Author: جہانگیر خان

  • پیپلز پارٹی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کر لیا

    پیپلز پارٹی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق قیادت نے پارٹی کے ساتھ انتخابی حکمت عملی پر طویل مشاورت کی ہے، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے انتخابی حکمت عملی پر بڑی نظر ثانی کا فیصلہ کیا۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی خیبر پختون خوا کے رہنماؤں نے قیادت کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مشورہ دیا تھا، جس کے بعد قیادت نے چاروں صوبوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ قیادت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آزاد امیدواروں سے بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تیار ہے، اس کا فیصلہ قومی اور صوبائی نشستیں بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2018 کے الیکشن میں کے پی کی متعدد نشستوں پر پی پی دوسرے نمبر پر تھی، پنجاب اور کراچی کی متعدد نشستوں پر بھی پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پر رہی تھی، نیز کے پی میں متعدد آزاد امیدواروں نے پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دیا تھا۔

    پیپلز پارٹی دیگر جماعتوں کو اپنے حق میں دست برداری پر رضامند کرے گی، معاہدہ ہونے پر سیاسی جماعت یا آزاد امیدوار کو ایڈجسٹ کیا جائے گا، واضح رہے کہ ابتدائی طور پر پیپلز پارٹی نے آئندہ الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • رواں سال کی آخری قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا

    رواں سال کی آخری قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا

    اسلام آباد : رواں سال کی آخری قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا، مہم کے دوران چارکروڑ43 لاکھ55 ہزار341 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کی آخری قومی انسداد پولیو مہم کا آغازہوگیا، جو تین دسمبر تک جاری رہے گا۔

    قومی انسداد پولیو مہم کا آخری فیز 27 نومبر سے 3 دسمبر تک چلے گا، قومی انسداد پولیو مہم کا تیسرا فیز سات روز میں مکمل ہو گا۔ت

    قومی انسداد پولیو مہم کا آخری فیز میں تین لاکھ سے زائد پولیو ورکرز خدمات انجام دے رہے ہیں، تیسرا فیز سات روز میں مکمل ہوگا۔

    تیسرے فیزمیں پانچ روزہ مہم جبکہ دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے جبکہ کیچ اپ ڈیز میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ 4کروڑ 43 لاکھ پچپن ہزار تین سو اکتالیس بچےمہم کا ہدف ہیں، مہم میں بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کےچھتیس چھتیس اضلاع میں بالترتیب پچیس لاکھ ستانوے ہزار، دو کروڑ پچیس لاکھ پینسٹھ ہزار اور چوہتر لاکھ چہتر ہزار بچوں کو انسدادپولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    سندھ کے تیس اضلاع ایک کروڑ انتیس لاکھ پانچ ہزار اور اسلام آباد میں چارلاکھ اکیس ہزاربچوں کوپولیوسےبچاؤکےقطرے پلائےجائیں گے۔

    آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے دس دس اضلاع میں قومی پولیو مہم چلائی جائے گی اور آزاد کشمیرمیں سات لاکھ بیس ہزار سے زائد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوگی۔

  • وفاقی بیوروکریسی کے افسران بے لگام، نگراں وزیر صحت کی منظوری کے بغیر سی ایم یو میں متنازعہ افسر تعینات

    وفاقی بیوروکریسی کے افسران بے لگام، نگراں وزیر صحت کی منظوری کے بغیر سی ایم یو میں متنازعہ افسر تعینات

    اسلام آباد: وفاقی سیکریٹری افتخار شلوانی نے نگراں وفاقی وزیر ڈاکٹر ندیم جان کے حکم کے برخلاف سی ایم یو میں ڈاکٹر راضیہ کی تعیناتی کر دی۔

    ذرائع کے مطابق نگراں وفاقی وزرا اور بیوروکریسی کے افسران آمنے سامنے آ گئے ہیں، وفاقی سیکریٹری ہیلتھ افتخار شلوانی نگراں وزیر صحت کے احکامات ماننے سے انکاری ہو گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکریٹری صحت افتخار شلوانی کے حکم پر غیر ملکی امداد سے چلنے والے کامن منیجمنٹ یونٹ میں متنازعہ خاتون افسر ڈاکٹر راضیہ کو تعینات کیا گیا ہے، ان کی سی ایم یو میں تعیناتی وزیر صحت کی منظوری کے بغیر ہوئی ہے، سیکریٹری صحت نے یہ تعیناتی ڈاکٹر ندیم جان کے غیر ملکی دورے کے دوران کی۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر راضیہ پر مفادات کے ٹکراؤ کے باوجود ٹی بی پروگرام میں تعیناتی اور غیر ملکی فنڈنگ کے مبینہ غلط استعمال کے الزامات ہیں، وہ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام میں ریسرچ افسر تعینات تھیں، انھوں نے مبینہ طور پر انسداد ٹی بی سے متعلق این جی او بنائی اور غیر ملکی فنڈنگ کے استعمال کے لیے غلط بیانی کی، ان پر مبینہ طور پر 50 ہزار ڈالر امداد کے غلط استعمال کا الزام ہے، جس پر ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری صحت افتخار شلوانی وزارتی معاملات پر ڈاکٹر ندیم جان کو نظر انداز کر رہے ہیں، ڈاکٹر ندیم نے ڈاکٹر راضیہ کی سی ایم یو میں تعیناتی مسترد کی تھی، اور وفاقی سیکریٹری ہیلتھ کو ان کی تقرری سے روکا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق نیشنل کوآرڈینیٹر سی ایم یو کے لیے 3 افسران شارٹ لسٹ ہوئے تھے، جن کے انٹرویوز 6 نومبر کو ہوئے، تاہم شارٹ لسٹ امیدوار سربراہ سی ایم یو کے لیے مطلوبہ اہلیت کے حامل نہ تھے، اس لیے سیکریٹری ہیلتھ کو تینوں افسران میں سے کسی کی بھی تعیناتی نہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔

    سیکریٹری ہیلتھ کو سربراہ سی ایم یو کے لیے دوبارہ بھرتی کی ہدایت دی گئی تھی، اور کہا گیا تھا کہ مطلوبہ قابلیت کے حامل افسر کی تعیناتی کی جائے، تاہم سیکریٹری ہیلتھ نے نگراں وزیر صحت کے احکامات کے برخلاف تعیناتی کر دی۔

  • وفاقی ترقیاتی ادارے نے شعبہ صحت کا اہم سنگ میل عبور کرلیا

    وفاقی ترقیاتی ادارے نے شعبہ صحت کا اہم سنگ میل عبور کرلیا

    اسلام آباد : ایک دہائی گزرنے کے بعد کیپیٹل اسپتال کی کیتھ لیب فعال ہوگئی اور کیتھ لیب کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے نے شعبہ صحت کا اہم سنگ میل عبور کرلیا، ایک دہائی گزرنے کے بعد کیپیٹل اسپتال کی کیتھ لیب فعال ہوگئی۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیپیٹل اسپتال ڈاکٹر فضل مولا نے کیتھ لیب کا افتتاح کیا، اس موقع پر ڈاکٹر فضل مولا نے کہا کہ کیپیٹل اسپتال میں کیتھ لیب کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے، افتتاحی روز3اینجیوپلاسٹی کی ہیں۔

    سربراہ کیپیٹل اسپتال کا کہنا تھا کہ کیپیٹل اسپتال میں کیتھ لیب کا قیام دیرینہ خواب تھا، کیپیٹل اسپتال کا شعبہ کوکلیئر امپلانٹس مکمل فعال ہے، کیتھ لیب فنکشنل کرنے کا سہرا اسپتال ٹیم کو جاتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کیپیٹل اسپتال انتظامیہ نے کیتھ لیب فنکشنل کرنے کا فیصلہ کیا۔

  • پیپلزپارٹی کا آئندہ عام انتخابات میں سولو فلائٹ لینے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا آئندہ عام انتخابات میں سولو فلائٹ لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں وفاق اور صوبوں میں کسی جماعت سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نےآئندہ عام انتخابات میں سولو فلائٹ لینے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کا وفاق ،صوبوں میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں ہو گا، پیپلزپارٹی الیکشن کے بعد حکومت سازی میں اتحاد پر غور کر سکتی ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی وفاق، صوبوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر غور کر سکتی ہے، اے این پی کے ساتھ کے پی اور کراچی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی یے جبکہ کے پی میں آزاد امیدوار اور پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا ماضی میں انتخابی اتحاد کا تجربہ خوشگوار نہیں رہا اور ماضی میں انتخابی اتحاد کا خمیازہ الیکشن میں بھگتا ہے اور اتحاد کی صورت پی پی کو الیکشن میں شدید نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انتخابی اتحاد کرنے پر پی پی کا ووٹرز متنفر اور ٹوٹ جاتا ہے، پی پی ووٹر انتخابی اتحاد ہونے پر مشترکہ امیدوار کو ووٹ نہیں دیتا، پنجاب میں ن لیگی ووٹر پی پی کے مشترکہ امیدوار کو ووٹ نہیں دیتا۔

    پنجاب میں پی ٹی آئی ووٹر ن لیگ، پی پی کو ووٹ نہیں دے گا، کے پی میں پی ٹی آئی ووٹر جے یو آئی، پی پی کو ووٹ نہیں دے گا۔

  • آصف زرداری نے الیکشن کمیشن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر دیا

    آصف زرداری نے الیکشن کمیشن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر دیا

    اسلام آباد: آصف علی زرداری نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں جہاں بر وقت انتخابات کی بات کی جا رہی ہے وہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف زرداری نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اظہار اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ ملک شفاف انتخابات کی طرف جا رہا ہے۔

    پیپلز پارٹی میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں آصف زرداری نے کہا ’’پیپلز پارٹی انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے، مجھے الیکشن کمیشن پر پورا اعتماد ہے کہ وہ شفاف الیکشن کرائے گا۔‘‘ انھوں نے کہا پیپلز پارٹی ہر طرح کے ماحول میں الیکشن لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    پی پی رہنما نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ 8 فروری کو پیپلز پارٹی ملک کی اکثریتی پارٹی بن کر سامنے آئے گی، انھوں نے کہا کہ ’’ملک کا ماحول انتخابات کے لیے سازگار ہے، الیکشن وقت پر ہونے چاہیئں۔‘‘

  • ‘شہری یہ سیرپ ہرگز استعمال نہ کریں ، ری ایکشن کرسکتا ہے!’

    ‘شہری یہ سیرپ ہرگز استعمال نہ کریں ، ری ایکشن کرسکتا ہے!’

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے’وینا سیرپ‘کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کردیا ، جس میں خبردار کیا ہے کہ غیرمعیاری ویناسیرپ کے استعمال سےطبیعت خراب ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے اینیمیا کےعلاج کی دوا کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا اوت وینا سیرپ کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ سینٹرل ڈرگ لیب کراچی نے وینا سیرپ کابیچ غیرمعیاری قرار دیا ہے، وینا سیرپ کا بیچ کے ایل 090 کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے، وینا سیرپ 2 اجزا سے تیار کردہ خون کی کمی پوری کرنےکی دوا ہے اور سوات فارما سیوٹیکل سیدو شریف کا تیار کردہ ہے۔

    غیرمعیاری وینا سیرپ کے استعمال سے طبیعت خراب ہو سکتی ہے اور اس کے غیر معیاری ہونےکی وجہ سے وینا سیرپ ری ایکشن کرسکتا ہے، جس سے درد معدہ، قبض، قے ، اسہال، قے اور غنودگی ہو سکتی ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کو وینا سیرپ کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سپلائی سے روک دیا اور کمپنی کو وینا سیرپ کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمسٹ ویناسیرپ کے متاثرہ بیچ کی سیل روکنے کیلئے اسٹاک چیک کریں، کیمسٹ وینا سیرپ کا متاثرہ بیچ فارما کمپنی کو واپس کریں اور ڈاکٹرز مریضوں کو وینا سریپ کا متاثرہ بیچ استعمال نہ کریں ، ساتھ ہی ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں۔

  • ٹی بی، مرگی، کینسر کی ادویات اصل قیمت سے بہت زیادہ میں فروخت کا انکشاف

    ٹی بی، مرگی، کینسر کی ادویات اصل قیمت سے بہت زیادہ میں فروخت کا انکشاف

    اسلام آباد: ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ٹی بی، مرگی، کینسر وغیرہ کی ادویات اصل قیمت سے بہت زیادہ میں فروخت کیے جانے پر لاہور میں منافع خوروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایت پر ملک بھر میں منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، لاہور میں کارروائی کے دوران منظور شدہ قیمت سے زائد پر ادویہ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام اٹھایا گیا۔

    معلوم ہوا کہ ہیپارن انجیکشن، ٹی بی، مرگی، کینسر اور جان بچانے والی ادویات بلیک میں منظور شدہ قیمت سے زائد پر فروخت کی جا رہی تھیں۔

    مرگی کی دوا ٹیگرال 260 روپے کی بجائے 1300 سے 1400 میں فروخت کی جا رہی تھی، ہیپارین انجکشن 975 کی بجائے 1500 سے 3000 میں فروخت ہو رہا تھا، الٹراوسٹ 3418 روپے کی بجائے 6500 روپے کی فروخت ہو رہی تھی۔

    ریووٹرل (Rivotril) 267 روپے کی بجائے 700 سے 800 روپے میں، ریووٹرل 2mg کی 400 کی بجائے 800 سے 1000 روپے میں، زینکس 0.5mg ٹیبلٹ 278 کی بجائے 1400 روپے میں، اور زینکس 1mg ٹیبلٹ 502 روپے کی بجائے 4000 روپے میں فروخت ہو رہی تھی۔

    ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، منافع خوروں کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے مطابق بھاری جرمانے اور سزائیں دی جائیں گی۔

  • پیپلز پارٹی کا عام انتخابات سے متعلق بڑا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا عام انتخابات سے متعلق بڑا فیصلہ

    کراچی: پیپلز پارٹی نے عام انتخابات میں کراچی میں کسی جماعت سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کراچی میں کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں کرے گی، انتخابی اتحاد کرنے پر پیپلزپارٹی کو ووٹ تقسیم ہونے کا خدشہ ہے اس بنا پر پارٹی نے کسی بھی جماعت سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ کراچی میں مختلف حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے، پیپلزپارٹی کراچی میں اے این پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتی ہے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی کی خواہش پر کراچی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر غور ہو سکتا ہے لیکن پیپلزپارٹی کراچی میں اے این پی کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی آفر نہیں کرے گی۔

    پی پی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی میں ن لیگ، ایم کیو ایم کے اتحاد سے پیپلز پارٹی کو خطرہ نہیں، سندھ میں ایم کیو ایم کا ن لیگ سے انتخابی اتحاد پانی کا بلبلہ ہے، کراچی میں ن لیگ کا قابل زکر ووٹ بینک نہیں ہے۔

    ’’ اس لیے ن لیگ کراچی یا سندھ کی کسی سیٹ پر پیپلزپارٹی کیلئے نقصان دہ نہیں، ن لیگ کسی نشست پر ایم کیو ایم کو جتوانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، کراچی میں پی پی، ایم کیو ایم کے بعد اے این پی کا ووٹ اہمیت رکھتا ہے‘‘۔

    پی پی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے پاس کراچی کے تمام حلقوں پر امیدوار موجود ہیں، پی پی کی اے این پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ایم کیو ایم کیلئے نقصان دہ ہو گی۔

  • کم نقصان دہ تمباکو مصنوعات سے اموات میں 70 فیصد کمی

    کم نقصان دہ تمباکو مصنوعات سے اموات میں 70 فیصد کمی

    غیر ملکی ادارے نے کم نقصان دہ تمباکو مصنوعات کے استعمال سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔

    غیر سرکاری تنظیم کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ تقریب کم نقصان دہ تمباکو مصنوعات سے متعلق تقریب میں راونڈ ٹیبل ڈسکشن میں طبی ماہرین نے شرکت کی۔

    ماہرین صحت نے کہا کہ کم نقصان دہ متبادل ٹوبیکو پروڈکٹس اپنا کر جانیں بچائی جا سکتی ہیں، انسدادتمباکو نوشی پالیسیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہو گا۔

    انسداد تمباکو نوشی پالیسیوں میں جدید ٹوبیکو ہارم ریڈکشن حکمت عملی شامل کرنا ہو گی۔

    رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 112 ملین افراد کم نقصان دہ متبادل ٹوبیکو پروڈکٹس استعمال کر رہے ہیں، ٹوبیکو ہارم ریڈکشن پراڈکٹس 80 فیصد کم نقصان دہ ہیں۔

    تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم نقصان دہ متبادل پروڈکٹس کےاستعمال سے اموات 70 فیصد کم کی جا سکتی ہیں، پروڈکٹس کے ذریعےقازقستان میں سالانہ1 لاکھ 65ہزار جانیں بچانا ممکن ہیں۔

    کم نقصان دہ متبادل پروڈکٹس اپنا کر جنوبی افریقہ میں 3 لاکھ 20 ہزار جانیں بچانا ممکن ہے جب کہ بنگلادیش میں 9لاکھ 20ہزار اور پاکستان میں 12لاکھ زندگیوں کو بچایا جا سکتا ہے۔

    رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ پاکستان میں تمباکو کےکم نقصان والے جدید رجحانات کا متعارف کرانا ناگزیر ہے۔