Author: جہانگیر خان

  • پاکستان میں 87 فیصد آبادی کی کورونا ویکسینیشن کامیابی سے مکمل

    پاکستان میں 87 فیصد آبادی کی کورونا ویکسینیشن کامیابی سے مکمل

    اسلام آباد : پاکستان میں 87 فیصد آبادی کی کورونا ویکسینیشن کامیابی سے مکمل ہوگئی ، ویکسینیشن کے حوالے سے سندھ پہلےاور اسلام آباد دوسرے نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ویکسینیشن کیلئے اہل 87 فیصد آبادی کو کورونا سے بچاو کے ٹیکے لگا دیئے گئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ویکسینیشن کے حوالے سے سندھ پہلے اسلام آباد دوسرے نمبر پر ہے، سندھ کی 103 فیصد جبکہ وفاقی دارالحکومت کی اہل آبادی کی 90 فیصد اہل آبادی کی کورونا ویکسینیشن ہو چکی ہے۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ پنجاب کی 89، آزادکشمیر 82 فیصد اہل آبادی کو کورونا سے بچاو کے ٹیکے لگا دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی 65 فیصد اور بلوچستان کی 60 جبکہ گلگت بلتستان کی 59 فیصد اہل آبادی کی کورونا ویکسینیشن مکمل کر لی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کورونا ویکسینیشن کیلئے اہل 14 کروڑ 31 لاکھ 9050 شہریوں میں سے 12 کروڑ 48 لاکھ 26129 شہریوں کو دو ویکسین ڈوز لگ چکی ہیں جبکہ 87 لاکھ 86 ہزار 762 شہریوں کو ایک ویکسین ڈوز لگ چکی یے۔

    پنجاب کے 7 کروڑ 14 لاکھ 46549 ، سندھ میں 3 کروڑ 47 لاکھ 71459 افراد ، کے پی کے 1 کروڑ 79 لاکھ 30674 افراد اور بلوچستان کے 50 لاکھ 94891 افراد کی کورونا ویکسینیشن مکمل کر لی گئی ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں 14 لاکھ 39652 افراد، آزادکشمیر میں 21 لاکھ 96197 افراد جبکہ گلگت بلتستان کے 6 لاکھ 95170 افراد کو کورونا سے بچاو کے ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔

  • پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ، پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا

    پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ، پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کے لیے پاکستانی وفد واشنگٹن پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے باہمی رابطوں میں تیزی آ گئی، امریکی دعوت پر پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے 4 رکنی پاکستانی وفد وزیر صحت قادر پٹیل کی قیادت میں واشنگٹن پہنچ گیا ہے۔

    پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز 25 جولائی سے ہو گا، اب تک ڈائیلاگ کے 9 ورچول رائونڈز ہو چکے ہیں، ڈائیلاگ میں وزارت صحت حکام اور ماہرین صحت ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔

    پاکستانی وفد میں سربراہ این آئی ایچ، ڈائریکٹر وزارت صحت ڈاکٹر بصیر اچکزئی، امریکا میں پاکستانی سفیر مسعود خان، اور امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ صحت حکام شریک ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ہیلتھ ڈائیلاگ میں صحت کے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بات ہوگی، بارڈر ہیلتھ سیکیورٹی سروسز، غیر متعدی امراض، کرونا وبا، چائلڈ ایمونائزیشن، نیوٹریشن، ماں بچے کی صحت کے مسائل، سی ڈی سی، اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات پر غور کیا جائے گا۔

    پاکستانی وفد ہیلتھ ڈائیلاگ میں شعبہ صحت کے چیلنجز کی نشان دہی کرے گا، وفد امریکا کو شعبہ صحت میں باہمی تعاون کے ثمرات اور شعبہ صحت میں ممکنہ تعاون بارے آگاہ کرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ امریکا پاکستانی شعبہ صحت میں اصلاحات کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، شعبہ صحت کی ٹیکنالوجی ٹرانسفر میں تعاون سمیت امریکی محکمہ صحت پاکستانی طبی ماہرین اور عملے کو تربیت بھی فراہم کرے گا۔

    امریکا پاکستان کو شعبہ صحت کی اپ گریڈیشن میں معاونت سمیت کرونا وائرس روک تھام، پولیو، متعدی، اور غیر متعدی امراض کے لیے بھی تعاون فراہم کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق امریکا پاکستانی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور لیبارٹریز کے لیے آلات بھی فراہم کرے گا، جب کہ رواں ماہ پاکستان کو امریکا 4 جدید موبائل لیبارٹریز فراہم کر چکا ہے۔

  • وزیراعظم نے ضروری ادویات کی قلت کا نوٹس لے لیا

    وزیراعظم نے ضروری ادویات کی قلت کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں ضروری ادویات کی قلت کا نوٹس لے لیا جب کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے معاملے کی مکمل تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم روف کی ہدایت پر صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔ سی ای او ڈریپ نے صوبائی دفاتر کو 24 گھنٹے میں ادویات قلت بارے رپورٹ بھجوانے اور میڈیسن مارکیٹس میں سروے کی ہدایت کر دی۔

    ڈریپ مراسلہ کے مطابق ملک بھر میں نایاب ادویات کے نام اور حتمی تعداد سے آگاہ کیا جائے، صوبائی دفاتر ادویات کی قلت کے دورانیہ بارے بھی آگاہ کریں، ملک میں معیاری ادویات کی مقررہ نرخ پر دستیابی اولین ترجیح ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیداواری لاگت بڑھنے پر متعدد ادویات کی تیاری میں کمی آئی ہے، جان بچانے والے گولیاں، انجکشنز اور سیرپ مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں، بخار اور جسمانی درد کی گولی پیناڈول کی مارکیٹ میں قلت ہے۔

    سکون آور، ہڈی جوڑ، دمہ اور کینسر کی ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں، عارضہ قلب، بلڈ پریشر اور پھیپھڑوں کے انفیکشن کی دوا کی قلت ہے، ٹی بی، ہیپٹائٹس، شوگر، پارکنسن اور تیزابیت کی ادویات کی قلت ہو رہی ہے، میڈیسن مارکیٹ میں مرگی، الرجی کی گولیاں اور سیرپ کی قلت ہے۔

  • کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ‘ریمڈیسیور انجکشن’ کی قیمت میں مزید کمی

    کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ‘ریمڈیسیور انجکشن’ کی قیمت میں مزید کمی

    اسلام آباد : کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ہونے والے ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں مزید 416 روپے کی کمی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے علاج میں معاون ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کردی گئی ، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں مزید 416 روپے کی کمی کی گئی ہے۔

    ڈریپ نے ریمیڈیسویر کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس میں بتایا ہے کہ 100ایم جی ریمڈیسیورانجکشن کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت 1892 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    کمی سے قبل ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 2308 روپے 63 پیسے مقرر تھی ، کابینہ نے ریمڈیسیور انجیکشن کی قیمت میں کمی کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی وزیرعبدالقادر پٹیل نے بتایا تھا کہ کابینہ نے انجکشن کی قیمت میں کمی کی منظوری دے دی ہے ، کورونا کے مریضوں کے علاج میں یہ ایک موثر دوا ہے۔

    ریمڈیسیور انجیکشن کی قیمت 4ماہ میں دوسری بار کم کی گئی ہے ، مارچ 2022 میں ریمڈیسیور کی قیمت 1658.63 روپے کم کرکے 3967 روپے مقرر کردی تھی۔

  • فارما انڈسٹری کا حکومت سے  ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ

    فارما انڈسٹری کا حکومت سے ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : فارما انڈسٹری نے ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا حکومت قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی ایم اے منصور دلاور نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوروناسےعالمی سطح پرمہنگائی میں کئی گنااضافہ ہواہے، کورونا کے باعث عالمی سطح پر ادویات کا خام مال مہنگا ہوا ہے۔

    منصوردلاور کا کہنا تھا کہ ملک میں 9 ماہ میں ڈالر کی قیمت 65 روپےبڑھی ہے، فیول، فریٹ چارجز، روپےکی بے قدری سے پیداواری لاگت کئی گنا بڑھی ہے۔

    صدر پی پی ایم اے نے کہا کہ حکومت ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کرے، فارما انڈسٹری کیلئے مزید ادویات بنانا مشکل ہو رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 40 ارب سیلز ٹیکس کے ریفنڈ،1 فیصد انوائس ٹیکس خاتمے کا وعدہ تھا، فارما انڈسٹری کے اربوں کے کلیمز ریفنڈ نہیں کئے گئے، کیونکہ ڈالر کی قدر میں اضافہ فارماانڈسٹری کو شدید متاثر کررہا ہے۔

    منصوردلاور نے کہا کہ فارماانڈسٹری ادویات کی قیمتیں ازخودنہیں بڑھا سکتی، حکومت ادویات قیمتیں بڑھانےکی اجازت دے، ریفنڈ نہ ملنے سے فارما انڈسٹری کے اربوں روپے رکے ہیں۔

    صدر پی پی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ بروقت پروڈکشن نہ ہونےپرمارکیٹ میں 60اہم ادویات کی قلت ہے، بخار،مرگی،خون پتلا کرنیوالی عام امراض کی ادویات ناپید ہیں۔

  • ضمنی انتخابات میں شکست ، حکومتی اتحادیوں میں اختلافات سر اٹھانے لگے

    ضمنی انتخابات میں شکست ، حکومتی اتحادیوں میں اختلافات سر اٹھانے لگے

    لاہور : پیپلزپارٹی حکومت امور کے معاملے پر ن لیگ سے نالاں ہے کیونکہ مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی کے قریبی اتحادیوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادیوں میں اختلافات سر اٹھانے لگے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے حکومتی امور میں اہم اتحادیوں کو نظر انداز کر رہی ہے اور پیپلزپارٹی حکومت امورکےمعاملے پر ن لیگ سے نالاں ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے اہم اتحادیوں کو عہدے نہ ملنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ، کیونکہ ن لیگ مخصوص قریبی اتحادیوں کو نواز رہی ہے اور پیپلزپارٹی کے قریبی اتحادیوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی گورنر کے پی، بلوچستان کے معاملے پر ن لیگ سے نالاں ہے، ن لیگ کے پی، بلوچستان سے اتحادیوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے خیبرپختونخوا سے اے این پی، شیرپاؤ گروپ ، بلوچستان سے اہم اتحادی پی کے میپ کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ پی پی بلوچستان میں پی کے میپ کو نظر انداز کرنے پر نالاں ہے کیونکہ پی کے میپ کو مرکز، بلوچستان میں تاحال ایڈجسٹ نہیں کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پنجاب کے ضمنی الیکشن میں نظر انداز کرنے پر نالاں ہے ، ن لیگ نے معاونین خصوصی، مشیران کی فوج بنا رکھی ہے۔

  • وفاقی حکومت کا  کورونا کے پھیلاؤ کی رفتار میں تیزی پر بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا کورونا کے پھیلاؤ کی رفتار میں تیزی پر بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے اسلام آباد میں کورونا ویکسینیشن تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کورونا ویکسینیشن پلان پر عملدرآمد کیلئے 2 ماہ کا ہدف مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کی رفتار میں تیزی پر بڑا فیصلہ کرلیا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کورونا ویکسینیشن تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وفاقی دارالحکومت کیلئے کوروناویکسینیشن کا ہنگامی پلان تیار کرلیا گیا ہے ،کوروناویکسینیشن پلان پر عملدرآمد کیلئے 2 ماہ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہنگامی پلان کا مقصد روٹین اور بوسٹرویکسینیشن کی رفتار تیز کرنا ہے، کورونا ویکسینیشن پلان پر عملدرآمد کیلئے مزید عملہ بھرتی کیا جائےگا۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد کیلئے ویکسینیٹر، سوشل موبلائزر، ڈیٹا آپریٹربھرتی ہوں گے ، 134 ویکسینیٹر، 133 ڈیٹا آپریٹر اور  133سوشل  موبلائزر ڈیلی ویج کی بنیاد پر بھرتی کئے جائیں گے، بھرتی ہونےوالاعملہ ایف نائن ماس ویکسینیشن سنٹرپرتعینات ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں موبائل،ڈرائیوان کے ذریعے کوروناویکسینیشن کاعمل تیز کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عارضی طور بھرتی ویکسینیٹر کو یومیہ 1250 روپے ، ڈیٹا انٹری آپریٹر کو یومیہ 900 روپے اور عارضی بھرتی شدہ سوشل موبلائزر کو یومیہ 900 روپے ادائیگی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ایف نائن ماس سنٹر میں یومیہ 15 ہزار افراد کی ویکسینیشن ہوسکے گی تاہم اسلام آباد کی 91 فیصد اہل آبادی کی کورونا ویکسینیشن ہوچکی ہے جبکہ 14 لاکھ 48 ہزار 122 افراد کی کوروناویکسینیشن مکمل ہوگئی ہے۔

  • 1 فی صد سیلز ٹیکس پر حکومت اور فارما انڈسٹری میں ڈیڈ لاک، ادویات کے بحران کا خدشہ

    1 فی صد سیلز ٹیکس پر حکومت اور فارما انڈسٹری میں ڈیڈ لاک، ادویات کے بحران کا خدشہ

    اسلام آباد: حکومت اور فارما انڈسٹری میں 1 فی صد سیلز ٹیکس کے معاملے پر ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے، جس سے ملک میں ادویات کے بحران کا خدشہ سر اٹھانے لگا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومتی ہٹ دھرمی کے باعث ادویات کے بحران کا خدشہ سر اٹھانے لگا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک فی صد سیلز ٹیکس کے معاملے پر حکومت اور فارما انڈسٹری میں ڈیڈ لاک آ گیا ہے، پی پی ایم اے نے ادویات کی فروخت پر سیلز ٹیکس کا نفاذ ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے اس سلسلے میں فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے بیک ڈور چینل رابطے کیے ہیں، اور حکومت نے سیلز ٹیکس کا فیصلہ واپس لینے کے لیے 10 دن کی مہلت مانگ لی ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک فی صد ٹیکس کے معاملے پر فارما انڈسٹری کو شدید تحفظات ہیں، فارما انڈسٹری کو ادویات کی فروخت پر ٹیکس قبول نہیں ہے، کیوں کہ 1 فی صد ٹیکس سے فارما انڈسٹری کو سالانہ 70 ارب نقصان ہوگا، جب کہ انڈسٹری سالانہ 700 ارب کا زرمبادلہ کماتی ہے۔

    دوسری جانب حکومت ادویات کی فروخت پر 1 فی صد ٹیکس کے ری فنڈ پر تیار نہیں ہے، اور حکومت نے انڈسٹری کو ایک فی صد ٹیکس کا بوجھ صارف پر ڈالنے سے منع کیا ہے، جب کہ انڈسٹری کا مؤقف ہے کہ ایک فی صد سیلز ٹیکس سے ادویات کی پیداواری لاگت مزید بڑھ جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فارما انڈسٹری قابل واپسی 1 فی صد سیلز ٹیکس کے لیے تیار ہے، انڈسٹری کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت بڑھنے پر ادویات کی تیاری ممکن نہیں ہے، خام مال کی عدم دستیابی اور تیاری سے ادویات کے شدید بحران کا خدشہ ہے، حکومتی غیر سنجیدگی سے مارکیٹ میں ادویات کی قلت بڑھتی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مارکیٹ میں جان بچانے والی 53 ادویات نایاب ہو چکی ہیں، جان بچانے والے گولیاں، انجکشنز اور سیرپ مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں، بخار اور جسمانی درد کی گولی پیناڈول کی مارکیٹ میں قلت ہے، سکون آور، ہڈی جوڑ، دمہ، کینسر کی ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔

    مارکیٹ میں جن ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے ان میں عارضہ قلب، بلڈ پریشر، پھیپھڑوں کے انفیکشن کی دوا، ٹی بی، ہیپٹائٹس، ذیابیطس، تیزابیت کی ادویات، مرگی، الرجی کی گولیاں اور سیرپ، ٹکسی لیکس، بروفن، اور فنرگن سیرپ بھی دستیاب نہیں ہے۔

  • محکمہ صحت: اربوں روپے کی غیر ملکی فنڈنگ والے یونٹ میں منظور نظر شخص تعینات

    محکمہ صحت: اربوں روپے کی غیر ملکی فنڈنگ والے یونٹ میں منظور نظر شخص تعینات

    اسلام آباد: وزارت صحت میں من پسند افسر کو نوازنے کے لیے قواعد بالائے طاق رکھ دیے گئے، سالانہ اربوں روپے کی غیر ملکی فنڈنگ والے یونٹ میں منظور نظر شخص کو تعینات کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے 20 گریڈ کی سیٹ پر گریڈ 22 کا افسر تعینات کر دیا، اسپیشل سیکریٹری وزارت صحت افتخار شلوانی کو سربراہ کامن مینجمنٹ یونٹ مقرر کر دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل کوآرڈینیٹر کامن مینجمنٹ یونٹ کا عہدہ گریڈ 20 کا ہے، سربراہ سی ایم یو بشیر کھیتران کو گزشتہ روز عہدے سے ہٹایا گیا تھا، افتخار شلوانی کی سربراہ کامن مینجمنٹ یونٹ تعیناتی خلاف قواعد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سربراہ سی ایم یو کے لیے امیدوار کی پبلک ہیتھ میں گریجویشن لازم ہے، گریڈ 22 کے افتخار شلوانی کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ سے ہے، افتخار شلوانی کو جلد مزید اداروں کا چارج بھی دیا جائے گا۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ افتخار شلوانی کو فیڈرل ڈائریکٹوریٹ ایمونائزیشن کا چارج ملے گا، ڈی جی فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایمونائزیشن کو بھی گزشتہ روز تبدیل کیا گیا تھا۔

    افتخار شلوانی کو بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کا چارج دیا جائے گا، ڈی جی ایف ڈی آئی، بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی گریڈ 20 کے عہدے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کامن مینجمنٹ یونٹ کو سالانہ اربوں روپے کی غیر ملکی فنڈنگ ہوتی ہے، قومی انسداد ٹی بی، ایڈز اور ملیریا پروگرام کامن مینجمنٹ یونٹ کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گریڈ 22 کے افتخار شلوانی کمشنر کراچی اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ رہ چکے ہیں، افتخار شلوانی کا تعلق حیدر آباد سے ہے اور انہیں پیپلز پارٹی کے قریب سمجھا جاتا ہے۔

  • کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ‘ریمڈیسیور انجکشن’ کی قیمت میں کمی

    کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ‘ریمڈیسیور انجکشن’ کی قیمت میں کمی

    اسلام آباد : کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں 408 روپے کی کمی کردی گئی، انجکشن کی نئی قیمت 1892 روپے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے کورونا مریضوں کے علاج میں استعمال ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں کمی کردی گئی۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیرعبدالقادر پٹیل نے بتایا کہ کابینہ نے انجکشن کی قیمت میں کمی کی منظوری دے دی ہے ، کورونا کے مریضوں کے علاج میں یہ ایک موثر دوا ہے۔

    حکومت صحت کے شعبے میں بہترین طبی سہولتوں کیلئے پرعزم ہے، انجکشن کی قیمت میں 408 روپے کی کمی کی گئی ہے اور ریمڈیسیو یر انجکشن کی نئی قیمت 1892 روپے کر دی ہے۔