اسلام آباد : وفاقی دارلحکومت میں کورونا بے قابو ہوگیا اور مثبت کورونا کیسز کی شرح ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں 856 کورونا کیسز سامنے آئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کورونا کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، 24 گھنٹے میں مثبت کیسز کی شرح 15.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر زعیم ضیا کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 24 گھنٹے میں 856کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ، اب تک مجموعی طور پر 56 ہزار 460 کیسز اور 561 اموات ہوچکی ہیں۔
ڈاکٹر زعیم ضیا نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 2مریض جاں بحق ہوئے جبکہ کورونا کیلئے مختص 64 فیصد وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔
یاد رہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر متعدد علاقوں میں اسمارٹ اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔
جی نائن 2، جی ٹین 3، جی ٹین 2، جی الیون 2، جی الیون 1 اور آئی ایٹ 3 میں اسمارٹ لاک ڈاؤن جبکہ ڈی ایچ اے ٹو، سوہان گارڈن، پی ڈبلیو ڈی، بہارہ کہو اور بنی گالہ میں مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔
خیال رہے ملک میں کورونا کی تیسری لہر خطرناک صورت اختیار کرتی جارہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ساڑھے 4 ہزار سے زایئد کیسز رپورٹ ہوئے اور 41 مریضوں کا انتقال ہوا۔
اسلام آباد: کرونا کے مسلسل بڑھتے کیسز اور اموات میں اضافے پر این سی او سی نے مزید اہم فیصلے کئے ہیں جو فوری طور پر نافذ العمل ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اسد عمر کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب اور کے پی کے میں کرونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں این سی او سی نے ملک بھر میں ان ڈور، آؤٹ ڈور تقریبات پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ تقریبات پر پابندی کا فیصلہ فوری طور نافذ العمل ہوگا جبکہ ان ڈور، آؤٹ ڈور شادی تقریبات پر پانچ اپریل سے پابندی ہوگی۔
این سی او سی نے یہ بھی واضح کیا کہ صوبوں کو شادی تقریبات پر پابندی کے ٹائم فریم کا اختیارہوگا، صوبے کرونا شرح کےمطابق شادی کی تقریبات پر فیصلہ کرسکتے ہیں۔
این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سماجی، کلچرل، سیاسی، کھیلوں کی تقریبات پر بھی پابندی ہوگی، اس کے علاوہ کرونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے بین الصوبائی آمدورفت میں کمی کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا تاہم بین الصوبائی آمدورفت سےمتعلق حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سےہو گا۔
این سی او سی نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ فیصلوں کا اطلاق کرونا کےہائی رسک اضلاع اور شہروں پر ہوگا، آٹھ فیصد مثبت کیسز کی شرح والے اضلاع پر ان فیصلوں کا فوری اطلاق کیا جائے گا۔
این اسی او سی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ این سی او سی صوبوں کو کرونا ہاٹ اسپاٹ کے نقشے فراہم کرے گا، کرونا ہاٹ اسپاٹ میپنگ سےلاک ڈاؤن کے نفاذ میں آسانی ہو گی۔
گذشتہ روزنیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ کرونا وبا کی تیسری لہر نے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، چوبیس گھنٹے میں مزید 57 مریض انتقال کرچکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق 24 گھنٹے میں 45 ہزار 656 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 4767 کیسز مثبت رپورٹ ہوئے، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 10.44 فیصد رہی۔
کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کے تین علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن لگایا جاچکا ہے، ان علاقوں میں ڈی سی کالونی، راہوالی اور واپڈا ٹاؤن شامل ہیں۔
تینوں علاقوں میں گوشت، دودھ اور بیکریاں صبح 7 سے شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ جبکہ پیٹرول پمپس، کریانہ اور سبزی کی دکانوں کو صبح9 سے شام 7 تک کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسلام آباد: نیشنل کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر (این سی او سی) نے کورونا سے شدید متاثرہ شہروں میں سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا، 8 فیصد مثبت کورونا کیسز والے اضلاع، شہروں میں سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
این سی او سی نے ہائی رسک شہروں میں ںقل و حمل محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہائی رسک شہروں میں ایمرجنسی کے علاوہ نقل و حمل پر پابندی ہوگی، متاثرہ اضلاع میں ان ڈور کھانوں پر مکمل پابندی ہوگی، ہائی رسک شہروں میں آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 10 بجے تک ہوگی۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ ہائی رسک شہروں میں تجارتی سرگرمیوں کی رات 8 بجے تک اجازت ہوگی، انڈور مذہبی، ثقافتی اور موسیقی کی تقریبات پر پابندی ہوگی، ہائی رسک شہروں میں ہفتہ وار دو دن چھٹی ہوگی جبکہ ہفتہ وار دو دن چھٹی کے دنوں کا تعین صوبوں کی صوابدید ہوگی۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ ہائی رسک شہروں میں مزارات، سنیما ہال بند رہیں گے، کھیلوں، فیسٹیول ودیگر تقاریب کے انعقاد پر پابندی ہوگی۔
این سی او سی نے انڈور شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی عائد کردی، شادی کی آؤٹ ڈور تقاریب منعقد کرنے کی اجازت ہوگی، آؤٹ ڈور تقاریب میں 300 مہمان شریک ہوسکیں گے، آؤٹ ڈور تقریب 2 گھنٹے میں 10 بجے تک ختم کرنی ہوگی۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پارکس مکمل طور پر بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ایس او پیز کے ساتھ واکنگ، جاگنگ ٹریکس کھلے رہیں گے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ سرکاری و نجی دفاتر،عدالتوں میں نصف عملہ گھر سےکام کرے گا، اندرون شہر پبلک ٹرانسپورٹ میں نصف سواریاں بٹھانے کی اجازت ہو گی، ریل گاڑیوں میں 70فیصد سواریاں بٹھانے کی اجازت ہو گی۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں فیس ماسک کا استعمال لازم ہو گا، صوبے ماسک کا استعمال یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات کرینگے، ملک بھر کی عدالتوں میں آمدورفت کم رکھی جائے گی۔
این سی او سی نے کے پی، جی بی، آزادکشمیر کے سیاحتی مقامات پر سخت اقدامات کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاحتی علاقوں کے داخلے پر ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جائیں گی۔
علاوہ ازیں سخت اقدامات کا سلسلہ 11 اپریل تک جاری رہے گا، این سی او سی 7 اپریل کو جاری اقدامات پر نظرثانی کرے گا۔
اسلام آباد: وزارت صحت نے کرونا ویکسین کی قیمت کا تعین کرنے کے لیے وفاقی کابینہ کو سمری ارسال کردی۔
اے آر وائی نیوز کو وزارتِ صحت کے ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ کو ارسال کی جانے والی سمری میں درآمد شدہ کرونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دو نجی ادویہ ساز کمپنیوں نے روس اور چین سے کرونا ویکسین درآمد کی ہے، جس کی قیمت کے تعین کے لیے وفاقی کابینہ کو سمری ارسال کی گئی۔
وزارت صحت کی جانب سے کابینہ کو بھیجی جانے والی سمری میں روسی ویکسین اسپوتنک V کی دو خوراکوں کی قیمت 8ہزار 449 روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی۔ وزارت صحت نے چینی ویکسین کی قیمت 4 ہزار 225 روپے مقرر کرنے کی سفارش کی۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں قائم ادویہ ساز کمپنی نے روسی ویکسین کی 50 ہزار خوراکیں درآمد کیں جبکہ ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی نے چینی ویکسین دریافت کی۔ چینی کمپنی کی کرونا ویکسین ایک خوراک جبکہ روسی ویکسین کی دو خوراکیں لگائی جائیں گی۔
نجی کمپنیوں کی درآمد کردہ ویکسین کی قیمت کا تعین ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کے پرائسنگ و کاسٹنگ بورڈ کے 19 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔
ڈریپ کی جانب سے ارسال کی جانے والی سفارشات کی حتمی منظوری کا فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔ کابینہ سے منظوری ملنے کے ڈریپ کی جانب سے کرونا ویکسین کی قیمت کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
اسلام آباد: ڈریپ نے نجی کمپنی کی جانب سے درآمد کردہ کرونا ویکسین کی قیمت کا تعین کر دیا ہے، حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔
ذرائع وزارت صحت کے مطابق ڈریپ کے پرائسنگ و کاسٹنگ بورڈ کا اجلاس انیس مارچ کو ہو، جس میں نجی سیکٹر کی جانب سے درآمد کردہ کرونا ویکسین کی قیمت کا تعین کیا گیا، ویکسین کی قیمت کا تعین ڈریپ پرائسنگ بورڈ نے کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈریپ پرائسنگ بورڈ نے روسی ساختہ اسپٹنک فائیو ویکسین کی دو خوراکوں کی قیمت کا تعین کیا، روسی ویکسین کی قیمت 8200 سے 9 ہزار کے درمیان مقرر کرنے کی سفارش کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی کرونا ویکسین کی قیمت کے بارے میں سفارشات وزارت صحت کو ارسال کردی گئی ہے، وزارت صحت ویکسین کی قیمت کے بارے میں ڈریپ سفارشات کابینہ کو بھجوائے گی، وفاقی کابینہ ڈریپ کی ارسال کردہ سفارشات کی حتمی منظوری دے گی اور کابینہ کی منظوری ملنے پر ڈریپ کرونا ویکسین کی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
ذرائع کے مطابق کراچی کی نجی فارما کمپنی نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک فائیو کی 50 ہزار ڈوز درآمد کی ہیں۔
اسلام آباد : چین سے خریدی گئی سائینوفارم ویکسین کی 5لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچ گئی ، ڈاکٹر فیصل سلطان نےنور خان ایئر بیس پرکوروناویکسین وصول کی۔
تفصیلات کے مطابق چین سے سائینوفارم ویکسین کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی، ویکسین کی 5لاکھ خوراکیں خصوصی طیارےپر نور خان ایئربیس پہنچی ، ڈاکٹر فیصل سلطان نےنور خان ایئر بیس پرکوروناویکسین وصول کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چند وجوہات کی بناپر ویکسین منتقلی میں ایک روز تاخیر ہوئی، کورونا ویکسین کو ای پی آئی کے ویئر ہاؤس منتقل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سائینوفارم سے پاکستان نے کورونا ویکسین کی پہلی خریداری کی ، اس سلسلے میں پاکستان کا سائینوفارم سے کورونا ویکسین کا معاہدہ طے پایا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا ہے کہ سائینو فارم پاکستان کو کورونا ویکسین مرحلہ وار فراہم کرے گی، ویکسین کے ہنگامی استعمال کا اجازت نامہ این آئی ایچ کے پاس ہے۔
ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان کو کورونا ویکسین کیلئےخصوصی رعایت دی ہے اور پاکستان میں سائینوفارم کورونا ویکسین موثر و کامیاب ثابت ہوئی۔
اسلام آباد : پاکستان نے دوست ملک چین سے کورونا ویکسین کی پہلی خریداری کرلی، خریدی گئی 5 لاکھ کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ آج پاکستان پہنچے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کا چینی کمپنی سائینوفارم سے کورونا ویکسین کا معاہدہ طے پایا، جس کے تحت پاکستان نے دوست ملک چین سے کورونا ویکسین کی پہلی خریداری کی ، چین سے 5 لاکھ کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ آج پاکستان پہنچے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سائینوفارم پاکستان کو کورونا ویکسین مرحلہ وار فراہم کرے گی، سائینوفارم ویکسین کے ہنگامی استعمال کا اجازت نامہ این آئی ایچ کے پاس ہے۔
وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان کو ویکسین کے معاملے پر خصوصی رعایت فراہم کی، جس کے بعد پاکستان میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور 60 سال سے زائد عمر والوں کو سائینوفارم ویکسین دی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سائینوفارم کورونا ویکسین مؤثر و کامیاب ثابت ہوئی ، تاہم پاکستان کی چینی کمپنی کین سائینو سے ویکسین خریداری پر بات چیت جاری ہے۔
خیال رہے چین پاکستان کو سائینوفارم ویکسین کی 10لاکھ ڈوزز کا تحفہ دے چکاہے ، چین نے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کیلئے 5 لاکھ ڈوززاور پاک فوج کیلئے 5 لاکھ ڈوزز کا تحفہ فراہم کیاتھا تاہم پاک فوج نے اپنے حصے کی ویکسین فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو دے دی تھی۔
اسلام آباد: کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو4روز کے لیے بند کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے تمام دفاتر16مارچ تک بند رہیں گے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جراثیم کش اسپرے کرایا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں17مارچ سے کم ازکم عملہ بلایا جائے گا، سیکرٹریٹ کا شعبہ آئی آر اور آراینڈآئی برانچ فعال رہے گا جبکہ عملے کو فون پردستیاب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انتظامیہ پر زور دیا گیا ہے کہ کوروناپازیٹو عملہ رپورٹس اسٹیبلشمنٹ برانچ کو بھجوائے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا عملہ دفتر میں ماسک لازمی پہنے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے عمل پر ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر پابندی عائد کردی گئی۔
اس حوالے سے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی ملازمین کوروناایس اوپیزپرسختی سے عمل درآمد کریں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی ٹرانسپورٹ سروس تاحکم ثانی بند کردی گئی۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں دفتری اوقات کارصبح10تا شام4بجے تک ہوں گے۔
اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 60 سال سے زائد عمر کے طبی عملے کو سائینو فارم ویکسین لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے چینی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ سائینو فارم ویکسین 60 سال سے زائدعمر کے افراد کو دی جاسکے گی، 60سال سے زائدعمر کے رجسٹرڈ ہیلتھ ورکرز چینی ویکسین لگا سکتے ہیں۔
بعد ازاں ڈریپ نے 60 سال سے زائد عمر کے طبی عملے کو ویکسین لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا کہ 60 سال سے زائد عمر ڈاکٹر اور طبی عملے کو آج سے چینی ویکسین لگائی جائے۔
خیال رہے ڈریپ رجسٹریشن بورڈ نے چینی اور روسی ویکسنز کو ایسے افراد کیلئے موزوں قرار دیا تھا تاہم 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسینیشن چند روز میں شروع ہوگی۔
یاد رہے پاکستانی حفاظتی ٹیکہ جات کے حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی ویکسین سائنو فارم 60 سال سے زائد العمر افراد کو نہیں لگائی جاسکتی، 60 سال سے زائد العمر افراد کو ایسٹرا زینیکا ویکسین کا انتظار کرنا ہوگا۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ 30جون سے پہلے کوروناویکسین کی 17ملین ڈوزز پاکستان آجائیں گی، پہلی سہ ماہی میں کوروناکی 7ملین ویکسین اور دوسری سہ ماہی میں کوروناکی 10ملین ویکسین پاکستان آئیں گی۔
اسلام آباد: نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی ہوئی ، این سی او سی ویکسی نیشن اسٹرٹیجی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکااجلاس ہوا، جس میں ملک میں کورونا کی صورتحال، حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
این سی او سی نے ملک میں جاری انسداد کورونا مہم پر تفصیلی غور کیا اور کہا ملک بھر میں ہیلتھ کیئر ورکرز کی ویکسی نیشن جاری ہے، کورونا ویکسی نیشن باقاعدہ طریقہ کاروضع کیا گیا تھا ویکسی نیشن کےوضع کردہ طریقہ کار پر مکمل عملدرآمدنہیں ہوا۔
این سی او سی کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کا وضع کردہ طریقہ کاراسٹیک ہولڈرز سےشیئرکیاگیاتھا، بعض اسٹیک ہولڈرزنے وضع کردہ طریقہ کارکی خلاف ورزی کی، صوبوں کو ویکسی نیشن گائیڈلائنزپر عملدرآمدکی ہدایت کی ہے۔
اسد عمر نے کہا کورونا ویکسی نیشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی ہوئی ، بے قاعدگیوں کی نشاندہی نمز نےکی ، نمزسسٹم کےقیام کا مقصد انسداد کورونا مہم کی نگرانی کرنا تھی، نمز کامقصد ویکسی نیشن مہم میں شفافیت یقینی بنانا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ این سی او سی ویکسی نیشن اسٹرٹیجی پر عملدرآمد یقینی بنائے گی، پہلےمرحلے میں رجسٹرڈ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن ہوگی، نمز،ریسورس مینجمنٹ سسٹم بائی پاس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صوبوں نے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی رجسٹریشن کر لی ہے ، شفافیت یقینی بنانے کیلئے انسداد کورونا مہم کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے۔
این سی او سی کے مطابق ملک میں 27228 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن ہو چکی ، اسب سےزیادہ ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن سندھ میں ہوئی، سندھ میں21121،پنجاب 4458 ، کے پی میں 691، اسلام آبادمیں274 ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن ہوچکی ہے جبکہ
آزاد کشمیر 239، گلگت بلتستان 312 ہیلتھ ورکرز، بلوچستان میں 133 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکی ویکسی نیشن ہوئی۔