Author: جہانزیب علی

  • اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد جاری کردی

    اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد جاری کردی

    نیو یارک (28 اگست 2025) اقوام متحدہ نے پاکستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے ابتدائی طور پر 6 لاکھ ڈالر کی مالی امداد جاری کر دی۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ یو این ہنگامی امدادی فنڈ سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے 6 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد جاری کی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 10 روز میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 400 افراد جاں بحق اور 190سے زائد زخمی ہوئے۔ جبکہ 20ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔اقوام متحدہ

    ترجمان نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بنیادی ضروریات کی اشیاء کی شدید قلت ہے۔ سیلاب متاثرین کو پناہ گاہوں، طبی امداد کے لئے نقد معاونت، حفظان صحت کے سامان، پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی طور پر سیلاب متاثرین خواتین اور بچیوں کے تحفظ کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

    پاکستان میں 26 جون سے جاری مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے بہت زیادہ تباہ کاریاں ہوئی ہیں، مقامی حکام کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 798افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب سیلاب، گوجرانوالہ ڈویژن میں 15 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات پاکستان نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

  • روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا، صدر ٹرمپ

    روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن : (19 اگست 2025)امریکی صدر کی یوکرینی صدر اور یورپی رہنماؤں سے ملاقات اختتام پذیر ہوگئی، اس دوران ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن سے ٹیلیفونک گفتگو بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کے دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون بھی کیا، جس کے باعث میٹنگ وقتی طور پر روکنا پڑگئی۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق دونوں شخصیات کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو 40 منٹ تک جاری رہی۔
    روسی صدر پیوٹن نے ٹرمپ سے کہا کہ وہ یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، ذرائع کے مطابق روس یوکرین صدور کی ملاقات اگست کے آخر تک ہونے کی امید ہے۔

    اجلاس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے شرکاء سے کہا کہ روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا، ہم کوشش کریں گے کہ امریکا، روس اور یوکرین مل کر کام کریں۔

    روسی صدر نے یوکرین کی سیکیورٹی ضمانت منظور کرلی ہے۔ ہم سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ روس یوکرین جنگ کا خاتمہ جلد از جلد ہو۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہم سب مل کر یوکرین میں جارحیت روکنے کے معاہدے پر پہنچ جائیں گے، ہم سب پائیدار امن کیلئے کام کرنے کے ساتھ فوری جنگ بندی کو ترجیح دیں گے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب تک 6جنگیں ختم کروا چکا ہوں یہ کوئی آسان کام نہیں، پیوٹن اور زیلنسکی بھی جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، معاملات ٹھیک رہے تو ہم زیلنسکی اور پیوٹن کے ساتھ سہ فریقی میٹنگ کرینگے۔

    یوکرینی صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کے حامی ہیں اور سہ ملکی مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    علاوہ ازیں روس نے نیٹو کی طرز پریوکرین کیلئے سیکیورٹی گارنٹی کی تجویز مسترد کردی، روسی وزارت خارجہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ یوکرین میں نیٹو افواج کی تعیناتی کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یوکرینی صدر کے دورہ واشنگٹن میں جرمنی، برطانیہ، فرانس، اٹلی اور فن لینڈ کے رہنما ہمراہ ہیں۔ یورپی کمیشن کی صدر اور نیٹو کے جنرل سیکریٹری بھی دورے میں موجود ہیں۔

  • صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی، رائٹرز

    صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کی تجویز مسترد کردی، رائٹرز

    واشنگٹن : یوکرین کے صدر زیلنسکی  نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے روس کے زیرقبضہ علاقوں سے دستبرداری کی تجویز مسترد کردی۔

    غیر ملکی خبر ساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو روس کے زیرقبضہ علاقوں سے دستبرداری کا مشورہ دیا جس پر فوری ردعمل دیتے ہوئے صدر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کردیا۔

    وائٹ ہاؤس میں روس یوکرین جنگ کے خاتمہ کے حوالے سے ہونے والے اہم اجلاس میں یورپی رہنماؤں نے فوری جنگ بندی اور سہ فریقی مذاکرات کے آغاز پر زور دیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ روسی صدر پیوٹن نے یوکرین کی سیکیورٹی ضمانت منظور کرلی ہے، جس پر یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ضمانتوں کے معاملے میں سب کچھ چاہتا ہوں۔

    صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت تمام دوست ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں، صدر ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کے حامی ہیں اور سہ ملکی مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    یوکرینی صدر نے کہا کہ ہمیں جنگ کے خاتمے کی حمایت کرنی چاہیے، صدر ٹرمپ کے سفارتی راستے کی حمایت کرتے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ اگر معاملات ٹھیک رہے تو ہم زیلنسکی اور پیوٹن کے ساتھ سہ فریقی میٹنگ کرینگے۔ یوکرین کی سیکیورٹی کے معاملے پر عالمی سطح پر بڑی مدد سامنے آئے گی۔

    اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے ایک صحافی کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔

    وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ اور یوکرینی ہم منصب زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں فرانسیسی صدر، برطانوی وزیراعظم، جرمن چانسلر، اطالوی وزیراعظم، فن لینڈ کے صدر، یورپی یونین سربراہ بھی ملاقات میں شامل تھے۔

    وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے بھی اہم اجلاس کا حصہ تھے، گزشتہ ملاقات میں لباس پر تنقید کے باوجود زیلنسکی اس بار پھر فوجی طرز کا سوٹ پہن کر وائٹ ہاؤس آئے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات میں یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا کسی بھی امن معاہدے میں یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے یورپ کی مدد کرے گا۔

  • ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں، مارکو روبیو

    ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں، مارکو روبیو

    واشنگٹن (18 اگست 2025): امریکا نے غزہ کے شہریوں کے لیے سیاحتی ویزے معطل کر دیے ہیں، وزیر خارجہ مارکو روبیو نے الزام لگایا ہے کہ ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ محکمہ خارجہ نے غزہ کے شہریوں کے ویزے معطل کر دیے ہیں کیوں کہ اسے ’’ثبوت‘‘ ملا ہے کہ کچھ تنظیمیں جو امریکی ویزوں کے حصول میں مدد فراہم کر رہی تھیں، ان کے ’’حماس جیسی دہشت گرد تنظیموں سے مضبوط تعلقات ہیں۔‘‘ تاہم انھوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    محکمہ خارجہ نے ہفتے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اعلان کیا کہ وہ تمام وزیٹر ویزے معطل کر رہا ہے تاکہ اس عمل کا جائزہ لیا جا سکے جو غزہ کے افراد کو علاج اور انسانی بنیادوں پر عارضی طور پر امریکا آنے کی اجازت دیتا ہے۔

    روبیو نے اتوار کو سی بی ایس کے پروگرام ’’فیس دی نیشن‘‘ میں بتایا کہ ’’ثبوت‘‘ ٹرمپ انتظامیہ کو متعدد کانگریسی دفاتر کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں اور یہ کہ محکمہ خارجہ کو کئی کانگریسی دفاتر سے اس معاملے پر سوالات موصول ہوئے تھے۔

    اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

    انھوں نے اس ثبوت یا ان دفاتر کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔ ٹرمپ کی انتہائی دائیں بازو کی حامی لاورا لوومر نے غزہ سے آنے والے خاندانوں کو ’’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے ویزوں کی معطلی کا کریڈٹ خود کو دیا ہے۔

    لوومر نے خاص طور پر ’’ہیل فلسطین‘‘ نامی امریکی غیر منافع بخش تنظیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جو فلسطینی خاندانوں کو امداد فراہم کرتی ہے، جن میں شدید زخمی، نفسیاتی صدمے اور غذائی قلت کے شکار بچے شامل ہیں جنھیں علاج کے لیے امریکا لایا جاتا ہے۔ اس تنظیم کا کہنا ہے کہ اب تک وہ 63 زخمی بچوں سمیت 148 افراد کو منتقل کر چکی ہے۔

    یہ تنظیم ان فلسطینیوں کو امریکا میں علاج کے بعد دوبارہ مشرقِ وسطیٰ واپس بھیج دیتی ہے۔ اس نے ٹرمپ انتظامیہ کی ویزے معطل کرنے کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اتوار کو اپنے بیان میں کہا ’’یہ ایک طبی علاج کا پروگرام ہے، نہ کہ پناہ گزینوں کی آبادکاری کا پروگرام۔‘‘

    مئی تک امریکا تقریباً 4,000 ویزے جاری کر چکا ہے جن کے ذریعے فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ رکھنے والے افراد امریکا میں علاج کروا سکتے ہیں۔ اس تعداد میں مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینی بھی شامل ہیں۔

    روبیو نے کہا کہ اگرچہ ’’تعداد میں کم‘‘ ویزے بچوں کو دیے گئے، لیکن ’’وہ ظاہر ہے بڑوں کے ہمراہ آتے ہیں، اور ہم اس پروگرام کو روک کر دوبارہ جائزہ لیں گے کہ ان ویزوں کی جانچ کس طرح ہو رہی ہے۔‘‘

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اس بات کا اعتراف کیا کہ غزہ میں ’’حقیقی بھوک‘‘ ہے۔ یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے مؤقف سے مختلف ہے، جن سے ٹرمپ کی بڑھتی ہوئی ناراضی سامنے آ رہی ہے۔

  • واشنگٹن ڈی سی میں بھارت کی یوم آزادی کی تقریب یوم ماتم میں بدل گئی

    واشنگٹن ڈی سی میں بھارت کی یوم آزادی کی تقریب یوم ماتم میں بدل گئی

    واشنگٹن (16 اگست 2025): امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بھارت کی یوم آزادی کی تقریب یوم ماتم میں بدل گئی۔

    واشنگٹن کے بھارتی سفارت خانے میں جشن آزادی کی تقریب کے دوران سکھوں کی بڑی تعداد نے سفارت خانے کا گھیراؤ کر لیا اور شدید نعرے بازی کی۔

    خالصتان کے پرچم اٹھائے سکھ مظاہرین کی بڑی تعداد نے بھارت مردہ باد اور قاتل مودی کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے بھارتی ترنگے کے ٹکڑے کر کے سفارتخانے کے داخلی دروازے کے سامنے پھینکے۔


    ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ کے درمیان 6 سے 7 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ


    پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود رہی تاہم کوئی ناخوش گوار صورت حال پیش نہیں آئی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے خالصتان کونسل کے سربراہ ڈاکٹر سندھو کا کہنا تھا کہ 17 اگست میں واشنگٹن ڈی سی میں خالصتان ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے لیے ہزاروں سکھ شہر میں پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب بھارتی پنجاب کو آزاد کرا کر خالصتان کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    دوسری طرف پیرس میں بھی انڈیا کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ منایا گیا، ایفل ٹاور کے سامنے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا، انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے زیر اہتمام مظاہرے میں مودی کے خلاف نعرے بازی کی گئی، کشمیریوں نے تحریکِ آزادی زندہ باد ۔۔۔ ہم لے کے رہیں گے آزادی۔۔۔ کے نعرے لگائے۔ مقررین نے کہا کہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

  • غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے افسوس ہے، امریکا

    غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے افسوس ہے، امریکا

    واشنگٹن (13 اگست 2025): ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے انھیں افسوس ہے۔

    گزشتہ روز پریس بریفنگ میں ٹیمی بروس نے کہا کہ غزہ میں جو صحافی پیشہ ورانہ خدمات انجم دے رہے ہیں ان کی ہم قدر کرتے ہیں تاہم حماس کے جنگ جو بھی صحافیوں کا روپ دھار کر عام لوگوں میں شامل ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا غزہ میں صحافیوں کی ہلاکت پر افسوس ہے، غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    ٹیمی بروس نے پاکستان امریکا اور بھارت کے تعلقات کی اہمیت پر سوال پر کہا ہمارا پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک تجربہ رہا ہے، پاکستان بھارت میں ایک تنازع تھا جو کسی انتہائی خوف ناک صورت حال میں بدل سکتا تھا، لیکن یہ ہمارے لیے فخر کا لمحہ تھا اور ایک بہترین مثال تھی کہ کس طرح ہم نے معاملے کو سنبھالا۔


    ’یوکرین ہار گیا، روس نے جنگ جیت لی‘


    انھوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کو وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر نے سنبھالا تھا، امریکا کی اعلیٰ قیادت نے ایک ممکنہ تباہی کو روکنے میں کردار ادا کیا، امریکی سفارت کار دونوں ممالک کے لیے پرعزم ہیں۔

    ٹیمی بروس نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات ہورہے ہیں، اسلام آباد میں امریکا اور پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ وابستگی کی تصدیق کی ہے، پاکستان امریکا نے دہشت گرد خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی، خطے اور دنیا کے لیے یہ اچھی خبر ہے کہ امریکا دونوں ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہے، اور یہ ایک بہتر مستقبل کو فروغ دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ پوری دنیا میں تنازعات کا خاتمہ اور امن چاہتے ہیں، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیر خارجہ کی بات ہوئی ہے، امریکی روسی وزرائے خارجہ میں صدر ٹرمپ اور صدر پیوٹن کی ملاقات کی تیاریوں کے حوالے سے بات چیت ہوئی،

    آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان معاہدہ ثابت کرتا ہے کہ صدر ٹرمپ امن کے صدر ہیں، وہ کہہ چکے ہیں کہ روس یوکرین کی جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

  • بھارت نے سفارت خانوں کو دہشت گردی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا، گرپتونت سنگھ

    بھارت نے سفارت خانوں کو دہشت گردی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا، گرپتونت سنگھ

    واشنگٹن: سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے الزام لگایا ہے کہ بھارت نے سفارت خانوں کو دہشت گردی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم ’سکھ فار جسٹس‘ کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بھارت نے امریکا سمیت دنیا بھر میں اپنے سفارتخانوں کو دہشتگردی اور جاسوسی کے اڈوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

    واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ امریکا میں بھارتی سفارت خانہ قتل کی سازشوں کے کمانڈ سینٹر میں تبدیل ہو گیا ہے۔


    پاک امریکا تعلقات سے بھارت کو پریشانی کا سامنا ہے، بلومبرگ


    انھوں نے کہا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی سرحد پار دہشت گردی کا جواب ٹیرف بم سے دیا ہے، صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے 17 اگست کو واشنگٹن میں ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا جائے گا، جس کے بعد خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ کا آغاز ہوگا۔

    اس موقع پر خالصتان کونسل کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ کا کہنا تھا کہ خالصتان ریفرنڈم کا سوال 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں گونجے گا، ہر ووٹ بھارت کے پنجاب پر قبضے کے خلاف ایک ضرب ہوگا۔

  • امریکا میں 26 سال بعد اولمپکس کا انعقاد، ٹاسک فورس کا قیام

    امریکا میں 26 سال بعد اولمپکس کا انعقاد، ٹاسک فورس کا قیام

    واشنگٹن : 2002سالٹ لیک سٹی کے بعد امریکا میں پہلی بار سال 2028 میں اولمپکس منعقد ہوں گے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹاسک فورس کے قیام کیلئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاس اینجلس اولمپکس کیلئے خصوصی حکومتی اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے، صدر ٹرمپ نے امریکا میں2028اولمپکس کیلئے ٹاسک فورس قائم کردی ہے۔

    وائٹ ہاؤس ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹاسک فورس گیمز کی تیاری، سیکیورٹی اورانتظامات کی نگرانی کرے گی، 3سال بعد ہونے والے اولمپکس کیلئے منصوبہ بندی شروع کردی گئی ہے، یہ صدرٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کا اہم ایونٹ ہے۔

    اس حوالے سے امریکی صدرٹرمپ نے لاس اینجلس اولمپکس سے متعلق تقریب سے خطاب کیا۔ صدرڈونلڈ ٹرمپ نے امریکامیں 2028 میں ہونے والے اولمپکس کیلئے ٹاسک فورس کے قیام کیلئے ایگزیکٹو آرڈر پردستخط کردیے۔

    انہوں نے کہا کہ 2028اولمپکس امریکا کی تاریخ کااہم موڑ ہوگا، لاس اینجلس گیمز کا شدت سے انتظار ہے، اگلے سال فیفا ورلڈ کپ ہے اور اس کے بعد اولمپکس ہوں گے، ہرمیدان کی طرح اولمپکس میں بھی امریکا کی حکمرانی قائم ہے، امریکی کھلاڑیوں سے زیادہ آج تک کسی نے گولڈ میڈل نہیں جیتے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے 1904 میں سینٹ لوئس، 1932 اور 1984 میں لاس اینجلس، اور 1996میں اٹلانٹا میں اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی تھی۔

    تاہم، 2028 کے اولمپکس کے علاوہ امریکا میں 2026 کے سرمائی اولمپک کھیلوں کے لیے بھی بولی لگائی گئی تھی لیکن یہ میزبانی اٹلی کو دے دی گئی۔ لہٰذا اب سال 2028 کے اولمپکس لاس اینجلس میں منعقد ہوں گے۔

  • ’صدر ٹرمپ روسی تیل خریدنے والے ممالک سے خوش نہیں‘

    ’صدر ٹرمپ روسی تیل خریدنے والے ممالک سے خوش نہیں‘

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے والے ملکوں سے ناخوش ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی خارجہ پالیسی دنیا بھر میں امن، خوشحالی اور ترقی لا رہی ہے۔

    روس یوکرین جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اس ہفتے روس کا دورہ کریں گے۔ ،

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ روس سے خوش نہیں ہیں اس کے علاوہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے والے ممالک سے بھی ناخوش ہیں۔

    اس موقع پر ٹیمی بروس نے ماضی میں جاپان میں امریکی ایٹمی حملوں کے 80 سال پورے ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ 80سال سے جاپان اور امریکا ایک دوسرے سے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، یہ ایک مثالی تعلق ہے کہ کس طرح ملک آگے بڑھتے ہیں۔

    پائلٹ پروگرام : امریکی ویزا ہولڈرز کے لیے نئی شرط عائد

    پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے امریکی ویزا بانڈ پائلٹ پروگرام کا اعلان کردیا انہوں نے بتایا کہ سیر و سیاحت کیلئے امریکا آنے والوں کو 15 ہزار ڈالرز تک کا بانڈ جمع کرانا ہوگا۔

    فلسطین میں جاری جنگ سے متعلق ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ غزہ میں امریکیوں سمیت دیگر مغویوں کی رہائی پر مرکوز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حماس ایک دہشت گرد گروہ ہے، مشرق وسطیٰ اب تبدیل ہوچکا ہے، امریکی قیادت غزہ کے لوگوں کے بہتر مستقبل کیلئے مصروف عمل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی حکومت ایک نیا پائلٹ پروگرام شروع کرنے جارہی ہے جس کے تحت کچھ ممالک کے سیاحتی اور کاروباری ویزہ درخواست گزاروں سے 15 ہزار ڈالر تک کی ضمانتی رقم (بانڈ) وصول کی جائے گی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سیاحتی اور کاروباری ویزوں پر نئی پالیسی کا آغاز 20اگست سے ہوگا، مذکورہ پائلٹ پروگرام ویزا مدت سے زیادہ قیام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کیلئے ہے۔

  • صدرٹرمپ نے خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کرلی، سکھ  فار جسٹس

    صدرٹرمپ نے خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کرلی، سکھ فار جسٹس

    نیو یارک (01/08/ 2025) سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کرلی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا خط اس بات کی علامت ہے کہ انہوں نے تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کی کیونکہ ٹرمپ کے خط پر میرا نام ضرور ہے مگر یہ خالصتان تحریک کے نام ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ مودی پوری دنیا میں ہندوتوا دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، تلسی گیبرڈ کے دورہ بھارت کے موقع پر مودی نے میری حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔

    سکھ فار جسٹس رہنما نے کہا کہ صدرٹرمپ کا خط اس بات کا ثبوت ہے امریکی شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی۔

    پاک بھارت جنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت کو تاریخی شکست دی، صدر ٹرمپ نے اپنے خط میں بھارتی طیارے گرائے جانے کا بھی ذکر کیا، بھارت نے پاکستان پر دوبارہ جنگ مسلط کی تو سکھ قوم پاکستان کا ساتھ دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مودی کے وزیر اعظم نہ رہنے پراسے عالمی عدالت میں لے جایا جائے گا، گرپتونت سنگھ پنوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے تمام را ایجنٹس کو ملک بدرکردیا ہے، واشنگٹن اور دیگر ریاستوں سے بھارتی قونصل خانوں میں موجود را ایجنٹس نکال دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر خالصتان تحریک کو کچلنے کی تمام کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ سمیت کئی بین الاقوامی اداروں نے بھارت کے موقف کو مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا خط عالمی توجہ کا مرکز، امریکی صدر نے گرپتونت سنگھ کو کیا لکھا؟

    بھارت کی ناکام سفارتکاری کا بڑا ثبوت امریکی صدر ٹرمپ کا سکھ فار جسٹس کے رہنما گرو پتونت سنگھ کو خط لکھنا ہے، یہ خط بھارت کی سفارتی حکمت عملی کی ناکامی اور خالصتان تحریک کی عالمی بازگشت کا بھی ثبوت بن چکا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر اب تک 27 بار پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا دعویٰ کرکے مودی سرکاری کے سینے پر مونگ دل چکے ہیں۔