Author: جہانگیر خان

  • کرونا ویکسینیشن: صوبوں سے ہیلتھ کیئر ورکرز کا ڈیٹا طلب

    کرونا ویکسینیشن: صوبوں سے ہیلتھ کیئر ورکرز کا ڈیٹا طلب

    اسلام آباد: کابینہ کی جانب سے چینی کمپنی سے ویکسین ڈوز خریدنے کے بعد وفاقی حکومت نے صوبوں سے ہیلتھ کیئر ورکرزکا ڈیٹا طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے کرونا ویکسینیشن مہم کے پہلےفیز کیلئےابتدائی تیاریاں شروع کردی ہیں اور اسی تناطر میں وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر،گلگت بلتستان سے ہیلتھ ورکرز کی تفصیلات طلب کیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق نے صوبوں سےکرونا کیلئےمختص اسپتالوں کےعملےکا ڈیٹا طلب کرلیا ہے، صوبوں کے فراہم کردہ ہیلتھ ورکرز کےڈیٹا کی جانچ پڑتال ہوگی، ویکسینیشن کیلئے ہیلتھ ورکرز کی حتمی فہرست مشاورت سے تیار ہوگی، پہلےفیز میں سرکاری، نجی کرونا وارڈز کے عملےکی ویکسینیشن ہوگی، کرونا ویکسینیشن کاپہلا فیزمارچ کے اوائل میں ہونےکا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ صوبوں سے کرونا ویکسینیشن مہم پر تجاویز طلب کی گئی ہیں، اس وقت ملک بھر میں726سرکاری،نجی اسپتال کرونا کیلئےمختص ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرونا ویکسین پاکستان کب آئے گی؟ فواد چوہدری نے بتا دیا

    ذرائع کے مطابق ملک بھر کےہیلتھ کیئر ورکرز کی کرونا ویکسینیشن دو مراحل میں ہوگی، پہلے فیز میں پانچ لاکھ سے زائدہیلتھ ورکرز کی ویکسینیشن ہوگی جبکہ دوسرے فیز میں بقیہ ہیلتھ ورکرز کی ویکسینیشن کا عمل مکمل کی جائے گا، ہیلتھ کیئر ورکر کو عالمی معیار کے مطابق دو کرونا ویکسین لگائی جائیں گی، پہلےفیز میں سائینوفارم سےکرونا ویکسین کی12لاکھ وائلزخریدی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ کابینہ نے چینی کمپنی سے ویکسین ڈوز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ چینی کمپنی سائنو فارم سے ویکسین کی ڈوز خریدی جائیں گی، نجی سیکٹر اگر کوئی اور منظور شدہ ویکسین درآمد کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔

  • یونیسف کا پاکستان کو11 لاکھ 50 ہزار کرونا ٹیسٹنگ کٹس فراہمی کا فیصلہ

    یونیسف کا پاکستان کو11 لاکھ 50 ہزار کرونا ٹیسٹنگ کٹس فراہمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وبا کی دوسری لہر میں شدت آنے پر یونیسیف نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک میں کرونا کی دوسری لہر کے دوران ملک میں کرونا ٹیسٹنگ کٹس کی ضرورت بڑھ گئی ہے، پاکستان کی جانب سے کرونا ٹیسٹنگ کٹس کےحصول کے لیے عالمی سطح پر رابطے بھی جاری ہیں، اسی تناظر میں یونیسف نے پاکستان کو عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے 11 لاکھ 50 ہزار کرونا ٹیسٹنگ کٹس فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیسیف سے پاکستان کو ٹیسٹنگ کٹس جنوری دوہزار اکیس میں موصول ہونگی، یونیسیف ٹیسٹنگ کٹس عالمی بینک سے حاصل فنڈنگ سےفراہم کرےگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے وفاق کو ک رونا ٹیسٹنگ کٹس کی ضرورت سےآگاہ کریں گے، جس کے بعد یونیسیف کی فراہم کرونا ٹیسٹنگ کٹس صوبوں میں تقسیم کی جائیں گی، وفاق سندھ حکومت کو 4 لاکھ 50 ہزار کرونا ٹیسٹنگ کٹس فراہم کرے گا، باقی صوبوں کے بارے میں مزید تفصیلات منظر عام پر نہیں آسکی ہیں۔

     

  • چینی کمپنی نے وفاقی حکومت سے اہم مطالبہ کردیا

    چینی کمپنی نے وفاقی حکومت سے اہم مطالبہ کردیا

    کراچی: چین نے پاکستان میں کام کرنے والی چینی شہریوں کو کرونا وبا سے بچانے کے لئے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چائینہ زونگیانگ انجینئرز کارپوریشن نے وفاقی حکومت کوخط لکھ دیا ہے، خط میں کمپنیز نے اپنےچینی ورکرز کی کرونا ویکسینیشن کی اجازت مانگی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کمپنیز نے پاکستان میں چینی ورکرز کی کرونا ویکسینیشن کا فیصلہ کیا ہے، لہذا حکومت پاکستان پانچ ہزارچینی ورکرزکی کروناویکسینیشن کی اجازت دے، سی زیک،کوای سی جی کےپانچ ہزارچینی ملازمین کراچی میں تعینات ہیں۔

    مراسلہ کے مطابق ورکرز کو چینی ساختہ سائینویک نامی ویکسین لگائی جائےگی، پاکستان چین سے ویکسین کی دس ہزا روائلز منگوانےکی اجازت دے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سائنس دانوں کا چینی کرونا ویکسین سے متعلق بڑا بیان سامنے آ گیا

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ چینی ورکرز کی ویکسینیشن کے تمام انتظامات چینی کمپنیز کریں گی، درخواست پر وزارت صحت، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رائے طلب کرلی گئی ہے۔

  • پاکستان کے لیے کورونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    پاکستان کے لیے کورونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    اسلام آباد: پاکستان نے کورونا ویکسین فنڈنگ سے متعلق ورلڈ بینک کی قرض کی پیشکش قبول کرنے سے معذرت کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے لیے قرض کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کردی، ورلڈ بینک نے پاکستان کو ویکسین فنڈنگ کے لیے نئے قرض کی پیشکش کی جسے پاکستان نے قبول کرنے سے معذرت کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ورلڈ بینک سے ماضی کے قرض کے ازسر نو استعمال کی اجازت مانگی جس کے بعد ورلڈ بینک نے ماضی کے قرض کے نئے استعمال کی اجازت دے دی۔

    وزارت صحت ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک نے پاکستان کو پی آر پی کے لیے 155 ملین ڈالر قرض دیا تھا، پاکستان کے پاس پی آر ای پی کے 153 ملین ڈالر محفوظ ہیں، وزارت صحت نے پلاننگ کمیشن میں جمع پی سی ون واپس لینےکا فیصلہ کیا ہے، وزارت صحت نے پلاننگ کمیشن میں 138 ملین ڈالرکا پی سی ون جمع کرایا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کورونا ویکسین کی فنڈنگ کیلئے ورلڈ بینک سے رابطہ کیا تھا، پاکستان نے ورلڈ بینک سے ویکسین کے لیے 153 ملین ڈالر امداد مانگی تھی، حکومت نے اقتصادی امور ڈویژن کے ذریعے ورلڈبینک سے رابطہ کیا تھا، عالمی سطح پر ممکنہ کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کاعمل جاری ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کوکوروناویکسین کی بکنگ میں تاحال کامیاب نہیں ملی، پاکستان ورلڈبینک کی یقین دہانی کےبعد ویکسین بکنگ کے لیے اقدامات تیز کرے گا۔

  • اہم پیشرفت، حکومت نے کروناویکسی نیشن پلان تیار کرلیا

    اہم پیشرفت، حکومت نے کروناویکسی نیشن پلان تیار کرلیا

    اسلام آباد: حکومت نے کروناویکسین کے ممکنہ حصول کے بعد ویکسی نیشن کا پلان تیار کرلیا، یہ مہم اگلے سال مارچ میں 3 مراحل میں چلائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسی نیشن پلان تیار کرلیا گیا ہے، ویکسی نیشن مہم 3مراحل میں چلائی جائے گی، اس مہم کا آغاز مارچ میں ہونے کا امکان ہے، پہلے مرحلے میں ایک کروڑ افراد کی ویکسی نیشن کی جائے گی، جن میں 5 لاکھ ہیلتھ کیئر ورکرز ہوں گے۔

    اس حوالے سے ذریع نے یہ بھی بتایا کہ پہلے فیز میں65 سے زائدالعمر95لاکھ شہریوں کی ویکسی نیشن ہوگی، دوسرے مرحلے میں رہ جانے والے ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق دوسرے فیز میں60سال سے زائدالعمر شہریوں کی ویکسی نیشن ہوگی، تیسرے مرحلے میں ملکی آبادی کے مخصوص خصوص میں ویکسین دی جائے گی، ویکسی نیشن کی نوعیت دستیاب ویکسین کی مقدار پر ہوگی۔

    کروناویکسین کی خریداری، اہم پیش رفت سامنے آگئی

    خیال رہے کہ کرونا ویکسین کی خریداری کے لیے کابینہ کی خصوصی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ گزشتہ روز ذرایع کا کہنا تھا کہ اسد عمر کو کرونا ویکسین کی خریداری کے لیے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

    کمیٹی میں وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی حماد اظہر، معاون خصوصی برائے سماجی بہبود ثانیہ نشتر اور ڈاکٹر فیصل سلطان شامل ہیں۔

    اس حوالے سے ذرایع نے یہ بھی بتایا تھا کہ خصوصی کمیٹی کروناویکسین خریداری کے عمل کی نگرانی کرے گی، خصوصی کمیٹی کے فیصلے حتمی ہوں گے اور کابینہ سے توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔

  • این سی او سی کا سندھ میں بڑھتے کرونا کیسز پر اظہار تشویش

    این سی او سی کا سندھ میں بڑھتے کرونا کیسز پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: کرونا وبا کی دوسری لہر میں پاکستان کے کن کن سے شہروں میں مثبت کرونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، این سی او سی نے اعداد وشمار جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے زریعے شرکت کی، اس موقع پر کرونا کے پھیلاؤ، مثبت کیسز کی شرح اور کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں متعلقہ وفاقی وصوبائی حکام نے این سی او سی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں مثبت کرونا کیسز کی مجموعی شرح 9.71 فیصد ہوگئی ہے،ملک بھر میں سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرح کراچی میں 21.31فیصد ہے، ایبٹ آباد میں 17.86،پشاور میں16.66فیصد ہے، جبکہ آزادکشمیر میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 11.93 ہے،گلگت بلتستان میں 2.89 فیصد ہے، اسلام آباد میں مثبت کورونا کیسز کی شرح 8.20فیصد ہے۔این سی او سی کو بتایا گیا کہ صوبے کی بنیاد پر سب سے زیادہ مثبت کیسز سندھ میں ریکارڈ کئے جارہے ہیں، اس وقت صوبہ سندھ میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 15.83فیصد ہے، خیبرپختونخوا میں مثبت کروناکیسز کی شرح 8.22فیصد ہے، پنجاب میں مثبت کروناکیسز کی شرح 5.54فیصد ہے، بلوچستان میں مثبت کرونا کیسز کی شرح 11.61فیصد ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں81فیصد مثبت کورونا کیسز کا تعلق بڑے شہروں سےہے،گزشتہ دو ہفتوں سےیومیہ چالیس ہزار سے زائدٹیسٹ کئے جا رہے ہیں، گزشتہ ہفتے 40 فیصد ٹیسٹنگ کونیکٹ ٹریسنگ کی بنیاد پر کی گئی، اس وقت ملک بھر میں 4503 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے،اسمارٹ لاک ڈاؤنز کے ذریعے15لاکھ آبادی کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کورونا نے مزید 37 افراد کو لقمہ اجل بنالیا

    این سی او سی کو بتایا گیا کہ صوبے کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سخت اقدامات کررہےہیں، صوبائی انتظامیہ ایس او پیزپر سختی سےعملدرآمد کرا رہی ہے، ایس اوپیزپر عملدرآمد نہ کرنیوالوں کو جرمانےعائد کئےجارہےہیں،اس کے علاوہ ایس اوپیزپر عملدرآمدنہ کرنیوالوں کی املاک بھی سیل کی جارہی ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرونا گائیڈ لائنز سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے ہفتہ ایس او پیز منایا جا رہا ہے، ملک بھر میں ہفتہ ایس او پیز 5 تا 12 دسمبر منایا جا رہا ہے، ہفتہ ایس او پیز کا مقصد حفاظتی اقدامات کیلئےشعور بیدارکرناہے۔

  • 1 کروڑ شہریوں کے لیے ویکسین خریدنے کے لیے پاکستان کا اہم فیصلہ

    1 کروڑ شہریوں کے لیے ویکسین خریدنے کے لیے پاکستان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے ویکسین کی فنڈنگ کے لیے ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ورلڈ بینک سے ویکسین بکنگ کے لیے امداد کی درخواست کرے گا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک سے 153 ملین ڈالر امداد فراہمی کی درخواست کی جائے گی۔

    ورلڈ بینک سے امداد کے لیے باضابطہ درخواست اقتصادی رابطہ ڈویژن کرے گی، اس سلسلے میں وزارت قومی صحت نے اقتصادی رابطہ ڈویژن کے نام مراسلہ بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی رابطہ ڈویژن امداد کے لیے ورلڈ بینک سے باضابطہ درخواست کرے اور ورلڈ بینک سے فنڈنگ کریڈٹ 6590 معاہدے کے تحت امداد مانگی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک سے امداد کی منظوری پر ویکسین کی بکنگ کرائی جائے گی، فنڈنگ کے لیے ورلڈ بینک سے بذریعہ ویڈیو لنک ابتدائی بات چیت بھی ہو چکی ہے، کرونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کے لیے عالمی سطح پر رابطے جاری ہیں۔

    ملک کے کون سے شہروں میں کرونا کیسز زیادہ ہیں؟

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کرونا ویکسین ساز اداروں سے براہ راست رابطے کر رہا ہے، یہ رابطے گاوی کے ذریعے ہو رہے ہیں، ای سی سی ویکسین کے لیے 15 کروڑ ڈالر کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے چکی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت اور ای اے ڈی کو ورلڈ بینک اور عالمی ڈونرز سے رابطوں کی ہدایت ای سی سی نے کی تھی۔

    خیال رہے کہ پہلے فیز میں 1 کروڑ شہریوں کے لیے کرونا ویکسین بکنگ کی تجویز ہے، جو ہیلتھ ورکرز اور بوڑھے شہریوں کو دی جائے گی، پاکستان نے ویکسین کی مفت اور رعایتی خریداری کے لیے بھی گاوی سے رابطے کیے ہیں، ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گاوی سے کرونا ویکسین 2021 کے اختتام پر ملنے کا امکان ہے۔

  • پاکستان میں کرونا ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے حوالے سے ایک اور بڑی خبر

    پاکستان میں کرونا ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے حوالے سے ایک اور بڑی خبر

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے ایک اور چینی کمپنی نے خواہش کا اظہار کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک اور چینی کمپنی نے بیجنگ میں پاکستانی مشن سے رابطہ کر کے پاکستان میں کرونا ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔

    چینی کمپنی نے پاکستانی مشن سے اس سلسلے میں تعاون کی درخواست کی ہے۔

    پاکستانی مشن کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ زافائی لانگ کام چینی صوبے اینوئی کی مقامی دوا ساز کمپنی ہے، جس نے چائینز سائنس اکیڈمی کے تعاون سے کرونا ویکسین تیار کی ہے، اب یہ کمپنی پاکستان میں ممکنہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کی خواہش مند ہے۔

    پاکستان کی بڑی کامیابی ، کورونا ویکسین کے تیسرے کلینیکل ٹرائل 

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز مقامی فارما کمپنی کے تعاون سے ہوں گے، ٹرائلز کے لیے یہ کمپنی ویکسین اور ٹیسٹ کٹس پاکستان منتقل کرنا چاہتی ہے، چین سے آلات کی پاکستان منتقلی میں سفارت خانہ تعاون کرے۔

    مراسلے کے مطابق چینی کمپنی نے درخواست کی ہے کہ پاکستان میں کلینیکل ٹرائلز کے لیے آلات کی ترجیحی بنیاد پر کسٹم کلیئرنس کی جائے۔ جس پر وزارت خارجہ نے متعلقہ حکام سے مؤقف مانگ لیا ہے۔

    ادھر پاکستانی فارما کمپنی نے بھی چینی کمپنی کے ساتھ مجوزہ کلینیکل ٹرائلز کی تصدیق کر دی ہے، فارما کمپنی کے نمائندے ڈاکٹر احمد عاطف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے انعقاد کے لیے تیاریاں جاری ہیں، ٹرائلز کا آغاز حکومتی اجازت سے مشروط ہے۔

    ڈاکٹر احمد عاطف نے بتایا کہ کلینیکل ٹرائلز کے لیے جلد ڈریپ کو باضابطہ درخواست دی جائے گی، ڈریپ سے ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت جلد ملنے کی امید ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں چینی کمپنی کین سائینو کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز پہلے ہی سے جاری ہیں۔

  • وفاقی دارالحکومت میں مزید آئسولیشن مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی دارالحکومت میں مزید آئسولیشن مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کیسز میں اضافے کے پیش نظر وزارت قومی صحت نے اسلام آباد میں مزید آئسولیشن مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے بتایا ہے کہ وزارت قومی صحت نے وزیر اعظم عمران خان کو ایک مراسلہ بھیج کر اضافی فنڈز کی درخواست کی ہے۔

    ذرایع کے مابق وزارت قومی صحت نے ساڑھے 59 کروڑ کے اضافی فنڈز مانگ لیے ہیں، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آئسولیشن مراکز میں مریضوں کے لیے 150 اضافی بستر دستیاب ہوں گے، نئے آئسولیشن مراکز کے لیے اضافی فنڈز فراہم کیے جائیں۔

    وزارت صحت کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے پیش نظر آئسولیشن اسپتال کی استعداد بڑھانے کے لیے بستروں کی تعداد 50 سے 100 بیڈ کرنے کا منصوبہ ہے، جس کے لیے 54 کروڑ کے فنڈز درکار ہیں۔

    پاکستان میں کرونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز

    مراسلے کے مطابق فیڈرل جنرل اسپتال میں 100 بستروں کا آئسولیشن سینٹر قائم ہوگا، ایف جی ایچ میں طبی سہولتیں بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے، جس کے لیے طبی آلات این ڈی ایم اے فراہم کرے گی، تاہم محکمے وزارت کو 53 ملین کے فنڈز درکار ہیں۔

    وزارت صحت نے مراسلے میں تکنیکی گرانٹ کی سمری ای سی سی بھجوانے کی تجویز بھی دی ہے، کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم بطور انچارج سمری ای سی سی بھجوانے کی اجازت دیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وبا کی دوسری لہر نے کرونا کیسز میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 40 افراد کا انتقال ہوا، مجموعی اموات کی تعداد بھی 8 ہزار سے بڑھ کر 8 ہزار 25 ہو گئی۔

  • کروناویکسین کے حصول کیلئے حکومت کا بڑا فیصلہ

    کروناویکسین کے حصول کیلئے حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے متوقع کروناویکسین کی ایڈوانس بکنگ کو حتمی شکل دینے کے لیے عالمی اداروں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ فنڈز حاصل کیے جاسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت کروناویکسین کی فنڈنگ کے لیے ورلڈبینک سے رابطہ کرے گی، حکومت فنڈنگ کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک اور یونیسیف سے بھی بات چیت کرے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ عالمی اداروں سے فنڈز کے حصول کے لیے رابطے وزارت صحت کرے گی، وزارت صحت عالمی اداروں سے رابطے اکنامک افیئرز ڈویژن کے ذریعے کرے گی۔

    اس حوالے سے ذرایع کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے آسان شرائط پر قرض اور امداد پر بات چیت ہوگی، وزارت صحت نے ویکسین خریداری پر مربوط پلان کی تیاری کا آغاز کردیا۔

    اقتصداری رابطہ کمیٹی(ای سی سی) ویکسین کی بکنگ کے لیے 150 ملین ڈالرز کی منظوری دے چکی ہے۔

    کروناویکسین، امریکا نے پاکستان کو بڑی پیشکش کردی

    دوسری جانب امریکا، پاکستان کے ساتھ مل کر ویکسین تیار کرنے کی پیش کش کرچکا ہے۔ پاکستان کے متوقع کروناویکسین کے لیے امریکا سے سفارتی رابطے جاری ہیں۔

    امریکا کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کروناویکسین سازی کے عمل میں خوش آمدید کہیں گے، پاکستان سے متوقع کرونا ویکسین سازی میں تعاون کیلئے تیار ہیں۔ امریکا نے پیش کش کی کہ امریکی کمپنیاں پاکستان سے ویکسین سازی میں تعاون کر سکتی ہیں، باہمی تعاون سے پاکستانی کمپنیز مقامی طور کروناویکسین تیار کرسکیں گی۔