Author: جہانگیر خان

  • حکومت کا ملک میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    حکومت کا ملک میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے ملک میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا، مہم چاروں صوبوں کے 31 اضلاع میں چلائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ، حکومت نے ملک میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ خصوصی پولیو مہم چاروں صوبوں کے 31 اضلاع میں چلائی جائے گی، آؤٹ بریک رسپانس نام سے مہم پازیٹو سیوریج سیمپلز والے اضلاع میں چلائی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں کے 6 آوٹ بریک زونز میں خصوصی پولیو مہم چلے گی، آوٹ بریک رسپانس پولیو مہم تین مراحل میں چلائی جائے گی۔

    او بی آر پولیو مہم کا پہلا فیز 30 اکتوبر تا 5 نومبر تک اور سیکنڈ فیز 27 نومبر تا 2 دسمبر چلے گا جبکہ اختتامی فیز دسمبر کے آخری ہفتے منعقد ہو گا۔

    زرائع کے مطابق خصوصی پولیو مہم میں 1 کروڑ 8 لاکھ 2342 بچوں کی ویکسینیشن ہو گی، کراچی سنٹرل، ایسٹ، ویسٹ، ساوتھ میں خصوصی پولیو مہم چلے گی، کورنگی، ملیر، کیماڑی میں خصوصی پولیو مہم چلائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ پشاور، ہنگو، خیبر ، اسلام آباد، راولپنڈی، اپر جنوبی وزیرستان ، کوئٹہ، چمن، قلعہ عبداللہ، پشین ، ڈیرہ بگٹی، کشمور، راجن پور، جعفر آباد ، نصیر آباد، صحبت پور، اوستہ محمد ، گوادر، آواران، حب، خضدار، لسبیلہ میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلے گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ محسود بیلٹ او بی آر میں 3404 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہو گی، پشین، چمن او بی زون میں 820125 بچوں ، ڈیرہ بگٹی او بی زون میں 13 لاکھ 7836 بچوں ، کراچی، حب میں 29 لاکھ 30861 بچوں ، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد 37 لاکھ 76728 بچوں اور پشاور آوٹ بریک زون میں 1243388 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہو گی۔

    رواں برس ملک بھر سے 54 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں،رواں برس ملک بھر سے چار پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • حکومتی غفلت، پولیو وائرس ملک بھر کی سیوریج لائنز میں پھیل گیا

    حکومتی غفلت، پولیو وائرس ملک بھر کی سیوریج لائنز میں پھیل گیا

    حکومتی غفلت کے باعث مہلک مرض پولیو کا وائرس ملک بھر کی سیوریج لائنز میں پھیل گیا اور ایک ماہ میں دوسری بار چاروں صوبوں کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی۔

    قومی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق حال ہی میں ملک کے چاروں صوبوں کے سات شہروں کے ریکارڈ ماحولیاتی نمونوں زندگی بھر کے لیے معذور بنا دینے والے موذی مرض پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد رواں برس پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی مجموعی تعداد 54 ہوگئی ہے۔

    جن شہروں کی سیوریج میں پولیو وائرس سے آلودہ نکلا ہے اس میں پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی، پنجاب کا دارالخلافہ لاہور کے علاوہ کے پی اور بلوچستان کے دارالحکومت پشاور، کوئٹہ سمیت پشین، چمن اور بنوں بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سات شہروں کے سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان شہریوں کی سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سمپلنگ 2 سے 5 اکتوبر تک کئ گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ پشاور کے چار نمونوں سے پولیو پازیٹو نکلے۔ پشاور کے علاقوں حیات آباد، یوسف آباد، تاج آباد اور نرے خوڑ کا سیوریج پولیو پازیٹو نکلا اور چاروں سیمپلز میں پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق لاہور سے ہے۔

    کوئٹہ سے تین پولیو پازیٹو نمونے سامنے آئے ہیں جس کا جینیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے۔
    شہر قائد کراچی میں دو سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ کیماڑی اور اورنگی سے لیے گئے تھے۔ رواں سال ضلع کراچی کیماڑی سے تیسرا سیوریج سیمپل پولیو پازیٹو ہوا ہے جب کہ کیماڑی کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق مچھر کالونی سے ہے۔

    کراچی میں ہی اورنگی نالے سے لیے گئے دوسرے پازیٹو سیوریج سمپل کا تعلق ضلع وسطی کراچی حاجی مرید گوٹھ سے ہے جس کا جینیاتی تعلق مقامی ہے جب کہ مذکورہ ضلع کا رواں سال دوسرا پازیٹو سیوریج سمپل ہے۔

    لاہور کے ایک سیوریج سمپل میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ گلشن راوی ای ایس سائیٹ سے لیا گیا تھا۔ رواں سال لاہور کی سیوریج میں چھٹی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے جب کہ رواں برس پنجاب سے 10 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے ہیں۔

    بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقہ طروا کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے تاہم اس وائرس کا جینیاتی تعلق افغانستان سے ہے۔ رواں سال پشین کا سیوریج دوسری بار پولیو پازیٹو پایا گیا ہے۔

    چمن کے علاقے آرمی کازیبہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور یہ رواں سال دوسری بار پازیٹو آیا ہے حالیہ وائرس وائرس کا جینیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے۔

    بنوں کا علاقے ہنجل نور آباد کا سیوریج پولیو وائرس پازیٹو ہے۔ رواں سال بنوں سے تین پولیو کیس اور دو سیوریج سیمپل پازیٹو نکلے ہیں۔ بنوں کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق مقامی علاقے سے ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے چار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    دوسری جانب نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے تمام سیمپلز اور کیسز افغانستان سے آ رہے ہیں۔ ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرنے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں سربراہ برائے پولیو ڈاکٹر ماہی پالہ نے پولیو ڈے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وزارت صحت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ حکومت پاکستان کی کاوشوں کو دیکھ کر لگتا ہے آئندہ سالوں میں پاکستان پولیو فری ملک بنے گا۔

  • پاکستان کا فلسطینی بھائیوں کیلئے ادویات بھجوانے کا فیصلہ

    پاکستان کا فلسطینی بھائیوں کیلئے ادویات بھجوانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے فلسطینی بھائیوں کیلئے ادویات بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ، وزارت صحت ادویات کی کھیپ این ڈی ایم اے کے حوالے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے فلسطینی بھائیوں کیلئے ادویات بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع وزارت صحت نے بتایا ہے کہ وزارت صحت کو ادویات فلسطین بھجوانے کیلئے اجازت نامہ مل گیا ہے،فلسطین بھجوانے کیلئے ادویات کا انتظام وزارت قومی صحت نے کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت صحت ادویات کی کھیپ این ڈی ایم اے کے حوالے کرے گی، این ڈی ایم اے فلسطین کیلئے ادویات ریڈ کراس انٹرنیشنل کے حوالے کرے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ جان بچانے والی ادویات، سرجری کے آلات فلسطین بھجوائے جا رہے ہیں تاہم فلسطین کیلئے میڈیکل ٹیم بھجوانے کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا۔

    پاد رہے پاکستان کی جانب سےغزہ کے مظلوم فلسطینیوں کیلئے بھیجی گئی امدادی کھیپ مصر پہنچ گئی ہے، مصر میں پاکستان کے سفیر ساجد بلال نےامدادی سامان مصری ہلال احمر کے حوالے کیا۔

    پاک فوج کی جانب سے خیموں، کمبل اورادویات پر مشتمل 81 ٹن امدادی بھجوائی گئی ہے ، امدادی سامان میں 1 ہزار خیمے،4 ہزار کمبل اور 3 ٹن ادویات شامل ہیں، پاکستان مشکل کی گھڑی میں مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

  • حکومتی غفلت کے باعث پولیو وائرس پاکستان پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا

    حکومتی غفلت کے باعث پولیو وائرس پاکستان پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا

    حکومتی غفلت کے باعث پولیو وائرس پاکستان پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا ہے ملک کے چاروں صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چاروں صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ رواں برس اب تک 43 نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی، پشاور، راولپنڈی، چمن کے سیوریج میں پولیو وائرس  پائے گئے ہیں، کراچی ایسٹ گڈاپ کے دو ایریاز کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، سہراب گوٹھ، مچھر کالونی کے سیوریج میں بھی وائرس پائے گئے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ گڈاپ ٹاون کے سیوریج سے سیمپلز 26 ستمبر کو لئے گئے تھے، گڈاپ ٹاون کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس جنیاتی طور پر لوکل ہے، رواں سال کراچی ایسٹ کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    پشاور کے سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپل 4 اکتوبر کو لیا گیا تھا، پشاور کے علاقے نرے خوڑ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، رواں سال پشاور کے سیوریج میں 15 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا، وائرس کا جنیاتی تعلق نازیان افغانستان سے ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ چمن کے علاقے ہادی پیکٹ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کا سیمپل 2 اکتوبر کو لیا گیا تھا، رواں سال بلوچستان کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، چمن کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس کا جنیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے۔

    ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ راولپنڈی کے علاقے صفدر آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، راولپنڈی کے سیوریج کے پولیو وائرس کا جنیاتی تعلق بھی افغانستان سے ہے، رواں سال راولپنڈی کے سیوریج میں تیسری بارپولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    واضح رہے کہ رواں سال ملک میں ابتک پولیو وائرس کے 3کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے

    ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے

    لاہور : ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کی تحقیقات میں ڈاکٹرز اور عملے کی وجہ سے مریضوں کی بینائی متاثر ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، متاثرہ بیشتر افراد کی بینائی بحال ہونا ناممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ، ذرائع نے بتایا کہ انجکشن لگانیوالے ڈاکٹرز اور عملےکی وجہ سے مریضوں کی بینائی متاثر ہوئی، انجکشن کے علیحدہ ڈوزز تیاری کے دوران مبینہ طور پرانفیکشن شامل ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انجکشن کو علیحدہ اور سرنجز بھرنے کے دوران انفیکشن شامل ہوا، انجکشن کی تیاری والےمقامات پرصفائی کی صورتحال ابترپائی گئی تھی اور ایواسٹین انجکشن میں ملاوٹ کے ثبوت بھی ملےہیں۔

    ذرائع پنجاب محکمہ صحت نے کہا کہ ایواسٹین انجکشن کی مقدار بڑھانے کیلئے مبینہ طور پر پانی ملایاجاتاتھا، ڈریپ ایکٹ کے تحت انجکشن کےالگ الگ ڈوزز بنانا قانونا جرم ہے اور ڈریپ ایکٹ کےتحت ویٹرنری انجکشن کی الگ ڈوزز بنانے کی اجازت ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزمان سرنجز میں ایوسٹین انجکشن کی ڈوزز بنا کر رکھتے تھے، 4ایم ایل انجکشن سے0.5 ایم ایل کی 83ڈوززتیارکی جاتی تھیں جبکہ مریض کی آنکھ میں صفر اعشاریہ 5ایم ایل انجکشن لگایا جاتا تھا، انجکشن سے بیشتر مریضوں کی ایک آنکھ متاثرہ ہے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ متاثرہ بیشتر افراد کی بینائی بحال ہونا ناممکن ہے، انجکشن سے متاثرہ بیشتر مریضوں کی آنکھ کا کورنیا ضائع ہو چکا ہے، متاثرہ مریضوں کی بینائی بحالی کا واحد حل کورنیا ٹرانسپلانٹ ہے، انجکشن سے متاثرہ مریضوں کو کورنیا ٹرانسپلانٹ کرانا ہو گا، کورنیاٹرانسپلانٹ کے بغیر آنکھ کی بینائی بحال نہیں ہو گی۔

  • ایواسٹین انجکشن کو معیاری، محفوظ اور جراثیم سے پاک قرار دے دیا گیا

    ایواسٹین انجکشن کو معیاری، محفوظ اور جراثیم سے پاک قرار دے دیا گیا

    لاہور : ایواسٹین انجکشن کو معیاری، محفوظ اور جراثیم سے پاک قرار دے دیا گیا ، پنجاب میں انجیکشن کے غلط استعمال سے درجنوں لوگوں کی بینائی متاثر ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ایواسٹین انجکشن کے بارے میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی رپورٹس میں انکشاف سامنے آیا، ایواسٹین انجکشن کو معیاری، محفوظ اور جراثیم سے پاک قرار دے دیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سینٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کراچی،ڈرگ ٹیسٹنگ لیب لاہور کی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے ، ایواسٹین کے بارے میں سی ڈی ایل، ڈی ٹی ایل کی رپورٹ پنجاب حکومت کو موصول ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا ڈرگ ٹیسٹنگ لیب لاہور نے ایواسٹین کے چار سیمپلز کی رپورٹ بھجوائی ہے، ایواسٹین کے چھ سیمپل 24 ستمبر کو ڈی ٹی ایل لاہور بھجوائےگئےتھے اور لیب کو ارسال کردہ ایوسٹین سیمپلزڈسٹری بیوٹر سے برآمد کئے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق اے جی سی لاہور کے دفترسے 110 ایواسٹین انجکشن برآمدہوئےتھے، ایواسٹین انجکشن کے 2 سیمپلز سنٹرل ڈرگ لیب کراچی بھجوائے گئے تھے، سی ڈی ایل کو ایواسٹین سیمپلز فیڈرل ڈرگ انسپکٹرکراچی نےبھجوائےتھے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ سی ڈی ایل کراچی کو ایوسٹین کے سیمپلز 26 ستمبرکوبھجوائےگئےتھے، فیڈرل ڈرگ انسپکٹرنےروش فارماکےمرکزی دفترکراچی سے سیمپل لئے تھے، جس کے بعد سی ڈی ایل، ڈی ٹی ایل میں ایواسٹین کے سٹیریلٹی ودیگرٹیسٹ کئےگئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لیبارٹریوں نے ایواسٹین انجکشن کی کوالٹی اور سیفٹی کا معائنہ کیا، ایواسٹین کے سالٹ، اجرائے ترکیبی، سٹیریلیٹی کی جانچ ، اجزا کا تجزیہ کیاگیا، سٹیریلٹی ٹیسٹ ایوسٹین انجکشن میں انفیکشن کی تصدیق کیلئے کیا گیا۔

    لیبارٹری رپورٹ آنے تک ایوسٹین کی درآمد، سیل پرپابندی لگائی گئی تھی، پاکستان میں ایوسٹین کی امپورٹر روش فارما، ڈسٹریبیوٹر اے جی سی ہے، ڈسٹریبیوٹر سے برآمد شدہ بیچز کے ایوسٹین انجکشن غیرقانونی لگائے گئے تھے۔

    روش فارما کے پاس 100 ایم ایل کے 793 ایوسٹین انجکشن اور ڈسٹریبیوٹر کے پاس 100ایم جی ایوسٹین کے 110 انجکشن موجود ہیں۔

  • ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کے اصل ذمہ داران کو بچانے  کی کوشش کا انکشاف

    ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کے اصل ذمہ داران کو بچانے کی کوشش کا انکشاف

    اسلام آباد : ایواسٹین انجکشن اسکینڈل کے اصل ذمہ داران کو بچانے کی کوشش کا انکشاف سامنے آیا ، ایوسٹین انجکشن لگانے والےڈاکٹرز، اسپتال انتظامیہ کو بچایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو ہفتے گزرنے کے باوجود ایوسٹین انجکشن کی تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں، ذمہ دار ڈاکٹرز اور اسپتالوں کو بچانے کیلئے تحقیقات کو طول دیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایوسٹین کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی اور صوبائی حکومت انجکشن لگانے والے ڈاکٹرز اور اسپتالوں کیخلاف بے بس ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انجکشن سکینڈل کےاصل ذمہ داران کو بچانےکی کوششیں جاری ہیں، ایوسٹین انجکشن لگانے والےڈاکٹرز، اسپتال انتظامیہ کو بچایا جا رہا ہے، اہم شخصیت ذمہ داران کےخلاف کارروائی نہیں ہونے دے رہی۔

    انجکشن تحقیقات پر ڈرگ ڈپارٹمنٹ پنجاب کے عملے کے تحفظات ہیں اور محکمہ صحت پنجاب کے عملے نے ڈرگ افسران کیخلاف کارروائی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوسٹین انجکشن اسکینڈل میں ڈرگ انسپکٹرز،کنٹرولز کی معطلی بلاجواز ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ڈرگ انسپکٹر، کنٹرولز کی معطلی اصل ذمہ داران کو بچانے کی کوشش ہے، سرکاری،نجی اسپتالوں کی نگرانی ، اسپتالوں میں سیفٹی اور کوالٹی کنٹرول پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    محکمہ صحت پنجاب نےصوبائی ہیلتھ کیئر کمیشن کیخلاف کارروائی نہیں کی، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی صوبےبھر میں سرویلنس انتہائی کمزور ہے۔

  • حکومتِ پاکستان کا  افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے خصوصی میڈیکل ٹیم بھجوانے کا فیصلہ

    حکومتِ پاکستان کا افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے خصوصی میڈیکل ٹیم بھجوانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : نگران حکومت نے افغانستان میں زلزلے کے متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے پاکستان سے خصوصی میڈیکل ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے افغان زلزلہ متاثرین کے لئے خصوصی میڈیکل ٹیم افغانستان بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا کہ 10رکنی خصوصی میڈیکل ٹیم جلد افغانستان کیلئے روانہ ہو گی۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں اسلام آباد سے میڈیکل ٹیم افغانستان جائے گی اور دوسرے مرحلےمیں کوئٹہ، پشاور سے میڈیکل ٹیم افغانستان بھجوانے کا امکان ہے۔

    خصوصی میڈیکل ٹیم پمز اسپتال سے بھجوائی جائے گی، پمز اسپتال کے 5ڈاکٹرز، 5 نرسز ٹیم میں شامل ہوں گے اور میڈیکل ٹیم کی سربراہی پمز کے نیورو سرجن ڈاکٹر فیض اچکزئی کریں گے۔

    شعبہ نیوروسرجری، جنرل سرجری، ہڈی و جوڑ کے ڈاکٹرز ٹیم میں شامل ہوں گے، میڈیکل ٹیم کے ہمراہ ادویات کی کھیپ افغانستان بھجوائی جائے گی تاہم افغان زلزلہ متاثرین کیلئے ادویات کا انتظام وفاقی اسپتالوں نے کیا ہے۔

    خیال رہے افغان صوبے ہرات میں زلزلے سے اموات کی تعداد ڈھائی ہزارہوگئیں اور ہزاروں زخمی اسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔

    افغان حکام نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے، ہرات میں آنے والے زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ تین ریکارڈ کی گئی تھی، جس کے سبب انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا تاہم ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔

  • پیپلز پارٹی کی قیادت سینئر پارٹی رہنماؤں کی جہانگیرترین سے ملاقات پر برہم ، شوکاز جاری کئے جانے کا امکان

    پیپلز پارٹی کی قیادت سینئر پارٹی رہنماؤں کی جہانگیرترین سے ملاقات پر برہم ، شوکاز جاری کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی رہنماؤں انورسیف اللہ اورعثمان سیف اللہ کی جہانگیرترین سے ملاقات پر برہمی کا اظہار کیا، دونوں رہنماؤں کو شوکاز جاری کئے جانے کاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت نے سینئر پارٹی رہنماؤں کی جہانگیرترین سے ملاقات پر برہم ہوتے ہوئے انور سیف اللہ اور عثمان سیف اللہ کیخلاف کارروائی پر غور شروع کردیا۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ انور سیف اللہ اورعثمان سیف اللہ کو شوکاز جاری کئے جانے کا امکان ہے ۔

    ذرائع نے بتایا کہ انور سیف اللہ کی پرویز خٹک سےبھی ملاقات کی اطلاعات ہیں، انور سیف اللہ کی پرویز خٹک سےملاقات کی تفصیلات لی جا رہی ہیں، پی پی رہنماؤں نے اجازت کے بغیر پرویز خٹک سے ملاقات کی تھی۔

    انور سیف اللہ اورعثمان سیف اللہ نے چند روز قبل جہانگیر ترین سےملاقات کی تھی ، انور سیف اللہ پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے رکن ہیں جبکہ عثمان سیف اللہ پیپلزپارٹی کےٹکٹ پر سینیٹ کے رکن رہ چکے ہیں۔

  • حکومت کا ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ

    حکومت کا ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ کرلیا، سٹریلٹی ٹیسٹ کے ذریعے انجکشن کے اجزا کا تجزیہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایواسٹین انجکشن کی لیبارٹری سے جانچ کرانے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے کہا ہے کہ ایواسٹین کی سینٹرل ڈرگ لیبارٹری کراچی سےجانچ کرائی جا رہی ہے، سی ڈی ایل کراچی میں ایوسٹین کےسٹیریلٹی سمیت دیگر ٹیسٹ ہو رہےہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہسینٹرل ڈرگ لیب ایوسٹین انجکشن کی کوالٹی، سیفٹی چیک کر رہی ہے اور ایواسٹین کےسالٹ، اجرائے ترکیبی سمیت سٹیریلٹی کی جانچ جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سٹریلٹی ٹیسٹ کے ذریعے انجکشن کے اجزا کا تجزیہ جاری ہے، سٹیریلٹی ٹیسٹ سے دوا میں انفیکشن کی تصدیق کی جاتی ہے۔

    ملک بھر میں ایواسٹین انجکشن کی فروخت، استعمال پر پابندی ہے جبکہ امپورٹر، ڈسٹریبیوٹر پر ایوسٹین انجکشن کی درآمد، سیل پر بھی پابندی ہے۔

    ذرائع کے مطابق لیبارٹری رپورٹ آنے تک ایوسٹین انجکشن فروخت پر پابندی رہے گی، پاکستان میں ایواسٹین کی امپورٹرروش فارما اور ڈسٹریبیوٹر اے جی سی ہے، ڈسٹری بیوٹر سےبرآمد بیچ کے ایواسٹین کےسیمپلز سینٹرل ڈرگ لیبارٹری کراچی ارسال کر دیئے۔

    ایواسٹین کے سیمپلز روش فارما کے مرکزی ویئر ہاوس سے لئے گئے ہیں، ڈریپ ٹیم نے کراچی میں روش فارما کے مرکزی ویئر ہاوس کا دورہ کیا اور روش فارما کے مرکزی ویئر ہاوس کی انسپکشن کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ روش فارما کے پاس ایواسٹین کا بھاری ذخیرہ موجود ہے، ان کے پاس 100 ایم ایل کے 793 ایواسٹین انجکشن موجود ہیں، ویئر ہاوس 3بیچز کے ایوسٹین انجکشن موجود تھے۔