Author: جہانزیب علی

  • یو این غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہا؟ اے آر وائی نیوز کا نیڈ پرائس سے سوال

    یو این غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہا؟ اے آر وائی نیوز کا نیڈ پرائس سے سوال

    نیویارک: اقوام متحدہ میں نائب امریکی مندوب نیڈ پرائس کی پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز نے ان سے سوال کیا کہ یو این اور عالمی رہنما غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہے؟

    نیڈ پرائس نے جواب میں کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ یو این جنگوں اور تنازعات کے خاتمے کے لیے کامیابی سے گفت و شنید کر سکے لیکن بد قسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکا فلسطینی عوام کو انسانی بنیادوں پر ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں میں شامل رہا ہے، اور خطے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے یوکرین کے حوالے سے کہا کہ دنیا کے دو تہائی ممالک کو اکٹھا کر کے واضح کر دیا ہے کہ عالمی برادری اس صریح جارحیت کا مقابلہ نہیں کرے گی تو کیا ہوگا، یہ خیال کہ ایک بڑا ملک اپنے چھوٹے پڑوسی کو دھونس دے سکتا ہے، ان معاملات کو میز پر لانا ہوگا۔

    نیڈ پرائس نے مزید کہا یہ وہی اصول ہیں، جن کے خاتمے اور عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے یو این و دیگر اداروں کی بنیاد رکھی گئی تھی، ان اداروں سے عالمی امن اور سلامتی کی امیدیں تھی، اور اقوام متحدہ نے بہت سے سیاق و سباق میں بہت سے مختلف طریقوں سے ایسا کیا ہے۔

    امریکی مندوب کا کہنا تھا کہ ان دونوں تنازعات کے خاتمے کے لیے متعدد سفارتی کوششیں بشمول کثیر الجہتی کوششیں جاری ہیں۔

  • امریکا نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں تعاون کرنے والی چار کمپنیوں پر پابندی لگادی، جن پر بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    غزہ پر حملوں کیلئے اسرائیل کو 3 ارب ڈالر کے ہتھیار فراہم کرنے والا امریکا ہتھیاروں کے مبینہ پھیلاؤ پر ہلکان ہوا جارہا ہے۔

    امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر4 کمپنیوں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ امریکا ان پابندیوں کیلئے پاکستان کے 4 اداروں کو نامزد کر رہا ہے۔

    مذکورہ کمپنیوں میں نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس، ایفیلیئٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، اور راک سائیڈ انٹرپرائز شامل ہیں۔

    میزائل پروگرام

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی اقدام بڑے پیمانے پرتباہی پھیلانے والےہتھیاروں کے خلاف ہے، مذکورہ کمپنیوں نے میزائل پروگرام کے لیے آلات کے حصول میں سہولت فراہم کی۔

    انہوں نے کہا کہ تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں یا ان کی ترسیل کے ذرائع کے پھیلاؤ پر کارروائی کی جائے گی،امریکا پھیلاؤ اور متعلقہ خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رؤئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ پابندیاں چار ایسی کمپنیوں پر لگائی گئی ہیں جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ان ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ترسیل میں معاون ہیں۔

    اے آر وائی نیوز امریکا کے نمائندے کے مطابق یہ تیسرا موقع ہے جب امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں تعاون کرنے والے ادارورں پر پابندی کااعلان کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کے مسلسل پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر امریکی ایگزیکٹو آرڈر کے تحت مذکورہ چار اداروں کو نامزد کیا گیا۔

    اعلان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس جو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کا ذمہ دار ہے اس پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے کیونکہ نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس نے میزائل پروگرام آگے بڑھانے کیلئے اشیا حاصل کیں۔

  • پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے: امریکا

    پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے غیرملکی صحافیوں سے گفتگو میں  کہا کہ پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کی بات آتی ہےتوہم نے اس پر بات کی ہے، امریکا نے واضح کیا کسی بھی انتخابی بے ضابطگی کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے، پاکستان میں انتخابی بے ضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے، بے ضابطگیوں کے جوابات قانون کی حکمرانی کے ساتھ مطابقت رکھنے چاہئیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ بھارت پر زور دیا ہے امریکی شہری کے قتل کی سازش کے جرم میں احتساب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے بی جے پی کے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی نےالزام لگایا کہ امریکی محکمہ خارجہ بھارت کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، بی جے پی کے الزامات غلط ہیں، ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا بھر کے صحافیوں کو پیشہ ورانہ ترقی کی تربیت فراہم کرتے ہیں، ہم اظہار رائے کی آزادی اور صحافت کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔

  • پاکستان میں احتجاجی مظاہروں سے متعلق امریکی عہدیدار کا اہم بیان

    پاکستان میں احتجاجی مظاہروں سے متعلق امریکی عہدیدار کا اہم بیان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو مظاہرین کے ساتھ احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ کیا بائیڈن انتظامیہ اقتدار کی منتقلی سے پہلے پاکستان کو جدید اسلحہ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر  نے کہا کہ میرے پاس اس وقت اعلان کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، ہم دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال کیا گیا کہ کیا وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی بھارتی ہم منصب سے اڈانی اور بھارتی ایجنٹ پر عائد فرد جرم کے حوالے سے کوئی بات ہوئی؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نجی سفارتی بات چیت پر تبصرہ نہیں کروں گا، تاہم ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ سکھ رہنما کے قتل کی سازش پر باقاعدگی سے بات ہوتی ہے۔

    میتھیو ملر نے پاکستان میں پرتشدد مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے پرامن ہونے چاہئیں، حکومت پاکستان کو بھی مظاہرین کے ساتھ احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔

  • اقوام متحدہ کا پاکستان میں احتجاج کے دوران فوج کی تعیناتی کا نوٹس

    اقوام متحدہ کا پاکستان میں احتجاج کے دوران فوج کی تعیناتی کا نوٹس

    جنیوا : اقوام متحدہ نے پاکستان میں احتجاجی مظاہروں کے دوران فوج کی تعیناتی کا نوٹس لے لیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین اور فورسز سے پُرسکون رہنے اور تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نائب ترجمان کے ذریعے بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ترجمان انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں احتجاج اور فوج کی تعیناتی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین اور فورسز سے پُرسکون رہنے اور تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں، اقوام متحدہ کسی بھی تشدد کی مذمت کرتا ہے۔

    نائب ترجمان سیکریٹری جنرل یو این نے مزید کہا کہ اظہار رائے کی آزادی اور پرامن اجتماع کے حق کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

  • پاکستان میں جاری مظاہروں پر امریکا کا مؤقف آگیا

    پاکستان میں جاری مظاہروں پر امریکا کا مؤقف آگیا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان کے قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ امریکا اس وقت پاکستان کی موجودہ صورتحال کو کیسا دیکھ رہا ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پاکستان اور دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے اور پرامن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں، مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں وہ پرامن مظاہرہ کریں اور تشدد سے گریز کریں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام سے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنانا اہم ہے۔ پاکستان کے قوانین امن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے کام کرتے ہیں۔

    مذکورہ صحافی کی جانب سے ایک اور سوال کہ بھارتی تاجر اڈانی پر امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے اور بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی جانب سے اڈانی کی گرفتاری اورالزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    کیا امریکا بھی اڈانی کی گرفتاری اورتحقیقات ہوتے دیکھنا چاہتا ہے،جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ یہ ایک خالصتاً قانونی معاملہ ہے لہٰذا اسے میں محکمہ انصاف میں اپنے ساتھیوں کیلئے چھوڑتا ہوں۔

  • امریکا  دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستانی قیادت سے بات چیت کیلئے پُرعزم

    امریکا دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستانی قیادت سے بات چیت کیلئے پُرعزم

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستانی قیادت  سے بات چیت کیلئے پُرعزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی واقعات اور پولیس اہلکاروں کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا‌۔

    دوران پریس کانفرنس صحافی نے سوال کیا طالبان نے وعدہ کیا تھا دہشت گردوں کوافغان سرزمین استعمال نہیں کرنےدیں گے؟ طالبان دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں امریکا کارروائی کیوں نہیں کرتا؟

    جس پر میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی عوام نےدہشت گردی کےہاتھوں بہت نقصانات اٹھائےہیں، ہمارے دل دہشت گردی سےمتاثر ہونےوالےخاندانوں کےساتھ ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ ہمارےدل کوئٹہ میں 9 نومبر دھماکے کے متاثرین کے ساتھ ہیں ، پاکستانی عوام کےخلاف دہشت گردوں کے خوفناک حملے جاری ہیں ، دہشت گردی روکنےکیلئےحکومتی رہنماؤں سے بات چیت کیلئےپرعزم ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف پاکستان کیساتھ شراکت داری جاری رکھے ہوئے ہیں اور دہشتگردی کیخلاف سویلین، فوجی صلاحیت بڑھانے کیلئے مشاورت جاری ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ سکھ امریکی شہری کے قتل کی بھارتی سازش کامسئلہ اہم ہے، امریکی حکومت نے اس مسئلے کو بھارت کےساتھ سنجیدگی سے اٹھا رکھا ہے اور امریکا میں سکھ شہریوں کو درپیش خطرات پر بھارت سےجواب لیا جا رہا ہے۔

  • یوکرین کو روس کیخلاف خطرناک امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت

    یوکرین کو روس کیخلاف خطرناک امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت

    واشنگٹن : امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل استعمال کرنے کی اجازت دے دی, وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے فی الحال تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے یوکرین کو لانگ رینج میزائل مہیا کئے تھے مگر انہیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔،

    امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے لانگ رینج میزائل کے حوالے سے حکمت عملی تبدیل کرلی، روس نے یوکرین اورامریکا کو لانگ رینج میزائل استعمال کرنے سے خبر دار کیا تھا۔

    US Ukrain

    روس کی امریکا اور یورپ کو سنگین نتائج کی دھمکی

    روس نے کہا تھا کہ لانگ رینج میزائل استعمال کیے تو امریکا اور یورپ کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، یوکرین نے چند روز میں روس کیخلاف لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی حکمت عملی تیارکر لی۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے لانگ رینج میزائل کی امریکی اجازت سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے فیصلہ روس میں شمالی کوریا کے فوجیوں کو شامل کرنے کے بعد کیا، امریکی لانگ رینج میزائل 190میل کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    فیصلے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین آنے والے دنوں میں اپنے پہلے طویل فاصلے کے حملے کرے گا، لیکن آپریشنل سیکورٹی خدشات کی وجہ سے تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

    یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر بائیڈن کے عہدے کی میعاد ختم ہونے میں صرف دو ماہ باقی ہیں، اور صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اقتدار سنبھالیں گے۔

    یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے روسی فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے کی بارہا اپیلوں کے بعد یہ تبدیلی ہوئی ہے۔

  • 54 امریکی ارکان کانگریس کا صدر جوبائیڈن کو خط ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی فوری رہائی کیلئے اقدامات کا مطالبہ

    54 امریکی ارکان کانگریس کا صدر جوبائیڈن کو خط ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی فوری رہائی کیلئے اقدامات کا مطالبہ

    واشنگٹن: 54 امریکی ارکان کانگریس نے امریکی صدر جوبائیڈن کو خط میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی فوری رہائی کیلئے اقدامات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 54 امریکی ارکان کانگریس نے صدر جوبائیڈن کو خط لکھا ، جس میں پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق ایوان نمائندگان کی قرارداد پر اقدامات کا مطالبہ کردیا۔

    خط میں کہا گیا کہ پاکستان میں 2024 کے ناقص الیکشن کے بعد انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری گئیں، پاکستان کی اہم سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو انتخابات سےدور رکھنےکی کوشش کی گئی، مختلف ریاستی حربوں کے باوجود پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کی۔

    امریکی ارکان کانگریس نے کہا کہ الیکشن پر خدشات سے متعلق رپورٹس کو حکومت نے شائع ہونے سے روکا گیا، پاکستان میں الیکشن کے بعد عدلیہ کی آزادی اور انسانی حقوق کی مزید پامالی کی گئی ، پاکستان کے مقبول ترین رہنما کو مسلسل پابند سلاسل رکھنا سب سے زیادہ تشویشناک بات ہے۔

    خط میں مطالبہ کیا گیا کہ شاہ محمود، یاسمین راشد اور دیگررہنماؤں کی فوری رہائی کیلئے اقدامات کیےجائیں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کو حکمت عملی اپنانے کا کہا جائے۔

    مزید پڑھیں : امریکی کانگریس کے 62 ارکان کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے صدر بائیڈن کو خط

    ارکان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعینات سفیر کو انسانی حقوق، جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے اقدامات کی ہدایت کی جائے، توقع ہے پاکستان میں جمہوریت کی بحالی اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے امریکا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ہی امریکی کانگریس کے 62 ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے صدربائیڈن کو خط لکھا تھا، خط پر مسلمان ارکان کانگریس الحان عمر اورراشدہ طلیب کے دستخط بھی موجود تھے۔

    خط میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ عمران خان کی حفاظت کیلئے پاکستانی حکام سےگارنٹی لیں۔

  • امریکا کی پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت

    امریکا کی پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی کےواقعات کی شدید مذمت کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کندھے سے کندھا ملاکرکھڑے رہیں گے۔

    ویدانت پٹیل نے بی ایل اے کے 9 نومبر کو ریلوے اسٹیشن پر حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرین اوران کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے خطرات سے نمٹنا پاکستان اورامریکا کا مشترکہ مفاد ہے، علاقائی سلامتی کیلئے پاکستان اور ہمارا مشترکہ عزم ہے، امریکا نے خود بی ایل اے کوعالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔