Author: جہانگیر خان

  • سیاسی شخصیت کی سفارش پر وزارت قومی صحت میں خلاف قواعد تقرری

    سیاسی شخصیت کی سفارش پر وزارت قومی صحت میں خلاف قواعد تقرری

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے خلاف قواعد ڈاکٹر غلام رزاق کو فارمیسی کونسل پاکستان کا سیکریٹری تعینات کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت قومی صحت میں ایک سیاسی شخصیت کی سفارش پر خلاف قواعد تقرری کی گئی ہے، ڈاکٹر غلام رزاق گریڈ 20 کے افسر ہیں لیکن انھیں گریڈ 18 کی سیٹ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر غلام رزاق کو 3 ماہ کے لیے سیکریٹری پی سی پی مقرر کیا گیا ہے، وزارت قومی صحت نے ڈاکٹر غلام رزاق کی تعیناتی خلاف قواعد کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایسوسی ایٹ پروفیسر غلام رزاق بلوچستان میں محکمہ صحت کے ملازم ہیں، وفاقی حکومت صوبائی ملازم کو اضافی چارج نہیں دے سکتی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر غلام رزاق کی تعیناتی ایک سیاسی شخصیت کی سفارش پر ہوئی ہے۔

  • پاکستان میں  نصف آبادی کی کورونا ویکسینیشن کامیابی سے مکمل

    پاکستان میں نصف آبادی کی کورونا ویکسینیشن کامیابی سے مکمل

    اسلام آباد : پاکستان میں نصف آبادی کی کورونا ویکسینیشن کامیابی سے مکمل ہوگئی، ویکسینیشن کے حوالے سے سندھ پہلے اور اسلام آباد دوسرے نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں کورونا ویکسی نیشن مہم کے اعدادوشمار سامنے آگئے ، جس میں بتایا گیا کہ نصف آبادی کی کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کامیابی سے مکمل ہوگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ 52 فیصد آبادی کی مکمل کورونا ویکسینیشن ہوچکی ہے جبکہ 83 فیصد اہل ملکی آبادی کی کورونا ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن کے حوالے سے سندھ پہلے اور اسلام آباد دوسرے نمبر پر ہے، سندھ کی 98 فیصد اور اسلام آباد کی 90 فیصد اہل آبادی کی کورونا ویکسینیشن ہوچکی ہے۔

    دیگر صوبوں پنجاب کی 86 ، کے پی کی63 فیصد ، بلوچستان59 فیصد اہل آبادی کی ویکسینیشن ہوچکی ہے جبکہ آزادکشمیر67 فیصد اور گلگت بلتستان کی53 فیصد اہل آبادی کی کورونا ویکسینیشن مکمل ہوگئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملک کے 14 کروڑ 31 لاکھ 9050 شہری کوروناویکسینیشن کے اہل ہیں، جن میں 11 کروڑ 96 لاکھ 13 ہزار 644 شہریوں کو 2 ویکسین ڈوز اور 1 کروڑ 13 لاکھ 2 ہزار 443 افراد کو ایک کورونا ویکسین ڈوز لگ چکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق 13کروڑ91 لاکھ 6 ہزار 087 شہریوں کی مکمل ویکسینیشن ہوچکی ہے جبکہ صوبوں کے لحاظ سے پنجاب میں7 کروڑ 48 لاکھ 8 ہزار 770 افراد ، سندھ میں 3 کروڑ 37 لاکھ 85 ہزار 734 افراد ، خیبرپختونخوا میں ایک کروڑ 75 لاکھ 94 ہزار 616 افراد اور بلوچستان میں 49 لاکھ 88 ہزار 073 افراد کی کورونا ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے۔

    اسی طرح اسلام آباد میں14لاکھ 35 ہزار 235 افراد ، آزاد کشمیر میں 19لاکھ 52 ہزار 046افراد اور گلگت بلتستان میں 6 لاکھ 33 ہزار 314افراد کی کورونا ویکسینیشن ینیشن مکمل ہوگئی ہے۔

  • پیپلزپارٹی کی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں مکمل

    پیپلزپارٹی کی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں مکمل

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں مکمل کرلی، عدم اعتماد کی کامیابی پر یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کےخلاف تحریک عدم اعتماد پیپلزپارٹی لائے گی۔

    پی پی ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ کےخلاف عدم اعتماد پر پارٹی مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور آصف زرداری نےعدم اعتماد کےمعاملے پر سینئر قائدین کو منا لیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ آئینی ماہرین نےتحریک عدم اعتماد پرمشاورت مکمل کر لی ہے اور چیئرمین سینیٹ کےخلاف تحریک عدم اعتماد کامسودہ تیار کر لیا ہے۔

    چیئرمین کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتمادلائی جائےگی، عدم اعتماد کی کامیابی پر یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے۔

  • پولیو کیسز، پاکستان اور افغانستان کا اہم فیصلہ

    پولیو کیسز، پاکستان اور افغانستان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: متعدد پولیو کیسز سامنے آنے پر پاکستان اور افغانستان نے قومی انسداد پولیو مہم رواں ماہ چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور پڑوسی ملک افغانستان میں انسداد پولیو مہم بیک وقت چلائی جائے گی، وفاقی حکومت نے صوبوں سے قومی پولیو مہم پر مشاورت مکمل کر لی ہے، قومی انسداد پولیو مہم بیک وقت ملک بھر میں چلائی جائے گی۔

    ذرائع وزارت قومی صحت نے بتایا کہ ملک گیر قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 23 مئی سے ہوگا، تین روزہ پولیو مہم، اور دو روز کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جب کہ حساس علاقوں میں پانچ روزہ پولیو مہم، اور دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے، کیچ اپ ڈیز میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق حساس علاقوں میں مقامی برادریوں کے تعاون سے پولیو مہم چلائی جائے گی، کیمونٹی بیسڈ پولیو ویکسینیشن علاقائی برادریوں کے تعاون سے ہوگی، اور حساس علاقوں میں اسپشل موبائل ٹیمیں پولیو مہم چلائیں گی۔

    شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر، ایک اور کیس سامنے آ گیا

    قومی انسداد پولیو مہم میں 4 کروڑ 33 لاکھ بچوں کی ویکسینیشن ہوگی، پنجاب میں 21.97 ملین بچوں کی پولیو ویکسینیشن کا ہدف ہے، جب کہ سندھ میں 9.97 ملین بچوں کی پولیو ویکسینیشن کا ہدف ہے۔

    خیبر پختون خوا میں 7.3 ملین بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی، بلوچستان 2.63 ملین، آزاد کشمیر 7 لاکھ 10 ہزار، گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 70 ہزار، جب کہ اسلام آباد میں 4 لاکھ 10 ہزار بچوں کی پولیو ویکسینیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    اس مہم میں 3 لاکھ 42 ہزار 49 فرنٹ لائن ورکرز حصہ لیں گے، 32 ہزار279 ایریا انچارج ہوں گے، جب کہ 8 ہزار 998 یو سی ایم اوز پولیو مہم میں تعینات ہوں گے، 2 لاکھ 73 ہزار 612 موبائل، 10586 فکس، اور 13170 ٹرانزٹ ٹیمیں مہم میں ڈیوٹی دیں گی۔

  • شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر، ایک اور کیس سامنے آ گیا

    شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر، ایک اور کیس سامنے آ گیا

    میرانشاہ: شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر آ گیا ہے، علاقے میں ایک اور کیس سامنے آ گیا۔

    ذرائع قومی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 3 ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کے ایک سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پولیو سے متاثرہ بچے کا تعلق یونین کونسل میرانشاہ تھری سے ہے۔

    قومی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے متاثرہ بچے کے سیمپل 7 مئی کو لیے گئے تھے، متاثرہ بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور انجکشن نہیں لگایا گیا تھا، رواں سال رپورٹ تینوں پولیو کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس دنیا میں پولیو وائرس کے 5 کیسز سامنے آئے ہیں، افغانستان اور ملاوی سے بھی ایک، ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ پاکستان میں گزشتہ برس پولیو وائرس کا ایک کیس سامنے آیا تھا۔

    ترجمان وزارت صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے، بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہوناایک بہت بڑا المیہ ہے، ایک بھی کیس ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔

    انھوں نے کہا میں بذات خود پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی نگرانی کر رہا ہوں، میں نے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد خیبر پختون خوا کا دورہ کیا، ہر مہم میں تمام بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلائے جائیں۔

  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی فضل الرحمان سے ہاتھ کر گئی

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی فضل الرحمان سے ہاتھ کر گئی

    اسلام آباد: پاستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہاتھ کر گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کے بعد خیبر پختونخوا گورنر کا عہدہ بھی جمیعت علماء اسلام (ف) کے ہاتھ سے نکل گیا۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) جمیعت علماء اسلام (ف) کو خیبر پختون خوا کے گورنر کا عہدہ دینے سے معذرت کرلی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے گورنر  کا عہدہ اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی گورنر خیبر پختون خوا کے عہدے کے لیے امیدوار تھیں۔ ن لیگ نے پی پی کو آئینی عہدے ملنے پر گورنر کے پی کے لیے معذرت کی۔

    جے یو آئی کو وزارتیں اور ڈپٹی اسپیکر ملنے پر گورنر کے لیے معذرت کی گئی ہے۔

  • ن لیگ کا پیپلزپارٹی کو صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے گرین سگنل، مولانا فضل الرحمان نالاں

    ن لیگ کا پیپلزپارٹی کو صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے گرین سگنل، مولانا فضل الرحمان نالاں

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کو صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے گرین سگنل دے دیا جبکہ مولانا فضل الرحمان صدر مملکت کا عہدہ نہ ملنے پر نالاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں پاور شیئرنگ فارمولے کا آخری مرحلہ مکمل ہوگیا اور دونوں جماعتوں کے درمیان صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ہیں۔

    ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے گرین سگنل دے دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی عہدوں کی یقین دہانی ملنے پر پیپلزپارٹی گورنر پنجاب کے عہدے سے دستبردار ہوئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کا عہدہ خالی ہونے پر پیپلزپارٹی کے عہدے دار کی حمایت کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے صدر مملکت کا عہدہ دینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا تاہم ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی جانب سے مشترکہ طور پر جے یو آئی ف کو صدر مملکت کا عہدہ دینے کی مخالفت کی گئی ہے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشستوں کے تناسب سے جے یو آئی ف کو چار اہم وزارتیں، ڈپٹی سپیکر کا عہدہ دینا کافی ہے، نشستوں کے تناسب سے آئینی عہدے پی پی کا حق ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ دوسری جانب مولانا فضل الرحمن صدر مملکت کا عہدہ نہ ملنے پر نالاں ہے۔

  • طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع

    طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع

    اسلام آباد: طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلم دان پاکستان پیپلز پارٹی کے تحفظات پر واپس لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹا دیا گیا، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو طارق فاطمی پر تحفظات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ متنازع شخصیات کی تعیناتیوں سے گریز کیا جائے، نیز وزارت خارجہ پی پی کو ملنے کے بعد طارق فاطمی کی تقرری نامناسب ہے۔

    اس سلسلے میں سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر بخاری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طارق فاطمی کی تعیناتی جیسے اقدامات سے حکومتی اتحاد متاثر ہوگا، ان کی تعیناتی سے قبل اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

    طارق فاطمی سے مشیر برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا

    نیر بخاری نے کہا حکومت نے وزیر خارجہ کا عہدہ پی پی کو دینے کی یقین کرائی تھی، بلاول بھٹو، حنا ربانی کھر کے بعد طارق فاطمی کی تعیناتی سمجھ سے بالاتر ہے، وزیر اعظم کو ایسے فیصلے لینے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلمدان واپس لے لیا ہے، تاہم طارق فاطمی معاون خصوصی برقرار رہیں گے، ان سے صرف خارجہ امور کی ذمہ داری واپس لی گئی ہے۔

    نوٹفکیشن کے مطابق معاون خصوصی طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ بھی دے دیا گیا ہے، پہلے جاری نوٹیفکیشن میں طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ نہیں دیا گیا تھا، انھیں وزیر مملکت کے برابر مراعات ملیں گی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز طارق فاطمی کو معاون خصوصی خارجہ امور تعینات کیا تھا۔

  • بلاول بھٹو کا  بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ

    بلاول بھٹو کا بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ کرلیا ، بلاول بھٹو اتحادیوں کو وزارتیں ملنے کے بعد وزارت کا حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی میں بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کے معاملے پر مشاورت مکمل ہوگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے حلف اے این پی اور محسن داوڑ کی کابینہ میں شمولیت سے مشروط کردیا، بلاول بھٹوعوامی نیشنل پارٹی اور محسن داوڑ کو وزارتیں دینے کے خواہشمند ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اتحادیوں کو وزارتیں ملنے کے بعد وزارت کا حلف لیں گے۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ بلاول بھٹونوازشریف کو مبارکباد دینے لندن جارہے ہیں، بلاول بھٹو نواز شریف کو شہبازشریف کی وزارت عظمی کی مبارکباد دیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں کوئی ڈیڈلاک نہیں۔

    خیال رہے پی پی کی سینئر قیادت بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کی اب بھی مخالفت کر رہی تھی جبکہ خود آصف علی زرداری بھی اتحادی حکومت میں بلاول کی بہ طور وزیر شمولیت کے حق میں نہیں تھے۔

    ذرائع کے مطابق سینئر قیادت کا مؤقف تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تھے تب پیپلز پارٹی موجود نہیں تھی، جب کہ ابھی بلاول بھٹو پارٹی سربراہ ہیں، اس لیے انھیں اتحادی حکومت کا وزیر نہیں بننا چاہیے۔

  • وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آصف زرداری اور  بلاول کی رائے میں اختلاف

    وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آصف زرداری اور بلاول کی رائے میں اختلاف

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ میں شمولیت پر آصف زرداری اور بلاول کی رائے میں اختلاف سامنے آیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری وفاقی کابینہ میں شمولیت کے مخالف ہیں جب کہ بلاول بھٹو حامی ہیں۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں آئینی عہدوں کی تقسیم پر بھی اختلافات برقرار ہیں، ن لیگ پیپلز پارٹی کو من پسند وزارتیں دینے سے کترانے لگی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آصف زرداری کابینہ میں شمولیت کے مخالف ہیں جب کہ بلاول بھٹو سمیت نوجوان پی پی رہنما کابینہ کا حصہ بننے کے شدید حامی ہیں۔

    دوسری طرف پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتوں کے معاملے پر ن لیگ کا مؤقف سخت گیر ہے، پیپلز پارٹی من پسند وزارتیں اور آئینی عہدے لینے کی خواہش مند ہے، جب کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کو من پسند وزارتیں دینے سے کترا رہی ہے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اسپیکر قومی اسمبلی، گورنر پنجاب کے علاوہ چیئرمین سینیٹ اور صدر مملکت کا عہدہ بھی لینے کی خواہش مند ہے، اور ن لیگ نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر پی پی کو تاحال یقین دہانی نہیں کرائی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کی مطلوبہ وزارتیں اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جب کہ آئینی عہدوں پر باقی اتحادیوں کو ایڈجسٹ کرنے کی خواہش مند ہے۔