صحت نے برطانوی حکومت، یو این پاپولیشن فنڈ اور لیگل ایڈ سوسائٹی کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔

    تقریب سے خطاب میں مہمان خصوصی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کا کہنا تھا کہ جنسی تشدد معاشرے کا سنجیدہ اور توجہ طلب مسئلہ ہے جس کا حل صرف قانون سازی سے ممکن نہیں۔ مسئلہ کے حل کیلئے موثر آگہی مہم چلانا ہو گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنسی تشدد کا تدارک اور تلافی کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اینٹ ریپ کرائسز سیل پاکستان میں صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے کیلئے اہم سنگ میل ہے۔اینٹی ریپ کرائسس سیل صنفی بنیاد پر جنسی تشدد سے بچنے والوں کو ایک ہی چھت کے نیچے فوری ردعمل کی خد فراہم کرے گا، برطانیہ کو تشدد سے نمٹنے کے لیے ایسی اہم اختراعات کو آگے بڑھانے میں پاکستان کے ساتھ شراکت پر فخر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت پاکستان سے جنسی تشدد کی روک تھام کیلئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔ تقریب سے خطاب میں یو این ایف پی اے کی نمائندہ ڈاکٹر لوئے شبانہ نے کہا کہ عصمت دری جیسے بحران سے نمٹنے کیلئے اجتماعی ردعمل کی ضرورت ہے۔ انسداد جنسی ہراسگی بارے عوامی شعور بیدار کرتے ہوئے مکمل رسپانس سسٹم تشکیل دینا ہو گا۔

    تقریب سے خطاب میں پمز اسپتال کے سربراہ پروفیسر رانا عمران سکندر کا کہنا تھا کہ اسپتال جنسی تشدد سے بچ جانے والوں کی ہر ممکن مدد اور نفسیاتی سماجی مدد کے ذریعے ان کے صدمے کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ عصمت دری کے معاملات کو ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ اور پورے طبی معائنے کے دوران احترام، دیکھ بھال اور رازداری کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

  • پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو ‘تیر کا نشان’ جاری نہ کرنے کا انکشاف، چیف الیکشن کمشنر کو خط

    پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو ‘تیر کا نشان’ جاری نہ کرنے کا انکشاف، چیف الیکشن کمشنر کو خط

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر راجہ کے نام خط میں نامزد امیدواروں کو غلط نشانات کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو تیر کا نشان جاری نہ کرنے کا انکشاف سامنے آیا، اس سلسلے میں انچارج الیکشن سیل پیپلزپارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا۔

    جس میں پیپلزپارٹی نے نامزد امیدواروں کو غلط نشانات کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی پی 21 چکوال سے نامزد امیدوار کو تیر کا نشان الاٹ نہیں کیا گیا، پی پی 21 چکوال سے راجہ امجد نور پیپلزپارٹی کا ٹکٹ ہولڈر ہے۔

    انچارج الیکشن سیل پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پی پی 20 چکوال سے پی پی کے نامزد امیدوار چوہدری نوشاد کو تیر کا نشان الاٹ نہیں ہوا،چوہدری نوشاد خان کو آزاد امیدوار کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی چکوال کے ریٹرننگ آفیسر کو تحفظات سے آگاہ کر چکی ہے، چیف الیکشن کمشنر پیپلزپارٹی کے اٹھائے گئے مسئلہ کا نوٹس لیں اور پی پی امیدواروں کو تیر کا نشان الاٹ کرنے کی احکامات دیئے جائیں۔

    تاج حیدر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پی پیپلزپارٹی کو تیر کے نشان سے محروم رکھا جا رہا ہے اور پی پی ٹکٹ ہولڈرز کو تیر کا نشان الاٹ نہیں کیا جا رہا، پیپلزپارٹی کو پنجاب کی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی ٹکٹ، سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازم ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 66 ًابہام سے پاک، واضح ہے،آئینی جمہوریت کا بنیادی ڈھانچہ سیاسی جماعتیں ہیں۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ شہریوں کو آزاد حیثیت میں الیکشن کا اختیار ہے، آزاد امیدواروں کی موجودگی میں ہارس ٹریڈنگ کیلئے راستہ کھلتا ہے، کارکردگی، نظریہ، منشور کی بنیاد پر ووٹ کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 66 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور الیکشن کمیشن مسئلہ کے حل کیلئے فوری، ضروری اقدامات کرے ساتھ ہی ریٹرننگ آفیسرز کو واضح احکامات جاری کرے۔

  • کالی کھانسی سے ہوشیار، قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی

    کالی کھانسی سے ہوشیار، قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی

    اسلام آباد: قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے کالی کھانسی سے متعلق اہم ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کالی کھانسی کے پھیلاؤ کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے وفاقی اور صوبائی محکمہ صحت کے نام ایک ہنگامی ایڈوائزری جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کالی کھانسی بیکٹیریم بورڈیٹیلا کے زہر سے لاحق ہونے والا مرض ہے، اور اس کا جرثومہ کھانسنے اور چھینکنے سے ہوا میں شامل ہوتا ہے۔

    ایڈوائزری کے مطابق کالی کھانسی ایک سے دوسرے فرد کو لاحق ہو سکتی ہے، اور آئندہ چند ماہ میں کالی کھانسی کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، سرما کے اختتام، بہار کے آغاز پر کالی کھانسی کیسز بڑھ جاتے ہیں۔

    کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا کا انکشاف

    کالی کھانسی کا آئیسولیشن پیریڈ 7 تا 10 اور 4 تا 21 دن ہے، اس کی ابتدائی علامات میں ہلکی کھانسی، ہلکا بخار، ناک بہنا شامل ہیں، اینٹی بائیوٹک ادویات کالی کھانسی کی شدت میں کمی لا سکتی ہیں، شہری کالی کھانسی کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں سے فاصلہ رکھیں۔

    سردیوں میں جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ حیران کن انکشاف

    دوسری طرف بلوچستان کے علاقے چاغی میں شادی شیف دلمراد میں خسرہ سے کمسن بچہ انتقال کر گیا ہے، اور متعدد دیگر متاثر ہوئے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں روانہ کی جا رہی ہے۔

  • انفلوئنزا اور امراضِ تنفس، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    انفلوئنزا اور امراضِ تنفس، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    قومی ادارہ صحت نے انفلوئنزا اور امراضِ تنفس بارے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    قومی ادارہ صحت نے انفلوئنزا امراض تنفس بارے ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے صوبے انفلوئنزا، امراض تنفس سے بچاؤ کیلئے پیشگی اقدامات کریں۔

    این آئی ایچ کے مطابق انفلوئنزا پھیلاؤ، شدت کے حوالے سے مشکل ترین مرض ہے پاکستان میں موسم سرما میں انفلوئنزا کیسز میں اضافہ ہوتا ہے شہریوں کی نقل و حرکت سے فلو کیسز کے پھیلاؤمیں اضافہ ہوتا ہے اسلام آباد اور ناردرن ایریاز میں فلو کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتےہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایڈوائزری کا مقصد سیاحوں کو انفلوئنزا سے متعلق خبردار کرنا ہے ایڈوائزری کا مقصد محکمہ صحت کو فلو کیسز پرمتنبہ کرنا ہے محکمہ صحت مشتبہ فلو کیسز تک رسائی کیلئے پیشگی اقدامات کرے، سیاحتی ایریاز کے داخلی و خارجی راستوں پر سرویلنس بہتر کی جائے۔

    این آئی ایچ نے خبردار کیا ہے کہ انفلوئنزا کیسز بڑھنے پر اسپتال داخلے کی شرح بڑھ جاتی ہے موسمی انفلوئنزا معمولی مرض سے شدت اختیار کر سکتا ہے، انفلوئنزا کی علامات دو سے دس دنوں کے دوران ظاہر ہوتی ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا کی نئی قسم کے کیسز رپورٹ ہو گئے

    پاکستان میں کورونا کی نئی قسم کے کیسز رپورٹ ہو گئے

    وزارت صحت نے کورونا کے نئے ویرئینٹ JN1  جو کہ اومیکرون کا زیلی وائرس ہے کے چار کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق تمام متاثرہ افراد میں نئے کورونا ویرینٹ کی ہلکی علامات تھیں، چاروں مریض بغیر کسی پیچیدگی کے صحت یاب ہو جائیں گے۔

    وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ صورت حال کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے، انٹرنیشنل ایئرپورٹس تمام داخلی اور خارجی راستوں پر اسکریننگ کا موثر نظام موجود ہے، بارڈر ہیلتھ سروسز کا داراہ انٹر نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر عمل درآمد کر رکھا ہے۔

    وزیر صحت کی ہدایات پر بیماریوں کی نگرانی کیلئے بارڈر ہیلتھ سروسز، قومی و صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز، لیبز مکمل فعال اور چوکس ہیں۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ وفاق اور صوبے  مکمل طور پر الرٹ ہیں پاکستان کی 90 فی صد اہل آبادی کو  پہلے سے  ویکسین لگ چکی ہے، سردیوں میں کووڈ یا فلو جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے ماسک، فاصلہ اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

  • آصف علی زرداری کا نصیر آباد کا دورہ اچانک منسوخ

    آصف علی زرداری کا نصیر آباد کا دورہ اچانک منسوخ

    سابق صدر آصف علی زرداری نے آئندہ ہفتے نصیر آباد کا دورہ منسوخ کر دیا، ان کی جگہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو دورہ کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری کل بلوچستان میں ڈیرہ بگٹی کا ایک روزہ دورہ کریں گے جس کی دعوت انہیں سرفراز بگٹی نے دی ہے۔

    سابق صدر سرفراز بگٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کریں گے جبکہ ڈیرہ بگٹی میں ٹکٹ ہولڈرز اور کارکنان سے ملاقات کریں گے۔

    آصف علی زرداری کا آئندہ ہفتے نصیر آباد کا دورہ شیڈول تھا جسے ناگزیر وجوہات کی بنا پر منسوخ ہوا ہے۔ انہیں دورے کے دوران جلسہ اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرنا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر کی جگہ بلاول بھٹو زرداری نصیر آباد کا دورہ کریں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی 14 جنوری کو نصیر آباد میں انتخابی جلسہ سے خطاب کریں گے۔

    بلاول بھٹو کے دورہ نصیر آباد کی تیاریوں کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

  • اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق، پولیو نے پھر پنجے گاڑ لیے

    اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق، پولیو نے پھر پنجے گاڑ لیے

    اسلام آباد: حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملک کے 7 شہروں سے ریکارڈ 14 سیوریج سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے، پولیو سے متاثرہ شہروں کا تعلق سندھ، کے پی، بلوچستان سے ہے، 2023 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 112 تک پہنچ گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی، پشاور، کوئٹہ، سکھر کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، اسلام آباد، حیدرآباد، کوہاٹ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ بھی پازیٹو نکلا، 5 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 4 تا 12 دسمبر لیے گئے تھے۔

    پشاور میں حیات آباد، نرے خوڑ، گل آباد، تاج آباد، چنگی یوسف آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 کے دوران پشاور کی سیوریج میں 29 بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، یہاں سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 6 دسمبر کو لیے گئے تھے، پشاور کی سیوریج کے وائرس کا جینیاتی تعلق افغانستان اور راولپنڈی سے ہے۔

    کوہاٹ کے علاقے فقیر آباد کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، 2023 میں کوہاٹ کی سیوریج میں تیسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، یہاں سے ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 13 دسمبر کو لیے گئے تھے، کوہاٹ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ کراچی سے ہے۔

    کراچی ایسٹ کے علاقوں مچھر کالونی اور راشد منہاس روڈ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو نکلا، یہاں سے سیمپلز 11، 12 دسمبر کو لیے گئے تھے، جینیاتی تعلق گڈاپ اور لیاقت آباد سے ہے، 2023 کے دوران کراچی ایسٹ کے 13 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    کیماڑی کی محمد خان کالونی کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، 2023 میں کیماڑی کی سیوریج میں ساتویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔ کراچی سینٹرل کے حاجی مرید گوٹھ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے، اور 2023 میں یہاں کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، جس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔ کراچی ویسٹ کے علاقے خمیسو گوٹھ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 میں اس کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، جینیاتی تعلق گڈاپ سے ہے۔

    حیدرآباد کے علاقے جیکب پمپ اور لطیف آباد 9 کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 میں حیدرآباد کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، یہ وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔ سکھر کے علاقے ماکا پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے، اور 2023 میں پہلی بار یہاں کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق لیاقت آباد کراچی سے ہے۔

    کوئٹہ کے علاقے ریلوے پل کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، 2023 میں کوئٹہ کی سیوریج میں 8 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔ اسلام آباد کے علاقے جھنگی سیداں کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، اور جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔ واضح رہے کہ 2023 کے دوران ملک میں 6 پولیو وائرس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • جیالے سینیٹر بہرہ مند تنگی شوکاز نوٹس ملنے پر پھٹ پڑے

    جیالے سینیٹر بہرہ مند تنگی شوکاز نوٹس ملنے پر پھٹ پڑے

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی کا کہنا ہے کہ الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد منظوری کے بعد میڈیا پر اپنا مؤقف واضح کر دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ مؤقف واضح کرنے کے باوجود پارٹی کی جانب سے ملنے والے شوکاز پر دکھ ہوا، اس میں عائد الزامات غلط ہیں جن کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    بہرہ مند تنگی نے کہا کہ اصولی طور پر شوکاز جاری نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن پھر بھی اس کا جواب دوں گا، پارٹی سینیٹرز نے قرارداد کے معاملے پر میرا ساتھ نہیں دیا جو ان کو سب کے سامنے رکھنا چاہیے تھا۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے کہا کہ شیری رحمان نے شوکاز سے ذاتی نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور انہوں نے سیاسی مخالفین کو پارٹی پر تنقید کا موقع دیا، قیادت ساتھ کھڑی ہوتی تو مسلم لیگ (ن) اور مخالفین کو تنقید کا موقع نہ ملتا۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کے شوکاز میں عائد دونوں الزامات غلط ہیں کیونکہ اجلاس میں تقریر قرارداد پیش ہونے سے پہلے کی تھی، میری تقریر ملکی سکیورٹی صورتحال اور ذاتی مسئلے پر تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تقریر میں قرارداد کی حمایت اور الیکشن التوا کا ذکر نہیں تھا، تقریر قیام امن اور برابری کی بنیاد پر الیکشن سے متعلق تھی، مجھ پر قرارداد کے حق میں تقریر اور حمایت کا الزام سنگین مذاق ہے۔