Author: جہانگیر خان

  • آشوب چشم کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد قومی ادارہ صحت کو ہوش آ گیا

    آشوب چشم کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد قومی ادارہ صحت کو ہوش آ گیا

    اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے آشوب چشم سے متعلق آخر کار ایڈوائزری جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آشوب چشم کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد قومی ادارہ صحت کو ہوش آ گیا اور ہیلتھ اتھارٹیز کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کر دی گئی.

    این آئی ایچ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مختلف شہروں میں آشوب چشم کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، ادارے اس کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کریں

    این آئی ایچ کے مطابق ایڈینو وائرس سے لاحق ہونے والا آشوب چشم انتہائی معتدی انفیکشن ہے، اس کی علامات میں آنکھ میں جلن، خارش، فوٹو فوبیا، اور پانی کا اخراج شامل ہیں، شہری آشوب چشم سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    آشوب چشم کے مریض خود کو قرنطینہ میں رکھیں، اور صحت مند افراد سے رابطے سے گریز کریں، مریض فوٹو فوبیا کی علامات میں چشمہ لگائیں، اور کھانستے، چھینکتے وقت ناک اور منہ کو ڈھانپیں۔

    ایڈوائزری کے مطابق آشوب چشم کے مریض صابن، ہینڈ سینیٹائزر سے ہاتھ صاف کریں، اور اپنے زیر استعمال اشیا دوسروں کو نہ دیں، انفیکشن کا پھیلاؤ روکنے کے لیے آشوب چشم کے شکار بچوں کو بھی گھر پر رکھیں۔

  • پاکستان میں آشوب چشم کی وبا کس وائرس سے پھیلی؟ ماہرین نے معلوم کر لیا

    پاکستان میں آشوب چشم کی وبا کس وائرس سے پھیلی؟ ماہرین نے معلوم کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان میں آشوب چشم کی وبا کس وائرس سے پھیلی، قومی ادارہ صحت نے تشخیص کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں پھیلنے والی آشوب چشم کی وبا کی تشخیص کر لی، ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ حالیہ وبا کاکسیکی وائرس A24 کی وجہ سے پھیلی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قومی ادارہ صحت ایک سائنسی اور ٹیکنیکل ادارہ ہے جو وبائی امراض کی تشخیص اور نگرانی کا کام کرتا ہے، ادارے کے مطابق آشوب چشم کی وبا ملک میں Coxsackie A24 سے پھیلی۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ مختلف ممالک میں اس وائرس کی وجہ سے درمیانے درجے کی وبا پھیلتی رہتی ہے، عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، بس احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    انھوں نے کہا آشوب چشم سے بچاؤ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل کریں، ہم عوام کو وباؤں سے محفوظ رکھنے کے لیے مربوط اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

  • ایواسٹین اسکینڈل: آنکھوں کے علاج کے لیے 2 ادویات دستیاب ہونے کا انکشاف

    ایواسٹین اسکینڈل: آنکھوں کے علاج کے لیے 2 ادویات دستیاب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: ایواسٹین انجیکشن اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آنکھوں کے علاج کے لیے رجسٹرڈ انجیکشن کی دستیابی کے باوجود ایواسٹین استعمال کیا جاتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ’ریٹینل وین اوکلوژن‘ (Retinal vein occlusion) نامی مرض کے علاج کے لیے 2 ادویات رجسٹرڈ ہیں، جن میں لوسنٹیس (lucentis) اور آئیلیا (Eylea) نامی انجیکشن شامل ہیں۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق لوسنٹیس انجیکشن کی قیمت 1 لاکھ، اور آئیلیا انجیکشن کی قیمت 33 ہزار پاکستانی روپے ہے۔

    آنکھ کی شریانوں میں خون جمنے کی بیماری ’ریٹینل وین اوکلوژن‘ کہلاتی ہے، جس کے علاج کے لیے لوسنٹیس اور آئیلیا نامی انجیکشن ملک بھر میں بہ آسانی دستیاب ہیں، تاہم ایواسٹین انجیکشن کے استعمال پر ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ کو زیادہ بچت ہوتی تھی، اور ڈاکٹرز پیسوں کے لالچ میں ایواسٹین کا غیر قانونی استعمال کرتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق ایواسٹین انجیکشن آنکھ کی شریانوں کی بندش کھولنے میں غیر منظور شدہ طریقے سے استعمال کیا جا رہا تھا، ایواسٹین انجیکشن 16 ایم ایل 400mg کی قیمت 1 لاکھ 14 ہزار 500 روپے ہے، جب کہ 4 ایم ایل 100mg کی قیمت 28 ہزار 800 روپے ہے۔

    انجیکشن سپلائرز ڈاکٹرز کو ایواسٹین فکس پرائس پر نہیں بلکہ من مانی قیمت پر فروخت کرتے تھے، اور فروخت سے قبل وہ انجکشن کی 16 ایم ایل کی تقریباً 80 ڈوزز بناتے تھے، سپلائر ڈاکٹر کو ایواسٹین کی ایک ڈوز 1500 تا 5000 میں فراہم کرتا تھا، دوسری جانب ڈاکٹرز ایواسٹین انجیکشن 100 ملی گرام کے استعمال کو ترجیح دیتے تھے۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق ایواسٹین انجیکشن کی وائل کھلنے پر مخصوص مدت میں استعمال ضروری ہے۔

  • ریکوزیشن مسترد ہونے پر پیپلز پارٹی کا چیئرمین سینیٹ کو خط

    ریکوزیشن مسترد ہونے پر پیپلز پارٹی کا چیئرمین سینیٹ کو خط

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ اجلاس کیلیے جمع کروائی گئی ریکوزیشن مسترد ہونے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ایوان کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تاج حیدر نے چیئرمین سینیٹ کو ریکوزیشن مسترد کرنے کے معاملے پر خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ سیکرٹریٹ نے فون پر بتایا کہ ریکوزیشن سے 5 اراکین نے دستخط واپس لیے، ان 5 اراکین کے نام پوچھے جو ہمیں نہیں بتائے گئے۔

    خط کے مطابق کیا اراکین نے دستخط واپس لینے کیلیے تحریری طور پر سینیٹ سیکرٹریٹ کو لکھا؟ کیا سیکرٹریٹ نے ان اراکین سے تحریری طور پر دستخط واپس لینے کا کہا؟ آئین اور رولز کسی کو دستخط واپس لینے کا اختیار نہیں دیتے۔

    تاج حیدر نے لکھا کہ چیئرمین سینیٹ یا سینیٹ سیکرٹریٹ فیصلہ کنندہ کا کردار کیسے ادا کر سکتا ہے؟ آئین چیئرمین سینیٹ آفس کو فیصلہ کنندہ ہونے کا اختیار نہیں دیتا، آئین کے تحت چیئرمین سینیٹ کا دستخط واپس لینے میں کوئی کردار نہیں۔

    خط میں لکھا گیا کہ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، عوام کو درپیش مشکلات کے دوران ایوان بالا بے حس نہیں بن سکتا، امید ہے کہ آپ ریکوزیشن مسترد کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں گے، امید رکھتے ہیں کہ عوام کے مفاد میں آپ سینیٹ کا اجلاس بلائیں گے۔

  • حکومت کا جعلی، اسمگل شدہ، غیر قانونی ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن کا فیصلہ

    حکومت کا جعلی، اسمگل شدہ، غیر قانونی ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت صحت نے جعلی، غیر قانونی، اور اسمگلڈ ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر سے جعلی، اسمگلڈ اور غیر قانونی ادویات سے متعلق شکایات ملنے پر نگراں حکومت نے غیر قانونی ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف کی ہدایت پر ڈریپ کے صوبائی دفاتر اور صوبائی چیف ڈرگ انسپکٹرز کو مراسلے ارسال کر دیے گئے ہیں، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ جعلی اور اسمگلڈ ادویات کی ترسیل، اسٹوریج، ڈسٹری بیوشن اور فروخت فوری روکی جائے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک بھر میں سرویلنس جاری ہے، غیر قانونی ادویات کے خاتمے کے لیے اقدامات جاری ہیں، صوبائی ٹیموں کو میڈیس مارکیٹ میں سرویلنس بڑھانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    خبردار: کومیسیٹن آئی ڈراپس نہ خریدیں، ڈریپ کا الرٹ جاری

    ڈریپ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ ملک بھر میں فارمیسی اور میڈیکل اسٹورز کی نگرانی کی جائے، اور آپریشن کے لیے وفاق اور صوبائی میڈیسن انسپکٹوریٹ میں تعاون بڑھایا جائے گا، اور قانون شکن عناصر کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔

  • خبردار: کومیسیٹن آئی ڈراپس نہ خریدیں، ڈریپ کا الرٹ جاری

    خبردار: کومیسیٹن آئی ڈراپس نہ خریدیں، ڈریپ کا الرٹ جاری

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے الرٹ جاری کیا ہے کہ مارکیٹ میں موجود امراض چشم کی دوا ’کومیسیٹین آئی ڈراپس‘ نہ خریدیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ نے امراض چشم کی غیر معیاری دوا کی فروخت پر ایکشن لیتے ہوئے کومیسیٹن کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا ہے، اور کومیسیٹن آئی ڈراپس کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کر دیا۔

    ڈریپ نے کہا کومیسیٹن آئی ڈراپس کا بیچ سی وائے ایف 003 غیر معیاری قرار پایا ہے، یہ نبی قاسم انڈسٹرز کراچی کی تیار کردہ ہے، کومیسیٹن کا سیمپل صوبائی ڈرگ انسپکٹر جامشورو نے ٹیسٹنگ لیب بھجوایا تھا، دوا کا بیچ فیڈرل ڈرگ اینالسٹ، سی ڈی ایل کراچی نے غیر معیاری قرار دیا۔

    ڈریپ کے مطابق کومیسیٹن آئی ڈراپس پراڈکٹ الرٹ شہریوں، ڈاکٹرز، اور کیمسٹس کے لیے ہے، الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کومیسیٹن ڈراپس آنکھوں کے بیکٹریل انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، تاہم ڈاکٹرز اب مریضوں کو کومیسیٹن آئی ڈراپس کا متاثرہ بیچ استعمال نہ کرائیں۔

    الرٹ کے مطابق غیر معیاری دوا کا استعمال مریض کی بینائی کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، غیر معیاری اینٹی بائیوٹک استعمال سے مرض پیچیدگی بھی اختیار کر سکتا ہے، اس لیے فارما کمپنی کومیسیٹن آئی ڈراپس کا متاثرہ بیچ سپلائی نہ کرے، اور مارکیٹ میں موجود متاثرہ اسٹاک بھی واپس اٹھوائے۔

    کیمسٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ کومیسیٹن آئی ڈراپس کا متاثرہ بیچ فارما کمپنی کو واپس کریں، اور ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں بھی میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں۔

  • غیر قانونی ادویات کا دھندہ کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    غیر قانونی ادویات کا دھندہ کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : غیر قانونی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا ، نیشنل ٹاسک فورس صوبائی محکمہ صحت کے ہمراہ کارروائیاں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے غیر قانونی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ غیر قانونی، غیر معیاری ادویات خاتمے کا ہدف نیشنل ٹاسک فورس کے حوالے کردیا گیا ہے اور نیشنل ٹاسک فورس نے ملک گیر کریک ڈاؤن کیلئے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے، نیشنل ٹاسک فورس صوبائی محکمہ صحت کے ہمراہ کارروائیاں کرے گی۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک گیر کریک ڈاؤن کیلئے ڈریپ کے صوبائی دفاتر کو ہدایات جاری کی گئی ہے ، نیشنل ٹاسک فورس خفیہ اطلاعات پر ملک بھر میں چھاپے مارے گی۔

    آپریشن سے قبل بڑے شہروں کی میڈیسن مارکیٹس میں سرویلنس جاری کیا جائے گا، کراچی، حیدر آباد، لاہور ، راولپنڈی، فیصل آباد، کوئٹہ، پشاور کی میڈیسن مارکیٹ میں چھاپے مارے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کیلئے وفاق،صوبائی میڈیسن انسپکٹوریٹ میں تعاون بڑھایا جائے گا اور قانون شکن عناصر کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔

    نیشنل ٹاسک فورس کی ملک گیر کارروائیوں کی یومیہ رپورٹ تیار ہو گی اور یومیہ کارکردگی رپورٹ سی ای او ڈریپ کو بھجوائے گی۔

  • کراچی : آشوب چشم کیسے پھیلتا اور بچاؤ کیسے ممکن ؟ گائیڈ لائنز جاری

    کراچی : آشوب چشم کیسے پھیلتا اور بچاؤ کیسے ممکن ؟ گائیڈ لائنز جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کر دیں ، جس میں وائرس کے پھیلنے اور بچاؤ سے متعلق بتایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کر دیں ، جس میں کہا ہے کہ آشوب چشم کی علامات دو دن تا تین ہفتے برقرار رہ سکتی ہیں۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا کہ آنکھوں میں سرخی، جلن، خارش ، آنکھوں سے مسلسل پانی بہنا،پوٹے چپکنا آشوب چشم کی علامات ہیں۔

    اسلام آباد ہیلتھ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ آشوب چشم وائرس سے پھیلنے والا انفیکشن ہے، یہ ہاتھ ملانے، کھانسنے، چھینکنے سے پھیل سکتا ہے، آشوب چشم کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔

    آئی ایچ آر اے نے کہا کہمریض کے چشمے پہننے سے آشوب چشم کا پھیلاو روکنا ممکن نہیں، آشوب چشم کا علاج ممکن ہے، مریض اینٹی بائیوٹک اور سٹیرائڈز آئی ڈراپس استعمال کریں

    اینٹی بائیوٹک، سٹیرائڈز آشوب چشم کا مکمل علاج نہیں ہے، علاج سے آشوب چشم کی تکلیف کمی لائی جا سکتی ہے، آشوب چشم کے مریض آنکھوں پر برف کی ٹکور کریں۔

    آشوب چشم کے مریض سے ملاقات کے بعد 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں، آنکھوں پر استعمال کردہ ٹشو، رومال کا دوبارہ استعمال نہ کریں اور کنٹیکٹ لینز کا بھی استعمال نہ کریں۔

    شہری آشوب چشم کا شکار بچوں کو گھر سے باہر نہ جانے دیں اور شہری طبعیت زیادہ خراب ہونے پر معالج سے رجوع کریں۔

  • ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا

    ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا

    اسلام آباد: ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ آنتوں کے کینسر میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آنکھوں کے امراض میں استعمال ہونے والے انجیکشن ایواسٹین (Avastin) سے پنجاب بھر میں بینائی متاثر ہونے کے کیسز سامنے آنے کے بعد ڈریپ نے اس انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے شہریوں، ڈاکٹرز اور کیمسٹس کے لیے ایواسٹین انجیکشن کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کر دیا، اور کہا ہے کہ ڈاکٹرز امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن استعمال کرنے سے گریز کریں، ایواسٹین کے استعمال سے بینائی زائل ہونے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ڈریپ نے اپنے ری کال الرٹ میں انجیکشن سے متعلق تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ روش فارما جرمنی سے ایواسٹین انجیکشن کی رجسٹرڈ امپورٹر ہے، یہ انجیکشن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہے، ڈریپ رجسٹریشن نمبر 043004 ہے، روش فارما کا ایواسٹین انجیکشن 100 ایم جی، 4 ایم ایل کا ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق ایواسٹین انجیکشن بڑی آنت کے کینسر کے علاج کی دوا ہے، اور یہ بڑی آنت کے کینسر ہی میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے، اس انجیکشن کو بڑی آنت کی شریانوں کی بندش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور ایواسٹین انجیکشن کا امراض چشم میں استعمال غیر قانونی ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جینئس ایڈوانسڈ فارما ایواسٹین کی غیر قانونی ری پیکنگ اور سیل کر رہی تھی، جو کہ غیر قانونی ہے، نیز جینئس فارما مضر صحت اور آلودہ ماحول میں ایواسٹین کی ری پیکنگ کر رہی تھی، جس سے ادویات کی پیکنگ کا معیار متاثر ہوتا ہے اور سخت نقصان دہ ہے، ایسے ماحول میں تیار شدہ دوا بینائی متاثر یا مکمل زائل کر سکتی ہے، جینئس ایڈوانسڈ فارما ڈرگ سیل لائسنس ہولڈر بھی نہیں ہے۔

    الرٹ کے مطابق ایواسٹین کا امراض چشم والے شوگر کے مریضوں کو استعمال جاری تھا، اور اسے آنکھوں کی رگوں کی غیر معمولی بندش کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، جس سے ریٹینا پر آنے والی شریانوں کو بند کیا جاتا تھا۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ جینئس ایڈوانسڈ فارما کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، رجسٹرڈ ایواسٹین کی ڈسٹریبوشن اور سیل پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایواسٹین انجیکشن کے امپورٹر روش فارما کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں، یہ پابندی صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    ڈریپ کے مطابق امپورٹر کو مارکیٹ سے ایواسٹین کا اسٹاک واپس اٹھانے، فارمیسی، کیمسٹ کو ایواسٹین کی سیل روکنے، فارمیسی اور کیمسٹ کو ایواسٹین کا اسٹاک واپس بھجوانے کی ہدایات جاری کی گئی ہے، جب کہ رجسٹرڈ ایواسٹین انجیکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھجوایا گیا ہے، جہاں اس کی سیفٹی اور کوالٹی کی جانچ جاری ہے، اس کے ساتھ ساتھ ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسی، اور اسپتالوں میں سرویلنس بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے، اور شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ایواسٹین انجیکشن کے مضر اثرات سے متعلق ڈریپ کو رپورٹ کریں۔

  • بینائی سے محروم کرنے والے  انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    بینائی سے محروم کرنے والے انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : بینائی سے محروم کرنے والے ایواسٹین انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ایوسٹین انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایواسٹین انجکشن کی سیل، استعمال پر پابندی عارضی طور لگائی جا رہی ہے،ایواسٹین انجکشن کے امپورٹر روش پاکستان کو حکم نامہ ارسال، کردیا گیا ہے۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ ایواسٹین انجکشن کی ڈسٹری بیوشن پر پابندی عائد کردی ہے ، یہ پابندی صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے لگائی گئی ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پابندی کا مقصد ایوسٹین انجکشن کے مزید غلط استعمال کو روکنا ہے، ایواسٹین پر پابندی تحقیقات فوری مکمل کرنے کیلئے لگائی گئی ہے۔

    ڈریپ نے امپورٹر کو مارکیٹ سے ایواسٹین کا اسٹاک واپس اٹھانے کی ہدایت کردی اور صوبائی محکمہ صحت کو ایواسٹین کی سیل اور استعمال روکنے کی ہدایات جاری کردی گئیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ صحت ایواسٹین کا استعمال روکنے کیلئے اقدامات کرے گا اور فارمیسی، کیمسٹ کے پاس موجود ایواسٹین کا اسٹاک سیل کیا جائے گا۔

    رجسٹرڈ ایواسٹین انجکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوایا گیا ہے، ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ایوسٹین کی سیفٹی، کوالٹی کی جانچ جاری ہے، ڈرگ لیبارٹری کی رپورٹ ملنے پر ایوسٹین بارے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    ڈریپ ذرائع نے بتایا کہ ایواسٹین انجکشن جرمن فارما کمپنی کا تیارکردہ ہے اور روش فارما پاکستان ایواسٹین انجکشن کی امپورٹر ہے، پاکستان میں ایواسٹین انجکشن کی رجسٹریشن ہولڈر روش فارما ہے، روش فارما کا رجسٹرڈ ایوسٹین 100 ایم جی، مقدار 4 ایم ایل ہے۔