Author: جہانگیر خان

  • سیاسی جماعتوں نے کے پی میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا

    سیاسی جماعتوں نے کے پی میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں نے خیبر پختون خوا میں میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق خیبر پختون خوا میں پیپلز پارٹی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں ناکام ہو گئیں، سیاسی جماعتوں نے پی پی کے مقابلے امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا۔

    پیپلز پارٹی نے آئندہ دو روز میں کے پی سے امیدواروں کے اعلان کا فیصلہ کر لیا ہے، قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے نام فائنل کر لیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی اور جے یو آئی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے لچک نہیں دکھائی، پی پی نے پشاور ڈویژن کے اضلاع میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں کی تھیں، لیکن سیاسی جماعتیں اہم حلقوں پر سیٹ چھوڑنے پر رضامند نہیں ہوئیں، اے این پی اور جے یو آئی نے حلقے چھوڑنے سے معذرت کر لی۔

    ذرائع کے مطابق پی پی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے پشاور ڈویژن کی تنظیم کو اختیار دیا تھا، پیپلز پارٹی نے پشاور ڈویژن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے کئی تجاویز دیں، اگر پشاور ڈویژن میں کامیابی مل جاتی تو پھر دیگر ڈویژنز میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی تھی، اس سلسلے میں مردان، مالاکنڈ، کوہاٹ ڈویژنز میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تجویز تھی۔

    پیپلز پارٹی نے پشاور ڈویژن میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت 2018 الیکشن کے رنر اپ جماعت کے لیے سیٹ چھوڑنے کی تجویز دی تھی، یہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پارٹی پوزیشن کی بنیاد پر ہونی تھی۔ واضح رہے کہ پشاور ڈویژن میں ضلع چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، مہمند، خیبر شامل ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 13 نشتیں ہیں۔

  • پیپلزپارٹی کا سینیٹر بہرہ مندتنگی کو شوکاز نوٹس

    پیپلزپارٹی کا سینیٹر بہرہ مندتنگی کو شوکاز نوٹس

    پیپلزپارٹی نے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق سینیٹ سے منظور ہونے والی قرارداد پر سینیٹر بہرہ مندتنگی کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ سینیٹ نے آج 8 فروری کے انتخابات سے متعلق قرارداد منظور کی ہے اجلاس میں سینیٹر بہرہ مندتنگی نے قرارداد کے حق میں تقریر بھی کی جو کہ پیپلزپارٹی کی پالیسی کے برخلاف ہے۔

    نوٹس کے مطابق پیپلزپارٹی انتخابات بروقت چاہتی ہے اور یہی پالیسی ہے لہذا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر جواب دیا جائے۔

    پیپلزپارٹی نے بہرہ مندتنگی سے ایک ہفتےمیں جواب طلب کرلیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/tag-elections-2024-senate-resolution-to-suspend-the-february-8-general-elections-passed/

    قبل ازیں پی پی رہنما شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کے لیے 14 سینیٹرز کی موجودگی میں قرارداد پیش کی گئی، بلاول بھٹو نے واضح کیا ہم کسی صورت الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے، پیپلزپارٹی نے اس قرارداد کو سپورٹ نہیں کیا، اس پر ہمارے دستخط بھی نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بہرہ مند تنگی نے کہا میں نے قرارداد کی مخالفت کی اگر ان کی مخالفت واضح نہیں تھی تو ہونی چاہیے تھی، سینیٹ کی ویڈیو دیکھ کر بہر مند تنگی سے وضاحت لیں گے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے الیکشن کروانے کے لیے سب سے آگے رہے ہیں، الیکشن وقت پر ہوں، بے یقینی نہیں ہونی چاہیے۔

  • پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید

    پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ای سی میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں پر چہ میگوئیاں ہوئیں تو پی پی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید کی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق سی ای سی میں پارٹی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں پر شدید اظہار برہمی کیا، اور اسے خارج از امکان قرار دے دیا، قیادت نے کہا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کسی بھی حلقے میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہو رہی۔

    پی پی قیادت کا کہنا تھا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ شدید نقصان دہ ہوگی، پیپلز پارٹی ن لیگ کی ناکامیوں کا ملبہ کیوں اُٹھائے، اور آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کا اصل مقابلہ بھی ن لیگ ہی سے ہے۔

    قیادت نے کہا کہ ن لیگ کو کراچی سے قومی اسمبلی کی سیٹ دینے سے کیا فائدہ ہوگا، اور اس سے لاہور سے این اے کی ایک سیٹ لینے کا کیا فائدہ ہوگا، ذرائع نے بتایا کہ پی پی قیادت نے واضح کیا کہ ن لیگ کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کبھی آفر نہیں کی گئی، پیپلز پارٹی این اے 242 کراچی، اور 127 لاہور سے امیدوار کھڑا کرے گی۔

    پی پی قیادت نے خورشید شاہ کی ایاز صادق سے ملاقات پر بھی برہمی کا اظہار کیا تو خورشید شاہ نے پارٹی قیادت کو ایاز صادق سے ملاقات پر صفائیاں دیں۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ ایاز صادق سے دیرینہ تعلق ہے اس لیے ہوٹل میں سرراہ ملاقات ہوئی، انھوں نے دعوت دی تو ساتھ کھانا کھایا، پی پی قیادت نے استفسار کیا کہ شاہ صاحب آپ کی ملاقات کی تصویر میڈیا پر کیسے گئی؟ خورشید نے جواب دیا کہ ایاز صادق کے ساتھ ملاقات کی خبر لیک ہونے کا انھیں علم نہیں ہے۔

    پی پی قیادت نے کہا کہ خورشید شاہ اور ایاز صادق کی تصویر سے غلط فہمی پیدا ہوئی، اس لیے پارٹی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی کھل کر تردید کرے، نیز سیاسی رہنماؤں سے ملاقات سے قبل پارٹی کو آگاہ کیا جائے۔

  • کورونا کا نیا ویرینٹ ، بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لئے بڑی خبر آگئی

    کورونا کا نیا ویرینٹ ، بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد: کورونا کے نئے ویرینٹ کے پیش نظر بیرون ملک سے پاکستان آنے والوں کے کورونا ٹیسٹ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی اوسی) نے بیرون ملک سے آنے والوں کے کورونا ٹیسٹ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    این سی او سی اجلاس میں کورونا کے نئے ویرینٹ جے این ون پر غور کیا گیا اور ہوائی اڈوں، بارڈرز پر کورونا ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی منظور کیا۔

    پاکستان میں اب تک کوویڈ کے نئے ویرینٹ جے این ون کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    گذشتہ روز وفاقی حکومت نے کورونا کی ٹیسٹنگ بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں این سی او سی نے وفاقی و صوبائی محکمہ صحت کے نام مراسلہ جاری کیا تھا

    مراسلے میں کہا گیا تھا کہ ملک میں آئی ایل آئی کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے یہ آئی ایل آئی انفلوئنزا سے ملتی جلتی بیماری ہے، پڑوسی ممالک میں کورونا جے این ون کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی تھی کہ وفاقی اور صوبائی ادارے صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کریں اور متعلقہ ادارے کورونا ٹیسٹنگ میں اضافہ کریں۔

  • پنجاب سے اہم سیاسی کامیابیاں ملنے کی امید، پی پی قیادت نے لاہور میں قیام بڑھا دیا

    پنجاب سے اہم سیاسی کامیابیاں ملنے کی امید، پی پی قیادت نے لاہور میں قیام بڑھا دیا

    پاکستان پیپلز پارٹی کو پنجاب سے اہم سیاسی کامیابیاں ملنے کی امید ہے جس کے باعث پارٹی قیادت نے لاہور میں ڈیرے ڈالے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو الیکشن سے قبل پنجاب سے اہم سیاسی کامیابیاں ملنے کی امید ہے جس کے باعث پارٹی قیادت نے لاہور میں ڈیرے ڈالے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی پنجاب کی تنظیم نے مرکزی قیادت کو لاہور میں قیام بڑھانے کی درخواست کی تھی جس پر غور وخوض کے بعد پارٹی قیادت کے قیام میں توسیع کر دی گئی ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا  ہے کہ پی پی کے پنجاب کی اہم سیاسی شخصیات سے معاملات طے پا گئے ہیں اور آئندہ چند روز کے دوران وہ ملک کے سب سے بڑے صوبے سے اہم سیاسی سرپرائز دے گی۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی میں پنجاب سے پانچ اہم شخصیات کی شمولیت کا امکان ہے جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔

    یہ سیاسی شخصیات پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی خواہشمند ہیں اور اس موقع پر ہی وہ پارٹی میں اپنی شمولیت کا اعلان کریں گی۔

  • دنیا بھر میں تیزی سے پھلینے والے کورونا کے نئے ویرینٹ کی علامات سامنے آگئیں

    دنیا بھر میں تیزی سے پھلینے والے کورونا کے نئے ویرینٹ کی علامات سامنے آگئیں

    اسلام آباد: کورونا کے نئے ویرینٹ جے این ون کی علامات سامنے آگئیں، کھانسی، گلہ خرابی، ناک بہنا ، سینے کی جکڑن، جسم، سردرد، سونگنے کی حس متاثرہونا جے این ون ویرینٹ کی علامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے سب کورونا ویرینٹ ‘جے این ون’ پر ایڈوائزری جاری کردی، جس میں کہا ہے کہ جے این ون اومی کرون کورونا وائرس کا سب ویرینٹ ہے، جے این ون ویرینٹ کاپہلاکیس اگست2023میں رپورٹ ہوا تھا۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا کہ جے این ون ویرینٹ کیسزمختلف ممالک میں رپورٹ ہورہےہیں اور عالمی سطح پرجے این ون کوروناویرینٹ کیسز میں اضافہ ہو رہاہے، کیسزامریکا،ویسٹرن پیسیفک، یورپین ریجن میں رپورٹ ہوئے۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ جے این ون ویرینٹ کیسز پر متعلقہ صحت حکام خبرداررہیں، متعلقہ ادارےجےاین ون ویرینٹ پرپیشگی حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔

    ایڈوائزری نے کہا کہ جے این ون دیگر کورونا ویرینٹس پر تیزی سے حاوی ہو رہا ہے، جے این ون ویرینٹ ماضی کی طرح وبائی صورتحال پیدا نہیں کرسکتا، حالیہ اعداد و شمار کے مطابق جے این ون ویرینٹ جان لیوا نہیں۔

    قومی ادارہ صحت نے نئے ویرینٹ کی علامات سے متعلق بتایا کہ جے این ون کی علامات دیگر کورونا ویرینٹس سے ملتی ہیں، کھانسی، گلہ خرابی، ناک بہنا ، سینے کی جکڑن، جسم، سردرد، سونگنے کی حس متاثرہونا جے این ون ویرینٹ کی علامات ہیں۔

    کورونا کی ٹریٹمنٹ اور ویکسین جےاین ون کے خلاف مؤثر ہے، شہری جے این ون ویرینٹ کا پھیلاؤ روکنے کیلئے حفاظتی اقدامات کریں، بیمار شہری جے این ون ویرینٹ سے بچاؤ کیلئے گھروں پر رہیں۔

  • کورونا کے نئے ویرینٹ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    کورونا کے نئے ویرینٹ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    کورونا کے جے این ون ویرینٹ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے کورونا کی ٹیسٹنگ بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں این سی او سی نے وفاقی و صوبائی محکمہ صحت کے نام مراسلہ جاری کیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں آئی ایل آئی کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے یہ آئی ایل آئی انفلوئنزا سے ملتی جلتی بیماری ہے، پڑوسی ممالک میں کورونا جے این ون کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ وفاقی اور صوبائی ادارے صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کریں اور متعلقہ ادارے کورونا ٹیسٹنگ میں اضافہ کریں۔

    گزشتہ روز نگراں وزیرصحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ابھی تک کورونا کے نئے ویرینٹ جے این 1 کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    وزیر صحت نے کہا کہ کچھ ممالک میں کورونا کا ایک نیا ویرینٹ رپورٹ ہوا ہے، جےاین1 اومیکرون سے متعلق خبروں پر تشویش ہے وزارت صحت مسلسل صورتحال کی مانیٹرنگ کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اومیکرون ذیلی وائرس ہےجو کچھ ممالک میں پایا گیا ہے لیکن پاکستان میں ابھی تک کورونا کے نئے ویرینٹ جے این 1 کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، ویرینٹ کےپاکستان میں پھیلنےکاخطرہ کم ہےلیکن احتیاط ضروری ہے۔

  • اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت سے متعلق اہم انکشاف

    اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت سے متعلق اہم انکشاف

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جعلی ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی مارکیٹ میں جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت کا انکشاف سامنے آیا، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جعلی ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    ڈریپ کی ٹیموں کو جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاون کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور صوبائی دفاتر کو جعلی ادویات کے بارے مین مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں 12 دسمبر کو جعلی ادویات کے خلاف بڑا آپریشن ہوا، کراچی میں غیر قانونی دواساز فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا تھا، جس میں ڈریپ نے فیکٹری سے بھاری مقدار میں جعلی ادویات برآمد کی تھیں۔

    مراسلے میں کہنا تھا کہ فیکٹری سے جعلی اینٹی بایوٹک سیرپ، انجکشن،کیپسول اور آٹھ برانڈز کی جعلی اینٹی بائیوٹک برآمد ہوئی تھیں۔

    ڈریپ نے بتایا کہ کراچی میں فیکٹری سے برآمد شدہ ادویات ڈریپ سے غیر رجسٹرڈ تھیں، فیکٹری مختلف کمپنیز، برانڈز کی جعلی اینٹی بائیوٹک تیار کر رہی تھی۔

    فیکٹری سے برآمد ادویات پیکٹس پر فرضی تفصیلات درج تھیں جبکہ ادویات کے پیکٹس پر رجسٹریشن، مینوفیکچرنگ نمبرز جعلی تھے اور فیکٹری جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات پر مختلف کمپنیز کی پیکنگ لگا رہی تھی۔

    فیکٹری سے برآمد ادویات کے نمونے سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب بھجوائے تھے، جس کے بعد سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے برآمد ادویات کو جعلی قرار دیا تھا۔

    صوبائی ڈریپ دفاتر کو فیکٹری کی تیارکردہ جعلی ادویات کی تفصیلات ارسال کردی ہے، فیکٹری کی تیارکردہ جعلی ادویات کی مارکیٹ ، جعلی اینٹی بائیوٹک انجکشن، سیرپ، کیپسول کی مارکیٹ میں دستیابی کا خدشہ ہے۔

    ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں، جعلی ادویات علاج کے دوران غیر موثر ہوتی ہیں اور جعلی ادویات جان لیوا، اموات کی شرح میں اضافے کا باعث ہیں۔

    ڈسٹری بیوٹرز جعلی اینٹی بایوٹک کے بیچ مارکیٹ سپلائی نہ کریں، ڈریپ ٹیمیں مارکیٹ سے جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات کے قبضہ میں لیں اور فارمیسیز جعلی اینٹی بائیوٹک کی سیل روکنے کیلئے سٹاک چیک کریں۔

    ڈسٹریبیوٹرز، کیمسٹ جعلی اینٹی بائیوٹک کی موجودگی بارے ڈریپ کو اطلاع دیں جبکہ ڈاکٹرز مریضوں کو جعلی اینٹی بائیوٹک کے بیچ استعمال نہ کرائیں۔

  • پاکستان میں بچے  نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا ؟ وجہ سامنے آگئی

    پاکستان میں بچے نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا ؟ وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں بچوں اور بڑوں کے نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا ہونے کی وجہ سے سامنے آگئی ، قومی ادارہ صحت نے بتایا کہ انفلوئنزا اے کی سب ٹائپ H3N2 سے پورے ملک میں لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھر میں لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب انفلوئنزا کی وبا ہے، انفلوئنزا اے کی سب ٹائپ H3N2 سے پورے ملک میں لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔

    حکام این آئی ایچ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوویڈ 19 کے کیسز کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے، پاکستان بھر سے انفلوئنزا کے ہر ہفتے ہزاروں کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ بچوں میں نزلہ زکام اور بخار آرایس وی وائرس کی وجہ سے ہو رہا ہے، یہ انفلوئنزا بوڑھے اور کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد کیلئے خطرناک ہو سکتا ہے۔

    ویکسین کے حوالے سے این آئی ایچ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت انفلوئنزا کی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

    ماہرین صحت نے مشورہ دیا ہے کہ انفلوئنزاہونےکی صورت میں اینٹی بائیوٹک ادویات کااستعمال ہرگزنہ کریں اور انفلوئنزاسے بچنے کیلئےماسک استعمال کریں اور ہاتھوں کو بار بار دھوئیں۔

  • کیا پاکستان میں کورونا کی نئی قسم رپورٹ ہوئی ہے؟

    کیا پاکستان میں کورونا کی نئی قسم رپورٹ ہوئی ہے؟

    نگراں وزیرصحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ابھی تک کورونا کے نئے ویرینٹ جے این 1 کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    اپنے بیان میں وزیر صحت نے کہا کہ کچھ ممالک میں کورونا کا ایک نیا ویرینٹ رپورٹ ہوا ہے، جےاین1 اومیکرون سے متعلق خبروں پر تشویش ہے وزارت صحت  مسلسل صورتحال کی مانیٹرنگ کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اومیکرون ذیلی وائرس ہےجو کچھ ممالک میں پایا گیا ہے لیکن پاکستان میں ابھی تک کورونا کے نئے ویرینٹ جے این 1 کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، ویرینٹ کےپاکستان میں پھیلنےکاخطرہ کم ہےلیکن احتیاط ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کی سفارشات پر عمل کو یقینی بنا رہے ہیں ایئرپورٹس داخلی اورخارجی راستوں پراسکریننگ نظام موجود ہے وزارت صحت نے اداروں کوٹیسٹنگ بڑھانےکا مشورہ دیا ہے۔

    ڈاکٹر ندیم نے عوام کو مشورہ دیا کہ سردیوں میں کورونا یا فلو جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ سے بچنے کیلئے ماسک کااستعمال کریں۔