Author: جہانزیب علی

  • پہلگام میں ہندوؤں کا قتل ’را‘ کا آپریشن تھا، گرپتونت سنگھ پنوں

    پہلگام میں ہندوؤں کا قتل ’را‘ کا آپریشن تھا، گرپتونت سنگھ پنوں

    نیو یارک: سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے حوالے سے بیان جاری کر دیا۔

    رہنما سکھ فار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ضلع پہلگام میں ہندوؤں کا قتل بھارتی ایجنسی ’را‘ کا آپریشن تھا، مودی حکومت اور بھارتی ایجنسی کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں دہشتگردی بھارتی ایجنسیوں کا ممکنہ جھوٹا آپریشن ہے، پہلگام دہشتگردانہ حملے سے کس کو فائدہ ہوا؟ کیا ہندوؤں کا قتل مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کا باعث بنتا ہے؟

    یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، پاکستان کا ردعمل آگیا

    انہوں نے مزید کہا کہ اس جھوٹے آپریشن کا فائدہ صرف نریندر مودی کو ہوا، سکھ ہونے کی حیثیت سے ہم اس درد کو جانتے ہیں، سابق امریکی صدر کلنٹن کے دورے کے دوران بھی بھارتی ایجنسیوں نے ایسا ہی ڈرامہ رچایا تھا۔

    گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں فائرنگ کے نتیجے میں 26 سیاح ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ بائی سرن وادی میں پیش آیا تھا۔

    سیاحوں پر حملہ اُس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر بھی بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی مودی حکومت سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلیے آپریشن کا ڈرامہ رچاتی رہی ہے، مودی حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلیے متعدد بار فالس فلیگ آپریشن کاڈرامہ رچا چکی ہے۔

    حملے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا اور خفیہ ایجنسی را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کے خلاف زہر اُگلنا شروع کر دیا، حملے میں مذہب کا استعمال کرتے ہوئے غیر مسلموں کو نشانہ بنانے کا ڈرامہ بھی کیا گیا۔

    مقبوضہ وادی میں سیاحوں پر حملے کے بعد حسبِ روایت بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت پروپیگنڈا جاری ہے۔

  • وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

    واشنگٹن: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کا آغاز آج آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کی سالانہ اسپرنگ میٹنگز 2025 کے موقع پر متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں سے کیا۔

    دن کی پہلی ملاقات میں، وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ کے وفد سے ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی حالات، حکومتی شعبہ جاتی ترقی کے ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ فریقین نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اہم معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) پر عمل درآمد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرِ خزانہ نے مئی 2025 میں ڈیلوئٹ کے پاکستان کے مجوزہ دورے کا خیر مقدم بھی کیا۔

    بعد ازاں، وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ محترمہ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے Diversified Payment Rights (DPR) پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لیے IFC کے ذریعے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ مقامی کمیونٹیز کو منصوبے کے معاشی فوائد سے مستفید ہونا چاہیے۔

    واشنگٹن محمد اورنگزیب

    آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر محترمہ کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت نئی سہولت کے آغاز پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے پاکستان میں اصلاحاتی تسلسل برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور محترمہ جارجیوا کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

    وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔ انھوں نے ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں (SOEs)، پنشن اور قرضوں کے انتظام سے متعلق جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کو درپیش آبادی میں اضافے اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں ورلڈ بینک کے CPF کے کردار کو اہم قرار دیا۔

    واشنگٹن محمد اورنگزیب

    ورلڈ بینک گروپ کے صدر جناب اجے بانگا سے ملاقات کے دوران، وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کی تاریخی معاونت پر اظہارِ تشکر کیا اور CPF کے تحت ایک دہائی پر محیط جامع حکمتِ عملی تیار کرنے میں ادارے کی قیادت کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے CPF کے نفاذ کے لیے جامع حکمتِ عملی اور عملی منصوبہ تیار کرنے میں ورلڈ بینک کی مسلسل معاونت کو سراہا، اور معیشت میں استحکام کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

    اسی روز، وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے امریکی چیمبر آف کامرس میں دیے گئے ظہرانے میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ انھوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی، SOEs اور نجکاری کے شعبوں میں پیش رفت سے آگاہ کیا اور علاقائی تجارت، مارکیٹ تنوع، اور شعبہ جاتی وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا اور معدنیات کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دن کا اختتام کلائمیٹ وَلنریبل فورم اور وی 20 کے سیکریٹری جنرل محترم محمد نشید سے ملاقات کے ساتھ کیا۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں CVF سیکریٹریٹ کی حالیہ دورے اور Climate Prosperity Plan (CPP) کی تیاری میں مشترکہ کوششوں کو سراہا، جو موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ منصوبوں کے لیے مالیاتی ذرائع کی نشان دہی کرتا ہے۔

    انھوں نے CPF کے 6 میں سے 4 اہم نتائج کو پاکستان کے موسمیاتی اور آبادیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن قرار دیا۔ وزیرِ خزانہ نے RSF کے تحت پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مرحلہ وار مالی معاونت کے ذریعے CPP منصوبوں کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

  • دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    واشنگٹن: گرپتونت سنگھ پنوں نے نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دورہ بھارت میں ان کے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے۔

    انھوں نے کہا میں امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس (SFJ) کے جنرل کونسل کی حیثیت سے آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں، اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل کے لیے انعام جاری کیا ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا یہ فیصلہ امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کے لیے ایک مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پر براہ راست حملہ ہے، اس لیے آپ کے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں۔


    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا


    انھوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی وفاقی فوجداری قانون کے تحت بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں، میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی ایجنسیوں اور ایجنٹ کو غیر ملکی دہشت گرد نامزد کیا جائے، مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادیوں کو برقرار رکھا جائے گا، اور امید ہے کہ بغیر کسی سمجھوتے کے امریکی خودمختاری کا دفاع کیا جائے گا۔

  • ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے جوہری پروگرام پر لچک دکھانے پر آمادہ ہو گیا، امریکی میڈیا

    ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے جوہری پروگرام پر لچک دکھانے پر آمادہ ہو گیا، امریکی میڈیا

    واشنگٹن: امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے جوہری پروگرام پر لچک دکھانے پر آمادہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر مذاکرات کا دوسرا دور مثبت پیش رفت پر ختم ہو گیا ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران امریکا جوہری مذاکرات کا دوسرا دور مثبت رہا، مذاکرات میں امریکی وفد کی سربراہی صدر ٹرمپ کے خصوصی نمائندہ اسٹیو وٹکوف نے کی جب کہ ایران کے وفد کی سربراہی ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کی۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ایران امریکا مذاکرات کا دورانیہ 4 گھنٹے جاری رہا، اور مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہم مذاکرات میں کچھ اصولوں اور اہداف پر بہتر تفہیم اور معاہدے تک پہنچ گئے، مذاکرات میں مزید بہتری کی امید کی جا سکتی ہے۔


    امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور فیصلہ، ٹرمپ انتطامیہ کو بڑا جھٹکا


    تہران میں تین سفارتی ذرائع نے ایران انٹرنیشنل کو بتایا کہ ایران نے ہفتے کے روز روم میں ہونے والی بات چیت کے دوران امریکی وفد کو تین مرحلوں پر مشتمل ایک منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں امریکی پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں یورینیم کی افزودگی کی حد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    یہ منصوبہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بات چیت کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو تحریری طور پر پیش کیا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق تہران نے تجویز پیش کی کہ پہلے مرحلے میں، وہ اپنی یورینیم کی افزودگی کی سطح کو عارضی طور پر 3.67 فی صد تک کم کر دے گا، جس کے بدلے میں امریکا کے منجمد مالیاتی اثاثوں تک رسائی اور اسے تیل برآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ دوسرے مرحلے میں، اگر امریکا ایران پر سے مزید پابندیاں ہٹاتا ہے اور برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو تہران پر اقوام متحدہ کی نام نہاد پابندیوں کے نام نہاد اسنیپ بیک کو متحرک کرنے سے باز رہنے پر راضی کرتا ہے، تو ایران اعلیٰ سطحی افزودگی کو مستقل طور پر ختم کر دے گا اور اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے معائنہ کو بحال کر دے گا۔

    دریں اثنا، مذاکرات سے قبل جمعہ کو امریکی نمائندے نے اسرائیلی خصوصی نمائندے سے بھی ملاقات کی، پیرس میں ہوئی ملاقات میں اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا بھی موجود تھے۔ دوسری طرف مذاکرات سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے ماسکو میں صدر پیوٹن اور روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران امریکا کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں روس کا امدادی کردار دیکھ رہا ہے، ایران نے واضح کیا ہے کہ جوہری پروگرام ہتھیار بنانے کے لیے نہیں، سویلین استعمال کے لیے ہے۔ واضح رہے کہ مذاکرات سے پہلے سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے ایران کا اہم دورہ بھی کیا تھا۔

    ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آئندہ ہفتے مسقط میں ہوگا۔

    بات چیت کے بعد، عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ مذاکرات ’’تعمیری ماحول میں منعقد ہوئے‘‘ اور ’’آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا ’’زیادہ پر امید ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم واقعی پر امید ہیں، ہمیں بہت محتاط رہنا چاہیے، لیکن زیادہ مایوسی کی بھی کوئی وجہ نہیں ہے۔‘‘

  • ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی

    ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کے لیے گرفتار شخص کی غلط ڈیپورٹیشن درد سر بن گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایبرگو گارشیا نامی ایل سلواڈور کے رہائشی کو جرم ثابت ہوئے بغیر ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اب یہ غلط ملک بدری ٹرمپ انتظامیہ کے لیے درد سر بن گئی ہے۔

    اس سلسلے میں امریکا کے ڈیموکریٹ سینیٹر کرسٹوفر ہولین نے ایل سلواڈور جا کر 29 سالہ کلمار ایبرگو گارشیا سے ملاقات کی، تاکہ ان کی امریکا واپسی کو ممکن بنایا جا سکے، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’’بڑے پیمانے پر ملک بدری‘‘ کی پالیسی کے متاثرین میں سے ایک ہیں۔

    ابریگو گارسیا مشرقی ریاست میری لینڈ میں رہائش پذیر تھے، انھیں گزشتہ ماہ 200 سے زائد افراد کے ساتھ ایل سلواڈور کی جیل بھیجا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بغیر ثبوت کے الزام لگایا تھا کہ ملک بدر ہونے والے افراد وینزویلا کے گینگ ’ٹرین ڈی آراگوا‘ کے مشتبہ رکن تھے، جسے امریکا نے ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیا ہے۔


    امریکا میں زیر تعلیم ڈیڑھ ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ


    تاہم گرفتار افراد میں سے بھاری اکثریت کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے، ان کی ملک بدری اور قید سے پہلے بھی کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی، ڈیموکریٹ سینیٹر کرس وان ہولین نے ایل سلواڈور سے واپسی پر واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ پر جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا، اور ٹرمپ انتظامیہ پر ابریگو گارسیا کو ’’غیر قانونی طور پر اغوا‘‘ کرنے کا الزام لگایا۔

    کرسٹوفر ہولین نے کہا ٹرمپ انتظامیہ واضح عدالتی حکم عدولی کر رہی ہے، اگر آپ ایک آدمی کے آئینی حقوق سے انکار کرتے ہیں، تو آپ ہر کسی کے آئینی حقوق کے لیے خطرہ پیدا کر دیتے ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ اس معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے، وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دے رکھا ہے۔

  • پاکستانی وفد وسیع اقتصادی مشن پر 20 اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا

    پاکستانی وفد وسیع اقتصادی مشن پر 20 اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا

    اسلام آباد: عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد 20 اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اہم افسران پر مشتمل وفد بیس اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا۔

    پاکستانی وفد آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کرے گا، عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اجلاس 21 سے 26 اپریل تک جاری رہیں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کی محکمہ خارجہ، کانگریس اراکین اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں ہوں گی، وزیر خزانہ کی امریکی میڈیا کے ساتھ آف دی ریکارڈ گفتگو کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ امریکی سرمایہ کاروں میں پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کریں گے، وزیر خزانہ کی پاکستان میں معدنیات کے سیکٹر میں ممکنہ امریکی سرمایہ کاروں سے اہم ملاقاتیں طے کی گئی ہیں۔

    وزیر خزانہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان پر عائد کردہ ٹیرف پر بھی مذاکرات کریں گے، اور واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کو پاکستان کی بہتر ہوتی معیشت پر بریفنگ دیں گے۔

  • امریکا کے ایک تیر سے دو شکار

    امریکا کے ایک تیر سے دو شکار

    واشنگٹن: امریکا نے ایران سے کاروبار کرنے والی چین کی کمپنی پر پابندیاں عائد کر دیں۔ چین کی کمپنی "ٹی پاٹ” ریفائنری پر پابندیاں محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کے کنٹرول (OFAC) نے جاری کیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق چینی کمپنی شینڈونگ شینگکسنگ کیمیکل نے ایران سے ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے ایرانی خام تیل کی خریداری کی، صدر ٹرمپ ایران کی تیل کی غیر قانونی برآمدات بشمول چین کو صفر تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ امریکا ایران کے "شیڈو” بیڑے کے حصے کو چین کو ایرانی تیل کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے والی متعدد کمپنیوں اور جہازوں پر بھی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔

     صدر ٹرمپ کی جانب سے 4 فروری 2025 کو نیشنل سیکیورٹی صدارتی میمورنڈم  جاری کرنے کے بعد سے چین میں قائم ریفائنری کے خلاف امریکا کی دوسری کارروائی ہے، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کے تحت تمام پابندیاں مکمل طور پر نافذ کی جائیں گی۔

    ترجمان نے کہا کہ ایران عدم استحکام کی سرگرمیوں کو فنڈ دینے کے لیے تیل سے آمدنی حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو امریکا ایران اور اس کے تمام شراکت داروں کو جوابدہ ٹھہرائے گا، امریکا مزید چینی کمپنیوں اور جہازوں پر اضافی پابندیاں بھی عائد کرنے جارہا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ ایرانی تیل خریدنے میں سہولت فراہم کرنے والی تمام کمپنییز اور بروکرخود کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں ایران کے تیل کی چین کو سپلائی روکنے کیلئے امریکا پر عزم ہے۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم

    امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کا اگلے سال مالی سال کا بجٹ 28.4 کروڑ ڈالر کرنے کی تجویز ہے، محکمہ خارجہ کے فنڈ میں 27 ارب ڈالر یعنی 48 فی صد کٹوتی کی تجویز ہے۔

    دستاویز کی بنیاد پر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی امن مشنز کے لیے فنڈنگ میں مکمل کٹوتی اور انسانی بنیادوں پر امداد میں 54 فی صد کمی کی تجویز ہے، گلوبل ہیلتھ فنڈنگ میں 55 فی صد کٹوتی کے علاوہ اقوام متحدہ، نیٹو اور 20 دیگر تنظیموں کی فنڈنگ ختم کرنے کی تجویز ہے۔


    ٹیرف کی جنگ پر اقوام متحدہ کا امریکا سے بڑا مطالبہ


    امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن نے اپیل کی ہے کہ کانگریس کٹوتی کی تجاویز مسترد کر دے، کیوں کہ اگر فنڈز میں کٹوتیاں ہوئیں تو چین اور روس خلا پُر کر دیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 1946 سے جاری فل برائٹ پروگرام بھی ختم کرنے کی تجویزہے، تجاویز سے بھرے میمو پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ردعمل آج آنے کا امکان ہے۔

  • امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟

    امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟

    واشگٹن: امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری ڈی ایچ ایس کرسٹی نوئم کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کا ایکٹ نافذ کر دیا گیا ہے، اب امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

    غیر ملکیوں کو رجسٹریشن ساتھ رکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، ورک پرمٹ اور گرین کارڈ ہولڈر اس سے مستثنٰی قرار دیے گئے ہیں، غیر ملکیوں کا رجسٹرڈ نہ ہونا جرم ہے، جس پر قید اور جرمانے ہوں گے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 20 جنوری کو امیگریشن سسٹم کے تحت غیر ملکیوں کی رجسٹریشن ایکٹ پر دستخط کیے تھے، 14 سال کی عمر کو پہنچنے والے غیر ملکیوں کو بھی رجسٹرڈ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، تمام غیر ملکیوں کو رجسٹریشن ہر وقت پاس رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔


    امریکا میں غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن ختم، سخت احکامات جاری


    واضح رہے کہ امریکا میں غیر ملکیوں کی سخت جانچ پڑتال کا آغاز ہو گیا ہے، غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے، اور غیر رجسٹرڈ افراد مجرم قرار دے دیے گئے ہیں، امریکا میں موجود غیر ملکیوں کی رجسٹرڈ ہونے کے لیے آخری تاریخ 11 اپریل تھی۔

    سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوئم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر امریکا میں موجود غیر ملکی اب چلے جائیں، اگر غیر ملکی ابھی چلے جاتے ہیں تو واپس لوٹنے کا موقع مل سکتا ہے۔ انھوں نے کہا ہمیں یہ جاننا ہے کہ امریکیوں کی سلامتی کے لیے ہمارے ملک میں کون موجود ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولائن لیوٹ نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کے لیے ضروری ہے ہر غیر ملکی کی جانچ پڑتال ہو، نئے کانگریس بل کے تحت ووٹر کو امریکی شہریت کا ثبوت دکھانا ہوگا۔

  • امریکا میں غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن ختم، سخت احکامات جاری

    امریکا میں غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن ختم، سخت احکامات جاری

    واشنگٹن : امریکا میں غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن آج ختم ہوگئی، رجسٹریشن کیلئے آخری تاریخ 11اپریل مقرر کی گئی تھی۔

    غیرملکیوں کی رجسٹریشن کا ایکٹ صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت نافذ کیا گیا ہے، ٹرمپ نے 20 جنوری کو امیگریشن سسٹم کے تحت غیر ملکیوں کی رجسٹریشن ایکٹ پر دستخط کئے تھے۔

    ایکٹ کے تحت14سال کی عمرکو پہنچنے والے غیرملکیوں کو بھی رجسٹرڈ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے،
    تمام غیرملکیوں کو رجسٹریشن ہروقت اپنے پاس رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

    ایگزیکٹیو آرڈرکے تحت گرین کارڈ اور ورک پرمٹ والے افراد رجسٹرڈ تصور کئے جائیں گے، گرین کارڈ اور ورک پرمٹ والے افراد کو رجسٹرڈ ہونے کی ضرورت نہیں۔

    اس حوالے سے ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوئم کا کہنا ہے کہ امریکا میں30دن سے زائد قیام پر رجسٹریشن لازمی کرانا ہوگی۔

    سیکریٹری ڈی ایچ ایس نے کہا کہ غیرملکیوں کا رجسٹرڈ نہ ہونا قانونی جرم ہے جس پر قید اور جرمانے ہوں گے، امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا غیرقانونی مقیم افراد کیلئے واضح پیغام ہے کہ غیرقانونی طور پر امریکا میں موجود غیر ملکی اب واپس چلے جائیں۔

    کرسٹی نوئم نے کہا کہ اگرآپ ابھی چلے جاتے ہیں تو آپ کو وطن واپس لوٹنے کا موقع مل سکتا ہے، جس سے آپ کو دوبارہ قانونی طریقے سے ہماری آزادی سے لطف اندوز ہونے کا موقع مل سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ بصورت دیگر ٹرمپ انتظامیہ تمام امیگریشن قوانین کو سختی سے نافذ کرے گی، ہمیں یہ جاننا ہے کہ امریکیوں کی سلامتی کیلئے ہمارے ملک میں کون موجود ہے؟۔